Tag: Amjad Sabri

  • قوال امجد صابری کو دنیا سے رخصت ہوئے 8 برس بیت گئے

    قوال امجد صابری کو دنیا سے رخصت ہوئے 8 برس بیت گئے

    کراچی : پاکستان کے مشہور قوال امجد صابری کو اپنے مداحوں سے بچھڑے 8 برس بیت گئے۔

    امجد صابری کو 22جون سال 2016 میں ماہ رمضان میں فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا تاہم کئی سالوں بعد بھی قوال کی یاد مداحوں کے دلوں میں زندہ ہے۔

    امجد صابری کو 8 سال قبل لیاقت آباد کے علاقے میں 16 رمضان کو ان گاڑی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ کا نشانہ بنا یا تھا۔

    وہ گھر سے رمضان ٹرانمیشن میں شرکت کیلئے روانہ ہوئے تھے اور راستے میں ان کے سر پر گولیاں ماری گئیں جس کی وجہ سے وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے۔

    برصغیر کے معروف قوال گھرانے سے تعلق رکھنے والے امجد صابری استاد غلام فرید صابری کے گھر 23 دسمبر 1976 کو کراچی میں پیدا ہوئے۔

    صابری برادران کے نام سے مشہور اپنے والد اور چچا سے قوالی کی تربیت حاصل کی اور چھوٹی سی عمر سے ہی اس فن سے وابستہ ہوگئے۔ امجد صابری نے پاکستان سمیت بہت سے ممالک میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا اور خوب شہرت کمائی۔

    امجد صابری کو ماہِ رمضان 22 جون 2016ء میں کراچی میں اس وقت قتل کیا گیا جب وہ گھر سے رمضان ٹرانمیشن میں شرکت کیلئے روانہ ہوئے تھے۔

    یاد رہے کہ مقتول امجد صابری کے قاتلوں کو گرفتار کرلیا گیا تھا ملزمان نے عدالت میں اپنے جرم کا اعتراف بھی کیا تھا۔

  • مرحوم امجد صابری کی بیٹی رشتۂ ازدواج میں منسلک

    معروف قوال مرحوم امجد صابری کی بڑی صاحبزادی حورین امجد صابری رشتۂ ازدواج میں منسلک ہوگئیں۔

    مرحوم امجد صابری کی بیٹی کے نکاح کی تقریب 23 دسمبر کو لاہور میں ان کے گھر میں منعقد ہوئی۔

    حورین کی مہندی کی تقریب 24 دسمبر کو منعقد کی گئی جس میں قریبی رشتہ داروں، دوست احباب کے علاوہ شوبز انڈسٹری سے میزبان نے شرکت کی۔

    مہندی کی تقریب کے موقع پر جب مرحوم امجد صابری کی قوالی پڑھی گئی تو اہل خانہ سمیت تمام شرکاء جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور  آبدیدہ ہوگئے۔

    مرحوم امجد صابری کی یاد آج بھی مداحوں کے ذہنوں میں تازہ ہے، ان کی موت سے جو خلا پیدا ہوا وہ کبھی پُر نہیں کیا جاسکتا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ARY News (@arynewstv)

     تاہم ان کے بیٹے مجدد امجد صابری کی آواز اپنے مرحوم والد سے بہت مماثلت رکھتی ہے۔

  • امجد صابری کی بیٹیاں والد کی برسی پر جذباتی ہوگئیں

    امجد صابری کی بیٹیاں والد کی برسی پر جذباتی ہوگئیں

    کراچی: معروف قوال امجد صابری کی پانچویں برسی کے موقع پر ان کی بیٹیاں جذباتی ہوگئیں اور اپنے بچپن کی یادیں شیئر کیں۔

    تفصیلات کے مطابق امجد صابری کی پانچویں برسی کے موقع پر ان کی بیٹیوں حورین اور پریسا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر اپنے والد کی تصاویر شیئر کیں۔

    پریسا صابری نے والد کے ساتھ اپنی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ بابا! مجھے وہ تمام حسین لمحات یاد ہیں جو میں نے آپ کے ساتھ گزارے تھے۔

    انہوں نے لکھا کہ اگر مجھے آپ سے بات کرنے کا ایک موقع ملے تو میں آپ کو بتاؤں گی کہ آپ میرے لیے اور باقی سب کے لیے کس قدر اہم ہیں۔

    دوسری طرف حورین صابری نے بھی اپنے انسٹاگرام پر والد کی تصویر شیئر کی اور لکھا کہ پانچ سال بعد بھی آپ کے جانے کا یقین نہیں آتا، ہم اپنی زندگی میں بھی جتنا بھی مصروف ہوجائیں آپ کی کمی ہمیشہ محسوس ہوتی ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Hoorain Amjad Sabri (@hoorainn._)

    یاد رہے کہ امجد صابری پانچ سال قبل 16 رمضان کو اپنی گاڑی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ کا نشانہ بنے تھے، ان کے سر پر گولیاں لگی تھیں جس کی وجہ سے وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے۔

  • برطانوی راک بینڈ کا شہید امجد صابری کو منفرد انداز میں خراجِ عقیدت پیش

    برطانوی راک بینڈ کا شہید امجد صابری کو منفرد انداز میں خراجِ عقیدت پیش

    لندن : برطانوی راک بینڈ نے شہید امجد صابری کوخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے صوفیانہ کلام کوالبم میں شامل کرنے کا اعلان کردیا ، البم اگلے برس ریلیزکیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی راک بینڈ ‘کولڈ پلے’ نے شہید امجدصابری کو منفرد انداز میں خراج عقیدت پیش کیا اور امجد صابری کے مشہور صوفیانہ کلام کو انہی کی آواز میں البم میں شامل کرنے کا اعلان کردیا۔

    گلوکار کرس مارٹن کا کہنا ہے کہ البم کے گانے میں دو اور گلوکاروں کی آوازیں بھی شامل ہیں، جن میں سے ایک پاکستانی قوال امجد صابری ہیں، جنہیں بے دردی سے قتل کردیا گیا تھا۔

    کرس مارٹن نےمزید کہا تھا امجد صابری کے مشہور کلام ’جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے‘ سے بہت متاثر ہوں اور یہی گانا نئے البم ‘ایوری ڈے لائف’ میں شامل کیا گیا، البم اگلے برس ریلیز کیا جائے گا۔

    یاد رہے معروف قوال امجد صابری کو 16 رمضان المبارک 23 جون 2016 کو لیاقت آباد نمبر 10 پر نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا، کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے حکیم اللہ محسود گروپ کے ترجمان قاری سیف اللہ محسود نے امجد صابری پر حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

  • معروف قوال امجد صابری کی شہادت کو تین برس بیت گئے

    معروف قوال امجد صابری کی شہادت کو تین برس بیت گئے

    کراچی : محبت بھراانداز  رکھنے والے معروف قوال امجد صابری کو ہم سے بچھڑے تین سال بیت گئے مگر اس لازوال شخصیت کی یاد ابھی تک دلوں میں تازہ ہے۔

    معروف قوال امجد صابری کو 16 رمضان المبارک 23 جون 2016 کو لیاقت آباد نمبر 10 پر نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا، کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے حکیم اللہ محسود گروپ کے ترجمان قاری سیف اللہ محسود نے امجد صابری پر حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

    بعد ازاں27 نومبر2016 کو وزیراعلیٰ سندھ نے اعلان کیا کہ کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ نے امجد صابری قتل کیس میں دو دہشت گردوں اسحاق بوبی اور عاصم کیپری کو گرفتار کرلیا ہے۔

    امجد صابری کے قتل میں ملوث دہشت گردوں نے تفتیش کے دوران فوجی جوانوں، پولیس اہلکاروں سمیت دیگر افراد کے قتل کا بھی اعتراف کیا، دونوں دہشت گردوں کے مقدمات انسداد دہشت گردی کی عدالت میں زیر سماعت تھے جہاں سے انہیں ملٹری عدالتوں میں منتقل کیا گیا تھا۔

    رواں سال دو اپریل کو آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے امجد صابری کے قاتلوں سمیت 10دہشت گردوں کے ڈیتھ وارنٹ پر دستخط کردیے تھے، تمام دہشت گردسنگین نوعیت کےدہشت گردحملوں میں ملوث تھے ۔ پاک فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ فوجی عدالتوں سے سزائے موت پانے والے دہشت گردوں میں اسحاق اور عاصم،عریش خان،رفیق، حبیب الرحمان ، فیاض،اسماعیل شاہ،فضل محمد،علی ولد محمدعلی،حبیب شامل ہیں۔

    امجد صابری نے والد فرید صابری کی جدائی کے بعد ان کا نام زندہ رکھنے والے کیلئے والد کی وراثت کا حق ادا کیا،اور قوالی میں نام کمایا۔ امجد صابری نے بچپن سے ہی گھر میں تصوف کو پروان چڑھتے دیکھا ۔فن قوالی میں اپنے والد سے تربیت حاصل کرتے ہوئے محض آٹھ سال کی عمر سے ہی گائیکی کا آغاز کردیا تھا۔

    اللہ اور اس کے اولیا سے محبت نے امجد صابری کی آواز میں ایسی مٹھاس اور سرور بھر دیا کہ سننے والے آواز کے سحر میں کھو جاتے ہیں۔ امجد صابری نے پاکستان اور بھارت میں کئی کلام پڑھے۔انہیں اب تک کئی ایوارڈز کے ساتھ بہترین پرفارمنس کا ایوارڈ پرائڈ آف پرفارمنس بھی ملا۔

    امجد صابری کہتے ہیں کہ تاجدار حرم۔ جب بھی پڑھی آنکھوں میں آنسو آئے۔یہ پڑھتے ہوئے انہیں شدت سے والد کی یاد آئی۔فن قوالی میں اپنا منفرد مقام رکھنے والے امجد صابری اپنی آواز سے دلوں میں خاص مقام رکھتے ہپں۔

  • صابری برادران کا ایک اور چراغ بجھ گیا، آہوں سسکیوں کے ساتھ سپردخاک

    صابری برادران کا ایک اور چراغ بجھ گیا، آہوں سسکیوں کے ساتھ سپردخاک

    کراچی: معروف قوال امجدصابری کےبھائی عظمت صابری کو سیکڑوں سوگواران کی آہوں سسکیوں کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق معروف قوال گھرانے ’صابری برادرز‘ کے چشم و چراغ عظمت صابری گزشتہ روز طویل علالت کے بعد کراچی میں انتقال کرگئے تھے۔

    عظمت صابری کا جنازہ رہائش گاہ سے اٹھایا گیا اور نماز جنازہ لیاقت آباد 4 نمبر میں واقع مسجد فرقانیہ میں ادا کی گئی جس میں گورنر سندھ عمران اسماعیل اور ڈاکٹر فاروق ستار سمیت دیگر نامور شخصیات نے شرکت کی۔

    مزید پڑھیں: امجد صابری کے ہمنواء غربت میں فاقوں پرمجبور

    غلام فریدی صابری کے صاحبزادے کی تدفین پاپوش نگر قبرستان میں والد کے پہلو میں کی گئی، جنازے میں عزیز و اقارب اور سیکڑوں کی تعداد میں عوام نے شرکت کی۔

    واضح رہے کہ  صابری برادران نے برصغیر میں صوفیانہ کلام کو قوالی کی صورت میں متعارف کرایا تھا، ابتدائی طور پر غلام فرید صابری اور اُن کے چھوٹے بھائی مقبول احمد صابری پرفارم کرتے تھے۔

    غلام فرید صابری کے انتقال کے بعد امجد صابری اور دیگر بھائیوں نے اس کاررواں کو آگے بڑھایا۔

    یہ بھی پڑھیں: امجد صابری قتل کےمحرکات سامنے آگئے

    امجد صابری نے اپنے والد اور چچا کی جانب سے پیش کی جانے والی قوالیوں کو جدید میوزک کے ساتھ  پیش کیا اور مختصر عرصے میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔

    معروف قوال امجد صابری کو 22 جون 2016 کو کراچی میں دہشت گردوں نے فائرنگ کر کے رمضان المبارک میں شہید کردیا تھا جس کے بعد مجدد امجد صابری، اُن کے بھائی عظمت صابری اور بھتیجے طلحہ صابری کو گھرانے کا جانشین مقرر کیا گیا تھا۔

  • امجد صابری کے ہمنواء غربت میں فاقوں پرمجبور

    امجد صابری کے ہمنواء غربت میں فاقوں پرمجبور

    معروف قوال امجد صابری شہید اپنی فیاضی اور خدا ترسی کے سبب جداگانہ شناخت رکھتے تھے اپنی زندگی میں انہوں نے خود سے منسلک لوگوں کا ہمیشہ بے پناہ  خیال رکھا، تاہم ان کی شہادت کے بعد حالات تبدیل ہوچکے ہیں۔

    امجد صابری کی آواز میں آواز ملانے والے سلیم صابری ، 22 جون 2016 کو امجد صابری پر ہونے والے قاتلانہ حملے میں ان کے ساتھ ہی زخمی ہوئے تھے۔

    امجد صابری نہ رہے تو قوالی کی محفلیں بھی نہ رہیں اور غربت نے سلیم صابری کے گھر کا رستہ دیکھ لیا، صوبائی حکومت نے امداد کے کئی وعدے کیے لیکن ان میں سے ایک بھی وفا نہیں ہوسکا۔

    سلیم صابری بتاتے ہیں کہ وہ اپنے بچوں کے لیے کھانا لینے ایک فلاحی ادارے کے دسترخوان تک گئے ، تاہم انہیں یہ کہہ کر منع کردیا گیا کہ بچوں کو یہاں لے آؤ۔

    کورنگی کے ایک چھوٹے سے مکان میں غربت کی زندگی گزارنے والے سلیم صابری منتظر ہیں کہ جس طرح امجد صابری اپنے ملحقہ لوگوں کا خیال رکھا کرتے تھے اسی طرح کوئی ان کی داد رسی کرے اور کم از کم اتنا انتظام کردے کہ وہ عزت سے اپنی روزی روٹی کما سکیں۔

  • امجد صابری سے منسوب قوالی انسٹیٹیوٹ کا افتتاح اگست میں

    امجد صابری سے منسوب قوالی انسٹیٹیوٹ کا افتتاح اگست میں

    کراچی: سندھ حکومت نے معروف قوال امجد صابری سے منسوب قوالی انسٹیٹیوٹ کا افتتاح رواں برس اگست میں کیے جانے کا اعلان کردیا۔

    یہ اعلان صوبائی وزیر ثقافت سید سردار شاہ نے امجد صابری کی یاد میں آرٹس کونسل میں منعقدہ ایک تقریب میں کیا۔

    سردارشاہ کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے امجد صابری کے گھر کے دورے پر وعدہ کیا تھا کہ وہ ان کے نام پر قوالی انسٹی ٹیوٹ قائم کریں گے۔

    صوبائی وزیر کے مطابق امجد صابری قوالی انسٹی ٹیوٹ بن چکا ہے جو اگست میں فعال ہوجائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ فن کی اس جہت کو اب اس انسٹی ٹیوٹ کی مدد حاصل ہوگی۔

    یاد رہے کہ معروف قوال امجد صابری گزشتہ برس رمضان ہی کے مہینے میں قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امجد صابری کو ہم سے بچھڑے ایک سال بیت گیا

    امجد صابری کو ہم سے بچھڑے ایک سال بیت گیا

    کراچی : معروف قوال امجد صابری شہید کو ہم سے بچھڑے ایک سال بیت گیا، ان کی یاد میں چراغ جلائے گئے اور شمعیں روشن کی گئیں۔

    صوفیانہ کلام اور محبت بھر انداز امجد صابری کو گزرے ایک سال بیتا مگر یاد ابھی تک تازہ ہے، جہاں ان کی شہادت ہوئی وہاں ان کی یادمیں چراغ جلائے گئے، ان کی جائے شہادت پر لوگوں کی بڑی تعدادموجود تھی، امجدصابری کے اہل خانہ بھی جائے شہادت پر آئےاورشمعیں روشن کیں۔

    معروف قوال امجد صابری کو 16 رمضان المبارک 23 جون 2016 کو لیاقت آباد نمبر 10 پر نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا، کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے حکیم اللہ محسود گروپ کے ترجمان قاری سیف اللہ محسود نے امجد صابری پر حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا۔

    بعد ازاں 27 نومبر 2016 کو وزیراعلیٰ سندھ نے اعلان کیا کہ کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ نے امجد صابری قتل کیس میں دو دہشت گردوں اسحاق بوبی اور عاصم کیپری کو گرفتار کرلیا

    امجد صابری کے قتل میں ملوث دہشت گردوں نے تفتیش کے دوران فوجی جوانوں، پولیس اہلکاروں سمیت دیگر افراد کے قتل کا بھی اعتراف کیا، دونوں دہشت گردوں کے مقدمات انسداد دہشت گردی کی عدالت میں زیر سماعت ہیں۔

    پاپوش نگر کراچی کے قبرستان میں والد کے پہلو میں سپرد خاک امجد صابری کے اہلخانہ آج بھی انصاف کے منتظر ہیں۔

    امجدصابری کے بھائی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بھائی کے قاتلوں کا کیس فوجی عدالت میں چلایا جائے جبکہ امجدصابری کے بیٹے نے کہا کہ وہ اپنے والد کا چراغ بنیں گے اوران کے نقش قدم پر چلیں گے۔

    امجد صابری نے والد فرید صابری کی جدائی کے بعد ان کا نام زندہ رکھنے والے کیلئے والد کی وراثت کا حق ادا کیا،اور قوالی میں نام کمایا۔ امجد صابری نے بچپن سے ہی گھر میں تصوف کو پروان چڑھتے دیکھا ۔فن قوالی میں اپنے والد سے تربیت حاصل کرتے ہوئے محض آٹھ سال کی عمر سے ہی گائیکی کا آغاز کردیا تھا۔

    اللہ اور اس کے اولیا سے محبت نے امجد صابری کی آواز میں ایسی مٹھاس اور سرور بھر دیا کہ سننے والے آواز کے سحر میں کھو جاتے ہیں۔ امجد صابری نے پاکستان اور بھارت میں کئی کلام پڑھے۔انہیں اب تک کئی ایوارڈز کے ساتھ بہترین پرفارمنس کا ایوارڈ پرائڈ آف پرفارمنس بھی ملا۔

    امجد صابری کہتے ہیں کہ تاجدار حرم۔ جب بھی پڑھی آنکھوں میں آنسو آئے۔یہ پڑھتے ہوئے انہیں شدت سے والد کی یاد آئی۔فن قوالی میں اپنا منفرد مقام رکھنے والے امجد صابری اپنی آواز سے دلوں میں خاص مقام رکھتے ہپں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ایک عورت نے کہا تم لوگوں کی جانوں کو خطرہ ہے، والدہ امجد صابری

    ایک عورت نے کہا تم لوگوں کی جانوں کو خطرہ ہے، والدہ امجد صابری

    کراچی :امجد صابری کے اہل خانہ نے انکشاف کیا ہے کہ مشکوک افراد ان کا پیچھا کررہے ہیں، تین ماہ قبل ایک خاتون نے آگاہ کیا تھا کہ آپ لوگوں کی جان کو خطرہ ہے اسی لیے ملک چھوڑنا چاہتے ہیں۔

    یہ بات امجد صابری کے بھائیوں اور والدہ نے اے آر وائی نیوز کے معروف پروگرام الیونتھ آور کے میزبان وسیم بادامی سے براہ راست گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ پروگرام میں انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب بھی براہ راست موجود تھے۔

    والدہ امجد صابری کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے ملک سے بہت پیار ہے اور لیاقت آباد سے تو پرانی یادیں وابستہ ہیں یہی وجہ کہ جب بھی کوئی ہمیں ڈیفنس یا کسی پوش علاقے میں منتقل ہونے کا کہتا تھا تو ہم یہی کہا کرتے تھے کہ سارے بچے یہی پلے بڑھے ہیں اور شروع سے ہمارا مسکن یہی رہا ہے اور آگے بھی یہی رہے گا۔


     اہل خانہ کے مکمل انٹرویو کی ویڈیو خبر کے آخر میں ملاحظہ کیجیے


    لیکن اب حالات تبدیل ہو چکے ہیں ہم سب اس صدمے سے باہر نکل نہیں پائے ہیں جب کہ ہر وقت یہی خطرہ لاحق رہتا ہے کہ کہیں کوئی کسی دوسرے بیٹے کو نقصان نہ پہنچا دے اس لیے چاہتے ہیں کہ کچھ عرصے کے لیے بیرون ملک منتقل ہوجائیں تو کچھ ذہنی آسودگی حاصل ہو جائے گی۔

    امجد صابری کے بھائی عظمت صابری نے کہا کہ بھائی کی شہادت کو قریب نو ماہ وقت گزر چکا ہے اس دوران کئی مشکلات کا سامنا رہا ہے اور خوف زدہ بھی ہیں لیکن اس میں اضافہ اس وقت ہوا جب 3 ماہ قبل مشکوک خاتون گھر آئی تھیں جنہوں نے کہا کہ آپ کے اہل خانہ کو خطرہ لاحق ہے۔

    عظمت صابری نے مزید بتایا کہ پہلے تو ہم نے ان خاتون کی باتوں کو سنجیدہ نہیں لیا لیکن جب یہ مشاہدہ کیا کہ کچھ مشکوک لوگ ہمارا پیچھا کرتے ہیں اور گھر کی نگرانی کی بھی جاتی ہے تو قریبی پولیس اسٹیشن اور رینجرز کو اطلاع دی۔

    مشکوک خاتون کی ویڈیو ہمارے پاس ہے

    انہوں نے کہا کہ مذکورہ مشکوک خاتون کی ویڈیو بھی ہمارے پاس ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ انہوں نے کس قسم کی گفتگو کی ہے اس لیے ہم سب فی الحال برطانیہ منتقل ہونا چاہتے ہیں کیوں کہ وہاں ہمارے ایک بھائی پہلے ہی مقیم ہیں۔

    امجد صابری کے دوسرے بھائی طلحہ صابری نے میزبان وسیم بادامی سے بات کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان کے اہل خانہ کو پاسپورٹ اور ویزے کے جلد از جلد فراہمی اور اس دوران ہونے والے اخراجات مہیا کیے جائیں گے کیوں کہ بھائی کے انتقال کے بعد سے ہمارے مالی حالات اچھے نہیں رہے۔

    طلحہ صابری نے کہا کہ امجد صابری شہید کی گاڑی اور موبائل فونز وغیرہ ابھی تک پولیس کی تحویل ہیں اور ابھی تک ہمیں واپس نہیں کی گئی ہیں اگر ہمیں آگاہ کردیا جائے کہ کب تک یہ چیزیں ہمارے حوالے کر دی جائیں گے تو ہمارے لیے بہتر ہو گا۔

    مشکوک افراد کی جانب سے نگرانی اور عورت کے بیان سے متعلق علم نہیں، راجہ عمرخطاب

    اس موقع پر انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب نے کہا کہ امجد صابری کی گاڑی اور موبائل فونز عدالت کی تحویل میں ہیں جو بہ طور کیس پراپرٹی عدالت کے پاس امانتاً موجود ہیں جس کی حوالگی کی درخواست لگائی گئی تھی لیکن فی الحال اس کا فیصلہ نہیں آیا ہے۔

    راجہ عمر خطاب نے کہا کہ امجد صابری کے گھر آس پاس مشکوک افراد کی نقل وحمل یا ان کی آمد و رفت کی نگرانی کرنے سے متعلق شکایت کا مجھے علم نہیں لیکن الیونتھ کی توسط سے یہ بات مجھ تک پہنچ چکی ہے تو میں نے یقین دلانا چاہتا ہوں کہ امجد صابری کے اہل خانہ پولیس سمیت سارے ملک کے لہیے محترم ہیں اور ان کی حفاظت کے لیے ہر راست قدم اٹھایا جائے گا۔