Tag: america

  • ٹرمپ کا امریکی امداد مذہبی آزادی سے مشروط کرنے کا فیصلہ

    ٹرمپ کا امریکی امداد مذہبی آزادی سے مشروط کرنے کا فیصلہ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دیگر ممالک کے لیے امریکی امداد مذہبی آزادی سے مشروط کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں مذہبی آزادی امریکا کی اولین ترجیحات میں شامل ہوگئی، اب امریکی امداد ان ممالک کو دی جائے گی جہاں مذہبی آزادی ہوگی، انسانوں کی فلاح وبہبود اور فوجی امداد بھی مذہبی آزادی سے مشروط کی جائے گی۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس حکام کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے اس فیصلے سے متعلق حکمت عملی تیار کررہے ہیں، نئے فیصلے پر جلد قانون سازی کی جائے گی، صدر ٹرمپ اس حوالے سے جلد ایگزیکٹیو حکم نامہ پر دستخط کریں گے۔

    امریکی صدر مذہبی آزادی کو امریکا کی اولین ترجیح بنانا چاہتے ہیں، امریکا دنیا بھر میں مذہبی آزادی کو فروغ دینا چاہتا ہے، امداد سے قبل مذہبی آزادی پر امریکی کمیشن کی رپورٹ کا جائزہ لیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان کا نام مذہبی آزادیوں کی غیر تسلی بخش صورت حال رکھنے والے ممالک کی فہرست میں شامل کیا تھا، جس کے بعد پاکستان نے مذہبی آزادی سےمتعلق امریکی رپورٹ مسترد کردی تھی اور کرارا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ تعصب پرمبنی رپورٹ امریکا کی غیرجانبداری پر سوالیہ نشان ہے، پاکستان کو اپنی اقلیتوں سے متعلق بیرونی مشورے کی ضرورت نہیں ہے۔

    خیال رہے کہ پاکستان نے کرتارپورراہداری کھول کر دنیا کو یہ پیغام دیا کہ یہاں تمام اقلیتوں کو مذہبی آزادی ہے۔

  • مزاح سے بھرپور ہارر اینیمیٹڈ فلم ’دی ایڈمز فیملی‘ آج سنیما گھروں کی زینت بنے گی

    مزاح سے بھرپور ہارر اینیمیٹڈ فلم ’دی ایڈمز فیملی‘ آج سنیما گھروں کی زینت بنے گی

    لاس اینجلس: مزاح سے بھرپور ہارر اینیمیٹڈ فلم ’دی ایڈمز فیملی‘ آج امریکی سنیماؤں پر قہقے بکھیرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ہالی ووڈ کی مزاح اور تھرل سے بھرپور ہارر اینیمیٹیڈ فلم دی ایڈمز فیملی آج امریکی سنیما گھروں کی زینت بنے گی۔

    فلم کی کہانی ایڈمز نامی ایک خاندان کے گرد گھوم رہی ہے، جن کی پراسرار حرکتیں سب کو پریشان کرتی ہیں، کامیڈی کے تڑکے سے بھرپور یہ فلم آج پردے پر جلوہ گر ہوگی۔

    کونراڈ ورنن کی ہدایتکاری میں بننے والی یہ فلم چارلس ایڈمز کے مشہور کارٹون پر مبنی ہے جس کی کہانی ایڈمز نام کے ایک خاندان کے گرد گھومتی ہے۔

    ان کا گھر جو کہ ایڈمز ہاؤس کہلاتا ہے، ازخود اپنی جگہ ایک جائے حیرت ہے، ایک ایسا گھر جہاں دھماکے ہوتے ہیں، اذیت رسانی کے عجیب و غریب آلات موجود ہیں اور آنکھوں کے نیچے سرمہ لگائے ایک ایسا عجیب و غریب خاندان رہتا ہے جس کا ہر فرد نرالا ہے، اور سب سے بڑھ کر ایک ’ ہاتھ ‘ ہے جو اپنی انگلیوں کو ٹانگوں کے طور پر استعمال کرکے پورے گھر میں منڈلاتا ہے۔

    یہ ایک دل چسپ، مزاحیہ اور منفرد کارٹون تھا اور اب ہالی ووڈ میں اس پر فلم بنائی جارہی ہے جس کا کامیڈی اور تھرل سے بھرپور پہلا اینی میٹڈ ٹریلر جاری کیا جاچکا ہے، کونراڈ ورنن کی ہدایتکاری میں بننے والی یہ فلم چارلس ایڈمزکے مشہور کارٹون پر مبنی ہے۔

    فلم میں اپنی آوازوں کا جادو جگانے والے فنکاروں میں آسکر ایساک، چارلز تھیرون، نک کرول، فن وولفہارڈ، ایلیسن جینے اور ایمی گارسیا سمیت دیگر شامل ہیں۔

  • امریکا میں فرض کی ادائیگی کے دوران جان دینے والے سکھ پولیس اہکار کی یاد میں تعزیتی تقریب

    امریکا میں فرض کی ادائیگی کے دوران جان دینے والے سکھ پولیس اہکار کی یاد میں تعزیتی تقریب

    واشنگٹن: امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ہیوسٹن میں فرض کی ادائیگی کے دوران جان دینے والے سکھ امریکن ڈپٹی پولیس شیرف سندیپ ڈالیوال کی یاد میں نیویارک میں تعزیتی تقریب منعقد ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق سکھ پولیس اہلکار کی یاد میں منعقد اس تقریب میں پاکستانی کمیونٹی کے امام حافظ محمد احمد، کمیونٹی رہنما ڈاکٹر اعجاز احمد، شاہد میاں، پولیس لیفٹیننٹ ضیغم عباس سمیت اہم شخصیات نے شرکت کی۔

    اس موقع پر سکھ کلچرل سنٹر نیویارک میں سندیپ کی یاد میں شمعیں روشن کی گئیں اور ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔

    اپنے خطاب میں مقررین کا کہنا تھا کہ ڈپٹی شیرف ڈالیوال نے اپنی جان پر کھیلتے ہوئے فرائض منصبی ادا کئے، تمام کمیونیٹیزسوگوار خاندان اور سکھ کمیونٹی کے غم میں برابر کی شریک ہیں۔

    امریکا کا پہلا سکھ پولیس اہلکار نامعلوم شخص کی فائرنگ سے ہلاک

    یاد رہے کہ 28 ستمبر کو امریکی ریاست ٹیکساس میں بھارتی نژاد امریکی ڈپٹی شیرف سندیپ دہلیوال کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔

    بعد ازاں امریکی پولیس کا کہنا تھا کہ رابرٹ سولس کو سندیپ کے قتل میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔

  • مشن کشمیر: وزیر اعظم امریکا پہنچ گئے، 27 ستمبر کو جنرل اسمبلی سےخطاب کریں گے

    مشن کشمیر: وزیر اعظم امریکا پہنچ گئے، 27 ستمبر کو جنرل اسمبلی سےخطاب کریں گے

    جدہ: وزیر اعظم عمران خان سعودی عرب کے دو روزہ کامیاب دورے کے بعد امریکا پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے لیے مطابق  وزیر اعظم سعودی ائیر  لائن کی خصوصی پرواز سے امریکا پہنچے، دورہ امریکا میں وہ امریکی صدر سمیت دنیا کے  کئی ممالک کے سربراہان سے اہم ملاقاتیں کریں گے۔

    دورے کا محور  مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کو اجاگر کرنا ہے، وزیر اعظم 27 ستمبر کو جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے، جہاں وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی سے آگاہ کریں گے.

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے وزیر اعظم عمران کی ملاقات 23 ستمبر کو ہوگی، عمران خان ترک صدر سے بھی ملاقات کریں گے.

     وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی اور زلفی بخاری بھی وزیراعظم کے ساتھ ہیں۔ وزیر اعظم کا قیام روز ویلٹ ہوٹل  میں ہوگا، پولیس حکام نےہوٹل کےتمام گیٹس کاکنٹرول سنبھال لیا، پاکستانی سفارتخانےکاعملہ بھی روزویلٹ ہوٹل میں موجود ہیں۔

    مزید پڑھیں: وزیر اعظم کا دورہ امریکا: کب، کہاں کیا ہوگا؟

    گزشتہ روز دفتر خارجہ نے اعلامیہ جاری کیا تھا، جس کے مطابق وزیراعظم نفرت انگیزبیانیے کے خلاف پاک ترک کانفرنس کی میزبانی کریں گے، ماحولیاتی تحفظ پرپاک ملائیشیا کانفرنس سے خطاب کریں گے، امریکامیں پاکستان، ملائیشیا اور ترکی کی سہ فریقی کانفرنس بھی منعقد کی جائے گی.

    وزیراعظم عمران خان عالمی میڈیا اور ادارتی بورڈ کےارکان سے بھی ملیں گے، امریکا میں بڑے تھنک ٹینکس سے خطاب، انسانی حقوق کی تنظیموں کے سربراہان سے ملاقاتیں کریں گے.

  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا احساس  امریکہ کو بھی ہوچکا ہے، نعیم الحق

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا احساس امریکہ کو بھی ہوچکا ہے، نعیم الحق

    نیویارک : وزیر اعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اپنی انتہا کو پہنچ چکے ہیں جس کا احساس اب امریکہ کو بھی ہوچکا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے امریکہ میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کیا معاون خصوصی نعیم الحق نے کہا کہ امریکہ کواحساس ہوچکا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی نوعیت غیر معمولی ہے۔

    امریکی حکومت کو بھی اس بات کااحساس ہوچکا ہے کہ مسئلہ کشمیر گھمبیر صورت اختیار کرتا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اپنی انتہا کوپہنچ چکے ہیں۔

    بھارت مسئلہ کشمیر پر مذاکرات سے گریز کرتارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی حکومت اور عوام پوری دنیا میں ساتھ کھڑے ہیں۔

    نعیم الحق کا مزید کہنا تھا کہ کشمیر کا مسئلہ اس نہج پر پہنچ چکا ہے کہ اب اس سے پیچھے نہیں ہٹا جا سکتا، بھارت جب تک پاکستان کے ساتھ بیٹھ کر مذاکرات نہیں کرتا یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا ۔

    انہوں نے کہا کہ اگر بھارتی مظالم نہ رکے تو حالات قابو سے باہر ہوجائیں گے ،بھارت کی معیشت دم توڑ رہی ہے اور وہاں انتہا پسندی زور پکڑ رہی ہے ۔

    بھارتی عوام مقبوضہ کشمیر پر تقسیم ہوچکی ہے اور بھارتی سپریم کورٹ مودی کا پٹھو بن چکاہے۔

     

  • وزیر اعظم کا دورہ امریکا: کب، کہاں کیا ہوگا؟

    وزیر اعظم کا دورہ امریکا: کب، کہاں کیا ہوگا؟

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکا کی تفصیلات جاری کردی گئیں، وزیراعظم عمران خان یواین جنرل اسمبلی میں پاکستانی وفدکی قیادت کریں گے.

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر اعظم عمران خان 21 سے 27 ستمبر تک جنرل اسمبلی میں شرکت کریں گے، اس دوران وہ مختلف ممالک کےاعلیٰ حکام سےملاقاتیں کریں گے.

    وزیرخارجہ بھی جنرل اسمبلی میں شرکت اورہم منصبوں سےملاقاتیں کریں گے، وزیراعظم موسمیاتی تبدیلی، ترقی، صحت پرسربراہان اجلاسوں میں شریک ہوں گے، ساتھ ہی سرمایہ کاری پرسربراہان اجلاس میں شرکت کریں گے.

    دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم نفرت انگیزبیانیے کے خلاف پاک ترک کانفرنس کی میزبانی کریں گے، ماحولیاتی تحفظ پرپاک ملائیشیا کانفرنس سے خطاب کریں گے، امریکامیں پاکستان، ملائیشیا اور ترکی کی سہ فریقی کانفرنس بھی منعقد کی جائے گی.

    مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کا مقبوضہ کشمیر پر بیان واضح اور قابل تعریف ہے، ایلس ویلز

    وزیراعظم عمران خان عالمی میڈیا اور ادارتی بورڈ کےارکان سے بھی ملیں گے، امریکا میں بڑے تھنک ٹینکس سے خطاب، انسانی حقوق کی تنظیموں کے سربراہان سے ملاقاتیں کریں گے.

    عمران خان 27 ستمبرکو یو این جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے، اس موقع پر وہ مسئلہ کشمیرکی صورت حال پرپاکستان کامؤقف پیش کریں اور مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی بدترین صورتحال پراظہارخیال کریں گے.

  • آم اور کیلے کا مشترکہ ذائقہ رکھنے والا پھل

    آم اور کیلے کا مشترکہ ذائقہ رکھنے والا پھل

    آم جسے پھلوں کا بادشاہ کہا جاتا ہے ہر شخص کو پسند ہوتا ہے، یہ پھل اپنے اندر بے شمار فوائد بھی رکھتا ہے، ایسے ہی کچھ فائدوں کا حامل پھل کیلا بھی ہے۔

    لیکن کیا آپ نے کیلے اور آم کا مشترکہ ذائقہ رکھنے والا کھایا ہے؟

    ایسا پھل شمالی امریکا کے جنگلات میں اگتا ہے جسے پاپا کہا جاتا ہے۔ کیلے اور آم کا ذائقہ رکھنے والے اس پھل کو کسٹرڈ ایپل بھی کہا جاتا ہے۔

    یہ پھل پرانے وقتوں میں جب امریکا اس قر ترقی یافتہ نہیں ہوا تھا، بے حد آسانی سے مل جاتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ امریکا کے پہلے صدر جارج واشنگٹن اس پھل کو میٹھے میں تناول کیا کرتے تھے۔

    اس پھل میں سیب، نارنگی اور کیلے سے زیادہ پروٹین موجود ہوتی ہے جبکہ اس میں وٹامن اے، وٹامن سی اور اینٹی آکسیڈنٹس بھی وافر مقدار میں موجود ہوتے ہیں۔

    یہ پھل بہت جلدی خراب ہوجاتا ہے یہی وجہ ہے کہ اسے تجارتی بنیادوں پر فروخت نہیں کیا جاسکتا، شہروں میں عام گروسری اسٹورز میں بھی اس کا ملنا مشکل ہے۔

    اگر آپ اسے کھانا چاہتے ہیں تو آپ کو شمالی امریکا کے کھیتوں اور جنگلات کا رخ کرنا پڑے گا جہاں یہ پھل تازہ حالت میں دستیاب ہوسکتا ہے۔

  • اگر ایران پر حملہ ہوا، تو پھر کھلی جنگ ہو گی: جواد ظریف

    اگر ایران پر حملہ ہوا، تو پھر کھلی جنگ ہو گی: جواد ظریف

    تہران: ایران نے خبردار کیا ہے کہ اگر امریکا یا اس کے اتحادیوں نے اس پر حملہ کیا، تو ایک بھرپور جنگ شروع ہوجائے گی.

    تفصیلات کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے فوجی حملے کی صورت میں مخالفین کو شدید نتائج کی دھمکی دی ہے.

    جواد ظریف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اگر ہمارے خلاف کوئی عسکری کارروائی کی گئی، تو  ردعمل میں ایک بھرپور اور کھلی جنگ ہوگی، ہم اپنے علاقے کے دفاع میں کسی قسم کی غفلت نہیں کریں گے، کوئی غلط فہمی میں نہ رہے.

    جواد ظریف نے مزید کہا کہ میں ایک سنجیدہ بیان دے رہا ہوں، ہم جنگ نہیں چاہتے، عسکری تنازعے سے دور رہنا چاہتے ہیں، مگر اپنے علاقے کا ہر صورت دفاع کریں گے، امریکا کے  ایران پر الزامات امریکی صدر کو  جنگ میں جھونکنے کی کوشش ہیں۔

    مزید پڑھیں: سعودی اتحاد کے ترجمان نے تیل تنصیبات پر حملوں کی تفصیلات جاری کردیں

    خیال رہے کہ سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر حالیہ ڈرون حملوں کے بعد ایران اور سعودی عرب کے درمیان شدید تناؤ پایا جاتا ہے.

    ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اس ضمن میں سخت ردعمل سامنے آیا تھا. امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو بھی سعودی تیل تنصیبات پر حملے کو جنگی اقدام ٹھہرا چکے ہیں.

  • ایران سے جنگ نہیں چاہتے لیکن لگتا ہے وہ سعودی عرب پر حملے میں ملوث ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    ایران سے جنگ نہیں چاہتے لیکن لگتا ہے وہ سعودی عرب پر حملے میں ملوث ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ جنگ نہیں چاہتے تاہم ایسا لگ رہا ہے کہ سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر حملے کے پیچھے ایران کا ہاتھ ہے۔

    یہ بات انہوں نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر حملے کے تناظر میں وائٹ ہاؤس میں گفتگو کے دوران ٹرمپ نے کہا کہ وہ ایران کے ساتھ جنگ نہیں چاہتے، وہ یقینی طور پر ایسے کسی تنازعے سے گریز کرنا چاہیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایسا لگ رہا ہے کہ یہ کام ایران کا تھا تاہم ابھی تحقیقات جاری ہیں کہ اس حملے کے پیچھے کون ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکہ کسی اقدام کا فیصلہ کرنے سے قبل مزید ثبوت چاہتا ہے تاہم وہ پرامید ہیں کہ جنگ کا خطرہ ٹالا جا سکے گا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کے روز سعودی عرب میں بقیق اور خریص کے علاقوں میں سعودی تیل کمپنی ‘آرامکو’ کی تنصیبات پر ہونے والے حملوں میں دنیا میں تیل صاف کرنے کا سب سے بڑا کارخانہ بھی متاثر ہوا ہے اور جہاں کمپنی کی نصف پیداوار معطل ہو گئی ہے وہیں تیل کی عالمی رسد میں پانچ فیصد کی کمی آئی ہے۔

    امریکہ کی جانب سے ایران کو ان حملوں کے لیے ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے پیر کو اس دعوے کے ثبوت کے طور پر کچھ تصاویر بھی جاری کی گئیں تاہم ایران کے صدر حسن روحانی نے ان الزامات کی تردید کی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ یہ یمنی عوام کی جانب سے ردعمل ہے۔

    دوسری جانب یمن میں سرگرم حوثی باغیوں نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی تاہم سعودی وزارت خارجہ کا کہنا ہے اس حملے میں ایرانی ہتھیار استعمال کیے گئے۔

  • امریکا کے انکار کے بعد طالبان کا روس سے رابطہ، وفد ماسکو پہنچ گیا

    امریکا کے انکار کے بعد طالبان کا روس سے رابطہ، وفد ماسکو پہنچ گیا

    ماسکو : امریکا کے مذاکرات سے انکار کے بعد طالبان نے روس سے رابطہ کرلیا، طالبان کے وفد نے روس پہنچ کر روسی صدر کے نمائندے سے ملاقات کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے افغان طالبان کیساتھ مذاکرات ختم کیے جانے کے اعلان کے بعد افغان طالبان نے سیاسی پینترا بدل لیا، طالبان کا وفد روس پہنچ گیا ہے۔

    روس کے وزارت خارجہ کے مطابق صدر ولادیمیر پیوٹن کے خصوصی نمائندہ برائے افغانستان ضمیر کابلوف نے ماسکو میں طالبان وفد کی میزبانی کی۔ وفد نے روسی صدر کے نمائندے سے ملاقات کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بعد ازاں طالبان رہنما ملاشیر عباس نے رشین ٹی وی کو انٹرویو میں کہا کہ ہم نے امریکا پر نہیں امریکا نے افغانستان پر جنگ مسلط کی۔

    وہ ہمارے ہزار لوگ مار سکتے ہیں تو ہمیں بھی ان کے ایک دو مارنے کا حق ہے، اگر امریکا مذاکرات نہیں چاہتا تو ٹھیک ہے ہم سو سال تک بھی لڑسکتے ہیں۔

    ملاشیرعباس نے مزید کہا کہ افغانستان میں امن افواج کو محفوظ راستہ دینا چاہتے ہیں ہم جب بھی کسی نتیجے پر پہنچتے ہیں امریکا مذاکرات سے فرار ہوجاتا ہے۔

    دوسری جانب روسی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ روس کی طرف سے طالبان تحریک اور امریکا کے مابین امن مذاکرات بحال کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے جبکہ طالبان نے بھی امریکہ کے ساتھ مذاکرات بحال کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔