Tag: america

  • سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے پر برطانیہ کو منہ توڑ جواب دیں گے: روسی وزارت خارجہ

    سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے پر برطانیہ کو منہ توڑ جواب دیں گے: روسی وزارت خارجہ

    ماسکو: برطانیہ اور روس کے درمیان جاری تنازعات اور سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے پر روسی وزارت خارجہ نے برطانیہ کو سنگین نتائج کی دھمکی دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں برطانوی سرزمین پر روسی جاسوس اور ان کی بیٹی کو زہر دے کر قتل کرنے کی کوشش کی گئی تھی جس کے بعد برطانوی حکومت نے براہ راست روس کو مورد الزام ٹہراتے ہوئے ان کے 23 سفارت کارروں کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    بعد ازاں برطانوی حکومت کے اس اقدام کے نتیجے میں روس نے بھی رد عمل میں اپنی سرزمین سے 23 برطانوی سفارت کاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد روس اور برطانیہ کے تعلقات میں شدید تناؤ کی کیفیت پیدا ہوگئی ہے۔

    روس کا بھی برطانوی سفیروں کو ملک بدرکرنے کا فیصلہ

    ترجمان روسی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ حالات کا جائزہ لے رہے ہیں تاہم جوابی اقدامات کا فیصلہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کریں گے، امریکا سمیت 20 سے زائد مغربی ممالک سے اپنے سفیروں کی بے دخلی کا بھرپور جواب دیں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ روسی حکومت پہلے بھی وضاحت اور تصدیق کرچکی ہے کہ برطانیہ میں مقیم سابق روسی جاسوس کو زہر دینے میں اس کا کوئی ہاتھ نہیں لیکن اس کے باوجود ہمارے سفارت کارروں کو ملک بدر کیا گیا۔

    برطانوی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے سے حقائق نہیں چھپ سکتے: برطانوی وزیر اعظم

    خیال رہے کہ روس اور برطانیہ کے درمیان جاری تنازعات میں امریکا نے برطانیہ کی حمایت کی ہے بعد ازاں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی گذشتہ دنوں امریکا میں مقیم روس کے 60 سفارتی اہلکاروں کو ملک سے نکلنے اور سیاٹل میں واقع روسی قونصل خانہ بند کرنے کا حکم دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شمالی کوریا کے صدر کم جونگ ان چین پہنچ گئے

    شمالی کوریا کے صدر کم جونگ ان چین پہنچ گئے

    بیجنگ: شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان اعلیٰ سطح وفد کے ہمراہ چین کے دورے پر دار الحکومت بیجنگ پہنچ چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان جاری تنازعات ختم کرنے اور سفارتی تعلقات بڑھانے کے لیے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان چین پہنچے ہیں تاہم حکومتی سطح پر اب تک خبر کی تصدیق نہیں کی گئی۔

    عالمی میڈیا کے ذرائع نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ گذشتہ دنوں بیجنگ پہنچنے والے شمالی کوریا کے وفد میں کم جونگ ان اور ان کی بہن ’کم یو جونگ‘ بھی شامل ہیں تاہم اب تک شمالی کوریا کی حکومت کی جانب سے مذکورہ اطلاعات کی تصدیق نہیں کی گئی۔

    کم جونگ ان سےبات چیت کےلیےتیار ہوں‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    سربراہ شمالی کوریا کے دورہ چین سےمتعلق عالمی ذرائع کا کہنا تھا کہ کم جونگ ان خصوصی ٹرین کے ذریعے بیجنگ اسٹیشن پہنچے جہاں انہیں سکیورٹی کے سخت حصار کے ساتھ ایک قافلے کی شکل میں وہاں سے جاتا ہوا دیکھا گیا۔

    چینی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ کم جونگ ان کی دورہ چین سے متعلق خبروں سے لاعلم ہیں، کہا جارہا ہے کہ خصوصی ٹرین کے ذریعے شمالی کوریا کے سربراہ چین پہنچے ہیں، اگر انہوں نے دورہ کیا تو وہ ان کا بطور صدر چین کا پہلا دورہ ہوگا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کم جونگ ان سےملاقات پر رضامندی ظاہرکردی

    دوسری جانب ماہرین اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر چین پہنچنے والے وفد میں کم جونگ ان یا ان کی بہن کم یو جونگ خود ہیں تو اس سے لگتا ہے کہ شمالی کوریا برسوں سے جاری جارحانہ رویہ ترک کر کے سفارتی رابطے بڑھا رہا ہے۔

    خیال رہے کہ چین شمالی کوریا کا سب سے اہم اتحادی ہے لیکن حالیہ چند ماہ کے دوران چین کی حکومت بھی شمالی کوریا پر دباؤ بڑھانے کی امریکہ اور مغربی ملکوں کی کوششوں میں تعاون کرتی آئی ہے جس کے باعث دونوں ملکوں کے درمیان تنازعات دیکھنے میں آئیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا،سعودی عرب اور یواےای‘ایران کے خلاف متحد

    امریکا،سعودی عرب اور یواےای‘ایران کے خلاف متحد

    واشنگٹن : وائٹ ہاوس میں مشرق وسطیٰ کی اہم عرب ریاستوں کے سیکیورٹی ایڈوائزوں اور امریکی قومی سلامتی کے مشیر کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں خطے کو لاحق مسائل کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی، سعودی، متحدہ عرب امارات کے قومی سلامتی کے مشیروں نے جمعے کے روز وائٹ ہاوس میں ملاقات کی، دورانِ گفتگو تینوں ملکوں کے مشیروں نے خطے میں ایرانی حکومت کے غیر معمولی اثرات اور اشتعال انگیز رویّے کے خلاف مشترکہ کوششیں کرنے پر بھی غور کیا۔

    وائٹ ہاوس کے ترجمان کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ قومی سلامتی کے مشیروں کی مٹینگ میں امریکی وزارت دفاع، داخلہ، خزانہ اور خفیہ اداروں کے سربراہوں نے بھی شرکت کی اور مشرق وسطیٰ کی اہمیت کے حوالے سے بڑھتے ہوئے مسائل پر غور و فکر کیا۔

    تینوں ملکوں کے رہنماؤں نے مشرق وسطیٰ کی سلامتی کو درپیش خطرات، خطے کے امن و استحکام اور خوشحالی کے لیے مشترکہ منصوبہ بندی اور اس پر عملدرآمد کے لیے باقاعدگی سے میٹنگ کرنے پراتفاق کیا۔

    وائٹ ہاوس کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان کی مشیربرائے قومی سلامتی نے بھی خطے میں امن و امان کے قیام کے لیے امریکی منصوبہ بندی پر غور کرتے ہوئے ایک اجلاس میں شرکت کی۔

    جبکہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے افغان حکومت کوملک میں امن استحکام کے قیام کے لیے حمایت کی یقین دہانی کروائی ہے۔


    ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان ہونے والا ایٹمی معاہدہ ناقص ہے: سعودی وزیر خارجہ


    امریکی ترجمان نے ایران پر یہ الزام عائد کیا ہے کہ امریکا میں ہونے والے سائبر حملوں میں ایرانی ادارے ملوث تھے، امریکا کا سوشل سرگرمیوں کو متاثر کرنے اور اسے ہیک کرنے والے افراد ایرانی سپاہ پاسدران کے زیر سایہ کام کررہے ہیں۔

    دوسری جانب ایران کی وزارت خارجہ کا یہ کہنا تھا کہ ’امریکا کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات غیر قانونی اور اشتعال انگیز ہیں، جو تہران کے خلاف امریکی دشمنی کا واضح ثبوت ہے‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • آسٹریلیا نے دو روسی سفیروں کو ملک بدر کردیا

    آسٹریلیا نے دو روسی سفیروں کو ملک بدر کردیا

    سڈنی : برطانیہ اور روس کا تنازعہ تیسری عالمی جنگ کی صورت اختیار کرتا جارہا ہے،امریکا کے بعد آسٹریلیا نے بھی برطانیہ سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے روسی سفیروں کی ملک بدری کا حکم جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں سابق روسی جاسوس کو قتل کرنے کی کوشش کے بعد جنم لینے والے عالمی بحران کا دائرہ پھیلتا جارہا ہے. برطانیہ کے بعد 23 سے زائد ممالک اب تک 100 روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرچکے ہیں جو تاریخ کی سب سے بڑی بے دخلی ہے۔

    آسٹریلیا نے انتہائی قدم اٹھاتے ہوئے 2 روسی سفارت کاروں کو ملک سے نکل جانے حکم دیا ہے۔ آسٹریلیوی وزارتِ عظمیٰ نے اپنے ایک بیان میں اسے اپنے اتحادی برطانیہ پر حملے کا ردعمل قرار دیا ہے۔

    آسٹریلیا کے وزیر اعظم ٹرنبُل کا کہنا تھا کہ روس کی جانب سے سالسبری میں کی گئی شرمناک کارروائی تمام ممالک پر حملہ ہے۔ پیر کے روز امریکا اور یورپی یونین سے ہم آہنگی کے بعد 20 سے زائد ممالک نے روس کے100 سے زیادہ سفیروں کو ملک بدر کیا ہے۔

    روس نے اپنے سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے والے ممالک کے اشتعال انگیز عمل پر رد عمل دینے کا عندیہ دیا ہے۔ جبکہ روس برطانیہ کے شہر سالسبری میں زخمی ہونے والے سابق جاسوس پر حملے میں ملوث ہونے کے الزام کو بھی مسلسل مسترد کررہا ہے۔

    آسٹریلیوی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ روس کے اقدامات امریکی صدارتی انتخابات میں مداخلت اور ہمارے دوست ممالک کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔ دنیا کی تاریخ میں یہ ایک بڑی تعداد ہے روس کے انٹیلی جنس افسران کی جنہیں برطانیہ کی حمایت میں 20 سے زائد ممالک نے اپنی مملتکوں سے ملک بدر کیا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ روس نے کئی ممالک کی سرحدی خلاف ورزی کرتے ہوئے ممالک کی سالمیت کو نقصان پہچانے کی کوشش کی ہے، اس لیے دنیا کے 23 ممالک کی حکومتوں نے روس کی لاقانونیت اور لاپرواہی کے خلاف یہ اقدامات اٹھائے ہیں۔

    واضح رہے کہ برطانیہ کی جانب سے 23 روسی سفیروں کی ملک بدری کے بعد درج ذیل ممالک نے پیر کے روز برطانوی حکومت سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے روسی سفارت کاروں کی ملک بدری کا اعلان کیا تھا۔

    اب تک روس کے 100 سے زائد سفارت کاروں کو متعدد ممالک سے ملک بدر کیا جاچکا ہے جن میں امریکا سے 60، یوکرائن سے 13، کینیڈا سے 4، البانیا سے 2، اسٹریلیا سے 2، ناروے سے 1، جبکہ یورپی یونین نے کُل 33 سفیروں کو ملک بدر کیا ہے۔

    جبکہ آئس لینڈ کی حکومت نے روسی اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے آئندہ روس میں ہونے والے فٹبال ورلڈ کپ میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔


    امریکا نے 60 روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا حکم دے دیا


    یاد رہے کہ برطانیہ میں‌ مقیم روسی جاسوس اور اس کی بیٹی کو زہر دیے جانے کا الزام برطانوی حکومت نے روسی پر عاید کیا تھا اور 23 روسی سفارت کاروں کوملک بدر کرنے کا حکم دیا تھا۔

    جواباً روس نے بھی 23 برطانوی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا تھا۔ صدارتی انتخاب جیتنے کے بعد روسی صدر نے واضح الفاظ میں کہا تھا کہ سابق روسی جاسوس پر برطانیہ نے حملہ کروایا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • امریکا نے 60 روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا حکم دے دیا

    امریکا نے 60 روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا حکم دے دیا

    واشنگٹن: برطانیہ روس تنازعے نے عالمی بحران کی شکل اختیار کر لی. امریکا نے بھی 60 روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا حکم جاری کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں سابق روسی جاسوس کو قتل کرنے کی کوشش کے بعد جنم لینے والے عالمی بحران کا دائرہ پھیلتا جارہا ہے. برطانیہ کے بعد دیگر ممالک سے بھی روسی سفارت کی بے دخلی کا سلسلہ شروع ہوگیا.

    [bs-quote quote=”برطانیہ میں سابق روسی جاسوس کو قتل کرنے کی کوشش کے بعد جنم لینے والے عالمی بحران کا دائرہ پھیلتا جارہا ہے” style=”style-2″ align=”left”][/bs-quote]

    امریکا نے انتہائی قدم اٹھاتے ہوئے 60 روسی سفارت کاروں کو ملک سے نکل جانے حکم دیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے ایک بیان میں اسے اپنے اتحادی برطانیہ پر حملے کا ردعمل قرار دیا ہے۔ 

    امریکا کے علاوہ جرمنی اور فرانس بھی چار روسی سفارکاروں کو ملک بدر کرنے کا حکم دے چکے ہیں. دیگر یورپی ممالک نے بھی روسی سفارت کاروں کی بے دخلی کا سلسلہ جاری ہے. یوکرین نے 13 سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا ہے.

    یاد رہے کہ برطانیہ میں‌ مقیم روسی جاسوس اور اس کی بیٹی کو زہر دیے جانے کا الزام برطانوی حکومت نے روسی پر عاید کیا تھا اور 23 روسی سفارت کاروں کوملک بدر کرنے کا حکم دیا تھا.

    جواباً روس نے بھی 23 برطانوی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا تھا۔ صدارتی انتخاب جیتنے کے بعد روسی صدر نے واضح الفاظ میں کہا تھا کہ سابق روسی جاسوس پر برطانیہ نے حملہ کروایا تھا.

    اب امریکی حکومت کی جانب سے روسی سفارت کاروں‌ کو ملک بدر کرنے کا حکم جاری ہوا ہے، جن میں سے 48 واشنگٹن میں واقع روسی سفارتخانے، جب کہ باقی نیو یارک میں اقوام متحدہ میں تعینات ہیں۔


    روس کا برطانیہ کے 23 سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا اعلان


    برطانوی وزیر خارجہ نے روسی صدر پیوٹن کو ہٹلر قرار دے دیا


  • اقوام متحدہ میں فلسطین پر جاری اسرائیلی مظالم کے خلاف 5 قراردادیں منظور، امریکا کی مخالفت

    اقوام متحدہ میں فلسطین پر جاری اسرائیلی مظالم کے خلاف 5 قراردادیں منظور، امریکا کی مخالفت

    جنیوا: فلسطین پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اسرائیل کے خلاف 5 قراردادیں منظور کرلی گئی ہیں، امریکا کی جانب سے سخت مخالفت کردی گئی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے اسرائیل کے خلاف 5 قراردادیں منظور کیں جس کے بعد امریکا اسرائیل کے حق میں میدان میں آگیا اور قراردادوں کو مسترد کردیا۔

    اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی کا کہنا ہے کہ پینل کا فیصلہ بے وقوفانہ ہے جس میں اسرائیل کو نشانہ بنایا گیا ہے، نکی ہیلی نے کہا کہ بہت سے ممالک اس بات پر متفق ہیں کہ اسرائیل کے خلاف جانبدار ہوکر فیصلہ کیا گیا، اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کی کونسل اپنی ذمہ داری نبھانے میں ناکام ہوگئی ہے۔

    مزید پڑھیں: اسرائیل پر اقوام متحدہ جانبدارانہ کردار ادا کر رہی ہے: امریکی مندوب

    نکی ہیلی نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کا اگر اسرائیل کے خلاف قراردادیں پاس کرنے کا سلسلہ یونہی جاری رہا تو امریکا انسانی حقوق کونسل سے باہر نکل جائے گا۔

    جنیوا میں پیش کی جانے والی 5 قراردادوں میں مسئلہ فلسطین کے حل پر زور دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ فلسطین پر جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف مںصفانہ فیصلہ کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے چند ماہ قبل غیر قانونی صیہونی بستیوں کی تعمیر میں مصروف 206 کمپنیوں کی فہرست جاری کی تھی، اس فہرست پر اسرائیل اور امریکا نے شدید غم و غصے کا اظہار کیا تھا، ان کمپنیوں میں سے 143 کا تعلق اسرائیل اور 22 کا تعلق امریکا سے ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • اسلحہ پر پابندی کیلئے امریکی عوام سراپا احتجاج، ملک بھرمیں مظاہرے جاری

    اسلحہ پر پابندی کیلئے امریکی عوام سراپا احتجاج، ملک بھرمیں مظاہرے جاری

    واشنگٹن : امریکی عوام اسلحہ کی روک تھام کیلئے سڑکوں پر نکل آئے، ملک کے طول عرض میں مظاہرے جاری ہیں، مظاہرین نے اس تحریک کا نام ‘اپنی زندگیوں کے لیے مارچ’ رکھا ہے۔

    امریکہ میں اس کا آغاز اس وقت ہوا جب گذشتہ ماہ فلوریڈا کے شہر پارک لینڈ کے ایک اسکول میں فائرنگ کے واقعے میں17افراد مارے گئے تھے۔

    ملک بھر میں800 کے قریب ایسے ہی احتجاجی مظاہروں کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، جب کہ لندن، جنیوا، سڈنی، ٹوکیو اور ایڈنبرا میں بھی اظہارِ یکجہتی کی خاطر مظاہرے ہو رہے ہیں۔ نیویارک سے لے کر الاسکا تک چھوٹے بڑے شہروں میں سینکڑوں احتجاجی جلوس نکالے گئے ہیں۔

    دارالحکومت کے پینسلوینیا ایوینو میں ہونے والے جلسے میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی جن میں بچے اور نوجوان زیادہ تھے۔ انہوں نے جو پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے ان پر لکھا تھا اسلحہ نہیں، بچوں کو بچاؤ، اور کیا اب میری باری ہے؟

    آریانا گرینڈ، مائلی سائرس اور لن مینوئل میرانڈا جیسے مقبول گلوکاروں نے امریکی کانگریس کی عمارت کے باہر گیت گائے۔ بیچ بیچ میں تقریریں بھی ہوتی رہیں، طلبہ نے پرجوش انداز میں لوگوں سے خطاب کیا۔

    یاد رہے کہ مرجوری کے اسٹون مین ڈوگلس اسکول میں 2012 سے اب تک کا خوفناک ترین قتل عام ہے جس میں ملزم نے17افراد کو قتل کیا تھا۔

    عدالت کو دی گئی رپورٹ کے مطابق کروز نے پولیس کو بیان دیا تھا کہ’اس نے اسکول میں داخل ہوتے ہی طالب علموں پرفائرنگ شروع کردی اور وہاں سے فرار ہوگیا۔

    امریکی سیکیورٹی ایجنسی ایف بی آئی نے اعتراف کیا ہے کہ گذشتہ سال اس حملے کے حوالے سے انہیں ممکنہ خفیہ اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • طالبان کو اسلحہ کی فراہمی کا امریکی الزام بے بنیاد ہے، روس

    طالبان کو اسلحہ کی فراہمی کا امریکی الزام بے بنیاد ہے، روس

    کابل : روس نے کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے لگائے گئے طالبان کو اسلحہ کی فراہمی کے الزام میں کوئی صداقت نہیں، روس کسی بھی انتہاء پسند قوت کو سپورٹ نہیں کرتا۔

    تفصیلات کے مطابق روس نے امریکہ کی جانب سے دو روز قبل لگائے گئے الزام کو  یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان کی حمایت، اسلحہ یا مالی امداد کی فراہمی سے متعلق کہی گئی بات بے بنیاد ہے۔

    افغان دارالحکومت کابل میں واقع روسی سفارت خانے کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ نیٹو افواج کے سربراہ کی جانب سے طالبان کی مدد کرنے کا الزام بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی ہے ۔

    روس کسی بھی انتہا پسند قوت کو سپورٹ نہیں کرتا بلکہ خطے میں قیام امن کے لیے اپنا کردار ادا کرتے آئے ہیں اس حوالے سے نیٹو کے کمانڈر کو اپنی معلومات درست کرنے کی ضرورت ہے۔ روس افغانستان میں صرف امن مذاکرات کی حد تک متحرک ہے۔

    مزید پڑھیں: روس افغان طالبان کو اسلحہ فراہم کررہا ہے، امریکہ کا الزام

    واضح رہے کہ دو روز قبل افغانستان میں متعین امریکی افواج کے سربراہ جنرل جان نکولسن نے یہ الزام عائد کیا تھا کہ روس نہ صرف افغان طالبان کی مالی مدد کر رہا ہے بلکہ انہیں تاجکستان کی سرحد سے جدید اسلحہ بھی فراہم کیا جا رہا ہے، تاہم ان کا کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ اس کی تعداد نہیں بتا سکتے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سعودی عرب امریکا سے ایک ارب ڈالر مالیت کا اسلحہ خریدے گا

    سعودی عرب امریکا سے ایک ارب ڈالر مالیت کا اسلحہ خریدے گا

    واشنگٹن: سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے امریکا دورے کے موقع پر اہم معاہدہ سامنے آیا جس کے تحت امریکا نے سعودی عرب کو ایک ارب ڈالر مالیت کا اسحلہ فروخت کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب امریکا سے اربوں ڈالر مالیت کے ہتھیار خریدے گا، دنوں ملکوں کے درمیان ہونے والے معاہدے میں 67 کروڑ ڈالر کے ٹینک شکن مزائل کی فروخت بھی شامل ہے۔

    معاہدے کے مطابق امریکا سعودی عرب کو 6600 ٹاؤ میزائل بھی فروخت کرے گا، علاوہ ازیں دیگر معاہدوں کے تحت ہیلی کاپٹروں کی مرمت اور دیکھ بھال کے لیے 10.3 کروڑ ڈالر جبکہ مختلف نوعیت کی زمینی سواریوں کے آلات کے لیے 30 کروڑ ڈالر شامل ہیں۔

    محمد بن سلمان امریکا پہنچ گئے، آج ڈونلڈ ٹرمپ سے اہم ملاقات کریں گے

    مقامی میڈیا کے مطابق اسلحے سے متعلق اس معاہدے کی تیاریاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے گزشتہ سال مئی میں سعودی عرب کے دورے کے وقت سے کی جا رہی تھیں، البتہ ماضی میں طے پانے والے 110 ارب ڈالر کے اسلحہ معاہدوں کے بڑے حصوں پر ابھی تک عمل درامد نہیں ہوسکا۔

    خیال رہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان تین ہفتوں کے سرکاری دورے پر پہلے واشنگٹن پہنچے تھے جہاں انہوں نے وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی بعد ازاں محمد بن سلمان واشنگٹن میں اپنی قیام گاہ پر امریکا کی کئی بڑی کمپنیوں کے سربراہان سے بھی ملے۔

    سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے اپنےبیٹے محمد بن سلمان کوولی عہد مقررکردیا

    ملاقات میں دو طرفہ تجارتی تعاون کو بڑھانے کے طریقہ کار پر غور کیا گیا اور عرب امریکا کے درمیان ٹیکنالوجی کی ترقی جیسے امور کے علاوہ مختلف شعبوں میں کئی منصوبوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا: اسکول میں فائرنگ، 2 طالب علم زخمی

    امریکا: اسکول میں فائرنگ، 2 طالب علم زخمی

    واشنگٹن: امریکا میں مسلح نوجوان نے اسکول میں داخل ہوکر طلباء پر فائرنگ کردی۔ جس کے نتیجے میں دو طالب علم زخمی ہوگئے، تاہم موقع پر موجود پولیس افسر کی بروقت کارروائی نے مزید نقصان ہونے سے بچا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست میری لینڈ میں منگل کی صبح 17 سالہ حملہ آور نے خودکار اسحلے سے گریٹ ملز ہائی اسکول میں گھس کر فائرنگ شروع کردی، اسکول میں موجود سیکیورٹی افسر کی جوابی کارروائی سے متعدد جانیں ضائع ہونے سے بچ گئیں۔

    پولیس حکام نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ’پولیس افسر بلاین گیسکِل نے اسکول پر حملہ کرنے والے شدت پسند نوجوان کے خلاف جس طرح اپنی جان خطرے میں ڈال کرجوابی کارروائی کی ہے وہ قابل تحسین ہے، اگر اسی طرح کی کارروائی گذشتہ ماہ پارک لینڈ کے اسکول میں حملہ کرنے والے شخص کے خلاف کی جاتی تو اتنا جانی نقصان نہیں ہوتا‘.

    پولیس اہلکار بلاین گیسکِل کی فائل فوٹو

    ان کا مزید کا کہنا تھا کہ جس طرح ٹریننگ کے دوران پولیس اہلکاروں کو ایسی صورتحال سے نمٹنے کی تربیت دی جاتی ہے، گیسکل نے بالکل اسی طریقے سے حملہ آور کے خلاف کارروائی کی ہے‘۔

    میری لینڈ پولیس کے حکام کا کہنا تھا کہ فائرنگ شروع ہوتے ہی پولیس افسر گیسکِل نے فوراً جائے وقوعہ پر پہنچ کر حملہ آور کے خلاف جوابی فائرنگ کی‘ ان کا کہنا تھا کہ ’ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے کہ حملہ آور کی ہلاکت خودکشی تھی یا وہ پولیس افسر کی گولی کا نشانہ بنا‘۔

    میری لینڈ کے گورنر لیری ہوگن کا کہنا تھا کہ ’پولیس اہلکار گیسکل بہت ہی قابل افسر ہے، جِسے پولیس کے خصوصی دستے میں شامل ہونا چاہیے‘پولیس اہلکار نے حادثہ رونما ہوتے ہی بروقت کارروائی کرکے درجنوں قیمتی جانیں بچائی ہیں‘۔

    لیری ہوگن کا مزید کہنا تھا کہ’ حملہ آور نے اسکول میں داخل ہوکر تدریسی عمل شروع ہونے سے قبل کلاس میں موجود طلبہ و طالبات پر پستول سے فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں دو طالب علم زخمی ہوئے تھے زخمیوں میں 16 سالہ لڑکی کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا تاہم ڈاکٹر کے مطابق خاتون طلبہ کی حالت اب بھی نازک ہے لیکن زخمی ہونے والے 14 سالہ طالب علم کی حالت پہلے بہتر ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکہ میں اس سے قبل اسکولوں میں فائرنگ کے 17 واقعات ہوچکے ہیں جس میں درجنوں لوگ ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں۔


    امریکا: اساتذہ کو مسلح کرنے کا متنازع بل فلوریڈا اسمبلی سے منظور


    خیال رہے کہ 15 جنوری کو فلوریڈا کے ہائی اسکول میں 19 سالہ حملہ آور نے اسکول کے اندر گھستے ہی فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں 17 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔ فائرنگ کے واقعے کے خلاف طلبا وطالبات نے وائٹ ہاؤس کے باہر شدید احتجاج کیا تھا۔ احتجاج کا یہ سلسلہ وقتاً فوقتاً اب بھی جاری ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں