Tag: American media claim

  • اسامہ بن لادن کا بیٹا حمزہ بن لادن ہلاک ہوگیا، امریکی میڈیا کا دعویٰ

    اسامہ بن لادن کا بیٹا حمزہ بن لادن ہلاک ہوگیا، امریکی میڈیا کا دعویٰ

    واشنگٹن : امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اسامہ بن لادن کا بیٹا حمزہ بن لادن ہلاک ہوگیا ہے، میڈیا کے مطابق تین امریکی عہدیداروں نے حمزہ بن لادن کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کا بیٹا حمزہ بن لادن ہلاک ہوگیا ہے، اس حوالے سے تین امریکی عہدیداروں نے بھی حمزہ بن لادن کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حمزہ بن لادن کی ہلاکت پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔ اس موقع پر ایک صحافی نے صدرٹرمپ سے سوال کیا کہ کیا اسامہ بن لادن کا بیٹا حمزہ ہلاک ہوچکا ہے؟

    جس کے جواب میں صدر ڈونلڈٹرمپ نے واضح طور پر کہا کہ میں اس معاملے پر تبصرہ نہیں کرنا چاہتا۔

    میڈیا کے مطابق حکام نے کہا ہے کہ حمزہ بن لادن ہلاک دہشت گرد تنظیم کے سربراہ کے طور پر کام کر رہے تھے۔

    واضح رہے کہ القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کے صاحبزادے حمزہ سے متعلق امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے اعلان کر رکھا تھا کہ ان کی اطلاع دینے والے کو دس لاکھ ڈالر بطور انعام دیا جائے گا۔

    حمزہ بن لادن نے اپنے والد کی ہلاکت کے بعد امریکا سے بدلہ لینے کی دھمکی بھی دی تھی، انہوں نے والد کی ہلاکت کے بعد ان کے جہادی نظریے کو پروان چڑھایا اور دنیا بھر کے مسلمانوں کو جہاد میں آگے آنے کی تلقین کی تھی۔

    اسامہ بن لادن کا بیٹا حمزہ ایف بی آئی کی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل

    یاد رہے کہ گزشتہ سال امریکا نے اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیا تھا، ایف بی آئی کا کہنا تھا کہ حمزہ بن لادن القاعدہ سے تعلق پر امریکا کو مطلوب ہے اور حمزہ سے متعلق مزید معلومات درکارہیں، وہ پاکستان، افغانستان، ایران یا شام میں ہوسکتا ہے۔

  • خاشقجی قتل محمد بن سلمان کی ایماء پر کیا گیا، امریکی میڈیا کا دعویٰ

    خاشقجی قتل محمد بن سلمان کی ایماء پر کیا گیا، امریکی میڈیا کا دعویٰ

    واشنگٹن : امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کا خیال ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کا قتل ولی عہد محمد بن سلمان کی ایماء پر کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے دارالحکومت استنبول میں بہیمانہ طریقے سے قتل ہونے والے صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق امریکی خفیہ ایجنسی نے مزید انکشافات کردئیے۔

    خاشقجی قتل کیس سے متعلق مزید تفصیلات منظر عام پر لاتے ہوئے امریکی خفیہ ادارے کا کہنا تھا کہ مقتول صحافی نے تی مرتبہ قاتلوں سے قتل نہ کرنے کی التجا کی تھی۔

    امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق جمال خاشقجی کے آخری الفاظ تھے ’میرا دم گھٹ رہا ہے‘۔

    امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ خاشقجی کے قتل پر مامور سعودی خفیہ ایجنسی کا اعلیٰ افسر واردات سے متعلق پل پل کی رپورٹ فون پر سعودیہ منتقل کررہا تھا۔

    امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کا خیال ہے کہ جمال خاشقجی کا قتل سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی ایماء پر کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : جمال خاشقجی قتل کے وقت سعودی ولی عہد نے پیغامات بھیجے، سی آئی اے کا دعویٰ

    یاد رہے کہ اس سے پہلے بھی امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے نے دعویٰ کیا تھا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جمال خاشقجی قتل کے وقت اسکواڈ اور اپنے مشیر کو 11 میسجز کیے۔

    مزید پڑھیں: سعودی صحافی کے قتل میں محمد بن سلمان کا ہی کردار تھا، امریکی سینیٹرز

    دوسری جانب امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ سی آئی اے کے پاس اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ سعودی ولی عہد سعود القحطائی کے ساتھ رابطے میں تھے، سعود القحطائی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان کی نگرانی میں جمال خاشقجی کا قتل ہوا۔

    خیال رہے کہ 2 اکتوبر میں سعودی صحافی جمال خاشقجی استنبول میں سعودی سفارت خانے گئے تھے جہاں انہیں قتل کردیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : جمال خاشقجی کے قتل پر مزید شواہد درکار ہیں، امریکی وزیر دفاع

    بیس اکتوبر کو سعودی عرب نے باضابطہ طور پر یہ اعتراف کیا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں قائم سفارت خانے کے اندر جھگڑے کے دوران قتل کیا گیا۔

    خیال رہے کہ احمد العسیری انٹیلی جنس کے سربراہ جبکہ سعود القحطائی ولی عہد کے اہم مشیر تھے، سعودی عرب کی جانب سے اپنے سفارت خانے میں قتل کے اعتراف کے بعد دونوں کو برطرف کردیا گیا تھا۔