Tag: allowed

  • بھارت میں لاعلاج مریض اب اپنی مرضی سے باعزت موت مر سکیں‌ گے

    بھارت میں لاعلاج مریض اب اپنی مرضی سے باعزت موت مر سکیں‌ گے

    نئی دہلی: بھارتی سپریم کورٹ نے لاعلاج امراض میں مبتلا مریضوں کو اپنی مرضی سے باعزت موت کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں لاعلاج مرض میں مبتلا مریضوں کو جو اپنے عارضے کے باعث شدید درد و تکلیف کی زندگی گزارتے ہیں انھیں اب اپنی عزت دارانہ موت منتخب کرنے کی اجازت ہوگی۔

    چیف جسٹس سپریم کورٹ دیپک مشرا کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے ایک نجی تنظیم ’کامن کاز‘ کی درخواست سے متعلق سماعت کی جس دوران عدالت نے موقف اختیار کیا کہ شہریوں کو باعزت جینے کے ساتھ ساتھ باعزت مرنے کا بھی حق حاصل ہے۔

    فرانس میں آسان موت مرنے کا بل منظور

    سماعت میں عدالت نے کہا کہ جو شخص مرض الموت میں مبتلا ہو یا نا قابل علاج بے ہوشی میں چلا گیا ہو، ایسی صورت میں ان کو لگائے گئے لائف سپورٹ سسٹم (مصنوعی آلات) ہٹا لینے چاہیں۔

    عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ از خود موت کو گلے لگانے کی اجازت صرف ان مریضوں کو ہوگی، جن کے صحت یاب ہونے کی کوئی امید نہ ہو، ایسے لوگوں کو یہ اجازت نہیں دیں گے، جو صحیح سلامت ہو لیکن وہ خود کشی کرنا چاہتا ہو۔

    سپریم کورٹ کی جانب سے اہم فیصلہ سامنے آنے کے بعد نجی تنظیم ’کامن کاز‘ کے سینیر وکیل پرشانت بھوشن نے اسے ایک تاریخی فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ فیصلہ سب کے سامنے ہے، اس ضمن میں تمام شکوک و شبہات ختم ہو گئے۔

    ڈاؤن سنڈروم: لاعلاج اور نا معلوم جینیاتی نقص

    خیال رہے کہ بھارت میں سن 2015 میں اس وقت یہ بحث چھڑی، جب ایک 66 سالہ نرس ’ارونا شان باگ‘ کی ایک دوست نے ان کے لیے عدالت سے ازراہ ہمددردی موت کا مطالبہ کیا تھا، تاہم اس وقت سپریم کورٹ کے جج جسٹس مارکنڈے نے مرضی کی موت دینے سے انکار کیا تھا۔ البتہ انہوں نے کہا تھا کہ اس پر بحث ہونی چاہیے۔ اس کے بعد یہ معاملہ آئینی بینچ کے حوالے کر دیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسحاق ڈار کو سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت مل گئی

    اسحاق ڈار کو سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت مل گئی

    لاہور : اسحاق ڈار کو سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت مل گئی،لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو سینٹ کا الیکشن لڑنے کا اہل قرار دیتے ہوئے ان کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف درخواست مسترد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورہائیکورٹ میں  جسٹس عابد عزیز شیخ اور جسٹس جواد حسن پر مشتمل دو رکنی بنچ نے اسحاق ڈار کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف درخواست پر سماعت کی۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ اسحاق ڈار عدالتی مفرور ہیں اور الیکشن لڑنے کے اہل نہیں، ریٹرننگ افسر نے ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جس کے بعد اسحاق ڈار نے اپیل دائر کی تاہم مفرور اپیل نہیں کر سکتا، الیکشن اپیلٹ ٹربیونل نے حقائق کے برعکس اسحاق ڈار کو جنرل سیٹ پر الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔

    درخواست میں کہا گیا کہ ٹربیونل کی جانب سے الیکشن لڑنے کی اجازت قوانین کے خلاف ہے لہذا عدالت اپیلیٹ ٹریبونل کے فیصلے کو کالعدم قرار دے اور اسحاق ڈار کو سینٹ انتخابات کے لیے نااہل قرار دیا جائے۔

    اسحاق ڈار کے وکیل نے دلائل دیئے کہ درخواست گزار نے اعتراض ریٹرننگ افسر کے روبرو نہیں کیا،  ایسے میں درخواست قابل سماعت نہیں ہے۔

    عدالت نے درخواست مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ درخواست گزار انتخابات کے بعد الیکشن پیٹیشن دائر کر سکتا ہے اور اسحاق ڈار کو سینیٹ الیکشن لڑنے کی اجازت دیدی۔

    یاد رہے کہ پیپلز پارٹی کے نوازش علی کی جانب سے اسحاق ڈارکیخلاف درخواست دائر کی گئی تھی ، جس میں کہا گیا تھا کہ اسحاق ڈار مقدمات میں اشتہاری ہے، اشتہاری شخص انتخابات میں حصہ لینے کا اہل نہیں۔

    درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ اسحاق ڈار کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کو کالعدم قرار دیا جائے۔


    سینیٹ انتخابات کے لیے اسحاق ڈارکے کاغذات نامزدگی مسترد


    خیال رہے کہ 12 فروری کوالیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات کے لیے مسلم لیگ (ن) کے رہنما اسحاق ڈار کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے تھے، جس کے بعد لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو سینیٹ الیکشن لڑنے کی اجازت دیتے ہوئے ریٹرننگ افسر کا اسحاق ڈار کے خلاف دیا گیا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا تھا۔

    واضح رہے کہ آمدن سےزائد اثاثہ جات ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے۔

     نیب نے اسحاق ڈار کو وطن واپس لانے کیلئے آخری حد تک جانے کا فیصلہ کرلیا اور ریڈ وارنٹ جاری کرانے کی کارروائی شروع کردی گئی ہے، اسحاق ڈارکی واپسی کیلئے وزارت داخلہ سے ریڈ وارنٹ کی استدعا کی جائے گی اور اسحاق ڈارکیخلاف ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری سے انٹرپول کوآگاہ کیا جائے گا۔


    .خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں