Tag: america

  • امریکا میں مسافروں کے الیکٹرونک آلات کی چیکنگ مزید سخت

    امریکا میں مسافروں کے الیکٹرونک آلات کی چیکنگ مزید سخت

    واشنگٹن: امریکا میں ٹرانسپورٹ سیکیورٹی کی انتظامیہ نے دھماکہ خیز مواد کو چھپائے جانے کے امکان کے اندیشے سے گزشتہ موسم گرما سے امریکی مسافروں کے الیکٹرونک آلات کی چیکنگ کو مزید سخت کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق انتظامیہ چاہتی ہے کہ دیگر ممالک کے ہوائی اڈوں پر بھی امریکا کا رخ کرنے والے مسافروں کے الیکٹرونک آلات کی چیکنگ کے عمل کو سخت کیا جائے۔

    جولائی 2017 میں امریکی انتظامیہ نے اندرون ملک تمام پروازوں کے مسافروں سے اس مطالبے کا اعادہ کیا تھا کہ وہ ایسے تمام برقی آلات خصوصی تلاشی کے پیش نظر اپنے سامان سے نکال دیں جن کا حجم موبائل فون سے بڑا ہو، ان میں ٹیبلٹ، برقی کتابیں، ویڈیو گیمز کے کنسولز شامل ہیں۔

    امریکی ٹرانسپورٹ سیکیورٹی کی جانب سے جاری نئی یادداشت میں کہا گیا ہے کہ غیر ملکی ہوائی اڈے امریکی ٹرانسپورٹ سیکیورٹی 2017 کے وسط سے لاگو پالیسی کو اپنائیں، اس حوالے سے مسافروں کو کھانے پینے کی اور ایسی دیگر اشیاء باہر نکال کر چیک کرانا ہوں گی جن کا معائنہ اسکینرز میں باریک بینی سے نہیں کیا جاسکتا۔

    انتظامیہ کے مطابق امریکا سوٹ کیسز اوربیگز کو مذکورہ اشیاء سے خالی کرنے کے حوالے سے غیر ملکی حکومتوں کے ساتھ تعاون کے لیے کوشاں ہے۔

    امریکی انتظامیہ کا مقصد 105 ممالک کے 280 ایسے ہوائی اڈوں پر مسافروں کی تلاشی ہے جہاں سے پروازیں امریکا کا رُخ کرتی ہیں، واضح رہے کہ روزانہ 2100 پروازوں کے ذریعے تقریباً 3.25 لاکھ مسافر امریکا پہنچتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا نے معاہدہ ختم کیا تو ایران بھی پاسداری نہیں کرے گا، جواد ظریف

    امریکا نے معاہدہ ختم کیا تو ایران بھی پاسداری نہیں کرے گا، جواد ظریف

    تہران : ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے امریکا کو خبرادر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگرامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جوہری معاہدے کو منسوخ کیا تو ایران بھی معاہدے کی پاسداری نہیں کرے گا.

     

    تفصیلات کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ یوٹیوب پر اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ امریکا خود جوہری معاہدے کہ مسلسل خلاف ورزیوں کا مرتکب ہورہا ہے اور اس کی کوشش ہے کہ دوسرے ممالک کو ایران میں کاروبار اور سرمایہ کاری سر روکے۔

    ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ جوہری معاہدے کے ختم ہونے کے بعد تہران دوبارہ ایٹمی منصوبوں کے حوالے عالمی طاقتوں کے ساتھ سنہ 2015 میں ہونے والے معاہدے پر کوئی مذاکرات نہیں کرے گا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں اسرائیل کی جانب سے ایران پرایٹمی ہتھیار بنانے کے حوالے سے لگائے جانے والے الزامات کی تردید کی تھی اس موقع پر انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ یہ پرانے الزامات کی تکرار ہے جن سے اقوام متحدہ کا ایٹمی ہتھیاروں کی نگرانی کا ادارہ پہلے ہی نمٹ چکا ہے۔

    واضح رہے کہ جواد ظریف کا یہ مؤقف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جوہری معاہدے پر باقی رہنے یا منسوخ کرنے کے فیصلے سے ایک دن قبل سامنے آیا ہے۔


    ایران نےایٹمی ہتھیاربنانےکےحوالےسےاسرائیلی دعوے کی تردید کردی


    ایرانی حکومت اور عوام اپنی سیکیورٹی کسی بھی عالمی طاقت کو ٹھیکے پر نہیں دے گا، کیوں ہم معاہدے پر نیک نیتی سے عمل پیرا ہیں۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ واضح کرچکے ہیں کہ ایرانی جوہری معاہدے میں ایران کے بیلسٹک میزائل کے حوالے ترمیم نہیں کی گئی تو امریکا معاہدے کو ختم کردے گا۔ جبکہ ایران نے بیلسٹک میزائل کودفاعی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کا کہہ چکا ہے۔

    دوسری جانب جمعرات کے روز ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے مشیر برائے امور خارجہ نے امریکا اور عالمی طاقتوں کو متنبے کیا ہے کہ اگر امریکا نے معاہدے کی خلاف ورزی کی تو ایران بھی معاہدے کی پاسداری نہیں کرے گا۔


    ایران کے ساتھ طے ہونے والے جوہری معاہدے پر قائم ہیں، انجیلا میرکل


    ایران کے حکومت عہدیداران اور سپرہم لیڈر کی جانب سے جوہری معاہدے کے حوالے سے دیئے گئے بیانات پر تاحال امریکی انتظامیہ نے کوئی رد عمل نہیں دکھایا ہے۔

    خیال رہے کہ ایران کے ساتھ طے ہونے ایٹمی معاہدے یورپی شراکت دار فرانس، جرمنی اور برطانیہ امریکی صدر کو جوہری معاہدے کی منسوخی سے متعدد مرتبہ باز رہنے کا کہہ چکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایران کے ساتھ طے ہونے والے جوہری معاہدے پر قائم ہیں، انجیلا میرکل

    ایران کے ساتھ طے ہونے والے جوہری معاہدے پر قائم ہیں، انجیلا میرکل

    برلن : جرمن چانسلر نے ایرانی جوہری معاہدے کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جرمنی سنہ 2015 میں طے ہونے والے جوہری معاہدے پر باقی ہے البتہ کچھ حصّوں کے خاتمے پر بات کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کی چانسلر انجیلا میرکل نے ایران کے ساتھ ہونے والے جرہری معاہدوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جرمنی سنہ 2015 میں ایران کے ساتھ طے ہونے والے جوہری معاہدوں پر قائم ہے۔

    جرمن چانسلر کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ طے ہونے والے جوہری معاہدوں کو ختم کرنے سے جنگ کے خطرات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے لہذا امریکا کو بھی جوہری معاہدوں پر باقی رہنا چایئے۔

    دوسری جانب جرمن چانسلر اسرائیلی حکومت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ نیتن یاہو جلد از جلد ایران کے جوہری منصوبوں کے حوالے سے حاصل کی گئی خفیہ دستاویزات اقوام متحدہ کے ادارے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کو فراہم کرے تاکہ معاملے کی جانچ کی جاسکے۔

    جرمن چانسلر نے کا کہنا تھا کہ ایران کی مشرق وسطیٰ میں مداخلت اور میزائل منصوبوں اور جوہری معاہدے کے کچھ حصوں کو ختم کرنے کے حوالے بات چیت کی جاسکتی ہے۔

    واضح رہے کہ موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سابق امریکی صدر باراک اوبامہ کی صدرات میں ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان طے ہونے والے جوہری معاہدوں کو منسوخ کرنا چاہتے ہیں، جبکہ دوسری جانب اسرائیل اور سعودی عرب بھی موجودہ جوہری منصوبے کی شدید مخالف ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس نے بھی امریکا پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ جوہری معاہدوں کو منسوخ کرکے خطرات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

    یاد رہے کہ امریکا کے موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ ماہ اپنے ایک بیان میں موجودہ معاہدے کو ’پاگل پن‘ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ 12 مئی کو ایران کے ساتھ طے ہونے والے جوہری معاہدے کے جاری رکھنے یا منسوخ کرنے کے حوالے فیصلہ کیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فرانس، برطانیہ اور جرمنی ایران کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے پر متفق

    فرانس، برطانیہ اور جرمنی ایران کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے پر متفق

    لندن : برطانوی دفتر عظمیٰ سے جاری مشترکہ بیان میں فرانس،جرمنی اور برطانیہ نے کہا ہے کہ تینوں ممالک ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پر متفق ہیں، البتہ تہران کی حکومت سے خطے کو در پیش مسائل سے نمٹنے کے لیے امریکا کے ساتھ کام کرنے کے لیے بھی پر عزم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے صدر ایمینؤل مکرون نے کہا ہے کہ ایران کو جوہری معاہدے کے حوالے عالمی ممالک میں کی جانے والی بات چیت میں شامل کیا جائے۔

    گذشتہ روز فرانسیسی صدر ایمینؤل مکرون اور ایرانی صدر مولانا حسن روحانی کی ٹیلی فون پر بات کے دوران حسن روحانی کا کہنا تھا کہ سات عالمی طاقتوں کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے پر کوئی بات چیت نہیں کی جاسکتی۔

    برطانوی وزارت اعظمیٰ کے دفتر سے فرانس، جرمنی اور برطانیہ کے سربراہوں کے مشترکہ طور پر جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ تینوں یورپی ممالک کی اعلیٰ قیادت ایران کے ساتھ کیے گئے جوہری معاہدے پر متفق ہے کیوں کہ موجودہ معاہدہ ہی تہران کو جوہری منصوبوں سے دور رکھنے میں مدد کرسکتا ہے۔

    برطانوی دفتر عظمیٰ سے بیان جاری ہونے سے قبل فرنسیسی صدر مکرون نے جرمن چانسلر انجیلا میرکل سے ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کے قیام سے روکنے کے لیے معاہدہ ہی واحد حل ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ موجودہ معاہدے میں توسیع اور ترامیم کی ضرورت ہے، البتہ یہ طے کرنا ضروری ہے کہ چھ عالمی طاقتوں کے ایران کے ساتھ ہونے والے معاہدے کا 2025 میں اختتام کے بعد کیا ہوگا۔

    صدر مکرون کا کہنا ہے کہ معاہدے کے اختتام کے علاوہ ایران کو بیلسٹک میزائل کے تیارتی سے روکنا اور مشرق وسطیٰ کے استحکام کو نقصان پہنچانے میں ایرانی حکومت کے مبینہ کردار کا حل ڈھونڈنا بھی ناگزریر ہے۔

    برطانیہ کے دفتر عظمیٰ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تینوں یورپی ممالک دنیا کے امن و استحکام کو ایران سے لاحق خطرات کا سامنا کرنے کے لیے امریکا کے ساتھ متحد ہیں۔

    فرانس، برطانیہ اور جرمنی کا ایران کے جوہری معاہدوں کے متعلق بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پر عمل درآمد کو جاری رکھنے اور منسوخ کرنے کے متعلق فیصلہ آنا ہے۔

    صدر ٹرمپ موجودہ نے معاہدے کو دیوانگی اور متنازعے قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ 12 مئی کو جوہری معاہدے کے بعد ایران سے ختم کی گئی اقتصادی پابندیوں کو بحال کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • امریکا:سینیٹ نے سابق سربراہ سی آئی اے مائیک پومپیو کو وزیر خارجہ منتخب کرلیا

    امریکا:سینیٹ نے سابق سربراہ سی آئی اے مائیک پومپیو کو وزیر خارجہ منتخب کرلیا

    واشنگٹن : امریکی سینیٹ نے سی آئی اے کے سابق سربراہ مائیک پومپیو کو امریکا کے وزیر خارجہ کے طور پر منتخب کرلیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پومپیو کو گذشتہ ماہ وزیر خارجہ کا قلمدان سوپنا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وائٹ ہاؤس میں گذشتہ ماہ عہدوں میں غیر معمولی تبدیلیاں کی گئی تھیں۔ امریکی سینیٹ نے سی آئی اے کے سابق سربراہ مائیک پومپیو کی بطور وزیر خارجہ تصدیق کردی۔

    امریکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ڈیموکریٹ کی جانب سے پومیو پر الزامات عائد کیے گئے تھے کہ مائیک پومپیو کی مسلمان مخالف مہم میں مصروف رہے ہیں۔

    امریکی سینیٹ میں وزیر خارجہ کے لیے ووٹنگ کروائی گئی تھی انتخابی عمل  میں 57 سینیٹرز سے شرکت کی تھی جس میں 42 ارکان سینیٹ نے مائیک پومیو کے حق میں فیصلہ دے کے بطور وزیر خارجہ منتخب کرلیا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں کہا تھا کہ ایران کے جوہری معاہدے پر میرے اور ریکس ٹیلرسن سے درمیان اختلافات ہوگئے ہیں۔

    جس کے بعد امریکی صدر نے ریکس ٹلرسن کو ان کے عہدے سے برطرف کرتے ہوئے ٹویٹر پر بیان دیا تھا کہ انہیں ہٹانے کا فیصلہ میرا اپنا ہے، مائیک پومپیو اس عہدے پر بہترین کام کریں گے، البتہ ریکس ٹلرسن کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں عمدہ خدمات انجام دیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سی آئی اے کی سربراہی کے لیے مائیک پومپیو کی جگہ پر ان کی ڈپٹی گینا ہاسپل لیں گی۔ گینا ہاسپل اس عہدے پر آنے والی پہلی خاتون ہوں گی۔

    واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ ٹویٹ ریکس ٹلرسن کے دورہ افریقا سے واپس آتے ہی سامنے آیا، ڈونلڈ ٹرمپ نے اہم عہدوں میں ہونے اس تبدیلی کے حوالے سے کسی قسم کی وضاحت دینے سے بھی گریز کیا تھا، البتہ ان کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مذکورہ فیصلہ سامنے آیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا: ریستوران میں برہنہ شخص کی فائرنگ، 4 افراد ہلاک، 2 زخمی

    امریکا: ریستوران میں برہنہ شخص کی فائرنگ، 4 افراد ہلاک، 2 زخمی

    واشنگٹن : امریکا میں برہنہ شخص نے ریستوران میں داخل ہوکر شہریوں پر خودکار اسلحے سے فائرنگ کردی، گولیوں کی زد میں آکر 4 افراد ہلاک جبکہ 2 شہری زخمی ہوگئے.

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست ٹینیسی میں برہنہ شخص نے ویفل ہاوس نامی ریستوران میں داخل ہوکر خودکار اسلحے سے اندر بیھٹے افراد پر اندھا دھند فائرنگ کردی، مسلح شخص کی گولیوں کی زد میں آکر 4 افراد ہلاک، جبکہ دو شہری زخمی ہوگئے۔

    مقامی پولیس کے مطابق مسلح شہری کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے ایک نوجوان نے مسلح شخص سے خودکار رائفل چھینی تو حملہ آور موقعے سے فرار ہوگیا۔

    پولیس حکام کا کہنا تھا کہ ریستوران پر حملہ کرنے والے شخص کی شناخت 29 سالہ تراویس رین کنگ کے نام ہوئی ہے، جس کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مار کارروائیاں جاری ہیں۔

    پولیس ترجمان ڈان آرون کا کہنا تھا کہ ویفل ہاوس ریستوران میں فائرنگ کرنے والا حملہ آور پہلے بھی پولیس حراست میں رہ چکا ہے۔ مذکورہ شخص کو گذشتہ برس وائٹ ہاوس کے ممنوعہ علاقے میں داخل ہونے پر گرفتار کیا گیا تھا۔

    پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ حملے کے دوران ریستوران میں موجود ایک سیاہ فام جیمز سو جار نامی شہری نے زخمی ہونے کے باوجود حملہ آور سے اسلحہ چھین کر سیکٹروں شہریوں کی جانیں بچائی۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ واردات میں حملہ آور نے اے آر 15 رائفل کا استعمال کیا ہے، امریکا میں اب تک جتنے بھی عوامی مقامات پر فائرنگ کے واقعات ہوئے ہیں سب میں تقریباً مذکورہ رائفل ہی استعمال ہوئی ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ برس امریکی شہر لاس ویگاس میں ہونے والی وارداتوں میں بھی حملہ آوروں نے اسی نوعیت کے خودکار ہتھیاروں کا استعمال کیا تھا جس میں 58 افراد ہلاک ہوئے تھے، جبکہ فلوریڈا کے اسٹون مین نامی اسکول میں بھی سابق طالبعلم نے اسی اسلحے سے 17 طالب علموں کو قتل کیا تھا۔

    امریکا میں گذشتہ سال رونما ہونے والے فائرنگ کے واقعات کے بعد اسلحے کی روک تھام کے لیے وسیع پیمانے پر امریکی شہریوں نے شدید احتجاج کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایران کوئی جوہری بم نہیں بنا رہا، جواد ظریف

    ایران کوئی جوہری بم نہیں بنا رہا، جواد ظریف

    نیویارک: ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ امریکا کو کبھی بھی یہ خدشہ نہیں ہونا چاہئے کہ ایران جوہری بم بنا رہا ہے، ایران کوئی جوہری بم نہیں بنا رہا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیویارک میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، جواد ظریف نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کے پاس جوہری معاہدہ ختم کرنے کا آپشن موجود ہے لیکن اگر اس طرح کا کوئی بھی اقدام اٹھایا گیا تو انہیں اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے، ایران اپنی قومی سلامتی کے لیے ہر قسم کے فیصلے کرے گا۔

    ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر امریکا 2015 کے تاریخی جوہری معاہدے کو ختم کرے گا تو ایران بھرپور طریقے سے یورینیم کی افزودگی کا عمل دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔

    جواد ظریف کا کہنا تھا کہ گزشتہ 15 ماہ میں امریکا کئی بار جوہرے معاہدے کی خلاف ورزی کرچکا ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ ایسا ملک ایران سے مزید مطالبات کی پوزیشن میں نہیں ہے۔

    ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران، امریکا سے مذاکرات کے لیے تیار ہے لیکن امریکا کو اپنے رویے میں تبدیلی لانا ہوگی، امریکا دھمکیاں دینا بند کرے ایران دھمکیوں سے ڈرنے والا نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایران سے ہونے والے جوہرے معاہدے کی 12 مئی کو تجدید کرنا ہے تاہم اس حوالے سے ٹرمپ نے واضح کیا تھا کہ وہ معاہدے کی تجدید کے لیے دستخط نہیں کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • "شاید شام بطور ریاست قائم نہ رہے”: روس نے اندیشہ ظاہر کردیا

    "شاید شام بطور ریاست قائم نہ رہے”: روس نے اندیشہ ظاہر کردیا

    ماسکو: روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریبکوف نے کہا ہے کہ شام کا مسئلہ انتہائی سنگین ہے، اور ہم یہ نہیں جانتے کہ شام بطور ریاست قائم رہے گا یا نہیں، خطے کی صورت حال کا جائزہ لے رہے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے روس کے خبر رساں ایجنسی کا انٹریو دیتے ہوئے کیا، نائب وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ شام کی سرزمین کی وحدت برقرار رہنے سے متعلق کیا پیش رفت سامنے آئی اس کا علم نہیں، شام کی صورت حال کا بھرپور جائزہ لے رہے ہیں۔

    سرگئی ریبکوف کا شام کی کشیدہ صورت حال اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے روسی صدر کی ملاقات سے متعلق کہنا تھا امریکا کی جانب سے روسی صدر ولادی میرپیوٹن کو دورے کی دعوت دی گئی ہے، شام کی صورت حال پر موثر حکمت عملی کی ضرورت ہے۔

    امریکی میزائل گرانےکےروسی دعوے میں کوئی حقیقت نہیں‘ ڈانا وائٹ

    خیال رہے کہ شام کے سلسلے میں امریکا اور روس کے مابین کشمکش کے حوالے سے عالمی تجزیہ نگار اس بات کی نشان دہی کرچکے ہیں کہ امریکا اور اتحادیوں کے حملوں میں احتیاط سے کام لیا جاتا ہے تا کہ روسی فوج کا جانی نقصان نہ ہو۔

    روسی صدر، ٹرمپ کی دعوت پر وائٹ ہاؤس جائیں گے

    یاد رہے کہ گذشتہ روز روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے مقامی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت پر امریکا جائیں گے، انہوں نے اس دورے سے متعلق تصدیق کرتے ہوئے یہ بھی کہا تھا کہ دونوں ملکوں کے صدور نے ایک دوسرے کے خلاف فوجی تصادم کے مرحلے کی طرف نہ جانے پر سو فی صد اتفاق کرلیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • 40 ارب روپے کا فراڈ، نیب نے امریکا کے لیے نامزد سفیر علی جہانگیر کو کل طلب کر لیا

    40 ارب روپے کا فراڈ، نیب نے امریکا کے لیے نامزد سفیر علی جہانگیر کو کل طلب کر لیا

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو نے امریکا کے لیے نامزد سفیر علی جہانگیر کو 40 ارب روپے کے فراڈ سے متعلق تفتیش کے لیے کل طلب کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور علی جہانگیر صدیقی کو پہلے بھی کرپشن کے الزامات پر پوچھ گچھ کے لیے طلب کر چکی ہے، تاہم ایک بار پھر انہیں نیب کی جانب سے ذاتی حیثیت میں طلب کیا گیا ہے۔

    ترجمان نیب کے مطابق تفتیش میں شامل ظفر عبداللہ کو بھی طلب کیا گیا گا جو بطور سی ای او کراس بائی سیکورٹیز نیب کے سامنے پیش ہوں گے جبکہ اسٹاک بروکریج فرم کے سی ای او سہیل ڈیالہ بھی شامل تفتیش ہیں جو کل نیب لاہور پہنچے گے۔

    کرپشن کے الزامات، نیب نے امریکا کے لیے نامزد سفیر علی جہانگیرصدیقی کو طلب کرلیا

    ترجمان نیب کا مزید کہنا تھا کہ ایڈیشنل ڈائریکٹر ایس ای سی پی طارق احمد کو بھی تفتیش کےلئے بلالیا گیا جبکہ دوسری جانب سابق گروپ چیف نیشنل بنک ندیم انور الیاس آج نیب لاہور میں پیش ہوئے جن سے نیب حکام کی جانب سے تفتیش کی گئی۔

    یاد رہے کہ علی جہانگیر صدیقی پر چالیس ارب روپے کرپشن کا الزام ہے، ذرائع کے مطابق ان کی کمپنیاں اسٹاک مارکیٹ میں کرپشن میں ملوث پائی گئی ہیں، اس کے علاوہ ان پر انسائڈر ٹریڈنگ کا بھی الزام ہے۔

    نیب نے امریکا کے لیے نامزد سفیر علی جہانگیر صدیقی کو دوبارہ طلب کرلیا

    واضح رہے کہ علی جہانگیر صدیقی پر اپنی کمپنیوں کے حصص کی خرید و فروخت میں بے ضابطگی کا الزام ہے اور ان کے خلاف منی لانڈرنگ اور انسائڈر ٹریڈنگ کے سلسلے میں انکوائری ہوری ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔ 

  • جاپان کے وزیر اعظم آج امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے

    جاپان کے وزیر اعظم آج امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے

    واشنگٹن: جاپان کے وزیر اعظم ’شنزو آبے‘ آج امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے جس میں دونوں ملکوں کے خطے کی صورت سمیت شمالی کوریا کے جوہری پروگرام سے متعلق تبالہ خیال کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور جاپان کے وزیر اعظم شنزو آبے آج امریکی ریاست فلوریڈا میں صدر ٹرمپ کے نجی گھر میں ملاقات کریں گے، جس میں شمالی کوریا کے جوہری پروگرام سے متعلق اور خطے میں موجود خطرات کے حوالے سے تبالہ خیال کیا جائے گا۔

    جاپان کے وزیر اعظم نے امریکا دورے سے قبل اپنے جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ میں امریکہ کے ساتھ شمالی کوریا کے مسئلے اور اقتصادی اُمور پر تعاون کی حمایت کرتا ہوں، اور بتانا چاہتا ہوں کہ جاپان اور امریکہ کے درمیان مضبوط تعلقات ہمیشہ قائم رہیں گے۔

    جاپان کوغرق امریکا کو راکھ اور تاریکی میں بدل دیں گے،شمالی کوریا کی دھمکی

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں وزیر اعظم آبے نے جاپان کے پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ہونے والی ملاقات کے دوران شمالی کوریا کے ایسے تمام تر میزائلوں کے خاتمے کیلئے کہوں گا جس سے کسی بھی قسم کا جاپان کو خطرہ ہو۔

    جاپان کے وزیراعظم آج پرل ہاربرکادورہ کریں گے

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے امریکا کے ساتھ مضبوط تعلقات ہیں، جبکہ شمالی کوریا کے جوہری پرگرام سے خطے کو خطرات ہیں، جس سے متعلق ٹرمپ سے ملاقات کے دوران تبادلہ خیال کیا جائے گا، بعد ازاں وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں واضح کیا تھا کہ صدر ٹرمپ امریکی شہریوں کے علاوہ امریکی اتحادیوں کی سلامتی کو بھی اہمیت دیتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔