Tag: Amazon’s

  • نیٹ فلکس کا مقابلہ کرنے کے لئے ایمیزون کا بڑا فیصلہ

    نیٹ فلکس کا مقابلہ کرنے کے لئے ایمیزون کا بڑا فیصلہ

    دنیا کی سب سے بڑی آن لائن کمپنی نے بالی ووڈ کے قدیم ترین اسٹوڈیو کو خریدنے کا اعلان کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایمیزون نے ایم جی ایم اسٹوڈیو اس کی گزشتہ پینتیس سال میں بنائی گئی چار ہزار فلموں اور سات ہزار سے زائد شوز کو ساڑھے آٹھ ارب ڈالر سے زائد میں خریدنے کا اعلان کیا ہے، جس میں مشہور فلمیں جیمز بانڈ اور دی ہیبٹ بھی شامل ہیں۔

    اس خریداری کا بنیادی مقصد ایمیزون کی ویڈیو اسٹریمنگ سروس “پرائم” پر ناظرین کے لیے زیادہ سے زیادہ نیا تفریح مواد پیش کرنا ہے اور یہ ایمیزون کی دوسری بڑی خریداری ہے، اس سے قبل دو ہزار سترہ میں ایمیزون نے امریکا کا ایک ہول فوڈ گروسری اسٹور چودہ ارب ڈالر میں خریدا تھا۔

    ایمیزون کی جانب سے ایم جی ایم اسٹوڈیوز کو خریدنے کی خبر حال ہی میں میڈیا انڈسٹری سے آنے والی دوسری بڑی خبر ہے، جس کا مقصد نیٹ فلیکس اور ڈزنی پلس کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کا مقابلہ کرنا ہے۔

    ایمیزون نے ابھی اس بات کا اعلان نہیں کیا کہ کتنے لوگ اس کی ‘پرائم’ ویڈیو اسٹریمنگ سروس دیکھتے ہیں، لیکن اندازے کے مطابق یہ تعداد 20 کروڑ ہو سکتی ہے کیونکہ ‘ایمیزون پرائم’ ممبر شپ لینے والوں کو کم وقت میں شپنگ اور ویڈیو اسٹریمنگ سروس کی سہولیات دیتا ہے۔

    ایمیزون نے کہا ہے کہ وہ ‘ایم جی ایم’ کی وسیع لائبریری کا استعمال کرے گا ، جس میں ہالی ووڈ کی مشہور فلمیں راکی ، رابو کوپ اور پنک پینتھر شامل ہیں۔ اور انہیں نئی فلمیں اور شو بنانے کے لیے استعمال کرے گا۔

    واضح رہے کہ گرجتے ہوئے شیر کے نشان کے ساتھ مشہور ‘ایم جی ایم’ ہالی ووڈ کے سب سے قدیم اسٹوڈیو میں سے ایک ہے جو انیس سو چوبیس میں قائم ہوا تھا جب خاموش فلمیں بنتی تھیں۔

  • ایمیزون نے پہلا جدید ہیئر ڈریسنگ سیلون کھولنے کا اعلان کردیا

    ایمیزون نے پہلا جدید ہیئر ڈریسنگ سیلون کھولنے کا اعلان کردیا

    لندن : معروف ای کامرس کمپنی ایمیزون نے اپنے کاروبار کو وسعت دینے کی غرض سے لندن میں اپنے جدید ہیئر ڈریسنگ کا پہلا سیلون کھولنے کا اعلان کیا ہے۔

    یہ ہیئر ڈریسنگ سیلون ایمیزون ہیڈ کوارٹر سے تقریباً پانچ منٹ کے فاصلے پر لندن کے اسپٹل فیلڈز میں ایک عمارت کی دو منزلوں پر واقع ہے۔ جس میں پانچ ہزار افراد کے لیے گنجائش ہوگی۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق سیلون متعدد نئی ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہا ہے جس سے یہ معلوم کیا جا رہا ہے کہ مختلف رنگوں میں بال کیسے دکھائی

    دیتے ہیں۔ اس کے لیے پوائنٹ اینڈ لرن ٹیکنالوجی جو صارفین کو ڈسپلے کے ذریعے مصنوعات کا پہلے سے نظارہ کرنے کی اجازت دیتی ہے، کا استعمال بھی کیا جائے گا۔

    ایمیزون ہیئر سیلون کورونا وبا کی روشنی میں تمام احتیاطی تدابیر کی پیروی کرتا ہے اور صارفین کو الگ کرنے کے لیے اسکرینوں کا استعمال کرتا ہے۔ اس کے علاوہ صارفین کے ماسک پہننے کی پابندی اور درجہ حرارت کی جانچ پڑتال بھی کی جاتی ہے۔

    ابتدائی طور پر سیلون ایمیزون ملازمین کے لیے کھولا گیا ہے جس کے بعد عام لوگ بھی بکنگ کے بعد یہاں کا رخ کرسکیں گے۔