Tag: Angela Merkel

  • سابق جرمن چانسلر انجیلا مرکل یوکرین سے متعلق اپنے مؤقف پر قائم

    سابق جرمن چانسلر انجیلا مرکل یوکرین سے متعلق اپنے مؤقف پر قائم

    برلن: سابق جرمن چانسلر انجیلا مرکل یوکرین سے متعلق اپنے مؤقف پر اب بھی قائم ہیں، ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ وہ یوکرین کی نیٹو رکنیت نہ روکتیں تو روس کے ساتھ جنگ بہت پہلے شروع ہو چکی ہوتی۔

    انجیلا مرکل نے بی بی سی کو بتایا کہ انھوں نے روس کے ساتھ گیس کے جو سودے کیے ہیں ان کا مقصد جرمن فرموں کی مدد کرنا اور ماسکو کے ساتھ امن قائم رکھنا تھا۔ مرکل نے کہا ’’اگر میں نے 2008 میں کیف کے نیٹو میں داخلے کو روکا نہ ہوتا، تو یوکرین کے ساتھ جنگ ​​پہلے شروع ہو چکی ہوتی، اور اس سے بدتر ہوتی۔‘‘

    جرمنی کی 16 سال تک قیادت کرنے والی انجیلا مرکل نے برلن میں بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا ’’ہم نے پہلے بھی فوجی تصادم دیکھے ہیں، مجھ پر بات پوری طرح واضح تھی کہ صدر پیوٹن نے یوکرین کو نیٹو میں شامل ہوتے ہوئے خاموشی سے کھڑے نہیں دیکھنا، اور اُس وقت یوکرین ایک ملک کے طور پر، یقینی طور پر اتنا تیار نہیں تھا جتنا کہ فروری 2022 میں تھا۔‘‘

    تاہم دوسری طرف یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی اس سے متفق نہیں ہیں، انھوں نے انجیلا مرکل کے نیٹو فیصلے کو، جس کی حمایت اس وقت کے فرانسیسی صدر نکولس سرکوزی نے کی تھی، کو ایک واضح ’’غلطی‘‘ قرار دیا، اور کہ اس نے روس کا حوصلہ بڑھایا۔

    مرکل نے اپنے غیر معمولی انٹرویو میں ولادیمیر پیوٹن کی جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی نئی دھمکیوں پر تشویش کا اظہار کیا، اور کہا کہ ہمیں جوہری ہتھیاروں کے استعمال کو روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے، شکر کی بات یہ ہے کہ چین نے بھی اس پر بات کی، ہمیں خوف سے مفلوج نہیں ہونا چاہیے لیکن ہمیں یہ بھی تسلیم کرنا چاہیے کہ روس امریکا کے ساتھ ساتھ ایک بڑی قوت ہے، دو بڑی ایٹمی طاقتیں، اس لیے اس کا امکان بھی بہت بھیانک ہے۔

  • انگیلا میرکل کے بعد جرمنی کا اگلا چانسلر کون؟

    انگیلا میرکل کے بعد جرمنی کا اگلا چانسلر کون؟

    برلن: جرمنی میں اتوار کو نئے وفاقی پارلیمان کے انتخاب کے لیے ووٹنگ ہونے جا رہی ہے، جس کا نتیجہ بتائے گا کہ انگیلا میرکل کی جگہ جرمنی کا اگلا چانسلر کون ہوگا؟

    16 برس بہ طور چانسلر رہنے والی انگیلا میرکل کے سیاست سے کنارہ کش ہونے کے اعلان کے بعد سے یہ عام تاثر تھا کہ نارتھ رائن قیسٹ فالیا کے وزیر اعلیٰ ملک کے اگلے چانسلر بن سکتے ہیں۔

    آرمین لاشیٹ

    آرمین لاشیٹ موجودہ جرمن پارلیمنٹ کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین یا سی ڈی یو کے سربراہ ہیں، رائے عامہ کے جائزوں میں انھیں فی الوقت دوسری پوزیشن حاصل ہے۔

    60 سالہ جرمن سیاست دان کا تعلق ایک ایسے صوبے یا ریاست سے ہے، جہاں سے اب تک ملک کے 8 چانسلرز میں سے صرف ایک چانسلر کا تعلق تھا، جو چانسلر کے منصب پر براجمان ہو سکا۔

    جولائی میں ان کے صوبے میں آنے والے سیلاب کے دوران ناقص حکومتی انتظامات کی وجہ سے ان کی مقبولیت میں خاصی کمی آ چکی ہے، جس کی وجہ سے آرمین لاشیٹ اس وقت دباؤ کا شکار ہیں، سیلاب متاثرہ علاقے میں ایک تقریب کے دوران ان کے قہقہے نے بھی برا اثر ڈالا۔

    سابق قانون دان اور جرنلسٹ آرمین لاشیٹ کو رواں برس جنوری میں سی ڈی یو کی قیادت سونپی گئی تھی، مبصرین کا خیال تھا کہ انھیں یہ منصب انگیلا میرکل کی حمایت سے ملا، وہ میرکل کے ایک با اعتماد رفیق ہیں۔

    اینالینا باربک

    یہ گرینز کی امیدوار ہیں، اور جرمنی کی گرینز دیگر ممالک کی اسی طرح کی جماعتوں کے مقابلے میں زیادہ طاقتور سیاسی قوت ہے, جرمنی کے انتخابی نظام کی نوعیت کی وجہ سے گرینز کے پاس عام طور پر وفاقی کابینہ میں نشستوں کا کافی حصہ ہوتا ہے، یہی وجہ ہے کہ 1998 سے 2005 تک یہ حکومتی اتحاد کا حصہ رہے۔

    اولاف شولز

    یہ سوشل ڈیموکریٹس کے امیدوار ہیں، ایس پی ڈی روایتی بائیں بازو کی اپوزیشن جماعت ہے، اس پارٹی سے اب تک صرف ایک چانسلر جرمنی کو ملا ہے، اور یہ 2013 سے حکومتی اتحاد کا حصہ رہی ہے، اولاف شولز اس وقت میرکل کے ڈپٹی اور وزیر مالیات ہیں۔

  • افغان طالبان کے ساتھ بات چیت کرنا ضروری ہے، جرمن چانسلر

    افغان طالبان کے ساتھ بات چیت کرنا ضروری ہے، جرمن چانسلر

    ہاگن : جرمن چانسلر انجیلا میرکل نے کہا ہے کہ جرمن حکومت کے ساتھ کام کرنے والے افغانوں کو باہر نکالنے کے لیے بات چیت ضروری ہے۔

    یہ بات انہوں نے مغربی جرمنی کے شہر ہاگن کے دورے کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، یہ شہر گزشتہ برس سیلاب کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوا تھا۔

    جرمن چانسلر انجیلا میرکل نے کہا کہ وہ طالبان جنہوں نے افغانستان کے تقریباً تمام علاقوں پر قبضہ کرلیا ہے، کے ساتھ سیاسی مذاکرات شروع کرنے کے حق میں ہیں۔

    Russland Afghanistan l PK der Anführer der Taliban-Bewegung in Moskau

    طالبان کے حوالے سے میرکل کا کہنا تھا کہ  بہر حال حقیقت یہ ہے کہ ہمیں ان سے بات کرنی چاہئے کیونکہ اب وہی لوگ اقتدار میں ہیں جن کے ساتھ ہم بات چیت کرسکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ بات چیت اس لیے بھی ضروری ہے تاکہ افغانستان میں رہ جانے والے افغانوں کو نکالنے میں مدد مل سکے۔

    میرکل نے مزید کہا کہ ہم ان لوگوں کو وہاں سے باہر نکالنا چاہتے ہیں جنہو ں نے بالخصوص جرمن ترقیاتی تنظیموں کے لیے کام کیا ہے اور خود کو خوفزدہ محسوس کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بات چیت سے ہمیں افغانستان میں انسانی امداد کی ترسیل جاری رکھنے میں بھی مدد ملے گی۔ جرمن رہنما کا کہنا تھا کہ کابل بین الاقوامی ہوائی اڈے کو حال ہی میں پروازوں کے لیے دوبارہ کھول دیا جانا ایک ”اچھا اشارہ” ہے۔

    سی ڈی یو کے چانسلر کے عہدے کے امیدوار آرمن لاشیٹ جو میرکل کے ساتھ دورے پر موجود تھے نے بھی طالبان کے ساتھ بات چیت کرنے کی حمایت کی۔

  • جرمن چانسلر و یورپی رہنماؤں کی جاسوسی کون کررہا ہے؟ تہلکہ خیز انکشافات

    جرمن چانسلر و یورپی رہنماؤں کی جاسوسی کون کررہا ہے؟ تہلکہ خیز انکشافات

    کوپن ہیگن : ڈینش میڈیا نے اپنی خفیہ ایجنسی پر جرمن چانسلر انجیلا مرکل و دیگر یورپی رہنماؤں کی جاسوسی کےلیے امریکا سے تعاون کا الزام عائد کردیا۔

    ڈنمارک کے ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ ڈنمارک کی خفیہ ایجنسی گزشتہ کئی برسوں سے جرمن چانسلر انجیلا مرکل اور جرمن صدر فرینک والٹر سمیت متعدد یورپی رہنماؤں کی جاسوسی میں ملوث ہے۔

    ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ ڈینش خفیہ ایجنسی ’ڈیفنس انٹیلی جنس سروس‘ (ایف ای) کی جانب سے 2012 سے 2014 تک امریکا کی ’قومی سلامتی ایجنسی‘ (این ایس اے) کی معاونت کےلیے یورپی رہنماؤں کی جاسوسی کی گئی۔

    مقامی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ ڈینش خفیہ ایجنسی نے امریکی انٹیلیجنس کے کہنے پر جرمنی ، فرانس ، نیدرلینڈ، سویڈن اور ناروے کے عہدیداروں سے متعلق معلومات اکٹھا کرکے امریکی ایجنسی کے حوالے کیں۔

    میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ 2015 میں ڈنمارک کی حکومت کو خفیہ ایجنسی کی جانب سے جرمن چانسلر و دیگر یورپی ممالک کے رہنماؤں کی جاسوسی کا علم ہوگیا تھا، جس پر ڈنمارک نے 2020 میں خفیہ ایجنس کی قیادت کو برطرف کردیا۔

    واضح رہے کہ سن 2013 میں بھی جرمن چانسلر اور صدر سمیت یورپی رہنماؤں کی جاسوسی کے الزامات سامنے آئے تھے۔

  • جرمن چانسلر  اینگلا مرکل کی وزیراعظم عمران خان کو  دورہ جرمنی کی دعوت

    جرمن چانسلر اینگلا مرکل کی وزیراعظم عمران خان کو دورہ جرمنی کی دعوت

    ڈیووس :  جرمن چانسلر اینگلا مرکل نے غیررسمی ملاقات میں وزیراعظم عمران خان کو دورہ جرمنی کی دعوت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیووس میں وزیراعظم عمران خان کی ورلڈ اکنامک فورم کی سائیڈ لائنز پر ملاقاتیں جاری ہیں ، عمران خان کی جرمن چانسلر اینگلا مرکل سے غیررسمی ملاقات ہوئی ، جس میں اینگلا مرکل نے وزیراعظم عمران خان کو دورہ جرمنی کی دعوت دے دی۔

    اس سے قبل وزیراعظم سے کوکا کولا کمپنی کے سی ای او جیمز کوئین سے کی ملاقات ہوئی تھی، جس میں سرمایہ کاری کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیراعظم عمران خان نے کمپنی کی پاکستان سے طویل شراکت داری کو سراہتے ہوئے کہا تھا حکومت کاروبارمیں آسانی کیلئے ریفارمز ایجنڈے پر کام کررہی ہے، سرمایہ کاری بڑھنے سے روزگار میں اضافہ،غربت میں کمی آئے گی، غیرملکی سرمایہ کاروں کوتعاون کی یقین دہانی کراتےہیں۔

    کمپنی کےسی ای او نے پاکستان میں کاروبار میں آسانی کیلئے اقدامات پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانےکی یقین دہانی کرادی تھی۔

    مزید پڑھیں : کوکاکولاکمپنی کے سی ای او کی پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانے کی یقین دہانی

    خیال رہے ورلڈ اکنامک فورم کی سائیڈ لائنز پر ملاقاتوں میں وزیراعظم نے اردن کے وزیراعظم، ایگزیکٹو چیئرمین ورلڈ اکنامک فورم ، یورپی پارلیمنٹ کے صدر ڈیوڈ ساسولی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صاحبزادی ایوانکا ٹرمپ نے ملاقاتیں کیں۔

    وزیراعظم نے ایگزیکٹو چیئرمین ورلڈ اکنامک فورم سے ملاقات میں کہا تھا کہ ورلڈ اکنامک فورم غربت کے خاتمے اور تعلیم میں پاکستان کا پارٹنر بنے،کلین گرین پاکستان پروگرام کے ذریعےماحولیاتی تبدیلی کا مسئلہ حل کرنےکی کوشش کررہے ہیں۔

    عمران خان کی امریکی صدرٹرمپ کی صاحبزادی اور مشیر ایوانکا سے ملاقات میں تعلیمی پروگرام پرگفتگو ہوئی، علاوہ ازیں وزیراعظم سے فیس بک کی چیف آپریٹنگ آفیسر، یوٹیوب کی سی ای او،سیمنز کمپنی کے سی ای او سمیت دیگرعالمی رہنماوں، کاروباری شخصیات سمیت سرمایہ کاروں نے بھی ملاقاتیں کیں۔

  • جرمن چانسلر انجیلا مرکل ایک بار پھر کانپنے لگیں

    جرمن چانسلر انجیلا مرکل ایک بار پھر کانپنے لگیں

    برلن: جرمن چانسلر انجیلا مرکل ایک بار پھر تقریب کے دوران بری طرح سے کانپنے لگیں جس کے بعد اُن کی صحت کے حوالے سے قیاس آرائیاں شروع ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق برلن میں ہونی والی ایک تقریب کے دوران مرکل کی ایک بار پھر طبیعت خراب ہوئی اور وہ بری طرح سے کانپنے لگیں۔

    چند دنوں میں دوسری بار ایسا واقعہ پیش آیا جس کے بعد جرمنی کے سیاسی حلقوں میں چانسلر کی صحت سے متعلق تشویش کی لہر دوڑ گئی اور چہ مگوئیاں شروع ہوئیں کہ شاید  انجیلا کسی پراسرار بیماری میں مبتلا ہیں جس کا وہ عوام کے سامنے اعتراف نہیں کرنا چاہتیں۔

    قبل ازیں 19 جون کو یوکرینی صدر کی استقبالیہ تقریب میں بھی اسی طرح کا واقعہ دیکھنے میں آیا تھا۔ دوسری جانب جرمن چانسلر کی ترجمان اسٹیفنی کا کہنا ہے کہ انجیلا بالکل صحت مند ہیں اور وہ کسی عارضے یا بیماری میں مبتلا نہیں ہیں۔

    مزید پڑھیں: برلن، تقریب میں جرمن چانسلر انجیلا مرکل کی طبیعت بگڑ گئی

    رپورٹ کے مطابق برلن میں درجہ حرارت 30 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچا ہوا تھا، جرمن چانسلر انجیلا مرکل کی طبیعت گرمی کی وجہ سے بگڑ گئی تھی۔

    بعدازاں جرمن چانسلر انجیلا مرکل کا کہنا تھا کہ ’میں نے تین گلاس پانی پیا ہے جس کے بعد طبیعت میں کافی بہتری محسوس کررہی ہوں۔’

  • جرمنی گیس کےلیے روس پر منحصر نہیں رہے گا، انجیلا مرکل

    جرمنی گیس کےلیے روس پر منحصر نہیں رہے گا، انجیلا مرکل

    برلن : جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے  سلواکیہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جرمنی گیس کی ترسیل کے سلسلے میں روس پر انحصار نہیں کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن چانسلر انجیلا مرکل جمعے کے روز یورپی یونین کی سطح پر ہونے والی ووٹنگ سے قبل یورپی رہنماؤں کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ روس نارڈ اسٹریم ٹو منصوبے کے تحت بالٹک ریاستوں سے گیس پائپ لائن بچھانے پر کام کررہا ہے، جرمنی نے روس پر زور دیا ہے کہ نارڈ اسٹریم ٹو منصوبے کے لیے یوکرائن کو بطور ٹرانزٹ استعال کرے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولینڈ، امریکا، اور بالٹک ریاستوں سمیت کئی یورپی یونین کے رکن ممالک نے جرمنی کو روس سے ایک اور گیس پائپ لائن منصوبہ شروع کرنے تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

    امریکا، بالٹک اور یورپی یونین کے رکن ممالک کا کہنا ہے کہ روس سے بحیرہ بالٹک کے ذریعے برائے راست نارڈ اسٹڑیم ٹو گیس پائپ لائن منصوبہ شروع کرنے سے یوکرائن سے گزرنے والی گیس پائپ لائن بھی متاثر ہوگی۔

    ناقدین نے تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس طرح توانائی کے حصول کےلیے یورپ کا روس پر انحصار بڑھ جائے گا، فرانسیسی وزارت خارجہ کا کہنا تھا جبکہ فرانسیسی حکومت نارڈ اسٹیم ٹو منصوبے پر نظر ثانی کی حمایت میں ہے۔

    مزید پڑھیں : جرمنی کو مکمل طور پر روس کنٹرول کررہا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جرمن حکومت کی جانب سے روس سے درآمد کی جانے والی قدرتی گیس بہت بڑا سیکیورٹی خدشہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے تجویز پیش کی کہ جرمنی روس سے 70 فیصد قدرتی گیس در آمد کرے، جبکہ تازہ اعداد و شمار کے تحت جرمنی 50 اشاریہ 75 فیصد گیس درآمد کررہا ہے۔

  • بریگزٹ معاملات حل کرنے کیلئے ابھی بھی وقت ہے، انجیلا مرکل

    بریگزٹ معاملات حل کرنے کیلئے ابھی بھی وقت ہے، انجیلا مرکل

    برلن : جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے کہا ہے کہ یورپی یونین سے برطانیہ کے انخلاء کی راہ میں حائل رکاوٹیں حل کرنے کے لیے اب بھی وقت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر اعظم تھریسامے ہاؤس آف بریگزٹ معاہدے کے مسودے میں تبدیلی پر یورپی یونین رہنماؤں کی منظوری کےلیے کوشاں ہیں جبکہ یورپی یونین معاہدے کے مسودے میں بیک اسٹاپ سمیت کسی بھی تبدیلی سے انکاری ہے۔

    جرمن چانسلر نے سرمایہ داروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’کسٹمز کے طویل طریقے کاروباری افراد کےلیے ناقابل برداشت ہیں لیکن دو مہینوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اب بھی فریقین کے درمیان بہتری لائی جاسکتی ہے‘۔

    انجیلا مرکل کا کہنا تھا کہ برطانیہ کے یورپی یونین سے انخلاء کا سیاسی حل اب بھی نکالا جاسکتا ہے، دو ماہ کا عرصہ کم ہے لیکن تھوڑا نہیں، ابھی دیر نہیں ہوئی ہے۔

    جرمن چانسلر انجیلا مرکل کا کہنا تھا کہ ’معاملات برطانیہ کے ہاتھ میں ہیں کہ وہ یورپ سے کس سطح کے تعلقات چاہتا ہے‘، اس مسئلے کے حل کےلیے ’تخلیقی صلاحیت اور اچھی نیت‘ضرورت ہے۔

    واضح رہے کہ  یورپی یونین سے نکلنے کیلئے بیک اسٹاپ(اوپن بارڈر) ’انشورنس پالیسی‘ ہے، جس کے ذریعے یورپی یونین برطانیہ کے انخلاء کے بعد بھی شمالی آئرلینڈ اور جمہوریہ آئرلینڈ کے درمیان سرحد کھلی رہے گی۔

    مزید پڑھیں : بریگزٹ ڈیل: برطانوی وزیراعظم کل یورپی رہنماؤں سے اہم ملاقاتیں کریں گی

    خیال رہے کہ تھریسا مے سے یورپی کمیشن کے صدر جین کلود جینکر اور دیگر رہنماؤں کی ملاقات کل ہوگی، اس دوران برطانوی وزیراعظم ڈیل پر تفصیلی گفتگو کریں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تھریسامے سیاسی دباؤ کا شکار ہیں، ملاقات کے دوران وہ برطانیہ اور پورپی یونین کے مابین ڈیل کو بچانے کی کوشش پر تبادلہ خیال کریں گی۔

    برطانیہ کو انتیس مارچ کو یورپی یونین سے نکل جانا ہے اور ابھی تک طے شدہ بریگزٹ معاہدے کی برطانوی پارلیمان نے منظوری نہیں دی۔

  • خاشقجی کے قاتلوں کو کیفرکردار تک پہنچائیں گے، شاہ سلمان کی انجیلا مرکل کو یقین دہانی

    خاشقجی کے قاتلوں کو کیفرکردار تک پہنچائیں گے، شاہ سلمان کی انجیلا مرکل کو یقین دہانی

    ریاض/برلن : شاہ سلمان نے جرمن چانسلر کو یقین دہانی کروائی ہے کہ سعودی حکومت جمال خاشقجی کے سفاکانہ قتل میں ملوث ملزمان کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز نے جرمن چانسلر اینجیلا مرکل سے بذریعہ ٹیلی فون گفتگو کرتے ہوئے باہمی امور اور جمال خاشقجی کی گمشدگی کے حوالے سے گفتگو ہوئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شاہ سلمان نے انجیلا مرکل سے ٹیلی فونک رابطے کے دوران دوطرفہ امور اور تمام شعبوں میں تعاون پر اتفاق ہوا۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے حاکم شاہ سلمان بن العزیز نے جرمن چانسلر کو امریکی اخبار سے منسلک سعودی صحافی جمال خاشقجی کی استنبول میں سعودی سفارت خانے میں گمشدگی اور قتل کیس میں ہونے والی تحقیقات کی تفصیل بتائی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی فرمانروا نے انجیلا مرکل کو یقین دہانی کروائی کہ سعودی عرب صحافی جمال خاشقجی کو بہیمانہ طریقے سے قتل کرنے والے ملزمان کے خلاف کارروائی کرے گا۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے دی واشنگٹن پوسٹ سے منسلک صحافی کے قتل کیس کے حوالے سے سعودی عرب کی جانب سے پیش کی جانے والی وضاحتوں اور تحقیقات پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے سعودی حکومت افسوس ناک واقعے میں ملزمان کا پردہ فاش کرے گی۔


    مزید پڑھیں : سعودی عرب نے صحافی جمال خاشقجی کی قونصلیٹ میں موت کی تصدیق کردی


    یاد رہے کہ جمعے کے روز سعودی عرب نے صحافی جمال خاشقجی کی قونصلیٹ میں موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ استنبول کے قونصل خانے میں جمال خاشقجی اور وہاں موجود افراد میں جھگڑا ہوا جس کے باعث ان کی موت واقع ہوئی تھی۔

    سعودی سرکاری ٹی وی کا کہنا تھا کہ قونصل خانے میں جھگڑے کے دوران جمال خاشقجی کی موت واقع ہوئی، سعودی انٹیلی جنس کے نائب صدر جنرل احمد العسیری کو اس واقعے کے بعد برطرف کردیا گیا تھا۔

    سعودی ٹی وی کا کہنا ہے کہ شاہی عدالت کے مشیر سعودالقحطانی کو بھی برطرف کر دیا گیا ہے، واقعے میں ملوث 18 سعودی شہریوں کی گرفتاری بھی عمل میں آئی ہے۔


    مزید پڑھیں : سعودی ولی عہد کے قریبی افسر کی نگرانی میں جمال خاشقجی کا مبینہ قتل ہوا، مغربی میڈیا


    واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں سعودی قونصل خانے میں قتل کرکے لاش کے ٹکڑے کردئیے گئے، قتل میں سعودی خفیہ ایجنسی کے اعلیٰ افسران ملوث ہیں۔

    خیال رہے جمال خاشقجی کو دو اکتوبر کو سعودی عرب کے قونصل خانے کی عمارت کے اندر جاتے دیکھا گیا، جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں، وہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان پر شدید تنقید کرتے رہے تھے اور یمن میں جنگ کے بعد ان کی تنقید مزید شدید ہوگئی تھی۔

  • وزیراعظم عمران خان کو جرمن چانسلر کا فون، جرمنی کے دورے کی دعوت

    وزیراعظم عمران خان کو جرمن چانسلر کا فون، جرمنی کے دورے کی دعوت

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان کو جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے ٹیلی فون کر کے جرمنی کے دورے کی دعوت دے دی، عمران خان نے دورے کی دعوت قبول کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے وزیرِ اعظم عمران خان کو فون کر کے انتخابات میں کام یابی پر مبارک باد دی، جرمن چانسلر کی طرف سے جرمنی کے دورے کی دعوت پر وزیرِ اعظم نے دعوت قبول کر لی۔

    [bs-quote quote=”وزیرِ اعظم عمران خان کا مالدیپ کے نو منتخب صدر ابراہیم محمد کو ٹیلی فون پر مبارک باد” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    فون پر جرمن چانسلر اور وزیرِ اعظم پاکستان نے دو طرفہ تعلقات کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے مابین باہمی دل چسپی کے مختلف امور پر بھی گفتگو کی۔

    دونوں رہنماؤں نے مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے امکانات پر بھی غور کیا، رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دو طرفہ تعاون کو بڑھایا جائے۔

    وزیرِ اعظم عمران خان نے جرمن چانسلر سے خطے کی مجموعی صورتِ حال پر گفتگو کی، دونوں رہنماؤں کے درمیان بھارت اور افغانستان سے متعلق معاملات بھی زیرِ گفتگو آئے۔


    یہ بھی پڑھیں:  اے پی ایس اور مستونگ حملوں کے دہشت گردوں کو بھارت کی پشت پناہی حاصل تھی: شاہ محمود قریشی


    وزیرِ اعظم عمران خان نے گفتگو میں پڑوسی ملک کے ساتھ جامع مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا، کہا کہ متنازع مسائل کے حل کے لیے بھارت کے ساتھ جامع مذاکرات ضروری ہیں۔

    دریں اثنا وزیرِ اعظم عمران خان نے مالدیپ کے نو منتخب صدر ابراہیم محمد کو ٹیلی فون کر کے انتخابات میں ان کی کام یابی پر مبارک باد دی۔

    خیال رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان سفارتی جنگ ایک بار پھر عروج پر ہے، اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پاک بھارت وزرائے خارجہ نے ایک دوسرے کے خلاف تقاریر کیں، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی میں بھارت کا ہاتھ ہونے کا بڑا ثبوت کلبھوشن یادیو ہے۔