Tag: amendments

  • پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس: حکومت کیا کرنے جارہی ہے؟

    پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس: حکومت کیا کرنے جارہی ہے؟

    اسلام آباد: صدر مملکت عارف علوی نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل طلب کر لیا ہے، جواب میں حکومت نے اپنی حکمت عملی طے کرلی ہے۔

    ذرائع کے مطابق حکومت نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے موقع پر انتخابی قوانین میں اہم ترامیم منظور کرانےکا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ انتخابات الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) سے کرانےکا فیصلہ واپس لینے کی ترمیم ایجنڈے میں شامل کرلی گئی ہے ساتھ ہی اوورسیز پاکستانیوں سے ووٹ کا حق واپس لینےکی ترمیم کو بھی ایجنڈے میں شامل کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کیلئےپارلیمنٹ میں نشستیں مختص کرنےکی تجویز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پیش کی جائے گی۔

    یہ بھی پڑھیں: ‏صدر نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کرلیا

    ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے اپنے تمام اتحادی ارکان قومی اسمبلی اور سینیٹ کو حاضری یقینی بنانے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں، کل کے اجلاس میں وزیراعظم میاں شہباز شریف سمیت اہم اتحادی رہنما بھی شریک ہوں گے۔

    مشترکہ اجلاس میں ملک میں امن و امان کی صورتحال، پی ٹی آئی کے لانگ مارچ سمیت دیگر امور پر بھی زیر بحث آنے کا امکان ہے، جب کہ مشترکہ اجلاس سے وزیراعظم میاں شہباز شریف کے خطاب کا بھی خطاب کا امکان ہے۔

    واضح رہے کہ صدر مملکت عارف علوی نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آئین کے آرٹیکل 54(1) کے تحت طلب کیا ہے۔

  • سعودی عرب میں موجود وکیلوں کے لیے خوشخبری

    سعودی عرب میں موجود وکیلوں کے لیے خوشخبری

    ریاض: سعودی عرب میں غیر سعودی شہریوں کو سعودی بار ایسوسی ایشن کا حصہ بنانے کے لیے تنظیمی ڈھانچے میں درکار ترامیم کے لیے غور کیا جارہا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی بار ایسوسی ایشن کے معاہدے سے یہ شق نکالنے کی منظوری دے دی گئی ہے جس کے تحت صرف سعودی شہری ہی ایسوسی ایشن کی رکنیت کا حصہ ہوں گے۔

    تاہم یہ شرط رکھی گئی ہے کہ مملکت میں وکالت کی پریکٹس صرف سعودی شہری ہی کرسکیں گے۔

    دوسری جانب شوریٰ کونسل نے کوڈ آف لا پریکٹس کے مذکورہ حصے میں تبدیلی کی منظوری دے دی ہے جس کے بعد اب اس کا متن ہے، ریاست میں موجود ہر وہ شخص جس کے پاس وکالت کا لائسنس ہو اسے سعودی بار ایسوسی ایشن کا حصہ بننا لازمی ہوگا۔

    وزارت انصاف کے مطابق اس وقت مملکت میں 18 ہزار وکلا وکالت کی پریکٹس کر رہے ہیں جن میں خواتین کی بھی بڑی تعداد شامل ہے۔

  • مسافروں کیلئے کروناوائرس سے متعلق ہیلتھ ڈیکلریشن فارم میں تبدیلی

    مسافروں کیلئے کروناوائرس سے متعلق ہیلتھ ڈیکلریشن فارم میں تبدیلی

    اسلام آباد: کروناوائرس سےمتعلق ہیلتھ ڈیکلریشن فارم میں ترامیم کرتے ہوئے رابطےکی تفصیلات اورسفرکی تاریخ شامل کی گئی جبکہ فارم میں ایران کانام بھی شامل کردیاگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کروناوائرس سےمتعلق ہیلتھ ڈیکلریشن فارم میں ترامیم کردی گئیں،ذرائع کا کہنا ہے کہ فارم میں رابطےکی تفصیلات اورسفرکی تاریخ شامل ہوگی، پاکستان میں داخلےکیلئےمکمل پُرشدہ فارم جمع کراناہوگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جہازکاعملہ تمام مسافروں میں ہیلتھ ڈیکلریشن کارڈ تقسیم کرےگا، فارم تقسیم نہ کرنےوالی ایئرلائن پرجرمانہ کیاجائے گا، فارم میں ایران کانام بھی شامل کردیاگیا، اس سےقبل چین،افریقہ اورجنوبی امریکاکےنام شامل تھے۔

    یاد رہے ملک بھر کے ائیرپورٹس پر کرونا سے بچاؤاور احتیاطی تدابیر پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایت جاری کی تھی اور سول ایوی ایشن اتھارٹی نے بیرون ملک سےآ ْنے والے تمام مسافروں سے ہیلتھ ڈیکلیریشن فارم بھروانے کا عمل لازمی قرار دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : بیرون ملک سے آ ْنے والے تمام مسافروں سے ہیلتھ ڈیکلیریشن فارم بھروانا لازمی قرار

    اس سلسلے میں وزارت صحت کی جانب سے پاکستان میں داخل ہونے کیلئے ہیلتھ ڈکلیریشن کا اردو میں فارم تیار کرلیا جبکہ ایئرٹریفک کنٹرولر کو بیرون ملک سے آنے والوں کی آگہی کے لیے الگ ہدایات نامہ جاری کیا تھا ۔
    .
    ہدایت نامے میں کہا گیا تھا پائلٹ ،فضائی میزبان مسافروں کوفارم بھرنے سے متعلق بار بار آگاہ کریں، فارم میں 14دن میں چین اور6دن میں افریقہ یاجنوبی امریکاکےسفر کابتانا ہوگا جبکہ مسافرکوبخار، کھانسی اور سانس میں تنگی کے بارے بھی فارم میں بتانا ہوگا۔

    سی اے اے کا کہنا تھا کہ ہیلتھ ڈکلیریشن فارم جمع نہ کروانے والی ائیر لائنوں کےخلاف کارروائی ہوگی۔

    سیکریٹری ایوی ایشن نےتمام ائیرپورٹس مینجرز کواحکامات جاری کردیئے ہیں کہ ہیلتھ ڈکلیریشن فارم نہ دینےوالی پروازوں کو اڑان بھرنے کی اجازت نہ دی جائے اورتمام ائیرلائن جہازوں کے اندر ہیلتھ کارڈ سے متعلق مسافروں کی رہنمائی کریں اور اناوئنسمنٹ بھی کریں۔

     

  • سینیٹ سے بھی انتخابات ایکٹ2017میں مزید ترمیم کا بل منظور

    سینیٹ سے بھی انتخابات ایکٹ2017میں مزید ترمیم کا بل منظور

    اسلام آباد : قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ نے بھی ترمیمی انتخابات ایکٹ میں مزید ترمیم کا بل متفقہ طور پر منظور کرلیا، وزیرقانون زاہدحامد نے کہا جو ختم نبوت کا اقرارنہیں کرتا ، وہ غیر مسلم ہی رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن بل میں کھڑا ہونے والا تنازع حل ہوگیا، چیرمین سینیٹ رضا ربانی کی زیر صدارت سینیٹ کے اجلاس ہوا، انتخابات ایکٹ 2017 میں مزید ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش کیا گیا، بل سینیٹ کے اجلاس میں وزیر قانون زاہد حامد نے پیش کیا۔

    منظور شدہ بل کے مطابق قادیانی غیر مسلم ہی رہیں گے، جو ختم نبوت کا اقرار نہیں کرتا وہ غیرمسلم قرار پائے گا، ترمیم کے بعد ووٹر لسٹ میں درج کسی پر شک ہوگا تو وہ پندرہ روز میں ختم نبوت کے اقرار نامے پر دستخط کرے گا۔

    بل کے مطابق حلف نامے پر دستخط سے انکار پر متعلقہ شخص غیرمسلم تصور ہوگا اور ایسے فرد کا نام ضمنی فہرست میں بطور غیر مسلم لکھا جائے گا۔

    سینیٹ سے منظور ہونے والے بل میں ختم نبوت سے متعلق انگریزی اور اردو کے حلف نامے بھی شامل ہیں۔

    وزیر قانون زاہد حامد نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ قومی اسمبلی سے منظور بل میں سیون بی،سیون سی شامل ہے،ز بل کے حوالے سے مجھ پر بدنیتی کا الزام لگایاگیا، مذکورہ شخص ختم نبوت کا اقرارنہیں کرتا تو وہ غیرمسلم قرار پائے گا، میں بھی مسلمان ہوں کچھ غلط کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔


    مزید پڑھیں : الیکشن بل2017میں ترمیم اتفاق رائے سے منظور ، ختم نبوت ﷺ کا حلف نامہ بحال


    عبدالغفورحیدری نے سینیٹ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عقیدہ ایک بارپھرمحفوظ ہوگیا،کریڈٹ پارلیمنٹ کوجاتاہے، جوکوتاہی ہوئی اسے وزیرقانون نے ٹھیک کرائی ، ایک وعدہ جو رہ گیا تھا وہ وعدہ بھی وزیر قانون نے پورا کردیا۔

    مولانا عبدالغفور حیدری نے مزید کہا کہ 1973 کے آئین میں جو قادیانی کی حیثیت تھی وہی برقرار ہے اور 39 سال بعد نئے بل سے قانوناً واضح کردیا کہ قادیانیوں کی حیثیت غیر مسلم ہی ہے۔

    قائد ایوان راجہ ظفر الحق کا اظہارخیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ متفقہ بل منظور کرنےپر سب کا شکریہ اداکرتاہوں، آج کا بل سب کی منشا اور ایمان کے مطابق منظورکیاہے، حزب اختلاف نےبھی ثابت کیا ان کاعقیدہ بہت مضبوط ہے۔

    یاد رہے کہ انتخابات ایکٹ2017میں مزید ترمیم کا بل کل قومی اسمبلی سے منظورہوا تھا۔

    واضح رہے کہ ختم نبوت کے قانون میں ترمیم کا معاملہ اس وقت سامنے آیا تھا جب نا اہل سابق وزیراعظم نواز شریف کو دوبارہ مسلم لیگ (ن) کا صدر بنانے کے لیے انتخابی اصلاحات بل 2017 منظور کیا گیا تھا۔

    جس کے بعد کہا گیا تھا کہ اس بل کی منظوری کے دوران ختم نبوت کے حوالے سے حلف نامے کو تبدیل کردیا گیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔