Tag: america

  • ایران پابندیوں کے تناظر میں مذاکرات کا مطالبہ کرسکتا ہے: ڈونلڈ ٹرمپ

    ایران پابندیوں کے تناظر میں مذاکرات کا مطالبہ کرسکتا ہے: ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران امریکا کی جانب سے عائد کی جانے والی اقتصادی پابندیوں کے تناظر میں مذاکرات کا مطالبہ کرسکتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے بیلجیئم کے دار الحکومت برسلز میں منعقد نیٹو اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، نیٹو کی جانب سے دو روزہ ہنگامی اجلاس ہوا جس کا آج آخری روز تھا جہاں امریکی صدر نے خطاب کیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امکان ظاہر کیا ہے کہ تہران حکومت خود پر عائد اقتصادی پابندیوں کے تناظر میں مذاکرات کا مطالبہ کر سکتی ہے۔


    ایران جوہری ڈیل سے دستبرداری کے بعد امریکا اپنی نئی پالیسی کا اعلان کل کرے گا


    ان کا مزید کہنا تھا کہ نیٹو میں شامل رکن ممالک کی جانب سے یہ اتفاق کیا گیا ہے کہ تنظیم کے دفاعی اخراجات میں اضافہ کیا جائے گا، جلد اس فیصلے کو عملی شکل دینے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔

    علاوہ ازیں نیٹو کانفرنس کے خاتمے پر امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کو امریکا کی مکمل حمایت کا یقین دلاتے ہوئے کہا ہے کہ دو روزہ سمٹ کے بعد نیٹو زیادہ مضبوط اتحاد بن کر ابھرا ہے۔


    جوہری ڈیل کی خاطر ایران کو مراعات دی جائیں گی: یورپی ممالک کا عزم


    جیمز میٹس کا مزید کہنا تھا کہ اس اجلاس کی کامیابی کا سہرا اتحادی ممالک کی متعارف کردہ اصلاحات کے سر جاتا ہے جو ان ممالک نے مشترکہ دفاع کے لیے کی ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکا کی جانب سے ایران جوہری معاہدہ ختم کرنے کے بعد ایران پر اقتصادی پابندیاں عائد کردی ہیں جس کے بعد یہ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ ایران مذاکرات کی میز پر آسکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • امریکی تاریخ کا طویل ترین مگرمچھ عوامی پارک سے برآمد

    امریکی تاریخ کا طویل ترین مگرمچھ عوامی پارک سے برآمد

    واشنگٹن : امریکا کی ریاست فلوریڈا کے پبلک پارک میں محکمہ وائلڈ لائف نے کارروائی کرتے ہوئے 13 فٹ لمبا مگرمچھ برآمد کرکے اسپتال منتقل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست فلوریڈا کے پبلک پارک میں نمودار ہونے والا امریکی تاریخ کا سب سے بڑا مگرمچھ محکمہ وائلڈ لائف نے پکڑ لیا۔ جسے کچھ وقت کے بعد چڑیا گھر منتقل کردیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا کے محکمہ وائلڈ لائف نے عوام کی جانب سے پارک میں مگرمچھ کی اطلاع موصول ہونے کے بعد کارروائی کا آغاز کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ محکمہ وائلڈ لائف نے ریسکیو اہلکاروں کی مدد سے امریکی تاریخ کے 13 فٹ لمبے دیو ہیکل مگرمچھ کو طویل جد و جہد کے بعد پارک میں موجود درختوں میں سے پکڑا تھا، جہاں وہ روپوش تھا۔

    امریکا کے محکمہ وائلڈ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ مگرمچھ کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں اس کا طبی معائنہ کرنے کے بعد عوام کی تفریح کے لیے چڑیا گھر بھیجوا دیا جائے گا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق عوامی مقام پر انتہائی خطرناک جانور کی موجودگی کے حوالے سے تحقیقات کررہے ہیں تاکہ معلوم کیا جاسکے کہ مگرمچھ پارک میں کیسے آیا، جبکہ میونسپلٹی نے واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے محکمہ وائلڈ لائف کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ’اپنے 20 برس کے کرئیر میں 10 سے 12 فٹ طویل مگرمچھ کو پکڑے ہیں تاہم اتنا لمبا مگر مچھ زندگی میں پہلی دیکھا اور پکڑا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • مہاجرین غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل نہ ہوں: ڈونلڈ ٹرمپ

    مہاجرین غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل نہ ہوں: ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تارکین وطن کے بحران پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہاجرین غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل نہ ہوں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اگر ہم تارکین وطن کے بحران سے نکلنا چاہتے ہیں تو مہاجرین کو چاہیے کہ وہ غیر قانون طور پر امریکا نہ آئیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بات ایک ایسے وقت پر کہی ہے کہ جب امریکی عدالتوں کی طرف سے ٹرمپ انتظامیہ کی تارکین وطن کو حراست میں رکھنے کی پالیسی کے خلاف ایک سے زائد فیصلے سنائے جا چکے ہیں۔


    امریکا: تارکین وطن بچوں کو علیحدہ کرنے کا حکم، عدالتوں میں چلینج


    صدر ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ اس سنگین مسئلے کا حل ممکنہ تارکین وطن کو یہ بتانا ہے کہ انہیں غیر قانونی کے بجائے قانونی طور پر امریکا آنے کی کوشش کرنا چاہیے۔

    ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسی کے تحت تارکین وطن کو اپنے خطے میں داخلے پر حراست میں لے لیا جاتا ہے اور ان کے بچوں کو والدین سے جدا رکھا جاتا ہے۔


    امریکا نے تارکین وطن کے خلاف مقدمات عارضی طور پر روک دئیے


    اس امریکی پالیسی کے خلاف انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے بھرپور احتجاج بھی کیا جاچکا ہے، عالمی رہنماؤں کی جانب سے بھی اس حکمت عملی پر تنقید کی جاچکی ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز ایک وفاقی عدالت کے جج نے غیر قانونی تارکین وطن کے طور پر امریکا آنے والے بچوں کو طویل مدت کے لیے حراستی مراکز میں رکھنے کی حکومتی پالیسی مسترد کر دی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • امریکی وزیر خارجہ کا غیر اعلانیہ دورہِ افغانستان، اشرف غنی سے ملاقات

    امریکی وزیر خارجہ کا غیر اعلانیہ دورہِ افغانستان، اشرف غنی سے ملاقات

    کابل: امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو غیر اعلانیہ دورے پر افغانستان پہنچ گئے جہاں انہوں نے افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو پیر نو جولائی کو غیر اعلانیہ دورے پر افغانستان کے دارالحکومت کابل پہنچے ہیں، جہاں انہوں نے اشرف غنی کے علاوہ افغان حکومت کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ سے بھی ملاقات کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ان ملاقاتوں کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ امریکا افغان حکومت اور طالبان کے درمیان ہونے والے مذاکراتی عمل کی حمایت کرے گا بلکہ ان کا اہتمام کرنے کے علاوہ ان کا حصہ بننے سے بھی گریز نہیں کرے گا۔


    شمالی کوریا کے جوہری ہتھیار تلف ہونے تک پابندیاں برقرار رہیں گی، امریکی وزیر خارجہ


    ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ چاہتے ہیں کہ افغانستان میں مزید امریکی فوجی تعینات کیے جائیں تاکہ افغان طالبان پر دباؤ بڑھے اور وہ مذاکرات کی میز پر آئیں۔

    خیال رہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو گزشتہ روز جاپان کا دورہ ختم کر کے ویتنام پہنچے تھے، پومپیو ویتنامی دارالحکومت سے براہ راست کابل آئے ہیں۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل مائیک پومپیو نے جاپان کا دورہ کرتے ہوئے شمالی کوریا کے معاملے کو اپنا موضوع بنایا تھا، انہوں نے ٹوکیو میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب تک شمالی کوریا جوہری ہتھیار مکمل طور پر تلف نہیں کرتا تب تک شمالی کوریا پر عائد پابندیاں نہیں ہٹائی جائیں گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • شمالی کوریا کے جوہری ہتھیار تلف ہونے تک پابندیاں برقرار رہیں گی، امریکی وزیر خارجہ

    شمالی کوریا کے جوہری ہتھیار تلف ہونے تک پابندیاں برقرار رہیں گی، امریکی وزیر خارجہ

    واشنگٹن : شمالی کوریائی حکام نے امریکا کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے امریکا پر الزام عائد کیا ہے کہ امریکا یک طرفہ طور پر جوہری ہتھیار تلف کرنے پر مجبور کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے گذشتہ روز ٹوکیو میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’جب تک شمالی کوریا جوہری ہتھیار مکمل طور پر تلف نہیں کرتا تب تک شمالی کوریا پر عائد پابندیاں نہیں ہٹائی جائیں گی۔

    امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’امریکا شمالی کوریا کے ساتھ ہونے والے مذاکرات سے بہت پر امید ہے لیکن صرف بات چیت کی بنیاد پر پابندیاں ختم نہیں کرسکتے، جب تک جوہری ہتھیاروں کے تلف ہونے کی تصدیق نہیں ہوجاتی اس وقت اقتصادی پابندیاں جاری رہیں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مائیک پومپیو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ کم جونگ ان اور صدر ٹرمپ کے درمیان یہ بات طے ہوئی تھی کہ شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں کی تلفی کی تصدیق کے لیے نظام وضع کیا جائے گا، جس کے بعد اقتصادی پابندیاں ختم کی جایئں گی۔

    دوسری جانب شمالی کوریا کے حکام کی جانب سے امریکی وزیر خارجہ کی پریس کانفرنس کے بعد بیان سامنے آیا تھا کہ ’امریکا بد معاشوں کی طرح ایٹمی ہتھیاروں کی تلفی کا مطالبہ کررہا ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ نے شمالی کوریا کے حکام کی جانب سے دیئے جانے والے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’اگر امریکا غنڈوں کی مانند مطالبہ کررہا ہے تو اس اعتبار سے اقوام متحدہ بھی مد معاش ہوئی کیوں کہ سلامتی کونسل شمالی کوریا کو ایٹمی پروگرام فوری طور بند کرنے کا کہہ چکی ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ ’مجھے امید ہے کہ امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان مذاکرات کامیابی کے ساتھ آگے بڑھیں گے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے حکام نے امریکا کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے امریکا پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ ’امریکا شمالی کوریا کو ایٹمی پروگرام ختم کرنے پر مجبور کررہا ہے‘۔

    خیال رہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے رواں برس شمالی کوریا کا تیسرا دورہ کیا تھا، تاہم حالیہ دورے کے دوران مائیک پومپیو کی شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے ملاقات نہیں ہوسکی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • چین اور امریکا کے درمیان تاریخ کی سب سے بڑی تجارتی جنگ

    چین اور امریکا کے درمیان تاریخ کی سب سے بڑی تجارتی جنگ

    واشنگٹن: چین اور امریکا کے درمیان تاریخ کی سب سے بڑی تجارتی جنگ جاری ہے، جہاں دونوں ملکوں کی جانب سے ایک دوسرے کی درآمدات پر اضافی ٹیکس لگائے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چین اور امریکا کے درمیان تجارتی جنگ اب شدت اختیار کرچکی ہے، دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کی مصنوعات پر اربوں ڈالر کے نئے درآمدی محصولات عائد کر دیے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چینی برآمدات پر نئے امریکی درآمدی ٹیکس لگائے جانے کے بعد جواباًﹰ چین نے بھی اپنے ہاں امریکی درآمدات پر جمعہ چھ جولائی سے 34 ارب ڈالر مالیت کے اضافی محصولات عائد کر دیے ہیں۔


    امریکی صدر کا یورپی کاروں پر محصولات کا عندیہ، جرمن چانسلر کی تنبیہ


    قبل ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے گذشتہ دنوں چین پر اضافی محصولات عائد کرنے کا اعلان کیا تھا جس کا اطلاق 5 جون سے ہوچکا ہے، جبکہ چین کی جانب سے امریکی درآمدی مصنوعات پر اضافی ٹیکس کا اطلاق آج سے ہوا ہے۔

    خیال رہے کہ امریکا دنیا کی سب سے بڑی معیشت ہے جس کے بعد دوسرے نمبر پر چین کا نام آتا ہے۔ ماہرین کے مطابق واشنگٹن اور بیجنگ کے ایک دوسرے کے خلاف مجموعی طور پر 68 ارب ڈالر مالیت کے ان اقدامات سے ایک بڑی تجارتی جنگ شدید تر ہو گئی ہے۔


    کینیڈا نے امریکی درآمدی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد کر دیے


    واضح رہے کہ 2017 میں چین اور امریکا کے مابین مصنوعات کی جتنی بھی تجارت ہوئی تھی، اس میں امریکا کو 375 ارب ڈالر کا نقصان ہوا تھا، جو ایک نیا ریکارڈ تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا یورپی گاڑیوں پر عائد اضافی ٹیکس ختم کرنے کو تیار ہے، امریکی سفیر

    امریکا یورپی گاڑیوں پر عائد اضافی ٹیکس ختم کرنے کو تیار ہے، امریکی سفیر

    برلن/واشنگٹن : جرمنی میں تعینات امریکی سفیر نے جرمن کار ساز کمپنیوں کے سربراہوں کو پیشکش کی ہے کہ ’اگر یورپ امریکی گاڑیوں پر عائد محصولات ختم کردے تو امریکا یورپی گاڑیوں پر اضافی ٹیکس ختم کرنے کو تیار ہے‘۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے رکن ممالک جرمنی کی گاڑیاں بنانے والی کمپنیوں کے سربراہان کو جرمنی میں تعینات امریکی سفر رچرڈ گرینل نے ایک شرط کی بنیاد پر واشنگٹن کے ساتھ تجارتی تنازعہ ختم کرنے کی پیشکش کردی۔

    جرمن خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی سفر نے جرمنی کے کار بنانے والی کمپنیاں فوکس ویگن، بی ایم ڈبلیو اور ڈائملر کے سربراہوں نے بدھ کے روز برلن میں امریکی سفر سے ملاقات کی۔

    برلن میں موجود امریکی سفارت خانے میں امریکی سفیر اور جرمن کارساز کمپنیوں کے سربراہوں کے درمیان ہونے والی ملاقات کے دوران امریکی سفیر نے کہا کہ یورپی ممالک امریکی ساختہ گاڑیوں پر عائد محصولات ختم کردیں تو امریکا بھی یورپی گاڑیوں پر عائد اضافی ٹیکس ختم کردے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی سفیر رچرڈ گرینل کا کہنا تھا کہ یورپی یونین اور جرمنی کے ساتھ پیدا ہونے والے تجارتی تنازعے کو ختم کروانے کی ذمہ داری سونپی گئی ہیں، امریکی سفیر کی پیش کردہ پیشکش بی ایم ڈبلیو کے چیف ایگزیکیٹو ہارالڈ کروئگر، ڈائملر کے سیچے اور فوکس ویگن کے ہیربرٹ ڈیس کو پسند آئی۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ امریکا درآمد کی جانے والی یورپی ساز گاڑیوں پر 20 فیصد اضافی ٹیکسز عائد کرنے کی دھمکی بھی دی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی ساختہ گاڑیوں کو یورپ میں درآمد کرنے پر 10 فیصد ٹیکس ادا کرنا پڑتا ہے جبکہ امریکا میں یورپی گاڑیوں کی درآمدات پر صرف ڈھائی فیصد اور ٹرکوں پر 25 ٹیکس لیا جاتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ایران نے پڑوسی ممالک کے تیل کی برآمدات کو متاثر کیا تو آبنائے ہرمز بند کردیں گے، امریکا

    ایران نے پڑوسی ممالک کے تیل کی برآمدات کو متاثر کیا تو آبنائے ہرمز بند کردیں گے، امریکا

    واشنگٹن : امریکا نے ایران کو دھمکی دی ہے کہ ’اگر ایران نے پڑوسی ممالک کی تیل کی برآمدات کو متاثر کرنے کی کوشش کی تو امریکا آبنائے ہرمز بند کردے گا‘۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی کی جانب سے مشرق وسطیٰ میں تیل کی برآمدات روکنے کے دھمکی آمیز بیان کو مسترد کرتے ہوئے امریکا نے تنبیہ دی ہے اگر ایران نے خطے کے دیگر ممالک کی تیل کی برآمدات بند کرنے کی کوشش کی کو ایران کی آبنائے ہرمز بند کردیں گے۔

    امریکی سینٹرل کمانڈ کے ترجمان پیل اربن کا غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’مشرق وسطیٰ میں امریکی کے اتحادی ممالک اور امریکا عالمی قوانین کے تحت آزادانہ نقل و حرکت اور تجارت کی آزادی کے حوالے ضمانت دینے کو تیار ہیں۔

    خیال رہے کہ ایرانی صدر حسن روحانی نے دورہ سوئٹرزلینڈ کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’یورپی ممالک جوہری معاہدے کو برقرار رکھنے کے لیے ایران سے تیل کی تجارت جاری رکھیں اور یورپی کمپنیاں بھی ایران میں کاروبار کرتی رہیں‘۔

    حسن روحانی کا کہنا تھا کہ ’اگر عالمی منڈی میں ایران کو تیل کی تجارت سے محروم کرنے کی کوشش کی گئی تو ایران بھی تیل پیدا کرنے والے پڑوسی ممالک کے تیل بردار جہاز روک دے گا‘۔

    العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ایران کی سپاہ پاسداران کی القدس بریگیڈ کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی نے بھی خبر دار کیا ہے کہ اگر عالمی منڈی میں ایرانی تیل عدم توازن کا شکار ہوا تو سپاہ پاسداران دوسرے ممالک کے تیل بردار جہازوں کو آبنائے ہرمز میں روکنے کے لیے تیار ہے‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • امریکی صدر کا یورپی کاروں پر محصولات کا عندیہ، جرمن چانسلر کی تنبیہ

    امریکی صدر کا یورپی کاروں پر محصولات کا عندیہ، جرمن چانسلر کی تنبیہ

    برلن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے درآمد کی جانے والی یورپی کاروں پر اضافی محصولات کے عندیے پر جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے متنبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی یونین کو یہ دھمکی دی تھی کہ اگر وہ امریکی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد کرے گی تو امریکا یورپی کاروں پر اضافی ٹیکس عائد کردے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے امریکا کو تجارتی جنگ چھیڑنے سے متنبہ کیا ہے، ان کی طرف سے یہ بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اُس دھمکی کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے یورپی یونین سے درآمد کی جانے والی کاروں پر بھاری ٹیکس عائد کرنے کا عندیہ دیا تھا۔


    کینیڈا نے امریکی درآمدی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد کر دیے


    انجیلا مرکل کا جرمن پارلیمان سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ٹرمپ کی طرف سے ایلومینیم اور اسٹیل کی درآمدات پر ڈیوٹی عائد کرنے کے بعد سے یورپی یونین اور امریکا کے درمیان تجارتی تناؤ موجود ہے۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ بات اہم ہے کہ اس تناؤ کو بھرپور تجارتی جنگ بننے سے روکا جائے، ٹرمپ نے گذشتہ دنوں کہا تھا کہ وہ یورپی کاروں پر 20 فیصد ٹیکس عائد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔


    کاروں پر اضافی محصولات عائد کردی جائیں گی‘ امریکی صدر کی دھمکی


    خیال رہے کہ کینیڈا کی جانب سے بھی امریکی درآمدی منصوعات پر اضافی محصولات کا اطلاق یکم جولائی سے کیا جاچکا ہے، کینیڈین حکومت نے امریکی امپورٹس پر دس سے پچیس فیصد تک کے اضافی ٹیکس نافذ کیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکی پابندیاں جرم اور جارحیت ہیں‘ ایرانی صدر

    امریکی پابندیاں جرم اور جارحیت ہیں‘ ایرانی صدر

    تہران: ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران پر اقتصادی پابندیاں جرم اور جاحیت ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے یورپی ملک آسٹریا کے دار الحکومت ویانا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، حسن روحانی کا کہنا تھا کہ ایران پر ماضی میں بھی امریکا نے پابندیاں لگائی تھیں جس کا ہم نے مقابلہ کیا اور اب بھی کریں گے۔

    انہوں نے یورپی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ایران مخالف پالیسیوں کے خلاف اٹھ کھڑی ہوں اور اس کا بھرپور جواب دیں، ایران ہر مشکل حالات کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    حسن روحانی کا مزید کہنا تھا کہ تہران نے جیسے ماضی میں پابندیوں کا مقابلہ کیا ویسے ہی وہ پابندیوں کے تازہ مرحلوں کا بھی مقابلہ کر لے گا، ایرانی صدر ان دنوں یورپی ممالک کے دورے پر ہیں۔


    جوہری معاہدے کا احترم ملکی مفادات کے تحفظ تک جاری رکھیں گے: ایرانی صدر


    خیال رہے کہ گذشتہ روز ایرانی صدر نے سوئٹزر لینڈ کے دار الحکومت برن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملکی مفادات کے تحفظ تک جوہری معاہدے کا احترام جاری رکھیں گے اور دیگر یورپی ممالک کے ساتھ تعاون بھی برقرار رہے گا۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ جب تک ایران کا تحفظ اور مفادات جوہری معاہدے سے وابستہ ہیں اس وقت تک ایران چھے بڑی طاقتوں کے ساتھ طے شدہ جوہری سمجھوتے کا احترام کرے گا۔


    ایرانی صدر اہم دورے پر سوئٹزر لینڈ پہنچ گئے، جوہری ڈیل پر بات چیت ہوگی


    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران جوہری معاہدہ ختم کرنے کے بعد یورپ نے مکمل طور پر ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔