Tag: america

  • افغان تنازع، امریکا بات چیت کے لیے مستقبل میں سنجیدہ رہے: طالبان کا مطالبہ

    افغان تنازع، امریکا بات چیت کے لیے مستقبل میں سنجیدہ رہے: طالبان کا مطالبہ

    کابل: افغان طالبان کی جانب سے امریکا سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ تنازعے کے حل کے لیے مستقبل میں‌ سنجیدگی کا مظاہرہ کرے.

    تفصیلات کے مطابق افغان طالبان نے بات چیت کے عمل کو جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ فریق اس ضمن میں مرکوز اور سنجیدہ رہے.

    یہ بیان طالبان کے لیڈر ملا ہیبت اللہ اخوند زادہ کی جانب سے سامنا آیا. انھوں نے اپنے خصوصی پیغام میں یہ مطالبہ کیا.

    ہیبت اللہ اخوند زادہ نے مزید کہا کہ امریکا کو مذاکرات میں دلیل اور تفہیم کی پالیسی اپنانے کی ضرورت ہے، ساتھ ہی طالبان کی مذاکرات کی تجویز کو قبول کرے۔

    پیغام میں‌ انھوں نے کہا کہ طالبان مذاکراتی عمل میں پیش رفت کے لیے غیر ملکی افواج کے انخلا کو اہم خیال کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: سابق افغان صدر کا طالبان کے ساتھ معاہدے کا دعویٰ غلط نکلا

    خیال رہے کہ طالبان اور امریکا کے درمیان مذاکرات کا آخری دور مئی میں مکمل ہوا تھا، طالبان نے ماسکو میں روسی حکومت سے بھی مذاکرات کیے تھے.

    اس موقع پر بھی طالبان نے یہی موقف اختیار کیا کہ افغانستان میں قیامِ امن سے متعلق کسی بھی معاہدے پر اتفاق کے لئے بین الاقوامی افواج کا انخلاء انتہائی ضروری ہے۔

  • ايران سے لاحق خطرہ فی الحال ٹل گيا ہے: امریکا

    ايران سے لاحق خطرہ فی الحال ٹل گيا ہے: امریکا

    لندن: امریکی حکومت کا کہنا ہے کہ ایران سے لاحق خطرہ اگرچہ ختم نہیں ہوا، مگر فی الحال ٹل گیا ہے.

    ان خیالات کا اظہار امريکا کی قومی سلامتی کے مشير جان بولٹن نے اپنے ایک بیان میں کیا.

    ان کا کہنا تھا کہ ايران سے لاحق خطرہ ابھی پوری طرح ختم نہيں ہوا ، ایسا کہنا قبل از وقت ہوگا، البتہ واشنگٹن کے فوری اقدامات کی وجہ سے يہ خطرہ بہ ہرحال ٹل ضرور گيا ہے۔

    امريکا کی قومی سلامتی کے مشير نے يہ بيان برطانوی دارالحکومت لندن ميں میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے دیا.

    بولٹن نے امريکی صدر کے حاليہ بيان کا‌ حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امريکا ايران ميں اقتدار کی تبديلی کی پاليسی پر عمل پيرا نہيں۔

    مزید پڑھیں: سعودی تیل بردار بحری جہازوں پر حملے میں ایران ملوث ہے: امریکا کا دعویٰ

    البتہ انھوں نے سب کچھ صیح ہونے کے تاثر کو رد کرتے ہوئے محتاط انداز میں‌ کہا کہ اسی ماہ سعودی تنصيبات پر حملوں ميں ايران ملوث ہو سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران ایران اور امریکا میں‌ اختلافات شدت اختیار کر گئے تھے اور یہ خیال کیا جارہا تھا کہ امریکا ایران پر حملہ کرسکتا ہے.

    اسی ضمن میں ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف پاکستان کا دورہ بھی کیا تھا۔

  • امریکی اسپیکر کی درخواست مسترد، فیس بک کا جعلی ویڈیو ہٹانے سے انکار

    امریکی اسپیکر کی درخواست مسترد، فیس بک کا جعلی ویڈیو ہٹانے سے انکار

    واشنگٹن : امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے خود سے منسوب ویڈیو کو ہٹانے سے انکار پر فیس بک کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نینسی پلوسی کی ایک ایڈٹ کی گئی ویڈیو صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹ کی تھی جس میں ان کو پریس کانفرنس میں ایسے دکھایا گیا ہے جیسے وہ نشے میں ہوں۔طاقتور ڈیموکریٹ سیاست دان نینسی پلوسی کی اس ویڈیو کو صدر ٹرمپ کے حامیوں نے بڑی تعداد میں سوشل میڈیا پر شیئر کیا ہے۔

    نینسی پلوسی نے فیس بک سے رابطہ کرکے ویڈیو کو بلاک کرنے کی درخواست کی جو سوشل نیٹ ورک سائٹ نے مسترد کر دی۔

    نینسی پلوسی نے کہا کہ فیس بک کو معلوم ہے کہ ویڈیو جعلی ہے۔پلوسی کے مطابق فیس بک کی جانب سے جعلی اور گمراہ کن ویڈیو لگانے کی اجازت دینے کے بعد سوشل سائٹ انتظامیہ کا وہ دعویٰ مشکوک ہو جاتا ہے جس میں اس نے کہا تھا کہ وہ الیکشن مہم میں ٹرمپ کو جتوانے کے لیے روس کی مداخلت سے بے خبر تھی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق پلوسی نے کہا کہ میں سمجھتی ہوں کہ فیس بک کا جانتے بوجھتے ایک غلط ویڈیو نہ ہٹانا یہ ثابت کرتا ہے کہ وہ روس کے ہمارے الیکشن میں مداخلت میں اس کے ساتھ تھے۔

    اے ایف پی کے مطابق فیس بک انتظامیہ فوری طور پر اس خبر پر تبصرے کے لیے دستیاب نہ ہوسکی۔ تاہم میڈیا رپورٹس میں فیس بک سے یہ بات منسوب کی گئی ہے کہ سائٹ انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ ویڈیو نیوز فیڈ میں ڈوب چکی تھی اور اس کو آزادانہ فیکٹ چیک کے بعد اس الرٹ کے ساتھ ٹیگ کرکے لگایا گیا کہ یہ غلط ہے۔

    خیال رہے کہ فیس بک کے شریک بانی مارک زکربرگ کئی بار کہہ چکے ہیں کہ آزادی اظہار کی حدود کے لیے اصول حکومتوں اور معاشرے کو وضع کرنا چاہئیں نہ کہ فیس بک جیسی پرائیویٹ کمپنیاں مرتب کریں گی۔

    دوسری جانب یوٹیوب نے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ انہوں نے نینسی پلوسی کی مذکورہ تیار کردہ ویڈیو کلپ بلاک کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ویڈیو کلپ کا بظاہر مقصد نینسی پلوسی کی ساکھ کو نقصان پہنچانا تھا۔پلوسی نے کہا کہ وہ شراب نوشی نہیں کرتیں، اس کو چاکلیٹ کے ساتھ پیش کیا جا سکتا ہے، میں شراب نوشی نہیں کرتی اس لیے ہر ایک اس پر ہنس رہا تھا۔ انہوں نے اس معاملے میں غلط شخص کو چنا۔

  • امریکی صدر چار روزہ دورے پر جاپان پہنچ گئے

    امریکی صدر چار روزہ دورے پر جاپان پہنچ گئے

    ٹوکیو: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ چار روزہ دورے پر ٹوکیو پہنچ گئے.

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر اس وقت ٹوکیو میں موجود ہیں، ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ بھی ان کے ساتھ ہیں.

    امریکی صدر ٹوکیو کے ہانیڈا ہوائی اڈے پہنچے، تو جاپانی وزیر خارجہ نے ان کا استقبال کیا.

    ڈونلڈ ٹرمپ اپنے چار روزہ دورے کے دوران اہم معاہدہ کریں‌ گے، تجزیہ کار امریکا اور جاپان کے مابین معاہدوں کی بھی امیدیں ظاہر کر رہے ہیں.

    کل صدر ٹرمپ وزیر اعظم شینزو آبے سے ملاقات کریں گے، اس دوران امور پر تبادلہ خیال ہوگا۔

    پیر کے روز ٹرمپ جاپان کے نئے شہنشاہ ناروہیتو سے ملاقات کریں گے، یہ نئے جاپانی شہنشاہ کی کسی سربراہ مملکت سے اولین ملاقات ہوگی.

    وزیر اعظم شینزو آبے اور ٹرمپ کے مابین شمالی کوریا کے علاوہ ایران سے متعلق بھی گفتگو متوقع ہے.

    مزید پڑھیں: ٹرمپ تاریخ جانتے ہیں اور نہ ہی ایرانیوں کو پہچانتے ہیں، محمد جواد ظریف

    خیال رہے کہ جاپانی وزیر اعظم کا ایران کا اہم دورہ جون کے وسط میں‌ متوقع ہے، البتہ اس ضمن میں‌ اب تک کسی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے.

    یہ بھی کہا جارہا ہے کہ اس دورہ کا انحصار ٹرمپ اور شینزو آبے کی ملاقات پر ہے.

  • روسی میزائل سسٹم کے حوالے سے امریکا کی ترکی کو آخری وارننگ

    روسی میزائل سسٹم کے حوالے سے امریکا کی ترکی کو آخری وارننگ

    واشنگٹن : امریکی وزارت خارجہ کے ایک عہدے دار نے خبردار کیا ہے کہ روسی میزائل کی وصولی کا عمل مکمل ہونے کی صورت میں انقرہ کو اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے ترکی کو باور کرایا گیا ہے کہ روسی ایس 400 میزائلوں کی ڈیل کے حوالے سے یہ امریکا کی ترکی کو آخری وارننگ ہے۔ نیٹو اتحاد کے رکن ترکی کو آئندہ ماہ زمین سے فضا میں مار کرنے والا ایس 400 روسی میزائل نظام حاصل کرنا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اس نظام کی خریداری نیٹو اتحاد کے لیے خطرہ پیدا کر دے گی، اس کے سبب ترکی ایف 35 طیاروں کے پروگرام سے محروم ہو جائے گا جو امریکا کی تاریخ میں ہتھیاروں کا مہنگا ترین پروگرام شمار کیا جا رہا ہے۔

    امریکی وزارت خارجہ کے مذکورہ عہدے دار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر بتایا کہ روسی میزائل نظام نیٹو اتحاد کی جانب سے عسکری ساز و سامان کی خریداری کے لیے مقررہ معیارات سے موافقت نہیں رکھتا ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سال 2017 میں بعض رپورٹوں سے یہ بات سامنے آئی تھی کہ انقرہ نے ایف 400 میزائل نظام کے حصول کے لیے کرملن کے ساتھ 2.5 ارب ڈالر مالیت کی ڈیل طے کی تھی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اگرچہ امریکا کی جانب سے خبردار کیا جاتا رہا کہ اس نظام کی خریداری کے نتیجے میں سیاسی اور اقتصادی نتائج مرتب ہوں گے۔ترکی کو ایس 400 نظام کی خریداری سے روکنے پر قائل کرنے کے واسطے امریکی وزارت خارجہ نے 2013 اور 2017 میں پیٹریاٹ میزائل نظام فروخت کرنے کی پیش کش کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ترکی نے دونوں بار اس پیش کش کو مسترد کر دیا کیوں کہ امریکا نے اس میزائل نظام کی حساس ٹکنالوجی منتقل کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

    میڈیا ذرائع کے مطابق اختلاف کے باوجود اس پورے عرصے میں امریکا نے ترکی کو اجازت دی کہ وہ لوک ہیڈ مارٹن کمپنی کے ایف 35 طیارے کے پروگرام میں مالی اور صنعتی طور پر شریک رہے، یہ دنیا کا جدید ترین لڑاکا طیارہ شمار کیا جا رہا ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس ترکی نے اپنی سرزمین پر ایس 400 میزائل نظام کے لیے جگہ کے قیام کا کام شروع کیا تھا، انٹیلی جنس رپورٹوں میں مذکورہ تنصیبات کے مقام کی سیٹلائٹ تصاویر بھی شامل کی گئی تھیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ رواں سال روس سے ایس 400 میزائل نظام حاصل کرنے کی صورت میں توقع ہے کہ یہ نظام 2020 میں استعمال کے لیے مکمل طور پر تیار ہو گا۔

  • ہواوے چینی حکومت کے ساتھ تعلقات کو چھپاتی ہے: امریکی وزیر خارجہ

    ہواوے چینی حکومت کے ساتھ تعلقات کو چھپاتی ہے: امریکی وزیر خارجہ

    واشنگٹن: امریکا کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ چینی ٹیلی کام کمپنی ہواوے اپنے بیجنگ حکومت کے ساتھ تعلقات کی حقیقت کو چھپاتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب ہواوے کمپنی یہ کہتی ہے کہ وہ حکومت کے ساتھ کام نہیں کرتی تو یہ ایک جھوٹ ہے۔

    امریکی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ہواوے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر رین ژینگ فائی امریکی عوام سے نہیں بلکہ ساری دنیا سے سچ چھپاتے ہیں۔

    انہوں نے اس یقین کا بھی اظہار کیا کہ مستقبل میں مزید امریکی کمپنیاں ہواوے کے ساتھ اپنے روابط ختم کر دیں گی۔ امریکا نے ہواوے کمپنی پر چین کے لیے جاسوسی کرنے کے شبے میں پابندی لگا دی ہے۔

    دوسری جانب جاپان کی ٹیکنالوجی کمپنی پیناسونک نے دنیا کی دوسری بڑی موبائل فون بنانے والی چینی کمپنی ہواوے کے ساتھ کاروبار معطل کرنے کا اعلان کردیا۔

    پیناسونک نے کہا کہ پابندی کا اطلاق 25 فیصد مصنوعات یا امریکا کے تیار کردہ مال پر ہوتا ہے۔ پیناسونک نے اپنے ایک نوٹی فکیشن میں اعلان کیا کہ امریکا کی جانب سے ہواوے اور اس سے ملحقہ 68 کمپنیوں پر پابندی کے بعد اس کے ساتھ لین دین بند کردینا چاہیے۔

    تاہم پیناسونک کے حوالے سے ابھی معاملہ واضح نہیں ہے کیونکہ اس کے بعد ایک چینی ویب سائٹ نے کہا ہے کہ پیناسونک ہواوے کے ساتھ کاروباری جاری رکھے گی۔

    ہواوے موبائلز پر گوگل اور اینڈرائڈ سسٹم بند

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے پیناسونک کے موقف میں تضاد اس وقت سامنے آیا جب چینی ویب سائٹ نے یہ دعویٰ کیا کہ جاپانی کمپنی ہواوے کو سپلائی جاری رکھے گی۔اس حوالے سے یہ بات بھی واضح نہیں کی گئی ہے کہ پیناسونک نے کس قسم کی کاروباری لین دین کو بند کیا ہے۔

  • ایران امریکا کشیدگی، سیّد حسن اللہ کی امریکا کو سنگین نتائج کی دھمکی

    ایران امریکا کشیدگی، سیّد حسن اللہ کی امریکا کو سنگین نتائج کی دھمکی

    بیروت : حزب اللہ کے سربراہ سیّد حسن نصراللہ نے ایران امریکا کیشدگی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’ایران پر حملے کی صورت میں حزب اللہ خاموش نہیں رہے گی‘۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور ایران کے درمیان سرد جنگ تو کئی برسوں سے جاری ہے مگر کشیدگی جس نہج پر اس وقت پہنچی ہے اس کی ماضی قریب میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ دونوں ممالک اس وقت جنگ کے دھانے پر ہیں اور امریکا نے اپنی مسلح افواج، جنگی طیارے اور بھاری جنگی ہتھیار خلیجی ممالک میں پہنچا دیے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ خلیجی ممالک نے ایرانی خطرے کے پیش نظر امریکا کو اپنی فوج کو خلیجی سمندری حدود استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ امریکا کی طرف سے ایران کے خلاف ممکنہ اقدامات کا مقصد تہران کو خطے کے ممالک کے حوالے سے اپنی معاندانہ پالیسی ترک کرنے، جوہری ہتھیاروں اور جوہری وار ہیڈ لے جانے والے میزائلوں کی تیاری سے باز رکھنا ہے۔

    دوسری طرف ایران بار بار یہ دعویٰ کررہا ہے کہ درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے اس کے میزائلوں سے سمندر میں موجود امریکی بحری بیڑے کو کسی بھی وقت نشانہ بنا کر تباہ کیا جا سکتا ہے۔

    حال ہی میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصرا للہ نے کھل کر امریکیوں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں اور کہا کہ ایران پر حملے کی صورت میں حزب اللہ خاموش نہیں رہے گی۔ ایران اور امریکا کے درمیان ممکنہ جنگ کے حوالےسے لبنانی حکومت بھی مخمصے کا شکار ہے۔

    عرب ٹی وی سے بات کرتے ہوئے لبنانی وزیر مملکت برائے سائنس و ٹیکنالوجی عادل الفیونی موجودہ حالات میں خاموشی اور ضبط نفس کی پالیسی پرعمل پیرا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بیروت خلیجی ممالک کے ساتھ برادرانہ اور تزویراتی تعلقات کے تحفظ اور استحکام کے لیے ہرممکن اقدامات کرے گا تاکہ خلیجی بھائیوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے۔

  • امریکا ایک بار پھر ایران سے مذاکرات کے لیے تیار ہوگیا

    امریکا ایک بار پھر ایران سے مذاکرات کے لیے تیار ہوگیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر ایران مذاکرات کے لیے ایک قدم بڑھاتا ہے تو امریکا ضرور مثبت جواب دے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے امید ظاہر کی ہے کہ اگر بات چیت کے لیے کوئی راہ نکالی جائے تو ٹرمپ انتظامیہ اس کو خوش آمدید کہے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مشرقی وسطیٰ میں جاری حالیہ کشیدگی کے ردعمل میں امریکا نے ایک بار پھر ایران سے بات چیت کے لیے ہاتھ بڑھایا ہے۔

    ٹرمپ نے ایک طرف ایران کو لاحق ممکنہ خطرات کا بھرپور طریقے سے جواب دینے کی دھمکی دی تو دوسری جانب انہوں نے یہ امید بھی ظاہر کی کہ کوئی مسلح تنازعہ شروع نہیں ہوگا۔

    دوسری جانب ایران نے امریکی پیش کش کو مسترد کردیا، ملکی صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ اب امریکا کے ساتھ کسی قسم کی کوئی بات چیت نہیں ہو سکتی۔

    انہوں نے کہا کہ ایران کو پہلے ہی امریکا کی اقتصادی جنگ کا سامنا ہے، ان حالات میں‌ مذاکرات کے لیے حالات کسی صورت سازگار نہیں ہے۔

    اب امریکا سے بات چیت ممکن نہیں: ایرانی صدر حسن روحانی

    خیال رہے کہ حسن روحانی کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت ایران کو ایک مرتبہ پھر سن 1980 کی عراق جنگ والی اقتصادی صورت حال درپیش ہے، یہ مشکل وقت ہے۔

  • اب امریکا سے بات چیت ممکن نہیں: ایرانی صدر حسن روحانی

    اب امریکا سے بات چیت ممکن نہیں: ایرانی صدر حسن روحانی

    تہران: ایرانی صدر حسن روحانی نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ اب امریکا سے بات چیت ممکن نہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اپنے حالیہ بیان میں‌ کیا. ان کا کہنا تھا کہ اب امریکا کے ساتھ کسی قسم کی کوئی بات چیت نہیں ہو سکتی۔

    حسن روحانی نے کہا کہ ایران کو پہلے ہی امریکا کی اقتصادی جنگ کا سامنا ہے، ان حالات میں‌ مذاکرات کے لیے حالات کسی صورت سازگار نہیں.

    حسن روحانی نے کہا کہ اس وقت ایران کو ایک مرتبہ پھر سن 1980 کی عراق جنگ والی اقتصادی صورت حال درپیش ہے، یہ مشکل وقت ہے.

    انھوں نے کہا کہ اس وقت حکومتی اختیارات میں اضافے کی ضرورت ہے، کیوں کہ امریکی پابندیوں کی وجہ سے معاشی مشکلات کا سامنا ہے۔

    مزید پڑھیں: ایران باز نہ آیا تو اس کا سامنا ایک بڑی فوج سے ہوگا، ٹرمپ کی ایک بار پھر دھمکی

    خیال رہے کہ آج امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ اگر ایران نے مشرق وسطٰی میں امریکی مفادات کے خلاف جارحانہ اقدام کیا، تو اس کا سامنا ایک بڑی فوج سے ہوگا ۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ان کی خواہش تھی ایران کے ساتھ معاملات مذاکرات کے زریعے حل ہو، ایران رضامند ہوتواب بھی ایران سے مذاکرات کے لئے تیارہیں۔

    البتہ ایرانی صدر نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ ان حالات میں مذاکرات کا کوئی امکان نہیں.

  • امریکہ نے جرائم میں ملوث افراد پاکستانی حکومت کے حوالے کردیئے

    امریکہ نے جرائم میں ملوث افراد پاکستانی حکومت کے حوالے کردیئے

    کراچی : امریکہ نے جرائم میں ملوث افراد پاکستانی حکومت کے حوالے کردیئے، ملزمان منشیات، اسلحہ، چوری اور دہشت گردی جیسے خطرناک جرائم میں ملوث ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے دہشت گردی اور دیگر جرائم میں سزا بھگتنے والے مجرموں کو پاکستان کے حوالے کردیا، گزشتہ روز امریکا سے ڈی پورٹ ہوکر آنے والے پاکستانیوں کی فہرست اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگئی۔

    فہرست میں پیر زادہ خواجہ عبدالحمید چشتی کو2014میں اسپین سے گرفتار کیا گیا تھا، حمید چشتی پر امریکا میں منشیات اور اسلحہ اسمگلنگ کرنے کا الزام تھا۔

    فہرست میں شامل53میں سے17خطرناک جرائم میں ملوث مجرم ہیں، پاکستان ڈی پورٹ ہونے والوں میں جرائم میں جنسی زیادتی، بچوں سے جنسی زیادتی، جوا، دھوکا دہی، منشیات، اسلحہ، چوری اور دہشت گردی جیسے خطرناک جرائم شامل ہیں۔

    ایف آئی اے سمیت دیگر تحقیقاتی ادارے ان ملزمان کیخلاف تحقیقات کر رہے ہیں، مذکورہ پاکستانیوں کو گزشتہ دنوں امریکا سے خصوصی پرواز کے ذریعے اسلام آباد منتقل کیا گیا تھا۔