Tag: Amazing invention

  • شاعری میں بھی مصنوعی ذہانت کا استعمال، شاعر کیمرہ ایجاد

    شاعری میں بھی مصنوعی ذہانت کا استعمال، شاعر کیمرہ ایجاد

    دور جدید کی نئی تخلیق ’مصنوعی ذہانت‘(اے آئی) نے پوری دنیا کو حیران کردیا لیکن اب اس میں مزید ایجادات نے عام انسان کی زندگی کو اور بھی دلچسپ بنادیا ہے۔

    پہلے پہل تو مصنوعی ذہانت کا استعمال جعلی ویڈیوز، آڈیوز، تصاویر اور متن لکھنے کیلئے کیا جاتا تھا لیکن اب ایک ایسا کیمرہ تیار کیا گیا ہے جو شاعرانہ انداز میں لفاظی بھی کرسکے گا۔

    جی ہاں !! مصنوعی ذہانت میں مزید جدت پیدا کرنے کی تگ و دو میں مصروف سائنسدانوں نے ایک ایسا کیمرہ تیار کرلیا ہے جسے ’شاعر کیمرے ‘ کا نام دیا گیا ہے۔

    Camera

    مصنوعی ذہانت سے چلنے والا یہ شاعر کیمرہ آپ کی تصاویر اور بیک گراؤنڈ میں نظر آنے والے خوبصورت مناظر کو دلفریب منظوم انداز میں بدل کر پیش کرتا ہے اور اس کے لیے یہ کیمرہ جی پی ٹی فور کا استعمال کرتا ہے۔

    ٹیک کرنچ کی رپورٹ کے مطابق ویسے دیکھنے میں تو ’پوئٹری کیمرہ‘ ایک عام سے پولرائڈ کیمرے کی طرح لگتا ہے لیکن تصاویر لینے کے بجائے یہ کیمرہ سینسر کے ذریعہ حاصل کی گئی تصاویر اور مناظر کو آسان اور تعریفی انداز میں شاعری میں تبدیل کر دیتا ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Ryan Mather (@flomerboy)

    کیمرے میں موجود سنگل بورڈ کمپیوٹر رسبیری پائی تصاویر کا تجزیہ کرتا ہے اور اعداد و شمار کی تلاش کے بعد یہ اے آئی کو یہ مناظر بھیج دیتا ہے جو تصویر میں موجود رنگوں، مناظر، نمونوں اور جذبات جیسی چیزوں کی شناخت کرکے اس پر شاعری لکھ کر آپ کو پرنٹ دے دیتا ہے۔

    poetry

    ٹیک کرنچ کے مطابق پوئٹری کیمرے کے بنانے والوں کا کہنا ہے کہ یہ آلہ صرف ایک شاعری کی شکل تک محدود نہیں ہے۔ چونکہ ڈیوائس کوڈ اوپن سورس ہے ، لہٰذا صارفین مختلف اختیارات جیسے سونیٹس ، مفت لائرک کا انتخاب کرسکتے ہیں۔

  • نمک کے بغیر کھانا نمکین اور ذائقے دار بنائیں، حیران کن ایجاد

    نمک کے بغیر کھانا نمکین اور ذائقے دار بنائیں، حیران کن ایجاد

    عوام الناس بالخصوص بلند فشار خون کے مریضوں کیلیے خوشخبری ہے کہ وہ بغیر نمک کے بھی اپنے کھانے کو نمکین اور مزیدار بناسکتے ہیں۔

    نمک صحت کیلیے بالخصوص بلند فشار خون کے مریضوں کیلیے زہر قاتل کا درجہ رکھتا ہے اس لیے بلڈ پریشر کے اکثر مریض اپنے مرض کو قابو میں رکھنے کیلیے بے ذائقہ پھیکا کھانا کھانے پر مجبور ہوتے ہیں مگر اب ایسے لوگوں کیلیے خوشخبری ہے کہ ایسی منفرد ایجاد دنیا میں سامنے آگئی ہے جو بغیر نمک کے بھی آپ کے کھانے کو نمکین اور ذائقے دار بناسکتی ہے۔

    جی ہاں جاپان کے سائنسدانوں نے ایک ایسی حیرت انگیز چوپ اسٹک ایجاد کی ہے جو بغیر نمک کے آپ کے کھانے کو نمک کا ذائقہ فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

    یہ چوپ اسٹک الیکٹرک سمولیشن اور ایک منی کمپیوٹر ویئر ایبل کے تحت کام کرتی ہے جو کھانےوالی کی کلائی پر بندھا ہوتا ہے یہ ڈیوائس سوڈیم ائیون ٹرانسمٹ کرتی ہے اور جب اس چوپ اسٹک سے آپ کھانے کھاتے ہیں تو یہ آپ کے منہ میں نمکین غذا ہونے کا احساس دلاتی ہے۔

    اس منفرد ایجاد کا سہرا ٹوکیو کی میجی یونیورسٹی کے سر ہے اور اس حوالے سے محققین کا کہنا ہے کہ فی الحال یہ پروٹو ٹائپ ماڈل ہے مگر توقع ہے کہ آئندہ سال صارفین کو یہ چوپ اسٹکس دستیاب ہوں گی۔

    محققین نے یہ بھی بتایا کہ اس چوپ اسٹک کا لوگوں میں ٹرائل بھی کرایا گیا جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی کہ اس آلے کے ذریعے کم نمک والے کھانوں کا ذائقہ زیادہ نمکین محسوس ہوتا ہے محققین کے مطابق یہ چوپ اسٹکسک بجلی کا بہت کم استعمال کرتی ہے جو انسانی جسم پر اثر انداز نہیں ہوتی۔

    واضح رہے کہ چین اور جاپان میں چوپ اسٹکس کا استعمال بہت عام ہے اور بالخصوص جاپان کے روایتی پکوانوں میں نمک کا بہت زیادہ استعمال ہوتا ہے اور اس چوپ اسٹک کا مقصد جاپان کے مقبول ترین پکوانوں میں نمک کی مقدار کو کم رکھنا ہے۔

    ایک اندازے کے مطابق جاپان میں ایک بالغ فرد اوسطا روزانہ 10 گرام نمک استعمال کرتا ہے جو کہ عالمی ادارہ صحت کی تجویز کردہ مقدار سے دگنا ہے۔

  • اب کشتیاں بھی اڑیں گی مگر کہاں؟حیران کن ایجاد

    اب کشتیاں بھی اڑیں گی مگر کہاں؟حیران کن ایجاد

    سوئس اور متحدہ عرب امارات کی کمپنیوں کے درمیان معاہدہ ہوا ہے جس کے تحت دنیا کی پہلی ہائیڈروجن کی توانائی سے اڑنے والی کشتی کا افتتاح دبئی میں ہوگا۔

    برق رفتاری سے ترقی کرتی دنیا میں ہر روز نت نئی اور حیران کن ایجادات ہوتی رہتی ہیں، صدی قبل جہاز  کافضا میں اڑنا لوگوں کے لیے انہونی بات تھا، پھر بات آئی اڑتی کاروں کی اور اب باری ہے اڑتی کشتی کی۔

    آپ نے پانی پر کشتی میں سفر کیا ہوگا، لیکن اگر اڑتی کشتی کا مزا لینا ہے تو اس کے لیے دبئی جانا ہوگا کیونکہ دنیا کی پہلی اڑنے والی کشتی دبئی میں اولین اڑان بھرے گی۔

    غیرملکی ویب سائٹ کے مطابق ایک سوئس کمپنی JET Zero Emission نے اعلان کیا ہے کہ اس نے متحدہ عرب امارات کی ایک کمپنی Zenith Marine Services LLC اور DWYN LLC ایل ایل سی کے ساتھ پہلی صاف توانائی ہائیڈروجن سے اڑنے والی کشتی ’’ The Jet‘‘ تیار کرنے اور چلانے کا معاہدہ کیا ہے۔

    شاندار ڈیزائن کی حامل اس کشتی کا ورلڈ پریمیئر دبئی میں منعقد کیا جائے گا۔

    دنیا کے پہلی اڑنے والی ماحول دوست کشتی ’’JET‘‘نومبر میں دبئی میں ہونے والے اٹھائیسویں بین الاقوامی موسمیاتی سربراہی اجلاس (COP 28) میں افتتاحی اڑان بھرے گی۔

    کمپنی کے مطابق یہ اعلان مستقبل کی صنعتوں کے لیے ایک عالمی مرکز کے طور پر دبئی کی اہم پوزیشن کی عکاسی کرتا ہے۔

    "جیٹ” میں جدید خصوصیات اور ٹیکنالوجیز ہیں جو اسے 40 ناٹ کی رفتار سے پانیوں پر خاموشی سے پرواز کرنے کے قابل بناتی ہے۔ اس پرتعیش کشتی میں 8 سے12 مسافروں کی گنجائش ہےاور یہ دو فیول سیلز اور ایک ایئر کنڈیشنر کے ساتھ ساتھ دیگر کلین ٹیک، ماحول دوست ٹیکنالوجیز سے لیس ہے جو کاربن کے اخراج کو کم کرنے میں مدد کرتی ہے۔

    اس حوالے سے جیٹ زیرو ایمیشن کے بانی اور اور 2016 میں الیکٹرک سی ببلز کے پروٹوٹائپس کے موجد ایلین تھیبالٹ نے کہاکہ ہمیں دبئی سے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہے کہ ہم جیٹ لانچ کرنے کیلئے تیار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ بغیر شور، لہروں یا اخراج کے چلنے والی دنیا کی پہلی کشتی ہوگی اور یہ پانی سے 80 سینٹی میٹر اوپر اڑنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دبئی دنیا بھر کے جدت کاروں اور کمپنیوں کے لیے اپنے اختراعی منصوبو ں کو تیار کرنے اور اپنی مطلوبہ کامیابی تک پہنچنے کے لیے ایک مثالی منزل ہے اس لیے ہم نے ’’جیٹ‘‘ کا اعلان کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اٹھائیسویں بین الاقوامی موسمیاتی سربراہی اجلاس (COP 28) جو متحدہ عرب امارات میں ہوگا اس میں ہم اس حیرت انگیز اڑنے والی کشتی میں دلچسپی رکھنے والوں سے ملاقات کے منتظر ہیں، یہ اعلان کلین ٹیک انڈسٹری اور خود اس اسٹارٹ اپ کے لیے ایک قدم آگے ہے۔

    اس شہر نے دبئی کلین انرجی اسٹریٹجی 2050 بھی شروع کیا ہے۔ اس حکمت عملی کے تحت دبئی کا مقصد 2050 تک اپنی توانائی کی ضروریات کا 75 فیصد صاف ذرائع سے پیدا کرنا ہے۔ اس حکمت عملی کا مقصد دبئی کو صاف توانائی اور گرین اکانومی کا عالمی مرکز بنانا ہے۔

  • لکڑی کی تیز دھار چھریاں اور کیلیں، حیرت انگیز ایجاد کی ویڈیو دیکھیں

    لکڑی کی تیز دھار چھریاں اور کیلیں، حیرت انگیز ایجاد کی ویڈیو دیکھیں

    میسا چیوسٹس : لوہے کی کیلیں چھریاں اور دیگر اوزار تو آپ نے یقیناً دیکھے ہی ہوں گے لیکن یہ اشیاء لکڑی کی بھی ہوسکتی ہیں یہ شاید کبھی نہ سنا ہو۔

    اس حوالے سے یونیورسٹی آف میری لینڈ کے سائنسدانوں نے ایسی مضبوط لکڑی ایجاد کرلی ہے جو عام لکڑی کے مقابلے میں 23 گنا زیادہ سخت ہے جبکہ اس سے بنائی گئی کیلیں اور چھریاں فولاد سے بھی تین گنا تیز دھاری ہیں۔

    واضح رہے کہ لکڑی میں تقریباً 50 فیصد مقدار”سیلولوز” کہلانے والے مادّے کی شامل ہوتی ہے جو اپنی خالص حالت میں کئی دھاتوں کے علاوہ سرامک سے بھی زیادہ مضبوط ہوتا ہے البتہ لکڑی میں دوسرے مادّے مثلاً ہیمی سیلولوز اور لگنین وغیرہ بھی شامل ہوتے ہیں جو لکڑی کو نرم بنانے کے علاوہ کمزور بھی کرتے ہیں۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق لکڑی کو مضبوط بنانے کی غرض سے میری لینڈ یونیورسٹی میں مکینیکل انجینئرنگ کے پروفیسر ٹینگ لی اور ان کے ساتھیوں نے دو مرحلوں پر مشتمل ایک طریقہ ایجاد کیا ہے جس کی تفصیلات آن لائن ریسرچ جرنل ” میٹر” کے تازہ شمارے میں شائع ہوئی ہیں۔

    پہلے مرحلے میں انہوں نے کیمیائی عمل کے ذریعے لکڑی میں سے ’لگنین‘ کی مقدار کم کردی، جس کے بعد وہ لکڑی خاصی نرم اور لجلجی سی ہوگئی۔

    پھر اس لکڑی کو گرم ماحول میں شدید دباؤ والے دوسرے مرحلے سے گزارتے ہوئے اس میں سے پانی نکال باہر کیا گیا۔ اس سے لکڑی کی کثافت بڑھ گئی اور اس کی مضبوطی میں بھی نمایاں اضافہ ہوگیا۔

    سخت بنائی گئی اس لکڑی سے دھار دار چھریاں اور کیلیں تیار کی گئیں جنہیں حتمی شکل دینے کےلیے ان پرخاص طرح کی بے ضرر اور پائیدار روغنی پرت بھی چڑھا دی گئی تاکہ پانی ان کے اندر جذب نہ ہوسکے اوران کی مضبوطی برقرار رہے۔

    تجربات کے دوران خالص سیلولوز پر مشتمل یہ لکڑی عام اور قدرتی لکڑی سے 23 گنا زیادہ سخت ثابت ہوئی جبکہ اس سے تیار کردہ چھریوں اور کیلوں کی دھار، فولاد سے بھی تین گنا تیز تھی۔

    اگر خالص سیلولوز والی لکڑی کا استعمال عام ہوگیا تو یہ کئی جگہوں پر فولاد کا متبادل بن جائے گی اور فولادکی مانگ میں بھی کمی واقع ہوگی۔ اس سے ماحول کو بہت فائدہ پہنچے گا کیونکہ فولاد سازی کا شمار دنیا کی آلودہ ترین صنعتوں میں ہوتا ہے۔

  • پانی کو فوری صاف کرنے والی جادوئی گولی، حیرت انگیزا یجاد

    پانی کو فوری صاف کرنے والی جادوئی گولی، حیرت انگیزا یجاد

    آسٹن، ٹیکساس : سائنسی دنیا میں حیرت انگیز ایجادات اکثر ہمارے مشاہدات میں سامنے آتی ہیں، جن کا مقصد انسانوں کو سہولیات کی فراہمی اور ان کی صحت کی بہتری اور آسائش مہیا کرنا ہوتا ہے۔

    یہ بات سب کے علم میں ہے کہ دنیا بھر میں پینے کا صاف پانی ایک بڑا مسئلہ بنا ہوا ہے جس کے سد باب کیلیے لوگ اپنے تئیں مختلف طریقے استعمال کرتے ہیں۔

    اس صورتحال کے پیش نظر سائنسدانوں نے ایک ایسی ہائیڈروجل ٹکیہ بنائی ہے جو کم خرچ ہونے کے ساتھ ساتھ ایک لیٹر دریائی پانی کو صرف ایک گھنٹے میں پینے کے قابل بناسکتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آسٹن میں واقع یونیورسٹی آف ٹیکساس کے سائنسدانوں نے ایک نئی ہائیڈروجل ٹیبلٹ بنائی ہے جسے استعمال کرکے ایک گھنٹہ فی لیٹر پانی صاف کیا جاسکتا ہے۔

    دریا کا پانی بھی براہِ راست قابلِ نوش نہیں ہوتا اور اسے ابالنا پڑتا ہے، گرافین فلٹر، کلورین ڈسپینسر اور دیگر طریقے بھی ہر پسماندہ آبادی کی پہنچ میں نہیں ہوتے۔

    ہائیڈروجل بنانے کے لیے توانائی کی ضرورت نہیں پڑتی جبکہ خرچ بھی بہت کم ہوتا ہے، تیار ہونے کے بعد اسے برتن میں ڈالنے سے بیکٹیریا اور مضر جراثیم کی بڑی تعداد تلف ہوجاتی ہے۔

    گولی پانی میں جاکر ہائیڈروجن پرآکسائیڈ خارج کرتی ہے۔ اس سے کاربنی ذرات سرگرم ہوکر بیکٹیریا کو مارنے لگتےہیں۔ ماہرین کے مطابق اس عمل میں کوئی مضر شے بطور بائے پراڈکٹس پیدا نہیں ہوتی۔

    تاہم اس کی آزمائش چھوٹے پیمانے پر ہی کی گئی ہے لیکن ہائیڈروجل ٹکیہ کو تجارتی پیمانے پربنانا بہت آسان ہوگا۔ پھر ان گولیوں کو تمام اشکال اور جسامت میں ڈھالا جاسکتا ہے۔

    ماہرین پرامید ہیں کہ یہ انقلابی ایجاد پوری دنیا میں پینے کے پانی کی قلت دور کرسکتی ہے اور یوں صاف پانی ہر ایک کی رسائی میں آسکتا ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اب سائنسدانوں کی ٹیم نے تجارتی پیمانے پر اس کی تیاری شروع کرنے پر کام کا آغاز بھی کردیا ہے۔