Tag: america

  • وینزویلا بحران، جون گائیڈو وطن واپس پہنچ گئے، گرفتاری کا خطرہ

    وینزویلا بحران، جون گائیڈو وطن واپس پہنچ گئے، گرفتاری کا خطرہ

    کراکس: وینزویلا کے اپوزیشن لیڈر اور خود ساختہ صدر جون گائیڈو وطن واپس پہنچ گئے، انہیں گرفتار کیا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جون گائیڈو نے دس دن کا لاطینی امریکی ملکوں کا دورہ کیا، جس کے بعد وہ وطن واپس پہنچے ہیں، خدشہ ہے کہ حکام کی جانب سے گرفتاری کے احکامات جاری کیے جاسکتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ رواں سال 22 فروری سے خودساختہ صدر لاطینی امریکی ملکوں کے دورے پر تھے، عدالت عظمٰی کی جانب سے ان پر سفری پابندی بھی عائد ہے۔

    دورے کا مقصد ملک میں جاری سیاسی بحران کے پیش نظر امداد حاصل کرنا تھا، جس کے لیے انہوں نے اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کی اور ملکی صورت حال سے آگاہ کیا۔

    وطن واپسی پر ایئرپورٹ پر عوام کی کثیر تعداد موجود تھی، جو اپوزیشن لیڈر کے حق میں نعرے بازی کررہی تھی، اس موقع پر جون گائیڈو کا کہنا تھا کہ ملک کی سالمیت اور بہتر مستقبل کے لیے ہر حد تک جائیں گے۔

    دوسری جانب امریکا نے وینزویلا کی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ وہ جون گائیڈو کی وطن واپسی پر ان کے خلاف کسی کارروائی سے باز رہے، بصورت دیگر سخت اقدامات کیے جاسکتے ہیں۔

    بحران دوچار وینزویلا کے لیے جرمنی کا لاکھوں‌ ڈالرز امداد اعلان

    قبل ازیں گائیڈو نے اپنے حامیوں سے درخواست کی کہ وہ ان کی آمد کے موقع پر ملک میں بڑے پیمانے پر مظاہرے کریں تاکہ حکومت پر دباؤ بڑھایا جا سکے۔

    واضح رہے کہ وینزویلا میں 23 جنوری کو اپوزیشن لیڈر اور پارلیمںٹ کے اسپیکر جون گائیڈو نے خود کو عبوری صدر قرار دیا تھا جس کے بعد امریکا اور بعض دوسرے علاقائی ممالک نے صدر نکولس مادورو کی جگہ گائیڈو کو ملک کا عبوری صدر تسلیم کرلیا ہے۔

    بعد ازاں امریکا میں تعینات وینزویلا کے ملٹری اتاشی کرنل جوش لوئس سلوا کی ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر جاری ہوئی تھی جس میں وہ نکولس ماڈورو سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے اپوزیشن رہنما جون گائیڈو اعلان وفاداری کررہے تھے۔

  • جان لیوا گیم ’مومو چیلنج‘ نے پھر سر اٹھانا شروع کردیا

    جان لیوا گیم ’مومو چیلنج‘ نے پھر سر اٹھانا شروع کردیا

    واشنگٹن : امریکا سمیت کئی ممالک میں مومو نامی خطرناک گیم نے ایک مرتبہ پھر سر اٹھانا شروع کردیا، یوٹیوب پر ایسی ویڈیوز منظر عام پر آئی ہیں جو بچوں کو خودکشی کی ہدایت دے رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ویڈیو گیمز کے ذریعے بچوں کو خودکشی پر اکسانے والا مومو نامی گیم گزشتہ برس اس وقت منظر عام پر آیا تھا جب ارجنٹائن سے تعلق رکھنے والی کمسن بچی کو اس کی خودکشی سے جوڑا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جاپانی اسپیشل ایفیکٹ کمپنی لنک فیکٹری کے تیار کردہ مجسمے پر مبنی مومو کی تصویر کو نامعلوم افرد کی جانب سے سوشل میڈیا پر غلط عزائم کےلیے استعمال کیا جانے لگا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکا سمیت کئی ممالک کی پولیس نے بچوں کو اجنبی لوگوں سے بات نہ کرنے کی وارننگ جاری کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کیا ہے۔

    یوٹیوب انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مومو گیم سے متعلق لوگوں کا شعور اجاگر کرنے کے لیے تیار کی جانے والی ویڈیوز کی اجازت ہے مگر یوٹیوب کڈز ایپ میں اس کردار کی تصاویر کا تھمب نیل استعمال کرنے کی اجازت نہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اب تک کسی بھی ملک میں باضابطہ طور پر کسی بھی ملک میں مومو گیم چیلنج سے متاثر ہونے کا کیس سامنے نہیں آیا تاہم امریکا اور برطانیہ نے شہریوں کو قاتل گیم سے متعلق آگاہی فراہم کردی ہے۔

    خیال رہے کہ مومو سے قبل بلیو ویل نامی گیم بچوں کی موت کا باعث بن رہا تھا، بلیو وہیل چیلنچ کھیلنے والوں کو ایک کے بعد ایک مشکل ٹاسک دیا جاتا ہے اور آخری ٹاسک خود کشی ہوتا ہے، بلیو وہیل گیم روس کے ایک نوجوان نے تیار کیا تھا جسے حکومت نے ایک سال قید کی سزا دے رکھی ہے۔

    اس گیم کے متاثرین دنیا بھر کے مختلف ممالک برازیل، بلغاریہ، چلی، چین، جارجیا، بھارت، اٹلی، کینیا، پاکستان، پیراگوئے، پرتگال، روس، سعودی عرب، سربیا، اسپین، امریکا اور یوراگوئے میں سامنے آچکے ہیں۔

  • ایران آج بھی جوہری ڈیل کی تعمیل کررہا ہے: اقوامِ متحدہ

    ایران آج بھی جوہری ڈیل کی تعمیل کررہا ہے: اقوامِ متحدہ

    نیویارک: اقوام متحدہ کی جوہری توانائی کی تنظیم کا کہنا ہے کہ ایران آج بھی جوہری ڈیل 2015 کی تعمیل کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جوہری منصوبوں کی روک تھام اور اس پر نظر رکھنے والی اقوام متحدہ کی تنظیم کا کہنا ہے کہ 2015 میں طے پانے والی جوہری ڈیل پر ایران عملدر آمد کررہا ہے۔

    تنظیم کا کہنا تھا کہ ڈیل میں طے پانے والی تمام شقوں کی پاسداری ایران کی جانب سے کی جارہی ہے اور اہم پہلوؤں کو بھی مدنظر رکھا جارہا ہے۔

    اس ڈیل کا مقصد ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنا ہے، جس کے عوض اس پر عائد عالمی پابندیوں کو نرم یا ختم کیا گیا تھا۔

    2015 میں طے پانے والی اس جوہری ڈیل میں جرمنی، فرانس اور برطانیہ شامل ہیں جبکہ یورپی یونین بھی اس ڈیل کو بچانے کی لیے ہرممکن اقدامات کررہا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے گذشتہ سال مئی میں جوہری ڈیل سے انخلا کے بعد ڈیل میں شامل دیگر ممالک پر بھی زور دیا گیا تھا کہ وہ بھی ڈیل سے دست بردار ہوجائیں۔

    جوہری معاہدے کو بچانے کی خاطر یورپ باتوں کے بجائے عملی اقدامات کرے: ایران

    خیال رہے کہ امریکی نائب صدر مائیک پینس نے گذشتہ ہفتے یورپی طاقت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ جوہری معاہدہ چھوڑ دیں، ایران جب تک اس پر عمل درآمد نہیں کرتا اس کی کوئی وقعت نہیں ہوگی۔

    امریکا کی جانب سے ایران پر مسلسل یہ الزامات عائد کیے جاتے ہیں کہ وہ جوہری پروگرام کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جبکہ شام اور یمن میں جنگجوؤں کو ہتھیاروں کی سپورٹ فراہم کرتا ہے۔

  • کیا آپ ٹرمپ یا کم جونگ کا ہیئر اسٹائل مفت بنوانا چاہتے ہیں؟

    کیا آپ ٹرمپ یا کم جونگ کا ہیئر اسٹائل مفت بنوانا چاہتے ہیں؟

    ہنوئی: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کا ہیئراسٹائل بنوانے کے لیے شہریوں کو سنہرا موقع مل گیا۔

    اگر آپ کو امریکی صدر یا پھر شمالی کوریا کے سربراہ کا ہیئر اسٹائل پسند ہے اور اپنے بال بھی اسی طرح تراشنا چاہتے ہیں تو یہ نادر موقع ہاتھ سے نہ جانے دیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ویت نام کے دارالحکومت ہنوہی میں ایک ایسا حجام ہے جو ٹرمپ اور کم جونگ ہیئر اسٹال بالکل مفت بنارہا ہے۔

    البتہ یہ آفر صرف 28 فروری تک ہے، لی ٹونگ ڈونگ نامی حجام کا فری میں بال تراشنے کا مقصد ٹرمپ اور کم جونگ ان کی حالیہ ملاقات کو سپوٹ کرنا ہے۔

    دونوں ممالک کے سربراہان کی ملاقات ویت نام کے دارالحکومت ہنوئی میں 27 یا 28 فروری کو ہونے جارہی ہے، جس کے پیش نظر حجام نے یہ آفر محدود مدت تک رکھی ہے۔

    حجام کا کہنا ہے کہ وہ امن سے محبت کرتا ہے، اور اپنے تئیں جتنا ہوسکے اس کا پرچار کرنے کی کوشش کرتا ہوں، یہ عمل بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

    ان کے مطابق امریکا ویت نام جنگ میں خاندان کے دو افراد مارے گئے تھے، جنگ سے شدید نفرت ہے، خطے میں امن ومحبت سے رہنا چاہیے۔

    خیال رہے کہ ویت نام کے اس ہیئر اسٹائلر کی سوشل میڈیا پر بھی بڑے چرچے ہیں، شہری بال بنوانے کے بعد اپنی تصاویر اور ویڈیوز سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر شیئر کررہے ہیں۔

  • افغان مفاہمتی عمل کو کامیاب ہوتا دیکھنا چاہتے ہیں: امریکا

    افغان مفاہمتی عمل کو کامیاب ہوتا دیکھنا چاہتے ہیں: امریکا

    واشنگٹن: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ رابرٹ پلاڈینو نے واضح کیا ہے کہ افغان مفاہمتی عمل کو کامیاب ہوتا دیکھنا چاہتے ہیں۔

    امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ ایسے تمام اقدامات کی حمایت کریں گے جو افغان امن عمل کے لیے بہتر ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ تمام ممالک کو افغان امن عمل کے لیے کوششیں کرنی چاہئیں، امریکا خطے میں ہرصورت امن چاہتا ہے، صدر ٹرمپ کی پالیسی بھی یہی ہے۔

    رابرٹ پلاڈینو کا مزید کہنا تھا کہ امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمےخلیل زاد افغان صدر، سول سوسائٹیزو دیگر سے ملاقاتیں کررہے ہیں، زلمے خلیل زاد آج ترکی پہنچے ہیں۔

    خیال رہے کہ ایک جانب افغان مفاہمتی عمل کو کامیاب بنانے پر زور دیا جارہا ہے تو دوسری جانب افغانستان میں دہشت گرد حملوں کا سلسلہ بھی بدستور جاری ہے۔

    امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان کا دورہ پاکستان ملتوی

    گذشتہ روز سڑک کنارے نصب بم پھٹنے کے باعث چھ عام شہری مارے گئے جبکہ متعدد زخمی بھی ہوئے، حملے کی ذمہ داری اب تک کسی گروہ نے قبول نہیں کی۔

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے زلمے خلیل زاد نے کہا تھا کہ پوری کوشش کررہے ہیں افغانستان میں جولائی سے قبل طالبان سے معاہدہ طے پاجائے، چاہتے ہیں پاکستان افغان امن میں مزید کردار ادا کرے، طالبان سے بات چیت بالکل ابتدائی مرحلے میں ہے، ایک لمبے سفر کے آغاز کے ابھی دو تین قدم ہی اٹھائے ہیں۔

  • ٹیکساس: کینسر میں مبتلا چھ سالہ بچی پولیس افسر تعینات

    ٹیکساس: کینسر میں مبتلا چھ سالہ بچی پولیس افسر تعینات

    واشنگٹن : ٹیکساس پولیس نے کینسر جیسے موذی مرض میں مبتلا چھ سالہ بچی کو پولیس افسر بناکر اس کے خواب کو حقیقت کا رنگ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس کے پولیس ڈیپارٹمنٹ نے کینسر جیسے موذی مرض سے زندگی اور موت کی جنگ لڑنے والی چھ سالہ بہادر بچی کے خواب کو حقیقت میں بدل دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ٹیکساس پولیس ڈیپارٹمنٹ میں حلف برداری کی تقریب دو روز قبل منعقد ہوئی جس میں کینسر میں مبتلا ابیگل نے بحیثیت پولیس افسر حلف اٹھایا۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ متاثری بچی حلف کے پولیس چیف کے ساتھ ساتھ دہرا رہی تھی ’میں وعدہ کرتی ہوں سب کی مدد کروں گی، میں وعدہ کرتی ہوں ہمیشہ اپنی پولیس فیملی کےلیے مددگار رہوں گی اور وعدہ کرتی ہوں کہ ہمشیہ برے افراد کے خلاف جنگ جاری رکھوں گی‘۔

    کمسن پولیس افسر ابیگل کا کہنا تھا کہ ’مجھے کینسر ہے، میرے پیھپڑوں میں برے افراد گھسے بیھٹے ہیں‘ لیکن یہ اپنی زندگی کو بھرپور انداز میں جینے کا وقت ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ 6 سالہ ابیگل آیرئس جب حلف کے الفاظ دہرا رہی تھی تو پولیس چیف سمیت ہر آنکھ اشکبار تھی۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ تقریب حلف برداری میں پولیس ڈیپارٹمنٹ اور دیگر سیکیورٹی اداروں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔

    متاثرہ بچی کی والدہ نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ ہم گزشتہ کچھ ہفتوں سے مستقل گریہ کررہے ہیں، یہ صورتحال ہمارے کےلیے بہت کٹھن مرحلہ ہے۔

    ابیگل کے والد نے کہا کہ ’جب آپ کو یہ احساس کو کہ بحیثیت والدین آپ اپنی اولاد کے لیے کچھ نہ کرسکتے ہوں یہ بہت مشکل مرحلہ ہوتا ہے‘ یہ لمحات ہمارے انتہائی سخت ہیں کیونکہ ہم اپنی چھ سالہ بچی کو نہیں بچاسکتے۔

    والد کا کہنا تھا کہ ابیگل آیرئس کی دسمبر 2018 میں فری پورٹ پولیس چیف سے ملاقات ہوئی تھی، جس کے بعد پولیس چیف رے گیریوے نے متاثرہ بچی کے پولیس افسر بننے کے خواب کو حقیقت میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا۔

    پولیس چیف کا کہنا تھا کہ ’چھ سالہ ابیگل مجھ سے زیادہ باہمت اور طاقت ور ہے‘۔

    میڈیا کا ذرائع کا کہنا ہے کہ ابیگل آیرئس پیھپڑوں کے کینسر اور ولمز ٹیومر میں مبتلا ہے، ڈاکٹرز نے بچی کے والدین کو بتایا کہ ابیگل کا مزید علاج نہیں ہوسکتا۔

    ڈاکٹرز کے مطابق ولمز ٹیومر بچوں میں پائی جانے والے کینسر کی نایاب قسم ہے۔

  • جولائی سے قبل طالبان سے معاہدے کی کوشش ہے: زلمے خلیل زاد

    جولائی سے قبل طالبان سے معاہدے کی کوشش ہے: زلمے خلیل زاد

    واشنگٹن: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ پوری کوشش کررہے ہیں افغانستان میں جولائی سے قبل طالبان سے معاہدہ طے پاجائے۔

    واشنگٹن میں یو ایس انسٹیٹیوٹ آف پیس سے خطاب کرتے ہوئے زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں پاکستان افغان امن میں مزید کردار ادا کرے۔

    انہوں نے کہا کہ طالبان سے بات چیت بالکل ابتدائی مرحلے میں ہے، ایک لمبے سفر کے آغاز کے ابھی دو تین قدم ہی اٹھائے ہیں۔

    زلمے خلیل زاد نے امریکا کی افغان امن عمل میں پاکستان کے مثبت کردار کی تعریف بھی کی۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ زلمے خلیل زاد نے کہا تھا کہ ابھی افغان حکومت اور طالبان مذاکرات میں سیز فائر اور کئی معاملات ابھی باقی ہیں، بعض لوگ ابتدائی باتوں سے سمجھتے ہیں کہ ہم کسی معاہدہ پر پہنچ گئے۔

    افغان حکومت اور طالبان مذاکرات، سیز فائر سمیت کئی معاملات ابھی باقی ہیں، زلمے خلیل زاد

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ انسداد دہشت گردی اور افواج کے انخلا پر بات ہوئی ہے، اس کا مطلب یہ نہیں کہ یہ معاملات حل ہوگئے ہیں، ہم نے ان معاملات پر اب تک بات چیت مکمل بھی نہیں کی ہے، سیز فائر اور کئی معاملات پر ابھی بات ہونی ہے۔

    خیال رہے قطر میں امریکا اور طالبان کے درمیان براہ راست مذاکرات کا ایک طویل دور ہوچکا ہے، جس میں17 سال سے جاری افغان جنگ کے خاتمے پر بنیادی معاہدہ طے پایا تھا جبکہ فریقین افغانستان سے غیر ملکی افواج کے پرامن انخلاء پر متفق ہوگئے تھے۔

    علاوہ ازیں روس میں طالبان اور اپوزیشن رہنماؤں کے درمیان بھی گذشتہ دنوں بیٹھک لگی جس میں ملکی امور پر تفصیلی مذاکرات ہوئے۔

  • نیٹو سمٹ: امریکی صدر برطانیہ کا دورہ کریں گے

    نیٹو سمٹ: امریکی صدر برطانیہ کا دورہ کریں گے

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نیٹو سمٹ میں شرکت کے لیے برطانیہ جائیں گے، تھریسا مے نے خوش آئند قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ رواں سال دسمبر میں برطانیہ کا دورہ کریں گے اور نیٹو سمٹ میں شرکت سمیت مستقبل کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کریں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نیٹو اتحاد کے سیکریٹری جنرل جینز اسٹولٹینبرگ کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر دسمبر میں ٹرمپ برطانیہ جائیں گے، نیٹو اتحاد سیکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے اور عوام کے تحفظ کی خاطر حکمت عمل پر غور کرے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ نیٹو کا اہم اتحادی ہے جس نے دہشت گردی سے نمٹنے اور اتحاد میں اپنا بنیادی کردار ادا کیا۔

    دوسری جانب برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے نیٹو سمٹ کی میزبانی کی پیشکش پر جنرل جینز کا شکریہ ادا کیا، ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ نیٹو کے بانی اراکین میں شمار ہوتا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سرکاری دورے پر برطانیہ پہنچ گئے

    ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ اہم موقع ہے جو پالیسی کی تبدیلی اور جدت لانے میں معاون ثابت ہوگا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ سال جولائی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سرکاری دورے پر برطانیہ پہنچے تھے، ڈونلڈ ٹرمپ نے برطانوی وزیر اعظم تھریسامے اور ملکہ برطانیہ سے بھی ملاقاتیں کی تھیں۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر کے دورہ برطانیہ کے موقع پر ٹرمپ کے مخالف برطانوی شہری انوکھے احتجاج کا اعلان کیا تھا، جس میں 20 فٹ بلند ٹرمپ غبارے کو برطانوی پارلیمنٹ اسکوائر پر اڑائے جانےکا اعلان کیا گیا تھا۔

    ٹرمپ کی شکل والے غبارے کی تیاری پر 20 ہزار امریکی ڈالر (24 لاکھ 32 ہزار پاکستانی روپے) لاگت آئی تھی، جسے فضا میں بلند کرنے کی اجازت حاصل کرنے کے لیے 10 ہزار برطانوی شہریوں نے دستخط کیے تھے۔

  • امریکا میں سخت سردی، طوفان نے کئی ریاستوں کو لپیٹ میں لے لیا

    امریکا میں سخت سردی، طوفان نے کئی ریاستوں کو لپیٹ میں لے لیا

    واشنگٹن: امریکا میں یخ بستہ ہواؤں نے خون جمانا شروع کردیا، سردی کے طوفان نے کئی امریکی ریاستوں کو لپیٹ میں لے رکھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کئی امریکی ریاستوں میں شدید سردی کے طوفان کے آمد کے بعد ہنگامی حالات کا نفاذ کردیا گیا ہے، دیگر ریاستوں میں لاکھوں امریکی اس طرح کی سرد ہواؤں کا پہلی مرتبہ سامنےکریں گے۔

    مڈ ویسٹ میں اتنی سردی ہوگی جتنی انٹراکٹیکا میں ہوتی ہے، محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ اڑتالیس گھنٹوں میں شدید سرد ہواؤں کے ساتھ مائنسوٹا میں درجہ حرارت منفی 65 ڈگری تک گر سکتا ہے۔

    شکاگو اور مائین اپولس میں میں منفی 50، ایس ٹی لوئس میں منفی 24 اور بفیلو میں منفی 17 ڈگریز تک درجہ حرارت گرسکتا ہے۔

    ساؤنڈ بائٹس برف باری کے آغاز کے ساتھ ہی شاہراہوں پر حادثات کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں، امریکا میں سردی اتنی شدید بڑھے گی کہ تمام جھیلیں اور دریا منجمد ہوجائیں گے۔

    امریکا اور برطانیہ میں برفباری سے نظام زندگی منجمد ہوگیا

    لوگوں کو کثیر تعداد میں راشن اور دیگر ضروریات کا سامان جمع کرنے کی ہدایات کردی گئی، ہزاروں پروازیں منسوخ، تعلیمی ادارے اور دفاتر بند کر دیے ہیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ان ریاستوں میں رہنے والے پچیس سال کی عمر کے افراد پہلی مرتبہ ایسی سردی دیکھیں گے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے بھی امریکا اور پورپی ممالک میں شدید برفباری کے باعث نظام زندگی درہم برہم ہوگیا تھا جبکہ پروازیں بھی منسوخ کردی گئی تھیں۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سال نومبر میں امریکا کے جنوب مشرقی علاقوں میں موسم کی پہلی برفباری سے موسم سرد ہوگیا تھا، جبکہ برفباری سے ہونے والے حادثات میں 7 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

  • افغان طالبان اور امریکہ کے درمیان طویل عرصے بعد جنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا

    افغان طالبان اور امریکہ کے درمیان طویل عرصے بعد جنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا

    دوحہ : طالبان اور امریکا کے درمیان دوحہ میں ہونے والے مذاکرات میں17سال سے جاری افغان جنگ کے خاتمے پر معاہدہ ہوگیا ہے،  فریقین افغانستان سے غیر ملکی افواج کے پرامن  انخلاء پر متفق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق دوحہ میں امریکا اور افغان طالبان کے درمیان ہونے والے مذاکرات ختم ہوگئے، مذکرات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ افغانستان سے غیرملکی افواج18ماہ کے اندر واپس چلے جائیں گی۔

    جنگ بندی کے حوالے سے آئندہ چند روز ميں شيڈول طے کرليا جائے گا، غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جنگ بندی کے بعد طالبان افغان حکومت سے براہ راست بات کریں گے۔

    مذاکرات کے بعد امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مصالحتی عمل زلمے خلیل زاد قطر سے افغانستان کیلئے روانہ ہوگئے ہیں، زلمے خلیل افغان صدر اشرف غنی کو طالبان سے مذاکرات کی تفصیلات سے آگاہ کریں گے۔

    واضح رہے کہ امریکی حکام اور افغان طالبان کے درمیان گزشتہ ایک ہفتے سے قطر میں مذاکرات کا سلسلہ جاری تھا جس میں افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلاء اور جنگ بندی پر غور کیا جارہا تھا۔

    مزید پڑھیں: افغانستان سے اچانک انخلاء یا حکمت عملی میں تبدیلی نقصان دہ ہوگی، امریکہ کا اعتراف

    یاد رہے کہ چند روز قبل طالبان نے امریکا کے ساتھ ہونے والے یہ مذاکرات ملتوی کردیے تھے ، جس کے بعد امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے پہلے افغانستان اور پھر پاکستان کا دورہ کیا تھا۔

    افغانستان میں انتہائی مصروف شیڈول گزارنے کے بعد انہوں نے پاکستان کی اعلیٰ ترین سول اور عسکری قیادت سے ملاقاتیں کی تھیں ۔ ان کے دورے کے بعد دفترِ خارجہ کی جانب سے اعلامیہ جاری کیا گیا تھا کہ پاکستان خطے میں دیرپا امن کا خواہش مند ہے اور امید ہے کہ مذاکرات کا عمل جلد بحال ہو۔