Tag: american president

  • غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالی کب تک رہا ہوں گے؟ بائیڈن کا اہم بیان

    غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالی کب تک رہا ہوں گے؟ بائیڈن کا اہم بیان

    امریکہ کے صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ اگلے پیر تک نافذ العمل ہو سکتا ہے، معاہدے کے بعد جنگ رُک جائے گی اور باقی ماندہ یرغمالی بھی رہا ہو جائیں گے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بائیڈن کا کہنا تھا کہ مجھے امید ہے کہ اس ہفتے کے آخر تک عملدرآمد شروع ہو جائے گا۔ میری سکیورٹی ایڈوائز نے بتایا ہے کہ اگرچہ ابھی معاملہ پوری طرح مکمل نہیں ہوا مگر ہم اس کے قریب پہنچ چکے ہیں۔‘

    امریکی صدر کے مطابق ’مجھے امید ہے کہ اگلے پیر تک جنگ بندی ہو جائے گی۔‘

    ایک ہفتے کے دورانیہ کی جنگ بندی کے لیے اسرائیل اور حماس کے درمیان بات چیت کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے، جس کا مقصد غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے اسرائیل کے پاس سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کی رہائی ہے۔

    جنگ بندی کے باعث ان بے شمار امدادی سامان پر مشتمل ٹرکوں کو بھی غزہ داخل ہونے کی اجازت مل جائے گی جن کی غزہ کے رہائشیوں کو شدید ضرورت ہے۔

    فلسطینی وزیر اعظم محمد اشتیہ نے عہدے سے استعفیٰ دیا

    انسانی حقوق کے ادارے ہیومن رائٹس واچ کے مطابق اقوام متحدہ کی اعلیٰ عدالت کے ان احکامات پر اسرائیل نے عمل نہیں کیا جن میں غزہ میں فوری امدادی سامان بھجوانے کی ہدایت کی گئی تھی۔

  • بینظیر بھٹو امریکی صدر کی آنکھوں میں آنکھ ڈال کر بات کرتی تھیں، بلاول زرداری

    بینظیر بھٹو امریکی صدر کی آنکھوں میں آنکھ ڈال کر بات کرتی تھیں، بلاول زرداری

    اسلام آباد : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بینظیر بھٹو امریکی صدر کی آنکھوں میں آنکھ ڈال کر بات کرتی تھیں، موجودہ حکومت کا ضمنی الیکشن میں بھی دھاندلی کا عمل جاری ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی وجہ سے کسانوں کا معاشی قتل ہورہا ہے، سندھ اور بلوچستان میں فصلوں کو ٹڈی دل نقصان پہنچارہی ہے۔

    اس سے مقابلے کیلئے سندھ اور بلوچستان حکومت کو وفاق سے فنڈز درکار ہیں،، اب تک حکومت نے اس مسئلے پر کوئی جواب نہیں دیا، اس سلسلے میں وفاق کو فوری قدم اٹھانا پڑے گا، ہنگامی بنیادوں پر پراقدامات کرنا ہونگے۔

    ہم نے اپنے عوام کے معاشی قتل کو روکنا ہے۔ بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ حکومت کا ضمنی الیکشن میں بھی دھاندلی کا عمل جاری ہے، پیپلزپارٹی نے جنرل الیکشن میں سینیٹ میں معاملہ اٹھایا تھا، فوج کپولنگ اسٹیشن کاندلگانسے ادارے کنقصان پہنچے گا، شکست ہوتی ہے تو الزام الیکشن کمیشن پر لگنا چاہیے۔

    اس موقع پر صحافی نے سوال کیا کہ ایک وزیر کا کہنا ہے کہ این آراو کیلئے امریکا کےسامنے گھٹنے ٹیکے، جس پر بلاول بھٹو نے کہا کہ بینظیر بھٹو ملک کی مقبول ترین لیڈر تھیں، وہ جمہوریت کی بحالی کے لئے دنیا بھر میں مہم چلاتی رہیں۔

    بینظیربھٹو امریکی صدر کی آنکھوں میں آنکھ ڈال کر بات کیا کرتی تھیں، بینظیر بھٹو نےامریکا میں یہ نقطہ اٹھایا تھا کہ منافقت نہیں چلےگی، بینظیر بھٹو نے امریکا کو پریشر پوائنٹ کے طور پرمشرف کے خلاف استعمال کیا۔

    پیپلز پارٹی2002کےانتخابات جیتی تھی مگر اسے حکومت بنانے نہیں دی گئی، بلاول بھٹو نے کہا کہ بینظیر بھٹو جانتی تھیں کہ عوام میرے ساتھ ہیں، انہوں نے مشرف کو وردی اتارنے کے لئے مجبور کرایا، مجبورکرانا تھا کہ وردی اتارو جمہوریت واپس دو۔

    ایک سوال کے جواب میں فوج اہم ادارہ ہے بہت عزت کرتے ہیں، جہاں دہشت گردی سر اٹھاتی ہے پاک فوج ان کا مقابلہ کرتی ہے، الیکشن کمیشن کو جنرل الیکشن میں ہونی والی غلطیاں نہیں دہرائی جانی چاہیے۔

    بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی دباؤ اور پروپیگنڈےسےپہلےبھی نہیں ڈری نہ آج ڈری ہے، جمہوری اور معاشی حقوق پر پیپلزپارٹی کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گی، میں نہیں سمجھتا کہ پی اے سی غیرفعال ہے۔

  • امریکی صدر یہودیوں کو مسلم دشمنی پر اکسانے لگے

    امریکی صدر یہودیوں کو مسلم دشمنی پر اکسانے لگے

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسلم رکن کانگریس الہان عمر پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ یہودی کمیونٹی کو ڈیموکریٹس رکن کانگریس سے تعلقات ختم کردینے چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی کانگریس کی رکن منتخب ہونے والی مسلمان خاتون الہان عمر کو اسرائیل کے اسرائیل اور ٹرمپ کے خلاف بیان دینے کے بعد سے ٹرمپ اور ان کے حامی مختلف طریقوں سے اذیت پہنچانے کی کوشش کررہے ہیں۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی شہر لاس ویگاس میں خطاب کے دوران الہان عمر کو شدید تنقید و طنز کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’الہان عمر کا خاص شکر گزار ہوں، اوہ! میں بھول گیا، وہ تو اسرائیل کو پسند نہیں کرتی، میں بھول گیا مجھے معاف کردیں۔

    امریکی ڈونلڈ ٹرمپ نے مسلمان مخالف نظریات آشکار کرتے ہوئے کہا کہ یہودی کمیونٹی کو ڈیموکریٹس رکن کانگریس سے تعلقات ختم کردینے چاہیے۔

    خیال رہے کہ الہان عمر کو اسرائیل مخالف بیان دینے پر ایک سفید فام دہشت گرد نے قتل کی دھمکیاں دی تھیں جسے ایف بی آئی نے نیویارک سے گرفتار کیا تھا۔

    ایف بی آئی کے مطابق گرفتار شخص پیٹرک کیرلینو نے بیان دیا کہ وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کوپسند کرتا ہے اور امریکی حکومت میں شامل مسلمانوں سے نفرت کرتا ہے۔

    امریکی محکمہ انصاف کا کہنا تھا کہ سالہ پیٹرک کیرلینو نے 21 مارچ کو فون کال پر الہان عمر کو قتل کی دھمکی دی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ انصاف کا کہنا تھا کہ ٹرمپ حامی دہشت گرد نے الہان عمر کو دہشت گرد کہہ کر مخاطب کیا تھا۔

    یاد رہے نومبر 2018 میں ہونے والے امریکی وسط مدتی انتخابات میں الہان امریکی تاریخ میں پہلی بارکانگریس کی رکن منتخب ہونے والی دومسلمان خواتین میں سے ایک ہیں۔

    الہان عمر نے ریاست منی سوٹا سے کامیابی حاصل کی تھی، انھوں نے 72 فیصد ووٹ حاصل کئے جبکہ ان کے مدمقابل ری پبلکن امیدوار صرف 22 فیصد ووٹ حاصل کرسکے تھے۔

  • ایرانی عزائم پر نظر رکھنے کے لیے جی 7 ممالک متحدہ ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

    ایرانی عزائم پر نظر رکھنے کے لیے جی 7 ممالک متحدہ ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

    اوٹاوا : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ’شمالی کوریا امریکا کے ساتھ تعلقات کو بہترین انداز میں درست سمت کی جانب بڑھا رہا ہے، گروپ سات کے تمام ممالک ایران کے خطرناک عزائم کی مانیٹرنگ کے لیے متحد ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز کینیڈا میں منعقد ہونے والے جی 7 ممالک کے اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ گروپ سات کے تمام ممالک ایران کے خطرناک عزائم کی مانیٹرنگ کے لیے متحد ہیں.

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جی 7 کے اجلاس میں بھی عالمی طاقتوں نے ایران کی بڑھتی ہوئی انتہا پسندی، عالمی امن و استحکام کو ایران سے لاحق خطرات اور ایران کے مضموم عزائم پر نظر رکھنے کے لیے مفصل گفتگو کی گئی ہے.

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر نے کانفرس میں شمالی کوریا سے تعلقات میں‌ بہتری کے حوالے سے بھی تمام سوالوں کے جوابات بھی دیئے.

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کا کہ تاحال شمالی کوریا امریکا کے ساتھ بہترین انداز میں معاملات کو آگے بڑھا رہا ہے اور شمالی کوریا کے صدر سے سنگاپور میں ہونے والی ملاقات اچھے تعلقات قائم کرنے کا بہترین ذریعہ ہے.

    امریکی صدر نے اجلاس کے دوران روس کے جی 8 میں شمولیت کی حمایت کرتے ہوئے خطے کو فری ٹریڈ زون بنانے کی تجویز پیش کی.

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی صدر نے گروپ کے دیگر 6 ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہتر بتایا لیکن کینیڈا میں ہونے والے اجلاس کے دوران امریکا اور دیگر ممالک کے درمیان اختلافات واضح ہوگئے ہیں.

    کینیڈین میڈیا کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے متعدد بار کہا کہ امریکا کے اتحادی تجارتی مطالبات مان لیں اور جو مخالفت میں آیا اسے روند دیا جائے گا.

    ماہرین کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی پالیسیوں کے باعث اب تنہا ہوچکے ہیں.

    کینیڈا میں منعقدہ جی 7 کے اجلاس اختتام پر 6 ممالک کے سربراہوں نے اعلامیے پر دستخط کیے ہیں، جس میں‌ لکھا ہے کہ ’ایران کو جوہری ہتھیاروں کی تیاری اور ان کے حصول سے باز رکھنا ہے‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • مذاکرات سے قبل شمالی کوریا پر پابندیاں جاری رہیں گی، ڈونلڈ ٹرمپ

    مذاکرات سے قبل شمالی کوریا پر پابندیاں جاری رہیں گی، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: چین اور شمالی کوریا کے سربراہوں کے بیجنگ میں ہونے والے مذاکرات کا خیر مقدم کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ کم جونگ آن سے مئی میں ہونے والی مُلاقات سے قبل شمالی کوریا پر پابندی اور دباؤ جاری رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کے صدر کم جونگ ان کے دوراہ چین اور صدر شی جن پنگ سے ہونے والی ملاقات پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پرٹویٹ کیا ہے کہ سربراہ شمالی کوریا کا دوراہ چین ’بہت اچھا رہا‘ اب وہ بھی ان سے ملنا چاہتے ہیں۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ساتھ ہی ساتھ یہ بھی کہنا تھا کہ مئی میں ہونے والی ملاقات سے قبل شمالی کوریا پر پابندی اور دباؤ جاری رہے گا، اور اب شمالی کوریا کے جوہری ہیتھاروں میں بھی تخفیف کی جاسکتی ہے۔

    بدھ کے روز کیے گئے ٹویٹ میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دونوں ممالک کے سربراہوں کے درمیان بیجنگ میں ہونے والے مذاکرات کے حوالے سے آنے والی خبروں کا خیر مقدم کیا ہے۔

     

    صدر ٹرمپ کا ٹویٹ میں کہنا تھا کہ ’یہ اچھا موقع ہے کہ کم جونگ ان وہ کریں جو شمالی کوریا کے شہریوں اور انسانیت کے لیے درست ہے۔ ’مسٹر کم جونگ میرے ساتھ ملاقات کے بھی منتظر ہیں‘۔

    امریکی صدر ٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ ‘شمالی کوریا کے ساتھ ہونے والے معاہدے پر کام جاری ہے، اس معاہدے کی تکمیل دنیا کے لیے بہت اچھی ثابت ہوگی۔ ملاقات کے وقت اور جگہ کا انتخاب بعد میں ہوگا۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ دنوں شمالی کوریا کے صدر کم جونگ ان کی جانب سے ملاقات کی پیش کش کو قبول کیا ہے اور دونوں رہنما اگلے مہینے مئی میں ملاقات کریں گے۔

    امریکی صدر کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب شمالی کوریا کے صدر کم جونگ ان نے 2011 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے غیر ملکی دورے پر چین گئے اور چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات بھی کی ہے۔

    امریکا اور شمالی کوریا کے سربراہان کی ملاقات کے حوالے سے سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ امید ہے امریکا اور کوریا کے مذاکرات کامیاب ہوں وگرنہ دونوں ممالک کے باہمی تعلقات مزید خراب ہوجائے گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • امریکی صدر کا داماد میری جیب میں ہے‘محمد بن سلمان

    امریکی صدر کا داماد میری جیب میں ہے‘محمد بن سلمان

    واشنگٹن : سعودی وزیر دفاع نے یو اے ای کے شہزادے زید بن نہیان سے گفتگو کے دوران کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا داماد اور سینئر مشیر ان کی ’جیب‘ میں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد سے ٹرمپ کے داماد اور سعودی عرب کے شہزادے محمد بن سلمان کے درمیان قربت کا مشاہدہ کیا گیا تھا۔ جیرڈ کشنر نے محمد بن سلمان کو ان شہزادوں کے شہزادوں کے ناموں کی فہرست فراہم کی تھی جو ان سے مخلص نہیں تھے۔

    اس حوالے سے بااثر ذرائع کا کہنا تھا کہ محمد بن سلمان نے ابوظہبی کے شہزادے محمد بن زید النہیان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ جیرڈ کشنر ’ ان کی جیب‘ میں ہے۔

    تاہم جیرڈ کشنرکے ترجمان اِبّی لوویل نے ان تمام خبروں کو ردّ کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا کی جانب سے جیرڈ کشنرپرلگائےگئے تمام الزامات بے بنیاد ہیں، اس کا کوئی جواب نہیں دیا جاسکتا۔

    خیال رہے کہ امریکی خبررساں ادارے نے ایسے وقت میں رپورٹ شائع کہ ہے جب گذشتہ ہفتے وائٹ ہاؤس نے کشنر کی اعلیٰ امریکی انٹیلی جنس تک رسائی کے لیے سیکیورٹی کلیئرنس کو منسوخ کردیا گیا تھا۔

    دوسری جانب جیرڈ کشنر مشرق وسطیٰ کی معلومات جمع کرنے میں ہیں اور وائٹ ہاوس کی جانب سے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان مذکرات طے کروانے کے لیے خصوصی ٹاکس دیا گیا ہے۔


    سعودی عرب امریکا سے ایک ارب ڈالر مالیت کا اسلحہ خریدے گا


    جیرڈ کشنر کی محمد بن سلمان سے ملاقات کے بعد گذشتہ سال نومبر میں محمد بن سلمان نے سعودی عرب میں کرپشن کے خلاف مہم شروع کی تھی، جس میں ولید بن طلال سمیت درجنوں سعودی شہزادوں، تاجروں اور سینئر حکام کو حراست میں ریاض کے عالیشان ہوٹل میں قید کیا گیا تھا جبکہ کچھ افراد نے سعودی حکومت کو بھاری رقوم کی ادائیگی کے بدلے اپنی رہائی حاصل کی تھی۔

    سعودی بادشاہ سلمان اور شہزادے محمد کے ان اقدامات کا خیر مقدم کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے میں کہنا تھا کہ ’مجھے سعودی عرب کے بادشاہ سلمان اور شہزادے محمد بن سلمان پر اعتماد ہے اور وہ بخوبی جانتے ہیں کہ وہ کیا کررہے ہیں‘۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹویٹر کیا گیا ٹویٹ

    واضح رہے کہ جیرڈ کشنر ڈونلڈ ٹرمپ کے سینئر مشیر ہیں اور سعودی شہزادے امریکی صدر کی اجازت کے بغیر ناموں کی خفیہ معلومات کا تبادلہ کرنا امریکا کے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ڈونلڈٹرمپ کے مشیربرائےقومی سلامتی بھی عہدے سے مستعفی

    ڈونلڈٹرمپ کے مشیربرائےقومی سلامتی بھی عہدے سے مستعفی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اہم سیکیورٹی مشیر جنرل مک ماسٹر نے اپنے عہدے استعفیٰ دے دیا ہے، مک ماسٹر کو امریکی صدر کی سکیورٹی پالیسیوں سے شدید اختلاف تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس میں عہدوں سے متعلق غیر معمولی تبدیلیاں دیکھنے میں آرہی ہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر برائے سکیورٹی امور مک ماسٹر اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے ہیں، جس نے ٹرمپ انتظامیہ کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جنرل مک ماسٹر امریکی صدر کے تیسرے سیکیورٹی ایڈوئزر تھے، انہیں ٹرمپ کی ملکی سیکیورٹی کے حوالے سے اختیار کی جانے والی جارحانہ پالیسیوں سے شدید اختلاف تھا۔

    امریکی صدر ٹرمپ کے مشیر برائے سیکیورٹی امور کا استعفیٰ بھی ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکا نے روس اور برطانیہ کے خراب ہوتے تعلقات میں برطانیہ کی حمایت کا اعلان کیا ہے جبکہ خود امریکا کی اندرونی امن و امان کی صورتحال بھی ٹھیک نہیں ہے۔


    امریکہ میں سیاہ فام پارسل بموں نشانے پر


    واضح رہے رواں ماہ امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر آسٹن میں اب تک چار بم دھماکے ہوچکے ہیں جس میں دو شہری ہلاک جبکہ دو شدید زخمی ہوگئے تھے، بم دھماکوں میں ملوث ملزمان نسل پرستی کی بیناد پر سیاہ فارم شہریوں کے گھروں پر دھماکہ خیز مواد پارسل کی صورت بھیجے تھے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ دنوں امریکی چینل نے خبردی تھی کہ ٹرمپ انتظامیہ نے نیشنل سیکورٹی ایڈوائزرجنرل ایچ آر مک ماسٹر کو استعفیٰ دینے کا فیصلہ کرلیا ہے اور وہ اگلے ماہ تک واہٹ ہاؤس چھوڑ کر چلے جائے گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال 21 فروری کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھاکہ انہوں نے جنرل ایچ آرمک ماسٹرکوقومی سلامتی کے مشیر کےعہدے کے لیے منتخب کیا تھا۔


    ٹرمپ کے اہم اقتصادی مشیر عہدے سے مستعفی


    خیال رہے کہ اسی ماہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اہم اقتصادی مشیر گیری کوہن نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا، گیری کوہن کو بھی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اقتصادی پالیسیوں سے اختلاف تھا۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن کو عہدے سے برطرف کرتے ہوئے ان کی جگہ مائیکپومپیو کو وزارت کا قلمدان سونپ دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ہم نے امداد دی، پاکستان نے دھوکا دیا، اب ایسا نہیں ہوگا: امریکی صدر کی ہرزہ سرائی

    ہم نے امداد دی، پاکستان نے دھوکا دیا، اب ایسا نہیں ہوگا: امریکی صدر کی ہرزہ سرائی

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ پاکستان امریکہ کو ہمیشہ دھوکہ دیتا آیا ہے، پاکستان نے امداد کے بدلے امریکہ کو بے وقوف بنانے کے بجائے کچھ نہیں کیا۔

    یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے تازہ پیغام میں کہی، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر پاکستان کو دھمکی دی ہے، کچھ روز قبل امریکی صدر نے پاکستان کا شکریہ ادا کیا اور اب قلابازی کھاتے ہوئے دھمکیوں پر اتر آئے۔

    ان کا کہنا ہے کہ امریکا نے گزشتہ15سال میں33ارب ڈالرز پاکستان کو دے کر بے وقوفی کی، پاکستان نے اس کے بدلے میں ہمیں صرف دھوکا دیا، پاکستان نے امداد کےبدلے کچھ نہیں کیا بلکہ امریکا کو بےوقوف بنایا، امریکی صدر نے مزید کہا کہ اب ایسانہیں ہوگا۔

    امریکی صدر نے کہا کہ پاکستان ان دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرتا ہے جنہیں ہم افغانستان میں تلاش کررہے ہیں، امداد وصول کرنے کے باوجود پاکستان نے امریکا سے جھوٹ بولا۔

    ایران میں تبدیلی کا وقت آگیا ہے، ٹرمپ

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ایک اور ٹوئٹر پیغام میں کہنا ہے کہ ایران میں تبدیلی کا وقت آگیا ہے، ایران کی دولت لوٹی جارہی ہے، تہران ہر سطح پرناکام ہورہا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے عظیم عوام کو سالوں سے محکوم بنایا گیا ہے، ایرانی عوام کو آزادی اور انسانی حقوق کی بھوک ہے۔

    واضح رہے کہ ترجمان پاک فوج پہلے ہی امریکی مطالبے’’ڈومور‘‘کا دوٹوک جواب’’نومور‘‘دے چکے ہیں۔

    علاوہ ازیں اس سے قبل بھی رواں سال اگست میں افغانستان اور جنوبی ایشیا سے متعلق امریکی پالیسی بیان کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو دہشت گردوں کے ٹھکانوں کا صفایا کرنا ہوگا، امریکہ پاکستان کو اربوں ڈالر دیتا رہا ہے، پاکستان کو فوری اقدامات کرنا ہوں گے۔

    امریکی صدر نے الزام لگایا تھا کہ پاکستان دہشت گردوں کو پناہ فراہم کرتا رہا ہے اور پاکستان میں دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے ہیں، پاکستان کے عوام نے دہشت گردی کے خلاف بہت قربانیاں دیں ہیں جن کے نتائج سامنے آنا چاہئیں، پاکستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں پرخاموش نہیں رہیں گے۔


    مزید پڑھیں: پاکستان کوبتادیا دہشت گردوں کےخلاف فیصلہ کن کارروائی کرنا ہوگی،ٹرمپ


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

     

  • اوباما کی ٹرمپ سے ملاقات، تعاون کی یقین دہانی

    اوباما کی ٹرمپ سے ملاقات، تعاون کی یقین دہانی

    واشنگٹن: موجودہ امریکی صدر باراک اوباما اور نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں انتظامی، خارجہ اور داخلی امور پر بات چیت ہوئی،ٹرمپ نے اوباما کو ساتھ مل کر کام کرنے کی پیشکش کی جس پر اوباما نے ٹرمپ کو اپنی ٹیم کی جانب سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔


    President-elect Donald Trump meets Obama by arynews

    اوول آفس میں ملاقات کے بعد میڈیا سے مشترکہ طور پر گفتگو کرتے ہوئے باراک اوباما کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ سے خوشگوار ماحول میں ملاقات ہوئی اور ان سے بات چیت اچھی رہی، ٹرمپ سے انتظامی معاملات، داخلہ اور خارجہ پالیسی پر بات چیت ہوئی۔

    انہوں نے بتایا کہ ٹرمپ مختلف معاملات پر میری ٹیم کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں اور میں نے اپنی اور اپنی ٹیم کی جانب سے انہیں ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے.

    میڈیا سے گفت گو کرتے ہوئےٹرمپ نے کہا کہ اوباما کی عزت کرتا ہوں وہ ایک باوقار انسان ہیں۔

    دوسری جانب وائٹ ہائوس کے ترجمان نے کہا ہے کہ اوباما اور ٹرمپ کی ملاقات میں تمام اختلافات دور نہیں ہوئے۔