Tag: allows

  • فری لانس کام کرنے والوں کے لئے بڑی خبر

    فری لانس کام کرنے والوں کے لئے بڑی خبر

    اسلام آباد : بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر میں مزید اضافہ کا امکان ہے، اسٹیٹ بینک نے فری لانسرز کو پانچ ہزار ڈالر ماہانہ منگوانے کی اجازت دے دی، ماہرین کے مطابق ترسیلات زر کا حجم رواں مالی سال بائیس ارب ڈالر سے زائد ہو جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معیشت کیلئے ایک اور بڑی خبر آگئی ، ترسیلات زرمیں مزید اضافہ متوقع ہے، اسٹیٹ بینک نے بھی ترسیلات زر کی گروتھ مستحکم رہنے کی پیشگوئی کی ہے اور فری لانس کام کرنے والوں کو پانچ ہزار ڈالر ماہانہ منگوانے کی اجازت دےدی ہے۔

    اسٹیٹ بینک کے اس عمل سےایک ارب ڈالرسےزائد کی ترسیلات اضافی حاصل ہونے کا امکان ہے، پہلے فری لانس کام کرنےوالوں کو پندرہ سو ڈالر منگوانے کی اجازت تھی، مرکزی بینک کی اس اجازت سے ترسیلات میں نمایاں اضافہ ہوگا۔

    گذشتہ روز وزیر اعظم عمران خان سے منی گرام انٹرنیشنل کے وفد نے ملاقات کی تھی، ملاقات میں وزیر اعظم نے کمپنی کی ملکی معیشت میں دلچسپی اور کاروبار کے فروغ کی خواہش کا خیر مقدم کیا اور وزیر اعظم نے رواں مالی سال ترسیلات میں نمایاں اضافے سے متعلق وفد کو آگاہ کیا تھا۔

    اس موقع پر وزیر اعظم نے بیرون ملک پاکستانیوں کی رقم وطن بھیجنے میں ہر ممکن سہولت کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہاتھا آنے والے برسوں میں ترسیلات میں مزید اضافے کی توقع ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ترسیلات زرمیں مزید اضافہ ہوگا، رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ میں ترسیلات زرکاحجم سات ارب سینتالیس کروڑڈالررہا جبکہ ماہرین کے مطابق ترسیلات زرکاحجم رواں مالی سال بائیس ارب ڈالرسےزائد ہوجانے کا امکان ہے۔

    خیال رہے رواں برس ماہ اکتوبر میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی گئی ترسیلات زر ستمبر کے مقابلے میں 14 فیصد زائد رہیں، اکتوبر میں ترسیلات زر کا حجم 2 ارب ڈالر رہا۔

  • احتساب عدالت نے آصف زرداری کے بچوں کو ملاقات کی اجازت دے دی

    احتساب عدالت نے آصف زرداری کے بچوں کو ملاقات کی اجازت دے دی

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری کے بچوں کو ملاقات کی اجازت دے دی ،آصف علی زرداری دس روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حراست میں ہیں۔

    تٍفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائک نے بچوں سے ملاقات کے لئے احتساب میں درخواست دائر کی، جس میں استدعا کی گئی کہ آصف علی زرداری کی بچوں کو ملاقات کی اجازت دے دیں۔.

    احتساب عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے سابق صدر آصف علی زرداری سے بچوں کو ملاقات کی اجازت دے دی۔

    خیال رہے کہ آصف علی زرداری دس روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حراست میں ہیں۔

    دوسری جانب جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت حاصل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ، قانونی ٹیم کا کہنا ہے دونوں کی عبوری ضمانت مسترد ہونے کے فیصلے قانونی نکات کو نظرانداز کیاگیا۔

    مزید پڑھیں : سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت حاصل کرنے کا فیصلہ

    ذرائع کے مطابق آصف زرداری اورفریال تالپورکی درخواست ضمانت وکیل کےتوسط سےدائرکی جائے گی، درخواست ضمانت چند روز میں اسلام آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں دائر کی جائے گی۔

    یاد رہے 10 جون کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔

    جس کے بعد نیب ٹیم نے سابق صدر آصف زرداری کو زرداری ہاؤس سے گرفتار کرلیا تھا، بعد ازاں احتساب عدالت نے آصف زرداری کو 21 جون تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

  • اقوام متحدہ نے سینئر طالبان رہنماؤں کو سفر کی اجازت دے دی

    اقوام متحدہ نے سینئر طالبان رہنماؤں کو سفر کی اجازت دے دی

    نیویارک : اقوام متحدہ نے دوحہ میں قائم طالبان کے سیاسی سفتر کے سربراہ ملا عبدالغنی برادر سمیت گیارہ رہنماؤں سفر کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی جانب سے تحریک طالبان سے امن مذاکرات کے بعد طالبان رہنماؤں عائد سفری پابندی اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    سلامتی کونسل نے واضح کیا ہے کہ دوحہ میں قائم طالبان کے سیاسی دفتر کے سربراہ ملا عبدالغنی برادر اور ڈپٹی لیڈر شیر محمد عباس اسٹانکزئی سمیت دوسرے اراکین کو بین الاقوامی سفر کی اجازت دیدی گئی ہے۔

    طالبان کے منجمد اثاثوں کی محدود بحالی بھی کردی گئی ہے، ادھر طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے سلامتی کونسل کے اقدامات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے رہنماﺅں کو کو اقوام متحدہ کی جانب سے دئیے گئے اس استثنیٰ کا علم ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سلامتی کونسل نے جاری ایک بیان میں کہا کہ یہ اجازت صرف امن اور مصالحتی مذاکرات میں شرکت کے لیے مخصوص ہے، اس اجازت کا اطلاق رواں برس یکم اپریل سے اکتیس دسمبر تک ہوگا۔

    اس بیان میں طالبان کے منجمد اثاثوں کی محدود بحالی بھی کی گئی ہے، اس سہولت کے بعد قطر میں ہونے والے مذاکرات میں طالبان نمائندے بھرپور طریقے سے شرکت کریں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ افغان میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ افغان میڈیا کے مطابق مذاکرات مثبت سمت کی جانب جا رہے ہیں تاہم کچھ معاملات پر ابھی بھی رکاوٹ موجود ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مذاکرات کار کوشش کر رہے ہیں کہ درپیش رکاوٹوں پر قابو پایا جائے، طالبان نمائندے ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ مذاکرات میں ان کا صرف اس بات پر اصرار ہے کہ تمام قابض افواج افغانستان سے نکل جائیں۔

  • احتساب عدالت کا  نیب کو پولیس کی مدد سےگھرمیں داخل ہو کر حمزہ شہباز کو گرفتار کرنے  کاحکم

    احتساب عدالت کا نیب کو پولیس کی مدد سےگھرمیں داخل ہو کر حمزہ شہباز کو گرفتار کرنے کاحکم

    لاہور : احتساب عدالت نے نیب کو پولیس کی مددسےگھرمیں داخل ہو کر حمزہ شہباز کو گرفتار کرنے کاحکم دے دیا اور کہا غیر ضروری طاقت کے استعمال سے اجتناب کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق حمزہ شہبازکی گرفتاری کیلئے نیب نے احتساب عدالت سے رجوع کیا ، جس پر احتساب عدالت نے حمزہ شہباز کے وارنٹ پرمن وعن عمل کاحکم
    دیتے ہوئے کہا ملزم کی گرفتاری پولیس کی مددسےگھرمیں داخل ہوکرکی جائے اور غیرضروری طاقت کے استعمال سے اجتناب کیاجائے۔

    عدالت کا کہنا ہے کہ حمزہ شہبازکی عدم گرفتاری سےمتعلق کوئی حکم موجودنہیں۔

    خیال رہے حمزہ شہبازکی گرفتاری کےوارنٹ چیئرمین نیب نے جاری کیے ہیں، نیب حکام نےاحتساب عدالت سےگھرداخل ہونےکی اجازت مانگی تھی۔

    یاد رہے حمزہ شہبازکی گرفتاری کیلئے نیب تین گھنٹے سے ان کی رہائش گاہ کے باہر موجود ہے اور انھیں گھرمیں داخل نہیں ہونےدیاجارہا، پولیس نےگھرکا محاصرہ کرلیا ہے جبکہ رینجرز بھی ماڈل ٹاؤن پہنچ گئی ہیں اور فائر بریگیڈاورایمبولینس بھی طلب کرلی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : نیب ٹیم حمزہ شہباز کو گرفتار کرنے شہبازشریف کی رہائش گاہ پہنچ گئی

    ڈپٹی ڈائریکٹرنیب کا کہنا ہے کہ وارنٹ موجودہیں آج گرفتاری کے بغیرنہیں جائیں گے۔

    کارکنان کی جانب سے رہائش گاہ کے سامنے احتجاج جاری ہے اور دھرنا دے دیا ہے، کارکنان نے پولیس اہلکاروں کو دھکے دیئے اور دھمکیاں دیں، کارکنان کا کہنا ہے کسی صورت نیب کو حمزہ شہبازکوگرفتار نہیں کرنےدیں گے۔

  • حمزہ شہباز شریف کو 10دن کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت مل گئی

    حمزہ شہباز شریف کو 10دن کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت مل گئی

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے حمزہ شہباز کو 10 دن کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی اور ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں حمزہ شہبازکانام ای سی ایل سے خارج کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی، حمزہ شہباز شریف نے عدالت کو بتایا کہ نیب کی تفتیش میں مکمل تعاون کیا، جس پر عدالت نے استفسار کیا کیاکبھی ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث رہے؟ ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں نام کیوں ڈالا گیا، ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں نام شامل کرنےکاکیاطریقہ کارہے۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ حمزہ شہبازکی درخواست ناقابل سماعت ہے، درخواست گزار کو اسلام آبادہائی کورٹ سےرجوع کرناچاہیے، لاہور ہائی کورٹ کودرخواست کی سماعت کااختیارنہیں، ایف آئی اےکاہیڈکوارٹراسلام آبادہے، ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں وہیں سےنام شامل کیاگیا۔

    عدالت نے استفسار کیا وفاق اسلام آباد تک محدود ہے ، عدالت کو غیرجانبدار رہنے دیں، ملک کوبناناری پبلک نہ بنائیں، ایف آئی اے ایئر پورٹ، ریلوے اسٹیشن پر  بیٹھی ہے؟ ایسی جگہوں پرعدالت کادائرہ اختیار کیوں نہیں۔

    اگرساراکام نیب نےکرناہےتوپارلیمنٹ اور عدلیہ کاکیا کام ہے، عدالت کے ریمارکس

    سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار وزیراعظم کے طیارے پر بیٹھ کر باہر گئے، مگرٹرائل کاسامناکرنےواپس نہیں آرہے، عدالت کا کہنا تھا کہ نیب جس کے خلاف کارروائی شروع کرے اسےملک واپس نہیں آناچاہیے؟ کیا اب ملک کو نیب چلائے گا؟ جیسےنیب کام کررہاہےآئےروزچیف جسٹس،ججزانکی سرزنش کرتےہیں، اگرساراکام نیب نےکرناہےتوپارلیمنٹ اور عدلیہ کاکیا کام ہے۔

    عدالت نے حمزہ شہباز شریف کو 10دن کے لیےبیرون ملک جانے کی اجازت دیتے ہوئے کہا حمزہ شہباز 10دن کے بعدواپس آ کر انکوائری کا سامنا کریں جبکہ ایف آئی  اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہادائرہ اختیارکےحوالے سے عدالت پہلے ہی فیصلہ کرچکی ہے، جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ صوبے کے وزیراعلی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے، ریمارکس میں کہا گیا وزیراعلی کا نام ڈالنے سے پوری دنیا میں منفی تاثرابھرےگا ، کیاایسی صورتحال میں اپوزیشن لیڈر کا نام ای سی ایل میں شامل کیا جا سکتا ہے، اپوزیشن لیڈر واپس نہیں آئیں گے یہ کیوں فرض کیا گیا۔

    مزید پڑھیں : میرا نام ای سی ایل سے نکالا جائے: حمزہ شہباز نے ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا

    اےاےجی نے کہا ای سی ایل میں نام شامل نہیں کیا بلکہ پاسپورٹ کو بلیک لسٹ کیا گیا، وکیل حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ حمزہ شہباز شریف تومشرف دور میں ملک سے نہیں گئے، تایاوزیراعظم رہے والد وزیر اعلی پنجاب رہے، ملک دشمن سرگرمیوں میں نہیں پھر بھی نام شامل کردیا گیا۔

    گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز نے ای سی ایل سے نام نکلوانے کے لئے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا، درخواست میں کہا گیا تھا کہ ان کا نام غیر قانونی طور پر ای سی ایل میں شامل کیا گیا، طبی وجوہات کی بنا پر بیرون ملک جانا چاہتا ہوں، عدالت ای سی ایل سے نام نکالنے کا حکم دے۔

    یاد رہے کہ اس وقت شریف خاندان کے مختلف افراد کو بدعنوانی کے الزامات کے تحت مقدمات کا سامنا ہے، جن میں شہباز شریف کے صاحب زادہ حمزہ شہباز بھی شامل ہیں.

    خیال رہے کہ 11 جنوری 2019 کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے چنیوٹ میں رمضان شوگر ملز کیس کا ریفرنس مکمل کرکے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو ملزم نامزد کیا تھا، چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد ریفرنس عدالت میں دائر کیا جائے گا۔

  • فلسطینی طالبہ کو اسرائیل میں داخلے اور حصولِ تعلیم کی اجازت

    فلسطینی طالبہ کو اسرائیل میں داخلے اور حصولِ تعلیم کی اجازت

    یروشلم : اسرائیلی سپریم کورٹ نے فلسطینی نژاد امریکی طالبہ کو دو ہفتے ایئرپورٹ پر پھنسے رہنے کے بعد اسرائیل میں داخل ہونے کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے بن گوریان ایئر پورٹ پر دو ہفتے سے پھنسی امریکی طالبہ لارا القاسم پر الزام عائد تھا کہ وہ فلوریڈا میں اسرائیل مخالف مہم کا حصّہ تھی جس کے باعث اسے اسرائیل میں داخل ہونے سے روک دیا گیا تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ لارا القاسم نے اسرائیلی یونیورسٹی میں شعبہ انسانی حقوق اور انصاف میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کرنے کے لیے داخلہ لیا تھا اور پہلے سمسٹر میں شرکت کے لیے 2 اکتوبر کو اسرائیل پہنچی تھی لیکن صیہونی حکام نے واپس لوٹنے کا کہہ دیا تھا۔

    فلسطینی نژاد امریکی طالبہ کے وکیل کا کہنا تھا کہ کورٹ کا فیصلہ آزادی رائے، تعلیم اور قانون کی حکمرانی ہے۔

    اسرائیلی وزیر نے عدالتی فیصلے کو شرمناک اور صیہونی ریاست کی بے عزتی قرار دیتے ہوئے کہا کہ عدالت نے اسرائیل کے خلاف سرعام مہم چلانے والے طالب علموں کو ریاست میں داخلے کی اجازت دے دی۔

    اسرائیلی وزیر نے عدالتی فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا قومی وقار کہاں ہے؟ لارا القاسم امریکا میں اسرائیل کے خلاف مہم میں شامل ہو اور پھر اسرائیل میں داخلے اور تعلیم کا مطالبہ کرے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی طالب علم لارا القاسم کو سنہ 2017 میں بنائے گئے متنازع قانون کے تحت روکا گیا تھا جس کے تحت اسرائیل کے خلاف مہم چلانے والے غیر ملکیوں کو اسرائیل میں داخلہ نہیں دیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلوریڈا سے اسرئیل پہنچے والی 22 سالہ فلسطینی طالبہ نے اسرائیلی حکومت کے فیصلے کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے اسرائیلی سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا جس نے دو ہفتے بعد ان کے حق میں فیصلہ سنایا۔

    امریکی طالبہ لارا القاسم کے حق میں عدالتی فیصلے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ہیبرو یونیورسٹی نے لارا القاسم کو خوش آمدید کرتے ہوئے کہ وہ آئندہ ہفتے سے شعبہ انسانی حقوق اور انصاف کی کلاسوں میں شرکت شروع کریں گی۔

  • این اے95میانوالی سے عمران خان الیکشن لڑنے کے لیے اہل قرار

    این اے95میانوالی سے عمران خان الیکشن لڑنے کے لیے اہل قرار

    اسلام آباد : لاہور کے الیکشن ٹریبونل نے این اے 95 میانوالی سے عمران خان کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے ریٹرننگ افسر کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں اپیلیٹ ٹریبونل میں اپیلٹ ٹربیونل میں عمران خان کی اپیل پر سماعت جسٹس فیصل زمان نے کی، عمران خان کے وکیل بابر اعوان پیش ہوئے۔

    عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے دلائل دیے کہ ریٹرننگ افسر نے تکنیکی بنیادوں پر کاغذات نامزدگی مسترد کیے جبکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق تکنیکی بنیادوں پر کسی کو الیکشن لڑنے سے نہیں روکا جا سکتا لہذا ریٹرننگ افسر کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے ۔

    درخواست گزار جہانداد خان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان کا بیان حلفی قانون کے مطابق نہیں انھوں نے اپنے کاغذات نامزدگی میں اہلیہ اور بچوں کے اثاثے ظاہر نہیں کیے، جس کی وجہ سے ریٹرننگ افسر نے ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے۔


    مزید پڑھیں : این اے 243، عمران خان کے کاغذات منظوری کے خلاف اپیل مسترد


    جہانداد خان نے کہا کہ ریٹرننگ افسر کا فیصلہ قانون کے مطابق ہے لہذا ٹریبونل اپیل مسترد کرے ۔

    جسٹس فیصل زمان خان نے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان کے کاغذات نامزدگی کا ریٹرننگ افسر کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے انھیں الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔

    یاد رہے کہ عمران خان نے اپیل میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ بروقت بیان حلفی جمع نہ کرانے کا الزام عائد کرکے کاغذات مسترد کیے گئے تھے، عمران خان نے استدعا کی تھی کہ ریٹرننگ افسر کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • بھارت میں لاعلاج مریض اب اپنی مرضی سے باعزت موت مر سکیں‌ گے

    بھارت میں لاعلاج مریض اب اپنی مرضی سے باعزت موت مر سکیں‌ گے

    نئی دہلی: بھارتی سپریم کورٹ نے لاعلاج امراض میں مبتلا مریضوں کو اپنی مرضی سے باعزت موت کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں لاعلاج مرض میں مبتلا مریضوں کو جو اپنے عارضے کے باعث شدید درد و تکلیف کی زندگی گزارتے ہیں انھیں اب اپنی عزت دارانہ موت منتخب کرنے کی اجازت ہوگی۔

    چیف جسٹس سپریم کورٹ دیپک مشرا کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے ایک نجی تنظیم ’کامن کاز‘ کی درخواست سے متعلق سماعت کی جس دوران عدالت نے موقف اختیار کیا کہ شہریوں کو باعزت جینے کے ساتھ ساتھ باعزت مرنے کا بھی حق حاصل ہے۔

    فرانس میں آسان موت مرنے کا بل منظور

    سماعت میں عدالت نے کہا کہ جو شخص مرض الموت میں مبتلا ہو یا نا قابل علاج بے ہوشی میں چلا گیا ہو، ایسی صورت میں ان کو لگائے گئے لائف سپورٹ سسٹم (مصنوعی آلات) ہٹا لینے چاہیں۔

    عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ از خود موت کو گلے لگانے کی اجازت صرف ان مریضوں کو ہوگی، جن کے صحت یاب ہونے کی کوئی امید نہ ہو، ایسے لوگوں کو یہ اجازت نہیں دیں گے، جو صحیح سلامت ہو لیکن وہ خود کشی کرنا چاہتا ہو۔

    سپریم کورٹ کی جانب سے اہم فیصلہ سامنے آنے کے بعد نجی تنظیم ’کامن کاز‘ کے سینیر وکیل پرشانت بھوشن نے اسے ایک تاریخی فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ فیصلہ سب کے سامنے ہے، اس ضمن میں تمام شکوک و شبہات ختم ہو گئے۔

    ڈاؤن سنڈروم: لاعلاج اور نا معلوم جینیاتی نقص

    خیال رہے کہ بھارت میں سن 2015 میں اس وقت یہ بحث چھڑی، جب ایک 66 سالہ نرس ’ارونا شان باگ‘ کی ایک دوست نے ان کے لیے عدالت سے ازراہ ہمددردی موت کا مطالبہ کیا تھا، تاہم اس وقت سپریم کورٹ کے جج جسٹس مارکنڈے نے مرضی کی موت دینے سے انکار کیا تھا۔ البتہ انہوں نے کہا تھا کہ اس پر بحث ہونی چاہیے۔ اس کے بعد یہ معاملہ آئینی بینچ کے حوالے کر دیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • لاہور ہائیکورٹ نے رواں سال تلور کا شکار کرنے کی اجازت دے دی

    لاہور ہائیکورٹ نے رواں سال تلور کا شکار کرنے کی اجازت دے دی

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے رواں سال تلور کا شکار کرنے کی اجازت دے دی جبکہ کمیشن کو دسمبر 2018 میں تلورکی افزائش سے متعلق رپورٹ تیار کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ سروے میں تلور کی افزائش مقررہ ہدف سے کم ہوئی تو شکار پر پابندی عائد کر دی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سید منصور علی شاہ نے تلورکےشکارکےخلاف درخواست پرفیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ہر سال تلور کی افزائش سے متعلق کرائے گئے سروے کی روشنی میں عدالت تلور کے شکار کی اجازت دے گی تاہم رواں برس تلور کا شکار کرنے کی اجاذت دے دی۔

    عدالت نے تلور اور نایاب نسل کے مہمان پرندوں کا سروے مکمل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے سروے مکمل ہونے تک آئندہ برس شکار کرنے پر پابندی عائد کردی اور تمام وزارتوں اور محکموں کو عدالتی احکامات پر عمل درآمد کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے تلور کے شکار کو عدالتی کمشن کی رپورٹ سے مشروط کردیا اور حکومت کو ہر سال تلور کی افزائش سے متعلق سروے کروانے کا حکم دے دیا۔


    مزید پڑھیں :  صحرائے چولستان میں 500 تلور فضا میں آزاد کردیے گئے


    چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کمیشن کو دسمبر 2018 میں تلور کی افزائش سے متعلق رپورٹ تیار کرنے کا حکم جاری کر دیا۔

    جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ سروے میں تلور کی افزائش مقررہ ہدف سے کم ہوئی تو شکار پر پابندی عائد کر دی جائے، تلور کی افزائش مقررہ ہدف سے بڑھ گئی تو رپورٹ کی روشنی میں شکار کی اجازت دے دی جائے گی۔

    چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سید منصور علی شاہ نے ایڈووکیٹ شیراز ذکا اور دیگر کی درخواست پر عبوری حکم سنایا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سعودی خواتین کو ٹرک اورموٹرسائیکل چلانے کی اجازت

    سعودی خواتین کو ٹرک اورموٹرسائیکل چلانے کی اجازت

    ریاض :سعودی عرب نے کار کے بعدخواتین کوٹرک اورموٹرسائیکل چلانے کی اجازت دینے کااعلان کردیا جبکہ پٹرولنگ اور چیکنگ کیلئے خواتین اہلکار بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی حکومت کی جانب سے خواتین کے لئے ایک اور بڑا اعلان کردیا گیا ، کار کے بعد خواتین کو ٹرک اور موٹرسائیکل چلانے کی اجازت دیدی گئی۔

    سعودی روڈ سیفٹی مینجمنٹ کے مطابق خواتین قواعد اورضوابط کوپورا کرکے ٹرک اورموٹرسائیکل چلاسکیں گی جبکہ خواتین ڈرائیوزکی چیکنگ اورپیڑولنگ کے لئے لیڈزپولیس اہلکار بھی بھرتی کی جائیں گی۔


    سعودی عرب میں خواتین کو گاڑی ڈرائیو کرنے کی اجازت مل گئی


    واضح  رہے کہ سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے 26 ستمبر 2017 کوشاہی فرمان میں خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دینے کا حکم دیا تھا اور سعودی حکومت کی جانب سے خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت کے فیصلے کو بہت سراہا گیا تھا۔،

    جس کے بعد سعودی عرب میں خواتین اگلے سال جون سے ڈرائیونگ کرسکیں گی۔

    یاد رہے دو ماہ قبل سعودی عرب نے پہلی بار خواتین کو اسٹیڈیم میں میچ دیکھنے کی اجازت بھی دی گئی تھی۔

    بعد ازاں سعودی حکومت نے روشن خیالی کی سمت ایک اور قدم آگے بڑھاتے ہوئے سرکاری چینل پر عرب لیجنڈ گلوکارہ ام کلثوم کا میوزک کنسرٹ نشر کیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔