Tag: Altaf Hussain

  • اہل علم کی خاموشی تعصب پرمبنی ہے، الطاف حسین

    اہل علم کی خاموشی تعصب پرمبنی ہے، الطاف حسین

    لندن: ایم کیوایم کےقائد الطاف حسین نےکہاہےتیس ستمبر اوریکم اکتوبر کے واقعات مہاجروں پرظلم وستم کی بھیانک یادداشت ہیں۔

    تیس ستمبر اوریکم اکتوبرمیں جاں بحق ہونے والوں کی چھبیسویں برسی کے موقع پر الطاف حسین نے کہا کہ دونوں سانحات سندھ کے مستقل باشندوں کے اتحاد کو ناکام بنانے کیلئے منظم منصوبے اور سازش کے تحت کرائے گئے، معصوم اور بے گناہ خواتین، بچوں نوجوانوں اور بزرگوں کے خون سے ہولی کھیلی گئی۔

    الطاف حسین نےکہا کہ تیس ستمبر یکم اکتوبر کے سانحات کو چھبیس برس گزرگئےدونوں سانحات میں ملوث سازشی عناصر قانون کی گرفت سے محفوظ ہیں، ایم کیوایم کے قائد نے کہنا تھا کہ بھیانک واقعات پراہل علم اور دانشوروں کی خاموشی تعصب پر مبنی ہے۔

  • بلوچ عوام حقوق کیلئےکسی اورکےبجائےخودپرانحصارکریں، الطاف حسین

    بلوچ عوام حقوق کیلئےکسی اورکےبجائےخودپرانحصارکریں، الطاف حسین

    لندن: ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے عوام اپنے حقوق کے حصول کیلئے کسی اور کے بجائے خود پر انحصارکریں۔

    ایم کیوایم بلوچستان کے سابق آرگنائزراور رکن صوبائی اسمبلی یوسف شاہوانی کے ہمراہ آنے والے بلوچ نوجوانوں کے وفد سے گفتگو میں الطاف حسین کا کہنا تھا کہ بلوچ نوجوانوں اورطالبعلم اپنے بنیادی حقوق کے حصول کے لئے پیر، فقیر، سرداروں اور جاگیرداروں سے کوئی امید نہ رکھیں بلکہ اپنی مدد آپ کے اصول کے تحت خودپر انحصار کریں اوربلوچ عوام کو حقوق سے آگاہ کرنے کیلئے رات دن کام کریں، الطاف حسین نے کہاکہ بلوچ نوجوان تیزی سے تحریکی کام کوآگے بڑھائیں، الطاف حسین نے وڈیولنک کے ذریعے بلوچ نوجوانوں سے خطاب کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

  • سیاسی ہم آہنگی اورمفاہمت کی پالیسی جاری رہیگی،بلاول بھٹو زرداری

    سیاسی ہم آہنگی اورمفاہمت کی پالیسی جاری رہیگی،بلاول بھٹو زرداری

    کراچی: پیپلز پارٹی کے چئیر مین بلاول بھٹو زرداری نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو مشورہ دیا ہے کہ ایم کیوایم تحریک انصاف کا طرز عمل اختیار کرنے سے گریز کرے۔

    بلاول بھٹوزرداری کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتوں کومعاشرتی تقسیم نہیں اپنانی چاہیئے۔ پیپلزپارٹی سیاسی ہم آہنگی اورمفاہمت کی پالیسی جاری رکھےگی۔ انھوں نے کہا کہ جیالےمفاہمت پرعمل کرتےہوئےکسی قسم کاردعمل نہ دیں ۔

    پیپلز پارٹی کے چئیر مین کہتے ہیں کہ پی ٹی آئی نےفوج کوسیاست میں ملوث کرنےکی کوشش کی ہے۔فوج کوسیاست میں مزیدملوث کرنےکی کوشش نہیں ہونی چاہئے۔

  • بتایا جائے مہاجربرابرکے شہری ہیں یا نہیں، الطاف حسین

    بتایا جائے مہاجربرابرکے شہری ہیں یا نہیں، الطاف حسین

    کراچی : الطاف حسین نے کہا کہ صاف صاف بتایا جائے کہ پاکستان میں مہاجربرابر کے شہری ہیں یا نہیں، انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں جاری دھرنے ختم ہوجائیں تو پھر ایک دھرنا ہم بھی دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم سندھ کی تقسیم نہیں چاہتے سندھ دھرتی ہماری بھی ماں ہے لیکن جب دنیا بھرمیں انتظامی بنیادوں پر تقسیم ہوسکتی ہے تو سندھ کو کیوں نہیں کیا جاسکتا؟۔ نارتھ، ساؤتھ، ایسٹ، ویسٹ اورسینٹرل سندھ صوبے بنائے جاسکتےہیں۔ انہوں سندھ کے سیاست دانوں اور دانشوروں سے اپیل کی کہ اس معاملے کو مذاکرات کے ذریعے جلد ازجلد حل کیا جائے لڑائی جھگڑے سے دنیا میں کسی کوکچھ حاصل نہیں ہوا۔

    انہوں پاک فوج کو مخاطب کرکے کہا کہ ’’میں اسلام کی سب سے بڑی فوج کے سربراہ سے سوال کرتا ہوں کہ کیا کلمہ پڑھنے والے مسلمان نہیں ہیں اور ہجرت کرنا کیا سنتِ رسول نہیں ہے‘‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ پولیس ، پیرا ملٹری فورسز اور فوج نے ماضی میں جب بھی ایم کیو ایم کے خلاف آپریشن کیاتومہاجروں کے خلاف جو بھی بدزبانی کرنی تھی کی گئی لیکن کیا وجہ ہے کہ آج بھی جب کوئی چھاپہ ماراجاتا ہے تو اسی طرح بدزبانی کی جاتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے بزرگوں نے خوابوں میں نہ سوچا تھا کہ جو وطن انہوں نے قائدِاعظم کی قیادت میں بے شمارقربانیاں دے کرحاصل کیا تھا اس میں ان کی اولادوں کے ساتھ ایسا سلوک ہوگا۔

    الطاف حسین نے کہا کہ پاکستان میں مہاجروں کو دیوار سے لگانے کے لئے سب سے پہلے لیاقت علی خان کو شہید کیا گیا اوراس کے بعد سازشوں پرسازشیں تیارکی گئیں، چاہے وہ فوجی آمروں کا دور ہو یا جمہوری حکمرانوں کا،مہاجروں کو مسلسل عہدوں سے ہٹایا گیا۔

    انہوں نے ملک کے تمام دانشوروں کو دعوت دی کہ ایک بارکراچی ایک سندھ سیکریٹیرٹ اوروزیراعلیٰ ہاؤس کا دورہ کریں تو شائد ہی کوئی اردو بولنے والا شخص کام کرتا نظرآئے۔

    انہوں کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے سندھ میں دس سال کے لئے کوٹہ سسٹم نافذ کیا تھا کہ دیہی علاقوں کے لوگ جو پسماندہ ہیں ترقی کی دوڑ میں شامل ہو سکیں لیکن آج 37 سال بعد بھی کوٹہ سسٹم نافذ ہے۔

    ایم کیو ایم کے قائد کا کہنا تھا کہ علیحدگی پسند بنگالیوں کے خلاف پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہوکراردو بولنے والوں نے جنگ لڑی ، ترانوے ہزار فوجی تو واپس آگئے لیکن آج بھی ریڈ کراس کے چھیاسٹھ کیمپوں میں اردو بولنے والے انتہائی غربت کے عالم میں مقیم ہیں۔

    انہوں نے سوال کیا کہ ہم پر جناح پورجیسا نازیبا الزام لگایا گیا اور بدترین ریاستی آپریشن مسلط کیا گیا، 1992 کے آپریشن کا جواز بتایا جائے۔

    ہمارے کارکنان کو گرفتارکیا جاتا ہے اوررینجرزکے ہیڈ کوارٹرزمیں تشدد کرکے لاشیں پھینک دی جاتی ہیں اورپھرہماری ہی تذلیل کی جاتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دو جماعتیں گزشتہ پچاس دنوں سے دھرنا دے کر بیٹھی ہیں اورسرکاری ٹی وی اسٹیشن پر حملہ بھی کرچکی ہیں، اگر ہم اسلام آباد میں دھرنا دیتے تو ہم پرربرکے بجائے اسٹیل کی گولیاں برسائی جاتیں۔ اگر یہی سلسلے جاری رہے تو ڈر ہے کہ لڑائی نہ چھڑجائے۔

  • ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا آج شام اہم خطاب کا اعلان

    ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا آج شام اہم خطاب کا اعلان

    کراچی:ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ وہ آج شام نائن زیرو پر قوم سے اہم خطاب کریں گے، جب بھی پارٹی میں صفائی کی بات کی اسٹیبلشمنٹ حرکت میں آگئی، سمجھ نہیں آتا اسٹیبلشمنٹ کو ایم کیو ایم سے کیا بیر ہے؟

    ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہنا تھا کہ وہ جب بھی تنظیم نو کا آغاز کرتے ہیں، اسٹیبلشمنٹ کی حرکتیں تیز ہوجاتی ہیں ۔

    ایم کیو ایم کے قائد کا کہنا تھا کہ وہ نہیں سمجھ سکےکہ اسٹیبلشمنٹ کو ایم کیوایم سے کیا بیر ہے، الطاف حسین نے کہا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ ساتھیوں کو اہم باتوں سے آگاہ کردیں۔

    ایم کیو ایم کے قائد کا کہنا تھا کہ ان کے کارکنوں کو بلا جواز گرفتار کیا جارہا ہے۔

  • الطاف حسین کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے چودہ اہم سوالات

    الطاف حسین کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے چودہ اہم سوالات

    لندن: متحدہ قومی موومنٹ کے قائد  الطاف حسین نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف کو مخاطب کرتے ہوئے ان سے پیرا ملٹری فورسز اور فوج کے ایم کیوایم کے ساتھ طرز عمل کے حوالے سے 14سوالات کئے ہیں اور کہا ہے کہ یہ سوالات ایک ایک مہاجر بزرگ ، ماں ، بیٹی حتی کہ نواجونوں اور معصوم بچے بچیوں کی آواز ہیں جو چھاپوں کے دوران انتہائی بیہودہ اور غیر قانونی طرز عمل دیکھتے ہیں ۔

    ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے چودہ اہم سوالات کئے ہیں جو مندرجہ ذیل ہیں۔

    ۔ قائد الطاف حسین نے آرمی چیف سے سوال کیا کہ ماورائے عدالت قتل، گرفتاریوں اور چھاپوں کا مرکز ایم کیو ایم کے دفاتر کیوں ہے؟

    ۔ 19جون 1992ء کو جب فوج نے 72بڑی مچھلیوں کے خلاف کارروائی کے نام پر آپریشن کا رخ صرف اور صرف ایم کیوایم کی جانب کیوں موڑا گیا ؟

    ۔ رینجرز نے کراچی آپریشن کیا ہے اور جگہ جگہ ایم کیو ایم کے کارکنوں کی گرفتاریاں کیں، ان میں سے اکتالیس کارکنان اب تک لاپتہ کیوں ہیں؟

    ۔ الطاف حسین کا کہنا ہے کہ اللہ نے آپ کو طاقتور عہدہ عطا فرمایا ہے، فوج یونیٹی کا سمبل ہوتی یا قوم کو گالیاں دے کر لسانیت اور صوبائیت میں بانٹنے کا کام انجام دینا بھی کیا فوج کے فرائض میں شامل ہیں ؟

    ۔ سابق برگیڈیئر آصف ہارون نے جناح پورکا خود ساختہ جعلی نقشہ تقسیم کیا جس کے گواہ ریٹائرڈ فوجیوں کی حیثیت سے زندہ ہیں، اس پر اقوام متحدہ کی عدالت لگا لی جائے یا جی ایچ کیو میں عوامی عدالت لگالی جائے اوران کی گواہی اس ضمانت کے ساتھ لی جائے کہ ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوگی؟

    ۔ فوج کے خود احتسابی عمل کے دوران تشدد کے ذریعے ایم کیوایم کے کارکنان کو ہلاک کرنے والے کتنے افسران اور سپاہیوں کو سزا دی گئی؟

    ۔ کیا منتخب نمائندوں سے رینجرز کے میجر ، کیپٹن ، بریگیڈیئر اور افسران کا درجہ آئینی اعتبار سے زیادہ بڑا ہوتا ہے ؟

    ۔ آج تک پارٹی کا جو سامان گھروں اور دفاتر سے لیا گیا واپس نہیں کیا گیا آخر کیوں؟

    ۔ ماورائے عدالت قتل ، چھاپے گرفتاریوں اور دفاتر و گھروں پر چھاپوں کا مرکز صرف اور صرف ایم کیوایم کے رہنماؤں اور کارکنان کے دفاتر اور گھروں کو کیوں بنایا گیا ہے؟

    ۔ الطاف حسین نے کہا ہے کہ میرے بھائی اور بھتیجے کو گولیاں مار کر شہید کردیا گیا، کس قصور اور جرم میں ؟ آخر انھیں کس جرم کی سزا دی گئی؟

    ۔ الطاف حسین نے مزید کہا کہ پولیٹیکل ویکٹا مائزیشن کے تحت قتل کرنے کا لائسنس کوئی بھی حکومت نہیں دیتی ہے ، ہم مہاجروں کو آخری بار فوج بتائے کہ ہم کیا کریں ؟

    ۔ ہمارے بزرگوں نے قربانیاں دے کر ملک بنایا، سب کچھ  لٹا دینے کے باوجود ہمارے لئے فوج کے دل میں آج تک اپنائیت یا قبولیت کیوں نہ آسکی؟

     ۔ چالیس روز گزر چکے ہیں کچھ جماعتوں کو ریڈ زون جانے ، دھرنے دینے کی اجازت ہے بڑی خوشی کی بات ہے۔

    ۔ اگر ایم کیوایم ، اسلام آباد ، ریڈزون میں ایک ہفتہ بعد دھرنے دینے کا بھر پور اعلان کریں تو فوج ، رینجرز اور پولیس حرکت میں تو نہیں آئیں گے ؟

  • ایم کیو ایم کے شہر بھر میں 9سے زیادہ مقامات پر دھرنے جاری

    ایم کیو ایم کے شہر بھر میں 9سے زیادہ مقامات پر دھرنے جاری

    کراچی :  رینجرزکارروائی کے خلاف متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنان نےاہم شاہراہوں پر دھرنا دے رکھا ہے، شرکاء کارکنوں کی رہائی کا مطالبہ اور رینجرزکے خلاف نعرے بازی کررہے ہیں۔ کارکنان نے مطالبہ کیا ہے کہ گرفتار ساتھیوں کی رہائی تک وزیرِاعلی ہاوس سمیت شہر بھر سے دھرنے ختم نہیں ہونگے۔

    کراچی میں نو سے زائد مقامات پر کارکنان کے دھرنے اور گرفتاری کے خلاف شدید احتجاج کا سلسلہ  جاری ہے، ایم کیو ایم کے کارکنان نے نمائش، رضویہ سوسائٹی، کلفٹن دو تلوار، فیڈرل بی ایریا، لیاقت آباد، ملیر ، کورنگی ، ناگن چورنگی یوپی موڑ اور لانڈھی ، سمیت مختلف مقامات پر  دھرنے دے رکھے ہیں۔

    کراچی میں رینجرز آپریشن کے دوران ایم کیو ایم کے کارکنان کی گرفتاری پر پارٹی رہنماؤں سمیت کارکنان سراپا احتجاج ہیں جبکہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے شہر بھر میں دھرنوں کا اعلان کیا ہے۔

    ایم کیو ایم رہنماء حیدر عباس رضوی کا کہنا تھا کہ کارکنان کو بہیمانہ تشدد کرکے گرفتار کیا گیا، کیا ایم کیو ایم میں ہونا جرم ہے؟ وسیم اختر نے کہا ہے کہ  ہم ملک دشمن نہیں ، ٹیکس ادا کرنے والے مہذب اور پر امن شہری ہیں۔

      ایم کیو ایم رہنماء خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ اگر ایم کیوایم کے کارکنان کے ساتھ یہی سلوک روا رکھا گیا اور معاملہ سیاسی طریقے سے حل نہ کیا گیا تو بات بہت دوور تلک جائے گی۔

    رات گئے سے سی ایم ہاوس کے باہرموجود بڑی تعداد میں کارکنان گرفتار ساتھیوں کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں، ایم کیو ایم نے مطالبہ کیا کہ جب تک تمام کارکنان کو رہا نہیں کیا جاتا ، وزیرِاعلی ہاوس سمیت شہر بھر سے دھرنے ختم نہیں ہونگے۔

    گذشتہ روز اسکیم 33 میں واقع ایم پی اے آفس پر جنرل ورکرز اجلاس کے دوران رینجرز نے چھاپہ مارا اور ایم کیو ایم کے تیئس کارکنان کو حراست میں لے لیا، گرفتاریوں کے خلاف ایم کیو ایم کا احتجاج جاری ہے۔

  • دہشت گردکسی ایم پی اےکےدفترمیں منصوبہ بندی نہیں کرتے،فیصل سبزواری

    دہشت گردکسی ایم پی اےکےدفترمیں منصوبہ بندی نہیں کرتے،فیصل سبزواری

    کراچی:ایم کیو ایم کے رکن صوبائی اسمبلی فیصل سبزواری کہتےہیں رینجرز نے ان کے دفتر پرچھاپہ مارا دہشت گردکسی ایم پی اےکےدفترمیں منصوبہ بندی نہیں کرتے۔

    گلشن معمار میں رینجرز کے ایم کیو ایم کے دفتر پرچھاپے کے بعد رکن صوبائی اسمبلی فیصل سبزواری نےمیڈیا کو بتایا کہ یہ ان کا اور رکن قومی اسمبلی مزمل قریشی کا دفتر ہے ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردکسی ایم پی اےکےدفترمیں منصوبہ بندی نہیں کرتے۔

    فیصل سبزواری کے مطابق جس وقت چھاپہ مارا گیا اس وقت پارٹی کا تنظیمی اجلاس ہورہاتھا اور رینجرز اہلکاروں نے انھیں بھی دفتر جانے سے روکا،ان کا کہنا کہ اگر انھوں نے جرم کیا توتنہا انھیں ذمہ دارٹھہرایاجائے کارکنان کو گرفتا نہ کیا جائے۔

    رکن صوبائی اسمبلی نے مطالبہ کیاکہ گرفتار کارکنان کو فوری طور پر چھوڑا جائے۔

  • ایم کیوایم کےدفتر پرچھاپےکی الطاف حسین کی مذمت

    ایم کیوایم کےدفتر پرچھاپےکی الطاف حسین کی مذمت

    کراچی:ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نےکہا ہے کہ اسلام آباد میں ٹی وی اسٹیشن،پارلیمنٹ ہاؤس پرحملے کرنےوالوں کےساتھ نرمی کی جارہی ہےجبکہ ایم کیوایم کے پرامن کارکنوں کو بلا جواز گرفتارکیا جا رہا ہے۔

    گلشن معمار کراچی میں ایم کیو ایم کے ارکان اسمبلی کے رابطہ دفتر پر رینجرز کے چھاپے کی مذمت کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہا کہ کالعدم تنظیموں کے دہشت گرد کھلے عام دہشت گردی کررہے ہیں لیکن ایسے عناصرکے خلاف کارروائی کےبجائے ایم کیوایم کے دفاتر پرچھاپےمارے جارہے ہیں۔

    الطاف حسین کا کہنا تھا کہ اسلام آبادمیں ٹی وی اسٹیشن،پارلیمنٹ ہاؤس اوردیگر سرکاری عمارتوں پرحملے کرنے والوں کے ساتھ تونہایت نرمی سے پیش آیا جارہا ہے لیکن پرامن سیاسی سرگرمیاں انجام دینے والے ایم کیوایم کے کارکنوں کو بلاجوازگرفتار کر کے تشد کا نشانہ بنایا جارہاہے،ان کا کہنا تھا کہ ایسا طرزِ عمل  لوگوں میں محبتوں کے بجائے نفرتوں کوجنم دے گا۔

    الطاف حسین نے صدرر پاکستان،وزیراعظم،وفاقی وزیرداخلہ اور وزیرِاعلیٰ سندھ سےمطالبہ کیا کہ ایم پی اے آفس سے گرفتارکئے گئے کے تمام کارکنوں کو رہا کیاجائے۔

  • الطاف حسین نے سندھ کودولخت کرنے کی بات نہیں کی،رحمان ملک

    الطاف حسین نے سندھ کودولخت کرنے کی بات نہیں کی،رحمان ملک

    کراچی: سابق وفاقی وزیرِداخلہ اورپیپلزپارٹی کے سینیٹررحمان ملک نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں فریقین سے اپیل کرتا ہوں کہ جرگے کی تجاویز پرسنجیدگی سےغورکریں۔

    یہ بات انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، سینیٹر رحمان ملک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ،عمران خان اور طاہرالقادری سیاسی جرگے کی تجاویزپرغور کریں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کبھی سندھ کو دو لخت کرنے کی بات نہیں کی انتظامی یونٹس کی بات کرنا الطاف حسین کاحق ہے۔

    کراچی میں امن و امان کی صورتحال پر ان کا کہنا تھا کہ رینجرزاورپولیس نےمل کرکراچی سےدہشت گردی کاخاتمہ کیا۔ امیدہےنئی ٹیم کراچی کوٹارگٹ کلرز،بھتہ مافیاسےنجات دلائےگی۔