Tag: amid

  • امریکا کا 500 امریکی فوجی سعوی عرب بھینجے کا اعلان، سعودیہ کا خیرمقدم

    امریکا کا 500 امریکی فوجی سعوی عرب بھینجے کا اعلان، سعودیہ کا خیرمقدم

    واشنگٹن /ریاض :امریکا کے وزیرِ دفاع نے سعودی عرب میں امریکی فوجی بھیجنے کی منظوری دے دی ہے، پینٹاگون نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں امریکی فورسز کا استقبال ہماری صلاحیت اور قدرت کو مضبوط بنائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پینٹاگون کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ سعودی عرب میں امریکی فوجیوں کی موجودگی سعودی عرب کو لاحق خطرات سے نمنٹنے میں مدد دے گی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ایران کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں امریکہ اپنے 500 فوجی سعودی عرب بھیجنا چاہتا ہے، یہ 500 اہلکار اس دستے کا حصہ ہوں گے جو تہران اور واشنگٹن کے درمیان حالات کشیدہ ہونے کے بعد سے امریکہ گزشتہ دو ماہ میں مشرقِ وسطیٰ بھیج چکا ہے۔

    رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ یہ فوجی پرنس سلطان ایئربیس پر رکیں گے جو امریکہ اس سے قبل 1991 اور 2003 میں استعمال کر چکا ہے تاہم سعودی اور امریکی حکام نے ابھی اس کی تصدیق نہیں کی ہے، سعودی عرب پہلے بھی کہہ چکا ہے کہ وہ خطے کی سکیورٹی اور استحکام کے لیے امریکی فوج کی میزبانی کے لیے تیار ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دو ماہ میں خلیجِ عُمان کے قریب چھ تیل بردار بحری جہازوں پر حملے ہوئے ہیں۔ امریکہ ان حملوں کا ذمہ دار ایران کو قرار دیتا ہے جب کہ ایران ان الزامات کی تردید کرتا رہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گزشتہ ماہ ایران نے امریکہ کا ڈرون طیارہ مار گرایا تھا جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان حالات انتہائی کشیدہ ہو گئے تھے۔

    امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر حملوں کا عندیہ بھی دیا تھا، گزشتہ روز امریکہ نے بھی ایران کا ایک ڈرون طیارہ مار گرانے کا دعویٰ کیا تھا جس کی ایران نے تردید کی ہے۔

    یاد رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ایران سے کشیدہ حالات کے باعث دو ہزار فوجی مشرقِ وسطیٰ پہلے ہی بھیج چکی ہے جس کا مقصد خطے میں ایران کی سرگرمیوں پر نظر رکھنا ہے جب کہ مزید فوجی بھیجنے سے مشرقِ وسطیٰ میں پہلے سے موجود فوج کی استعداد میں بھی اضافہ ہو گا۔

    امریکا مشرقِ وسطیٰ میں اپنے جنگی طیارے اور ہوا میں مار کرنے والے میزائل سسٹم کی تنصیب بھی کرچکا ہے،صدر ڈونلڈ ٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ وہ ایران سے جنگ نہیں چاہتے لیکن اگر انہیں جنگ پر مجبور کیا گیا تو امریکہ ایسا جواب دے گا جو پہلے کسی نے نہیں دیکھا ہوگا۔

    یاد رہے کہ امریکا کے صدر سعودی عرب کو آٹھ ارب ڈالر کے ہتھیاروں کی فروخت کا معاہدہ بھی کر چکے ہیں، جس کی مخالفت میں امریکہ کے ایوانِ نمائندگان اور سینیٹ میں تین قراردادیں منظور کی جا چکی ہیں۔

    امکان یہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ صدر ٹرمپ اپنے صدارتی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ایوانِ نمائندگان اور سینیٹ کی قرار دادوں کو ویٹو کر دیں گے۔

    دوسری جانب سعودی وزارت دفاع نے بتایا کہ خادم حرمین شریفین اور تمام افواج کے سپریم کمانڈر شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی جانب سے مملکت میں امریکی فورسز کے خیر مقدم کی منظوری دے دی گئی ہے۔

    سعودی وزارت دفاع کے ایک ترجمان نے گزشتہ روز جاری کیے گئے بیان میں کہاکہ اس اقدام کا مقصد خطے کے دفاع اور امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے مشترکہ عمل کی سطح کو بڑھانا ہے۔ سعودی عرب اور امریکا خطے کی سلامتی کو مضبوط بنانے کی انتہائی خواہش رکھتے ہیں۔

  • برطانیہ کا جنگی جہاز ڈنکن بھی مشرق وسطیٰ روانہ

    برطانیہ کا جنگی جہاز ڈنکن بھی مشرق وسطیٰ روانہ

    لندن : برطانیہ نے ایران کے ساتھ کشیدگی کے تناظر میں اپنا دوسرا فوجی بحری جہاز ڈنکن خلیج بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، دوسری جانب جیریمی ہنٹ کا کہنا ہے کہ برطانیہ اور اس کے مغربی حلیف ایران سے جنگ اور تناؤ نہیں چاہتے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ نے ایک نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویومیں کہا کہ خلیج میں اپنے طویل المدت قیام کے فریم ورک میں ہم ڈنکن نامی لڑاکا بحری جہاز وہاں بھیج رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ لندن اور اس کے حلیف لڑائی نہیں چاہتے، ہم ایران سے کشیدگی بڑھانے سے اجتناب چاہتے ہیں کیونکہ یہ صورت حال خطرناک ہو سکتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اپنی بات جاری رکھتے ہوئے جیریمی ہنٹ نے کہا کہ ہم اپنے بین الاقوامی پارٹنرز کے ساتھ کے مل کر [آبنائے ہرمز] ایسے اہم کوریڈور میں جہازوں کی نقل وحرکت کی آزادی کو یقینی بنانے میں تعاون کریں گے۔

    ترجمان نے بتایا کہ شاہی بحریہ میں شامل ڈنکن جنگی جہاز مسلسل سیکیورٹی اور تحفظ کے لئے خطے میں تعینات رہے گا جبکہ برطانیہ ہی کا نیوی فریگیٹ ایچ ایم ایس مونٹروز طے شدہ مرمت اور عملے کی تبدیلی میں سہولت فراہمی کے لئے ہمراہ ہو گا۔

    مزید پڑھیں: برطانوی آئل ٹینکر پر ایرانی قبضے کی کوشش ناکام

    واضح رہے کہ سپریم لیڈر  آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای، صدر حسن روحانی اور آرمی چیف محمد باقری نے آئل ٹینکر کو رہا نہ کرنے کی صورت میں برطانوی ٹینکر کو روکنے کی دھمکی دی تھی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ایرانی ٹینکر کے قبضے کا جواب دینے کے لیے ایرانی فورسز نے آبنائے ہرمز میں برطانوی آئل ٹینکر کو پکڑنے کی کوشش کی تھی جو ناکام ہوگئی تھی۔

    یاد رہے کہ یورپی یونین نے شام کو تیل کی سپلائی پر پابندی عائد کررکھی ہے جس پر ایرانی ٹینکر جبرالٹر سے شام خام تیل لے جاتے ہوئے گزشتہ ہفتے پکڑا گیا تھا۔

  • ٹرمپ نے ایران پر مزید نئی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کردیا

    ٹرمپ نے ایران پر مزید نئی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کردیا

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے خلاف مزید پابندیاں عاید کرنے کا عندیہ دیا ہے اور کہا ہے کہ اس کے خلاف فوجی کارروائی کا امکان بدستور موجود ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وہ وائٹ ہاؤس میں کیمپ ڈیوڈ کے لیے روانہ ہونے سے قبل صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے۔انھوں نے کہا کہ وہ کیمپ ڈیوڈ میں قیام کے دوران میں ایران کے مسئلے کے بارے میں غور کریں گے۔

    صدر ٹرمپ ایران کو جوہری بم کی تیاری سے روکنا چاہتے ہیں اور انھوں نے کہا کہ ہم ایران کے خلاف اضافی پابندیاں عاید کررہے ہیں۔بعض کیسوں میں تو ہم سست روی سے چل رہے ہیں لیکن بعض کیسوں میں ہم تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔

    صدر ٹرمپ نے دو روز قبل ہی بین الاقوامی فضائی حدود میں ایک امریکی ڈرون کو مار گرائے جانے کے بعد کہا تھا کہ اس کے ردعمل میں ایران کے خلاف فوجی کارروائی کا کوئی امکان نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران نے شاید غلطی سے امریکا کا ڈرون مار گرایا ہے۔

    مزید پڑھیں: ٹرمپ اور بن سلمان کا ٹیلی فونک رابطہ، ایرانی سرگرمیوں پر تبادلہ خیال

    واضح رہے کہ ایران کی جانب سے امریکی ڈرون گرائے جانے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگیا، ایک روز قبل ٹرمپ نے ایران پر حملے کا حکم دے کر واپس لیا جس کے بعد صورتحال مزید کشیدہ ہوگئی۔

    امریکا نے ایران پر دباؤ بڑھانے کے لیے مشرق وسطیٰ میں بحری بیڑے اور 1500 فوجی تعینات کر رکھے ہیں جبکہ مزید ایک ہزار اہلکاروں کو بھیجنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

    واضح رہے کہ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے انکشاف کیا تھا کہ امریکی ڈرون گرائے جانے کے بعد ٹرمپ نے ایران پر حملے کا حکم دیا تھا لیکن حملے کا فیصلہ اچانک واپس لے لیا۔

    امریکی اخبار کا کہنا تھا امریکی طیارے فضاؤں میں آگئےتھے اور بحری جہازوں نے پوزیشن لےلی تھی تاہم آپریشن کے آغاز سے چندگھنٹے قبل ہی صدرٹرمپ نے حملے کا فیصلہ اچانک واپس لے لیا۔

    یہ بھی پڑھیں: ایران نے امریکی ڈرون گرا کر بہت بڑی غلطی کی، ٹرمپ کا ردعمل

    اس سے قبل ایران کی جانب سے امریکی ڈرون گرائے جانے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایران نے امریکی ڈرون گرا کر بہت بڑی غلطی کی۔

  • امریکا ایران کشیدگی، عالمی ایئرلائنز آبنائے ہرمز کے لیے معطل

    امریکا ایران کشیدگی، عالمی ایئرلائنز آبنائے ہرمز کے لیے معطل

    واشنگٹن : ایران کی جانب سے سرحدی حدود کی خلاف ورزی پر امریکی جاسوس ڈرون گرانے کے بعد واشنگٹن نے دنیا کی معروف ایئرلائنز بریٹش ایئرویز، قنٹس ایئرلائن سمیت سنگاپور ایئرلائن کو آبنائے ہرمز کےلئے پروازوں سے روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی فیڈرل ایویشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) نے نوٹس ٹو ایئر مین (این او ٹیم اے ایم) میں تمام امریکی رجسٹرڈ ایئرلائن کو خلیج عمان اور خلیج فارس کے فضائی راستوں سے پروازیں معطل کرنے کی ہدایت جاری کردی۔

    خیال رہے کہ آبنائے ہرمز، خلیج اومان اور خلیج فارس کے درمیان واقع ایک اہم سمندری گزر گاہ ہے ،اس کے شمالی ساحلوں پر ایران اور جنوبی ساحلوں پر متحدہ عرب امارات اور اومان واقع ہیں،یہ گزر گاہ کم از کم 21 میل چوڑی ہے۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھ اکہ امریکا کی جانب سے مذکورہ اقدام کے باعث لاکھوں مسافر متاثر ہوں گے۔

    ایف اے اے کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ متاثرہ خطے میں عسکری سرگرمیوں اور سیاسی تناؤ کے باعث کمرشل فلائٹس کو خطرہ لاحق ہے۔اعلامیے کے مطابق (امریکی) ڈرون پر میزائل حملے کے بعد تہران اور واشنگٹن کے مابین لفظی جنگ عروج پر ہے۔

    ایف اے اے کے نوٹس میں واضح کیا گیا ہے کہ امریکا سے رجسٹرڈ ایئرلائن اور امریکی ایئرلائنز پر آبنائے ہرمز کا فضائی راستہ اختیار کرنے پر پابندی ہوگی۔

    خیال رہے کہ یورپین اور ایشین فضائی کمپنیاں پابندی کے نوٹس سے آزاد ہیں۔

    ایف اے اے کے ترجمان نے کہا کہ’ ہماری سیفٹی اور سیکیورٹی ٹیمیں دنیا بھر میں فضائی اداروں کے حکام بشمول فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی سے مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ فضائی راستوں کے رسک کا جائزہ لے سکیں‘۔

    واضح رہے کہ جرمنی اور ڈش ایئرلائنز آبنائے ہرمز کے بجائے دوسرا فضائی راستہ اختیار نہیں کررہی ہیں۔علاوہ ازیں ایئرفرانس نے کہا کہ وہ مزید جنوبی خطے کی طرف سے اپنی پروازیں جاری رکھے ہوئے ہے۔

  • سان فرانسیسکو ملازمین کو سب سے زیادہ تنخواہیں دینے والا شہر قرار

    سان فرانسیسکو ملازمین کو سب سے زیادہ تنخواہیں دینے والا شہر قرار

    برلن : ڈوئچے بنک نے سالانہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ تنخواہیں دینے والا شہر سان فرانسیسکو ہے جبکہ دوسرے اور تیسرے نمبر پر زیورخ اور نیویارک ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے ڈوئچے بنک کی جانب سے سال 2019ء کی سب سے زیادہ تنخواہیں دینے والے شہروں کی ایک فہرست جاری کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس فہرست میں امریکا کے مغربی ساحل پر واقع کیلیفورنیا ریاست کے شہر سان فرانسیسکو کو سب سے زیادہ تنخواہیں دینے والا شہر قرار دیا گیا ہے۔ اس شہرمیں لوگوں کا معیار زندگی سب سے بہتر اور بلند ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اس کی بنیادی وجہ امریکا بالخصوص شہر میں ٹیکنالوجی کی منصوعات کی ترقی اور کاروبار ہے۔

    عرب نشریاتی ادارے کے مطابق ایک سال قبل یہ اعزاز سوئٹرزلینڈ کے شہرزیورخ کو حاصل تھا مگر سان فرانسیسکو نے پچھلے پانچ سال میں اپنا ریکارڈ مسلسل بہتر بنانے کے بعد تنخواہوں کے حوالے سے دنیا کے نمبر ون شہر کا درجہ حاصل کرلیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تنخواہوں کے اعتبار سے زیورخ اب دوسرے نمبر پر چلا گیا ہے، سال 2019ء کے انڈیکس کے مطابق سان فرانسیسکو کی معیشت میں بہتری میں ٹیکنالوجی اور سائنسی ترقی نے اہم کردار ادا کیا ہے۔

    دوسرے نمبر پر زیورخ، تیسرے پرنیو یارک، چوتھے پر امریکی شہر بوسٹن، پانچویں پر شکاگو، چھٹے پر آسٹریلیا کا شہر سڈنی، آٹھویں پر ڈنمارک کا کوپن ہیگن، نویں پر آسٹریلیا کا دارالحکومت ملبرن اور دسویں نمبر پر برطانیہ کا دارالحکومت لندن شامل ہے۔

  • طرابلس میں ہنگامی حالت نافذ، ہلاکتوں کی تعداد 227 تک پہنچ گئی

    طرابلس میں ہنگامی حالت نافذ، ہلاکتوں کی تعداد 227 تک پہنچ گئی

    طرابلس : لیبیا کی متحدہ حکومت نے طرابلس میں کرفیوں کے درجہ مزید بڑھا دیا، عالمی ادارہ صحت نے تصدیق کی ہے کہ دارالحکومت پر قبضے کی لڑائی میں اب تک 227 افراد ہلاک جبکہ 1128 زخمی ہوچکے ہیں۔

    تفصلات کے مطابق اتوار کے روز قومی وفاق حکومت کی وزارت داخلہ نے دارالحکومت طرابلس میں ہنگامی حالت کے نفاذ کا اعلان کیا، اتوار کے روز لیبی حکومت نے معیتیقہ ہوائی اڈے کو جنرل خلیفہ حفتر کی فوج کے قبضے سے واپس لے لیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ لیبی فوج نے طرابلس میں حکومت کے زیر انتظام”مشروع الموز“ پر بمباری کی جس کے نتیجے میں تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے۔

    نامہ نگاروں کا کہنا تھا کہ ہفتے اور اتوار کے روز طرابلس میں بمباری کے باعث زور دار دھماکوں کی آوازیں سنائی دیتی رہی ہیں۔

    نامہ نگاروں کے مطابق عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ طرابلس پر ڈرون طیاروں اور دورسرے جنگی طیاروں کی مدد سے بمباری جاری ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق لیبی فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد المسماری نے کہا ہے کہ اس وقت طرابلس اور اس کے اطراف میں قومی وفاق حکومت اور اس کی ملیشیاﺅں کے ساتھ گھمسان کی جنگ جاری ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت العزیزیہ میں الکسارات کے مقام پر سخت لڑائی ہو رہی ہے۔

    مزید پڑھیں : لیبیا کی قومی وفاقی حکومت کو داعش اور القاعدہ کی مدد حاصل ہے، ترجمان حفترفوج

    یاد رہے کہ خلیفہ حفتر کی فوج کے ترجمان احمد المسماری پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے  الزام عائد کیا تھا کہ قومی وفاق حکومت طرابلس پر قبضہ قائم رکھنے کے لیے القاعدہ اور داعش سے مدد لے رہی ہے۔

    جنرل خلیفہ حفتر کی فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد المسماری نے کہا ہے کہ سرکاری فوج اور قومی وفاق حکومت کی فورسز کے درمیان دارالحکومت طرابلس میں مختلف محاذوں بالخصوص العزیزیہ میں الکسارات کے مقام پر گھمسان کی جنگ جاری ہے۔

  • الجیرین عوام کا احتجاج، صدرعبدالعزیز 20 سال بعد عہدے سے مستعفی

    الجیرین عوام کا احتجاج، صدرعبدالعزیز 20 سال بعد عہدے سے مستعفی

    الجزائر : الجیریا کے صدر عبدالعزیز بوتو فلیخا نے شدید عوامی احتجاج کے نتیجے میں طویل عرصے بعد اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق عبدالعزیز بوتو فلیخا گزشتہ بیس برس نے صدارت کی کرسی پر براجمان تھے، عبدالعزیز نے پانچویں مرتبہ صدارتی الیکشن میں شامل ہونے کی منصوبہ بندی پہلے ہی ترک کردی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ الجیریا کی طاقتور فوج نے 82 سالہ صدر کو صدارتی ذمہ داریاں کی انجام دہی کے لیے ناقابل قرار دے دیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سابق الجیرین صدر عبدالعزیز کو چھ برس قبل عارضہ قلب لاحق ہوا تھا جس کے باعث عوامی تقریبات میں شاز و نادر ہی شرکت کرتے تھے۔

    برطانوی میدیا کا کہنا ہے کہ 20 سالوں سے صدارتی کرسی پر براجمان عبدالعزیز کے مستعفی ہونے کی خبر سن کر ہزاروں کی تعداد میں شہری سڑکوں پر جشن منارہے ہیں۔

    ایک شخص نے خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ بات اہم ہے کہ ہمیں 100 فیصد جمہوریت مل گئی ہے، ہمیں سابقہ حکومت کو مکمل طور پر ہٹانے کی ضرورت ہے اور یہ بہت مشکل کام ہے‘۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ سابق صدر عبدالعزیز بوتو فلیخا کے خلاف فروری میں فروری 2019 میں پہلی مرتبہ احتجاجی مظاہروں کا آغاز ہوا تھا جب انہوں نے پانچویں مرتبہ صدارتی انتخابات میں شرکت کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    الجیرین صدر نے یکم مارچ کو اعلان کیا تھا کہ اگر وہ الیکشن میں کامیاب ہوگئے تو پانچویں مرتبہ عہدہ نہ سنبھالنے اور وزیر اعظم کو برطرف کرنے کا وعدہ کیا تھا تاہم عوام نے صدر کے وعدے کو مسترد کردیا تھا۔

    میڈیا کے مطابق الجیریا کی طاقتور افواج کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل احمد صلاح کا کہنا تھا کہ ’عبدالعزیز مزید اپنی ذمہ داریاں انجام دینے کے قابل نہیں ہیں انہیں وقت ضائع نہیں کرنا چاہیے‘۔

  • کریمیا:‌ بحیرہ اسود میں تیل بردار جہازوں میں آتشزدگی، 11 افراد ہلاک

    کریمیا:‌ بحیرہ اسود میں تیل بردار جہازوں میں آتشزدگی، 11 افراد ہلاک

    ماسکو : کریمیا کے قریب سمندر میں تنزانیہ کے دو تیل بردار جہازوں میں دھماکے کے بعد خوفناک آتشزدگی کے باعث 11 افراد ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے زیر انتظام ریاست کریمیا کے قریب بحیرہ اسود میں تیل بردار جہازوں میں آتشزدگی کے باعث ہلاک ہونے والے 11 افراد کی لاشیں سمندر سے نکال لی ہیں جبکہ تین افراد ریسکیو حکام کے پہنچنے سے قبل ہی ڈوب گئے تھے۔

    روس کی میری ٹائم ایجنسی کے گرجمان الیکسی کراوچینکو کا کہنا ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والا ایک جہاز گیس ٹینکر تھا، دونوں جہازوں میں آتشزدگی کے بعد دھماکا اس وقت ہوا جب ایک جہاز سے دوسرے جہاز میں ایندھن سپلائی کیا جارہا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ آتشزدگی کے بعد عملے سے جان بچانے کےلیے سمندر میں چھلانگ لگادی۔

    روسی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حادثے میں 12 افراد زندہ بچنے میں کامیاب ہوئے جبکہ 5 افراد تاحال لاپتہ ہیں جن کی تلاش کیلئے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

    روسی میری ٹائم کے ترجمان نے بتایا کہ حادثے میں زخمی ہونے والے افراد کیلئے حکام کی جانب سے کریمیا کے کریچ شہر میں انتظامات کردئیے گئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ نذر آتش ہونے والے جہاز کینڈی پر 17 افراد سوار تھے جن کا تعلق بھارت اور ترکی سے تھا جبکہ مائیسترو کے عملے کی تعداد 14 تھی۔

    مزید پڑھیں : روس کا یوکرائنی جنگی جہازوں و کشتی پر قبضہ، حالات کشیدہ

    خیال رہے کہ کریمیا کا شہر کریچ وہ مقام ہے جہاں گزشتہ برس نومبر میں روس اور یوکرائن کے درمیان دوبارہ کشیدگی کا آغاز ہوا تھا۔

    روسی افواج نے کریچ شہر کے قریب بحیرہ اسود سے گزرنے کی کوشش کرنے والی یوکرائنی بحریہ کے دو جنگی کشتیوں سمیت تین جہازوں کو سمندری حدود کی خلاف ورزی کرنے پر قبضے میں لیا گیا تھا۔

  • امریکا میں‌ شٹ ڈاؤن، مہمانوں کےلیے ٹرمپ کو اپنی جیب سے کھانا منگوانا پڑا

    امریکا میں‌ شٹ ڈاؤن، مہمانوں کےلیے ٹرمپ کو اپنی جیب سے کھانا منگوانا پڑا

    واشنگٹن: امریکی تاریخ کے طویل ترین شٹ ڈاؤن کے اثرات صدر ٹرمپ پر بھی مرتب ہونے لگے، وائٹ ہاوس کے باورچی نے بغیر تنخواہ کام سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور کانگریس کے درمیان گزشتہ ایک ماہ میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے سلسلے میں فنڈنگ کے معاملے پر ڈیڈ لاک چل رہا ہے جس کے باعث امریکی خفیہ ایجنسی ایف بی آئی سمیت کئی ادارے شٹ ڈاؤن کا شکار ہوگئے ہیں۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شٹ ڈاؤن کے نتیجے میں وائٹ ہاوس کے باورچی نے بھی بغیر تنخواہ کے کام کرنے سے انکار کردیا، باورچی کی عدم موجودگی کے باعث ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنے مہمانوں کو اپنی جیب سے فاسٹ فورڈ کھلانا پڑا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیشنل کالج فٹبال چیمپئن شپ کی فاتح ٹیم کی دعوت کی تھی جن کے لیے 300 برگر، پیزا اور فنگر چپس ریسٹوران سے منگوانی پڑی۔

    صدر ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’شٹ ڈاؤن کی وجہ سے ہمیں امریکن فاسٹ فورڈ اپنے خرچے پر آرڈر کرنا پڑا‘۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کی سیکیورٹی پر مامور خفیہ پولیس اہلکار بھی بغیر تنخواہ ڈیوٹی دینے پر مجبور ہیں جبکہ خفیہ ایجنسی ایف بی آئی کے آپریشنز بھی فنڈز کی عدم فراہمی کا شکار ہیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ڈیموکریٹس نے ایوان نمائندگان میں حکومت کا کاروبار دوبارہ کھولنے کےلیے بل پیش کیا ہے، حکومتی کاروبار بحال کرنے کے لیے ہاؤس کمیٹی کی چیئروومن نیتالوئی سمیت ڈیموکریٹس نے 2 قراردادیں پیش کی ہیں۔

    ایوان نمائندگان میں پیش کردہ قرار داد میں ڈیموکریٹس نے کہا ہے کہ حکومت یکم فروری تک تمام سرکاری ادارے دوبارہ کھولے جبکہ نیتالوئی کی قرارداد میں 28 فروری تک ادارے کھولنے کا بل پیش کیا گیا ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بل منظوری کےلیے کل ایوان نمائندگان میں پیش کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : امریکا میں طویل ترین شٹ ڈاؤن، سرکاری ملازمین گھریلو سامان بیچنے پر مجبور

    خیال رہے کہ شٹ ڈاؤن کے باعث نئے سال کے پہلے ماہ میں 8 لاکھ ملازمین تنخواہوں سے محروم ہوگئے ہیں، جس کے باعث نوبت اپنی چیزیں فروخت کرنے کی آگئی ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق ہزاروں افراد نے مالی عدم استحکام کے باعث بے روزگاری کا وظیفہ حاصل کرنے کے لیے درخواستیں داخل کرنا شروع کر دی ہیں۔

  • ترکی میں واقع امریکی سفارت خانے پر مسلح افراد کی فائرنگ

    ترکی میں واقع امریکی سفارت خانے پر مسلح افراد کی فائرنگ

    انقرہ : ترکی میں واقع امریکی سفارت خانے پر مسلح شدت پسندوں نے فائرنگ کردی، ترکی کے سیکیورٹی اداروں نے واقعے کا مقدمہ درج کرتے ہوئے ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں واقع امریکی سفارت خانے پر کار سوار ملزمان کی جانب سے حملہ کیا گیا ہے حملے کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم حملہ آوروں کی گولیاں سفارت خانے کے باہر بنی چیک پوسٹ پر لگی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فائرنگ کا واقعہ پیر کی صبح 5 بجے پیش آیا جب ایک سفید کار سفارت خانے کے سامنے رکی اور اندر بیھٹے حملہ آوروں نے گولیاں برسا دی۔

    ترک حکام کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی اداروں نے سفارت خانے پر حملے کا مقدمہ درج کرتے ہوئے حملہ آوروں کو حراست میں لینے کے لیے چھاپہ مار کارروائی شروع کردی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ترکی میں عید الاضحیٰ کی چھٹیوں کے باعث امریکی سفارت خانہ ایک ہفتے کے لیے بند ہے۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ اعلان کیا تھا کہ وہ ترکی سے امریکا میں دھاتوں اور دھاتی مصنوعات کی درآمدات پر عائد کردہ محصولات کو دوگنا کر رہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کی جانب سے ترک مخالف بیان کے بعد ترک کی کرنسی لیرا بری طرح متاثر ہوئی ہے، جس کی قدر میں ریکاڑ کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

    طیب اردوگان نے امریکی پابندیوں پر رد عمل دیتے ہوئے حکومتی اراکین کو امریکی وزیر داخلہ اور وزیر انصاف کے ترکی میں موجود اثاثے منجمد کرنے کے احکامات جاری کردیئے۔

    خیال رہے کہ امریکی پادری اینڈریو براؤنسن کی گرفتاری میں اہم کردار ادا کرنے والے ترک وزیر قانون و انصاف عبدالحمید گل اور وزیر داخلہ سلیمان سویلو پر امریکا نے پابندیاں عائد کردی ہیں۔