لاہور : امیرجماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ گیس کا بحران شدت اختیار کر گیا، موسم سرد ہے اور گھروں کے چولہے بھی ٹھنڈے پڑے ہیں۔
یہ بات انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ ایل پی جی قیمتوں میں اضافہ اور گیس کی عدم فراہمی سے عوام پریشان ہیں، ملک میں تبدیلی صرف ٹیکسوں اور مہنگائی میں اضافے کی صورت میں آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں گیس کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے، سردی کا موسم بھی آگیا ہے اس کے ساتھ ساتھ لوگوں کے گھروں کے چولہے بھی ٹھنڈے پڑگئے ہیں، گیس بحران سے نمٹنے کیلئے حکومت ہنگامی اقدامات کرے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ای سی ایل میں نام ڈالنے ہیں تو پھر ان سب کے بھی ڈالے جائیں، ہم کسی ایک فرد یا جماعت کانہیں ،سب کا احتساب چاہتے ہیں جب سب کا احتساب ہو گا تو اس پر کوئی اعتراض نہیں کرسکے گا۔
اگر قوم کے لوٹے گئے375ارب ڈالر واپس آجائیں تو ہمیں عالمی اداروں سے خیرات لینے کی ضرورت نہیں رہے گی، موجودہ حکومت میں بھی ایسے لوگ ہیں جو ماضی میں لوٹ مار کا حصہ رہے۔
لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے فلسطینیوں پر اسرائیلی فائرنگ و گولہ باری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری فلسطینیوں کے قتل عام کا نوٹس لے۔
تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی پاکستان نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینیوں پراسرائیلی مظالم قابل مذمت ہیں، امریکا کا سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنا ظلم ہے۔
دوسری طرف امیر جماعت اسلامی نے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیلی ظالمانہ کارروائی سے عالمی امن کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ قتل عام روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔
سراج الحق نے اسلامی ممالک کے تعاون کی تنظیم او آئی سی سے بھی مطالبہ کیا کہ فلسطین کا مسئلہ عالم اسلام کا مسئلہ ہے، اس پر ہنگامی اجلاس بلایا جائے۔
واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے بیت المقدس میں سفارت خانہ کھولنے پر فلسطین میں شدید رد عمل نے جنم لیا، فلسطینوں نے احتجاجی مظاہرے شروع کیے جس پر اسرائیلی فوج نے سفاکی سے گولیاں برسائیں اور اٹھاون فلسطینوں کو شہید کیا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ اپوزیشن میں بہت سے لوگ ایسے ہیں جو حکمرانوں سے زیادہ احتساب سے ڈرتے ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت نے کہا کہ اپوزیشن میں بیٹھے ہوئے لوگ دوسروں کا احتساب چاہتے ہیں اور خود کو احتساب سے بالاتر سمجھتے ہیں۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ کرپشن کے لیے کھلی چھوٹ پر حکومت اور اپوزیشن میں اتفاق ہے اس لیے حکومت اور اپوزیشن کے کچھ لوگ آئین سے 62، 63 کی شقیں نکالنےکی باتیں کر رہے ہیں۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ سیاست اورریاست پرناجائز دولت بنانے والوں کا قبضہ ہے۔ 62، 63 پر پورا نہ اترنے والوں کو الیکشن لڑنے نہ دیا جائے۔
انھوں نے کہا کہ حکومت عوام کوعلاج معالجے کی بنیادی سہولتیں دینے میں ناکام ہوچکی ہے، سرکاری اسپتالوں میں ایک ایک بیڈ پر تین تین مریض پڑے ہوتے ہیں۔
یاد رہے کہ جماعت اسلامی کے پی کی حکومت میں شامل ہے، تاہم سینیٹ انتخابات کے بعد پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کے رشتے میں دراڑ آچکی ہے اور جماعت اسلامی نے کے پی حکومت سے علیحدگی کا اعلان کر دیا ہے۔
خیال رہے کہ دو روز قبل سراج الحق نے بجٹ کے حوالے سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ بجٹ معاشی زبوں حالی کی تصویر ہے، ان کا کہنا تھا کہ بجٹ کے سلسلے میں حکومت نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
پشاور: امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ قبائلی علاقوں سے کالا قانون ایف سی آر کو ختم کرکے فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کیا جائے، مطالبات منظور نہ ہوئے تو اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کریں گے، باسٹھ تریسٹھ کی آئینی شقیں نکالنے پر بھی بھرپور مزاحمت کی جائے گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں گورنر ہاؤس کے باہر دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے لانگ مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ عوام اپنے حق کے لیے قربانی اور جنگ کے لیے تیار رہیں۔
امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے لانگ مارچ کا اعلان کردیا
انہوں نے کہا کہ عیدالاضحیٰ تک قبائلی اصلاحات پرعمل نہ ہوا تو اسلام آباد تک لانگ مارچ ہوگا، قبائلی عوام ایک گھنٹہ بھی ایف سی آر قبول کرنے کو تیار نہیں، جب تک ایف سی آر کو دفن نہ کردیں ہم اسلام آبا د سے واپس نہیں آئیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ قبائلی عوام کو خیبرپختونخوا اسمبلی میں اب تک نمائندگی نہیں دی گئی، حکومت قبائلی عوام کو اصلاحات کے نام پرتقسیم کر رہی ہے، ہم پشتونوں کی تقسیم کو نہیں مانتے، کچھ پولیٹیکل ایجنٹ اس پر کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ قبائلی علاقوں میں ایف سی آر کو ختم کرکے خیبرپختونخوا میں ضم کیا جائے، میں پوچھتا ہوں کہ کس قانون کی بنیاد پر قبائلی علاقوں اور پشاور کو تقسیم کیا گیا ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ گورنر خیبرپختونخوا دیکھ لیں کہ یہ دھرنے میں بیٹھے عوام کی فریاد ہے، گورنر کے پی کے ہماری آواز اسلام آباد تک پہنچائیں۔
شاہد خاقان کو یقین نہیں کہ وہ وزیراعظم ہیں
سراج الحق کا کہنا تھا کہ شاہد خاقان عباسی کو یقین نہیں ہے کہ وہ وزیراعظم بن گئے ہیں، وہ ہربات کے لیے رائےونڈ کی طرف دیکھتے ہیں، حالانکہ نااہلی کے بعد نواز شریف کی کہانی مکمل ہو گئی ہے، صدر پاکستان نے صحیح کہا تھا کہ پاناما اللہ کی بےآواز لاٹھی ہے، نوازشریف نےعاجزی کی بجائے تکبر کا راستہ اختیار کیا۔
آرٹیکل 62 63 کی شقیں نکالنے کی کوشش کی تو مزاحمت کریں گے
پشاور میں جلسے سے خطاب میں سراج الحق کا کہنا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 62،63 کو آئین سے نکالنے کی ہر کوشش کا مقابلہ کریں گے، آرٹیکل 62،63 تمام لوگوں پر لاگو ہونا ضروری سمجھتا ہوں جس میں ججز بیورو کریٹ، جنرل اور حکمران شامل ہیں، میں حکومت کو خبردار کرنا چاہتا ہوں کہ اگر ان شقوں کو نکالنے کی کوشش کی گئی تو ہم اس کا بھرپور دفاع کریں گے۔
امریکی امداد کو اس کے منہ پر مار دیا جائے
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حالیہ تقریر پر ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ نےایک بار پھر پاکستان کو دھمکی دی ہے، ٹرمپ کہتا ہے کہ پاکستان کو بات نہ ماننے پر سزادی جائے گی، مرکزی حکومت کو کہتا ہوں کہ امریکی حکومت کی امداد کو ان کے منہ پر مارے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔
لاہور : جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے بھارتی وزیر اعظم کی اچانک لاہور آمد کے حوالے سے کہا ہے کہ مودی جی خالہ جی کا گھرسمجھ کرپاکستان آگئے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا، امیرجماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا مودی سے ہاتھ ملانا کشمیر کے شہیدوں سے بے وفائی ہے۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ بابری مسجد شہید کرنے اور بھارتی مسلمانوں کے قاتل مودی کا استقبال کرکے نوازشریف قوم کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں؟ نوازشریف کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کرکے مودی قاتل سے دوستی نبھا رہے ہیں۔
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ جب سے نریندر مودی بھارت کاوزیراعظم بنا ہے پاکستانی باڈرز پر بار بار حملے کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی ذہنیت میں فتور ہے کرکٹ کے کھلاڑیوں اور نہ ہی چئیرمین پی سی بی کو بھارت میں برداشت کیا گیا۔
سراج الحق نے کہا کہ وزیر اعظم نوازشریف کی کشمیریوں کے خون کی قیمت پرمودی سے دوستی کو مسترد کرتے ہیں کشمیر کے بغیر تکمیل پاکستان ممکن نہیں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو توڑنے کا ذمہ دارمودی وزیراعظم پاکستان کا مہمان کیسے ہوسکتا ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ نریندرا مودی کا ماسکو اورکابل سے لاہورآنا کن مقاصدکےلئےتھا۔
علاوہ ازیں گوجرانوالہ میں نریندر مودی کی پاکستان آمد کے خلاف جماعت اسلامی کے کارکنوں نے احتجاجی ریلی نکالی۔ جس میں کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
ریلی کے شرکاء نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جس میں گو مودی گوکے نعرے درج تھے۔
مظاہرین کا کہناتھا کہ نریندرمودی لاکھوں مسلمانوں کا قاتل ہے ایسے اپنی سرزمین پر برداشت نہیں کر سکتے،احتجاجی ریلی شیراں والا باغ سے شروع ہو کر سیالکوٹی گیٹ پہنچ کر احتتام پذیر ہوئی۔
لاہور: جماعت اسلامی کے سابق امیر سید منورحسن نے کہا ہے کہ مسلمانوں کیلئے جہاد اور قتال صرف اور صرف فی سبیل اللہ پر ہی جائز ہے، ان کے بیان پر سیخ پا ہوکر عوام کو گمراہ اور متنفر کرنے کی ناکام سازش کرنے والے دراصل بوری بند لاشوں اور بھتہ خوری جیسی کرتوتوں پر پردہ ڈالنا چاہتے ہیں۔
منصورہ لاہور سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق سید منور حسن کا کہنا تھا کہ جہاد فی سبیل اللہ ہی جائز ہے،اس کے علاوہ اپنی ذات، اقتدار،عصبیت اور مال و دولت سمیت ہر صورت میں وہ فسادہے، مغربی طاقتوں کے غلام اور ان کے نوالوں پر پلنے والوں کا بس نہیں چلتا ورنہ جہادی آیات کو قرآن سے نکال دیتے۔
سید منورحسن نے کہا کہ وہ جہاد فی سبیل اللہ، قتال فی سبیل اللہ اور انفاق فی سبیل اللہ کی بات اس لئے کرتےہیں کہ احکام الہیٰ کی پابندی ہوسکے، اگر افغان معاشرے میں جہاد اور قتال فی سبیل اللہ عام نہ ہوتا تو برطانیہ روس اور اب امریکہ وہاں سے شکست کھا کر نہ نکلتا۔
سابق امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے دشمن کے مقابلے میں اپنے گھوڑے ہر وقت تیار رکھنے کا جو حکم دیا ہے وہ اسی لئے ہے کہ ہم اپنے دشمن سے غافل نہ ہوں، ان کے بیان پر سیخ پا ہوکر عوام کو گمراہ اور متنفر کرنے والے دراصل بوری بند لاشوں اور بھتہ خوری جیسی کرتوتوں پر پردہ ڈالنا چاہتے ہیں، اللہ کے حکم کی بجاآوری میں کیے جانے والے کام کو پوری دنیا بھی غلط ثابت نہیں کرسکتی۔
بنوں : امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ شمالی وزیرستان آپریشن طویل ہوا تو ملک کو نقصان ہوگا، تمام اسلامی ممالک کو غزہ پر اسرائیلی بمباری رکوانے کیلئے اقدامات کرنے چاہیئے۔
بنوں میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ شمالی وزیر ستان کے متاثرین کا مسئلہ اہم ہے، وزیراعظم اور آرمی چیف کو مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنا ہوں گے، انھوں نے بتایا کہ جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن کے کارکنان نے شمالی وزیرستان متاثرین میں چھ کروڑ روپے کا سامان تقسیم کیا۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ وفاق سے ڈاکٹر شکیل آفریدی کو لے جانے کا مطالبہ کیا تھا پر وفاق نے خیبر پختو نخوا کی درخواست مسترد کر دی، غزہ پر اسرائیلی جارحیت پرانھوں نے کہا کہ حوالے سے ہفتہ احتجاج منایا جائے گا۔