Tag: Amnesty international

  • روس نے ایمنسٹی انٹرنیشنل پر پابندی لگا دی

    روس نے ایمنسٹی انٹرنیشنل پر پابندی لگا دی

    ماسکو : روس نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کو "ناپسندیدہ تنظیم” قرار دے کر پابندی عائد کردی ہے۔

    اس حوالے سے روس کا مؤقف ہے کہ تنظیم نے روس کے خلاف جنگ میں یوکرین کی حمایت کی ہے، اس فیصلے پر ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روس کی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو بے نقاب کرنے کے لیے اپنی کوششیں دوگنا کرے گی۔

    یاد رہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل 1961 میں قائم ہوئی اور اس کا صدر دفتر لندن میں ہے، یہ تنظیم دنیا بھر میں انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے کام کرتی ہے۔

    روسی پراسیکیوٹر جنرل نے کہا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل لمیٹڈ کا لندن دفتر "روس مخالف عالمی منصوبوں کی تیاری کا مرکز” ہے۔ انہوں نے تنظیم پر الزام لگایا کہ یہ یوکرین کے حق میں سرگرم ہے، جس سے روس جنگ میں ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پراسیکیوٹر نے مزید کہا کہ ایمنسٹی نے خطے میں فوجی تصادم کو بڑھاوا دینے کے لیے ہر ممکن کوشش کی اور یوکرین کے مبینہ جرائم کو درست ٹھہرانے کی کوشش کی جبکہ روس کو عالمی سطح پر تنہا کرنے کی مہم چلائی۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سیکرٹری جنرل اگنیس کالمارڈ نے کہا کہ اگر کریملن آپ پر پابندی لگا رہا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ ضرور کچھ درست کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روسی حکومت کا مقصد اختلاف رائے کو خاموش کرنا اور سول سوسائٹی کو تنہا کرنا ہے۔

    کالمارڈ نے مزید کہا کہ ان کی تنظیم روس کے اندر اور باہر انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیوں کو بے نقاب کرنے کے لیے اپنی کوششوں کو دوگنا کرے گی، ایمنسٹی کبھی ہار نہیں مانے گی اور نہ ہی پیچھے ہٹے گی، ہم انسانی حقوق کے دفاع کی جنگ جاری رکھیں گے۔

    ایمنسٹی نے کہا کہ روس کا وہ قانون جس کے تحت یہ پابندی عائد کی گئی ہے، بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔ یاد رہے کہ تین سال قبل روس نے ایمنسٹی کی ویب سائٹس کو ملک میں بند کر دیا تھا اور ماسکو میں ان کا دفتر بھی مؤثر طریقے سے بند کر دیا تھا۔ روس کا مؤقف ہے کہ اس کے ملکی قوانین کو بین الاقوامی قانون پر برتری حاصل ہے۔

    روسی حکومت کا کہنا ہے کہ مغربی انسانی حقوق کی تنظیمیں روس کے بارے میں متعصب اور غلط بیانی پر مبنی رپورٹس جاری کرتی ہیں، جبکہ مغرب میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں نظر انداز کر دی جاتی ہیں۔ ان کے مطابق یہ تنظیمیں مغربی ممالک کی معلوماتی جنگ کا حصہ ہیں جو روس کے خلاف لڑی جا رہی ہے۔

    دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیمیں ان الزامات کو "مضحکہ خیز” قرار دیتی ہیں اور کہتی ہیں کہ 1991 میں سوویت یونین کے خاتمے کے بعد آزادی کی جو امیدیں پیدا ہوئی تھیں، وہ موجودہ صدر ولادیمیر پیوٹن کے دورِ حکومت (جس کا آغاز 1999 میں ہوا) میں مکمل طور پر چکنا چور ہو چکی ہیں۔

    "ناپسندیدہ تنظیم” کا مطلب؟

    رپورٹ کے مطابق روس اکثر ان تنظیموں کو "ناپسندیدہ” قرار دیتا ہے جنہیں وہ اپنی قومی سلامتی کے لیے خطرہ سمجھتا ہے، اس درجہ بندی کے تحت روسی شہریوں کے لیے ایسی تنظیموں کے ساتھ کام کرنا یا انہیں فنڈ دینا جرم ہے، جس پر پانچ سال تک کی قید ہو سکتی ہے۔

    ماضی میں جن تنظیموں پر اسی قسم کی پابندی لگ چکی ہے ان میں امریکی حکومت کے زیرانتظام نشریاتی ادارہ ریڈیو فری یورپ/ریڈیو لبرٹی اور بین الاقوامی ماحولیاتی تنظیم گرین پیس شامل ہیں۔

  • پیکا ایکٹ میں نئی ترمیم انسانی حقوق کے منافی کیسے ہے؟ ویڈیو رپورٹ

    پیکا ایکٹ میں نئی ترمیم انسانی حقوق کے منافی کیسے ہے؟ ویڈیو رپورٹ

    پیکا ایکٹ (پریوینشن آف الیکٹرانک کرائم ایکٹ) پاکستان میں آزادئ اظہار اور انسانی حقوق کے منافی ہے، انسانی حقوق کے عالمی ادارے ادارے ایمنسٹی انٹرنیشنل نے خبردار کیا ہے کہ ملک کے سائبر قوانین میں پیکا ایکٹ 2025 کی حالیہ ترامیم سے پاکستان کے ڈیجیٹل منظرنامے پر حکومتی گرفت مزید مستحکم ہو گئی ہے۔

    انسانی حقوق کے عالمی ادارے ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پاکستان میں سائبر قوانین پیکا ایکٹ 2025 کو آزادئ اظہار اور صحافتی عمل میں رکاوٹ کا سبب قرار دیا ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ڈپٹی ریجنل ڈائریکٹر برائے جنوبی ایشیا بابو رام کا کہنا ہے کہ پیکا ایکٹ کی دونوں ایوانوں سے منظوری کے بعد انتہائی کنٹرول شدہ ڈیجیٹل مواد اور صحافتی پیشہ ورانہ عمل پر حکومتی گرفت مزید مضبوط ہو جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں صحافیوں کو پہلے سے ہی کئی طرح کے مسائل کا سامنا ہے، انھوں نے خبردار کیا کہ ایکٹ میں ایک نئی شق کی غیر واضح تشریح اور پیکا کی مخالف آوازوں کو دبانے کی تاریخ ملک میں باقی ماندہ آن لائن آظہار رائے کے حوالے سے خدشات کو جنم دیتی ہے۔

    ویڈیو رپورٹ: لیاری کے نوجوان مصور کی حیرت انگیز صلاحیتں

    انھوں نے حکام سے بل کو فوری طور پر واپس لینے اور سول سوسائٹی کے ساتھ بات چیت کے ذریعے پیکا کو عالمی انسانی حقوق کے مطابق بنانے پر زور دیا ہے۔

    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی غزہ میں نسل کشی کی تصدیق کر دی

    ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی غزہ میں نسل کشی کی تصدیق کر دی

    ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی چشم کشا رپورٹ میں غزہ میں نسل کشی کی تصدیق کر دی۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل نے آج شائع ہونے والی ایک تاریخی رپورٹ میں کہا ہے کہ ان کی ریسرچ کے دوران ایسے متعدد ثبوت ملے ہیں کہ اسرائیل نے مقبوضہ غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کا ارتکاب کیا ہے اور اسے تاحال جاری رکھا ہوا ہے۔

    رپورٹ میں صہیونی جارحیت بے نقاب کرتے ہوئے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سربراہ ایگنس کیلامارڈ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کئی ماہ سے غزہ میں فلسطینیوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک کر رہا ہے، ہماری رپورٹ واضح شواہد پر مبنی ہے، جو بین الاقوامی برادری کو جگانے اور خبردار کرنے کے لیے کافی ہونا چاہیے، یہ نسل کشی ہے اور اس کو اسی وقت رک جانا چاہیے۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل نے یہ رپورٹ ’’آپ کو ایسا لگے جیسے آپ انسان سے کم تر مخلوق ہوں‘ کے عنوان سے چھاپی ہے، اس نے غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی نسل کشی کو دستاویز کر دیا ہے، اور بتایا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو جنوبی اسرائیل میں حماس کی قیادت میں ہونے والے مہلک حملوں کے بعد شروع کیے گئے اپنے فوجی حملے کے دوران، اسرائیل نے کس طرح غزہ میں فلسطینیوں پر جہنم کا دروازہ کھولا اور تباہی مسلط کی، پوری ڈھٹائی، تسلسل اور سزا سے بے خوف ہو کر۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ یہ ظاہر کرتی ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں فلسطینیوں کو ختم کرنے کے مخصوص ارادے کے ساتھ وہ کارروائیاں کیں جو ’نسل کشی کنونشن‘ کے تحت ممنوع ہیں۔ ان کارروائیوں میں قتل کرنا، شدید جسمانی یا ذہنی نقصان پہنچانا اور غزہ کے خراب حالات میں فلسطینیوں پر جان بوجھ کر مزید اذیتیں مسلط کرنا، تاکہ ان کا پوری طرح خاتمہ کیا جا سکے۔

    ایگنس کیلامارڈ نے کہا کہ مسلسل کئی مہینوں تک اسرائیل نے غزہ میں فلسطینیوں کے ساتھ ایسا سلوک روا رکھا جیسے وہ کوئی کم تر مخلوق ہو اور انسانی حقوق اور وقار کے مستحق نہ ہوں، اس سے فلسطینیوں کو جسمانی طور پر ختم کرنے کا ارادہ ظاہر ہوتا ہے۔

    انھوں نے کہا ’’جو ریاستیں اس وقت اسرائیل کو ہتھیاروں کی منتقلی جاری رکھے ہوئے ہیں، انھیں معلوم ہونا چاہیے کہ وہ نسل کشی کو روکنے کے لیے اپنی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کر رہے ہیں اور نسل کشی میں ان کے ملوث ہونے کا بھی خطرہ ہے۔ اسرائیل پر اثر و رسوخ رکھنے والی تمام ریاستوں، بالخصوص ہتھیار فراہم کرنے والے اہم ممالک امریکا اور جرمنی، یورپی یونین کے دیگر رکن ممالک، برطانیہ اور دیگر کو بھی غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے مظالم کو فوری طور پر ختم کرنے کے لیے ابھی کارروائی کرنی چاہیے۔‘‘

    رپورٹ کے مطابق پچھلے دو مہینوں کے دوران شمالی غزہ کی گورنری میں بحران خاص طور پر شدید ہو گیا ہے، جہاں ایک محصور آبادی مسلسل بمباری اور جان بچانے والی انسانی امداد پر تباہ کن پابندیوں کے درمیان فاقہ کشی، بے گھری اور تباہی کا سامنا کر رہی ہے۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سربراہ نے کہا ’’ہماری تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ اسرائیل کئی مہینوں سے نسل کشی کی کارروائیاں کر رہا ہے، وہ غزہ میں فلسطینیوں کو پہنچنے والے ناقابل تلافی نقصان سے پوری طرح آگاہ ہے۔ اس نے تباہ کن انسانی صورت حال کے بارے میں لاتعداد انتباہات اور بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) کے قانونی طور پر پابند فیصلوں کی بھی خلاف ورزی کی، جن میں اسرائیل کو غزہ میں شہریوں کو انسانی امداد کی فراہمی کو ممکن بنانے کے لیے فوری اقدامات کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

    انھوں نے اسرائیلی دلیل یہ کہہ کر مسترد کی کہ ’’اسرائیل نے بارہا کہا کہ غزہ میں اس کے اقدامات حماس کو ختم کرنے کے فوجی مقصد کے تحت جائز ہیں، لیکن نسل کشی کا ارادہ بھی فوجی اہداف کے ساتھ ساتھ رہ سکتا ہے، اس لیے ضروری نہیں کہ حماس کا خاتمہ ہی اسرائیل کا واحد ارادہ ہو۔

    واضح رہے کہ اس دوران غزہ میں اسرائیلی طیاروں کی المواصی کیمپ پر بمباری سے آگ لگ گئی، اور 20 فلسطینی جل کر شہید ہو گئے۔ 24 گھںٹوں میں شہدا کی تعداد 50 ہو گئی۔ غزہ میں جنگ بندی کے لیے نومنتخب امریکی صدر نے سفارتی کوششوں کا آغاز کر دیا ہے۔ ٹرمپ کے نامزد ایلچی نے قطری اور اسرائیلی وزرائے اعظم سے ملاقات کی، جس کے نتیجے میں قطر نے ثالثی کا کردار دوبارہ شروع کر دیا ہے۔

  • بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ جاری

    بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ جاری

    ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 2023 میں مودی حکومت نے انسانی حقوق کی تنظیموں اور ذرائع ابلاغ پر بے دریغ پابندیاں لگائیں۔

    رپورٹ کے مطابق فروری 2023 میں مودی مخالف ڈاکیومنٹری پر بی بی سی دفاتر کو چھاپا مار کر بند کیا گیا، اور ڈیجیٹل میڈیا ایتھکس کوڈ بل کے تحت مودی مخالف مواد ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا۔

    2023 میں وال اسٹریٹ جرنل کی صحافی کو بھارتی انتہا پسندوں نے توہین آمیز رویے کا نشانہ بنایا، نیوز کلک ادارے کے 46 صحافیوں کو دہشت گردی کے جھوٹے الزامات کا نشانہ بنایا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق 2023 میں بھارتی مسلمانوں کے خلاف تشدد کے 255 واقعات رپورٹ ہوئے، آسام، بہار، دہلی، ہریانہ اور دیگر علاقوں میں 32 سے زائد مسلمانوں کو قتل کیا گیا، شہری ترمیمی ایکٹ کی ترمیم کے بعد بھارتی مسلمانوں سے ان کی شہریت کا حق چھینا گیا، منی پور قبائل کے 200 سے زائد افراد کو قتل اور 5 ہزار کو بے گھر کر دیا گیا۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق 2023 میں کشمیری صحافی فہد شاہ کی ویب سائٹ ’’دی کشمیر والا‘‘ کو بلاک کیا گیا، کشمیری صحافی فہد شاہ کا فیس بک اور ٹوئٹر اکاؤنٹ بھی بند کیا گیا، سرینگر، بڈگام، اننت ناگ اور بارمولہ میں متعدد گھروں کو مسمار کیا گیا، دسمبر 2023 کو بھارتی سپریم کورٹ نے آرٹیکل 370 کی منسوخی پر بھی مہر لگائی۔

  • لاکھوں افغان باشندے غذائی قلت اور بیماریوں میں مبتلا ہیں، ایمنسٹی انٹرنیشنل

    لاکھوں افغان باشندے غذائی قلت اور بیماریوں میں مبتلا ہیں، ایمنسٹی انٹرنیشنل

    ایمنسٹی انٹرنیشنل رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ افغانستان میں مختلف شعبہ ہائے زندگی زبوں حالی کاشکار ہیں۔

    یو این رپورٹ کے مطابق افغانستان میں امداد کے مستحق افراد میں تقریباً 11 فیصد اضافہ ہوا ہے، جبکہ افغانستان میں امداد کے مستحق افراد کی تعداد تقریباً 29 ملین ہے۔

    رپورٹ کے مطابق افغانستا ن میں 2022میں امداد کے مستحق افراد کی تعداد 18.4 ملین تھی، وسائل کی کمی کے باعث لاکھوں افغان باشندے غذائی قلت اور بیماریوں میں مبتلا ہیں۔

    طالبان کے برسر اقتدار آنے کے بعد افغانستان میں نصف سے زائد میڈیا ہاؤسز مکمل غیر فعال کردیے گئے ہیں، 2021-23 کے درمیان 64 صحافیوں کو طالبان حکومت نے حراست میں لیا۔

    طالبان حکومت کی جانب سے دوحہ معاہدے کی عہد شکنی

    رپورٹ کے مطابق طالبان قیادت کی جانب سے لگائی گئی پابندیوں کے باعث 80 فیصد سے زائد افغان خواتین صحافت چھوڑنے پر مجبور ہوئیں۔

  • ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارتی حکومت کا بھانڈا پھوڑ دیا

    ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارتی حکومت کا بھانڈا پھوڑ دیا

    بھارتی حکومت کے سول سوسائٹی کے حقوق غصب کرنے کے اقدامات کے حوالے سے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی نئی رپورٹ منظر عام پر آگئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی حکومت انسانی حقوق کارکنوں کے کام میں رکاوٹ ڈالنے کیلئے ایف اے ٹی ایف (فیٹف) سفارشات کا فائدہ اٹھارہی ہے۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کی نئی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد بھارت کے اندر سے بھی اس کیخلاف آوازیں اٹھنے لگیں۔

    انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق بھارتی حکومت ایف اے ٹی ایف کی سفارشات پر بنائے گئے قوانین کے تحت ناقدین پر دہشت گردی کے کیس بنا رہی ہے۔

    سربراہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کی سفارشات ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے پر بھارتی حکام کو جوابدہ ٹھہرانا چاہیے۔ بھارت میں انسانی حقوق کے کارکنان دہشت گردی سے نمٹنے کے بہانے ہراساں کیے جانے، چھاپوں، تحقیقات اور قانونی مقدمات کے مسلسل خوف میں رہتے ہیں۔

    ایمنسٹی

    واضح رہے کہ عمر خالد نامی ایک طالب علم کارکن کو فروری 2020 میں یو اے پی اے کے تحت دو سال سے حراست میں رکھا گیا ہے۔ آنند تیلٹمبڈے نامی ایک اسکالر اور انسانی حقوق کے کارکن کو بھی جنوری 2020 میں یو اے پی اے کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔

    پاکستان میں کلبھوشن یادیو کی گرفتاری بھی بھارت کی ریاست دہشت گردی زندہ مثال ہے، بھارت کلبھوشن یادیو جیسے کارندوں سے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی کارروائیاں کرواتا ہے۔ اس سے پہلے منی پور کی ریاست میں بھارتی حکومت ناقدین کو خاموش کرنے اور اقلیتوں کو دبانے کیلئے ظالم قوانین کا استعمال کرتی رہی ہے۔

    حال ہی میں کینیڈا میں ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارت ملوث نکلا، رپورٹ نے بھارتی حکومت کی دہشتگردانہ کارروائیوں کی پشت پناہی پر بھی مہر لگا دی ہے، یقیناً اس کاررروائی میں فنانشنل ٹرانزیکشنز ہوئی ہوں گی جو ٹیررازم کی زمرے پر پورا اترتی ہیں۔

    ایف اے ٹی ایف کو بھارت کی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی کارروائیوں کا بغور جائزہ لیتے ہوئے عملی اقدامات اٹھانے چاہئیں۔

  • ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مظاہرین پر پولیس طاقت کے استعمال کے بڑے نقصان سے آگاہ کر دیا

    ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مظاہرین پر پولیس طاقت کے استعمال کے بڑے نقصان سے آگاہ کر دیا

    لندن: دنیا بھر میں‌ مظاہرین پر پولیس طاقت کے بڑھتے استعمال پر ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک بڑے نقصان سے آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے نتیجے میں بہت سے لوگوں کی آنکھوں کو نقصان پہنچا ہے اور یہاں تک کہ اموات بھی رپورٹ ہوئی ہیں۔

    اے ایف پی کے مطابق انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں پرامن مظاہرین کے خلاف پولیس کی جانب سے ربڑ کی گولیوں اور آنسو گیس کا استعمال معمول بن گیا ہے۔

    اس رپورٹ کے سلسلے میں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے گزشتہ پانچ برسوں میں 30 سے زیادہ ممالک میں تحقیق کی، ادارے نے اپنی نئی رپورٹ ’مائی آئی ایکسپلوڈِڈ‘ میں کہا کہ ’قانون نافذ کرنے والے ہتھیاروں کے غیر ذمہ دارانہ استعمال سے ہزاروں مظاہرین اور راہگیر معذور ہوئے ہیں اور متعدد ہلاک ہوئے ہیں۔‘

    ایمنسٹی نے تجویز دی کہ پرامن مظاہروں کے دوران بہتر اقدامات اٹھائے جائیں اور ’کم مہلک ہتھیاروں‘ کا استعمال کیا جائے۔ رپورٹ کے مطابق پولیس نے دنیا بھر میں مظاہرین پر ربڑ کی گولیوں اور آنسو گیس کا استعمال کیا، جس سے مظاہروں کے دوران آنکھوں کے نقصان اور بینائی کے ختم ہونے کے کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق چلی میں آنکھوں کو پہنچنے والے نقصان کے 30 سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے، دیگر ممالک میں مظاہرین کی ہڈیوں اور کھوپڑی میں فریکچر، دماغ پر چوٹ، اندرونی اعضا کے پھٹنے اور دل اور پسلیوں کو بھی نقصان پہنچنے کے کیسز سامنے آئے، اسپین میں ٹینس کے بال کے برابر ربڑ کی گولی سے کم از کم ایک ہلاکت رپورٹ ہوئی۔

  • کن ممالک میں سب سے زیادہ پھانسیاں دی گئیں؟

    کن ممالک میں سب سے زیادہ پھانسیاں دی گئیں؟

    انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس کی پابندیوں کے خاتمے کے بعد سزائے موت کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سزائے موت کے حوالے سے اپنی سالانہ رپورٹ گزشتہ روز جاری کی ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ بہت سے ممالک نے سزائے موت کو ختم کرنے کی جانب بھی اہم اقدامات اٹھائے ہیں۔

    سال2021 میں کس ملک میں سب سے زیادہ پھانسیاں دی گئیں؟
    ایمنسٹی کی رپورٹ کے مطابق سال 2021 میں مجموعی طور پر 579 افراد کو موت کی سزا سنائی گئی جو کہ اس سے گزشتہ برس کے مقابلے 20 فیصد زیادہ ہے تاہم رپورٹ میں ہر ملک میں دی گئی ہرایک سزائے موت کی تفصیلات درج نہیں۔

    ایمنسٹی کا رپورٹ میں کہنا ہے کہ چین، ویت نام اور شمالی کوریا ہزاروں کی تعداد میں سزائے موت دینے کے لیے بدنام ہیں تاہم حکومتی سینسر شپ کی وجہ سے ان ملکوں میں دی جانے والی سزائے موت کی اصل تعداد کا علم نہیں ہوپاتا البتہ جو ممالک سزائے موت کی سزاؤں کی تفصیلات فراہم کرتے ہیں ان سے بعض چیزیں واضح ہوپاتی ہیں۔

    Amnesty International: UN must condemn Iran's appalling human rights violations | Iran International

    رپورٹ کے مطابق چین نے سال2021 میں 314 افراد کو سزائے موت جب کہ سال2020 میں یہ تعداد 246 تھی۔ سعودی عرب نے 65 لوگوں کو موت کی سزا سنائی جو کہ اس سے پچھلے برس کے مقابلے دو گنا ہے۔

    اس حوالے سے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سکریٹری جنرل ایجینس کالامارڈ نے کہا ہے کہ سال2020 میں موت کی سزاؤں میں کمی کے بعد ایران اور سعودی عرب نے اس برس ایک بار پھر سزائے موت دینے کا سلسلہ تیز کردیا ہے۔

    ایران میں تقریباً 42 فیصد سزائے موت منشیات کے جرائم میں ملوث مجرمان کو دی گئیں۔ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر نے ایک قرارداد منظور کی ہے جس کے مطابق سزائے موت کو صرف "انتہائی سنگین جرائم” مثلاً جان بوجھ کر قتل کرنے کے لیے محفوظ رکھا جانا چاہئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صومالیہ، جنوبی سوڈان، یمن، بیلاروس، جاپان اور متحدہ عرب امارات میں بھی موت کی سزاوں میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ موت کی سزاؤں میں اضافے کے باوجود پوری دنیا میں سزائے موت پر عمل درآمد کو ختم کرنے کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ سن 2010 کے بعد سے گزشتہ برس دوسری مرتبہ موت کی سزاوں پر سب سے کم عمل درآمد ہوا۔

  • اسرائیل ایک نسل پرست ملک ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

    اسرائیل ایک نسل پرست ملک ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

    لندن : انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ اسرائیل نسل پرست ملک ہے، دنیا اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات پر نظر ثانی کرے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی تازہ رپورٹ میں اسرائیل کو نسل پرست ملک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں کے خلاف نسل پرستی کا مرتکب ہو رہا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق تنظیم کا کہنا ہے کہ برطانیہ سمیت مختلف ممالک کے سربراہان کو لازمی طور پر چاہیے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات پر نظر ثانی کریں۔

    واضح رہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل انسانی حقوق کی تازہ ترین تنظیم بن چکی ہے، جس نے اسرائیل پر انسانیت کے خلاف جرائم کا الزام لگایا ہے۔

    اسرائیل ایک نسل پرست ملک ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزارت خارجہ یائرلاپید نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی211 صفحات پر مشتمل رپورٹ کو مسترد کر دیا ہے۔

    اسرائیلی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ جھوٹی، تعصب پر مبنی اور یہودی مخالف رپورٹ ہے، اسرائیلی وزیر خارجہ یائرلاپید نے انسانی حقوق کی برطانوی تنظیم پر الزام لگایا ہے کہ وہ دہشت گرد تنظیموں کے پھیلائے ہوئے جھوٹوں کا ذکر کر رہی ہے اور بنیاد پرست تنظیم بن گئی جو پروپیگنڈے کو آگے بڑھانے میں مصروف ہے۔

  • ایرانی ثقافتی مقامات کو نشانہ بنانے کے بیان پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ٹرمپ پر تنقید

    ایرانی ثقافتی مقامات کو نشانہ بنانے کے بیان پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ٹرمپ پر تنقید

    لندن: انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایرانی ثقافتی مقامات کو نشانہ بنانے کے بیان پر امریکی صدر ٹرمپ پر تنقید کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایران امریکا کشیدگی کے تناظر میں کہا ہے کہ جان بوجھ کر شہری املاک، مذہبی اور ثقافتی مقامات کو نشانہ بناناغلط ہے، ایسا کرنا عالمی انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور جنگی جرم ہے۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ کو ایران کو دھمکیاں دینے سے گریز کرنا چاہیے، امریکی صدر کو بیانات عالمی قوانین کے مطابق دینے چاہئیں۔

    یاد رہے کہ چند دن قبل امریکی صدر ٹرمپ نے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے دیے جانے والے پیغام میں ایران کو بڑی دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے 52 اہم مقامات امریکی نشانے پر ہیں، اگر ایران نے امریکی تنصیبات پر حملہ کیا تو اس کا جواب دیں گے، امریکی حملہ تیز ہوگا اور انتہائی شدت سے کیا جائے گا۔

    ایران میں 52 مقامات نشانے پر ہیں، امریکی صدر کی ایران کو بڑی دھمکی

    ٹرمپ نے لکھا تھا کہ ایران امریکی تنصیبات پر حملے کی دھمکیاں دے رہا ہے، ایران نے حملہ کیا تو اس کی تنصیبات پر حملہ کر دیں گے، ان جگہوں میں کچھ ایران اور ایرانی ثقافت کے لیے بہت اہم ہیں، امریکا مزید دھمکیاں سننا نہیں چاہتا۔

    خیال رہے کہ جمعے کو بغداد میں ایک ڈرون حملے میں امریکا نے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو ہلاک کر دیا تھا، جس کے بعد مشرق وسطیٰ میں ایک نئی جنگ کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے، امریکی صدر کی جانب سے ایران کو مسلسل دھمکیاں بھی دی جا رہی ہیں، ایران اپنے مقتول جنرل کا بدلہ لینے کا بھی اعلان کر چکا ہے۔