Tag: amjad ullah

  • امجداللہ نے ایم کیو ایم لندن چھوڑ کرسیاست سے کنارہ کرلیا

    امجداللہ نے ایم کیو ایم لندن چھوڑ کرسیاست سے کنارہ کرلیا

    کراچی : ایم کیو ایم لندن کے رہنما امجداللہ نے پارٹی سے لاتعلقی کا اعلان کردیا، ان کا کہنا ہے کہ آج کے بعد سے میرا کسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم لندن کے رہنما امجد اللہ نے سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرنے کا اعلان کردیا، یہ بات انہوں نے کراچی پریس کلب میں ایک اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ امجد اللہ خان جیل سے رہائی کے بعد پریس کلب پہنچے تھے۔

    ایم کیو ایم لندن کے رہنما امجداللہ نے ایم کیوایم لندن سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آج کے میرا بعد کسی بھی جماعت سے کوئی تعلق نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دوران قید احساس ہوا کہ لندن میں بیٹھے افراد پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کر رہے ہیں، مودی سے مدد مانگنے والے کو میں ایم کیو ایم کا بانی نہیں مانتا۔

    پریس کانفرنس میں امجد اللہ کاکہنا تھا کہ یہ انہوں نے فیصلہ کسی دباؤ کے بغیر اپنی مرضی سے کیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ عوام کی خدمت کیلئےایم کیوایم میں شمولیت اختیارکی تھی،لیکن اب ملک مخالف نعرہ سن کر میرے سب ارادے چکنا چور ہوگئے۔

    مزید پڑھیں : متحدہ رہنما امجد اللہ پریس کلب سے باہر نکل آئے، رینجرز نے گرفتار کرلیا

    انہوں نے کہا کہ کہا کہ اب وہ دوبارہ سیاست میں قدم نہیں رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں پاکستانی ہوں اور ہمیشہ پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگاتا رہوں گا اور اپنے پیارے وطن کی ساکھ کا ہمیشہ خیال رکھوں گا۔ میں کسی بھی ایسی سیاسی جماعت کا حصہ نہیں رہ سکتا جو پاکستان کو نسلی اور لسانی بنیاد پر تقسیم کرتی ہو۔

    انہوں نے کہا کہ جیل میں بہت سے قیدی ایسے ملے جن کی غلط ذہن سازی کرکے انہیں اس نہج تک پہنچایا گیا، انہوں نے کہا کہ میں اپیل کرتا ہوں کہ ان کارکنان کو اس طرح کا ایک موقع دیا جائے اور میں بھی ان قیدیوں کی اصلاح اور بہبود کیلئے اپنا کردار ادا کروں گا۔

    مزید پڑھیں: این اے 245: تحریک انصاف کا امیدوار امجد اللہ ایم کیو ایم کے حق میں دستبردار

    یاد رہے کہ امجد للہ کو بانی ایم کیو ایم کی 22اگست کی تقریر کے بعد حراست میں لیا گیا تھا جبکہ امجد اللہ نے7 اپریل 2016 کو این اے – 245 کے الیکشن کے دوران تحریک انصاف سے مستعفی ہو کر ایم کیو ایم میں شمولیت اختیار کی تھی۔

  • ایم کیو ایم  لندن کے دو رہنما رہا ہوتے ہی پھر گرفتار

    ایم کیو ایم لندن کے دو رہنما رہا ہوتے ہی پھر گرفتار

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے لندن رابطہ کمیٹی کے زیرحراست اراکین پروفیسر حسن ظفرعارف اور امجد اللہ کو جیل سے باہر آتے ہی رینجرز نے پھر گرفتار کرلیا، دونوں رہنماؤں کو سندھ ہائی کورٹ نے آج رہا کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق لندن قیادت کی جانب سے منتخب کردہ اراکین رابطہ کمیٹی کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پریس کلب کے باہر سے رواں سال اکتوبر میں گرفتار کیا تھا، دونوں رہنماؤں کو آج سندھ ہائی کورٹ مین پیش کیا گیا جہاں عدالت نے دونوں اراکین کو نے رہا کرنے کا حکم جاری کیا تھا تاہم عزیز آباد تھانے کی نفری رینجرز کے ہمراہ سینٹرل جیل پہنچی اور دونوں رہنماؤں کو جیل سے باہر آتے ہی گرفتار لیا گیا۔

    قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دونوں رہنماؤں کو عزیز آباد تھانے منتقل کردیا جہاں ان کے خلاف مقدمہ درج ہے،ایم کیو ایم کے گرفتار رہنماؤں کے خلاف  مقدمات درج کر کے تینوں رہنماؤں کو نقص امن کیس کے تحت ہی سینٹرل جیل منتقل کردیا تھا مگر کنور خالد یونس کی علالت کے باعث انہیں رہا کردیا تھا۔


    پڑھیں: ’’ متحدہ لندن کے رہنما حسن ظفر اور کنور خالد پریس کلب سے زیر حراست ‘‘


     خیال رہے کہ 22 اگست کی متنازع تقریر کے بعد ڈاکٹر فاروق ستار کی جانب سے اظہار لا تعلقی اور اپنی راہیں جدا کرنے کے بعد ایم کیو ایم لندن کی جانب سے بنائی گئی نئی رابطہ کمیٹی میں ڈاکٹر حسن عارف ظفر اور کنور خالد یونس کو اہم ذمہ داری دی گئی تھی اور ایم کیو ایم لندن کی پہلی پریس کانفرنس بھی ڈاکٹر حسن ظفر کی سربراہی میں کی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں: ’’ متحدہ لندن کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ‘‘


    دوسری جانب حیدر آباد میں پولیس کی زیر حراست ایم کیو ایم لندن کے رکن مومن خان مومن کے مقدمے کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سیشن کورٹ منتقل کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔
  • متحدہ رہنما امجد اللہ پریس کلب سے باہر نکل آئے، رینجرز نے گرفتار کرلیا

    متحدہ رہنما امجد اللہ پریس کلب سے باہر نکل آئے، رینجرز نے گرفتار کرلیا

    کراچی: پریس کلب میں چار گھنٹوں سے محصور متحدہ قومی موومنٹ لندن کے رہنما بالآخر باہر آگئے جس کے بعد باہر موجود رینجرز کی بھاری نفری نے انہیں گرفتار کرلیا، ڈاکٹر حسن ظفر اور کنور خالد یونس پہلے ہی گرفتار ہیں جب کہ ایک اور لندن رہنما ساتھی اسحاق کی گرفتاری کے لیے ان کے گھر پر چھاپہ مارا گیا ہے۔

    رینجرز کی بھاری نفری اورمیڈیا کی بڑی تعداد کلب کے باہر موجود

    امجد اللہ پریس کلب میں کئی گھںٹوں سے موجود تھے رینجرز کی بھاری نفری پریس کلب کے باہر ان کی گرفتاری کے لیے منتظر تھی جبکہ میڈیا کے نمائندے، کیمرا مین مع ڈی ایس این جی کے گھنٹوں تک وہیں موجود رہے۔


    یہ پڑھیں: متحدہ لندن کے رہنما حسن ظفر عارف اور کنور خالد پریس کلب سےگرفتار


    رینجرز نے پریس کلب پر پریس کانفرنس کرنے کے لیے آنے والے متحدہ قومی موومنٹ لندن کے رہنما حسن ڈاکٹر حسن ظفر عارف اور کنور خالد یونس کو پریس کلب کے باہر سے ہی کارکنوں کا انتظار کرتے ہوئے گرفتار کرلیا تاہم امجد اللہ پریس کلب کے اندر موجود ہونے کے سبب گرفتاری سے بچ گئے تھے۔

    رینجرز کافی دیر تک ان کا باہر نکلنے کے لیے انتظار کرتی بعد ازاں وہ پریس کلب کے گیٹ سے باہر نکل کر اطراف میں پھیل گئی بعدازاں کچھ دیر بعد رینجر زکی بھاری نفری کلب کے باہر تعینات کردی گئی لیکن امجد اللہ چار گھںٹے تک باہر نہیں آئے تاہم اب ساڑھے سات بجے کے بعد وہ باہر نکل آئے اور گرفتاری دے دی۔

    دلچسپ صورتحال اس وقت پیدا ہوئی جب رینجرز نے کلب کے اطراف سے ایک شخص کو امجد اللہ کے شبے میں گرفتار کرلیا تاہم تصدیق ہونے کے بعد اسے کچھ دیر میں رہا کردیا۔

    دریں اثنا رینجرز نے ایم کیو ایم لندن کے ایک اور رہنما ساتھی اسحاق کی گرفتاری کے لیے ان کے گھر پر چھاپہ مارا تاہم وہ گھر پر نہیں ملے۔

    امجد باہر نہیں آنا چاہتے تھے، پریس کلب انتظامیہ نے باہر بھیجا

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے ارباب چانڈیو کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ لندن کے رہنما امجد اللہ پریس کلب سے باہر آنا نہیں چاہ رہے تھے انہیں پریس کلب کی انتظامیہ نے باہر جانے کا کہا جس کے بعد ان کی گرفتاری عمل میں آئی۔

    ملزم کو باہر نہیں بھیجا تو اندر آکر گرفتار کرلیں گے، رینجرز

    رپورٹر کے مطابق رینجرز نے پریس کلب کی انتظامیہ کو باور کرایا تھا کہ پریس کلب کی انتظامیہ کسی ملزم کو پناہ نہیں دے سکتی اگر ملزم کو باہر نہیں بھیجا گیا تو رینجرز پریس کلب میں گھس کر ملزم کو گرفتار کرلے گی۔

    رینجرز کے اس اقدام سے پریس کلب کی چار دیواری کا تقدس پامال ہونے کا احتمال تھا جس کے بعد چار گھنٹے تک امجد اللہ کے باہر نہ جانے پر پریس کلب کی انتظامیہ نے فیصلہ کیا کہ امجد اللہ سے سختی سے باہر جانے کا کہا جائے جس پر عمل درآمد کرتے ہوئے امجد اللہ کو باہر بھیجا گیا جہاں رینجرز نے امجد اللہ کو ڈاکٹر حسن ظفر اور کنور خالد کی طرح گرفتار کرلیا۔