Tag: amnesty scheme

  • آئندہ بجٹ میں 5سال تک پرانی گاڑیوں سے متعلق ایمنسٹی اسکیم متعارف کرانے کی  تجویز پر غور

    آئندہ بجٹ میں 5سال تک پرانی گاڑیوں سے متعلق ایمنسٹی اسکیم متعارف کرانے کی تجویز پر غور

    کراچی : حکومت5سال تک پرانی گاڑیوں  کی درآمد کی اجازت کے لئے آئندہ بجٹ میں ایمنسٹی اسکیم متعارف کروانے کی تجویز پر غور کر رہی ہے، موجودہ اسکیم کےتحت 3سال پرانی موٹرکاریں امپورٹ کی جاسکتی ہیں

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ میں 5سال تک پرانی گاڑیوں سےمتعلق ایمنسٹی اسکیم کی تجویزپرغور کیا جارہا ہے ، جس کے بعد پرانی موٹرکاریں ، جیپ 3سال کی بجائے 5 سال پرانی تک امپورٹ کی جا سکیں گی۔

    ،ایف بی آرذرائع نے کہا کہ موجودہ اسکیم کےتحت 3سال پرانی موٹرکاریں امپورٹ کی جاسکتی ہیں، امپورٹ خام مال پر کسٹم ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویزبھی زیر غور ہے۔

    امپورٹ مشینری پرکسٹم ڈیوٹی کی مدمیں رعایت کی تجاویززیرغور ہورہا ہے ، عام افرادکوپرانی گاڑیاں امپورٹ کرنےسےمالی طور پر فائدہ ہوگا۔

    خیال رہے ایف بی آر نے مئی میں مسلسل تیسرے ماہ اپنے ہدف سے زیادہ ٹیکس اکٹھا کیا تھا ، مئی کے لیے بورڈ نے 358 ارب روپے کا ہدف مقرر کیا تھا لیکن اسے 28 ارب روپے اضافے سے 386 ارب روپے حاصل ہوئے۔

    جولائی 2020 سے مئی 2021 تک ٹیکس وصولی کا ہدف 3 ہزار 994 ارب روپے مقرر کیا گیا تھا لیکن ایف بی آر نے مجموعی طور پر 4 ہزار 167 ارب روپے اکٹھا کیے جو ہدف سے 173 ار روپے (4.33 فیصد) زیادہ ہیں۔

  • اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کا آج آخری روز

    اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کا آج آخری روز

    اسلام آباد: اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کا آج آخری دن ہے، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین واضح کر چکے ہیں کہ اسکیم میں مزید توسیع نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم سے فائدہ اٹھانے کا آج آخری روز ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زید کے مطابق اب تک اسکیم سے ایک لاکھ 5 ہزار افراد نے فائدہ اٹھایا ہے۔

    چیئرمین کے مطابق اسکیم سے ملکی معیشت کو 45 ارب کا فائدہ ہوگا۔ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم میں اس سے قبل 3 دن کے لیے آج تک کی توسیع دی گئی تھی۔ ایف بی آر کی طرف سے اضح کیا جاچکا ہے کہ اسکیم میں مزید توسیع نہیں ہوگی۔

    واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے 14 مئی کو اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی منظوری دی تھی۔ اسکیم کا اطلاق بے نامی بینک اکاؤنٹس پر بھی ہوگا۔

    اسکیم عدالتوں میں زیر التوا کیسز کے لیے نہیں ہوگی۔ سنہ 2000 کے بعد سرکاری عہدہ رکھنے والے اسکیم سے فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے۔

    گزشتہ روز شبر زیدی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ نان فائلرز رہنے کی گنجائش آئین میں بھی نہیں ہے، ہم ٹیکس نہ دینے کے نظام کے سامنے کھڑے ہو گئے ہیں، پاکستان کی غیر دستاویزی معیشت کو سیدھا کرنے کا مشن شروع کر دیا ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ریٹیلرز اور دکان داروں کو فکس طریقہ کار کے ذریعے ٹیکس نیٹ میں لائیں گے۔ 240 اسکوائر فٹ کی دکان سے 25 ہزار سے زائد سالانہ ٹیکس نہیں لیں گے، بڑے دکانداروں اور مالز کو ٹیکس نظام سے براہ راست جوڑیں گے۔

    شبر زیدی کا کہنا تھا کہ کمیشن ایجنٹس اور ڈیلرز کو بھی ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے رجسٹر کریں گے، بیوٹی پارلرز پر ابھی تو ٹیکس نہیں لگایا لیکن لگاؤں گا، حکومت نے مالی سال کے لیے 5500 ارب کا ریونیو ہدف رکھا ہے۔

  • اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم سے اب تک 90 ہزار افراد نے فائدہ اٹھایا، ذرائع ایف بی آر

    اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم سے اب تک 90 ہزار افراد نے فائدہ اٹھایا، ذرائع ایف بی آر

    اسلام آباد :  ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے اثاثے ظاہر کرنےکی اسکیم سے ہزاروں افراد نے فائدہ اٹھایا ، مدت میں توسیع سے تعداد ایک لاکھ افراد تک ہو جانے کا امکان ہے ، حکومت نے اسکیم کی مدت 3 جولائی تک بڑھائی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کو بھرپور پذیرائی حاصل ہو رہی ہے، ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے کہ گزشتہ رات تک اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں کی تعداد نوے ہزار تھی، اثاثے ظاہر ہونے سے حکومتی خزانے کو بیالیس ارب روپے ٹیکس کی مدمیں حاصل ہوئے۔

    ذرائع کے مطابق اسکیم کی مدت حکومت نے 3 جولائی تک بڑھائی ہے ، اسکیم سےفائدہ اٹھانے والوں کی تعداد ایک لاکھ افراد تک ہو جانے کا امکان ہے ، اسیکم سے ملنے والے ٹیکس کا حجم 70 ارب روپے تک ہوجائےگا۔

    گزشتہ مالی سال حکومت کی ٹیکس وصولیاں مقررہ ہدف سےکم رہیں ، ٹیکس وصولیوں کا ہدف4150ارب روپے رکھا تھا جبکہ ٹیکس وصولیوں کا حجم 3820ارب روپے رہا، جو ہدف سے 330 ارب روپے کم تھا۔

    اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں میں زیادہ تر افراد پہلے ٹیکس نیٹ میں نہیں تھے، گوشوارے جمع کروانے والوں کی تعداد پہلی بار 20 لاکھ سے زائد ہوگی۔

    مزید پڑھیں : اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی تاریخ میں 3 جولائی تک توسیع

    دوسری جانب ماہرمعیشت سلمان شاہ کا کہنا ہے ایمنسٹی اسکیم سےمزید لوگ فائدہ اٹھاناچاہتے ہیں ۔ تین دن توسیع ویک اینڈکی وجہ سے کی گئی، تین جولائی کو آئی ایم ایف کی بورڈمیٹنگ ہوگی۔اس وقت تک آئی ایم ایف کو بھی اسکیم سے پاکستان کے نتائج معلوم ہو جائیں گے۔

    خیال رہے اسکیم سے استفادے کیلئے درخواستیں دینے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے دبئی سے اثاثے ظاہر کرنے والے سب سے آگے ہیں، خلیج ٹائمز نے دعویٰ کیا تھا پاکستانیوں نے10کھرب کےاثاثےظاہرکیے۔

    یاد رہے حکومت نے اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی تاریخ میں 3 جولائی تک توسیع کر دی تھی ، مشیر خزانہ شیخ عبد الحفیظ نے کہا تھا کہ ہم ایسیٹ ڈکلیریشن اسکیم کے آخری مراحل میں ہیں، شہریوں سے اپیل ہے اسکیم سے فائدہ ضرور اٹھائیں۔

  • ایف بی آر نے اثاثےظاہرکرنے کی اسکیم میں بڑی رعایت کا اعلان کردیا

    ایف بی آر نے اثاثےظاہرکرنے کی اسکیم میں بڑی رعایت کا اعلان کردیا

    اسلام آباد : ایف بی آر نے اثاثےظاہرکرنےکی اسکیم کےلیے کیش بینکوں میں رکھنے کی شرط ختم کردی، شہری کیش کی تفصیلات بتا سکتے ہیں، سہولت کے باوجود بھی لوگ فائدہ نہیں اٹھاتے تو مدت بڑھانے کا فائدہ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اثاثےظاہرکرنےکی اسکیم میں بڑی رعایت کا اعلان کردیا ، ممبر ٹیکس پالیسی ایف بی آر نے اسکیم کےلیے کیش بینکوں میں رکھنے کی شرط ختم کردی۔

    حامدعتیق سرور نے کہا جن لوگوں نے کیش پراپرٹی یا بزنس میں لگایا وہ لکھ کر دے سکتے ہیں ، شہری کیش کی تفصیلات بتا سکتے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا سہولت کے باوجود بھی لوگ فائدہ نہیں اٹھاتے تو مدت بڑھانےکافائدہ نہیں، قانون میں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی مدت میں توسیع کی گنجائش نہیں۔

    دوسری جانب ایف بی آر کے مطابق 30 جون 2019 تک خریدی گئی جائیدادوں کو اسکیم میں ظاہر کرنے کی اجازت ہے اور جو بینک میں کیش جمع نہیں کراسکے، انہیں 2فیصد اضافی ٹیکس دینا ہوگا۔

    ایف بی آر کا کہنا ہے جون 2018 کے بعد کی جائیدادیں بھی اب اسکیم میں ظاہر کی جاسکیں گی، جائیداد پر 2 فیصد اضافی ٹیکس دینا ہوگا جبکہ جیولرز کو تجارتی اسٹاک میں موجود سونا بھی اسکیم میں ظاہرکرنے کی اجازت ہے، اسٹاک میں موجود سونا ظاہر کرنے پر 4فیصد ٹیکس دینا ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق منظور فنانس بل 2019 کے ذریعےایکٹ2019 میں ترامیم کردی گئی ہیں، ترامیم کے بعد سکیم کی معیاد میں توسیع کے امکانات واضح ہوگئے ہیں۔

    خیال رہے ایسیٹ ڈیکلیئریشن اسکیم سےفائدہ اٹھانے کیلئےصرف ایک روزباقی رہ گیا ہے، وزیر اعظم نےبھی اسکیم کی حتمی تاریخ میں توسیع کا اشارہ دیا تھا، ذرائع کا کہنا ہے حکومت کی جانب سے اعلان کردہ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی معیاد میں توسیع کا امکان ہے۔

  • آئی ایم ایف کا ایمنسٹی  اسکیم پر اعتراض، مزید توسیع کی  مخالفت

    آئی ایم ایف کا ایمنسٹی اسکیم پر اعتراض، مزید توسیع کی مخالفت

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نےایمنسٹی اسکیم  پراعتراض کردیا اور اسکیم میں مزیدتوسیع کی بھی مخالفت کردی، آئی ایم ایف کی ترجمان ٹریسا ڈبن ساشیز کا کہنا ہے کہ توسیع سے پاکستان کے کیس پر اثر پڑےگا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے حکومتِ پاکستان کی جانب سے اعلان کردہ ایسیٹ ڈیکلریشن اسکیم پر اعتراض اٹھادیا اور ساتھ ہی اسکیم میں مزید توسیع کی بھی مخالفت کردی۔

    پاکستان میں آئی ایم ایف کی ترجمان ٹریسا ڈبن ساشیز نے کہا کہ توسیع سےپاکستان کےکیس پراثرپڑےگا، تین جولائی کوبورڈاجلاس میں پاکستان کیلئےقرض پروگرام کی منظوری متوقع ہے۔

    ترجمان آئی ایم ایف کا کہنا تھا اثاثے ظاہرکرنے کی اسکیموں کے نقصانات بہت زیادہ ہیں، شفافیت کا پہلو زائل ہوجاتا ہے، وقتی فائدےکیلیےٹیکس دہندگان کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے مذاکرات میں اسکیم پربات ہوئی،آئی ایم ایف تب بھی خوش نہیں تھا۔

    ٹریسا ڈبن ساشیز نے مزید کہا بےنامی قانون میں مددگار ہونے کے باعث فنڈ نے منظوری دی، جس سے کوئی فائدہ نہیں ہوگااس لیےتوسیع ضروری نہیں۔

    مزید پڑھیں : اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی مدت میں توسیع کا امکان

    خیال رہے ایسیٹ ڈیکلیئریشن اسکیم سےفائدہ اٹھانے کیلئےصرف ایک روزباقی رہ گیا ہے، وزیر اعظم نےبھی اسکیم کی حتمی تاریخ میں توسیع کا اشارہ دیا تھا، ذرائع کا کہنا ہے حکومت کی جانب سے اعلان کردہ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی معیاد میں توسیع کا امکان ہے۔

    یاد رہے آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس تین جولائی کو ہوگا، اجلاس میں پاکستان کیلئے نئےقرضہ پروگرام کی حتمی منظوری دی جائےگی، منظوری کے بعد پاکستان کو آئی ایم ایف سے چھ ارب ڈالر کا قرضہ ملنے کا امکان ہے۔

    واضح رہے کہ حکومتِ پاکستان نے یکم جون کو بے نامی جائیدادیں اور اثاثے ظاہر کرنے کے لیے ایمنسٹی اسکیم متعارف کرائی، جس کی معیاد 30 جون کو ختم ہوجائے گی۔

  • اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی مدت میں  توسیع کا امکان

    اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی مدت میں توسیع کا امکان

    اسلام آباد : حکومت کی جانب سے اثاثےظاہرکرنےکی اسکیم کی معیاد میں توسیع کا امکان ہے ، اسکیم کی مدت ختم ہونے میں ایک دن باقی رہ گیا ہے جبکہ رش بڑھنے کے باعث ایف بی آر کا ویب پورٹل بیٹھ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایسیٹ ڈیکلیئریشن اسکیم سےفائدہ اٹھانے کیلئےصرف ایک روزباقی رہ گیا ہے، وزیر اعظم نےبھی اسکیم کی حتمی تاریخ میں توسیع کا اشارہ دیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے حکومت کی جانب سے اعلان کردہ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی معیاد میں توسیع کا امکان ہے۔

      ایف بی آر کا ویب پورٹل بیٹھ گیا 


    دوسری جانب رش بڑھنے کے باعث ایف بی آر کے آن لائن پورٹل پر شدید دباؤ کا شکار ہے ، ایف بی آر کا ویب پورٹل بیٹھ گیا اور متعدد صارفین کو اثاثے ظاہر کرنے میں شدید مشکلات ہورہی ہے، ہزاروں افراد ٹیکس ریٹرن فائل کرنے میں کامیاب نہ ہوسکے ، متعدد بار کوشش کے باوجود ایف بی آر پورٹل بحال نہیں ہوسکا۔

    ذرائع ایف بی آر کے مطابق ایف بی آر پورٹل پر دباؤکو کم کیا جارہا ہے، اسکیم کی مدت بڑھانے پروزیراعظم نے ہدایات جاری نہیں کیں۔

    تاجروں، بینک اور چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس نے اسکیم کی مدت میں توسیع کا مطالبہ کیا ہے

     چیئرمین ایف بی آر کی اسکیم کا پورٹل ہر صورت آن لائن کرنے کی ہدایت


    چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے اسکیم کا پورٹل ہر صورت آن لائن کرنے اور اضافی سسٹم لگانے کی ہدایات دے دیں جبکہ لاہور اور راولپنڈی میں 3کمشنرز کوآن لائن سسٹم اپ ڈیٹ کرنے کی ہدایت کی۔

    ایف بی آر کے مطابق تمام فیلڈ دفاتر 29جون کو رات 8بجے تک کھلے رہیں گے ، 30 جون کو تمام دفاتر رات 11 بجے تک کھلے رہیں گے، تمام ٹیکس گذار ٹیکس اور ڈیوٹیزاور ٹیکس گوشوارے جمع کرا سکتے ہیں، 30جون تک مستفید ہونے والوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جائیں گی۔۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا ملک کو قرضوں کی دلدل سے نکالنا ہے تو مائنڈ سیٹ بدلنا ہوگا، ایسٹ ڈکلیریشن اسکیم کے معاملےکی خود نگرانی کررہا ہوں، وقت کم ہونے پرلوگوں کامجھ پربھی دباؤ ہےمیں بھی سوچ رہا ہوں ، اگلے48گھنٹے میں لوگوں کی رجسٹریشن کاپروگرام لیکر آئیں گے۔

    عمران خان کا کہنا تھا عوام سمجھتے ہیں ان کا پیسہ ان پرخرچ نہیں ہوتا، یقین دلاتاہوں کہ اب ایسا نہیں ہوگا، ایف بی آر سمیت کوئی ادارہ تنگ نہیں کرے گا کسی کو این آراو نہیں ملے گا، این آر او کی وجہ سے ملک کا قرضہ تیس ہزار ارب تک پہنچا۔ جن کو جیل میں ڈالنا چاہیے ان کا پروڈکشن آرڈرجاری کیاجا رہا ہے۔

    مزید پڑھیںایسٹ ڈکلیریشن اسکیم کے معاملےکی خود نگرانی کررہا ہوں، اڑتالیس گھنٹے میں اہم اعلان ہوگا

    وزیراعظم نے کہا تھا لوگ ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھاناچاہتے ہیں ، کرپشن کی وجہ سے مہنگائی،بےروزگاری بھی ہوتی ہے، ایک کرپشن نیچے اور ایک لیڈرشپ کی سطح پر ہوتی ہے، اوپرکی سطح پر کرپشن سے ادارے تباہ ہوتے ہیں۔

    واضح رہے کہ حکومتِ پاکستان نے یکم جون کو بے نامی جائیدادیں اور اثاثے ظاہر کرنے کے لیے ایمنسٹی اسکیم متعارف کرائی ہے جس کی معیاد 30 جون کو ختم ہوجائے گی، چیئرمین ایف بی آر نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ایمنسٹی کے تحت ظاہر ہونے والے اثاثوں کو بطور ثبوت کسی اور کیس کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا۔

  • ایمنسٹی اسکیم کی مدت میں توسیع ہوگی یا نہیں؟ 48 گھنٹےمیں اہم فیصلہ متوقع

    ایمنسٹی اسکیم کی مدت میں توسیع ہوگی یا نہیں؟ 48 گھنٹےمیں اہم فیصلہ متوقع

    اسلام آباد : حکومت کی  اعلان کردہ ایسیٹ ڈیکلیئریشن اسکیم کی مدت میں توسیع سے متعلق اڑتالیس گھنٹےمیں اہم فیصلہ متوقع ہے ، ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے اسکیم میں توسیع کےلیےآرڈیننس لاناہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان کی اعلان کردہ ایسیٹ ڈیکلیئریشن آرڈینینس سے فائدہ اٹھانے میں صرف دو دن رہ گئے ہیں، ایمنسٹی اسکیم کی مدت میں توسیع سے متعلق اہم فیصلہ ڑتالیس گھنٹے میں متوقع ہے۔

    ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے اثاثےظاہرکرنےکی اسکیم میں توسیع کاعلم نہیں، اسکیم میں توسیع کےلیےآرڈیننس لاناہوگا۔

    گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے کہا ملک کو قرضوں کی دلدل سے نکالنا ہے تو مائنڈ سیٹ بدلنا ہوگا، ایسٹ ڈکلیریشن اسکیم کے معاملےکی خود نگرانی کررہا ہوں، وقت کم ہونے پرلوگوں کامجھ پربھی دباؤ ہےمیں بھی سوچ رہا ہوں ، اگلے48گھنٹے میں لوگوں کی رجسٹریشن کاپروگرام لیکرآئیں گے۔

    مزید پڑھیں : ایسٹ ڈکلیریشن اسکیم کے معاملےکی خود نگرانی کررہا ہوں، اڑتالیس گھنٹے میں اہم اعلان ہوگا

    عمران خان کا کہنا تھا عوام سمجھتے ہیں ان کا پیسہ ان پرخرچ نہیں ہوتا، یقین دلاتاہوں کہ اب ایسا نہیں ہوگا، ایف بی آر سمیت کوئی ادارہ تنگ نہیں کرے گا۔ کسی کو این آراو نہیں ملے گا، این آر او کی وجہ سے ملک کا قرضہ تیس ہزار ارب تک پہنچا۔ جن کو جیل میں ڈالنا چاہیے ان کا پروڈکشن آرڈرجاری کیاجا رہا ہے۔

    وزیراعظم نے کہا تھا لوگ ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھاناچاہتے ہیں ، کرپشن کی وجہ سے مہنگائی،بےروزگاری بھی ہوتی ہے، ایک کرپشن نیچے اور ایک لیڈرشپ کی سطح پر ہوتی ہے، اوپرکی سطح پر کرپشن سے ادارے تباہ ہوتے ہیں۔

    واضح رہے کہ حکومتِ پاکستان نے یکم جون کو بے نامی جائیدادیں اور اثاثے ظاہر کرنے کے لیے ایمنسٹی اسکیم متعارف کرائی ہے جس کی معیاد 30 جون کو ختم ہوجائے گی، چیئرمین ایف بی آر نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ایمنسٹی کے تحت ظاہر ہونے والے اثاثوں کو بطور ثبوت کسی اور کیس کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا۔

  • پاکستانیوں نے ایمنسٹی اسکیم  سے 10 کھرب  کے بیرونی اثاثے  قانونی بنالئے ،خلیج ٹائمز

    پاکستانیوں نے ایمنسٹی اسکیم سے 10 کھرب کے بیرونی اثاثے قانونی بنالئے ،خلیج ٹائمز

    دبئی : خلیج ٹائمز نے انکشاف کیا ہے کہ ایسیٹ ڈیکلیریشن اسکیم پر قوم نے بھرپور اعتماد کرتے ہوئے پاکستانیوں نے بیرون ملک ایمنسٹی اسکیم سے 10 کھرب کے بیرونی اثاثے قانونی بنائے، ڈائریکٹر جنرل انٹر نیشنل ٹیکس ایف بی آر نے کہا 30جون کو ختم اسکیم کا مقصد غیر ظاہر شدہ اثاثے ظاہر کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق متحد ہ عرب امارات کے جریدے خلیج ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ ایمنسٹی اسکیم سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے 10 کھرب کے بیرونی اثاثے قانونی بنالئے ہیں ، سب سے زیادہ یو اے ای میں موجود اثاثے قانونی بنائے گئے اور یو اے ای میں موجود 346 ارب کے اثاثے سفید کیےگئے۔

    عرب اخبار نے کہا سب سے زیادہ غیرقانونی اثاثے یو اے ای میں بنائےگئے، یو اے ای کے بعد سب سے زیادہ اثاثےسوئزر لینڈ میں بنائےگئے، تیسرے نمبر پر برطانیہ اور چوتھے نمبر پر سنگاپور جبکہ پانچواں نمبر برٹش ورجن آئی لینڈز میں اثاثے بنائےگئے۔

    یو اے ای میں موجود 346 ارب کے اثاثے سفید کیےگئے

    ڈائریکٹر جنرل انٹر نیشنل ٹیکس ایف بی آر محمد اشفاق احمد نے عالمی جریدے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا پاکستان اور یواےای میں معلومات کے تبادلے کا 2طرفہ معاہدہ ہے، بینک معلومات بھی شیئر ہوتی ہیں۔

    ڈائریکٹر جنرل انٹر نیشنل ٹیکس ایف بی آر کا کہنا تھا 30جون کو ختم اسکیم کا مقصد غیر ظاہر شدہ اثاثے ظاہر کرنا ہے، ہم نےمعیشت کو بہتر کرنے کیلئے اقدام اٹھایاہے۔

    محمد اشفاق احمد نے کہا گزشتہ سال پاکستان کو 28 ممالک کی معلومات حاصل ہوچکی ہیں، 71 مزید ممالک سے بھی معلومات جلد مل جائیں گی اور آئندہ دو برسوں تعداد 100 سے زائد ممالک کی ہوجائےگی۔

    خیال رہے حکومت پاکستان کی اعلان کردہ ایسیٹ ڈیکلیئریشن آرڈینینس سے فائدہ اٹھانے میں صرف پانچ روز رہ گئے ہیں، اسکیم سےفائدہ اٹھانے کی آخری تاریخ تیس جون دوہزارانیس ہے۔

    ٹیکس ماہرین کےمطابق اسکیم میں کوبہترین رسپانس ملاہے، عوام اسکیم سےفائدہ اٹھاناچاہتی ہے۔

    ایف بی آرکا کہنا ہے کہ اسکیم کو فنانشل این آراو نہ سمجھاجائے، لاہور ہائی کورٹ میں جمع کرائےگئے ایف بی آر کےجواب میں بورڈ کا کہنا تھا کہ اسکیم کا اصل مقصد غیر دستاویزی اثاثوں کو ڈاکیومنٹ کرنا ہے اور ٹیکس وصولیوں میں اضافہ کرناہے۔

  • چیئرمین ایف بی آر کی ہدایت پر ایمنسٹی اسکیم سے متعلق آگاہی مہم میں تیزی

    چیئرمین ایف بی آر کی ہدایت پر ایمنسٹی اسکیم سے متعلق آگاہی مہم میں تیزی

    لاہور : ایمنسٹی اسکیم سے متعلق آگاہی مہم عروج پر پہنچ گئی، کمپنیوں کے ذمہ داران سے رابطے کے لئے چار ٹیمیں بھی تشکیل دے دی گئیں، باقاعدہ فوکل پرسن کی تعیناتی بھی کر دی گئی۔

    ۔تفصیلات کے مطابق چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریو نیو شبر زیدی کی خصوصی ہدایت پر ایمنسٹی اسکیم سے متعلق آگاہی مہم عروج پر پہنچ گئی۔

    کمشنر زون ٹو لاہور سیدہ نورین زہرہ اور ان کی ٹیم نے800سے زائد کمپنیوں کو بے نامی ایکٹ اور ایمنسٹی اسکیم کے حوالے سے بروشر اور لٹریچر فراہم کردیا گیا جبکہ باقاعدہ فوکل پرسن کی تعیناتی بھی کر دی گئی۔

    بتایا گیا ہے کہ کمپنیوں کے ذمہ داران سے رابطے کےلئے چار ٹیمیں بھی تشکیل دے دی گئیں جن کی نگرانی ایڈیشنل کمشنر زون ٹو سی آر ٹو چوہدری ظفر اقبال اور عامرہ سرمد کریں گے۔

    ٹیموں نے اب تک درجنوں کمپنیوں کے ڈائریکٹرز صاحبان کے ساتھ ملاقاتیں کرکے انہیں بے نامی ایکٹ کی روشنی میں اسکیم سے استفادہ حاصل کرنے کے فوائد بتائے۔

    رواں ہفتے زون ٹو کے افسران دو آگاہی سیمینارز کا بھی انعقاد کریں گے جن میں آٹو پارٹس مینو فیکچرنگ ایسوسی ایشن اور ماسٹر گروپ کے نمائندوں کو تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا۔

  • ایمنسٹی اسکیم کی خامیاں دور کر کے ڈیڈ لائن میں مزید توسیع کی جائے، بزنس مین پینل

    ایمنسٹی اسکیم کی خامیاں دور کر کے ڈیڈ لائن میں مزید توسیع کی جائے، بزنس مین پینل

    اسلام آباد : بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئرمین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ ایمنسٹی اسکیم موجودہ حکومت کا اہم ترین فیصلہ ہے جس سے ملک و قوم کی قسمت بدل سکتی ہے۔

    تاجر برادری سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شراکت داروں کی آراء کی روشنی میں اس اسکیم کی خامیاں دور کر کے ڈیڈ لائن میں توسیع کی جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد اس سے فائدہ اٹھا سکیں۔

    میاں زاہد حسین نے مزید کہا کہ ماضی میں کوئی ایمنسٹی اسکیم اس لئے کامیاب نہ ہوسکی کہ ان میں مراعات اور ترغیبات کی کمی تھی ، اس لئے اکثریت نے اس سے فائدہ اٹھانے کے بجائے ٹیکس نیٹ سے باہر رہنے کو ہی ترجیح دی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کا بجٹ میں غریبوں کے بجائے امیروں پر بوجھ بڑھانے، جنرل سیلز ٹیکس میں اضافہ نہ کرنے، آڑھتیوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے اور سگریٹ اور کولڈ ڈرنکس پر ہیلتھ ٹیکس کے نفاذ کے فیصلے درست ہیں جن کی مکمل تائید کرتے ہیں۔