Tag: anger

  • غصے کو پی جانا خطرناک بیماری کا باعث

    غصے کو پی جانا خطرناک بیماری کا باعث

    یوں تو غصے کو پی جانا ایک احسن عمل قرار دیا جاتا ہے، لیکن حال ہی میں ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ اگر آپ مستقل غصہ پی جانے کے عادی ہیں اور اپنے غصے کا اظہار نہیں کرتے تو آپ کینسر کا شکار ہوسکتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ اپنے جذبات کو چھپا کر رکھتے ہیں اور ان کا اظہار نہیں کرتے، تو آپ اپنے آپ کو کینسر کا آسان شکار بنا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ خطرہ اس صورت میں اور بھی بڑھ جاتا ہے جب آپ اپنے غصہ کا اظہار نہیں کرتے اور اسے پی جاتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: کینسر کا سبب بننے والی روزمرہ استعمال کی اشیا

    ماہرین کے مطابق جب ہمارے اندر کسی بھی قسم کے جذبات پیدا ہوتے ہیں تو ہمارا جسم کارٹیسول نامی ایک ہارمون پیدا کرتا ہے۔ اگر ہم اپنے جذبات کا اظہار کردیں تو یہ ہارمون خود بخود ختم ہوجاتا لیکن اگر جذبات کا اظہار نہ کیا جائے تو یہ کافی دیر تک جسم کے اندر رہتا ہے۔

    ماہرین نے بتایا کہ یہ ہارمون ہماری قوت مدافعت کو متاثر کرتا ہے۔ جب ہماری قوت مدافعت کی کارکردگی کم ہوجاتی ہے تو ہمارے خلیات آہستہ آہستہ کینسر کے خلیات میں تبدیل ہونے لگتے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ منفی جذبات کو جتنا زیادہ دبایا جائے گا اتنا ہی زیادہ کینسر کا امکان ہوگا۔

    anger-2

    طبی ماہرین نے اس سلسلے میں بے شمار تحقیق اور سروے بھی کیے۔ مشی گن یونیورسٹی کی جانب سے کیے گئے سروے میں دیکھا گیا کہ وہ افراد جو اپنے جذبات کو دبا کر رکھنے کے عادی تھے ان میں کینسر میں مبتلا ہونے کے خطرات میں 70 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

    یہی نہیں مختلف وجوہات کے باعث ان میں قبل از وقت موت کا امکان بھی خطرناک حد تک زیادہ دیکھا گیا۔

     مزید پڑھیں: جذبات ہماری صحت پر کیسے اثر انداز ہوتے ہیں؟

    ماہرین نے بتایا کہ ہمارے جذبات جتنے زیادہ طاقتور ہوں گے وہ اتنی ہی زیادہ مقدار میں کارٹیسول پیدا کرنے کا باعث بنیں گے جن کو اگر ختم نہیں کیا جائے گا تو یہ ہمیں نقصان پہنچائیں گے۔

    اس سے قبل بھی بے شمار ریسرچ میں بتایا جا چکا ہے کہ جذبات کا اظہار نہ کرنا اور انہیں دبا کر رکھنا ناخوشی، بے اطمینانی اور بے سکونی کا سبب بنتا ہے۔ اگر یہ جذبات منفی ہوں جیسے غصہ یا حسد، اور ان کو ظاہر نہ کیا جائے تو یہ امراض قلب، ہائی بلڈ پریشر، اور ڈپریشن سمیت کئی دماغی بیماریوں کا سبب بنتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • غصہ ہمارے جسم کو کیا نقصان پہنچاتا ہے؟

    غصہ ہمارے جسم کو کیا نقصان پہنچاتا ہے؟

    خوشی، غم، دکھ، پریشانی، تکلیف، یہ تمام جذبات ہماری جسمانی و دماغی صحت کو متاثر کرتے ہیں۔ اچھے جذبات ہمارے جسم پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں، جبکہ منفی جذبات ہمارے جسم و دماغ کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

    ماہرین طب متفق ہیں کہ غصہ ہماری جسمانی صحت کے لیے سب سے زیادہ خطرناک جذبہ ہے۔ یہ ہمیں ذہنی طور پر شدید دباؤ میں مبتلا کرسکتا ہے، دل کی دھڑکن، نبض اور فشار خون کو اچانک بلندی پر پہنچا دیتا ہے جس سے فوری طور موت واقع ہونے کا خدشہ بھی ہوتا ہے۔

    مزید پڑھیں: جذبات ہماری صحت پر کیسے اثر انداز ہوتے ہیں؟

    یہاں پر آپ کو بتایا جارہا ہے کہ غصہ ہمارے جسم کو کس طرح نقصان پہنچاتا ہے اور اس سے ہمیں کیا خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔ یقیناً اسے پڑھنے کے بعد آپ غصہ کرنے سے قبل ایک بار ضرور سوچیں گے۔

    امراض قلب

    دل ہمارے جسم کا نہایت نازک اور حساس عضو ہے۔ ایسے افراد جو مستقلاً غصے میں رہتے ہیں، اور معمولی معمولی باتوں پر شدید غصے کا اظہار کرتے ہیں، وہ لازماً دل کے مریض بن جاتے ہیں اور کسی بھی وقت انہیں دل کا جان لیوا دورہ پڑ سکتا ہے۔

    غصہ دراصل ہمارے خون کے بہاؤ (بلڈ پریشر) کو غیر معمولی طور پر تیز کردیتا ہے جس سے دل کو خون پمپ کرنے کے لیے اضافی محنت کرنی پڑتی ہے اور وہ دباؤ کا شکار ہوجاتا ہے۔

    فالج

    شدید غصے کا اظہار کرنا اچانک فالج کا سبب بھی بن سکتا ہے جس کے بعد انسان تا عمر کے لیے مفلوج ہوسکتا ہے۔

    ہمارے جسم میں موجود خون میں بعض اوقات لوتھڑے بھی موجود ہوسکتے ہیں۔ غصہ کرنے کی صورت میں جب خون کا بہاؤ تیز ہوتا ہے تو یہ لوتھڑے تیزی سے حرکت کرتے ہوئے جسم کے کسی بھی حصے میں جا کر پھنس سکتے ہیں جس کے بعد وہاں خون کی روانی رک جائے گی اور وہ حصہ فالج زدہ ہوجائے گا۔

    قوت مدافعت میں کمی

    بہت زیادہ غصہ کرنے والے افراد کی قوت مدافعت بھی کمزور ہوجاتی ہے۔

    اگر غصہ کو مستقل مزاج کا حصہ بنا لیا جائے تو یہ قوت مدافعت کو آہستہ آہستہ ناکارہ کرنے لگتا ہے جس کے بعد ہمارا جسم معمولی سی بیماریوں کو بھی روکنے میں ناکام رہتا ہے۔

    پیٹ میں درد

    غصہ ور افراد اکثر پیٹ میں شدید درد کی شکایت کرتے ہیں۔

    غصہ ہمارے جسم میں نقصان دہ ہارمونز، تیزابیت اور کولیسٹرول کی مقدار میں اضافہ کرتا ہے جو ہمارے معدے کو سخت نقصان پہنچاتی ہے نتیجتاً ہمیں پیٹ میں شدید درد محسوس ہوسکتا ہے۔

    ایگزیما

    اگر غصے کا اظہار نہ کیا جائے اور اسے دبا کر رکھا جائے تو یہ انسانی جلد کے لیے سخت نقصان دہ ہے اور یہ اچانک ایگزیما کی شکل میں ظاہر ہوسکتا ہے۔

    غصہ اور منفی جذبات ہمارے جسم میں تیزابیت زدہ ہارمونز پیدا کرتے ہیں جو جلد سمیت ہمارے پورے جسم کے لیے نقصان دہ ہیں۔

    بلند فشار خون

    بہت زیادہ غصہ بلڈ پریشر کو انتہائی بلندی پر پہنچا سکتا ہے جس سے برین ہیمبرج، فالج یا دل کے دورے کا خطرہ ہوتا ہے۔

    ہر وقت غصے میں رہنے والے افراد کا بلڈ پریشر عام طور پر بھی بہت ہائی رہتا ہے۔

    پھپھڑوں کو نقصان

    صرف تمباکو نوشی ہی پھیپھڑوں کو نقصان نہیں پہنچاتی بلکہ غصہ بھی ہمارے پھیپھڑوں کو اتنا ہی نقصان پہنچاتا ہے جتنا تمباکو نوشی یا الکوحل کا استعمال۔

    ماہرین طب کا کہنا ہے کہ غصے کو کم کرنے اور اس سے بچنے کے لیے اپنی زندگی میں مثبت تبدیلیاں لائی جائیں، چھوٹی چھوٹی باتوں کو نظر انداز کیا جائے، منفی سوچوں سے گریز کیا جائے، ناپسندیدہ افراد کو دور رکھا جائے، پانی کا زیادہ استعمال کیا جائے اور اپنی غذا میں مرغن غذاؤں کے بجائے پھلوں اور سبزیوں کو شامل کیا جائے۔

    مضمون بشکریہ: مرہم ڈاٹ پی کے


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • غصے پر قابو پانے کے لیے 5 تجاویز

    غصے پر قابو پانے کے لیے 5 تجاویز

    غصہ ایک نہایت طاقتور جذبہ ہے جو انسانی صحت کو بری طرح متاثر کرتا ہے۔ غصے کے دوران جذباتی اور نامعقول فیصلے کرنا عام بات ہے اور یہ بہت مشکل ہے کہ غصے میں ہوش و حواس پر قابو رکھا جائے۔

    ماہرین کے مطابق شدید غصہ دل کے اچانک دورے، دماغ کی شریان پھٹنے یا فالج کے حملے کا سبب بھی بن سکتا ہے۔ علاوہ ازیں مستقل غصہ کرنا ڈپریشن اور ذہنی تناؤ کا باعث بنتا ہے جو آگے چل کر صحت کو مزید نقصانات پہنچاتا ہے۔

    مزید پڑھیں: جذبات ہماری صحت پر کیسے اثر انداز ہوتے ہیں؟

    یہاں ہم آپ کو ایسی 5 تجاویز بتارہے ہیں جن پر عمل کر کے آپ اپنے غصے پر قابو پا سکتے ہیں جو آپ کی صحت اور جذبات کے لیے مفید ہوگا۔


    مزاح

    غصے کے دوران کسی مزاحیہ صورتحال یا گفتگو کو یاد کرنا یا مزاح پر مبنی کوئی شے دیکھنا غصے کو کم کرسکتا ہے۔

    یہ ایک بہت آسان طریقہ ہے جو باآسانی آپ کے غصے کو کم کرنے میں مدد دے گا۔


    جگہ تبدیل کریں

    جب 2 افراد غصے میں ایک دوسرے سے بحث و تکرار کریں تو ایک شخص کا وہاں سے ہٹ جانا بہتر ہوتا ہے۔

    یہ عمل صورتحال کی کشیدگی اور غصے کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے جس کے بعد غصے کا شکار افراد ٹھنڈے دماغ سے صورتحال کا تجزیہ کر سکتے ہیں۔


    مفروضے قائم کرنے سے گریز کریں

    بعض دفعہ ایسی صورتحال بھی پیش آتی ہے جب ہم اپنی طرف سے مفروضے قائم کرلیتے ہیں اور انہیں سچ سمجھ کر سخت ردعمل کا مظاہر کرتے ہیں جبکہ حقیقت میں ایسا کچھ بھی نہیں ہوتا۔

    یہ ضروری ہے کہ لوگ آپس میں گفت و شنید کے ذریعے مسائل کو حل کریں تاکہ غصے اور بد گمانیوں سے بچا جاسکے۔

    اپنی طرف سے مفروضے قائم کرنا اور انہیں درست سمجھنا نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔


    مراقبہ

    باقاعدگی سے مراقبہ کرنا ذہن کو پرسکون کرتا ہے اور دماغ سے غصے سمیت منفی جذبات کا خاتمہ ہوتا ہے۔

    اگر آپ کو بہت زیادہ غصہ آتا ہے تو مراقبے کو اپنا معمول بنا لیں یقیناً آپ اپنے غصے میں کمی محسوس کریں گے۔


    پرسکون مقام

    بعض اوقات پرہجوم اور پرشور مقامات بھی ہمارے دماغ کو تناؤ کا شکار کردیتے ہیں جس کے بعد ہمیں معمولی سی بات پر بھی غصہ آسکتا ہے۔

    دماغ کو پرسکون بنانے کے لیے ضروری ہے کہ روز کسی خاموش اور آرام دہ مقام پر وقت گزارا جائے۔ یہ مقام گھر سے دور ساحل سمندر بھی ہوسکتا ہے، اور گھر کے اندر کوئی خاموش کمرہ بھی۔

    خاموشی آپ کے دماغی خلیات کو آرام پہنچا کر آپ کے اعصاب کو پرسکون کرتی ہے۔

    غصے کے بارے میں مزید مضامین پڑھیں


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ذہنی دباؤسےمحفوظ رہنےکیلئےاپنائیےچندآسان طریقے

    ذہنی دباؤسےمحفوظ رہنےکیلئےاپنائیےچندآسان طریقے

    اچانک غصہ آجانا اور کچھ سیکنڈ میں ہی غصہ ٹھنڈا ہوجانا، بے وجہ کسی پر چلّانا لیکن بعد میں پچھتانا،یہ علامتیں ظاہر کرتی ہیں کہ آپ ذہنی دباؤ میں مبتلا ہیں،جس پربنامعالج قابوپایاجاسکتاہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہےکہ غصہ اسی وقت آتا ہے جب کوئی بات بُری لگے ایسی کیفیت اسی وقت طاری ہوتی ہے جب ذہن پر منفی خیالات کا غلبہ ہو،ایسےمیں ہرصورتحال کومثبت اندازسے سوچناچاہیئے،غصے سےبچنے کیلئے کسی مشغلے کا انتخاب ضرور کریں،گھروں میں خوشنما رنگوں اور پھولوں والے پودے بھی ذہن پر مثبت اثرات ڈالتے ہیں،یہی فوائد آپ مچھلی کے ایکوریم کی دیکھ بھال کرکے بھی حاصل کرسکتے ہیں۔