Tag: america

  • شمالی کوریا معاملہ، صدر ٹرمپ کا تقریباً مسئلہ حل کرنے کا دعویٰ

    شمالی کوریا معاملہ، صدر ٹرمپ کا تقریباً مسئلہ حل کرنے کا دعویٰ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے شمالی کوریا سے متعلق جوہری ہتھیاروں کا جو معاملہ تھا اسے تقریباً حل کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں سال 12 جون کو شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے سنگاپور میں اہم ملاقات کی تھی جس کے بعد یہ اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ سنگاپور میں ان کی شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کے ساتھ ملاقات میں شمالی کوریا کے مسئلے کا زیادہ تر حصہ حل ہو چکا ہے۔


    اب شمالی کوریا سے کسی قسم کا جوہری خطرہ نہیں، ڈونلڈ‌ ٹرمپ


    وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا اپنے جوہری ہتھیار ختم کردے گا، اس پر شمالی کوریا کام کر رہا ہے جلد اہم خبر سامنے آئے گی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سے قبل امریکی تاریخ میں کبھی شمالی کوریا سے اچھے تعلقات نہیں رہے، لیکن اب میں نے ایسا کر دکھایا ہے، جلد نتائج قوم کے سامنے آجائیں گے۔


    ٹرمپ کا شمالی کوریا کے جنرل کو انوکھا سلیوٹ


    خیال رہے کہ دو دن قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ گذشتہ دنوں شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کے ساتھ ملاقات نے دنیا کو جوہری آفت سے بچانے میں اہم کردار ادا کیا، اب شمالی کوریا سے کسی قسم کا جوہری خطرہ نہیں ہے۔

    واضح‌ رہے کہ ٹرمپ نے 12 جون کو سنگاپور کے جزیرے سینتوزا میں شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے تاریخی ملاقات کی تھی اس موقع پر دونوں‌ ملکوں‌ کے درمیان اہم دستاویز پر دستخط بھی کئے گئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • کم جونگ ان کو وائٹ ہاؤس ضرور بلاؤں گا: امریکی صدر

    کم جونگ ان کو وائٹ ہاؤس ضرور بلاؤں گا: امریکی صدر

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کو وقت آنے پر وائٹ ہاؤس ضرور بلاؤں گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سنگاپور میں شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر نجی ٹی وی کے صحافی نے ڈونلڈ ٹرمپ سے سوال کیا کہ کیا آپ کم جونگ ان کو وائٹ ہاؤس آنے کی دعوت دیں گے؟

    جواب میں امریکی صدر نے بڑے پرجوش انداز میں کہا کہ ’کیوں نہیں، کم جونگ ان بہت ذہین اور باصلاحیت انسان ہیں انہیں میں وائٹ ہاؤس ضرور بلاؤں گا، ہماری ون ٹو ون ملاقات بہت خوشگوار رہی جلد نتائج نظر آنا شروع ہوجائیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں اداے کے مطابق اس ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے ایک خاص قسم کے معاہدے پر دست خط بھی کیے جسے اب تک میڈیا کے سامنے پیش نہیں کیا گیا اور نہ ہی دونوں ممالک کی جانب سے پبلک کیا گیا ہے۔


    امریکی صدراورشمالی کوریا کے رہنما کی تاریخی ملاقات


    صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ شمالی کوریا اب ایسا نہیں جیسا پہلے تھا، کم جونگ ان نے اپنی پوزیشن بھی تبدیل کی ہے جس سے ہمارے تعلقات کو تقویت ملے گی۔

    اس موقع پر شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کا کہنا تھا کہ ہم ماضی کو بھلا کر ایک نیا سفر شروع کرنا چاہتے ہیں، دنیا اب بڑی تبدیلی کی توقع کر رہی ہے، امید ہے ہم ایک بار پھر جلد ساتھ بیٹھیں گے۔

    خیال رہے کہ سنگاپور کے جزیرے سینٹوسا میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور جنوبی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن کے درمیان ون آن ون ملاقات جزیرہ سینٹوسا کے کیپیلا ہوٹل میں ہوئی۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر اور شمالی کوریا کے سربراہ نے ملاقات کے آغاز میں ایک دوسرے سے مصافحہ کیا اور فوٹوسیشن بھی ہوا، اس موقع پر دونوں سنجیدہ نظر آئے لیکن بات چیت ہوئی تو چہروں پرمسکراہٹ بھی آگئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • حسن روحانی کی شی جن پنگ سے ملاقات، ایران جوہری معاہدے پر گفتگو

    حسن روحانی کی شی جن پنگ سے ملاقات، ایران جوہری معاہدے پر گفتگو

    بیجنگ: ایران کے صدر حسن روحانی نے اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ سے ملاقات کی اس دوران دونوں رہنماؤں نے ایران جوہری معاہدے پر گفتگو کرتے ہوئے دوطرفہ حمایت پر اتفاق کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی نے چین کے مشرقی شہر ’کنگ داؤ‘ میں شی جن پنگ سے ملاقات کی، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران جوہری معاہدے سے دست برداری کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال کا بھی ملاقات میں جائزہ لیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شی چن پنگ نے حسن روحانی کو باور کرایا ہے کہ ان کا ملک 2015ء میں ایران اور بڑے ممالک کے درمیان طے پائے جانے والے جوہری معاہدے کی سپورٹ جاری رکھے گا۔


    ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ برقرار رکھیں گے، یورپی رہنماؤں کا عزم


    اس موقع پر روحانی کا کہنا تھا کہ ایران عالمی برادری سے جس میں چین بھی شامل ہے توقع رکھتا ہے کہ وہ امریکا کی جانب سے جوہری معاہدے ختم کرنے کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال سے نمٹنے میں مثبت کردار ادا کرے گی۔

    خیال رہے کہ سال 2015 میں طے پائے جانے والے جوہری معاہدے پر امریکا، فرانس، جرمنی اور برطانیہ کے علاوہ روس اور چین نے بھی دستخط کیے تھے بعد ازاں گذشتہ ماہ امریکا اس معاہدے سے دست بردار ہوگیا۔


    امریکی صدر ٹرمپ کا ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کا اعلان


    واضح رہے کہ امریکا کے معاہدے سے علیحدہ ہو جانے کے بعد اب تہران اپنی معیشت کو بچانے کے لیے معاہدے پر دستخط کرنے والے بقیہ ممالک کی سپورٹ کے حصول کے واسطے کوشاں ہے جس کے لیے ایرانی عہدیداروں کی جانب سے عالمی رہنماؤں سے بھی ملاقات کی جارہی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • شمالی کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنا بہت ضروری ہے: امریکی وزیر خارجہ

    شمالی کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنا بہت ضروری ہے: امریکی وزیر خارجہ

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ مائیک پامپیو نے کہا ہے کہ جزیرہ نما شمالی کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنا بہت ضروری ہے، کم جونگ ان کو ایٹمی پروگرام سے مکمل طور پر دست برداری کی ضمانت دینا ہوگی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کی آج ہونے والی ملاقات سے متعلق جاری کردہ اپنے بیان میں کیا، مائیک پامپیو کا کہنا تھا کہ امریکا کو شمالی کوریا کی طرف سے جوہری ہتھیاروں سے پاک بنانے کی مکمل، قابل تصدیق اور ناقابل تنسیخ ضمانت درکار ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا کے حوالے سے اب ہم حتمی مراحل میں داخل ہوچکے ہیں، امید ہے ڈونلڈ ٹرمپ اور کم جونگ ان کی آج کی ملاقات کامیاب رہے گی جس کے بعد دونوں ممالک کی جانب سے آگے کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔


    ٹرمپ سے ملاقات، کم جونگ ان سنگاپور پہنچ گئے


    امریکی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ اگر ملاقات کسی صورت ناکام رہی تو جواباً شمالی کوریا پر امریکا کی جانب سے پابندیاں برقرار رہے گی، ہوسکتا ہے اقتصادی پابندیوں میں مزید اضافہ کردیا جائے۔

    خیال رہے کہ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کی ملاقات 12 جون کو طے ہے، جس کے لیے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں جبکہ سنگاپور کے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس ملاقات پر 15 ملین ڈالرز لاگت آئے گی۔


    کم جونگ ان سے ملاقات امن کا واحد موقع ہے‘ ڈونڈٹرمپ


    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے ہونے والی ملاقات کو امن کا مشن قرار دیا ہے، جبکہ دونوں رہنما ملاقات کے لیے سنگار پور پہنچ گئے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • امریکا نے افغان امن عمل میں پاکستان سے مدد مانگ لی

    امریکا نے افغان امن عمل میں پاکستان سے مدد مانگ لی

    واشنگٹن: امریکا کو خطے میں پاکستان کی اہمیت کا اندازہ ہوگیا، افغان امن عمل میں ایک بار پھر پاکستان سے مدد مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈو مور کا مطالبہ کرنے والے کو ہوش آگیا، امریکا نے خطے میں پاکستان کی اہمیت ایک بار پھر تسلیم کرتے ہوئے افغان امن عمل میں مزید تعاون کا مطالبہ کردیا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نائب معاون لیزا کرٹس نے کہا ہے کہ افغان امن مذاکرات میں پاکستان کا تعاون ضروری ہے، اگر پاکستان کا تعاون نہیں ہوگا تو امن عمل کسی صورت ممکن نہیں ہوسکتا۔

    کیزا کرٹس کا کہنا تھا کہ امن عمل میں پاکستان کے مفادات کا خیال رکھنا ہوگا اور افغانستان میں امن کے لئے پاکستان کے خدشات پرتوجہ دینا ہوگی۔


    افغانستان: عید کی آمد، طالبان نے جنگ بندی کا اعلان کردیا


    امریکی صدر کے نائب معاون کا مزید کہنا تھا کہ امریکا مذاکرات میں شامل ہوگا لیکن افغان حکومت کی نمائندگی نہیں کرے گا، افغانستان میں امن کی بحالی کے لئے کوششوں کو آگے بڑھا رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ افغانستان میں طالبان کی جانب سے عید الفطر کے موقع پر تین دن کے لیے جنگی بندی کا اعلان کیا گیا ہے، اس جنگ بندی کا اطلاق صرف مقامی فوجیوں کے لیے ہوگا جبکہ نیٹو اور امریکی فوج نے کوئی کارروائی کی تو طالبان اس کا جواب دیں گے۔

    واضح رہے کہ افغان حکومت نے بھی دو روز قبل عید الفطر کی آمد کے پیش نظر طالبان کے خلاف کارروائیاں روکنے کا اعلان کیا تاہم ساتھ میں یہ بھی واضح کیا کہ اگر کسی بھی مسلح گروہ کی جانب سے دہشت گردی کی گئی تو سیکیورٹی ادارے بھرپور جواب دیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • چینی ہیکرز کا امریکا کے اہم عسکری منصوبے پر سائبر حملہ

    چینی ہیکرز کا امریکا کے اہم عسکری منصوبے پر سائبر حملہ

    واشنگٹن: امریکی کمپنی پر چینی ہیکرز نے سائبر حملہ کرتے ہوئے اہم امریکی عسکری منصوبے کی تفصیلات چرا لیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایک نجی کمپنی کے زیر انتظام امریکی فوج کی جانب راکٹ اور آبدوزوں کی تیاری کے لیے منصوبہ تیار کیا گیا تھا جسے چین کے ہیکرز نے باآسانی سائبر حملہ کرتے ہوئے معلومات چرا لیں۔

    امریکی میٰڈیا کی رپورٹ کے مطابق جس کمپنی سے چینی ہیکرز نے منصوبے کی معلومات چرائی ہیں وہ امریکی نیوی کو جنگی ساز وسامان مہیہ کرتی ہے جبکہ ہیک کی گئی تفصیلات میں آبدوزوں کے لیے انتہائی تیز رفتار( سپر سونک) ’اینٹی شپ‘ میزائل کی تیاری کے منصوبے بھی شامل ہیں۔


    چینی ہیکرز ’واٹس ایپ‘ پر بھارتیوں کی جاسوسی کرنے لگے؟


    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین کی جانب سے اس سائبر حملے پر امریکا کو شدید تشویش ہے اور امریکی وفاقی ادارہ برائے تفتیش نے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا ہے جبکہ چین کے ہیکرز کا بھی پتہ لگایا جارہا ہے۔

    خیال رہے کہ جس کمپنی پر سائبر حملہ ہوا ہے اس کا نام اب تک ظاہر نہیں کیا گیا جبکہ مذکورہ کمپنی نیوی کی جنگی سامان کی تیاری میں مہارت رکھتی ہے اور اس کا مرکز امریکی ریاست رہوڈ آئی لینڈ میں قائم ہے۔


    دنیا بھر میں ہیکرز ایک بار پھر متحرک


    دوسری جانب امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس کی جانب سے چھان بین کے احکامات جاری کیے گئے ہیں، اینٹی سائبر کرائم ٹیم کو بھی حکم دیا ہے کہ وہ فوری طور پر معاملے کی تہہ تک جائیں۔

    علاوہ ازیں چینی سفارت خانے سے جب رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اس واقعے سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ سائبر حملے کی چین ہمیشہ سے مذمت کرتا آیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • صومالیہ: امریکی افواج پر الشباب کا حملہ، ایک فوجی ہلاک، 4 زخمی

    صومالیہ: امریکی افواج پر الشباب کا حملہ، ایک فوجی ہلاک، 4 زخمی

    صومالیہ : افریقی ملک صومالیہ میں دہشت گردوں کے خلاف صومالی افواج کے ساتھ آپریشن میں حصّہ لینے والے امریکی فوجیوں پر دہشت گرد تنظیم الشباب کا حملہ، 1 فوجی ہلاک جبکہ  4 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق براعظم افریقہ کے ملک صومالیہ میں دہشت گرد تنظیم الشباب نے صومالی اور امریکی فوجیوں پر حملہ کردیا، حملے کے نتیجے میں ایک فوجی ہلاک جبکہ 4 زخمی ہوگئے۔

    امریکی دفاع کے ترجمان کا کہنا تھا کہ صومالی دہشت گرد تنظیم نے صومالیہ کے شمالی حصّے میں موجود فوجیوں پر گھاٹ لگاکر حملہ کیا تھا، حملے میں 4 امریکی اور صومالی افواج کے جوان بھی زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ امریکا کی مسلح افواج مذکورہ علاقے میں صومالی افواج کے ہمراہ امن و امان کے قیام کے لیے کام رہی تھی۔

    امریکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ سال اکتوبر میں نائیجر میں امریکی فورسز پر حملے کے بعد افریقہ میں گھاٹ لگا کر امریکی فوجیوں پر ہونے والا پہلا حملہ ہے جس میں امریکی فوجی ہلاک ہوا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی فوجی کی دہشت گردوں کے ہاتھوں موت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر پیغام دیا ہے کہ ’ہماری دعائیں اور تعاون دہشت گردوں کے حملے میں ہلاک اور زخمی ہونے والے امریکی فوجیوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔ یہ ہمارے اصل ہیروں ہیں‘۔

    امریکی دفاع کے ترجمان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے امریکی افواج پر چھوٹے ہتھیاروں اور مارٹر گولوں سے حملہ کیا گیا تھا۔

    امریکی افواج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکی افواج صومالی فوجوں کے ساتھ صومالیہ میں امن مشن پر کام رہی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی دہشت گرد تنظیم القاعدہ سے ملحقہ  الشباب کے خلاف ہونے والی فوجی کارروائی میں توسیع کردی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ افریقین یونین کی آرمی نے سنہ 2011 میں الشباب کو صومالیہ کے دارالحکومت سے زبردستی نکالا تھا، لیکن دارالحکومت کے اطراف میں الشباب کا مضبوط نیٹ ورک موجود ہے۔

    یاد رہے کہ صومالیہ میں پہلی مرتبہ سنہ 2017 میں الشباب اور امریکی افواج کے درمیان جھڑپوں کے دوران ایک امریکی سپاہی کے ہلاک اور دو کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ آج جاپانی وزیر اعظم سے ملاقات کریں گے

    ڈونلڈ ٹرمپ آج جاپانی وزیر اعظم سے ملاقات کریں گے

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آج جاپان کے وزیر اعظم شنزو آبے سے ملیں گے، شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان سے سنگاپور میں ہونے والی ملاقات سے متعلق تبادلہ خیال ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یہ حتمی فیصلہ کیا گیا ہے وہ سنگاپور میں 12 جون کو شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے ملاقات کریں گے اسی سے متعلق جاپانی وزیر اعظم سے گفتگو ہوگی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جاپان کے وزیر اعظم شنزو آبے آج امریکا کے دار الحکومت واشنگٹن میں امریکی صدر سے ملیں گے، اس دوران دنوں رہنماؤں کی جانب سے شمالی کوریا کے جوہری پروگرام سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔


    امریکی صدر اور جاپانی وزیر اعظم شمالی کوریا کے جوہری پروگرام کے خاتمے پر متفق


    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر کی 12 جون کو ہونے والی تاریخی ملاقات سے قبل شنزو آبے شمالی کوریا پر قیام امن کے حوالے سے ٹرمپ کو اپنے خیالات سے آگاہ کرنا چاہتے ہیں، اس ملاقات کے بعد جاپانی وزیر اعظم اور صدر ٹرمپ کینیڈا روانہ ہو جائیں گے، جہاں جی سیون گروپ کی سمٹ منعقد کی جا رہی ہے۔

    خیال رہے کہ رواں سال 30 مئی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور جاپانی وزیر اعظم شنزو آبے کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا تھا اس دوران دونوں رہنماؤں نے اس امر پر اتفاق کیا تھا کہ شمالی کوریا کا جوہری ہتھیار سے دست بردار ہونا اور بیلسٹک میزائل پروگرام کو ختم کرنا ناگزیر ہوچکا ہے۔


    کم جونگ ان سے ملاقات ایک بڑی کامیابی ہوگی‘ ڈونلڈ ٹرمپ


    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ امریکی ریاست فلوریڈا میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور جاپان کے وزیراعظم شنزو آبے نے مشترکہ نیوز کانفرنس کی تھی اس دوران دنوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہا کہ شمالی کوریا پر جوہری پروگرام کے خاتمے کے حوالے سے زیادہ سے زیادہ دباؤ کو قائم رکھا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چین کے لیے جاسوسی کا الزام، امریکی خفیہ ادارے کا سابق افسر گرفتار

    چین کے لیے جاسوسی کا الزام، امریکی خفیہ ادارے کا سابق افسر گرفتار

    واشنگٹن: امریکی پولیس نے چین کے لیے جاسوسی کے الزام میں امریکی خفیہ ادارے کے سابق افسر ’رون روکویل‘ کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق سرکاری افسر پر یہ الزام ہے کہ وہ چین کو امریکی خفیہ معلومات فراہم کرتا تھا جس کے پیش نظر انہیں گرفتار کیا گیا اور اب ان کے خلاف تحقیقات کا باقاعدہ آغاز کردیا گیا ہے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکا کے محکمہ انصاف میں سیکیورٹی حکام کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ خفیہ ادارے کے سابق افسر ’رون روکیل‘ متنازعہ ہیں اور شبہ ظاہر کیا گیا تھا کہ وہ خفیہ معلومات چین کو فراہم کرتے ہیں۔


    روس: جاسوسی کا الزام، یوکرین کے صحافی کو 12 سال قید کی سزا


    امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی ریاست ’یوٹاہ‘ کے رہائشی اس اٹھاون سالہ سابق افسر کے خلاف ایک درخواست جمع کرائی گئی تھی، اس درخواست میں کہا گیا تھا کہ اس شخص کو امریکی عسکری معلومات اور ٹیکنالوجی کی تفصیلات چین کو فراہم کرنے کے لیے آٹھ لاکھ ڈالر ادا کیے گئے ہیں۔

    دوسری جانب وفاقی ادارہ تفتیش (ایف بی آئی) کا کہنا تھا کہ اس مشتبہ جاسوس کو امریکی ہوائی اڈے سے گزشتہ ہفتے اس وقت گرفتار کیا گیا کہ جب وہ چین کے لیے روانہ ہونے والا تھا۔


    ایران کیلئے جاسوسی کا الزام، سعودی عرب میں 15افراد کو سزائے موت سنا دی گئی


    علاوہ ازیں ترجمان چینی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ اس معاملے سے ابھی لاعلم ہیں، لیکن چاہتے ہیں امریکا اور چین کے تعلقات خلفشار کا شکار ہونے کے بجائے دونوں ملکوں کے تعلقات میں باہمی مربوطی پیدا ہوا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکی صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت کا معاملہ، ٹرمپ کے وکیل کا اہم بیان سامنے آگیا

    امریکی صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت کا معاملہ، ٹرمپ کے وکیل کا اہم بیان سامنے آگیا

    واشنگٹن: امریکی صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت سے متعلق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وکیل نے کہا ہے کہ امریکی صدر خود کو معاف کرنے کا اختیار رکھتے ہیں لیکن وہ ایسا کریں گے نہیں، ایسا کیا تو نقصان ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق صدر کے اختیارات اور معافی کے معاملے کا تعلق ان الزامات سے ہے کہ ٹرمپ کی صدارتی انتخابات میں کامیابی روس کی مبینہ مداخلت سے جڑی ہے اور مذکورہ بالا بیان امریکی صدر کے وکیل ’روڈی جولیانی‘ نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں دیا۔

    روڈی جولیانی کا کہنا تھا کہ ٹرمپ خود کو معاف کرتے ہیں تو انہیں فوری طور پر مواخذے کا سامنا ہوگا، ایسا کرنے سے صدر ٹرمپ کو سیاسی طور پر بھی بہت نقصان ہوگا۔


    امریکی صدارتی انتخاب میں روسی مداخلت، تحقیقات میں پہلی فرد جرم کی منظوری


    خیال رہے کہ امریکی صدر کو صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت اور انصاف کی راہ میں رکاوٹ کھڑی کرنے کے الزامات میں تحقیقات کا سامنا ہے۔

    امریکا کی خصوصی کونسل ان دنوں صدارتی انتخابات میں مبینہ روسی مداخلت اور صدر ٹرمپ کی جانب سے انصاف کی رہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کے الزامات کی تفتیش کر رہی ہے اور یہ مسئلہ دن بدن اہمیت حاصل کرتا جا رہا ہے۔


    امریکی انتخاب میں روسی مداخلت، ٹرمپ کی انتخابی مہم کے انچارج سمیت3افراد پرفردجرم عائد


    یاد رہے کہ نومبر 2016 میں ہونے والے صدارتی انتخاب سے قبل ماہ اکتوبر میں امریکی حکومت نے روس پر ڈیموکریٹک پارٹی پر سائبر حملوں کا الزام عائد کیا تھا۔

    واضح رہے کہ سابق امریکی صدر باراک اوباما بھی اس عزم کا اظہار کر چکے ہیں کہ امریکی صدارتی انتخابات میں مبینہ مداخلت کرنے پر روس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔