Tag: also

  • ریڈ زون سے باہر نکلنے کے راستے بھی بند، اراکین اسمبلی محصور

    ریڈ زون سے باہر نکلنے کے راستے بھی بند، اراکین اسمبلی محصور

    اسلام آباد انتظامیہ نے ریڈ زون سے باہر نکلنے کے بھی سارے راستے بند کردیے ہیں جس کے باعث اراکین قومی اسمبلی اور میڈیا بھی ریڈ زون میں محصور ہوگیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد انتظامیہ نے ریڈ زون سے باہر نکلنے کے بھی سارے راستے بند کردیے ہیں جس کے باعث اراکین قومی اسمبلی اور میڈیا بھی ریڈ زون میں محصور ہوگیا ہے۔

    انتظامیہ کی جانب سے ریڈ زون میں داخلے اور نکلنے کے واحد راستے مارگلہ روڈ کو بھی کنٹینرز لگا کر سیل کیا گیا ہے اور اس حوالے سے اسلام آباد پولیس نے انوکھا جواب دیا ہے کہ مہمان آتا اپنی مرضی سے اور جاتا میزبان کی مرضی سے ہے۔

    دریں اثنا آئی جی اسلام آباد اکبر ناصر خان نے کہا ہے کہ ریڈ زون میں کسی کو آنے کی ہرگز اجازت نہیں اگر کسی نے ریڈ زون کے قریب آنے کی کوشش کی تو سختی سے نمٹا جائے گا۔

    آئی جی کا کہنا تھا کہ افسران کوہدایات کی گئی ہے کہ قوت کا استعمال نہ کریں، ساتھ ہی مظاہرین سے بھی اپیل ہے کہ وہ پرامن رہیں۔

    واضح رہے کہ حقیقی آزادی مارچ کے سلسلے میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی اعلان کردہ منزل ڈی چوک پر پی ٹی آئی کا پہلا قافلہ پہنچ گیا ہے۔

     یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا پہلا قافلہ ڈی چوک پہنچ گیا

    پولیس سے جھڑپوں، آنسوگیس کی شیلنگ، لاٹھی چارج اور تمام رکاوٹیں عبور کر کے پی ٹی آئی کے کارکنان ڈی چوک پہنچے ہیں۔ تحریک انصاف کی خواتین کارکنان کی بڑی تعداد بھی ڈی چوک پر عمران خان کے استقبال کے لیے موجود ہیں۔

  • سعودی عرب تیار ہو تو ہم بھی بات چیت کے لیے تیار ہیں، ایرانی وزیر خارجہ

    سعودی عرب تیار ہو تو ہم بھی بات چیت کے لیے تیار ہیں، ایرانی وزیر خارجہ

    تہران : ایرانی وزیر خارجہ نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ یورپی شراکت دارایران کی تیل کی فروخت اور اس کے ذریعے آمدنی کے حصول کو یقینی بنائیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہاہے کہ ان کا ملک سعودی عرب کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے مگر اس کے لیے مملکت کا تیار ہونا بھی ضروری ہے۔

    سرکاری ٹی وی کو دیے گئے ایک بیان میں ظریف نے باور کرایا کہ پڑوسی ممالک کے ساتھ بات چیت کا دروازہ کھلا ہوا ہے ایران نے نہ اسے بند کیا اور نہ کرے گا۔

    جوہری پروگرام کے حوالے سے ظریف کا کہنا تھا کہ اگر یورپی ممالک ان کے ملک کو امریکی پابندیوں سے نہیں بچاتے ہیں تو تہران جوہری معاہدے کے حوالے سے اپنی پاسداریوں کو مزید کم کرنے کے لیے تیار ہے۔

    ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ایران کے یورپی شراکت دار تہران کی تیل کی فروخت اور اس کے ذریعے آمدنی کے حصول کو یقینی بنائیں۔

    ایران یہ واضح کر چکا ہے کہ اگر یورپی ممالک ایرانی معیشت کو امریکی پابندیوں سے بچانے کا راستہ تلاش نہیں کر پاتے ہیں تو ایران جوہری معاہدے کے حوالے سے اپنی پاسداریوں کو مرحلہ وار کم کرتا رہے گا بلکہ اس سے علیحدہ ہو جائے گا۔

    اس سے پہلے ایران نے یورپ کو دھمکی دی تھی کہ امریکی پابندیوں سے بچنے کے سلسلے میں اگر تہران کے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو ایران ایک بار پھر جوہری جارحیت کا راستہ اپنائے گا۔

    ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسوی کے مطابق اگر یورپ کی جانب سے اقدامات پر عمل درامد نہ ہوا تو تہران پورے عزم کے ساتھ اپنی پاسداریوں میں کمی کا تیسرا قدم اٹھائے گا۔