Tag: allir courts fir joint action committee

  • پی آئی اے کیس، رینجرزانکوائری کمیٹی نےکام شروع کردیا

    پی آئی اے کیس، رینجرزانکوائری کمیٹی نےکام شروع کردیا

    کراچی: رینجرز نےکہا ہےکہ پی آئی اے ملازمین پرفائرنگ میں مشکوک شخص کی موجودگی کےاشارےملےہیں،ملیرکورٹ نےتین پی آئی اےملازمین کی ہلاکت کامقدمہ درج کرنے کی ہدایت کردی۔

    کراچی میں تین پی آئی اے ملازمین کے فائرنگ میں جاں بحق ہونے پررینجرزانکوائری کمیٹی نے کام شروع کردیا۔ ترجمان رینجرز نےبیان جاری کیا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق مجمع میں شر پسند وں کی مو جودگی کے اشارے ملےہیں،رینجرزکی جانب سےویڈیوکلپ بھی جاری کیا گیا جس میں ایک شخص ڈھاٹاباندھےنظرآرہاہے،رینجرزنےعوام سےمشکوک شخص شناخت کرنے کی اپیل کی ہے ۔

    اس سے پہلے اے آروائی نیوز کی ایکس کلوسوفوٹیج میں بھی معاملہ کاایک اورپہلونمایاں ہوا۔ فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہےکہ رینجرزمظاہرین کوروکنےکی کوشش کررہی ہے،اچانک مظاہرین کےعقب سےگولی چلی جس کی آوازصاف سنی جاسکتی ہے۔

    ادھرڈسٹرکٹ کورٹ ملیرنےفائرنگ سےپی آئی اے ملازمین کی ہلاکت کا مقدمہ درج کرنے کی ہدایت کردی،جوائنٹ کمیٹی کی درخواست پرعدالت نے حکم دیا کہ دفعہ 154کےتحت کارروائی کی جائے۔۔ مقدمہ بنتا ہے تودرج کیا جائے۔

  • پی آئی اے احتجاج میں جاں بحق ملازمین کا مقدمہ درج کرانے کےلئے درخواست دائر

    پی آئی اے احتجاج میں جاں بحق ملازمین کا مقدمہ درج کرانے کےلئے درخواست دائر

    کراچی: پی آئی اے جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے فائرنگ کیس کا مقدمہ درج کرانے کیلئےملیرکورٹ میں درخواست دائرکرادی، ڈی آئی جی ایسٹ کامران فضل کا کہنا ہے ایک سے دو روزمیں واقعے میں ملوث ذمہ داروں کا تعین کرلیا جائے گا۔

    جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں شجاعت عظیم ، مشاہد اللہ اوروفاقی وزارت داخلہ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی استدعا کی گئی جس پرعدالت نے متعلقہ حکام کوکل پیش ہونے کے لئے نو ٹس جاری کردیا۔

    احتجاج کے دوران فائرنگ سے جاں بحق عنایت رضا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق الٹے ہاتھ کی جانب سے سینے پر گولی لگی جو ان کے سیدھے ہاتھ کی طرف پیٹھ سے باہر نکلی۔ گولی چارسے چھ فٹ کے فاصلے سےماری گئی۔۔

    اسی واقعے میں فائرنگ سے جاں بحق سلیم اکبرکی ایڈیشنل پولیس سرجن کی رپورٹ بھی سامنے آگئی۔ رپورٹ کے مطابق سلیم اکبر کو گولی سینے پربائیں جانب لگی، گولی پیٹ سے دائیں جانب نکل گئی جس کے باعث موت واقع ہوئی۔

    ڈی آئی جی ایسٹ کامران فضل کا کہنا ہے کہ بہت سے شواہد اکھٹے کرلیے ہیں، گولیوں کے خول فارنسک ٹیسٹ کے لیے بھجوادیےہیں اورایک سے دو روز میں واقعے میں ملوث ذمہ داروں کا تعین کرلیا جائے گا۔