Tag: amnesty scheme 2018 pakistan

  • ایمنسٹی اسکیم کا آخری روز، قومی خزانے کو کتنا فائدہ ہوا؟

    ایمنسٹی اسکیم کا آخری روز، قومی خزانے کو کتنا فائدہ ہوا؟

    کراچی / اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایمنسٹی کا آج آخری روز ہے، اب تک مجموعی طور پر 65 ہزار افراد نے اسکیم سے استفادہ کیا اور قومی خزانے کو اربوں روپے وصول ہوئے۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پیرکی رات تک 65 ہزار افراد نےایمنسٹی اسکیم سےفائدہ حاصل کیا، 59 ہزار افراد نے مقامی جبکہ 6 ہزار نے بیرونِ ملک اثاثے ظاہر کیے۔

    ترجمان ایف بی آر کے مطابق ایمنسٹی اسکیم سے مجموعی طورملکی خزانے کو 110 ارب روپے کا ٹیکس حاصل ہوا جبکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے 123 ارب روپے کی ٹیکس وصولی کا ہدف بنایا تھا۔

    مزید پڑھیں: ٹیکس ایمنسٹی اسکیم: 102 ارب روپے کے ٹیکس وصول

    ترجمان ایف بی آر نے ایک بار پھر وضاحت دی کہ ایمنسٹی اسکیم میں تاریخ کی توسیع کا کوئی ارادہ نہیں اور نہ ہی فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے پاس اس کا اختیار ہے۔

    خیال رہے کہ ملک کے ٹیکس چوروں اور چوری کے پیسے سے بیرون ملک اثاثے بنانے والوں کو گزشتہ حکومت کی جانب سے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے تحت موقع دیا گیا تھا کہ وہ اپنے اثاثوں پر ٹیکس ادا کردیں۔

    ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے روح رواں سابق مشیر برائے خزانہ مفتاح اسماعیل تھے، اسکیم کے لیے ایوان ہائے تجارت وصنعت، ایسوسی ایشن بلڈرز اینڈ ڈویلپرز اور دیگر تجارتی انجمنیں مطالبہ کر رہی تھیں۔

    یہ بھی پڑھیں: ایمنسٹی اسکیم نہ آتی تو خسارہ زیادہ ہوتا، ڈاکٹر شمشاد اختر

    اسکیم کو 30 جون کو ہی ختم ہوجانا تھا مگر یکم جولائی 2018 کو صدر مملکت ممنون حسین نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم میں 31 دن کی توسیع کے آرڈیننس پر دستخط کیے اور اس کی معیاد کو 31 جولائی رات 12 بجے تک بڑھتے ہوئے صارفین کو موقع فراہم کیا گیا تھا کہ وہ مقررہ تاریخ تک ایف بی آر کو ذرائع آمدن ظاہر کیے بغیر اثاثے ظاہر کرلیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ایمنسٹی اسکیم’3 سے چار ارب ڈالر واپسی کا امکان ہے‘

    ایمنسٹی اسکیم’3 سے چار ارب ڈالر واپسی کا امکان ہے‘

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ ماضی کی نسبت اس بار متعارف کرائی جانے والی ایمنسٹی اسکیم کے مثبت اثرات سامنے آرہے ہیں۔

    چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ اسکیم کو کامیاب کرنے کے لیے نگراں حکومت کوشش کررہی ہے مگر ایمنسٹی سے جرائم میں ملوث افراد ہرگز فائدہ نہیں اٹھا سکتے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ اسکیم سے ملکی خزانے میں ٹیکس آئے گا اور بیرونِ ملک میں غیر قانونی طور پر منقل کیا جانے والا پیسہ بھی واپس پاکستان آئے گا، صارف 5 فیصد ٹیکس دےکر خود کو کلیئر کراسکتا ہے مگر سرکاری ملازم اس اسکیم سےفائدہ نہیں اٹھاسکتا۔

    چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ کوئی نہیں کہہ سکتا بیرون ممالک میں پاکستانیوں کے کتنے اثاثےموجودہیں، اگر حکومت یا اداروں کو معلوم ہوتا تو اب تک مذکورہ افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جاچکی ہوتی۔

    مزید پڑھیں: ٹیکس ایمنسٹی اسکیم: خاتمے میں‌ دو ہفتے باقی، ایف بی آر کامیابی کے لیے متحرک

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ فارن اکاؤنٹس رکھنے والا شخص ٹیکس ادائیگی کے لیے لوکل مارکیٹ سےڈالر نہیں خریدسکتا، اگر اس کی اجازت دے دی تو روپے پر دباؤ آئے گا اور قدر مزید کم ہوگی۔

    دوسری جانب ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے متعلق ایف بی آر کے ممبر محمداقبال نے تفصیلی پریس کانفرنس کی جس میں اُن کا کہنا تھا کہ بیرونی اورمقامی اثاثےظاہرکر کے 30 جون تک فائدہ اٹھایاجاسکتا ہے۔

    ڈاکٹر اقبال کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی اسکیم سےمتعلق مہم تیزی سے جاری ہے، اس میں توسیع کا کوئی ارادہ نہیں اور نہ ہی ایف بی آر کے پاس اس حوالے سے کوئی اختیار ہے۔

    ایف بی آر ممبر کا کہنا تھا کہ اب تک کتنی رقم یا اثاثےظاہرکیےگئے اس حوالے سے کچھ نہیں بتاسکتے البتہ اس حوالے سے بہت زیادہ مثبت نتیجہ سامنے آرہا ہے۔

    اسے بھی پڑھیں: ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے ٹیکس نیٹ میں اضافہ متوقع ہے: موڈیز

    اُن کا کہنا تھا کہ حکومت کا مقصدہے باہر جانے والاپیسہ پاکستان واپس لایاجائے، اس لیے لوگوں کو اسکیم کے ذریعے سہولت دی گئی کہ وہ مقامی سطح پر 5 فیصدٹیکس دےکر اثاثےقانونی کرا لیں۔

    ڈاکٹر اقبال کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی کے حوالے سے خصوصی طور پر اینٹی منی لانڈرنگ اور ٹیررفنانسنگ قوانین کاخیال رکھاجارہاہے، کم ازکم 3سے4 ارب ڈالر واپس پاکستان آسکتےہیں۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ اسکیم پر ایف اے ٹی ایف نے منی لانڈرنگ کے حوالے سے تحفظات اٹھائے جنہیں دور کردیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں