Tag: america

  • اب امریکی دباؤ قبول نہیں کیا جائے گا: اعزاز چوہدری

    اب امریکی دباؤ قبول نہیں کیا جائے گا: اعزاز چوہدری

    اسلام آباد : امریکا میں پاکستان کے سفیر اعزاز چوہدری نے کہا ہے کہ افغانستان میں ناکامی کا ملبہ پاکستان پر ڈالا جارہا ہے۔

    اعزاز چوہدری نے ان خیالات کا اظہار اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    امریکا میں پاکستان کے سفیر اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان نے امریکا پر واضح کردیا کہ ہم کسی دباؤ میں نہیں آئیں گے، پاکستان کو کوئی طاقت دنیا میں تنہا نہیں کرسکتی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے جتنی جنگ لڑی ہے، اپنے وسائل سے لڑی، امریکا کو پاکستانی قربانیوں کو تسلیم کرنا چاہیے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردی کےخلاف جنگ میں مل کر کام کرنا چاہتے ہیں، اگر ہم بھی امریکا جیسے اقدامات کریں، تو یہ جنگ کس سمت جائے گی، ہم میں اعتماد بھی ہے اورایمان بھی۔ ہمارا عزم متزلزل نہیں ہوگا۔

    امریکی امداد کی معطلی دہشت گردی کے خلاف ہماراعزم کمزورنہیں کرسکتی: ڈی جی آئی ایس پی آر

    دوسری جانب ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے ایک غیرملکی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں عزت کی قیمت پر سیکیورٹی امداد نہیں چاہیے، امریکی مالی امداد کے بغیر بھی طاقتور فوج ہیں، امداد کی معطلی جنگ میں ہمارا عزم کمزور نہیں کرسکتی۔

    پاکستان کو واچ لسٹ میں شامل کرنے کا اقدام مسترد، امریکا وضاحت کرے: دفتر خارجہ

    واضح رہے کہ دفتر خارجہ نے آج حالیہ بیان میں کہا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ اپنے وسائل سے لڑی، گذشتہ پندرہ سال میں دہشت گردی کے خلاف 120 بلین ڈالرخرچ ہوئے اور خطے میں استحکام، شہریوں کے تحفظ کے لئے یہ جنگ جاری رکھی جائے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • امریکی امداد کی معطلی دہشت گردی کے خلاف ہماراعزم کمزورنہیں کرسکتی: ڈی جی آئی ایس پی آر

    امریکی امداد کی معطلی دہشت گردی کے خلاف ہماراعزم کمزورنہیں کرسکتی: ڈی جی آئی ایس پی آر

    اسلام آباد: ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ ہمیں عزت کی قیمت پر سیکیورٹی امداد نہیں چاہیے، امریکی مالی امداد کے بغیر بھی طاقتور فوج ہیں، امداد کی معطلی جنگ میں ہماراعزم کم نہیں کرسکتی۔

    ان خیالات کا اظہار ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے ایک امریکی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ  امریکی اقدام سے خطےمیں امن کی کوششیں متاثر ہوں‌ گی اور امریکی تعاون کی معطلی سے باہمی سیکیورٹی عمل کو نقصان پہنچے گا، امدادکی معطلی جنگ میں ہماراعزم کم نہیں کرسکتی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی دھمکیوں‌ اور الزام تراشیوں‌ کا جواب دیتے ہوئے پاک فوج نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ پاکستان نے دہشت گردی کےخلاف جنگ امن کے لیے لڑی تھی، پاکستان نے کبھی پیسوں کے لیے جنگ نہیں لڑی۔

    ڈی جی آئی ایس پی میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ پاک فوج نے حقانی نیٹ ورک سمیت دہشت گردوں کو بلاتفریق نشانہ بنایا اور یہ سلسلہ آگے بھی جاری رہے گا، امریکیوں دھمکیوں سے دہشت گردی کےخلاف ہماراعزم کمزورنہیں ہوگا۔

    ہم نے افغانستان میں اپنا کردار ادا کیا، اب امریکا کی باری ہے: ڈی جی آئی ایس پی آر

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے دھمکی آمیز ٹویٹ کے بعد آئی ایس پر آر کی جانب سے یہ بیان دیا گیا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ پاکستان پر مسلط کی گئی، کسی نے دہشت گردی کی خلاف پاکستان جیسی جنگ نہیں لڑی، القاعدہ کو پاکستان کی مدد کے بغیر امریکا شکست نہیں دے سکتا تھا۔

    پاکستان کو واچ لسٹ میں شامل کرنے کا اقدام مسترد، امریکا وضاحت کرے: دفتر خارجہ

    واضح رہے کہ آج دفتر خارجہ کی جانب سے یہ بیان جاری ہوا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ اپنے وسائل سے لڑی، گذشتہ پندرہ سال میں دہشت گردی کے خلاف 120 بلین ڈالرخرچ ہوئے اور خطے میں استحکام، شہریوں کے تحفظ کے لئے یہ جنگ جاری رکھی جائے گی۔

    بھارتی اشتعال انگیزی

    ایک طرف امریکا کا دھمکی آمیز رویہ ہے، دوسری طرف بھارتی اشتعال انگیزی بھی اپنے عروج پر ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فوج نے نیزہ پیر سیکٹرمیں شہری آبادی پر فائرنگ کی ہے، فائرنگ کے اس افسوس ناک واقعے میں دوخواتین شدید زخمی ہوئی ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاکستان کو واچ لسٹ میں شامل کرنے کا اقدام مسترد، امریکا وضاحت کرے: دفتر خارجہ

    پاکستان کو واچ لسٹ میں شامل کرنے کا اقدام مسترد، امریکا وضاحت کرے: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان کو واچ لسٹ میں شامل کرنے کا امریکی اقدام مسترد کرتے ہیں، امریکی رپورٹ حقائق پر مبنی نہیں، امریکا اقدام کی وضاحت کرے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان مذہبی آزادی اور انسانی بنیادی حقوق کا تحفظ فراہم کرتا ہے، عالمی برادری مذہبی حقوق کے لیے اٹھائے جانے والےاقدامات سے باخبر ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: مذہبی آزادی، امریکا نے پاکستان سمیت 11 ممالک کو واچ لسٹ میں شامل کرلیا

    ان کا کہنا تھا کہ اقلیتوں سے نارواسلوک والے ممالک کا نام واچ لسٹ میں شامل نہیں کیا گیا، اس فیصلے سے دوہرے معیار اور سیاسی مقاصد کا اندازہ ہوتا ہے، واچ لسٹ میں ڈالنےسے پاکستان کی قربانیوں کو نظر انداز کیا گیا۔

    پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ اپنے وسائل سے لڑی

    قبل ازیں ترجمان دفتر خارجہ نے آج اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ اپنے وسائل سے لڑی، گذشتہ پندرہ سال میں دہشت گردی کے خلاف 120 بلین ڈالرخرچ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکیوں‌ اور الزامات کے جواب میں‌ دفتر خارجہ سے جاری ہونے والے بیان میں‌ کہا گیا تھا کہ پاکستان نے یہ جنگ اپنے زور بازو سے لڑی اور خطے میں استحکام، شہریوں کے تحفظ کے لئے یہ جنگ جاری رکھی جائے گی۔

    دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کے تعاون اور کردار سے عالمی برادری کو بھی فائدہ ہوا، پاک فوج نے تسلسل کےساتھ کارروائیوں سے دہشت گردوں کا صفایا کیا، پاکستان کے اقدامات پرسرحد پار سے بھی ایسے اقدامات کا انتظار ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: ہم نے امداد دی، پاکستان نے دھوکا دیا، اب ایسا نہیں ہوگا: امریکی صدر کی ہرزہ سرائی

    یاد رہے کہ چند روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امداد کے باوجود پاکستان کی جانب سے دہشت گردوں‌ کے خلاف کارروائیاں نہ کرنے کا الزام عائد کیا تھا، جس کے بعد پاکستان کی امداد بند کر دی گئی تھی۔

    اس بیان اور امریکی اقدامات کا حکومت پاکستان اور پاک فوج کی جانب سے سخت جواب دیا گیا، وزیر خارجہ خواجہ آصف نے پاک امریکا تعلقات پر نظر ثانی کا عندیہ دیا تھا۔

    پاک فوج واضح کرچکی ہے، ڈرون حملے کا بھرپورجواب دیا جائے گا، دفتر خارجہ

    اب دفتر خارجہ کی جانب سے یہ اہم بیان سامنے آیا ہے کہ پاکستان نے یہ جنگ اپنے وسائل پر لڑلی، گذشتہ پندرہ سال میں دہشت گردی کے خلاف 120 بلین ڈالرخرچ ہوئے، پاکستان کےتعاون سےعالمی برادری کوبھی فائدہ ہوا اور پاکستانی شہریوں‌ کے تحفظ کے لیے یہ جنگ جاری رکھی جائے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • امریکا جان لے، پاکستان کی سالمیت سے زیادہ کوئی چیز مقدم نہیں: طاہر القادری

    امریکا جان لے، پاکستان کی سالمیت سے زیادہ کوئی چیز مقدم نہیں: طاہر القادری

    لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ امریکا جان لے، پاکستان کی سالمیت سے زیادہ کوئی چیز مقدم نہیں، اختلافات ایک طرف، ملک کےلیے ہم متحد ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں‌ نے لاہور میں‌ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے سوال کیا کہ بھارت کو افغانستان میں تھانے دار کیوں بنایا جارہا ہے، بھارت کو تھانے دار بنانے سے دہشت گردی میں اضافہ ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کومذہبی آزادی سےمتعلق واچ لسٹ پرڈالنا ناانصافی ہے، بھارت اور کئی ملکوں میں مسلمانوں کا خون بہایا جارہا ہے، بھارت اور ان ممالک کو واچ لسٹ میں کیوں نہیں ڈالا جاتا، پاکستان میں مذہبی آزادی پرمکمل ہم آہنگی ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ حکمران اپنےذاتی مفادات کے لیے ہر چیز داؤ پرلگادیتےہیں، امریکی دھمکیوں‌ پر حکومتی ردعمل مایوس کن ہے، نوازشریف رازکھولیں، تاکہ ہمیں بھی رازکھولنےکاموقع ملے، اگر نوازشریف راز نہیں‌ کھولیں‌ گے، تو انھیں‌ ہارٹ اٹیک ہوسکتا ہے، کئی پڑوسی ممالک نوازشریف کی حکومت کاخاتمہ نہیں چاہتے۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان نے انسداد دہشت گردی جنگ میں ہزاروں قربانیاں دیں، پاک فوج کے جوانوں نے شہادتیں پیش کیں، اربوں کا نقصان اٹھایا، امریکا پاکستان کے بغیر افغانستان میں امن نہیں لاسکتا۔

    ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ امریکا نے کبھی پاکستان سے دوستی کا رشتہ رکھا ہی نہیں، امریکا کا پاکستان سے مفادات کا رشتہ ہے تو شکوہ کیسا، پاکستان کو بھی امریکا سےساتھ تعلقات پرازسرنو غور کرنا ہوگا۔

    عمران خان اور زرداری میرے دائیں بائیں بیٹھیں گے: طاہر القادری

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دہشت گردی کوانسانیت کے لئے ناسورسمجھتے ہیں، دہشت گردی کےخلاف جنگ ہمارانظریہ ہے، پاکستان عرصےسے افغان پناہ گزینوں کوسنبھال رہا ہے، افغان پناہ گزینوں کو سنبھالنےمیں امریکا کا کیا کردار ہے؟


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ٹرمپ صدر بننے سے خوف زدہ تھے: امریکی صدر سے متعلق سنسنی خیز انکشافات

    ٹرمپ صدر بننے سے خوف زدہ تھے: امریکی صدر سے متعلق سنسنی خیز انکشافات

    لندن: دنیا کے طاقتور ترین شخص تصور کیے جانے والے ڈونلڈ ٹرمپ سے متعلق اہم انکشافات سامنے آئے ہیں، جن کے مطابق وہ وائٹ ہائوس جانے سے خوف زدہ تھے، انھیں‌ اپنی کامیابی کا قطعی یقین نہیں‌ تھا اور ان کی بیٹی مستقبل میں صدر بننے کے لیے پر تول رہی ہیں۔

    برطانوی خبر رساں‌ ادارے کے مطابق یہ انکشافات صحافی مائیکل وولف کی کتاب ’فائر اینڈ فیوری: ان سائیڈ دی ٹرمپ وائٹ ہاؤس‘ میں‌ کیے گئے ہیں، جس کی اشاعت جلد متوقع ہے، جب کہ ڈونلڈ ٹرمپ کتاب کی اشاعت رکوانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    نیویارک میگ نامی جریدے میں اس کتاب کا ایک حصہ شایع ہوا ہے، جو ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے ابتدائی دنوں‌ پر روشنی ڈالتا ہے۔

    آرٹیکل کے مطابق ٹرمپ اپنی تقریبِ حلف برداری میں‌ شدید غصے میں تھے، کیوں‌ کہ معروف فلمی ہستیوں‌ نے تقریب میں‌ آنے سے انکار کر دیا تھا۔ وہ اپنی بیوی سے مسلسل لڑ رہے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں: نہ شکرے ٹرمپ سے ذلت اٹھانے کے بعد حکومت کو احساس ہوا،عمران خان

    مصنف کے مطابق ٹرمپ کو وائٹ ہائوس سے خوف آتا ہے، جس کی وجہ سے انھوں نے اپنا علیحدہ بیڈ روم تیار کروایا، وہ اس کے دروازے پر تالا لگوانے چاہتے تھے، مگر سیکریٹ سروس راہ میں رکاوٹ بن گئی، جس کا کہنا تھا کہ انھیں صدر کی حفاظت کے لیے کمرے تک رسائی درکار ہے۔

    کتاب میں‌ انکشاف کیا گیا ہے کہ الیکشن کی رات ٹرمپ کو اپنی جیت کا قطعی یقین نہیں‌ تھا، جب یہ خبریں‌ آنے لگیں کہ ٹرمپ جیت سکتے ہیں، تو ڈونلڈ جونیئر نے اپنے ایک دوست کو بتایا کہ ایسا معلوم ہوتا تھا کہ ان کے والد نے کوئی جن دیکھ لیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: شمالی کوریا سے بڑا،طاقتور نیو کلیئر بٹن میرے پاس ہے،ٹرمپ

    کتاب کے مصنف کا یہ بھی کہنا ہے کہ ٹرمپ کی بیٹی ایونکا ان کے بالوں‌ کا اکثر اپنے دوستوں‌ کے سامنے مذاق اڑاتی ہیں، ساتھ ہی وہ مستقبل میں صدارتی دوڑ میں حصہ لینے کا ارادہ بھی باندھ چکی ہیں۔

    یہ کتاب ٹرمپ کے سابق ساتھی سٹیو بینن سے حاصل کردہ معلومات کا احاطہ کرتی ہے، جس کے مطابق جون 2016 میں ٹرمپ کے بیٹے کی روسی حکام سے خفیہ ملاقات ہوئی تھی، جس میں انھیں ڈیموکریٹک امیدوار ہیلری کلنٹن کے خلاف معلومات فراہم کرنے کی پیشکش کی گئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں

  • امریکا کے ساتھ تعلقات پر نظرثانی کرنی ہوگی: خواجہ آصف

    امریکا کے ساتھ تعلقات پر نظرثانی کرنی ہوگی: خواجہ آصف

    اسلام آباد: وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اس وقت خطے میں امریکا اور بھارت کا گٹھ جوڑ ہے، دونوں کے مفادات یکساں ہیں اور بھارت اور امریکا سی پیک کے خلاف ایک مشترکہ محاذ بنا رہے ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا کو ہمارے تعاون کا فائدہ ہوا، دوسری طرف نقصان ہم نےاٹھایا، ہمارے بریگیڈیر، کرنل اور لیفٹیننٹ شہید ہوئے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کیا۔  خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ امریکا ہمارا اتحادی نہیں، اگر اتحادی ہوتا، تو ایسی زبان استعمال نہیں کرتا۔ اتحادی کہنےسے پہلے اتحادی کا مطلب سمجھ لینا چاہیے۔ امریکا کے ساتھ تعلقات پر نظرثانی کرنی چاہیے، ہمیں عزت و وقار کے ساتھ جینا چاہیے۔

    یہ بھی پڑھیں: امریکا کو واضح کردیا پہلے اپنا گھر درست کرے، خواجہ آصف

    ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں سوویت یونین کے خلاف جنگ کو ہم نے جہاد کارنگ دیا، حالاں کہ سوویت یونین ہمارادشمن نہیں تھا۔ انھوں نے سوال کیا کہ امریکا افغانستان میں اتحادیوں کے ساتھ پرفارم کیوں نہیں کرسکا، حالاں کہ جو اسلحہ، ٹیکنالوجی امریکا کے پاس ہے وہ ہمارے پاس نہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ایک دو سال میں ڈرون حملوں میں نمایاں کمی آئی ہے، جس کا مطلب ہے کہ یہاں دہشت گردوں کی پناہ گاہیں نہیں۔

    امریکی کی پاکستان دشمنی

    ادھر امریکا نے پاکستان کی امداد روکنے کے بعد ایک اور متعصابہ وار کیا ہے اور پاکستان کو مذہبی آزادی سے متعلق واچ لسٹ میں ڈال دیا ہے۔ پاکستان کو واچ لسٹ میں ڈالنے کا مطالبہ امریکی کمیشن کیا تھا۔

     


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • پاک امریکا تعلقات، اب وقار پر کوئی سمجھوتا نہیں‌ ہوگا: خواجہ آصف

    پاک امریکا تعلقات، اب وقار پر کوئی سمجھوتا نہیں‌ ہوگا: خواجہ آصف

    اسلام آباد: وزیر خارجہ خواجہ آصف نے امریکی الزام کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری دہلیز پر اپنی ناکامی کا ملبہ نہ رکھو، آپ خوش نہیں، افسوس ہے، مگر اب ہمارے وقار پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔

    ان خیالات کا اظہار اُنھوں‌ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کیا۔

    خواجہ آصف نے کہا، ہم چار سال سے دہائیوں کا ملبہ صاف کر رہے ہیں، ہماری افواج بے مثال جنگ لڑ رہی ہے، قربانیوں کی لامتناہی داستان رقم ہوئی، ماضی سکھاتا ہے، امریکا پر اعتماد میں احتیاط کی جائے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ جسے آپ دشمن سمجھتے تھے، اسے ہم نے دشمن سمجھا، ہم نے گوانتانا موبے کو بھر دیا، ہم آپ کی خدمت میں اتنے مگن ہوئے کہ پورے ملک کو دس سال تک لوڈشیڈنگ اور گیس شارٹیج کے حوالے کردیا۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اس جنگ میں‌ ہماری معیشت برباد ہوگئی، لیکن خواہش تھی آپ راضی رہیں، ہم نے لاکھوں ویزے پیش کیے، بلیک واٹر، ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک جگہ جگہ پھیل گئے۔

    انھوں نے امریکی دھمکی کے جواب میں‌ سخت موقف اختیار کرتے ہوئے کہا آپ پوچھتے ہیں کہ ہم نے کیا کیا؟ ایک آمر نے فون کال پر سر نڈر کیا، وطن کو بارود و خون سے نہلایا۔

    یہ بھی پڑھیں: پہلے ٹرمپ اپنے لوگوں سے 15 سالہ ناکامیوں کا حساب لیں: خواجہ آصف

    خواجہ آصف نے امریکا سے کہا کہ افغانستان پر اپنے اڈوں سے تمھارے 57800 حملے، ہماری گزرگاہوں سے تمھارا اسلحہ اور بارود گیا، ہزاروں سویلین، فوجی، بریگیڈیر، جنرل، جواں سال لیفٹیننٹ آپ کی چھیڑی جنگ کی بھینٹ چڑھ گئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاکستان کو دھمکیاں دینے والے ٹرمپ سے کوئی ہاتھ ملانا بھی پسند نہیں کرتا

    پاکستان کو دھمکیاں دینے والے ٹرمپ سے کوئی ہاتھ ملانا بھی پسند نہیں کرتا

    کراچی : امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ جو اپنی بےہنگم اور لااُبالی طبیعت کی وجہ سے پہلے ہی بہت بدنام ہیں اور اب بدلتے بیانوں نے ان کی شخصیت کے عدم توازن کو مزید آشکار کردیا ہے، پاکستان کو دھمکیاں دینے والے ٹرمپ سے کوئی ہاتھ ملانا بھی پسند نہیں کرتا۔

    پاکستان کو وہ شخص دھمکیاں دے رہا ہے، جسے خود امریکا میں سخت ناپسند کیا جاتا ہے، بیرون ملک دوروں پر چلا جائے تو لوگ ہاتھ ملانا تک پسند نہیں کرتے۔

    اس کے علاوہ ٹرمپ کے مسخرے پن سے تو سب ہی واقف ہیں، عجیب و غریب شکلیں بنانا، چیل کوؤں سے چھیڑ خانی کرنا موصوف کے مشغلے ہیں۔

    انہیں امریکہ کی صدارت تو مل گئی لیکن ان کے اتحادیوں نے انہیں دل سے قبول نہیں کیا، غیر تو پھر غیر ہیں، ٹرمپ کی تو گھر میں بھی نہیں چلتی ان کی اپنی بیوی کئی دفعہ ان کا ہاتھ جھٹک چکی ہیں۔

    صدارت کا منصب سنبھالنے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکا میں کئی مرتبہ احتجاجی مظاہرے بھی ہو چکے ہیں، ٹرمپ کے مسخرے پن کا مذاق اڑاتے ہوئے کئی لوگ ان کا روپ دھارے سڑکوں پر اوٹ پٹانگ حرکتیں کرتے پھرتے ہیں، شاید امریکی عوام انہیں صدر بنا کر پچھتا رہے ہوں گے۔

    امریکی ٹی وی اینکر نے ٹرمپ کو خبطی بوڑھا قرار دے دیا

    ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکا کے لیے شرمندگی کا باعث سمجھا جاتا ہے، ایک امریکی ٹیلی ویژن چینل پر خاتون اینکر نے ڈونلڈ ٹرمپ کو خبطی بوڑھا قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ آپ امریکا کے صدر ہیں بچوں کی طرح حرکتیں بند کریں۔

     ٹی وی اینکر کا مزید کہنا تھا کہ خبطی بوڑھے کو کوئی سمجھائے کہ وہ اب امریکا کا صدر ہے، اپنے ٹوئٹس کو کنٹرول نہیں کرسکتے تو ٹویٹ کرنا بند کردو۔


    مزید پڑھیں: ہم نے امداد دی، پاکستان نے دھوکا دیا، اب ایسا نہیں ہوگا امریکی صدر کی ہرزہ سرائی


  • ترقی کا منصوبہ صرف بلاول کے پاس ہے: خورشید شاہ

    ترقی کا منصوبہ صرف بلاول کے پاس ہے: خورشید شاہ

    کراچی: اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ قائداعظم کے بعد ذوالفقارعلی بھٹو اور بےنظیر حقیقی لیڈر تھیں، محترمہ بےنظیر بھٹو کے پاس وژن تھا۔

    ان خیالات کا اظہار پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    انھوں نے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کو پاکستان کا مستقبل قرار دیتے ہوئے کہا، ہمیں ذوالفقارعلی بھٹو اوربے نظیرکی طرح لیڈرشپ چاہیے اور بلاول کے پاس سوچ ہے، عام آدمی کی ترقی کے منصوبے ہیں۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ لیڈروہ ہوتا ہے جو قوم کوساتھ لے کر چلے، حقیقی قیادت لوگوں کے مسائل اورحالات کی ترجمانی کرتی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: عسکری حکام کی بریفنگ پارلیمنٹ کی بالا دستی کے لیے خوش آئند ہے: خورشید شاہ

    انھوں نے امریکی دھمکیوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو کھل کر امریکا کے مدمقابل آنا ہوگا، اس کے لیے ہمیں ذوالفقار علی بھٹو اور بےنطیر بھٹو جیسی قیادت درکار ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک کے اندرونی وبیرونی حالات ٹھیک نہیں، ہمیں متحدہ ہونے کی ضرورت ہے۔ میں بحیثیت اپوزیشن لیڈر عوامی مسائل پرحکومت سے سوال کرتا رہتا ہوں اور کرتا رہوں گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • افغانستان میں استحکام کا قیام ہماری ذمہ داری نہیں، اعزازچوہدری

    افغانستان میں استحکام کا قیام ہماری ذمہ داری نہیں، اعزازچوہدری

    واشنگٹن : امریکہ میں پاکستان کے سفیر اعزاز چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان امریکا کے ساتھ بہتر تعلقات کا خواہاں ہے، افغانستان میں استحکام کا قیام پاکستان کی ذمہ داری نہیں ہے، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں ہماری قربانیوں کو تسلیم نہ کرنا باعث افسوس ہے۔

    یہ بات انہوں نے واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے میں تقریب سے خطاب اور بعد ازاں اے آروائی نیوزسے خصوصی گفتگو کرتے ہوئےکہی۔

    پاکستانی سفیر اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کیخلاف پاکستان نے جو کام کیا وہ دنیا کے سامنے ہے، افغانستان میں استحکام کا قیام پاکستان کی ذمہ داری نہیں ہے اور دہشت گردی کیخلاف جنگ ہماری نہیں تھی بلکہ ہم پرمسلط کی گئی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے، خطے میں برپا دہشت گردی کے تلاطم کو ختم کرنے کیلئے پاکستان نے جو کیا اس کی مثال کہیں نہیں ملتی، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں اہم کردار ادا کیا مگر افسوس کہ ہماری قربانیوں کو تسلیم نہیں کیا جاتا۔

    ان کا مزید کہنا تھا افغانستان کی سلامتی پربہت کام ہونا باقی ہے۔ افغانستان کی بد امنی کانقصان پاکستان کو ہورہا ہے۔ دہشت گردی کو شکست دینے کیلئے امریکا پاکستان کا ساتھ دے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔