Tag: American threats

  • امریکی دھمکی پر خاموش نہیں بیٹھیں گے، سربراہ پاسداران انقلاب

    امریکی دھمکی پر خاموش نہیں بیٹھیں گے، سربراہ پاسداران انقلاب

    تہران: ایرانی پاسداران انقلاب کے سربراہ نے کہا ہے کہ امریکی دھمکی پر خاموش نہیں بیٹھیں گے، ایران کو امریکا سے جنگ کے لیے کوئی خوف نہیں ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی پاسداران انقلاب کے سربراہ حسین سلامی کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ تہران واشنگٹن سے براہ راست فوجی تصادم کے لیے خوفزدہ نہیں ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی پاسداران انقلاب کے سربراہ حسین سلامی کا بیان بائیڈن کی دھمکی کے بعد سامنے آیا ہے جس میں بائیڈن نے اردن ڈرون حملے اور اس میں تین امریکی فوجیوں کی ہلاکت پر کہا تھا کہ امریکا نے جواب کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    ایرانی پاسداران انقلاب کے سربراہ حسین نے کہا کہ حالیہ دنوں میں ہم نے کچھ امریکی حکام کی طرف سے ایران کے لیے دھمکیاں سنی ہیں ان کے لیے یہ پیغام ہے کہ ہم کسی بھی دھمکی پر لاجواب نہیں رہیں گے، ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اس سے خوفزدہ بھی نہیں ہیں۔

    طے کرلیا فوجیوں کی ہلاکت پر جواب کیسے اور کب دینا ہے، جوبائیڈن

    واضح رہے کہ امریکی صدر کی جانب سے ایران پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ اردن میں تین امریکی فوجیوں کی ہلاکت کا ذمہ دار ایران ہے کیونکہ ایران ہی حملہ آوروں کو ہتھیار مہیا کررہا ہے۔

  • امریکی دھمکیوں کے با وجود شمالی کوریا کا بیلسٹک میزائل کا تجربہ

    امریکی دھمکیوں کے با وجود شمالی کوریا کا بیلسٹک میزائل کا تجربہ

    پیانگ یانگ : شمالی کوریا نے امریکی دھمکیاں کسی خاطر میں نہ لاتے ہوئے بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ کرلیا، شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ وہ اپنے جوہری اور میزائل پروگرام کو جاری رکھے گا۔

    اس حوالے سے جاپان نے کہا ہے کہ شمالی کوریا نے بدھ کے روز بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے۔

    ارنا کی رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا نے امریکی دھمکیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے بدھ کی صبح ایک بیلسٹک میزائل داغا جو بحیرہ جاپان میں گرا، نئے عیسوی سال میں شمالی کوریا کی جانب سے یہ پہلا بیلسٹک میزائل کا تجربہ ہے۔

    واضح رہے کہ شمالی کوریا اقوام متحدہ کی پابندیوں، امریکہ سے معاہدے اور جنوبی کوریا سے ڈیل کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اس سے قبل بھی ایٹمی صلاحیتوں کے حامل کروز میزائل اور بیلسٹک میزائل کے تجربات کرچکا ہے۔

    ان تجربات پر امریکہ نے اپنا سخت رد عمل دکھاتے ہوئے شمالی کوریا پر مختلف اقسام کی پابندیوں کی دھمکی دی ہے۔

    دوسری جانب شمالی کوریا کا واضح طور پر کہنا ہے کہ جب تک امریکہ پیانگ یانگ کے خلاف اپنی مخالفانہ پالیسی کو ترک نہیں کرتا اس وقت تک اپنے جوہری اور میزائل پروگرام کو جاری رکھے گا۔

    مزید پڑھیں : شمالی کوریا کا آبدوز سے بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ

    یاد رہے کہ گزشتہ سال ماہ اکتوبر میں  شمالی کوریا نے ایٹمی صلاحیت کے حامل سپر سونک میزائل اور کروز میزائل کے تجربات کیے تھے تاہم اس بار بیلسٹک میزائل کے تجربے کیے گئے ہیں۔

  • امریکی دھمکی کے بعد ترکی کا ایس400 سسٹم سے دست برداری کا امکان

    امریکی دھمکی کے بعد ترکی کا ایس400 سسٹم سے دست برداری کا امکان

    واشنگٹن : امریکا اور ترکی کے درمیان ترکی کی طرف سے روس کے فضائی دفاعی نظام ایس 400کی خریداری کے معاملے میں پائی جانے والی کشیدگی میں کمی کے آثار دکھائی دینے لگے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی قائم مقام وزیر دفاع پیٹرک شانھن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکا اور ترکی کے درمیان روس کے ایس 400 دفاعی نظام کے معاملے پر جاری کشیدگی ختم ہونے کی امید ہے۔

    پیٹرک شانھن نے پینٹاگون میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے توقع ہے کہ ہم فضائی دفاعی نظام کی خریداری کی وجہ سے ترکی کے ساتھ پیدا ہونے والے تنازع کو جلد حل کرلیں گے۔

    امریکا کے قائم مقام وزیر دفاع پیٹرک شانھن کا کہنا تھا کہ ترکی کو ایس 400 دفاعی نظام اور ایف 35جنگی طیاروں میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ امریکا نے ترکی کو بتا دیا کہ اگر ترکی ایس 400 دفاعی سسٹم کے لیے روس کے ساتھ کوئی ڈیل کرتا ہے تو اسے امریکی ساختہ ایف 35 جنگی جہازوں کی ڈیل سے محروم ہونا پڑے گا۔

    مزید پڑھیں : امریکا نے ترکی کو ایف 35 لڑاکا طیاروں کی فراہمی روک دی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکا نے لاک ہیڈ مارٹن کارپوریشن کے ساختہ ایف 35 لڑاکا جیٹ کے آلات ترکی کو مہیا کرنے کا عمل روک دیا ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کا کہنا ہے امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے ایک ترجمان نے اس فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا پہلے مرحلے پر ایف35 طیاروں کے پرزوں کی فراہمی روکی گئی ہے، پرزوں کے بعد ترکی کوایف35 طیارے فراہم کرنا تھے۔

    ذرائع کا کہنا ہے امریکا کا اپنے نیٹو اتحادی ملک کے خلاف یہ پہلا ٹھوس اقدام ہے اور اس نے یہ فیصلہ ترکی کی جانب سے روس سے میزائل دفاعی نظام ایس400 کی خریداری پر اصرار کے ردعمل میں کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : روس سے دفاعی نظام ایس 400 کی خریداری، ترکی نے امریکی دباؤ مسترد کردیا

    خیال رہے کہ روس سے دفاعی نظام ایس 400 کی خریداری میں امریکی دباؤ کو مسترد کردیا،  29 مارچ کو انقرہ نے واضح کیا تھا کہ دفاعی نظام سے متعلق پہلے ہی معاہدہ طے پاچکا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترک وزیر خارجہ نے اپنے روسی ہم منصب کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہا  تھاکہ ہم نے روس کے ساتھ معاہدہ کرلیا ہے اور اس کے پابند ہیں، دیگر ممالک کی جانب سے دباؤ عالمی قوانین کے منافی ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ترکی نے امریکی کمپنی کے تیار کردہ ایف 35 جنگی طیارے کے پروگرام میں شراکت دار کے حوالے سے تمام قواعد پر عمل درآمد کیا ہے۔

    وزیر خارجہ نے بتایا تھا کہ ایف 35 منصوبے میں ترکی شراکت دار ہے اور انقرہ میں ہی طیارے کے بعض حصے تیار ہوں گے۔