Tag: Amir Shaikh

  • کراچی پولیس چیف کا لیاری مقابلے میں شریک پولیس ٹیم کیلئے 5 لاکھ روپےانعام کااعلان

    کراچی پولیس چیف کا لیاری مقابلے میں شریک پولیس ٹیم کیلئے 5 لاکھ روپےانعام کااعلان

    کراچی : کراچی پولیس چیف اے آئی جی امیرشیخ نے لیاری مقابلے میں شریک پولیس اہلکاروں کے لیے انعام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ خوشی ہے دہشت کی علامت خطرناک دہشت گردغفارذکری ماراگیا، شہرمیں امن آگیا ہے، بچے کھچے ملزمان کیخلاف جنگ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس چیف اے آئی جی امیرشیخ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لیاری مقابلے سے متعلق بتایا کہ آج پولیس کوبڑی کامیابی ملی ہے، غفازذکری کےسرپر25لاکھ روپےانعام مقررتھا۔

    کراچی پولیس چیف نے بتایا کہ مقابلہ2گھنٹے سے زائد جاری رہا، اطلاع ملی تھی غفارزکری لیاری پہنچا ہے، ملزمان نے پولیس پردستی بم بھی پھینکے، مقابلے کے بعد غفارذکری کے گھرسے راکٹ اوردستی بم برآمد ہوئے جبکہ مقابلے میں سب انسپکٹرکوپیٹ میں گولی لگی ہے، جو شدیدزخمی ہے۔

    اے آئی جی امیرشیخ نے مقابلے میں شریک پولیس اہلکاروں کے لیے 5لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا اور کہا آئی جی کو 10 لاکھ روپے انعام کے لیے لکھا ہے، پولیس ،رینجرز اور دیگر ادارے مل کر جرائم کےخلاف سرگرم عمل ہے، ہمیں اپنے شہید ہونے والے اہلکاروں پرفخرہے۔

    انھوں نے بتایا کہ جن پولیس والوں نے مقابلے کیے ان کونشانہ بنایا گیا، آپریشن شروع ہونےکے بعد سے پولیس متحرک ہے اور رینجرز بھی تعاون کر رہی ہے،شہرمیں امن آگیا ہے، بچے کھچے ملزمان سے ہماری جنگ جاری ہے۔

    مزید پڑھیں :  لیاری میں مقابلہ، مطلوب ملزم غفار ذکری ہلاک، 3 پولیس اہلکار زخمی

    ان کا کہنا تھا کہ کہ مقابلے کی جگہ سے گولیوں کے200 خالی راؤنڈملےہیں،  مقابلے میں غفارذکری کا ساتھی بھی ماراگیا، مقابلےمیں بچےکوانسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا گیا۔

    کراچی پولیس چیف نے مزید کہا کہ سی ٹی ڈی کے ذریعے51 بڑے ملزمان پکڑلیے ہیں، پولیس نے بڑا ملزم مار کر  بہت بڑاکام کیا ہے، کچھ عناصر  تاثر دینےکی کوشش کررہےہیں کہ حالات بہت خراب ہیں۔

    کراچی میں بچوں کے اغوا کی خبروں کے حوالے سے اے آئی جی امیرشیخ کا کہنا تھا کہ بچوں کےاغواہونےکی افواہیں پھیلائی جاتی ہیں، ہنگامہ آرائی کی جاتی ہے، پھر چند گھنٹے میں بچہ مل جاتا ہے، جرائم کے خلاف ہماری کارروائی جاری ہے۔

  • کالی بھیڑوں کو سنبھلنے کا بہت موقع فراہم کیا، کراچی پولیس چیف

    کالی بھیڑوں کو سنبھلنے کا بہت موقع فراہم کیا، کراچی پولیس چیف

    کراچی: ایڈیشنل آئی جی کراچی ڈاکٹر امیر شیخ نے محکمۂ پولیس میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ محکمے کے اندر کالی بھیڑوں کو سنبھلنے کا بہت موقع فراہم کیا گیا، اب پانی سر سے اونچا ہوگیا ہے۔

    وہ گارڈن پولیس ہیڈ کوارٹر میں منعقدہ اہم اجلاس میں پولیس افسران سے خطاب کر رہے تھے، ڈاکٹر امیر شیخ نے کہا کہ محکمۂ پولیس میں انقلابی تبدیلیاں لائی جا رہی ہیں، تین ماہ میں ہر ضلعے کی سطح پر بین الاقوامی میعار کے مطابق انٹیروگیشن روم قائم کیا جائے گا۔

    پولیس چیف کا کہنا تھا ’36 ہزار کی پولیس فورس میں 100 سے زائد لوگ بدنامی کا باعث بن رہے ہیں، پولیس کے محکمے میں جرائم پیشہ افراد کے ساتھ ملی ہوئی بعض کالی بھیڑوں کو سنبھلنے کا بہت موقع فراہم کیا گیا۔‘

    اے آئی جی کراچی نے پولیس کے شعبۂ تفتیش میں اصلاحات لانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس شعبے کو جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالنے کے لیے بھرپور اقدامات کیے جائیں گے۔

    [bs-quote quote=”میئر کراچی کی گاڑی چوبیس گھنٹے سے زائد ہونے کے بعد بھی بر آمد نہیں ہوسکی” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ان کا کہنا تھا کہ پولیس کی چھاپہ مار کارروائیوں پر بھی توجہ مرکوز کی جا رہی ہے، اس سلسلے میں ہر تھانے میں 8 سے 10 پولیس ملازمین پر مشتمل "ریڈ پارٹی” مقرر کی جائے گی۔


    یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں اسٹریٹ کرائم کا زور، شہری موبائل فون اور قیمتی اشیا سے محروم


    اجلاس میں کراچی کے ڈی آئی جیز، ایس ایس پیز اور دیگر افسران نے شرکت، اے آئی جی امیر شیخ نے تفتیشی عمل بہتر بنانے کے لیے خصوصی تفتیشی یونٹس بنانے کا اعلان کیا۔

    اجلاس میں پولیس چیف نے دعویٰ کیا کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائم کے واقعات میں کمی آگئی ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز صرف ایک علاقے کلفٹن میں ایک گھنٹے میں چار مختلف جگہوں پر چار وارداتیں ہوئی تھیں جب کہ میئر  کراچی کی گاڑی بھی چھینی گئی جو تاحال برآمد نہیں کی جاسکی۔