Tag: america

  • امریکا: سی آئی اے کی پہلی خاتون سربراہ نے عہدے کا حلف اٹھا لیا

    امریکا: سی آئی اے کی پہلی خاتون سربراہ نے عہدے کا حلف اٹھا لیا

    واشنگٹن: امریکا میں سی آئی اے کی پہلی خاتون سربراہ ’جینا ہیسپل‘ نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مبارک باد پیش کی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے دار الحکومت واشنگٹن میں واقع سی آئی اے کے ہیڈ کوارٹر میں حلف برداری کی تقریب منعقد ہوئی اس موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور امریکا کے وزیر خارجہ مائیک پامپیو بھی موجود رہے جہاں سی آئی اے کی پہلی خاتون سربراہ نے حلف اٹھایا۔

    حلف برداری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سی آئی اے کی خاتون سربراہ ’جینا ہیسپل‘ نے کہا کہ ہم نے ماضی سے بہت کچھ سیکھا ہے، امریکا اور اس کے شہریوں کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے، ملک کے لیے اپنے پیشہ ورانہ خدمات بھرپور انداز میں پیش کریں گے۔


    جینا ہیسپل امریکی خفیہ ایجنسی کی پہلی خاتون سربراہ مقرر


    جینا ہیسپل نے تقریب میں موجود دیگر سی آئی اے کے عہدے داروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم بہترین صلاحیتوں کے مالک ہیں، ہر قسم کے جیلنجز کا سامنا کرسکتے ہیں، خطے کی حفاظت کے لیے ہر حد تک جانے کو تیار ہیں۔

    اس موقع پر تقريب سے خطاب کرتے ہوئے صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اس عہدے کے ليے امریکا میں جينا ہیسپل سے زيادہ اہل کوئی نہيں، ہیسپل واضح کر چکی ہيں کہ وہ زيادہ اہلکاروں کو فيلڈ ميں بھيجنے اور اتحادی ممالک کے ساتھ انٹيليجنس روابط بڑھانے کی حامی ہيں۔

    خیال رہے کہ رواں سال مارچ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کی سربراہی کے لیے ڈپٹی ڈائریکٹرجینا ہیسپل کو نامزد کیا تھا۔


    امریکی خفیہ ایجنسی کی سربراہی کے لیے پہلی بار خاتون نامزد


    واضح رہے کہ جینا ہیسپل گزشتہ 30 برس سے سی آئی اے سے وابستہ ہیں۔ 61 سالہ جینا ہیسپل کا بیرون ملک کام کرنے کا وسیع تجربہ ہے اور وہ کئی اہم ممالک میں سی آئی اے کی اسٹیشن چیف رہ چکی ہیں، علاوہ ازیں جینا ہیسپل نیشنل کلینڈ یسٹائن سروس کی ڈپٹی ڈائریکٹر اور نیشنل کلینڈیسٹائن سروس کے داٹریکٹر کی چیف آف اسٹاف کے عہدے کے علاوہ واشنگٹن ڈی سی میں بھی اہم پوزیشنزپرکام کرچکی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • امریکا میں دو سروں والا عجیب و غریب ہرن کا بچہ برآمد

    امریکا میں دو سروں والا عجیب و غریب ہرن کا بچہ برآمد

    مینیسوٹا : امریکا کی ریاست مینیسوٹا کے جنگل سے دو سروں والا ہرن کا بچہ برآمد ہوا ہے، جسے نمائش کے لیے ریاست کے شعبہ قدرتی وسائل کے دفاتر میں رکھا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست مینیسوٹا کے جنگل میں مشروم تلاش کرنے والے ایک شخص کو عجیب و غریب قسم کا ہرن کا نایاب بچہ ملا تھا، جسے دفتر قدرتی وسائل کے حوالے کردیا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یونیورسٹی آف جارجیا کے پروفیسر گینو ڈی انگیلو کاکہنا تھا کہ ’مجھے یقین ہے کہ یہ ہرن کا دو سروں والا پہلا بچہ ہے جس نے دوران حمل اپنی مدت مکمل کی اور پھر پیدا ہوا‘۔

    یونیورسٹی آف جارجیا کے پروفیسر ڈاکٹر گینو ڈی انگیلو کا کہنا تھا کہ ’امریکا میں ہر سال 1 کروڑ ہرن پیدا ہوتے ہیں لیکن دو سروں والے ہرن کے اس بچے کا برآمد ہونا ایک انوکھا حیرت انگیز واقعہ ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دو سروں والے ہرن کے بچے کا ایم آر آئی اور سٹی اسکین کیا گیا تو پتہ چلا کہ اس کے صرف سر اور گردن دو ہیں باقی جسم ایک نارمل ہرن کی طرح ہی ہے۔

    گینو ڈی کا کہنا تھا کہ ہرن کے بچے لے پھیپھڑوں کا پانی میں رکھا گیا تو وہ نیچے کی جانب چلے گئے جس سے پتہ چلتا ہے کہ ہرن کے بچے نے پیدائش کے بعد سے ایک دفعہ بھی سانس نہیں لی ہے۔

    گینو ڈی کا کہنا تھا کہ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ’دو سروں والے ہرن کے دھانچے کے مطابق ان کا زندہ رہنا ممکن ہی نہیں تھا، مذکورہ ہرن پیدائش کے وقت ہی مردہ حالت میں تھا‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مذکورہ ہرن کے بچے کو مینیسوٹا کے شعبہ قدرتی وسائل کے دفاتر میں رکھا جائے گا، جبکہ اس کا ڈھانچہ یونیورسٹی آف مینیسوٹا میں دیکھایا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ٹیکساس اسکول فائرنگ، حملہ آور کے خلاف عدالت میں رپورٹ پیش

    ٹیکساس اسکول فائرنگ، حملہ آور کے خلاف عدالت میں رپورٹ پیش

    ٹیکساس: امریکی شہر ہیوسٹن کے قریب اسکول میں فائرنگ کرنے والا 17 سالہ حملہ آور کا کہنا ہے کہ ’میں نے فائرنگ سے قبل کچھ طلبہ کو فرار کردیا تھا تاکہ وہ میری کہانی سنا سکیں‘۔

    تفصیلات کے مطابق جمعے کے روز امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ہیوسٹن میں واقع سانتا فی ہائی اسکول میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک اور 13 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسکول میں فائرنگ کرنے والے طالب علم نے پولیس حراست میں بیان دیا کہ ’میں نے کچھ اسٹوڈنٹس جو میری پسندیدہ تھے انہیں بھاگا دیا کہ تاکہ وہ میری کہانی سنا سکے‘۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس نے ڈیمیٹریوس پیگورٹز کو عدالت میں پیش کردیا تھا، مقدمے کی سماعت کے دوران مذکورہ طالب علم پر عدالت نے جمعے کے روز اسکول میں 10 افراد کو قتل کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عدالت میں پیش کیے گئے ایفٹ ڈیفٹ کے مطابق ’17 سالہ ڈیمیٹریوس پیگورٹز نے متعدد افراد کو قتل کرنے کا اعتراف کرلیا ہے جس کے بعد قانوناً حق استعمال کرتے ہوئے خاموشی اختیار کیے ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے حکام کا کہنا تھا کہ ’مذکورہ حملہ آور نے فائرنگ کے تبادلے کے بعد خود کو پولیس کی حراست میں دیا‘۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ فائرنگ کا یہ تبادلہ 15 منٹ تک جاری رہا، تاہم خودکشی کرنے کی ہمت نہیں ہوئی اس لیے ڈیمیٹریوس پیگورٹز نے خود کو پولیس کے حوالے کردیا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے نتیجے میں 8 طالب علم اور دو اساتذہ ہلاک ہوئے ہیں جبکہ 13 افراد زخمی ہوئے تھے، زخمی ہونے والوں میں اسکول کا سیکیورٹی گارڈ بھی شامل ہے جس کی حالت نازک ہے۔

    یاد رہے کہ حملہ آور نے اسکول میں فائرنگ کرنے کے لیے مبینہ طور پر شارٹ گن اور ریوالور کا استعمال کیا تھا، جو مذکورہ حملہ آور کے والد کا اسلحہ تھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد میں زیادہ تعداد اسکول میں زیر تعلیم بچوں کی ہے۔

    امریکی ریاست ڑیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ کا کہنا ہے کہ ’متاثرہ اسکول کے جنوب میں 65 کلو میٹر دور متعدد اقسام کا دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا ہے، جس میں سی او 2 ڈیوائس اور پیٹرول بم بھی شامل ہے‘۔

    خیال رہے کہ ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ کا کہنا تھا کہ پولیس نے حملہ آور کی ڈائری، کمپیوٹر اور موبائل فون کا جائزہ لیا ہے، جس سے پتہ چلتا ہے کہ مذکورہ شخص حملے کے بعد خودکشی کرنے کا ارادہ رکھتا تھا۔

    سانتا فی پولیس کی جانب سے علاقہ مکینوں کو متنبہ کیا گیا ہے کہ ’کسی بھی مشکوک چیز کے ملنے پر اسے چھونے کے بجائے پولیس کو مطلع کریں‘۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فائرنگ میں زخمی ہونے والے افراد میں متعدد پولیس اہلکار بھی شامل ہیں جن میں بیشتر کی حالت تشویشناک ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس نے واردات کے فوراً بعد کارروائی کرتے ہوئے حملہ آور کو گرفتار کرلیا تھا۔

    ہیوسٹن پولیس کا کہنا ہے حملہ آور کی شناخت 17 سالہ ڈیمیٹریوس پیگورٹز کے نام سے ہوئی ہے جو سانتا فی ہائی اسکول کا پرانا طالب علم تھا۔

    خیال رہے کہ جمعے کے روز امریکی شہر ہیوسٹن کے قریب سانتا فی ہائی اسکول میں فائرنگ سے 17 پاکستانی طالبہ سبیکا شیخ سمیت دس افراد جاں بحق ہوگئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایران جوہری ڈیل سے دستبرداری کے بعد امریکا اپنی نئی پالیسی کا اعلان کل کرے گا

    ایران جوہری ڈیل سے دستبرداری کے بعد امریکا اپنی نئی پالیسی کا اعلان کل کرے گا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران جوہری ڈیل سے دست برداری کے بعد امریکا اپنی نئی حکمت عملی کا اعلان کل کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران سے جوہری معاہدہ ختم کیا ہے جس کے بعد انہیں عالمی طاقتوں کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا بعد ازاں امریکا نے ایران جوہری ڈیل سے دست برداری کے بعد ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں بھی عائد کر دیں ہیں۔

    ترجمان امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو 21 مئی کو ایران جوہری ڈیل سے علیحدگی کے بعد ٹرمپ انتظامیہ کی نئی حکمت عملی کا اعلان کریں گے، اور کوشش ہے تمام عالمی طاقتوں کو اعتماد میں لے کر چلیں۔


    امریکا کا قطری حکومت کے ایران نواز گروپوں کے ساتھ رابطوں پر تشویش کا اظہار


    ترجمان کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نئی حکمت عملی میں نئے سفارتی روڈ میپ کا اعلان کرتے ہوئے امریکی حکومت کی متنازعہ ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق بین الاقوامی ترجیحات کو بیان کریں گے، تاکہ حال ہی میں رائج ہونے والی تمام منفی سوچ کو ختم کیا جاسکے۔


    ایران، امریکا کی دھمکیوں اور دباؤ میں نہیں آئے گا: حسن روحانی


    خیال رہے کہ امریکا کی جانب سے ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کے بعد ایران نے بھی دوٹوک موقف اختیار کیا ہے، گذشتہ دنوں اپنے جاری کردہ بیان میں ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ ایران امریکا کی دھمکیوں اور دباؤ میں نہیں آئے گا، اگر جنگی صورت حال پیدا ہوئی تو اس سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • فلسطین میں اسرائیلی فوج امریکا کی ایما پر جنگی جرائم کا ارتکاب کررہی ہے: او آئی سی

    فلسطین میں اسرائیلی فوج امریکا کی ایما پر جنگی جرائم کا ارتکاب کررہی ہے: او آئی سی

    استنبول: اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) کے فلسطین کی صورت حال سے متعلق غیر معمولی اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ فلسطین میں اسرائیلی فوج امریکا کی ایما پر جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہی ہے۔

    اعلامیے کے مطابق امریکا کی جانب سے یروشلم میں سفارت خانہ منتقل کرنے کی مذمت کرتے ہیں، سفارت خانے کی منتقلی مسلم امہ کے خلاف اشتعال انگیزی اور دشمنی ہے، یہ منتقلی مجرمانہ اقدام اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی بھی ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اس اقدام سے فلسطینی ریاست کے دار الحکومت کی قانونی حیثیت تبدیل نہیں ہوسکتی، غزہ میں غیر مسلح فلسطینیوں کے احتجاج پر تشدد کی مذمت کرتے ہیں، اسرائیلی افواج کی فلسطینیوں پر بربریت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔


    وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا غزہ میں قتل وغارت کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ


    اعلامیے میں کہنا تھا کہ اسرائیل نے جرائم سفارت خانہ منتقلی کے غیر قانونی پس منظر میں کیے، سانحہ غزہ کی تحقیقات کے لیے عالمی ماہرین کی آزاد کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کرتے ہیں، سلامتی کونسل، سیکریٹری جنرل اور دیگر اتھارٹیز کمیٹی تشکیل دیں۔

    اعلامیہ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تحقیقاتی کمیٹی بربریت پر حقائق عالمی برادری کے سامنے لائے، اقوام متحدہ فلسطینی عوام کے تحفظ کے لیے اپنا قانونی کردار ادا کرے اور عالمی برادری، سلامتی کونسل فلسطینیوں کے حقوق کے لیے ذمہ داریاں پوری کرے، مسلم امہ فلسطین اور اس کے عوام کی مکمل حمایت کا اعادہ کرتی ہے۔


    استنبول : فلسطین کی تازہ صورتحال پر او آئی سی کا غیر معمولی اجلاس


    او آئی سی کے اعلامیے میں مزید کہنا تھا کہ بیت المقدس کی تاریخی اور قانونی حیثیت کے تحفظ کے لیے ہرممکن اقدام کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں، فلسطین کے معاملے کو تمام فورمز کے ایجنڈے میں شامل کیا جائے اور سلامتی کونسل، جنرل اسمبلی، انسانی حقوق کونسل تمام ممالک کو مدعو کریں، علاوہ ازیں ترک صدر کا امہ کے لیے انتہائی اہم معاملے پر اجلاس بلانے کو قابل ستائش قرار دیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاکستانی نوجوان کو کچلنے والے امریکی ملٹری اتاشی کوامریکا روانہ کردیا گیا: سفارتی ذرایع

    پاکستانی نوجوان کو کچلنے والے امریکی ملٹری اتاشی کوامریکا روانہ کردیا گیا: سفارتی ذرایع

    اسلام آباد: پاکستانی نوجوان کو کچلنے والے امریکی ملٹری اتاشی کرنل جوزف کوامریکا روانہ کردیا گیا، کرنل جوزف کو خصوصی پرواز سےروانہ کیا گیا.

    سفارتی ذرایع نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ فیصلہ امریکی ملٹری اتاشی کرنل جوزف کو حاصل استثنیٰ کی وجہ سے کیا گیا۔

    ذرائع دفتر خارجہ کے مطابق کرنل جوزف کے خلاف سفارتی استثنیٰ کی وجہ سے کارروائی نہیں کی جاسکتی، ویانا کنونشن 1961 کے تحت کرنل جوزف کواستثنیٰ حاصل ہے.

    سفارتی ذرائع کے مطابق 1972 کے پاکستانی قانون کے تحت کرنل جوزف کواستثنیٰ ہے، کرنل جوزف سےمتعلق پولیس کاریکارڈامریکا کے حوالے کر دیا گیا ہے.

    ذرایع نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ کرنل جوزف کے خلاف امریکی حکام کی جانب سے کارروائی کی یقین دہانی کرائی گئی ہے.

    یاد رہے کہ گذشتہ دونوں اسلام آباد ہائی کورٹ نے امریکی سفارت کار کرنل جوزف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے حوالے سے مقتول عتیق کے والد کی درخواست پرفیصلہ سنایا تھا، جس کے مطابق ملزم کرنل جوزف کو مکمل استثنیٰ حاصل نہیں تھا۔ البتہ اب سفارتی ذرایع نے دعوی کیا ہے کہ امریکی ملٹری اتاشی کو امریکا کر دیا گیا ہے.

    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ 7 اپریل کو امریکی ملٹری اتاشی نے اسلام آباد کے علاقے بارہ کہو کے قریب سگنل توڑ کر موٹرسائیکل سوار دو افراد کو کچل دیا تھا۔

    حادثے میں عتیق بیگ نامی نوجوان موقع پرجاں بحق اور اس کا کزن شدید زخمی ہوگیا تھا جبکہ پولیس نے سفارتی استثنیٰ کے باعث کرنل جوزف کو جانے کی اجازت دے دی تھی۔


    ملزم کرنل جوزف کومکمل استثنیٰ حاصل نہیں‘ اسلام آباد ہائی کورٹ


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

     

  • امریکا کا قطری حکومت کے ایران نواز گروپوں کے ساتھ رابطوں پر تشویش کا اظہار

    امریکا کا قطری حکومت کے ایران نواز گروپوں کے ساتھ رابطوں پر تشویش کا اظہار

    واشنگٹن: امریکی حکومت نے مشرق وسطیٰ میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ایران نواز گروپوں کے ساتھ رابطوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دوحہ ایران نواز گروپوں کی مدد بند کرے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی حکام کا کہنا ہے کہ یہ امر حیران کن ہے کہ جن گروپوں کو واشنگٹن نے دہشت گردوں کی فہرست میں شامل رکھا ہے قطر ان کی مدد کررہا ہے۔

    حال ہی میں جب امریکا نے ایران کے ساتھ جوہرے معاہدے سے علیحدگی اختیار کی تھی تو ساتھ ہی واشنگٹن نے قطر پر بھی زور دیا تھا کہ وہ ایرانی پروردہ گروپوں سے اپنے تعلقات ختم کرے۔

    امریکی حکومت کی طرف سے قطر سے مطالبہ اس وقت سامنے آیا جب یہ خبریں منظر عام پر آئیں کہ قطری حکومت اور ایران نواز گروپوں کے درمیان ای میل کے ذریعے روابط موجود ہیں۔

    مزید پڑھیں: امریکی حکومت نے ایران پر پابندیوں کا آغاز کردیا

    ای میل اسکینڈل میں انکشاف کیا گیا ہے کہ قطری حکومت کے عہدیداروں کی ایک بڑی تعداد کے ایران نواز گروپوں کے سینئر عہدیداران کے ساتھ گہرے اور دوستانہ مراسم ہیں۔

    ایک ای میل میں انکشاف کیا گیا ہے کہ قطر نے ایران ملیشیا گروپ کو بھاری رقوم ادا کی ہیں، امریکی حکام کا کہنا ہے اس طرح کا اقدام کسی طور پر قابل قبول نہیں ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شمالی کوریا نے جوہری تنصیبات تباہ کرنے کی تاریخوں کا اعلان کردیا

    شمالی کوریا نے جوہری تنصیبات تباہ کرنے کی تاریخوں کا اعلان کردیا

    پیانگ یانگ : شمالی کوریا نے اپنی جوہری تنصیبات کو ختم کرنے کا عندیہ دے دیا، شمالی کوریائی حکام نے اعلان کیا ہے کہ 23 اور 25 مئی درمیان میں ایٹمی تنصیبات کو تباہ کردیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کی جانب سے عالمی جوہری پروگرام قوانین کی ہمیشہ خلاف ورزی کی جاتی رہی ہے، جس کے نتیجے میں امریکا نے ان پر مختلف پابندیاں بھی عائد کر رکھی ہیں اس کے باجود امریکی حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ شمالی کوریا جوہری پروگرام سے متعلق بات چیت کرنے پر آمادہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا نے امریکا کی خواہشات پر عمل کرتے ہوئے اپنی ایٹمی تنصیبات کو ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، شمالی کوریا کے حکام جوہری تنصیبات کو ختم کرنے کے آپریشن کے دوران ایٹمی سرنگوں، ریسرچ عمارتوں اور چیک پوسٹوں کو دھماکوں سے اڑائے گا۔

    شمالی کوریائی حکام کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا نے جوہری تنصیبات کو تباہ کرنے کے حوالے سے 23 مئی اور 25 مئی کے درمیان تمام ایٹمی تنصیبات تباہ کردیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا شمالی کوریا اپنی تنصیبات مئی کی آخری تاریخوں میں جب تباہ کرے کا اس دروان امریکا، جنوبی کوریا اور دیگر ممالک کے صحافیوں کو بھی موقع پر مدعو کیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دونوں ممالک کے سربراہوں کے درمیان ہونے والی ملاقات سے قبل شمالی کوریا کی جانب سے ایٹمی تنصیبات کو ختم کرنے کے سلسلے میں کیے جانے والے اقدامات کا خیر مقدم کیا ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کے درمیان ملاقات 12 جون کو سنگاپور میں ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکی سفارت خانہ کل بیت المقدس منتقل کیا جائے گا

    امریکی سفارت خانہ کل بیت المقدس منتقل کیا جائے گا

    واشنگٹن : امریکی سفارت خانہ کل تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کردیا جائے، سفارت خانے کی افتتاحی تقریب میں 800 مہمان شرکت کریں گے۔ 

    تفصیلات کے مطابق امریکی سفارت خانہ کل باقاعدہ طور پر تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کردیا جائے گا، امکان ہے کہ سفارت خانے کا افتتاح بھی کل بروز پیر کردیا جائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سفارت خانے کی منتقلی اور افتتاح سے متعلق معلومات امریکی سفارتی اہلکاروں نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر دی تھی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ سفارت خانے کی افتتاحی تقریب میں 800 مہمان شرکت کریں گے، سفارتی اہلکاروں نے بتایا کہ امریکی حکام کا وفد سفارت خانے کی تقریب میں شرکت کرنے کے لیے آرہا ہے لہذا کسی بھی فلسطینی اہلکاروں سے ملاقات نہیں کرے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ سفارت خانے کا افتتاح کرنے کے بعد پہلے مرحلے میں امریکی سفیر ڈیوڈ فرایڈمین کے مشیر اور قونصل خانے کے دیگر افراد کام کریں گے جو پہلے سے اسی مقام پر موجود ہیں۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک روز قبل سفارت خانے کی منتقلی کے حوالے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پیغام دیا تھا کہ ’موجودہ ہفتہ بہت اہم، اور بڑا ہے کیوں اس ہفتے باقاعدہ طور پرامریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے اسرائیل کے نئے دارالحکومت یروشلم منتقل کردیا جائے گا‘۔

    دریں اثناء اسرائیلی قبضے کے70سال پورے ہونے پر فلسطینیوں کے احتجاجی مظاہرے جاری ہیں، گذشتہ روز بھی صیہونی فوج کی مظاہرین پر فائرنگ سے 2 فلسطینی شہید اور شیلنگ سے 460 شہری زخمی ہوگئے تھے، تاہم فلسطینی عوام نے15مئی کو وسیع پیمانے پر سرحدی باڑ کے ساتھ احتجاج کا اعلان کردیا۔

    واضح رہے کہ گذشتہ برس کے اختتام پر وائٹ ہاوس میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا وقت آگیا ہے جس کے بعد امریکی سفارت خانہ یروشلم منتقل کردیا جائے گا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یروشلم 3 بڑے مذاہب کا دل ہے اور کامیاب جمہوریت کا مرکز بھی ہے اس لیے جلد از جلد اس سے متعلق فیصلہ کرنا تھا اور صدر بننے کے بعد وعدہ کیا تھا کہ عالمی مسائل کا حقیقت پسندانہ مقابلہ کروں گا اور آج کا فیصلہ اسی وعدے کا تسلسل ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس 21 دسمبرکو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے امریکی فیصلے کو کثرت رائے سے مسترد کردیا تھا۔

    امریکی صدر ڈنلڈ ٹرمپ کے اس فیصلے کے خلاف قرارداد کے حق میں 128 اور مخالفت میں 9 ووٹ ڈالے گئے تھے جبکہ 35 ممالک نے جنرل اسمبلی اجلاس میں رائے دہی سے اجتناب کیا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 23 جنوری کو امریکی نائب صدر مائیک پنس نے اسرائیلی پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی سفارت خانہ 2019 کے آخر تک یروشلم منتقل کردیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ممبئی حملہ بھارتی حکومت کا سوچا سمجھا منصوبہ تھا، جرمن صحافی کا انکشاف

    ممبئی حملہ بھارتی حکومت کا سوچا سمجھا منصوبہ تھا، جرمن صحافی کا انکشاف

    نئی دہلی: جرمنی کے یہودی صحافی نے اپنی کتاب میں انکشاف کیا ہے کہ بھارت کے شہر ممبئی میں حملے بھارتی حکومت کے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے یہودی صحافی ’ایلس ڈیوڈسن‘ نے بھارتی پبلشر فروز میڈیا نیو دہلی سے شائع ہونے والی اپنی کتاب میں انکشاف کیا ہے کہ ممبئی حملے بھارت، اسرائیل اور امریکا کے گٹھ جوڑ کا نتیجہ تھے جس میں بھارت کا خود کلیدی کردار ہے۔

    جرمن صحافی ایلس ڈیوڈسن اپنی کتاب میں لکھتے ہیں کہ ممبئی حملوں سے متعلق بھارتی سیکیورٹی اور خفیہ اداروں کی جانب سے بتائے گئے حقائق درست نہیں تھے اور ممبئی حملہ کیس کی عدالتی کارروائی میں اہم شواہد کو بھی نظر انداز کیا گیا۔


    ممبئی حملہ کیس: سیکریٹری خارجہ اور ترجمان دفتر خارجہ عدالت میں پیش


    انہوں نے لکھا کہ ممبئی کیس سے متعلق عدالتی کارروائیوں کے دوران 26 نومبر کے ثبوتوں پر نظرثانی میں انکشاف کیا گیا کہ ممبئی حملوں کی سازش میں بھارت کے ساتھ اسرائیل اور امریکا کا بھی کردار تھا لیکن ممبئی حملہ کیس پر بھارتی سیکیورٹی اور خفیہ اداروں کی جانب سے بتائے گئے حقائق درست نہیں تھے، منصوبہ بندی کے تحت حقائق مسخ کیے گئے۔

    جرمن صحافی نے یہ بھی لکھا کہ ممبئی حملہ کیس کی عدالتی کارروائی کے دوران اہم شواہد اور گواہوں کو نظر انداز کیا گیا، حملے کی منصوبہ سازی، ہدایات اور عمل درآمد میں تینوں ملک ملوث رہے، ممبئی حملوں کا مرکزی فائدہ ہندو انتہا پسندوں نے اٹھایا، ان حملوں کے نتیجے میں کئی پولیس افسران کو بھی راستے سے ہٹا دیا گیا تھا۔


    ممبئی حملہ کیس، مودی حکومت راہ فرار اختیار کرنے لگی


    یاد رہے کہ بھارتی شہر ممبئی میں 2008 میں حملے کیے گئے تھے جس میں حملہ آوروں سمیت 166 افراد مارے گئے تھے، بعد ازاں بھارت نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے متعدد بار ان حملوں کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرایا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔