Tag: america

  • کورونا کے بعد نئی آفت : امریکہ میں خطرناک طوفان، 6 افراد ہلاک

    کورونا کے بعد نئی آفت : امریکہ میں خطرناک طوفان، 6 افراد ہلاک

    واشنگٹن : کورونا وائرس کی تباہ کاریوں کے بعد امریکیوں کو اب ایک نئی آفت سامنا ہے، ریاست میسی سیپی میں سائیکلون آنے سے کم سے کم چھ افراد جان سے چلے گئے، کئی علاقوں کی بجلی منقطع ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس سے دنیا میں سب سے زیادہ ہلاکتوں کا سامنا کرنے والے امریکہ میں اب سائیکلون کا بھی قہر جاری ہے، امریکی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کے میسی سیپی ریاست میں سائیکلون آنے سے کم سے کم چھ افراد ہلاک ہوگئے۔
    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ سائیکلون تباہ کن نقصانات کی وجہ بنا جس کی وجہ سے قومی محکمہ موسمیات (این ڈبلیو ایس) کو سائیکلون ایمرجنسی جاری کرنا پڑی۔ یہ سائیکلوں کے لئے اعلی سطح کی وارننگ ہوتی ہے۔ ایجنسی نے ٹوئٹ کیا کہ دیگر تفصیلات آنے پر اپڈیٹ جاری کیے جاتے رہیں گے۔‘‘
    اس حوالے سے ریاست کی ایمرجنسی منیجمنٹ ایجنسی نے اپنی ابتدائی اطلاع میں بتایا کہ اتوار کو سائیکلوں کی زد میں آنے سے جیفرسن ڈیوس کاؤنٹی میں تین، لارینس کاؤنٹی میں دو اوروالٹ ہال کاؤنٹی میں ایک شخص کی موت ہوگئی۔ یہ سبھی علاقے ریاست کے جنوبی حصے میں واقع ہیں۔
    علاوہ ازیں میسی سیپی کے گورنر ٹیٹ ریوس نے ریاست کے لوگوں سے ان سنگین سائیکلون کو بہت سنجیدگی سے لینے کی اپیل کی ہے۔
    رپورٹس کے مطابق ٹیکساس اور لوسیانہ سمیت جنوبی ریاستوں میں بھی سائیکلون کی تباہی دیکھنے کو ملی جہاں کئی عمارتیں تباہ ہوگئیں۔ پیر کی رپورٹ کے مطابق سائیکلون کی وجہ سے میسی سیپی اور لوسیانہ میں ساٹھ ہزار لوگوں کو بغیر بجلی کے رہنا پڑا ہے۔

  • ٹوائلٹ پیپر کے لیے لڑتے جھگڑتے امریکی باتھ روم میں پانی استعمال کیوں نہیں کرتے؟

    ٹوائلٹ پیپر کے لیے لڑتے جھگڑتے امریکی باتھ روم میں پانی استعمال کیوں نہیں کرتے؟

    کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد دنیا بھر میں اس وقت ہینڈ سینی ٹائزر، ماسک، ٹوائلٹ پیپر اور دیگر صفائی کی اشیا کی طلب میں اضافہ ہوگیا ہے اور لوگ دیوانہ وار ان اشیا کی خریداری کر رہے ہیںِ۔

    لوگ نہ صرف خریداری کر رہے ہیں بلکہ ان اشیا کو زیادہ سے زیادہ خریدنے کے چکر میں ان کے درمیان ہاتھا پائی کے واقعات بھی رونما ہورہے ہیں، ایسے ہی کچھ واقعات امریکا اور برطانیہ کی سپر مارکیٹس میں بھی پیش آرہے ہیں جہاں لوگ ٹوائلٹ رول کے لیے آپس میں لڑ رہے ہیں۔

    امریکی بیت الخلاؤں میں ٹوائلٹ رول کے استعمال کے پیچھے ایک پوری تاریخ ہے۔

    آپ کو یاد دلاتے چلیں کہ دنیا بھر میں بیت الخلا میں رفع حاجت کے لیے پانی کا مناسب انتظام موجود ہوتا ہے، پاکستان سمیت متعدد ممالک میں پانی کے بغیر باتھ روم جانے کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔

    اس مقصد کے لیے لوٹے یا دوسرے نالی دار برتن، ہینڈ شاورز یا بیڈیٹ (جو ایک نالی کی شکل میں کموڈ سے ہی منسلک ہوتی ہے) کا استعمال عام ہے۔ تاہم امریکا میں ہمیشہ سے رفع حاجت کے بعد صرف ٹوائلٹ پیپر کو ہی کافی سمجھا جاتا ہے۔

    سوال یہ ہے کہ امریکی اس مقصد کے لیے پانی کا استعمال کیوں نہیں کرتے؟

    بیت الخلا میں رفع حاجت کے لیے بیڈیٹ سب سے پہلے فرانس میں متعارف کروائے گئے۔ بیڈیٹ بھی ایک فرانسیسی لفظ ہے جس کا مطلب ہے پونی یا چھوٹا گھوڑا۔ یہ بیڈیٹس پہلی بار فرانس میں 1700 عیسوی میں استعمال کیے گئے۔

    اس سے قبل بھی وہاں رفع حاجت کے لیے پانی استعمال کیا جاتا تھا تاہم بیڈیٹ متعارف ہونے کے بعد یہ کام آسان ہوگیا۔ ابتدا میں بیڈیٹ صرف اونچے گھرانوں میں استعمال کیا جاتا تھا تاہم 1900 عیسوی تک یہ ہر کموڈ کا باقاعدہ حصہ بن گیا۔

    یہاں سے یہ بقیہ یورپ اور پھر پوری دنیا میں پھیلا لیکن امریکیوں نے اسے نہیں اپنایا۔ امریکیوں کا اس سے پہلا تعارف جنگ عظیم دوئم کے دوران ہوا جب انہوں نے یورپی قحبہ خانوں میں اسے دیکھا، چنانچہ وہ اسے صرف فحش مقامات پر استعمال کی جانے والی شے سمجھنے لگے۔

    سنہ 1960 میں آرنلڈ کوہن نامی شخص نے امریکن بیڈیٹ کمپنی کی بنیاد ڈال کر اسے امریکا میں بھی رائج کرنے کی کوشش کی مگر وہ ناکام رہا۔ امریکیوں کے ذہن میں بیڈیٹ کے بارے میں پرانے خیالات ابھی زندہ تھے۔

    اس کے علاوہ امریکی بچپن سے ٹوائلٹ پیپر استعمال کرنے کے عادی تھے چانچہ وہ اپنی اس عادت کو بدل نہیں سکتے تھے۔

    اسی وقت جاپان میں بیڈیٹ کو جدید انداز سے پیش کیا جارہا تھا۔ ٹوٹو نامی جاپانی کمپنی نے ریموٹ کنٹرول سے چلنے والے الیکٹرک بیڈٹ متعارف کروا دیے تھے۔

    اب سوال یہ ہے کہ امریکی بیت الخلا میں پانی کے استعمال سے اس قدر گریزاں کیوں ہیں؟

    اس کی بنیادی وجہ تو یہ ہے کہ امریکا میں تعمیر کیے جانے والے باتھ رومز میں جگہ کی کمی ہوتی ہے لہٰذا اس میں کوئی اضافی پلمبنگ نہیں کی جاسکتی۔

    اس کے علاوہ امریکیوں کی ٹوائلٹ رول کی عادت بھی اس کی بڑی وجہ ہے جس کے بغیر وہ خود کو ادھورا سمجھتے ہیں۔ اب بھی امریکا میں کئی لوگوں کو علم ہی نہیں کہ رفع حاجت کے لیے ٹوائلٹ پیپر کے علاوہ بھی کوئی متبادل طریقہ ہے۔

    امریکیوں کی یہ عادت ماحول کے لیے بھی خاصی نقصان دہ ہے۔ ایک ٹوائلٹ رول بنانے کے لیے 37 گیلن پانی استعمال کیا جاتا ہے، اس کے برعکس ایک بیڈیٹ شاور میں ایک گیلن پانی کا صرف آٹھواں حصہ استعمال ہوتا ہے۔

    ایک اندازے کے مطابق امریکا میں روزانہ 3 کروڑ 40 لاکھ ٹوائلٹ پیپر استعمال کیے جاتے ہیں جبکہ ایک امریکی کے پوری زندگی کے ٹوائلٹ پیپر کے لیے 384 درخت کاٹے جاتے ہیں۔

    اس ضمن میں ایک تجویز ویٹ وائپس کی بھی پیش کی جاسکتی ہے کہ وہ اس کا متبادل ہوسکتے ہیں، تاہم ایسا ہرگز نہیں۔ ویٹ وائپس کا مستقل استعمال جلد پر خارش اور ریشز پیدا کرسکتا ہے۔ یہ وائپس سیوریج کے لیے بھی خطرہ ہیں جو گٹر لائنز میں پھنس جاتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق رفع حاجت کے لیے پانی کا استعمال پیشاب کی نالی کے انفیکشن ہیمرائیڈ سمیت بے شمار بیماریوں سے تحفظ دے سکتا ہے جبکہ یہ صفائی کا بھی احساس دلاتا ہے۔

    اب اس وقت کرونا وائرس کے بعد ٹوائلٹ پیپر کی قلت کے پیش نظر دنیا امریکیوں کو ویسے بھی لوٹوں کے استعمال کا مشورہ دے رہی ہے، تو دوسری جانب ماہرین نے بھی کہا ہے ٹوائلٹ پیپر کی نسبت پانی کا استعمال اس وائرس سے بچنے میں زیادہ مؤثر ثابت ہوسکتا ہے۔

  • امریکہ میں خوفناک طوفانی جھکڑوں نے تباہی پھیلادی،25افراد ہلاک

    امریکہ میں خوفناک طوفانی جھکڑوں نے تباہی پھیلادی،25افراد ہلاک

    ٹینیسی : امریکہ میں خوفناک طوفانی ہواؤں نے بدترین تباہی پھیلادی، ہوا کے انتہائی تیز جھکڑوں کے باعث25افراد ہلاک اورمتعدد لاپتہ ہوگئے، کئی عمارتیں زمیں بوس ہونے کی بھی اطلاعات  ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست ٹینیسی میں خوفناک طوفانی چل پڑیں جس کی وجہ سے نظام زندگی مفلوج ہوگیا، اس خطرناک صورتحال میں پچیس افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور متعدد لوگ لاپتہ تاحال لاپتہ ہیں۔

    اس کے علاوہ کئی عمارات بھی تباہ ہوگئیں، غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق اتفاق سے یہ طوفانی بگولے ایسے وقت پر چلے ہیں جب پوری ریاست ٹینیسی میں امریکی صدارتی انتخابات کے پرائمری مرحلے میں انتخابات ہورہے ہیں۔

    اس حوالے سے ریاست کے گورنر ولیم لی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ایک انتہائی افسوناک دن ہے۔ عمارتیں زمین بوس ہونے سے لاپتہ ہوجانے والے افراد کو ڈھونڈنے اور ان کی مدد کیلئے ریسکیوٹیمیں اپنا کام کررہی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے اب تک پچیس افراد موت کے منہ میں جاچکے ہیں اورخدشہ ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔

    دوسری جانب امریکی محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ ریاست، ٹینیسی، میسوری اورکنٹیکی کو مزید آٹھ طوفانی بگولوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

  • افغان طالبان اور امریکا کے درمیان تاریخ ساز امن معاہدے پر دستخط ہوگئے

    افغان طالبان اور امریکا کے درمیان تاریخ ساز امن معاہدے پر دستخط ہوگئے

    دوحہ : افغان طالبان اور امریکا کے درمیان تاریخ سازامن معاہدے پر دستخط ہوگئے ہیں، افغان طالبان کی جانب سے ملاعبدالغنی برادر اور امریکا کی جانب سے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے دستخط کیے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان میں 19 سالہ خون ریزی کے بعد قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امریکہ اور طالبان کے درمیان تاریخی امن معاہدے پر دستخط ہو گئے ہیں۔

    فریقین کے درمیان امن معاہدہ طے پا گیا ہے جس پر امریکا کی جانب نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے جب کہ افغان طالبان کی جانب سے ملا عبدالغنی برادر نے معاہدے پر دستخط کیے۔

    اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومیو نے کہا کہ آج امن کی فتح ہوئی ہے لیکن افغانوں کی اصل فتح تب ہوگی جب افغانستان میں امن و سلامتی ہوگی، امریکا اور طالبان دہائیوں کے بعد اپنےاختلافات ختم کررہے ہیں، تاریخی مذاکرات کی میزبانی پر امیر قطر کے شکر گزار ہیں۔

    امریکی وزیرخارجہ نے کہا کہ امن کیلئے زلمے خلیل زاد کا کردار قابل تعریف ہے، افغان اور امریکی فورسز نے مل کر امن کیلئے کام کیا، افغان عوام معاہدے پرخوشیاں منارہے ہیں، امن کے بعد افغانیوں نے اپنے مستقبل کا تعین کرنا ہے، افغان تارکین وطن کو خوش آمدید کہا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: دوحہ میں امریکہ افغان طالبان امن مذاکرات کے اہم نکات سامنے آگئے

    مائیک پومپیو کا مزید کہنا تھا کہ داعش اورالقاعدہ جیسی تنظیموں کو دوبارہ پنپنے نہیں دیا جائیگا، توقع ہے کہ افغانستان میں صبر سے کام لیا جائے گا، تمام افغان امن اورخوشحالی کے ساتھ رہنے کا حق رکھتے ہیں، خواتین کو بھی برابر کے مواقع فراہم کیے جائیں گے،امریکا اور اتحادیوں کی کامیابی دہشت گردی کا خطرہ نہ ہونے پر ہوگی۔

  • افغان مفاہمتی عمل، امریکی نمائندہ خصوصی کا دورہ پاکستان کا امکان

    افغان مفاہمتی عمل، امریکی نمائندہ خصوصی کا دورہ پاکستان کا امکان

    اسلام آباد: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد کا دورہ پاکستان کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران اور امریکا کے درمیان جاری حالیہ کشیدگی کے دوران نمائندہ خصوصی کا دورہ پاکستان اہمیت کا حامل ہے۔ دورے میں افغان مفاہمتی عمل سمیت خطے کی تازہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ زلمےخلیل زاد کا جمعرات کو ایک روزہ دورہ پر اسلام آباد آنے کا امکان ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ امریکی نمائندہ خصوصی کا دورہ پاکستان انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ دورے میں زلمے خلیل زاد کی پاکستان کے اعلیٰ حکومتی اہلکاروں سے ملاقاتیں ممکن ہیں۔ دریں اثنا اہم موضوعات زیربحث آئیں گے۔

    زلمے خلیل زاد افغان مفاہمتی عمل پر پاکستانی قیادت سے مشاورت کریں گے۔ خیال رہے کہ پاکستان نے امریکا اور طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے ہمیشہ سے اہم کردار ادا کیا، جس کا مقصد خطے میں امن وسلامتی کو فروغ دینا ہے۔ اسی نتاظر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی پاکستان کے معترف رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ امریکا اور ایران کے درمیان جاری حالیہ کشیدگی کے باعث مشرقی وسطیٰ میں سنگین صورت حال ہے۔ ایران نے عراق میں قائم امریکی فوجی اڈے پر میزائل داغے جو ایرانی جنرل کی ہلاکت پر انتقامی کارروائی تھی۔

  • مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر امریکا اپنی اخلاقی ذمہ داری پوری کرے، پاکستانی سفیر

    مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر امریکا اپنی اخلاقی ذمہ داری پوری کرے، پاکستانی سفیر

    واشنگٹن : امریکہ میں تعینات پاکستانی سفیر اسد مجید خان نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال دونوں ممالک کو جنگ کے دہانے پر لے آئی ہے، امریکا کو اب اس معاملے میں دخل اندازی کرنا پڑے گی۔

    یہ بات انہوں نے امریکی اخبار لکھے گئے میں مضمون میں کہی۔ انہوں نے اپنے مضمون میں لکھا کہ مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کو150روز گزر چکے ہیں، موجودہ صورتحال دونوں ممالک کوجنگ کے دہانے پر لے آئی ہے۔

    اسد مجید خان کا کہنا تھا کہ بھارت کشمیر میں لاکھوں مسلمانوں کےحقوق غضب کررہا ہے، صحافیوں، امریکی کانگریس اراکین کا مقبوضہ کشمیرمیں داخلہ بند ہے۔

    پاکستانی سفیر نے کہا کہ کانگریس ارکان نے بھی کشمیرمیں لاک ڈاؤن کو انسانی بحران قرار دیا ہے، امریکا کو اب کشمیر کے معاملے میں دخل اندازی کرنا پڑے گی، کشمیر کے حوالے سے امریکا اپنی اخلاقی ذمہ داری پوری کرے۔

    انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو آزادی دلانے میں امریکا اپنا کردار ادا کرے، ہزاروں پاکستانی سیکورٹی اہلکار،سویلین دہشت گردی کا شکار ہوئے۔

    پاکستانی سفیر کا اپنے مضمون میں مزید کہنا تھا کہ پاکستان خطے میں تناؤ کی صورتحال ختم کرنے کی کوششیں کررہا ہے، افغانستان میں جنگ کے خاتمے کیلئے پاکستان مثبت کردارادا کررہا ہے۔

  • بچے اسکول سے گھر لوٹے تو ماؤں کی لاشیں دیکھیں

    بچے اسکول سے گھر لوٹے تو ماؤں کی لاشیں دیکھیں

    واشنگٹن: امریکا میں ایک ایسا دل خراش واقعہ پیش آیا جہاں بچے اسکول سے گھر لوٹے تو ان کی ماؤں کی لاشیں خون میں لت پت پڑی ملیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست پنسلوانیا میں دو خواتین کی موت ایک معمہ بن گیا ہے، دو بچے(بھائی) اسکول سے گھر پہنچے تو اپنے سامنے والدین کی لاشیں دیکھ کر سہم گئے اور حواس باختہ ہوکر چیخنے چلانے لگے۔

    غیر ملکی خبرساں ادارے کے مطابق 38 اور 50 سالہ خواتین کی لاشیں گھر سے ملیں جن کے سر اور سینے میں گولیاں لگیں۔ فائرنگ کس نے کی یہ ایک معمہ ہے، البتہ پولیس نے واقعہ قتل کے بعد خود کشی کا شاخسانہ قرار دیا ہے۔

    پڑوسیوں کا کہنا ہے کہ بچوں نے واقعے کی اطلاع سیکیورٹی گارڈ کو دی بعد ازاں پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی، گھر سے ایک پستول بھی برآمد ہوئی پولیس کے مطابق دونوں خواتین کی موت اسی پستول سے ہوئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ آس پاس کے لوگوں نے جوڑے کی بڑی تعریف کی البتہ ماضی میں گھریلو ناچاکیوں پر دونوں کے درمیان لڑائی بھی ہوئی، جبکہ پولیس نے واقعے سے متعلق تحقیقات شروع کردی، موت کی وجہ اور دیگر حقائق جلد سامنے آئیں گے۔

  • ٹرمپ افغانستان سے امریکی فوجیوں کی تعداد کم کرنے کیلئے تیار

    ٹرمپ افغانستان سے امریکی فوجیوں کی تعداد کم کرنے کیلئے تیار

    واشنگٹن: امریکی سینیٹر لنزے گراہم کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ افغانستان سے امریکی فوجیوں کی تعداد کم کرسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور طالبان کے درمیان دوبارہ مذاکرات کی فضا بحال کرنے کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں اور یہ امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ ٹرمپ افغانستان سے امریکی فوجیوں کی تعداد کم کردیں گے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق سینیٹر لنزے گراہم کا کہنا تھا کہ ٹرمپ افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد کم کرکے 8600 تک کرسکتے ہیں، اس وقت افغانستان میں 12000 امریکی فوجی موجود ہیں، القاعدہ اور داعش کے خاتمے کے لیے طالبان پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا۔

    ٹرمپ انتظامیہ طالبان کو دوبارہ مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے ملاقاتیں کررہی ہے۔

    کابل : افغان طالبان کا حملہ : سیکیورٹی فورسز کے 23 اہلکار ہلاک ہوگئے

    حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اچانک خفیہ طور پر افغانستان کا دورہ کیا تھا، جہاں انہوں نے امریکی فوجیوں سے ملاقاتیں کیں اور افغان صدر اشرف غنی سے بھی ملے، اس دوران بھی طالبان سے دوبارہ بات چیت شروع کرنے پر زور دیا گیا۔

    جبکہ ٹرمپ نے طالبان سے مذاکرات کے لیے رضا مندی ظاہر کردی ہے۔

    ادھر افغان طالبان کی جانب سے سیکیورٹی فورسز پر حملوں کا سلسلہ بھی جاری ہے، دو روز قبل افغانستان کے وسطی صوبے غزنی میں افغان طالبان کے حملے میں افغان نیشنل آرمی کے 23اہلکار ہلاک ہوئے تھے تاہم افغان وزارت دفاع نے 23 کے بجائے 9 اہلکار کی ہلاکتوں کی تصدیق کی تھی۔

  • امریکا، پاکستان اور بھارت میں کشیدگی نہیں دیکھنا چاہتا: ایلس ویلز کی اے آر وائی نیوز سے گفتگو

    امریکا، پاکستان اور بھارت میں کشیدگی نہیں دیکھنا چاہتا: ایلس ویلز کی اے آر وائی نیوز سے گفتگو

    واشنگٹن: امریکی نائب وزیرخارجہ ایلس ویلز کا کہنا ہے کہ پاک امریکا تعلقات میں بہتری آرہی ہے، امید ہے پاکستان افغان حکومت اور طالبان کو مذاکرات کی میز پر لے آئے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نائب امریکی وزیر خارجہ ایلس ویلز نے اےآروائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور امریکا نے مل کر افغانستان کے سیاسی حل کی کوشش کی، امید ہے پاکستان یہ تعاون جاری رکھے گا۔

    ایلس ویلز نے طالبان سے مذاکرات کے لیے پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی، ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کی واشنگٹن آمد پر صدر ٹرمپ پُرجوش تھے، دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات کو بہتر کرنے پر بات ہوئی، وزیراعظم کی اقتصادی اصلاحات کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاک امریکا عسکری تعلقات کی ایک طویل تاریخ ہے، پاکستان کے ساتھ فوجی تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتے ہیں، دہشت گردی جیسے خطرات سے مل کر نمٹنے کی ضرورت ہے، صدر ٹرمپ کشمیر پر تشویش کا اظہار کر چکے ہیں، ٹرمپ کشمیر پر ثالثی بھی کرنا چاہتے ہیں۔

    اےآروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ایلس ویلز نے کہا کہ امریکا، پاکستان اور بھارت میں کشیدگی نہیں دیکھنا چاہتا، بھارت سے گرفتار کشمیریوں کی رہائی کا معاملہ اٹھایا ہے، پاکستان اور بھارت کو اعتماد سازی کی فضا بحال کرنا ہوگی۔

    امریکا نے کرتار پور راہداری پر پاکستان کے اقدامات کی تعریف کی، امریکی نائب وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ کرتارپور جیسے اقدامات کشیدگی میں کمی میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

  • ایوانِ نمائندگان میں کشمیر پر قرارداد، امریکی مداخلت کا مطالبہ

    ایوانِ نمائندگان میں کشمیر پر قرارداد، امریکی مداخلت کا مطالبہ

    واشنگٹن: امریکی ایوان نمائندگان میں مسلم کانگریس وومن نے کشمیر سے متعلق قرارداد پیش کردی، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ امریکا اس صورت حال میں کردار ادا کرے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم کانگریس وومن کی رکن رشیدہ طلیب نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بل کا مسوہ پیش کیا، بل میں کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی گئی ہے اور امریکا سے کشمیر میں امن وسیکیورٹی کے لیے کردار ادا کرنے کا مطالبہ بھی درج ہے۔

    بل کے مسودے میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے کشمیر میں سخت کرفیو کا نفاذ کیا ہوا ہے، کشمیریوں کے خلاف طاقت کا استعمال کیا جارہا ہے، اقوام متحدہ کو کشمیر تک رسائی فراہم کی جائے۔

    کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اوراخلاقی معاونت جاری رکھیں گے، وزیرخارجہ

    بل کے مطابق محکمہ خارجہ امریکی کشمیریوں کی خاندانوں تک رابطے کو ممکن بنائے، بھارت گرفتار کشمیری رہنماؤں اور شہریوں کو رہا کرے، کشمیر میں پیلٹ گن کا استعمال بند کیا جائے، اقوام متحدہ نے کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر رپورٹ جاری کی اس کا جائزہ لیا جائے۔

    خیال رہے کہ کشمیر سے متلعق عالمی طاقتوں نے مکمل طور پر چپ سادھ لی ہے، پاکستانی حکومت کی بھرپور کوششوں کے بعد عالمی فورمز پر مسئلہ کشمیر کی پہلی بار طاقت ور گونج پیدا ہوئی، تاہم انسانی حقوق کے لیے آواز اٹھانے اور چھوٹے ممالک کو مجبور کرنے والی طاقتیں کشمیر پر خاموش دکھائی دے رہی ہیں۔

    ادھر مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ، موبائل سروس، ٹرانسپورٹ بدستور بند ہیں، کشمیر میڈیا سروس کے مطابق وادی کے تعلیمی ادارے، کاروباری مراکز اور دکانیں بھی بند پڑی ہوئی ہیں۔