Tag: amjed shoaib

  • راحیل شریف کی تعیناتی جی ایچ کیو کی اجازت سے مشروط ہے،سابق جرنیل

    راحیل شریف کی تعیناتی جی ایچ کیو کی اجازت سے مشروط ہے،سابق جرنیل

    اسلام آباد: عسکری تجزیہ کار و لیفٹیننٹ جنرل (ر) امجد شعیب نے وزیر دفاع خواجہ آصف کے بیان کی تردید کردی اور کہا ہے کہ حکومت فیصلہ کرے گی کہ اتحاد کا حصہ بننا ہے کہ نہیں۔

    پاک فوج کے سابق جرنیل امجد شعیب نے 39 اسلامی ممالک کے فوجی اتحاد سے متعلق اہم بیان دیا ہے اور کہا ہے کہ مارچ یا اپریل میں سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کو اس اتحاد کا حصہ بننے کی دعوت دی جائے گی، ضابطہ کار کے تحت یہ تجویز پارلیمنٹ میں پیش کی یا کسی اور طریقے سے اس اتحاد کا بننے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    اسی سے متعلق: سابق آرمی چیف نے غیرملکی ملازمت کے لیے کوئی درخواست نہیں‌دی: خواجہ آصف

    انہوں نے کہا کہ اگر حکومت پاکستان اس اتحاد کا حصہ بننے کا فیصلہ کرے گی تب ہی سابق آرمی چیف راحیل شریف اس اتحاد کے سربراہ بن سکتے ہیں بصورت دیگر نہیں۔

     انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ راحیل شریف کی تعیناتی جی ایچ کیو کی اجازت سے مشروط ہے اور کہا کہ راحیل شریف کو فوجی اتحاد کا سربراہ بنائے جانے کی کلیئرنس جنرل ہیڈ کوارٹرز(جی ایچ کیو) سے لی جائے گی۔

    امجد شعیب نے کہا کہ فوجی اتحاد کے فیصلے صرف سعودی عرب نہیں کرے گا قونصل میں تمام اتحادی ممالک کے وزیر دفاع شامل ہوں گے کہ اس اتحاد میں کون کس عہدے پر کام کرے گا۔

    یہ ضرور پڑھیں: سابق آرمی چیف کن شرائط پر اسلامی اتحاد کے سربراہ بنے؟

    دو روز قبل ازیں امجد شعیب نے بتایا تھا کہ راحیل شریف نے فوجی اتحاد کا سربراہ بننے کے لیے تین شرائط پر ہامی بھری۔

  • سابق آرمی چیف کن شرائط پر اسلامی اتحاد کے سربراہ بنے؟

    سابق آرمی چیف کن شرائط پر اسلامی اتحاد کے سربراہ بنے؟

    اسلام آباد: دفاعی تجزیہ کار و لیفٹیننٹ جنرل (ر) امجد شعیب نے دعویٰ کیا ہے کہ راحیل شریف نے تین شرائط کی بنیاد پراسلامی فوجی اتحاد کا سربراہ بننے کی ہامی بھری جس کے بعد انہیں اس اتحاد کا سربراہ مقرر کیا گیا۔

    اے آروائی نیوز سے بات کرتے ہوئے سابق فوجی افسر و دفاعی تجزیہ کار امجد شعیب نے دعویٰ کیا کہ سابق آرمی چیف نے 39 ممالک کے اتحاد کا سربراہ بننے کے لیے سعودی عرب کے سامنے تین شرائط رکھیں۔

    انہوں نے بتایا کہ سابق آرمی چیف آف پاکستان نے پہلی شرط یہ رکھی کہ وہ کسی کی کمان میں کام نہیں کریں گے، دوسری شرط تھی کہ وہ اس اتحاد میں ایران کو بھی شامل کریں گے۔ امجد شعیب کے مطابق  سابق آرمی چیف راحیل شریف نے اپنی  تیسری شرط میں کہا تھا کہ وہ اسلامی ممالک کے درمیان مصالحت کا کردارادا کریں گے، ان شرائط کے بعد ہی انہیں سربرہ مقرر کیا گیا ہے جس کا باضابطہ اعلان جلد کیا جائے۔

    انہوں ںے بتایا کہ ایران کو اسلامی فوجی اتحاد میں شامل کرنے کی شرط پیش کرتے ہوئے راحیل شریف نے کہا تھا کہ ایران اگر فوری طور پر اپنی فوج اس اتحاد میں شامل کرنے پر رضا مند نہ ہو تو کم ازکم اسے آبزورو کی حیثیت سے شامل کرلیا جائے۔

    امجد شعیب نے کہا کہ پہلے بھی راحیل شریف کی کوششوں سے ہی ایران و سعودی عرب نے آپس میں بات چیت کرنے پر آمادگی ظاہر کی تھی، وہ سعودی اور ایرانی اختلافات ختم کرانے کے لیے وزیراعظم کو خاص طور پر یہاں سے لے کر گئے تھے۔

    واضح رہے کہ وزیر دفاع خواجہ آصف راحیل شریف کو 39 ممالک کے فوجی اتحاد کا سربراہ بنائے جانے کی تصدیق کرچکے ہیں۔