Tag: almonds

  • بادام کھانے کے 6 بڑے نقصانات کیا ہیں؟

    بادام کھانے کے 6 بڑے نقصانات کیا ہیں؟

    ویسے تو روزانہ بادام کے کچھ دانے کھانے سے دماغی صحت بہت بہتر ہوتی ہے لیکن اگر اس کو زیادہ مقدار میں کھا لیا جائے تو وہ دوا کے بجائے وبا کا سبب بھی بن سکتے ہیں۔

    اس حوالے سے کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق بادام کی زیادہ مقدار کھانے سے صحت پر 8 اقسام کے مضر اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

    بادام میں بہت سارے غذائی اجزاء ہوتے ہیں لیکن ماہرین صحت اس کی زیادہ مقدار کا مشورہ نہیں دیتے۔ اگر آپ بھی ضرورت سے زیادہ بادام کھا رہے ہیں تو آج ہم بادام کے کچھ مضر اثرات بتاتے ہیں۔

    یہ بات کافی حد تک درست ہے کہ بادام دماغی طاقت حاصل کنے کا بہترین ذریعہ ہیں اور یہی وجہ ہے کہ بچپن سے ہی گھروں میں بچوں کو بادام کھلائے جاتے ہیں لیکن جیسا کہ کہا جاتا ہے کہ کسی بھی چیز کی زیادتی آپ کی صحت کے لیے نقصان دہ ہوسکتی ہے یہی بات یہاں بھی لاگو ہوتی ہے۔

    ہر چیز کے دو پہلو ہوتے ہیں ایک مثبت اور دوسرا منفی ۔ اگر کسی چیز کے فائدے ہیں تو اس کے کچھ نقصانات بھی لازمی ہوں گے اگر اس کا ضروت سے زیادہ استعمال کیا جائے۔

    بادام کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی معاملہ ہے۔ محدود مقدار میں بادام کھانا صحت کے لیے فائدہ مند ہے لیکن اس کا زیادہ استعمال کئی مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔ ایسی صورتحال میں آج ہم آپ کو بہت زیادہ بادام کھانے کے کچھ نقصانات کے بارے میں بتارہے ہیں۔

      1: ہاضمے کے مسائل

    بہت زیادہ بادام کھانے سے ہاضمے کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ اس میں موجود فائبر کی مقدار زیادہ کھانے کی صورت میں گیس اور اپھارہ سمیت ہاضمے کے مسائل پیدا کر سکتی ہے۔

     2 : الرجی کے مسائل

    اگر آپ محدود مقدار سے زیادہ بادام کھاتے ہیں تو اس سے الرجی کا مسئلہ ہوسکتا ہے۔ بادام سے الرجی متلی، خارش، سانس لینے میں دشواری، ہائی بلڈ پریشر اور سوجن کا سبب بن سکتی ہے۔

     3: گردے کی پتھری

    آکسالیٹ بادام میں پایا جاتا ہے اور بہت زیادہ بادام کھانے سے آکسا لیٹ کی سطح بڑھ جاتی ہے، جو گردوں میں جمع ہو کر گردے میں پتھری کا سبب بن سکتی ہے۔ اس لیے بادام کو محدود مقدار میں استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

     4 : وٹامن ای کی ضرورت سے زیادہ مقدار

    بہت زیادہ بادام کھانے سے وٹامن ای زہر بن سکتا ہے۔ اس سے آپ کی صحت پر منفی اثرات پڑ سکتے ہیں، بشمول اسہال، پیٹ کے درد، اور ہاضمے کے دیگر مسائل۔

     5 : وزن کا بڑھنا

    ضرورت سے زیادہ بادام کھانے سے آپ کا وزن بھی بڑھ سکتا ہے۔ اس میں موجود کیلوریز کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے اسے زیادہ مقدار میں کھانے سے وزن بڑھ سکتا ہے۔

     6 : غذائیت کی کمی

    بادام میں فائیٹک ایسڈ ہوتا ہے، جو جسم میں دیگر اہم معدنیات اور غذائی اجزاء کو جذب کرنے میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔ ایسی حالت میں بادام زیادہ مقدار میں کھانے سے جسم میں کیلشیم، آئرن اور زنک جیسے غذائی اجزاء کی کمی ہو سکتی ہے۔

  • بادام کھانے کا یہ فائدہ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    بادام کھانے کا یہ فائدہ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    گری دار میوے کھانا جسمانی و دماغی صحت پر بہترین اثرات مرتب کرتے ہیں، اب حال ہی میں ماہرین نے خاص طور پر بادام کے فوائد کی طرف اشارہ کیا ہے۔

    حال ہی میں ہونے والی ایک تازہ تحقیق سے معلوم ہوا کہ جگر کی سوزش سمیت قبض جیسی دائمی بیماریوں میں مبتلا افراد کو یومیہ محض 60 گرام تک بادام کھانے سے حیران کن فوائد مل سکتے ہیں۔

    کنگز کالج لندن کے طبی جریدے میں شائع تحقیق کے مطابق ماہرین نے بادام کا معدے سمیت نظام ہاضمہ اور مدافعتی نظام پر پڑنے والے اثرات کے لیے محدود رضا کاروں پر ایک مختصر تحقیق کی۔

    تحقیق کے لیے ماہرین نے 87 افراد کی خدمات حاصل کیں، جن میں معدے کی سوزش سمیت قبض کی بھی شکایات تھیں جبکہ ان کا نظام ہاضمہ بھی کمزور تھا۔

    ماہرین نے تمام رضا کاروں کو تین گروپس میں تقسیم کر کے ایک گروپ کو یومیہ 56 گرام تک بادام کھانے کا کہا جبکہ دوسرے گروپ کو بھی اتنی ہی مقدار میں پسے ہوئے بادام کھانے کی ہدایت کی گئی جبکہ تیسرے گروپ کو پیسٹریز اور بسکٹس کھانے کا کہا گیا۔

    ماہرین نے رضا کاروں کو 4 ہفتوں تک پریکٹس جاری رکھنے کا کہا اور اس کے بعد ان سے سوالات و جوابات کرنے سمیت ان کے کچھ ٹیسٹس بھی کیے گئے۔

    نتائج سے معلوم ہوا کہ بادام میں بٹائریٹ سینتھیسز نامی اجزا کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو کہ بٹائرک ایسڈ کی مقدار کو بڑھانے کا کام کرتے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق بٹائرک نظام ہاضمہ کو بہتر بنانے والے اجزا کو طاقتور بنانے کا کام کرتے ہیں، جس سے معدے سمیت دیگر اعضا میں پیدا ہونے والی سوزش بھی بہتر ہوسکتی ہے۔

    ماہرین نے بتایا کہ تحقیق سے معلوم ہوا کہ یومیہ محض 56 گرام بادام کھانے والے افراد میں بٹائرک ایسڈ کی مقدار بہتر ہونے سے ان کا معدہ بہتر ہوتا ہے جبکہ ان کے قبض سمیت نظام ہاضمہ کے دیگر مسائل بھی بہتر ہونے کی توقع ہے۔ ماہرین کے مطابق بادام کھانے سے انسان کا نظام ہاضمہ بہتر ہونے کی وجہ سے مدافعتی نظام بھی درست ہوسکتا ہے۔

    اس سے قبل آنے والی تحقیقات میں بھی بتایا گیا تھا کہ بادام کے دماغی اور جسمانی صحت پر بہترین اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

  • رات بھر پانی میں بھگوئے بادام کھانے کے جادوئی نتائج

    رات بھر پانی میں بھگوئے بادام کھانے کے جادوئی نتائج

    اکثر افراد کو علم بھی نہیں ہوتا کہ ان کا بلڈ شوگر لیول بڑھ چکا ہے اور وہ ذیابیطس کا شکار ہونے والے ہیں،اسی لئے ذیابیطس کو خاموش قاتل بھی کہا جاتا ہے کیونکہ یہ متعدد دیگر بیماریوں کا خطرہ بھی بڑھاتا ہے۔

    کیا آپ جانتے ہیں کہ ایک عام اور مزیدار گری کو کھانے کی عادت بنانا ذیابیطس سے تحظ دینے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے اور وہ ہے بادام جی ہاں بادام کھانا ایسے نوجوان اور جوان افراد کے گلوکوز میٹابولزم کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کرسکتا ہے جو پری ڈائیبیٹس کے شکار ہوں۔

    یہ دعویٰ ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے،جریدے فرنٹیئر ان نیوٹریشن میں شائع تحقیق میں بادام کھانے کے اثرات کا میٹابولک نظام بشمول بلڈ گلوکوز، لپڈ، انسولین اور ورم پر لیا گیا۔

    تحقیق میں ڈھائی سو سے زائد افراد کو شامل کیا گیا جن کے گلوکوز میٹابولزم افعال پری ڈائیبیٹس کے نتیجے میں متاثر ہوچکے تھے، تحقیق کے آغاز میں ان افراد کے وزن، قد، کولہوں اور کمر کی پیمائش کی گئی اور خالی پیٹ خون کے نمونے اکٹھے کیے گئے، ساتھ ہی ان کے گلوکوز ٹیسٹ اور لپڈ پروفائلز کا تجزیہ بھی کیا گیا۔

    پری ڈائیبیٹس مرحلے میں بلڈ شوگر کی سطح کو بہتر بنانا ذیابیطس سے تحفظ یا اس کے شکار ہونے کے عمل میں تاخیر کا باعث بنتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: بادام: فوائد سے مالا مال میوہ

    تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ بادام کھانے سے ایسا ممکن ہے جبکہ نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں بھی نمایاں کمی آتی ہے جبکہ فائدہ مند کولیسٹرول کی سطح مستحکم رہتی ہے۔

    یاد رہے کہ کولیسٹرول کی سطح میں کمی لانا امراض قلب کا خطرہ بھی کم کرتا ہے۔

    تحقیق کے اختتام پر رضاکاروں کی غذائی عادات کا تجزیہ کیا گیا اور ایک بار پھر تمام ٹیسٹ کیے گئے، نتائج سے معلوم ہوا کہ بادام کھانے والے گروپ کا خالی پیٹ بلڈ گلوکوز لیول نمایاں حد تک بہتر ہوا جس سے ذیابیطس ٹائپ ٹو کا خطرہ بھی کم ہوا۔

    محققین کے مطابق باداموں میں میگنیشم وافر مقدار میں پایا جاتا ہے جو ذیابیطس کا خطرہ کم کرتا ہے جبکہ ذیابیطس کے مریض اگر اسے کھاتے ہیں تو ممکنہ طور پر امراض قلب کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے نہار منہ پانی میں بھگوئے گئے بادام کھانا فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے، اس تحقیق میں رضاکاروں کو روزانہ 56 گرام بادام تین ماہ تک کھلائے گئے جو کہ روزانہ کی مجموعی کیلوریز کے دو فیصد کے برابر تھے۔

    محققین نے بتایا کہ روزانہ آٹھ بادام کھانا اس حوالے سے بہتر ہے جن میں سے چار صبح اور چار رات کو کھائے جاسکتے ہیں۔