Tag: Amendment

  • سعودی عرب سے آنے اور جانے والوں کیلئے نئی ہدایات جاری

    سعودی عرب سے آنے اور جانے والوں کیلئے نئی ہدایات جاری

    ریاض : کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے سد باب کیلیے سعودی محکمہ شہری ہوا بازی نے فضائی مسافروں کے لیے ضوابط میں ترمیم کا اعلان کیا ہے۔

    سودی ذرائع ابلاغ کے مطابق محکمے نے تمام ہوائی اڈوں اور فضائی کمپنیوں کو کرونا ایس او پیز سمیت نئی ہدایات سے آگاہ کردیا ہے۔

    محکمے نے کہا ہے کہ سعودی عرب سے باہر جانے والے وہ تمام سعودی مسافر جن کی دوسری خوراک کو تین ماہ ہوگئے ہیں، ان کے لیے بوسٹر ڈوز ضروری ہے۔

    اس سے استثنی 16 سال سے کم عمر بچوں کو ہوگا یا پھر ان لوگوں کو جنہیں توکلنا میں استثنی دیا گیا ہے، محکمے نے کہا ہے کہ وہ تمام مسافر جو سعودی عرب آ رہے ہیں خواہ وہ سعودی شہری ہوں یا غیر ملکی اور خواہ توکلنا میں ان کا جو سٹیٹس ہو، ان کے لیے پی سی آر ٹیسٹ ضروری ہے۔

    یہ پی سی آر سفر سے 48 گھنٹے پہلے لیا گیا ہو۔ اس سے استثنی صرف 8 سال سے کم عمر بچوں کو ہوگا۔ سعودی عرب پہنچنے پر ضوابط کے مطابق 8 سال سے کم عمر بچوں کا معائنہ ہوگا۔

    محکمے نے کہا ہے کہ بیرون ملک سے آنے والے وہ شہری جنہیں بیرون ملک میں ہی کورونا لاحق ہوگیا ہو،  انہیں پی سی آر ٹیسٹ سے طے شدہ ضوابط کے تحت استثنیٰ ہوگا۔

    ان ضوابط میں پہلا یہ ہے کہ وہ افراد جنہوں نے کورونا کی تمام خوراکیں لے رکھی ہوں انہیں کورونا لاحق ہونے کو 7 دن ہوگئے ہوں تو ان سے پی سی آر طلب نہیں کیا جائے گا

    دوسرا ضابطہ یہ ہے کہ وہ افراد جنہوں نے کورونا کی خوراکیں مکمل نہیں کیں اور انہیں کورونا لاحق ہوئے 10دن ہوگئے ہوں، ان سے بھی پی سی آر طلب نہیں کیا جائے گا، محکمے نے کہا ہے کہ مذکورہ بالا فیصلے کا اطلاق بدھ 9 فروری سے رات ایک بجے سے ہوگا۔

  • کویت میں ملازمتوں کے حوالے سے نیا بل پیش

    کویت میں ملازمتوں کے حوالے سے نیا بل پیش

    کویت سٹی: کویت کے ایک رکن اسمبلی نے نوکریوں کے لیے نیا بل پیش کردیا جس سے تارکین وطن کے لیے مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں۔

    کویتی میڈیا کے مطابق رکن قومی اسمبلی ہاشم الصالح نے سرکاری شعبے کی ملازمتوں کو قومیانے کے لیے سول سروس قانون نمبر 1976/15 میں ترمیم کا بل پیش کیا ہے۔

    بل کے مطابق ملازمین کی تقرری، رد و بدل اور ترقی متعلقہ ایگزیکٹو ادارے کے فیصلے پر مبنی ہونی چاہیئے۔

    بل میں یہ شرط عائد کی گئی ہے کہ تارکین وطن کی بھرتی عارضی بنیادوں پر ہونی چاہیئے اور صرف اسی صورت میں ہو جب کوئی کویتی شہری یا دیگر مندرجہ ذیل افراد ملازمتوں کے لیے دستیاب نہ ہوں۔

    کویتی شہری

    ایسی کویتی خواتین کے بچے جنہوں نے غیر کویتیوں سے شادی کی ہوئی ہو

    بدون

    خلیج تعاون کونسل ممالک کے شہری

    آخری کیٹگری کے ملازمین اگر 750 دینار سے زیادہ تنخواہ کے ساتھ ملازمت پر رکھے گئے ہیں تو ان کے نام اور ملازمت کی تفصیل سرکاری گزٹ میں شائع کی جانی چاہیئے۔

    کیٹگری 4 کے تحت ملازمین کی تقرری سے قبل متعلقہ ادارے کو سول سروس کمیشن سے مشورہ کرنا ہوگا تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ درخواست دہندگان میں سے مندرجہ بالا کیٹگریز میں سے کوئی بھی اس ملازمت کے لیے دستیاب نہیں۔

    بل میں کہا گیا ہے کہ جو بھی انتظامی حکم نامے کی خلاف ورزی کرے اسے زیادہ سے زیادہ 3 ماہ کی قید اور 1 ہزار دینار یا ان میں کوئی بھی ایک سزا دی جائے گی۔

  • پی ایس 127 میں این اے 246  کا بھی ریکارڈ توڑ دیں گے، فاروق ستار

    پی ایس 127 میں این اے 246 کا بھی ریکارڈ توڑ دیں گے، فاروق ستار

    کراچی : فاروق ستار کا کہنا ہے ایم کیو ایم کے دفاتر توڑے جاسکتے ہیں، لیکن مینڈیٹ نہیں، ضمنی الیکشن فوج کی نگرانی میں کرائے جائیں، پی ایس ایک سو ستائیس میں این اے دو سو چھیالیس کا بھی ریکارڈ توڑدیں گے۔

    پی ایس ایک سو ستائیس ملیر میں ضمنی انتخاب کی مہم کے حوالے سے ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی فاروق ستار عوامی پریس کانفرس کرتے ہوئے کہا کہ ہم سے الگ ہونے والوں کو بھی پتنگ کاٹنے کا موقع نہیں دیں گے، آٹھ ستمبر کو ہر ڈبے سے پتنگ ہی نکلے گی۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ستر سال سے پاکستان زندہ باد کانعرہ لگانے والوں کو قبول کرنا ہوگا،دفاتر توڑے جاسکتے ہیں لیکن ایم کیو ایم کامینڈیٹ نہیں توڑا جاسکتا، تمام مشکلات کے باوجود الیکشن جب بھی ہوں ڈبے سے پتنگ کا ووٹ نکلتا ہے، 8 ستمبر کو یکجہتی کا مظاہرہ کریں گے اور حق کا سورج طلوع ہوگا۔


    Farooq Sattar warns those who switch allegiance… by arynews

    فاروق ستار نے مطالبہ کیا کہ ضمنی انتخاب میں دھاندلی کا خطرہ ہے، ضمنی الیکشن فوج کی نگرانی میں کرائے جائیں، ملیر میں، بلوچ، سندھی، پشتون سمیت تمام برادریاں ہمارے ساتھ ہوں گے، ستمبر کو این اے 246 کا رکارڈ توڑیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ ہجرت کا موسم ہے، ہمارے بھی ہجرت کرنے والے پرندے واپس آئیں گے، جب موسم گرم ہوجاتا ہے تو پرندے ٹھنڈے علاقے میں چلے جاتے ہیں،حکومت کاایجنڈہ ہے کہ کئی ایم کیو ایم بنانی ہیں تو یہ کرکے دیکھ لیں، وفاداریاں تبدیل کرنیوالے سن لیں 2018 میں بھی کوئی چانس نہیں، 2018 میں قومی اسمبلی کی ساری نشستوں پرکامیاب ہونگے۔

    ایم کیو ایم رہنماؤں نے ملیر کے عوام سے ملاقات کی اورالیکشن میں بھرپورحق رائے دہی استعمال کرنے کی اپیل کی۔

  • پارٹی آئین میں ترمیم کردی، فیصلوں کی توثیق کیلئے قائد کی ضرورت نہیں،فاروق ستار

    پارٹی آئین میں ترمیم کردی، فیصلوں کی توثیق کیلئے قائد کی ضرورت نہیں،فاروق ستار

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ پارٹی کے آئین میں ترمیم کردی گئی ہے جس کے تحت کسی بھی فیصلے پر بانی ایم کیو ایم کی توثیق کی ضرورت نہیں اس لیے 4 افراد کو اپنی مرضی سے رابطہ کمیٹی میں شامل کیا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارٹی کے اہم اجلاس کے بعد عارضی مرکز پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ 23 اگست کو ہم نے ایک واضح لکیر کھینچ دی تھی جس کے بعد سے ایم کیو ایم پاکستان اب اپنے فیصلوں میں خود مختار ہے۔ خواجہ اظہار الحسن کے بعد مزید چار افراد خالد مقبول صدیقی، سید سردار احمد، رؤف صدیقی  اور خواجہ سہیل منصور کو رابطہ کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے۔

    پڑھیں:  قومی اسمبلی میں‌ قرارداد لانے کا فیصلہ واپس، لندن قیادت کو جواب نہ دینے کا حکم

    ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ’’پارٹی آئین میں ترمیم کرتے ہوئے آئین کی شق 9 بی کو حذف کردیا جس کے بعد الطاف حسین کی پارٹی رہنما اور بانی کی حیثیت ختم ہوچکی ہے اب ہمارے کسی فیصلے کی ان کی توثیق کی ضرورت بھی نہیں ہے تاہم پارٹی آئین کی شق 7 کے مطابق ندیم نصرت کنونیر مقرر ہیں جبکہ اُن کی موجودگی میں پارٹی کے سنیئرز ڈپٹی کنونیرز پارٹی کے اجلاس منعقد کریں گے‘‘۔

    انہوں نے کہاکہ ’’ہم نے فیصلے اپنے ہاتھ میں لے لیے ہیں اور اب ہم اپنے فیصلے کرنے میں آزاد اور خود مختار ہیں، یہ لائن ہم نے 23 اگست کے بعد خود کھینچی ہے تاکہ دوبارہ ایم کیو ایم کے پلیٹ فارم سے پاکستان مخالف بات نہ کی جاسکے۔ اُن کا کہنا تھاکہ ’’ ہمیں فیصلہ سازی کے لیے اگر تنظیمی ڈھانچے میں تبدیلی کرنی پڑی تو ضرور کریں گے‘‘۔

    ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ’’پارٹی آئین کے مطابق کنونیر کی غیر موجودگی میں ڈپٹی کنوینر اور ممبران کی مشاورت سے فیصلے کیے جائیں گے قبل ازیں پارٹی آئین کے تحت ہی قائد ایم کیو ایم سے رہنمائی لینے کے پابند تھے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ’’قائد ایم کیو ایم کی باتوں پر تبصرہ نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی بانی تحریک کے احترام میں کسی قسم کی کمی نہیں کی جائے گی تاہم ماضی میں جو بھی کچھ ہوا آئندہ بات بھی نہیں کی جائے گی‘‘۔

    مزید پڑھیں :  مائنس ون فارمولا قبول نہیں، لندن قیادت کا پہلا رد عمل سامنے آگیا

    سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے دو ٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہمارے فیصلے لندن کی پالیسیوں سے آزاد ہوگئے ہیں۔ گزشتہ روز کے اجلاس میں پارٹی رہنماؤں اور آئینی و قانونی ماہرین نے تفصیلی جائزے کے بعد بانی تحریک سے قطع تعلق کی آئینی ترمیم منظور کی جس کے بعد لندن سیکریٹریٹ اور لندن رابطوں سے علیحدگی بھی اختیار کرلی ہے‘‘۔

    رہنماء ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ ’’ہمیں دیکھا، پرکھا اور موقع دیا جائے اور ہماری نیک نیتی پر شک کرنے سے بھی گریز کیا جائے کیونکہ اب پاکستان کے فیصلے یہی سے ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ آج ہم نے اپنا مقدمہ سب کے سامنے رکھ دیا ہے مردہ باد کہنے والوں کو ہم نے مسترد کیا مگر پاکستان زندہ باد کہنے والوں کو بھی گلے نہیں لگایا جارہا‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں:   ایم کیوایم پاکستان نے بانی ایم کیو ایم کے خلاف قرارداد تیار کرلی

    انہوں نے کہا کہ ’’سب کچھ کرنے کے باوجود بھی ہمارے دفاتر مسمار کیے جارہے ہیں اور ہمارے بے گناہ کارکنان کی گرفتاریوں اور اُن کو لاپتہ کرنے کا سلسلہ تاحال جاری ہے جس سے محسوس ہوتا ہے کہ یہ آپریشن کسی ایک خاص کمیونٹی خلاف کیا جارہا ہے‘‘۔

    سربراہ ایم کیو ایم نے مطالبہ کیا کہ ’’ہمارے 130 لاپتہ کارکنان کو بازیاب کروایا جائے اور گرفتار خواتین کارکنان کو بھی رہا کیا جائے کیونکہ ہمیں یہ امید ہے کہ اُس روز وہ خواتین ویڈیو کے کسی بھی حصے میں نظر نہیں آرہی تھیں، 22 اگست کے بعد سے گرفتار ہونے والے بے گناہ کارکنان کو رہا کیا جائے اور نائن زیرو سمیت خورشید بیگم سیکریٹریٹ پر سے غیر آئینی و غیر قانونی سیل ختم کی جائے تاکہ ہمیں بھی سیاسی آزادی مل سکے‘‘۔