Tag: amnesty scheme

  • پاکستان نے آئی ایم ایف کو ایمنسٹی اسکیم پر راضی کرلیا

    پاکستان نے آئی ایم ایف کو ایمنسٹی اسکیم پر راضی کرلیا

    اسلام آباد: پاکستان نے ایمنسٹی اسکیم پر انٹرنیشل مانٹیری فنڈ (آئی ایم ایف) کو راضی کرلیا ہے، اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم رواں ماہ متعارف کروائے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کے دوران پاکستان نے ایمنسٹی اسکیم پر آئی ایم ایف کو راضی کرلیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم سے ٹیکس آمدن میں اضافہ ہوسکتا ہے، اسکیم سے 170 ارب روپے کا ٹیکس مل سکتا ہے۔ اسکیم سے 2500 ارب روپے اثاثے قانونی بن سکتے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم رواں ماہ متعارف کروائے جانے کا امکان ہے۔ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم آسان اور سہل ہوگی۔ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم آئی ایم ایف پروگرام سے پہلے جاری ہوگی۔ آئی ایم ایف سے قرض پروگرام لینے کے بعد اسکیم کا اجرا نہیں ہوسکتا۔

    خیال رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف حکام کے درمیان تکنیکی سطح کے مذاکرات جاری ہیں۔ آئی ایم ایف مشن کی سربراہی ارنستو ریگو کر رہے ہیں۔ پہلے مرحلے میں تکنیکی سطح کے مذکرات کی قیادت حکومت پاکستان کی جانب سے سیکریٹری وزارت خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کر رہے ہیں۔

    تکینکی مذاکرات میں آئی ایم ایف سے محصولات، ایکسچینج ریٹ، شرح سود، بجلی اور گیس کی قیمتوں پر بات چیت ہوئی۔ آئی ایم ایف کو پاور سیکٹر کے ساتھ سوشل سیفٹی نیٹ پر بریفنگ دی گئی۔

    آئی ایم ایف کو حکومت کی جانب سے سرکلر ڈیٹ کم کرنے، بجلی و گیس کے نرخ بڑھانے کے لیے حکمت عملی کا بھی بتایا گیا۔ آئی ایم ایف نے نئے مالی سال سے بھرپور ٹیکس اصلاحات پر زور دیا ہے اور کہا ہے کہ آئی ایم ایف کم از کم چھ سو ارب روپے کے نئے ٹیکسوں کا نفاذ چاہتا ہے۔

    آئی ایم ایف وفد نے بجلی اور گیس کے نرخوں میں بھی اضافہ تجویز کیا ہے جبکہ نقصان میں چلنے والے قومی اداروں کی تنظیم نو اور نجکاری بھی آئی ایم ایف کے مطالبات میں شامل ہے۔

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات 10 مئی تک جاری رہیں گے۔

  • اپوزیشن ایمنسٹی اسکیم کے خلاف سینیٹ میں قرارداد لائے گی ، خورشیدشاہ

    اپوزیشن ایمنسٹی اسکیم کے خلاف سینیٹ میں قرارداد لائے گی ، خورشیدشاہ

    سکھر : پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کہتے ہیں اپوزیشن ایمنسٹی اسکیم کے خلاف سینیٹ میں قرارداد لائے گی، حکمراں جماعت ماضی میں ایمنسٹی اسکیم کو گالیاں دیتی رہی ہے، اب آپ نے پھر بڑا یو ٹرن لےکرایمنسٹی اسکیم کوقبول کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر میں پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا مکران میں 14 مسافروں کے قتل عام کا واقعہ افسوسناک ہے، اپوزیشن کبھی نہیں چاہتی کہ ملک میں ایسےحالات ہوں، اداروں کو حکومت اپنے لئے نہیں، ریاست کیلئے استعمال کرے، اداروں کوعوام کی فلاح وبہبود کے لئے استعمال کریں۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہتے آرہے ہیں جو بات ہو عوام کے سامنے رکھی جائے، آئی ایم ایف سے ہر حکومت قرضہ لے چکی ہیں، ان حالات میں حکومت آئی ایم ایف کے پاس گئی ، ہم نے کہا تھا آئی ایم ایف میں جارہے ہیں تو بتا دیں۔

    پی پی رہنما نے کہا عمران خان کہتےتھےآئی ایم ایف کےپاس گئےتوخودکشی کرلوں گا، حکومت آئی ایم ایف سےمعاہدوں کوچھپارہی ہے، آئی ایم ایف کی شرائط ہر حکومت مانتی آئی ہے۔

    حکومت آئی ایم ایف سےمعاہدوں کوچھپارہی ہے

    ان کا کہنا تھا حکومت صحیح کہہ رہی ہےعوام کی چیخیں نکلیں گی، گیس،بجلی،پیٹرول کی قیمتوں کو بڑھایاگیا، آئی ایم ایف قیمتوں میں مزیداضافہ چاہتی ہے، کہتے تھے قرضےنہیں لیں گےمہنگائی کونیچے لے آئیں گے۔

    خورشیدشاہ نے کہا حکومت نےایک دھیلےکابھی ریلیف عوام کونہیں دیا، باتیں بناتےہیں کہتےہیں ہمیں ملک لوٹاپھوٹا ملا، حکومت کوجی ڈی پی کا گروتھ5.8 فیصد  ملا  تھااب 2.4 پر آگیا ہے ، حکومتی وزیرڈالر کی قیمتوں میں اضافے پر چیختےتھے، اب ڈالرکی قیمتوں پروہی وزیرخاموش ہیں، ڈالر کی قدرمیں اضافہ ہوگیا ، روزگارنہیں۔

    پی ٹی آئی والےکہتے ہیں 2 کی بجائے ایک روٹی کھاؤ

    ان کا مزید کہنا تھا بزنس کمیونٹی سرمایہ کاری کرنےکوتیارنہیں، دوسرے ممالک میں کرپشن کرپشن چیخو گے تو کون سرمایہ کاری کرےگا۔

    پیپلز پارٹی رہنما نے کہا پی ٹی آئی والےکہتے ہیں 2 کی بجائے ایک روٹی کھاؤ، سندھ، پنجاب اور بلوچستان میں ڈویلپمنٹ رک گئی، پہلے صوبے خوش تھے، اچانک این ایف سی پر مسئلے ہونے لگے۔

    خورشیدشاہ کا کہنا تھا آئین ختم کیے بغیرملک میں صدارتی نظام نہیں آ سکتا، وزیراعظم پارلیمنٹ کی بجائے کنٹینر پر چڑھا ہو تو آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ ملک ٹھیک ہوگا،  حکومت سے بار بار کہہ چکے ہیں اداروں کو اپنے لیے نہیں ریاست کیلئے استعمال کرے۔

  • آئی ایم ایف سے معاہدہ مجبوری ہے، ایمنسٹی اسکیم میں وقت لگے گا، اسد عمر

    آئی ایم ایف سے معاہدہ مجبوری ہے، ایمنسٹی اسکیم میں وقت لگے گا، اسد عمر

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ ہماری مجبوری ہے، ایمنسٹی اسکیم جیسے فیصلے میں وقت بھی لگے تو کوئی بات نہیں۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، اسد عمر نے کہا کہ پاکستان کا آئی ایم ایف سے معاہدہ مجبوری ہے، اگر پہلے وہاں جاتے تو ڈسکاؤنٹ ریٹ بہت زیادہ ہوتا، حکومت ملی تو معاشی صورتحال ایسی تھی کہ مٹھی بند کرنا پڑی، اب ہماری مٹھی کھلنا شروع ہوجائے گی، بہت مثبت فضا بن رہی ہے۔

    اسدعمر کا مزید کہنا تھا کہ2019اور2020پراپرٹی، اسٹاک اور سرمایہ کاروں کیلئے اچھا رہے گا، پرائیویٹ سیکٹر سے متعلق نیب قانون میں ترمیم کی ضرورت ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں وزیر خزانہ نے کہا کہ کاروباری طبقے اور معیشت چلانے والوں کو نیب کے خوف سے آزاد کرانا ہوگا، پاکستان میں زمینوں کی قیمت کے معاملے کو بھی دیکھ رہے ہیں، پاکستان کو اب یورو بانڈ بھی لانے چاہیئں، سکوک بانڈ میں بھی جانا چاہیے۔

    معیشت کی بہتری سے معتلق اسد عمر کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی اسکیم سے معیشت تبدیل نہیں ہوگی، ایمنسٹی اسکیم کا مقصد پیسہ اکٹھا کرنا نہیں ہے، اس فیصلے میں وقت بھی لگے تو کوئی بات نہیں۔

    ایمنسٹی اسکیم کو زیادہ آزاد کیا تو کافی تنقید ہوگی، دستاویزی طریقے سے ٹیکس نیٹ میں آنے سے معیشت تبدیل ہوگی، غیردستاویزی معیشت میں سب نہیں کچھ لوگ ہوسکتے ہیں۔

  • وزیراعظم  عمران خان کی زیر صدارت ایمنسٹی اسکیم پر خصوصی اجلاس آج ہوگا

    وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ایمنسٹی اسکیم پر خصوصی اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ایمنسٹی اسکیم پر خصوصی اجلاس آج ہو گا، جس میں ایمنسٹی اسکیم کے مثبت اور منفی پہلوؤں کاجائزہ لیا جائےگا، ذرائع کا کہنا ہے وفاقی کابینہ کے اطمینان تک ایمنسٹی اسکیم کو منظور نہیں کیاجائےگا۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے معاملے پر وفاقی کابینہ میں اختلافات کے بعد وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ایمنسٹی اسکیم پر خصوصی اجلاس آج ہوگا۔

    اجلاس میں کابینہ ارکان سےایمنسٹی اسکیم پر حتمی تجاویزلی جائیں گی اور ایمنسٹی اسکیم کاشق وار جائزہ لیا جائے گا جبکہ اسکیم کےمثبت اور منفی پہلوؤں کا جائزہ بھی لیا جائےگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے وفاقی کابینہ کےاطمینان تک ایمنسٹی اسکیم کومنظورنہیں کیاجائےگا۔

    مزید پڑھیں : وزیر اعظم عمران خان نے ایمنسٹی اسکیم کی حمایت کر دی

    گذشتہ روز وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے معاملے پر اختلافات سامنے آئے تھے ، اجلاس میں ایمنسٹی اسکیم پر 2گھنٹے بحث ہوئی، جس کے بعد ارکان کابینہ کے مطالبے پر مزید بریفنگ کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم وزیر اعظم نے اسکیم کی حمایت کی تھی۔

    وزیر خزانہ اسدعمر ذیلی کمیٹی کو بریف کریں گے، جب کہ ذیلی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت وزیر اعظم عمران خان خود کریں گے۔

    خیال رہے 8 اپریل کو تحریک انصاف نے اپنی پہلی ایمنسٹی اسکیم تیار کر لی تھی، جسے ٹیکس چوروں اور بے نامی اثاثے رکھنے والوں کے لیے آخری موقع قرار دیا گیا، امید کی گئی تھی کہ آج کے اجلاس میں اسے منظور کر لیا جائے گا۔

    ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا تھا بےنامی اثاثوں پر دس فیصد، بیرون ملک رکھے اثاثے جو پاکستان واپس لائےجائیں گے، ان پر پانچ فیصد اور دیگر اثاثوں پر ساڑھے سات فیصد ٹیکس ادا کرناہوگا جبکہ سونے پر 5ہزار روپے فی گرام ٹیکس دیناہوگا۔

  • دبئی حکومت کی غیر قانونی تارکین کے لیے ’ویزہ ایمنسٹی اسکیم‘ جاری

    دبئی حکومت کی غیر قانونی تارکین کے لیے ’ویزہ ایمنسٹی اسکیم‘ جاری

    دبئی: متحدہ عرب امارات کی حکومت نے اپنے ملک میں مقیم غیر قانونی تارکین وطن کے لیے ایمنسٹی اسکیم متعارف کرادی ، جس کے باعث ایشیائی باشندے پر عائد 10 لاکھ درہم کا جرمانہ بھی معاف کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق یواےای میں غیرقانونی تارکین اور رہائشی افراد کو ریلیف دینے کے لیے حکومت نےایمنسٹی اسکیم متعارف کروائی جس کے تحت شہری اپنا رہائشی اسٹیس تبدیل کرواسکتے اور ویزے کی معیاد ختم ہونے کے باوجود درخواست دے کر قانونی طور پر سکونت اختیار کرسکتے ہیں۔

    حکومت نے یہ اسکیم تین ماہ کے لیے متعارف کرائی جس سے اب تک سینکڑوں غیر قانونی تارکین نے فائدہ اٹھایا، دبئی چھوڑنے کے خواہش مندوں یا قیام کو قانونی بنانے کے خواہش مند مخصوص مراکز پہنچے۔

    یو اے ای سربراہ کی جانب سے اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مخصوص مراکز آنے والے افراد سے خوش اخلاقی سے پیش آئیں، اسی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈیوٹی پر مامور ملازمین نے مراکزی آنے والے افراد کے 10 منٹ سے بھی کم وقت میں معاملات حل کیے۔

    حکومت کی جانب سے متعارف کرانی جانے والی اسکیم سے فائدہ اٹھانے کے لیے پہلے روز غیر قانونی طور پر رہائش پذیر پندرہ سو تینتالیس (1543) افراد نے درخواستیں جمع کروائیں جن میں سے اکثر کی خواہش دبئی میں ہی مزید قیام کرنا تھا جبکہ کچھ نے اپنے اپنے وطن واپس جانے کی اجازت بھی مانگی۔

    شہریوں کا ڈیٹا اکھٹا کرنے والے ادارے محکمہ اقامہ نے ایشیائی تارک وطن پر حکومت کی جانب سے عائد ہونے والا 10 لاکھ درہم کا جرمانہ معاف کیا اور اُسے واپس اپنے وطن جانے کی اجازت دی۔

    ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے کے لیے دبئی حکومت نے اپنے ملک میں قائم تمام سفارت خانوں کے نمائندگان سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے اپنے شہریوں کو وطن واپس جانے یا پھر متحدہ عرب امارات میں قیام کو قانونی بنانے کی ترغیب دیں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کے مسائل حل ہوں۔

    عرب میڈیا کے مطابق غیر قانونی تارکین دبئی میں قیام کو قانونی بنانے کی استدعا کریں گے انہیں مستقبل میں حکومت کی جانب سے عائد کیا جانے والا ٹیکس باقاعدگی سے ادا کرنا ہوگا۔

  • ایمنسٹی اسکیم کا آخری روز، قومی خزانے کو کتنا فائدہ ہوا؟

    ایمنسٹی اسکیم کا آخری روز، قومی خزانے کو کتنا فائدہ ہوا؟

    کراچی / اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایمنسٹی کا آج آخری روز ہے، اب تک مجموعی طور پر 65 ہزار افراد نے اسکیم سے استفادہ کیا اور قومی خزانے کو اربوں روپے وصول ہوئے۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پیرکی رات تک 65 ہزار افراد نےایمنسٹی اسکیم سےفائدہ حاصل کیا، 59 ہزار افراد نے مقامی جبکہ 6 ہزار نے بیرونِ ملک اثاثے ظاہر کیے۔

    ترجمان ایف بی آر کے مطابق ایمنسٹی اسکیم سے مجموعی طورملکی خزانے کو 110 ارب روپے کا ٹیکس حاصل ہوا جبکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے 123 ارب روپے کی ٹیکس وصولی کا ہدف بنایا تھا۔

    مزید پڑھیں: ٹیکس ایمنسٹی اسکیم: 102 ارب روپے کے ٹیکس وصول

    ترجمان ایف بی آر نے ایک بار پھر وضاحت دی کہ ایمنسٹی اسکیم میں تاریخ کی توسیع کا کوئی ارادہ نہیں اور نہ ہی فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے پاس اس کا اختیار ہے۔

    خیال رہے کہ ملک کے ٹیکس چوروں اور چوری کے پیسے سے بیرون ملک اثاثے بنانے والوں کو گزشتہ حکومت کی جانب سے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے تحت موقع دیا گیا تھا کہ وہ اپنے اثاثوں پر ٹیکس ادا کردیں۔

    ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے روح رواں سابق مشیر برائے خزانہ مفتاح اسماعیل تھے، اسکیم کے لیے ایوان ہائے تجارت وصنعت، ایسوسی ایشن بلڈرز اینڈ ڈویلپرز اور دیگر تجارتی انجمنیں مطالبہ کر رہی تھیں۔

    یہ بھی پڑھیں: ایمنسٹی اسکیم نہ آتی تو خسارہ زیادہ ہوتا، ڈاکٹر شمشاد اختر

    اسکیم کو 30 جون کو ہی ختم ہوجانا تھا مگر یکم جولائی 2018 کو صدر مملکت ممنون حسین نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم میں 31 دن کی توسیع کے آرڈیننس پر دستخط کیے اور اس کی معیاد کو 31 جولائی رات 12 بجے تک بڑھتے ہوئے صارفین کو موقع فراہم کیا گیا تھا کہ وہ مقررہ تاریخ تک ایف بی آر کو ذرائع آمدن ظاہر کیے بغیر اثاثے ظاہر کرلیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • وفاقی کابینہ نے ایمنسٹی اسکیم میں دو ماہ کی توسیع کا فیصلہ کرلیا، قانونی مسودہ تیار

    وفاقی کابینہ نے ایمنسٹی اسکیم میں دو ماہ کی توسیع کا فیصلہ کرلیا، قانونی مسودہ تیار

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے ایمنسٹی اسکیم میں توسیع کا فیصلہ کرلیا، صدارتی آرڈیننس جاری کرنے کے لیے قانونی مسودہ تیار کرکے ایوان صدر ارسال کردیا گیا، منظوری آج ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کالے دھن کو سفید کرنے کیلئے متعارف کرائی جانے والی ایمنسٹی اسکیم کی مدت آج رات ختم ہو گئی، نگراں حکومت نے اسکیم میں توسیع کا فیصلہ کرلیا ہے، اسکیم میں توسیع صدارتی آرڈیننس کے ذریعے کی جائے گی۔

    اس حوالے سے نگراں وزیر اعظم جسٹس (ر) ناصر الملک کے زیر صدارت کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وفاقی کابینہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم میں توسیع دینے پر رضامند ہوگئی، کابینہ نے ایمنسٹی اسکیم میں31دن کی توسیع دینے پر اصرار کیا جبکہ ایف بی آر نے توسیع کی مدت51دن کرنے کی درخواست کی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایمنسٹی اسکیم میں دو ماہ کی توسیع کی جائے گی، صدارتی آرڈیننس جاری کرنے کے لیے قانونی مسودہ تیار کرکے ایوان صدر ارسال کردیا گیا ہے، صدر کے دستخط کے بعد آرڈیننس آج رات12بجے تک جاری ہونے کا امکان ہے۔

    ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے ایف بی آر کواب تک47ارب روپے حاصل ہو چکے ہیں، توسیع کے بعد مزید 70سے80 ارب روپے حاصل ہوسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : ایمنسٹی اسکیم سے استفادے کا آج آخری دن، ایف بی آر کو 72ارب روپے حاصل

    یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کی سابق حکومت کی جانب سے غیر قانونی اثاثوں او ر کالے دھن کو سفید کرنے کے حوالے سے رواں سال مارچ میں ایمنسٹی اسکیم متعارف کرائی گئی تھی، ایف بی آر نے بھی اس اسکیم کو کامیاب قرار دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • ایمنسٹی اسکیم سے استفادے کا آج آخری دن،  ایف بی آر کو 72ارب روپے حاصل

    ایمنسٹی اسکیم سے استفادے کا آج آخری دن، ایف بی آر کو 72ارب روپے حاصل

    اسلام آباد : ایمنسٹی اسکیم سے استفادے کا آج آخری دن ہے، اسکیم سے حاصل ہونے والے محصولات کا حجم بہتر ارب روپے ہوگیا ہے جبکہ ٹیکس وصولیوں میں مزید اضافہ متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کالا دھن سفید کروانے اور چھپے اثاثے قانونی بنانے کی ایمنسٹی اسکیم سے استفادہ کرنے کا آج آخری دن ہے، اسکیم آج رات بارہ بجے ختم ہوجائے گی اور قانون میں اسکیم کو توسیع دینے کی کوئی گنجائش نہیں۔

    ایف بی آر کو اسکیم چار سے پانچ ارب ڈالر حاصل ہونے کی امید تھی تاہم ایف بی آر کو 72ارب روپے حاصل ہوئے جبکہ سو ارب روپے تک کا ٹیکس حاصل ہونے کی امید ہے۔

    خلیجی اور یورپی ممالک میں موجود پاکستانیوں کو ہفتہ وار تعطیلات کے باعث مشکلات کا سامنا ہے، جس کے باعث اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے اسکیم میں توسیع کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔

    ٹیکس ماہرین کے مطابق ایمنسٹی اسکیم میں توسیع صرف صدارتی آرڈیننس سے ممکن ہے، انڈونیشیا کی طرز پر اسکیم میں توسیع کی جاسکتی ہے، توسیع کے بعد ہر ماہ ٹیکس کی شرح میں ایک فیصد کا اضافہ ہوگا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ 3 ماہ کے لیے توسیع سے مقامی اثاثوں پر ٹیکس کا ریٹ 8 فیصد ہو جائے گا جبکہ غیر ملکی اثاثوں پر ٹیکس کا ریٹ 6فیصد ہو جائے گا۔

    یاد رہے کہ  مسلم لیگ ن کی سابق حکومت کی جانب سے غیر قانونی اثاثوں او ر کالے دھن  کو سفید کرنے کے حوالے سے ایمنسٹی اسکیم متعارف کرائی تھی اور ایف بی آر نے اسکیم کو کامیاب قرار دیا تھا۔

    چیئرمین ایف بی آر طارق محمود پاشا کا کہنا تھا کہ غیر قانونی اثاثوں کو ظاہر کرنے کا یہ آخری موقع ہے اگر کسی نے اس سے فائدہ نہیں اٹھایا تو پھر وہ کام کے نہیں رہیں گے کیونکہ اگر صبح کا بھولا شام کو واپس گھر آجائے تو اُسے بھولا نہیں کہتے۔

    سپریم کورٹ نے بھی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم میں مداخلت نہ کرنے کا عندیہ دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ایف بی آر نے ایمنسٹی اسکیم کو کامیاب قرار دے دیا

    ایف بی آر نے ایمنسٹی اسکیم کو کامیاب قرار دے دیا

    کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے غیر قانونی اثاثے اور کالے دھن کو سفید کرنے کی اسکیم کو کامیاب قرار دیتے ہوئے ایمنسٹی اسکیم میں مزید توسیع نہ کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی سابق حکومت کی جانب سے غیر قانونی اثاثوں او ر کالے دھن  کو سفید کرنے کے حوالے سے ایمنسٹی اسکیم متعارف کرائی تھی جسے ایف بی آر نے کامیاب قرار دیا، ایمنسٹی کی آخری تاریخ میں صرف 7 روز باقی ہیں۔

    ایف بی آر کے مطابق قانونی طور پر اسکیم 20 اپریل سے شروع ہوئی جس میں توسیع کی کوئی قانونی گنجائش  موجود نہیں ہے لہذا متعلقہ افراد اس اسکیم سے 30 جون تک ہی فائدہ اٹھا سکتے ہیں ، مقررہ تاریخ گزرنے کے بعد سخت کارروائی عمل میں لائی جائےگی۔

    مزید پڑھیں: ایمنسٹی اسکیم’3 سے چار ارب ڈالر واپسی کا امکان ہے‘

    ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ایمنسٹی اسکیم غیر معمولی طور پر مقبول ہوئی جس کی وجہ سے چار ارب ڈالر کی آمدن کا امکان ہے جبکہ عالمی ریٹنگز کی ایجنسی موڈیز نے بھی ایمنسٹی کے حوالے سے مثبت امید ظاہر کی تھی۔

    دوسری جانب زرائع کا کہنا ہے کہ اسیکم سے تاحال اکیس ارب روپے  حاصل ہوئے جن میں سےسولہ ارب روپے چالان کی صورت میں ایف بی آر کے پاس جبکہ پانچ ارب  ڈالر بینکنگ زرائع سے موصول ہوئے ہیں۔

    کراچی میں فیڈریشن ہاؤس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر طارق محمود پاشا کا کہنا تھا کہ غیر قانونی اثاثوں کو ظاہر کرنے کا یہ آخری موقع ہے اگر کسی نے اس سے فائدہ نہیں اٹھایا تو پھر وہ کام کے نہیں رہیں گے کیونکہ اگر صبح کا بھولا شام کو واپس گھر آجائے تو اُسے بھولا نہیں کہتے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ  ہم نے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے میں تاخیر کی، ایمنسٹی اسکیم کے تحت پہلے مرحلے میں 100 افراد کی تفصیلات جمع کی جبکہ ابھی تک 55 لوگوں کی تفصیلات ہمیں موصول ہوئیں۔

    چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ اگر کسی کا پیسہ باہر گیا تو یہ آخری موقع ہے وہ پیسہ واپس لاکر اسے قانونی کروالے وگرنہ ایسا نہ ہو کہ پیسہ ملک میں بھی نہ آئے اور اسے استعمال بھی نہ کیا جاسکے، مقررہ تاریخ گزرنے کے بعد جن لوگوں کی شکایات موصول ہوں گی اُن کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

    یہ بھی پڑھیں: ٹیکس ایمنسٹی اسکیم: خاتمے میں‌ دو ہفتے باقی، ایف بی آر کامیابی کے لیے متحرک ہوگئی

    اُن کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی اسکیم کی مدت کے حوالے سے تاریخ طےہوچکی  اس میں تبدیلی یا توسیع کے حوالے سے ایف بی آر کا کوئی عمل دخل نہیں ہوگا، جو لوگ اسکیم سے فائدہ نہیں اٹھا رہے انہیں بعد میں جرمانہ اور 70 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا جبکہ ایمنسٹی کے تحت متعلقہ اشخاص کو 3 سے 5 فیصد تک ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔

    بعد ازاں چیئرمین ایف بی آر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے یا واپس پیسہ آنے کے اعداد و شمار 30 جون کے بعد جاری کیے جائیں گے، عید الفطر کی تعطیلات کے مطابق اثاثوں کی تفصیلات آن لائن آرہی ہیں اور ہمارے پاس ٹیکس معلومات بھی جمع ہورہی ہے۔

    طارق پاشا نے اعلان کیا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو جلد کثیر المنزلہ عمارات کے خلاف کارروائی کرنے جارہا ہے جس کی تفصیلات جمع کرلی گئیں، جائیدادوں کو ظاہر نہ کرنے والے افراد کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایمنسٹی اسکیم’3 سے چار ارب ڈالر واپسی کا امکان ہے‘

    ایمنسٹی اسکیم’3 سے چار ارب ڈالر واپسی کا امکان ہے‘

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ ماضی کی نسبت اس بار متعارف کرائی جانے والی ایمنسٹی اسکیم کے مثبت اثرات سامنے آرہے ہیں۔

    چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ اسکیم کو کامیاب کرنے کے لیے نگراں حکومت کوشش کررہی ہے مگر ایمنسٹی سے جرائم میں ملوث افراد ہرگز فائدہ نہیں اٹھا سکتے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ اسکیم سے ملکی خزانے میں ٹیکس آئے گا اور بیرونِ ملک میں غیر قانونی طور پر منقل کیا جانے والا پیسہ بھی واپس پاکستان آئے گا، صارف 5 فیصد ٹیکس دےکر خود کو کلیئر کراسکتا ہے مگر سرکاری ملازم اس اسکیم سےفائدہ نہیں اٹھاسکتا۔

    چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ کوئی نہیں کہہ سکتا بیرون ممالک میں پاکستانیوں کے کتنے اثاثےموجودہیں، اگر حکومت یا اداروں کو معلوم ہوتا تو اب تک مذکورہ افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جاچکی ہوتی۔

    مزید پڑھیں: ٹیکس ایمنسٹی اسکیم: خاتمے میں‌ دو ہفتے باقی، ایف بی آر کامیابی کے لیے متحرک

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ فارن اکاؤنٹس رکھنے والا شخص ٹیکس ادائیگی کے لیے لوکل مارکیٹ سےڈالر نہیں خریدسکتا، اگر اس کی اجازت دے دی تو روپے پر دباؤ آئے گا اور قدر مزید کم ہوگی۔

    دوسری جانب ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے متعلق ایف بی آر کے ممبر محمداقبال نے تفصیلی پریس کانفرنس کی جس میں اُن کا کہنا تھا کہ بیرونی اورمقامی اثاثےظاہرکر کے 30 جون تک فائدہ اٹھایاجاسکتا ہے۔

    ڈاکٹر اقبال کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی اسکیم سےمتعلق مہم تیزی سے جاری ہے، اس میں توسیع کا کوئی ارادہ نہیں اور نہ ہی ایف بی آر کے پاس اس حوالے سے کوئی اختیار ہے۔

    ایف بی آر ممبر کا کہنا تھا کہ اب تک کتنی رقم یا اثاثےظاہرکیےگئے اس حوالے سے کچھ نہیں بتاسکتے البتہ اس حوالے سے بہت زیادہ مثبت نتیجہ سامنے آرہا ہے۔

    اسے بھی پڑھیں: ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے ٹیکس نیٹ میں اضافہ متوقع ہے: موڈیز

    اُن کا کہنا تھا کہ حکومت کا مقصدہے باہر جانے والاپیسہ پاکستان واپس لایاجائے، اس لیے لوگوں کو اسکیم کے ذریعے سہولت دی گئی کہ وہ مقامی سطح پر 5 فیصدٹیکس دےکر اثاثےقانونی کرا لیں۔

    ڈاکٹر اقبال کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی کے حوالے سے خصوصی طور پر اینٹی منی لانڈرنگ اور ٹیررفنانسنگ قوانین کاخیال رکھاجارہاہے، کم ازکم 3سے4 ارب ڈالر واپس پاکستان آسکتےہیں۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ اسکیم پر ایف اے ٹی ایف نے منی لانڈرنگ کے حوالے سے تحفظات اٹھائے جنہیں دور کردیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں