Tag: Altaf Hussain

  • احتجاج کرنا عمران خان کا جمہوری حق ہے، خالد مقبول صدیقی

    احتجاج کرنا عمران خان کا جمہوری حق ہے، خالد مقبول صدیقی

    کراچی: متحدہ رہنما خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ احتجاج کرنا عمران خان کا جمہوری حق ہے لیکن جہاں جس جماعت کا مینڈیٹ ہے وہاں سے احتجاج شروع ہو تو بہتر ہے۔

    معذوروں کے عالمی دن کے موقع پر ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا عمران خان کے احتجاج کے بارے میں کہنا تھا کہ ملکی سیاست میں بالغ نظری کی ضرورت ہے،عمران خان کراچی میں اپنا شوق پورا کرلیں، لیکن اگر وہ یہ سلسلہ اس شہر سے شروع کرتےجہاں انکا مینڈیٹ ہے تو اچھا ہوتا۔

     ادھر نائن زیرو پر پیپلز پارٹی کی صوبائی گورننس کے خلاف ایم کیو ایم شدید سیخ پا نظر آئی، رابطہ کمیٹی نے پولیس ٹیسٹ پاس کرنے کے باوجود نوکری سے محروم نوجوانوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلی ہر بیان میں میرٹ کا راگ الاپتے ہیں، لیکن حکومت متحدہ اور مہاجر دشمنی میں اتنی آگے بڑھ گئی ہے کہ بری حکمرانی کی ساری حدیں عبور ،اور پولیس میں چور اور ڈاکووں کی کو بھرتی کیا جا رہا ہے۔

    متحدہ رہنمائوں کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات کا انعقاد چاہتے ہیں لیکن وڈیرانہ سوچ اسکی راہ میں رکاوٹ ہے،تمام محکموں میں اربوں کا گھپلا ہو رہا ہے ، عوام جانا چاہتے ہیں کہ یہ پیسہ کس کی جیب میں جا رہا ہے۔

  • حکومتِ سندھ میرٹ کا قتلِ عام کررہی ہے، وسیم اختر

    حکومتِ سندھ میرٹ کا قتلِ عام کررہی ہے، وسیم اختر

    کراچی: ایم کیوایم کے رہنماء وسیم اخترکا کہنا ہے کہ حکومت سندھ میرٹ کاقتلِ عام کررہی ہے، وزیرِاعلیٰ سندھ بتائیں یہ کونسامیرٹ کا نظام چل رہا ہے۔

    متحدہ قومی موومنٹ کے مرکز نائن زیرو پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے رہنماء وسیم اختر نے کہا کہ  پولیس بھرتی کیلئے 76 افراد نے سارے ٹیسٹ پاس کئے، یہ لوگ نوکری کا پوچھنے جائیں تو گرفتار کرلیا جاتا ہے، ان تمام 76 افراد کا تعلق ایم کیو ایم سے نہیں، وزیراعلیٰ سندھ کون سے میرٹ کا نظام چلارہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سیاسی بھرتیاں کرکے میرٹ کی دھجیاں بکھیری جارہی ہیں، راگ الاپے جارہے ہیں سندھ حکومت میرٹ پر کام کررہی ہے، سندھ کی 98 فیصد آبادی کو بیوقوف بنایا جارہا ہے، سیکریٹری ایجوکیشن نے خود کہا سندھ میں ایک لاکھ گھوسٹ اساتذہ ہیں، چور ڈاکوؤں کے بجائے اہل افراد کو پولیس میں بھرتی کیا جائے۔

  • میٹروپولیٹن پولیس نے الطاف حسین کی ضمانت میں توسیع کردی

    میٹروپولیٹن پولیس نے الطاف حسین کی ضمانت میں توسیع کردی

    لندن: میٹروپولیٹن پولیس نے بانی و قائد الطاف حسین کو ان کے وکلاء کے ذریعے مطلع کیا ہے کہ انکی ضمانت میں 14اپریل 2015ء تک توسیع کردی گئی ہے۔

    الطاف حسین نے اطلاع ملنے پر کہا ہے کہ ” ضمانت میں توسیع برطانوی عدالتی نظام کا معمول ہے اور مجھے توقع ہے کہ اس توسیعی عمل سے حکام کو جلد از جلد حتمی نتیجے پر پہنچنے میں مدد ملے گی،الطاف حسین نے ساری دنیا میں موجود اپنے لاکھوں کارکنان اور کروڑوں چاہنے والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں ثابت قدمی کا مظاہرہ جاری رکھیں اور حق کی سربلندی کے لئے دعا گو رہیں“۔

    ایم کیو ایم بین الالقوامی اقدار سے ہم آہنگ قومی جماعت ہے جو قیام پاکستان سے لیکر آج تک ملک سے فرسودہ جاگیرادانہ اور وڈیرانہ نظام کے خاتمے کے لئے پر امن سیاسی وجمہوری جدودجہد میں مصرو ف ہے اور پاکستان میں عوام کے لئے حقیقی جمہوری نظام کا نفاذچاہتی ہے۔

  • قائدِ تحریک بغیرتحقیق کے کوئی بات نہیں کرتے،ایم کیو ایم

    قائدِ تحریک بغیرتحقیق کے کوئی بات نہیں کرتے،ایم کیو ایم

    کراچی: متحد ہ قومی موومٹ کے ترجمان نے پیپلزپارٹی کے رہنما قمرالزمان کائرہ کے بیان پر تبصرہ اپنے ایک بیان میں کہاہے کہ پیپلزپارٹی کے وہ رہنماجوقائدتحریک الطاف حسین کے بیان پر یہ سوال اٹھارہے ہیں کہ الطاف حسین نے بلاول بھٹوزرداری کے بیان پر دوماہ بعدکیوں بیان جاری کیاہے۔

    اس بیان پر ان کومخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ قائد تحریک الطاف حسین کوئی بھی بات بغیر تحقیق وتصدیق کے نہیں کرتے لہٰذاقائدتحریک الطاف حسین نے دوماہ تک ایک ایک یونٹ اورایک ایک سیکٹرسے معلومات کیں کہ آخربلاول بھٹوزرداری نے کس بنیادپر اپنے کارکنوں کے حوالے سے قائدتحریک الطاف حسین کے خلاف دھمکی آمیزبیان دیا۔

    دوماہ تک تفصیلی معلومات کے بعد قائدتحریک الطا ف حسین نے آج یہ بیان جاری کیاہے ۔لہٰذا قمرالزمان کائرہ یہ سوال اٹھانے کے بجائے بلاول بھٹوزرداری کے دھمکی آمیزبیان کی تحقیقات کرائیں۔

    جہاں تک الزام کو معاف کرنے کاتعلق ہے توانہوں نے دیگرباتوں کومعاف کردیاتھا جہاں تک مارپیٹ کاالزام تھاوہ کیسے معاف کیاجاسکتاہے، اسے ختم کرناعدالت کاکام ہے۔

    ترجمان نے کہاکہ جہاں تک اس بات کاتعلق ہے کہ پچھلے دنوں قائدتحریک الطا ف حسین نے حیدرآبادیونیورسٹی کے حوالے سے آصف زرداری کی تعریف کی تھی توقائدتحریک الطاف حسین ہمیشہ اچھی بات کی تعریف کرتے ہیں اورغلط باتوں کی کھل کرمخالفت کرتے ہیں۔

  • بلاول زرداری تہذیب و ادب کی تعلیمات حاصل کریں،  نسرین جلیل

    بلاول زرداری تہذیب و ادب کی تعلیمات حاصل کریں، نسرین جلیل

    کراچی : متحد ہ قومی موومنٹ کی سینیٹر نسرین جلیل نے کہا ہے کہ بلاول زرداری کا قائدِ تحریک الطاف حسین کے متعلق دھمکی آمیز بیان سیاسی اصول و ضوابط کی نفی اور کسی طور قابل برداشت نہیں ہے ۔

    حق پرست سینیٹر نے بلاول زرداری کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بلاول زرداری سیاست میں سیاسی گفتگو کے آداب سے نابلد ہیں انہیں چاہئے کہ وہ کروڑوں لوگوں کے ہر دل عزیز لیڈر کے متعلق بیانات دینے سے قبل تہذیب و ادب کی تعلیمات حاصل کریں۔

    نسرین جلیل نے بلاول زرداری سے کہا کہ وہ سیاسی بالغ نظری کا مظاہر کریں اور الطاف حسین کے متعلق کسی بھی قسم کی خراب زبان استعمال کرنے سے قبل قومی سیاسی تاریخ کا بغور مطالعہ کریں۔

    کیونکہ ایسے کئی سیاستدان اپنی خواہشات لے کر لندن گئے مگر ناکامی کا منہ لے کر واپس ہوئے کیوں کہ جناب الطاف حسین سچے ہیں، انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کا بیان شرم ناک ہے جس پر انہیں الطاف حسین اور ان کے کروڑوں چاہنے والوں سے معافی کا خواستگار ہونا چاہئے ۔

    سینیٹر نسرین جلیل نے پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے مطالبہ کیا کہ وہ بلاول بھٹو زرداری کے بیان کہ جس میں انہوں نے الطاف حسین کا جینا حرام کرنے کی دھمکی دی ہے ۔

    وہ اس کی فوری وضاحت کریں ورنہ الطاف حسین کے چاہنے والے بلاول بھٹوزرداری کے خلاف آئین و قانون کے مطابق عدالتوں سے رجوع کرنے پر مجبور ہوں گے۔

  • الطاف حسین کا بلاول کے دھمکی آمیز بیان کی تحقیقات کرانے کا مطالبہ

    الطاف حسین کا بلاول کے دھمکی آمیز بیان کی تحقیقات کرانے کا مطالبہ

    کراچی: متحد ہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے سندھ حکومت اور پی پی کی قیادت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بلاول بھٹوزرداری کے دھمکی آمیز بیان کی پندرہ روز میں تحقیقات کرائے۔

    ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے اپنے ایک بیان میں حکومت پاکستان، قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے سربراہوں، آصف علی زرداری، رحمان ملک، قائم علی شاہ اور گورنر سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بلاول بھٹو کے چھ اکتوبر کے دھمکی آمیز بیان کی پندرہ روز میں تحقیقات کروائے۔

    بلاول بھٹو زرداری نے الطاف حسین کو مخاطب کر کے کہا تھا کہ انکل الطاف آپ اپنے نامعلوم افراد کو سنبھالیں، اگر میرے کارکنوں پر ایک آنچ بھی آئی تو لندن پولیس تو کیا میں آپ کا جینا حرام کردوں گا۔

    الطاف حسین نے کہا کہ بلاول بھٹو اور آصف زرداری بتائیں کہ انکے کارکنوں کو کب اور کہاں ذرا سی بھی آنچ آئی تھی اور انہوں نے مجھے کیوں اور کس لئے اس کا مورد الزام ٹھہرایا ہے؟

    الطاف حسین نے کہا کہ اگر پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو، آصف علی زرداری اور پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی پندرہ دن کے اندر میرے اُٹھائے گئے سوال کا جواب نہ دے سکی تو میں اپنے قانونی و آئینی ماہرین کو ہدایت کرتا ہوں کہ وہ بلاول بھٹوزرداری کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں۔

  • بیگم نسیم ولی کا 90 کا دورہ، الطاف حسین سے گفتگو

    بیگم نسیم ولی کا 90 کا دورہ، الطاف حسین سے گفتگو

     
    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کےقائد الطاف حسین کہتے ہیں کہ دہشت گردی کے خلاف اور کراچی میں امن، عدم تشدد کے فروغ اور ملکی ترقی کے لیے پختون اور مہاجر مل کر ایک ریلی نکالیں۔

    بیگم نسیم ولی کہتی ہیں کہ کراچی میں پختونوں کے قتل کا سودا کیا گیا، باچا خان اور ولی خان کی پارٹی کو بچانے نکلی ہوں۔

    اے این پی ولی خان گروپ کی سربراہ بیگم نسیم ولی نے نائن زیرو کا دورہ کیا تو رابطہ کمیٹی اور کارکنان کی جانب سے انکا پرتپاک استقبال اور الطاف حسین کی جانب سے پھولوں کا گلدستہ پیش کیا گیا۔

    متحدہ قائدالطاف حسین نے بیگم نسیم ولی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پختون اورمہاجر ایک ماں کے بیٹے بن کر باچا خان کے امن اور عدم تشدد کے پیغام کو پھیلانے اورکراچی کی تعمیر و ترقی اور عوام کی خدمت کے لئے مل کر کام کریں۔

  • ملک کے تمام مسائل کاحل نگران حکومت ہے، پرویزمشرف

    ملک کے تمام مسائل کاحل نگران حکومت ہے، پرویزمشرف

    کراچی (ویب ڈیسک) – سابق صدر جنرل پرویز مشرف کاکہناہےکہ ملک کے تمام مسائل کا حل ایک طاقتور نگران حکومت ہے وہ اے آر وائی نیوز کے پروگرام سیاست اور سازش میں خصوصی گفتگو کررہے تھے۔

    سابق صدر خصوصی عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد پہلی بار کسی ٹی وہ چینل کو دئیے گئےخصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ای سی ایل سے نام نکالنا حکومت اورعدالت کام ہے وہ ای سی ایل سے نام نکلوانے کے لئے باربارالتجا نہیں کریں گے ہاں یہ ایک حقیقت ہے کہ وہ ایک آزاد زندگی گزارنا چاہتے ہیں کہ جب چاہے جہاں چاہے جائیں اور جب چاہے وطن واپس آئیں۔

    پرویز مشرف اےآر وائی نیوز کے پروگرام سیاست اورسازش میں ڈاکٹر معید پیرزادہ اور فواد چوہدری کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے ملکی تاریخ کی بہت سی سیاسی گھتیاں سلجھائیں۔

    ڈاکٹرمعید پیرزادہ کی جانب سے کئے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئےان کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم شوکت عزیز، سابق وزیر قانون زاہد حامد اور سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر کے ہمراہ جنرل کیانی کو بھی 03 نومبر غداری کے مقدمےمیں شامل کیا جانا چاہئیے۔

    فواد چوہدری نے جب ان اشخاص کے بارے میں سوال کیا کہ جو مشرف دور میں ان کے ساتھ تھے اورجن میں سے بہت سوں کا سیایسی کیرئر سابق صدر کے باعث شروع ہوا وہ اب نواز شریف کی کابینہ کا حصہ ہیں۔ جواب میں سابق صدر کا کہنا تھا کہ لوگوں کواپنا کردار بلندکرناچاہئیے یہ لوٹا کریسی اب نہیں چلتی انہوں نے وفاداریاں تبدیل کرنے والے کے لئے اپنے غصے کا اظہار بھی کیا

    فوا چوہدری نے جب ان پر مقدمات کے حوالے سے ان کے ادارےکی سپورٹ کے فقدان کے حوالے سے سوال کیا تو انہوں نےپہلے تو ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس پرکوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتے لیکن بعد میں انہوں نےکہا کہ پہلےاس طرح کے معاملات تھے لیکن اب نہیں ہیں۔

    اکبر بگٹی کے قتل سے متعلق مقدمےکی بابت ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک لاحاصل مقدمہ ہے اکبر بگٹی کی ہلاکت غار میں دھماکے سبب ہوئی جس میں پاک فوج کے چار افسر بھی شہید ہوئےتھے اور دھماکہ یا تو خودکش تھا یا غار کے اندر اکبر بگٹی یا انکے آدمیوں کی جانب سے کیا گیا تھا کیونکہ فوج کے افسران راکٹ لانچر یا دھماکہ خیز مواد کے کر نہیں براہ راست کاروائی نہیں کرتے بلکہ یہ سپاہیوں کا کام ہے۔

    ڈاکٹر معید پیرزادہ نے جب بگٹی کی لاش کی حوالگی سے متعلق سوال کیا تو ان کا کہنا تھا کہ انکی میت ان کےآبائی گاؤں لے جائی گئی تھی اور وہیں تدفین ہوئی ہے۔

    انہوں نے بلوچستان کی صورتحال پر گفتگو کو وسیع کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں بد امنی میں عالمیں طاقتیں ملوث ہیں سوویت یونین اور بھارت سازشوں میں مشغول ہیں۔

    ڈاکٹر معید پیرزادہ نے جب بلوچستان میں مسلم لیگ ق کی کارکردگی کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے جوشیلے لہجے میں جواب دیا کہ بلوچستان میں ہماری کارکردگی بہترین تھی وہاں 67 فراری کیمپ تھے اور %95 فیصد بلوچستان’بی‘ایریا تھا جہاں حکومت کی رٹ ہی نہیں تھی ، ان کا کہنا تھا کہ ہم نے فراری کیمپ ختم کئے اور بلوچستان میں حکومتی عملداری قائم کی

    اس موقع پر فواد چوہدری نے سوال کیا کہ فوجی آپریشن کے بعد سیاسی عمل کیوں نہیں شروع کیا جاتا جسکے جواب میں پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ آپریشن کے بعد بلوچستان میں دو مرتبہ بلدیات، صوبائی اور قومی اسمبلی کے انتخابات منعقد ہوئے ہیں انفرا اسٹرکچر پرتوجہ دی جارہی ہے تعلیم کو عام کیا جارہا ہے اورعلیحدگی پسندوں کو ماراجارہاہے۔

    لاپتہ افرادسے متعلق ان کا کہنا تھا کہ وہاں جنگ جاری ہے ایف سی کی چوکیوں پرحملے ہوتے ہیں اورحملہ آور جانتے ہیں کہ حکومت انکا پیچھا کرے گی اسی لئے بیشترپہاڑوں میں روپوش ہوگئے ہیں یا مارےگئے ہیں اس لئے یہ سوال بے معنی ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کاکہنا تھا کہ افغانستان سے ملحق معاملات کی اپنی ایک تاریخ ہے پہلے جہاد لانچ کیا گیا اور جب سوویت یونین چلا گیا تو انہیں ان کے حال پر چھوڑدیا گیا پھر طالبان آگئے اوران کے بعد امریکہ اور اس کے اتحادی صورتحال یہ ہے کہ بھارت اور روس افغانستان کو پاکستان مخالف ملک بنانا چاہتے ہیں تو ایسی صورت میں پاکستان کی ہمنواء سوچ کو افغانستان میں فروغ دینا ہمارا حق ہے۔

    انہوں اسامہ کی حمایت سے انکار کیا اورکہا کہ ہم نے اسے نہیں چھپایا اور اس کا یہاں سے برآمد ہونا یقیناً غفلت ہے۔ انہوں اس بات سے انکار کیا کہ کوئی آرمی آفیشل ان کے علم میں لائے بغیر اسامہ کو یہاں چھپا کر رکھے ہوئے تھا۔

    این آر او کے بارے میں پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ یہ ان کا اپنا فیصلہ تھا اور اس میں کسی قسم کا عالمی دباؤ نہیں تھا ، انہوں نے کہا کہ این آر او بینظیر سے کیا تھا اور اس کے بعدنواز شریف بھی آگئے۔

    کالا باغ ڈیم کے موضوع پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھاکہ اس کے لئے رائے عامہ ہموار کرنا ہوگی اگر اسی وقت کرتے تو سندھ میں بغاوت ہوجاتی۔

    انہوں نے اعتراف کیا کہ وہ ملک میں تیسری سیاسی قوت بننا چاہتے تھے لیکن انہیں الیکشن نہیں لڑ نےدیا گیا ۔ عمران خان کے احتجاج سے متعلق سوال پر انکا کہنا تھا کہ افر وہ سولو فلائٹ کریں گے تو ملک کی تیسری سیاسی قوت نہیں بن سکتے انہیں دیگر قوتوں کو ساتھ ملانا ہو گا۔۔

    ملک کے تمام مسائل کاحل انہوں نے ایک طاقتور نگراں حکومت کو قراردیا جو کہ ملک میں اصلاحات کرے اور ملک کو ترقی کے راستے پر گامزن کرے۔

  • حیدر آباد میں یونیورسٹی کاقیام باطل کی شکست ہے ، الطاف حسین

    حیدر آباد میں یونیورسٹی کاقیام باطل کی شکست ہے ، الطاف حسین

    حیدرآباد: ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ خدا کے یہاں دیر ہے اندھیر نہیں، حیدرآباد میں یونیورسٹی کے خلاف باطل قوتوں کی گھناؤنی سازشیں ناکام ہوگئیں۔

    حیدرآباد میں ارکان زونل کمیٹی سے گفتگو مین الطاف حسین کا کہنا تھا کہ حیدرآباد کی حق پرست عوام اور ایم کیو ایم کے کارکنان کی بے شمار قربانیاں ہیں باوجود شدید ظلم و ستم کے بھی حیدرآباد کے حق پرست عوام اور ایم کیو ایم کے کارکنان ثابت قدم رہے جس کے صلے میں اللہ تعالی نے ہمیں اتنی بڑی خوشخبری سے نوازا۔الطاف حسین نے کہا کہ حیدرآباد میں یونیورسٹی کے قیام میں بحریہ ٹاؤن کے روح ِ رواں ملک ریاض اور گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کا بہت بڑا حصہ ہے۔ الطاف حسین نے حیدرآباد کی حق پرست عوام اورطلبہ و طالبات کو یونیورسٹی کے قیام کے اعلان پر مبارکباد پیش کی۔

  • حکمران 30نومبر کو صبرو تحمل سے کام لیں، الطاف حسین

    حکمران 30نومبر کو صبرو تحمل سے کام لیں، الطاف حسین

    کراچی: ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہےکہ وزیر اعظم ، وزیر اعلیٰ پنجاب اور وفاقی وزارا تیس نومبر کو صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں۔

    الطاف حسین کا کہنا تھا کہ سندھ کوانتظامی یونٹ کی طرح بانٹ دیاجائیگا، کچھ وزرانےکہا حیدرآبادمیں یونیورسٹی نہیں بنےگی گورنرسندھ نےحیدرآبادکےعوام کی خواہش پوری کی آصف زرداری نےبخوشی یونیورسٹی کی اجازت دی ملک ریاض حیدرآبادکےعوام کیلئےرحمت کا فرشتہ بن کر آئے آج تک کوئی اردو بولنےوالاسندھ کاوزیراعلیٰ نہیں بنا کوٹاسسٹم ختم کرکے50 ,50فیصدکاسسٹم نافذکرینگے وڈیرے،جاگیر داردیہات میں اسکول نہیں بننےدیتے

    الطاف حسین نے کہا کہ ہر کسی کو اس کا جائز حصہ ملنا چاہیے، سندھیوں کو آج تک چالیس فیصد حصہ نہیں ملا، کوئی اردو بولنے والا وزیراعلیٰ بھی نہیں بنا، سندھ میں پرانا کوٹہ سسٹم ختم کرکے پچاس، پچاس فیصد کوٹہ سسٹم نافذ کریں گے، سندھ تقسیم نہیں ہوگا بلکہ انتظامی یونٹس بنائیں گے۔

     الطاف حسین نے کہا کہ جو کام بحریہ ٹاؤن کے سربراہ نے کیا ہے کاش وزیراعلیٰ سندھ یا ان کی حکومت کرتی لیکن متعصب وزراء نے کہا کہ حیدر آباد میں یونیورسٹی نہیں بن سکتی۔ اللہ تعالی نے ملک ریاض کو فرشتہ بنا کر بھیجا ہے ان کے اعلان سے سڑسٹھ سال بعد دیرینہ خواہش پوری ہوگئی ہے۔