Tag: Altaf Hussian

  • سیالکوٹ: ایم کیوایم عہدیدار باؤ انور قتل کیس میں خاتون زیرحراست

    سیالکوٹ: ایم کیوایم عہدیدار باؤ انور قتل کیس میں خاتون زیرحراست

    سیالکوٹ: متحدہ قومی موومنٹ کے ضلعی نائب صدر باؤ انور کے قتل کی تحقیقات میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ پولیس نے لاہور سے خاتون کو حراست میں لے لیا ۔

    باؤ انور کے قتل کی تحقیقات کے دوران پولیس نے لاہور سے ایک خاتون کو حراست میں لے لیا ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مقتول ایم کیو ایم رہنما کا موبائل ڈیٹا چیک کرنے پر خاتون نادیہ بی بی کو لاہور سے حراست میں لیا ہے،جس سے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔

    پولیس نے تحقیقات کے دائرہ کو وسیع کرتے ہوئے مجرموں کی گرفتاری کے لئے پانچ ٹیمیں تشکیل دے دیں ہیں، سیالکوٹ کے علاقے شہاب پورہ میں موٹر سائیکل سوارتین حملہ آوروں نے فائرنگ کر کے باؤ انور کو قتل کردیا تھا۔

  • باؤ انور کی شہادت، الطاف حسین کی کارکنان کو احتجاج کی ہدایت

    باؤ انور کی شہادت، الطاف حسین کی کارکنان کو احتجاج کی ہدایت

    لندن : ایم کیو ایم سیالکوٹ کے نائب صدر باؤ محمد انور کے قتل پر الطاف حسین نے کارکنان کو پُر امن احتجاج کی ہدایت کردی ہے، الطاف حسین کا کہنا تھا کہ  کارکنان پر کل بھی بھروسہ تھا اور آج بھی ہے، سیالکوٹ میں ایم کیو ایم کے دیرینہ کارکن باؤ محمد انور کے قتل پر اظہارِ مذمت کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہا کہ حکومت پنجاب قاتلوں کو فی الفور گرفتار کرے۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں انہوں نے سیکٹر یونٹ انچارجز اور کارکنان سے اپیل کی کہ وہ کراچی اور حیدرآباد کے مراکز پر جمع ہوں اور باؤ انور کے قتل کیخلاف پُرامن احتجاجی جلوس نکالیں، متحدہ کے قائد نے وزیرِاعلیٰ پنجاب کے نوٹس لینے کا شکریہ ادا کیا، الطاف حسین کا کہنا تھا کہ انہیں اپنے کارکنان پر کل بھی بھروسہ تھا اور آج بھی ہے۔

    اس سے قبل متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے ایم کیوایم پنجاب سیالکوٹ کے نائب صدر باؤ انور شہید کے چھوٹے بھائی شبیر احمد سے ٹیلی فون پر گفتگو کی اور باؤ محمد انور کے بہمانہ قتل پر گہر ے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا او ر واقع کی تفصیلا ت معلوم کیں ۔

    اس موقع پر الطاف حسین نے شبیر احمد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ باؤ انور تنظیم کے سینئر اور مخلص ساتھی تھے مگر ظالموں نے ہم سے باؤ انور کو چھین لیا ہے، ان کی شہادت سے تنظیم ایک سنیئر ساتھی سے محروم ہوگئی ہے، جس پر مجھ سمیت ایم کیوایم کا ایک ایک کارکن غم زدہ ہے، الطاف حسین نے شہید کے سوگوار لواحقین سے دلی تعزیت وہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں میں آپ کے غم میں برابر کا شریک ہوں آپ صبر کریں اللہ تعالیٰ کی لاٹھی بے آواز ہے اور ظالم اللہ تعالیٰ کے عذاب سے نہیں بچ سکے گیں ۔

    الطاف حسین نے وفاقی وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان ، پنجاب کے وزیرِاعلیٰ میاں محمد شہباز شریف او ردیگر اہم شخصیات سے مطالبہ کیا کہ باؤ انور کے قتل کو فی الفور نوٹس لیا جائے اور اس میں ملوث سفاک قاتلوں کو گرفتار کر کے سخت سے سخت سزا دی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ وہ شہید باؤ محمد انور کے گھر جاکر ان کے سوگوار لواحقین سے نہ صرف تعزیت کریں بلکہ مقتول کے بچوں کی کفالت ، تعلیم، روزگار اور ان کی دیکھ بھال کے بندوبست کا صر ف اعلان ہی نہیں کریں بلکہ عملی طور پر کر کے بھی دکھائیں ۔بصور ت دیگر عوام احتجاج کرنے کا مکمل حق رکھتے ہیں ۔

    دریں اثنا ء الطاف حسین نے ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے رکن میاں عتیق اور ایم کیوایم سیالکوٹ کے صدر عابد گجر اور کارکنان سے باؤ محمد انور کی شہا دت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ہوئے کہا آپ تمام لوگ ہمت سے کام لیں کیونکہ شہید مرا نہیں کرتے اور زندہ رہنے والوں کا فرض ہوتا ہے کہ وہ اپنے شہداء کو یاد رکھیں، ان کے لہو کا پاس رکھیں اور ان کا سودا نہیں کریں۔

  • داعش کاخطرہ پاکستان میں داخل ہوگیا، الطاف حسین

    داعش کاخطرہ پاکستان میں داخل ہوگیا، الطاف حسین

       کراچی: ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے کہا کہ جنگجنو گروہ داعش پاکستان میں داخل ہو چکا ہے، صادق آباد سے اسلام آباد تک داعش کے بے پناہ جھنڈے ہیں۔

    ٹیلی فونک پریس کانفرنس کرتےہوئےالطاف حسین کاکہناتھاکہ داعش القاعدہ اور طالبان سے بھی زیادہ خطرناک ہے، طالبان بڑی تعداد میں داعش میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں، صرف فوج ہی پاکستان کو نہیں بچا سکتی سب کو مل کر اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

    متحدہ قائد کا کہنا تھا کہ 10 سال سے طالبانائزیشن کیخلاف آواز اٹھا رہا ہوں،انہوں نے آرمی چیف، آئی ایس آئی اور آئی بی چیف سے درخواست کر دی کہ تحقیقاتی اداروں کو فعل کیا جائے اور داعش کی کارروائیوں پر نظر رکھی جائے ۔۔

    الطاف حسین نے طاہر القادی اور عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ملک اور عوام رہے گی تو سیاست بھی زندہ رہے گی، عمران خان اور طاہر القادری کی سیاست میں آنے سے قبل ہی جاگیر دارانہ نظام کیخلاف جدوجہد کر رہا ہوں۔

  • قائد الطاف حسین نائن زیرو پر ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے

    قائد الطاف حسین نائن زیرو پر ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے

    لندن:ایم کیو ایم قائد الطاف حسین آج  ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے۔

    متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین آج شام ساڑھے چار بجے نائن زیر و پر ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے ۔ایم کیوایم شعبۂ اطلاعات برطانیہ کے انچارج سید مصطفی عزیز آبادی کے مطابق الطاف حسین کی ہنگامی پریس کانفرنس کیلئے حیدرآباد زون میں بھی صحافیوں کے بیھٹنے اور رپورٹنگ کرنے کے انتظامات کئے گئے ہیں ۔

    مصطفی عزیز آباد ی نے تمام پرنٹ و الیکٹرونک میڈیا کے مدیران سے پر زور اپیل کی ہے کہ وہ قائد تحریک الطاف حسین کی ہنگامی پریس کانفرنس کی کوریج کیلئے اپنے فوٹو گرافر ،رپوٹرز ،نمائندگان اور کیمرہ مین کو مطلع کرکے شکریہ کا موقع دیں ۔

  • الطاف حسین کیخلاف منی لانڈرنگ کیس ختم کئے جانے کا امکان

    الطاف حسین کیخلاف منی لانڈرنگ کیس ختم کئے جانے کا امکان

    کراچی/لندن: برطانیہ کی جانب سے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کیخلاف منی لانڈرنگ کیس ختم کر نے کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔ حیدر عباس رضوی کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم اس حوالے سے لیگل نوٹیفکیشن کا انتظار کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اہم ذارئع کا کہنا ہے کہ برطانیوی حکومت ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین پر قائم منی لانڈرنگ کیس کو ختم کرنے کے حوالے سے سوچ رہی ہے، جس کی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ گزشتہ روز ان کے کزن افتخار حسین کی رہائی کے بعد کیا جارہا ہے۔ واضح رہے کہ افتخار حسین کو ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں گرفتار کیا گیا تھا جن کو گزشتہ روز برطانیوی پولیس نے رہا کردیا ہے۔

    اس حوالے سے ایم کیو ایم کے اہم رہنما حیدر عباس رضوی کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم الطاف حسین پر منی لانڈرنگ کیس کے ختم کرنے کے حوالے سے لیگل نوٹس کا انتظار کر رہی ہے اور ایم کیو ایم برطانیوی حکام کی کلیئرنس کے بعد جشن بھی منائے گی۔

  • عمران فاروق کیس میں افتخار حسین رہا، رابطہ کمیٹی کی قوم کو مبارکباد

    عمران فاروق کیس میں افتخار حسین رہا، رابطہ کمیٹی کی قوم کو مبارکباد

    لندن/کراچی: عمران فاروق کیس کی تفتیش مکمل کرلی گئی لندن پولیس نے افتخارحسین کا نام خارج کر تے ہو ئے ان کو رہا کردیا ہے۔ افتخار حسین کو لندن پولیس نے گزشتہ برس لندن ایئرپورٹ سےگرفتار کیا گیاتھا۔

    تفصیلات کے مطابق ستمبر 2010 میں نامعلوم افراد نے حملہ کر کے ڈاکٹر عمران فاروق کو لندن میں قتل کردیا تھا جس پر لندن پولیس نے تفیش شروع کر تے ہو ئے کچھ افراد کو حراست میں لیا تھا اور مزید کچھ افراد کو انتہائی مطلقب قرار دیتے ہو ئے ان کی تلاش شروع کر دی تھی۔ گرفتار کئے جانے والوں میں ایک افتخار حسین بھی تھے جن کا تعلق ایم کیو یم سے بتایا گیا تھا۔ چوون سالہ افتخار حسین کو اسکارڈ لینڈ یارڈ نے چوبیس جون دوہزار تیرہ کو ہیتھرو ائیر پورٹ سے گرفتار کیا تھا۔

    گزشتہ روز لندن پولیس نے عمران فاروق قتل کیس کی تفتیش میں مزید پیش رفت کرتے ہو ئے افتخار حسین کو رہا کردیا اور کہا کہ ان کے خلاف کو ئی کاروائی نہیں کی جائے گی۔ واضح رہے کہ افتخار حسین ضمانت پر رہا تھے۔ اسکاٹ لینڈ یارڈ کا مزید کہنا تھا کہ افتخار حسین کے خلاف شواہد نہیں ملے۔

    اسکاٹ لینڈ یارڈ کے مطابق عمران فاروق قتل کیس میں پولیس کو محسن علی سید اور کاشف خان کامران مطلوب ہیں۔

    لندن پولیس کی جانب سے افتخار حسین کی رہائی کے بعد ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ افتخار حسین کا باعزت رہا ہونا حق و سچ کی فتح ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کےارکان نے میٹروپولیٹن پولیس کی جانب سے ایم کیوایم کے کارکن اور الطاف حسین کے کزن افتخارحسین کوڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس میں بری کئے جانے پر الطاف حسین ،افتخارحسین سمیت پوری قوم کومبارکباد پیش کی ہے ۔ اپنے بیان میں رابطہ کمیٹی کا کہنا تھا کہ اس فیصلے سے ایم کیو ایم اور الطاف حسین کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے والوں کو شکست ہوئی ہے۔

  • فلسفہ حقیقت پسندی،عملیت پسندی ہی مسائل کا حل ہے،الطاف حُسین

    فلسفہ حقیقت پسندی،عملیت پسندی ہی مسائل کا حل ہے،الطاف حُسین

    لندن :متحدہ کے قائد الطاف حُسین کا کہنا ہے کہ اُن کا فلسفہ حقیقت پسندی اور عملیت پسندی ہی مسائل کا حل ہے۔

    متحدہ قومی موومنٹ کے قائدالطاف حسین نے پاکستان اورلندن کی رابطہ کمیٹی اور مختلف شعبہ جات کو” رئیل ازم اور پریکٹیکل ازم “ کے موضوع پر دیئے گئے ایک لیکچر میں کہا کہ میری فلاسفی ” رئیل ازم اورپریکٹیکل ازم “ ایک ایسا پیمانہ اورایسا فکری آلہ ہے، جس پر ہرنظریہ اور منشور کوجانچا اور پرکھا جاسکتا ہے ۔

    انھوں نے کہا کہ یہ فلاسفی صرف نظام کی خرابیوں اور معاشرتی بیماریوں کی تشخیص ہی نہیں کرتی بلکہ اس کے علاج کیلئے عملی اقدامات کی بھی نشاندہی کرتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ صرف رئیل ازم سے مسائل حل ہونہیں سکتے اور پریکٹیکل ازم کے بغیررئیل ازم بے معنی ہے، انہوں نے کہا کہ حقیقت پسندی یہ ہے کہ فرسودہ جاگیردارنہ نظام اور اختیارات کی مرکزیت ہی پاکستان کے مسائل کا سبب ہے اورعملیت پسندی کا تقاضہ ہے کہ اس فرسودہ نظام کوجڑسے اکھاڑ پھینکا جائے۔