Tag: america

  • امریکا میں مسلمانوں کے ملبوسات کی جدید انداز میں نمائش

    امریکا میں مسلمانوں کے ملبوسات کی جدید انداز میں نمائش

    فیشن ڈیزائنرز نے مسلمانوں کے داخلے پر پابندی لگانے ملک امریکا کے شہر سان فرانسسکو کے دی ینگ میوزیم میں مسلمانوں کے ملبوسات کو جدید انداز میں پیش کیا۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مسلم فیشن نمائش میں روایتی گھیردار لباس، کھسے، چپل، خواتین کے اسکارف کو نمائش کا حصّہ بنایا گیا تھا جبکہ اسپورٹس کلیکشن میں شامل کی گئی تھی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ میوزیم میں لگائی نمائش میں 60 ممالک کے فیشن ڈیزائنرز نے 80 ممالک کے مختلف ثقافتی ملبوسات کو یکجا کرکے پیش کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سان فرانسسکو کے میوزیم میں رکھے گئے مسلم ملبوسات جدت اور شائستگی کا عنصر شامل تھا۔

    مذکورہ تصویر میں نظر آنے والے لباس کو مسلم ملک ملائیشیا کی مشہور فیشن ڈیزائنر برنارڈ چندرن نے تیار کیا ہے، جو نت نئے ڈیزائنز کے حامل ملبوسات تیار کرنے کی وجہ سے ملائیشیا کی اشرافیہ میں بے حد مقبولیت رکھتی ہیں۔

    واضح رہے کہ دی ینگ میوزیم میں منعقدہ نت نئے ملبوسات کی نمائش ’اسلام کے خوف‘ سے جڑی ہوئی ہے۔

    لبنانی ڈیزائنر سیلین سیمعن ورنون کی ڈیزائن کردہ جیکٹ پر امریکی دستور کی پہلی شق کو عربی میں ترجمہ کرکے تحریر کیا گیا ہے، مذکورہ شق آزادی مذہب کی ضامن ہیں۔

    90 کی دہائی تک خانہ جنگی کے شکار ملک لبنان کی فیشن ڈیزائنر سیلین سیمعن سنہ 1980 میں ہجرت کرگئیں تھیں تاہم بعد ازاں وہ امریکا منتقل ہوگئیں۔

    لبنانی نژاد فیشن ڈیزائنر کی تیار کردہ ملبوسات کو دور حاضر کے سیاسی رویوں سے مزین کیا ہے، سیلین سیمعن نے ’بین‘ کے لفظ کو اپنے ڈئزاین کردہ اسکارف میں استعمال کیا ہے جس میں ان ممالک کی سیٹلائٹ تصاویر چسپاں کی گئیں ہیں جن پر جارحانہ طبعیت کے مالک امریکی صدر ٹرمپ نے پابندیاں عائد کی تھیں۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دی ینگ میوزیم میں مسلم ملبوسات کی نمائش میں کھیلوں میں استعمال ہونے والے پہناوے بھی شامل کیے گئے تھے، جس میں نائکی کا حجاب اور احدہ زانیٹی کی وہ برکینی بھی رکھی گئی ہے جس پر سنہ 2016 میں فرانس میں کچھ مدت کے لیے پابندی عائد کی گئی تھی۔

  • چین امریکا کے مڈٹرم الیکشن میں مداخلت کی کوشش کررہا ہے، ٹرمپ

    چین امریکا کے مڈٹرم الیکشن میں مداخلت کی کوشش کررہا ہے، ٹرمپ

    نیو یارک : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے الزام عائد کیا ہے کہ چین مجھے اور امریکا کو کامیاب ہوتا نہیں دیکھ سکتا اس لیے وسط مدتی انتخابات میں مداخلت کی کوشش کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تجارتی حریف چین کے خلاف بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ چین متحدہ ہائے امریکا میں ہونے والے وسط مدتی انتخابات میں مداخلت کی کوشش کررہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ چین نہیں چاہتا کہ میں وسط مدتی انتخابات میں کامیاب ہوں، کیونکہ میں پہلا امریکی صدر ہوں جس نے چین کو تجارتی مسئلے پر چیلنج کیا ہے۔

    اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ چین مجھے اور امریکی انتظامیہ کو سیاسی طور پر نقصان پہنچانا چاہتا ہے۔

    دوسری جانب سے چینی سفارت نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کے دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرتے ہیں اور نہی کریں گے، چین کے خلاف عائد کیے گئے تمام الزامات مسترد کرتے ہیں۔

    چینی سفارت کار کا کہنا تھا کہ چین دوسرے ممالک سے بھی گذارش کرتا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت دوسرے ممالک کے اندورونی معاملات میں مداخلت کرنا بند کریں۔

  • سعودی عرب کی سی پیک میں شمولیت پاکستان کا انتہائی اہم اقدام ہے، فیصل محمد

    سعودی عرب کی سی پیک میں شمولیت پاکستان کا انتہائی اہم اقدام ہے، فیصل محمد

    بروسلز : سعودی عرب کی جانب سے” سی پیک” میں شمولیت انتہائی اہم اقدام ہے ، حکومت کے اس اقدام  سے ریجن میں نئی اسٹریٹجیکل صورت سامنے آئے گی۔

    ان خیالات کا اظہار بین الاقوامی تنازعات میں ثالثی کے عالمی ماہر فیصل محمد نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کیا، انہوں نے کہا کہ پاکستانی وزیر اعظم عمران خان اور پاکستانی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے بیک وقت چین اور سعودی عرب کے دورے اس حوالے سے انتہائی کامیاب رہے ہیں۔

    فیصل محمد جو تنظیم مبصرین اسلامی کے ترجمان بھی ہیں نے انکشاف کیا کہ جنرل باجوہ اور عمران خان یہ "سی پیک ڈپلومیسی” درحقیقت سعودی عرب کو مغرب کے حصار سے نکال کر چین سمیت علاقائی طاقتوں کے قریب کرنا تھا جس میں انہیں سو فیصد کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

    فیصل محمد کے مطابق پاکستان کی اس کامیاب خارجی حکمت عملی کو دیکھتے ہوئے ٹرمپ انتظامیہ نے از خود پاکستان کی امداد بحال کرنے اور پاک امریکہ رابطوں کو بہتر کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔

  • امریکا نے پابندیاں نہ ہٹائیں تو سنگین نتائج کیلئے تیار رہے، چین کی دھمکی

    امریکا نے پابندیاں نہ ہٹائیں تو سنگین نتائج کیلئے تیار رہے، چین کی دھمکی

    بیجنگ : چین نے امریکا کی جانب سے جنگی سازو سامان خریدنے کی پابندی پر اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ امریکا فوری طور پر پابندیاں ہٹائے ورنہ اسے سنگین نتائج بھگتنا پڑیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چین نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے روس سے جیٹ طیارے خریدنے کی پاداش میں چین پر لگائی جانے والی پابندی کو ختم نہ کیا تو پھر اس کے نتائج کے لیے تیار ہو جائے۔

    روس نے بھی چینی فوج پر عائد پابندیوں کی مخالفت کی ہے اور امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ وہ اس آگ کے کھیل سے باز رہے۔ واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے چین کے فوجی ادارے پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس نے روس سے ہتھیار خریدے ہیں اور چین کا یہ اقدام روس پر امریکی پابندیوں کی خلاف ورزی ہے جو اس پر امریکی انتخابات میں مداخلت اور یوکرین میں فوج کشی کے بعد لگائی گئی تھیں۔

    چین نے حال ہی میں روس سے دس سخوئی ایس یو35 جنگی طیارے اورایس400طیارہ شکن میزائل خریدے ہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ نےروس کے 33 افراداور کمپنیوں کو بھی بلیک لسٹ کردیا۔

  • ایران کے ساتھ کام کرنے کا الزام، امریکا نے تھائی کمپنی پر پابندی عائد کردی

    ایران کے ساتھ کام کرنے کا الزام، امریکا نے تھائی کمپنی پر پابندی عائد کردی

    واشنگٹن: ایرانی فضائی کمپنی کے ساتھ کام کرنے کے الزام میں امریکا نے تھائی ایوی ایشن کمپنی پر پابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ایران جوہری معاہدے سے دست برداری کے بعد جہاں امریکا ایران پر اقتصادی پابندیاں عائد کررہا ہے وہیں اس کے ساتھ کام کرنے والی کمپنی پر بھی پابندی عائد کردی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا نے جس فضائی کمپنی پر پابندی عائد کی ہے اس پر یہ الزام ہے کہ وہ ایرانی حکام اور ایرانی فضائی کمپنی مہان ایئر کے لیے کام کرتی تھی۔

    امریکا کی جانب سے مہان ایئر پر بھی الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ شامی صدر کی حمایت میں لڑنے والے فوجی دستوں کو سفری سہولیات فراہم کرنے اور رسد کا کام انجام دیتی ہے۔

    امریکی حکام کا کہنا ہے کہ مہان ایئر پر پہلے سے ہی پابندیاں عائد ہیں جبکہ لاکھوں شامی شہریوں کو بشارالاسد اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے خطرہ ہے۔

    ایران پر امریکی پابندیاں، عالمی طیارہ ساز کمپنی نے جہاز کی فروخت روک دی

    خیال رہے کہ امریکا کی جانب سے ایران پر اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کے بعد رواں سال جون میں عالمی طیارہ ساز کمپنی نے بھی ایران کو جہاز کی فروخت روک دی تھی۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کے بعد اس ملک پر ماضی میں لگائی جانے والی اقتصادی پابندیاں دوبارہ بحال کردی ہیں۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں سال مئی میں ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران پر سخت پابندیاں لگائیں گے، ایران سے جوہری تعاون کرنے والی ریاست پر بھی پابندیاں لگائیں گے۔

  • نئی پاکستانی حکومت کے ساتھ بہتر تعلقات کے منتظر ہیں: امریکا

    نئی پاکستانی حکومت کے ساتھ بہتر تعلقات کے منتظر ہیں: امریکا

    واشنگٹن: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ہیدر نوئرٹ نے کہا ہے کہ نئی پاکستانی حکومت کے ساتھ بہتر تعلقات کے منتظر ہیں، وزیرخارجہ مائیک پومپیو کا دورہ پاکستان مختصر لیکن اہم تھا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں پریس بریفنگ دیتے ہوئے کیا، ہیدر نوئرٹ کا کہنا تھا کہ مائیک پومپیو نے دورے کے موقع پر پاکستان کی نئی حکومت کے ساتھ مذاکرات کیے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ نئی پاکستانی حکومت سے باہمی تعلقات میں بہتری کے لیے پُرامید ہیں۔

    ان کا افغانستان کی صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اٖفغانستان کے حالات انتہائی پیچیدہ ہیں، طالبان کے ساتھ مذاکرات کی سربراہی افغان حکومت ہی کرے گی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ طالبان سے مذاکرات کے لیے افغان حکومت معاونت کیلئے تیار ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے پاکستان کا دورہ کیا تھا، اس دوران وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقات ہوئی تھی۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا دورہ امریکا طے پاگیا

    بعد ازاں امریکی محکمہ خارجہ نے مائیک پومپیو کے دورہ پاکستان کا اعلامیہ جاری کرتے ہوئے پاکستان سے پھر ڈومور کا مطالبہ کیا تھا۔

    دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی رواں ماہ بائیس ستمبر کو واشنگٹن پہنچیں گے، اس اہم دورے میں وہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات کریں گے۔

    واضح رہے کہ سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اہم دورے میں پاکستانی وزیر خارجہ اپنے امریکی ہم منصب مائیک پومپیو سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔

  • وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا دورہ امریکا طے پاگیا

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا دورہ امریکا طے پاگیا

    واشنگٹن: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا دورہ امریکا طے پاگیا، وہ 22 ستمبر کو امریکی دارالحکومت واشنگٹن پہنچیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی رواں ماہ بائیس ستمبر کو واشنگٹن پہنچیں گے، اس اہم دورے میں وہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات کریں گے۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اہم دورے میں پاکستانی وزیر خارجہ اپنے امریکی ہم منصب مائیک پومپیو سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق شاہ محمود قریشی واشنگٹن میں اہم ملاقاتوں کے بعد 24 ستمبر کو نیویارک پہنچیں گے۔

    سفارتی ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ بعد ازاں وزیر خارجہ 28 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سےخطاب کریں گے، نیو یارک میں شاہ محمود قریشی کی عالمی رہنماؤں سے ملاقاتوں کا اہتمام کیا جارہا ہے۔

    مائیک پومپیو کے دورہ پاکستان کا اعلامیہ: امریکا نے “ڈومور” کا روایتی مطالبہ دہرا دیا

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے پاکستان کا دورہ کیا تھا، اس دوران وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقات ہوئی تھی۔

    بعد ازاں امریکی محکمہ خارجہ نے مائیک پومپیو کے دورہ پاکستان کا اعلامیہ جاری کرتے ہوئے پاکستان سے پھر ڈومور کا مطالبہ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ اعلامیے میں امریکا نے پاکستان سے ڈومور کا روایتی مطالبہ دہرا تھا، امریکی وزیر خارجہ نے پاکستان پر افغانستان میں امن کے لیے کردار ادا کرنے اور دہشت گردوں، شدت پسندوں کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کرنے پر زور دیا تھا۔

  • امریکا میں پی ایل او کا دفتر بند کرنا پریشان کن ہے، ترکی

    امریکا میں پی ایل او کا دفتر بند کرنا پریشان کن ہے، ترکی

    انقرہ : ترکی حکومت نے امریکی فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وایٹ ہاوس کا امریکا میں موجود فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کا دفتر بند کرنے کا فیصلہ انتہائی پریشان کن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترک حکومت کی جانب سے امریکا میں واقع فلسطین لیبریشن آرگنائزیشن کے دفتر کو بند کرنے کے امریکی اقدام کو خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کے فیصلے نے واضح کردیا کہ مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے لیے امریکا غیر جانب دار نہیں رہ سکتا۔

    ترکی کے دفتر خارجہ نے جاری بیان میں کہا ہے کہ ’امریکا کا فیصلہ عالمی اسلام اور خطے کے لیے پریشان کن ہے‘۔

    دوسری جانب فلسطینی حکام نے کا کہا تھا کہ امریکا نے محض الزامات عائد کیے ہیں کہ اسرائیل سے بامعنی مذاکرات کے لیے فلسطین لبریشن آرگنائزیشن نے اقدامات نہیں اٹھائے، پی ایل او نے مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے امریکی اقدام کی مذمت بھی کی۔

    فلسطین لیبریشن آرگنائزیشن کے حکام کا کہنا ہے کہ ’امریکا اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کرن کے لیے بیلک میل کرنےکو کہہ رہا ہے۔

    یاد رہے کہ مشرقی وسطیٰ میں امن کے لیے امریکی اقدام کی مذمت کرنے پر امریکا نے واشنگٹن میں موجود فلسطین لبریشن آرگنائزیشن(پی ایل او) کا دفتر بند کرنے کا حکم دے دیا تھا۔

    امریکی ترجمان کا کہنا تھا کہ پی ایل او نے امن کے لیے امریکا کے ساتھ کام کرنے سے انکار کیا، اسرائیل اور فلسطین میں براہ راست مذاکرات کے معاملے کو آگے بڑھا سکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکا نے فلسطینی اسپتالوں میں دی جانے والی امدادی رقم میں سے تقریباً 25 ملین ڈالر کی کٹوتی کا اعلان کیا ہے۔

    امریکی حکام کا کہنا تھا ہے کہ یہ رقم اب دیگر ترجیحی منصوبوں کو منتقل کردی جائے گی، جہاں اسے بہتر انداز میں خرچ کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل بھی امریکی محکمہ خارجہ نے فلسطینیوں کے لیے بیس کروڑ ڈالرز کی سالانہ مختلف امداد روک لینے کا اعلان کیا تھا، مذکورہ اقدام بھی امریکی صدر کے کہنے پر سامنے آیا تھا۔

  • امریکا: سمندری طوفان کا خطرہ، صدر ٹرمپ کی لوگوں کو محتاط رہنے کی ہدایت

    امریکا: سمندری طوفان کا خطرہ، صدر ٹرمپ کی لوگوں کو محتاط رہنے کی ہدایت

    واشنگٹن: انتہائی خطرناک سمندری طوفان امریکی ساحل کی طرف بڑھنے لگا، صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لوگوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے مشرقی ساحل کی طرف ایک خطرناک سمندری طوفان بڑھ رہا ہے جس کے پیش نظر حکام نے علاقے سے تقریباً دس لاکھ لوگوں کو دوسری جگہ منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق اگر مشرقی ساحل سے یہ سمندری طوفان ٹکراتا ہے تو بڑی تعداد میں نقصان ہوسکتا ہے، اس طوفان کے ساتھ دو سو بیس کلومیٹر فی گھنٹہ تک کی تیز رفتار ہوائیں بھی شامل ہیں۔

    میکسیکو میں دو بڑے سمندری طوفانوں کا خطرہ، حکام کی عوام کو ہدایات جاری

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں کہا ہے کہ مذکورہ سمندری طوفان گذشتہ کئی برسوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ خطرناک ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ شہری محتاط رہیں اور کسی بھی قسم کے خطرات کے پیش نظر اپنی حفاظت کو یقینی بنائیں۔

    امریکی ریاست ہوائی میں طوفان کا خطرہ، ہنگامی حالت کا اعلان

    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ امریکی ریاست ہوائی میں طوفان کے خطرے کے پیش نظر ہنگامی حالت کا اعلان کیا گیا تھا، اور شہریوں کو دو ہفتے کا راشن پانی جمع کرنے کی بھی ہدایت کی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سال ستمبر میں امریکی ریاست ٹیکساس میں سمندری طوفان ہاروے نے بڑی تباہی مچائی تھی، جس کے نتیجے میں 47 افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے، جبکہ امداری کارروائیوں کے لیے امریکی صدر نے بھاری رقوم خرچ کیے تھے۔

  • امریکا نے شام پر ممنوعہ بم گرائے: روس کا الزام

    امریکا نے شام پر ممنوعہ بم گرائے: روس کا الزام

    ماسکو: روس کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ امریکا نے شام پر ممنوعہ فاسفورس بم گرائے ہیں، امریکی حکام نے الزام کی تردید کردی۔

    تفصیلات کے مطابق روس نے امریکا پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے شامی شہر ادلب میں ممنوعہ فاسفورس بم گرائے ہیں، جبکہ امریکا نے مذکورہ الزام کی تردید کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شام میں روس نے شدید فضائی بمباری کی، اور امریکا پر بھی الزام عائد کیا ہے کہ اس نے ممنوعہ فاسفورس بم استعمال کیا ہے۔

    روس نے موقف اختیار کیا ہے کہ امریکا نے ادلب کے علاقے ہاجین میں فاسفورس بم برسائے ہیں، تاہم ان حملوں کے باعث کسی قسم ہلاکت یا زخمی ہونے کی اطلاعات سامنے نہیں آئی ہیں۔

    اس سے قبل شام کے مسلح تنازعے ميں داعش کے خلاف امريکا کی قيادت ميں قائم عسکری اتحاد کی جانب سے فاسفورس بم استعمال کيے جاتے رہے ہيں۔

    شامی صوبےادلب میں دہشت گردوں کےخلاف جنگ جاری رہے گی‘ روسی صدر

    خیال رہے کہ رواں سال اپریل میں روس پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ اس نے شام میں کیمیائی حملے کیے ہیں، جبکہ روسی حکام نے بھی ان الزامات کی تردید کی تھی۔

    یاد ہے کہ گذشتہ دنوں شام کے معاملے پر روس، ترکی اور ایرانی سربراہان کے درمیان اہم ملاقات تہران میں ہوئی تھی جس میں فوجی کارروائیوں کے بجائے مذاکرات کے ذریعے شامی جنگی صورت حال کا حل نکالنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔

    اس موقع پر ترک صدر رجب طیب اردوگان نے کہا تھا کہ شام میں فوجی ایکشن کے بجائے سیاسی حل نکالا جائے۔