Tag: amnesty-international-india-

  • ایمنسٹی انٹرنیشنل کا یورپین قیادت سے بھارت کیخلاف ایکشن کا مطالبہ

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کا یورپین قیادت سے بھارت کیخلاف ایکشن کا مطالبہ

    بنگلور : ایمنسٹی انٹرنیشنل کے یورپین آفس نے بھارت میں دفاتر بند کرنے پر یورپین قیادت سے مطالبہ کیا ہے کہ یہ خاموشی کا نہیں بلکہ موقف اختیار کرنے کا وقت ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام میں ایمنسٹی انٹرنیشنل ای یو نے یورپین قیادت سے بھارت کیخلاف مؤثر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

    یہ مطالبہ ایمنسٹی کے یورپین آفس نے بھارت میں انسانی حقوق کی صورتحال کو اُجاگر کرنے کی پاداش میں بند کیے گئے ایمنسٹی انڈیا کے دفتر کے واقعے کے تناظر میں یورپین قیادت سے کیا۔

    یورپین کمیشن کی صدر ارسلا واندر لین، یورپین کونسل کے صدر چارلس مشل، یورپین خارجہ امور کے سربراہ جوزپ بوریل اور بھارت میں موجود ای یو مشن کو مخاطب کرتے ہوئے ایمنسٹی ای یو نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے پیغام میں کہا کہ یورپین یونین طویل عرصے سے عمل کے میدان سے غائب ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جیسا کہ بھارت میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیمیں حملے کی زد میں تھیں، اب ایمنسٹی انڈیا دو سال کے مسلسل کریک ڈاؤن اور اپنے بینک اکاؤنٹس کو مکمل طور پر منجمد کرنے کے بعد اپنا کام روک رہا ہے، پیغام کے آخر میں کہا گیا ہے کہ یہ موقف اختیار کرنے کا وقت ہے۔

  • مودی حکومت کا شہریت کا نیا قانون مسلمانوں کیخلاف ہے، ایمنسٹی انٹرنیشل انڈیا

    مودی حکومت کا شہریت کا نیا قانون مسلمانوں کیخلاف ہے، ایمنسٹی انٹرنیشل انڈیا

    نئی دہلی : انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشل انڈیا نے کہا ہے کہ مودی حکومت کا شہریت کا نیا قانون مسلمانوں کیخلاف ہے،مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے درجنوں واقعات ریکارڈ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشل انڈیا نے اپنی رپورٹ میں مودی حکومت کی مسلمان دشمنی کا پردہ چاک کردیا، شہریت کے قانون پر ایمنسٹی انڈیا بھی چیخ پڑا۔

    ایمنسٹی انڈیا کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کا شہریت کا نیا قانون مسلمانوں کیخلاف ہے، مسلمانوں پربھارتی شہریت کا بارثبوت انسانی حقوق کے منافی ہے۔

    ایمنسٹی انٹرنیشل انڈیا کے مطابق مسلمانوں کو شہریت کی درخواست کے حق سے بھی محروم کردیا گیا ہے، بھارتی حکومت کا مسلمانوں کو حراستی مراکز میں رکھنے کا منصوبہ بھی ہے، اس اقدام سے دنیا میں بےوطن افراد کاسب سے بڑابحران پیدا ہوگا۔

    ایمنسٹی انٹرنیشل انڈیا کے مطابق بھارت میں مسلمانوں کے سوا دیگر اقلیتیوں کو درخواست کا حق دینا سراسر امتیازی سلوک ہے، بھارتی حکومت کا یہ اقدام آئین، سیکولرازم، مساوات اور شخصی آزادی کے منافی ہے، مسلمانوں کو محض املاکی غلطی پر شہریت سے حق سے محروم کیا گیا۔

    ایمنسٹی انٹرنیشل انڈیا کا کہنا ہے کہ یہی نہیں بلکہ مسلمانوں کو دادا یا دادی کی جائے پیدائش نہ بتانے پر بھی شہریت سے محروم کیا جارہا ہے، نانا، نانی کے ووٹ نہ ڈالنے پر نواسے نواسیاں شہریت سے محروم ہوگئیں، نانا،نانی کی تاریخ پیدائش نہ بتانے پر بھی مسلمانوں کو شہریت سے محروم کیا جا رہا ہے۔

    اس کے علاوہ دادا یا دادی نے ووٹ کیوں نہیں ڈالا، مسلمان پوتے پوتیاں شہریت سے محروم کردی گئیں، روہنگیا مسلمانوں کے علاوہ تامل افراد کی بڑی تعداد بھی بھارت میں موجود ہے، مودی حکومت نے روہنگیامسلمانوں اور تاملوں کو تارک وطن قراردے دیا ہے۔

    واضح رہے کہ بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق ایمنسٹی انٹرنیشل کی سابقہ رپورٹ کے مطابق پرتشدد واقعات میں متاثرین کو یا تو وندے ماترم یا جے شری رام یا جے ہنومان یا پاکستان مردہ باد کہنے یا سر سے ٹوپی اتارنے پر مجبور کیا گیا جبکہ پانچ افراد کو ہجوم کے تشدد میں مارا گیا۔

    ایمنسٹی انٹرنیشل کا کہنا تھا کہ بھارت میں 2015 میں نریندر مودی کی قیادت میں بننے والی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت کے دوران اتر پردیش، گجرات، راجستھان، ہریانہ اور شدت پسند جماعت کی قیادت میں تامل ناڈو میں نفرت انگیز واقعات میں بدترین اضافہ ہوا ہے۔

  • ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا نے مقبوضہ کشمیرکےلیے عالمی مہم شروع کردی

    ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا نے مقبوضہ کشمیرکےلیے عالمی مہم شروع کردی

    نئی دہلی : ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا نے مقبوضہ کشمیرمیں کمیونیکیشن لاک ڈاؤن ایمنسٹی کا لاک ڈاؤن کے خاتمے کے لئے مہم کاآغاز کردیا ، کشمیرکے لئے آوازاٹھائیں کے ہیش ٹیگ کے ساتھ مہم چلائی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایمنسٹی انڈیا نے مقبوضہ کشمیر میں مواصلاتی رابطوں پر پابندی اور لاک ڈاؤن کے خاتمے کی مہم شروع کردی، کشمیرکے لئے آوازاٹھائیں کے ہیش ٹیگ سے شروع ہونے والی مہم کے تحت اس کے پیج پر جاکر کوئی بھی شخص اپنے نام اور ای میل ایڈریس کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کے گورنر ستیاپال ملک کو ای میل کرے گا اور ان سے کشمیر میں پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کرے گا۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کے سربراہ آکار پٹیل نے کہا کہ ایک مہینہ ہونے کو آیا ہے جب سے کشمیریوں کی خیریت کی کوئی خبر نہیں سنی، ذرائع مواصلات پر مکمل پابندی کے باعث وہاں کے 80 لاکھ افراد کی زندگی پٹری سے اتر گئی ہے، رابطوں پر پابندی کشمیریوں کی شہری آزادی پر بدترین حملہ ہے۔

    آکار پٹیل کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن سے ہونے والے انسانی نقصان کو اجاگر کرنے کیلئے ایک عالمی مہم شروع کی جارہی ہے۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا نے کہا کہ ایک مہینے سے جاری کرفیو اور دیگر پابندیوں نے کشمیریوں کی روز مرہ زندگی، جذبات، ذہنی حالت، طبی سہولیات تک رسائی اور دیگر ضروریات زندگی تک رسائی کو بری طرح متاثر کیا ہے، ان پابندیوں کا دورانیہ اب مزید طویل نہیں ہونا چاہیے۔

    ایمنسٹی انڈیا کا کہنا تھا کہ نیا کشمیر کشمیریوں کے بغیر نہیں بنایا جاسکتا، مقبوضہ کشمیر میں صرف مواصلاتی نظام کو ہی نہیں، بلکہ کشمیریوں کے دل و دماغ کو بھی بند کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، حکومت ٹیلی فونز کو بحال کرنے کا دعوی کر رہی ہے لیکن 80 لاکھ کشمیریوں کو جھوٹے دعوؤں سے نہیں بہلایا جاسکتا۔

    تنظیم نے مطالبہ کیا گورنر ستیاپال ملک انسانیت کو ترجیح دیں اور مقبوضہ کشمیر سے ذرائع مواصلات پر پابندی ختم کریں۔