Tag: anis qaim khani

  • فاروق ستار اور اُن کے رفقاء جلد پی ایس پی میں‌ ہوں گے، انیس قائم خانی

    فاروق ستار اور اُن کے رفقاء جلد پی ایس پی میں‌ ہوں گے، انیس قائم خانی

    حیدرآباد: پاک سرزمین پارٹی کے مرکزی صدر انیس قائم خانی نے ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار سمیت ان کے رفقاء کو پی ایس پی میں شمولیت کی دعوت دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ وہ جلد پی ایس پی میں شامل ہوں گے۔

    حیدرآباد کے علاقے لطیف آباد نمبر9 میں واقع اسکائوٹ گراؤنڈ پر پی ایس پی کی جانب سے 25 نومبر کو ہونے والے جنرل ورکرز اجلاس کے انتظامات کا جائزہ لینے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ جنرل راحیل شریف نے ایم کیو ایم کو کام کرنے سے روکا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے اپنے ہی غلط اعمال نے کام کرنے سے روکا تھا اور آئندہ عوام بھی انہیں مسترد کردے گی۔ ایک سوال میں انیس قائم خانی نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان سے اتحاد کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، صحافیوں کے توسط سے ڈاکٹر فاروق ستار سمیت ان کے تمام رفقاء کو پی ایس پی میں شمولیت کی دعوت دیتا ہوں۔ پی ایس پی کے صدر نے امید ظاہر کی کہ ڈاکٹر فاروق اور اُن کے رفقاء جلد ہی ہماری شامل ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ مشرف ہو یا عمران خان، نواز شریف ہو یا آصف علی زرداری ہم تمام سیاسی رہنماؤں کی عزت کرتے ہیں، پی ایس پی کے چیئرمین مصطفی کمال کی دبئی میں پرویز مشرف سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی، خواجہ اظہار کا پرویز مشرف سے ملنا یہ ان کی اپنی پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے۔

    انیس قائم خانی نے بھارتی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت چاروں اطراف سے پاکستان پر حملہ آور ہے، بلوچستان ہو یا فاٹا یا پھر کراچی، بھارت اندرونی طور پر پاکستان کو نقصان پہنچارہا ہے جس کا مقصد سی پیک منصوبے کو ناکام بنانا ہے اور اسی لئے بھارت لائن آف کنٹرول سمیت معصوم شہریوں کو اپنی جارحیت کا نشانہ بنارہا ہے۔

    پی ایس پی کے صدر نے کہا کہ پاک فوج بھارتی جارحیت کا منہ توڑٖ جواب دے رہی ہے، ہر پاکستانی کو پاک فوج کا ساتھ دینا چاہئے اور حکومت ایسی خارجہ پالیسی تشکیل دے جس کے ذریعے بھارتی جارحیت اور دہشت گردی کو بے نقاب کیا جائے۔

    پاک سرزمین پارٹی کے صدر نے کہاکہ 25 نومبر کو حیدرآباد میں شاندار جنرل ورکرز اجلاس ہوگا جو ایک نئی تاریخ رقم کرے گا۔

  • کراچی حیدرآباد کے نوجوانوں کو عام معافی دی جائے، انیس قائم خانی

    کراچی حیدرآباد کے نوجوانوں کو عام معافی دی جائے، انیس قائم خانی

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین انیس قائم خانی نے کراچی و حیدرآباد کے نوجوانوں کے لیے بلوچستان کی طرز پر پیکج کا مطالبہ کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں سیاسی کیریئر کا پہلا انٹرویو دیتے ہوئے انیس قائم خانی کا کہنا تھا کہ حکومت کراچی اور حیدرآباد کے نوجوانوں کے لیے واپسی کاراستہ دے، جس طرح بلوچستان میں لوگوں کو معافی دے کر پیکیج دیا گیا اسی طرح کراچی کے نوجوانوں کو بھی پیکیج دیا جائے،کراچی اور حیدرآباد کے نوجوانوں کو واپسی کا محفوظ راستہ دیا جائے

    انہوں نے کہا کہ اپنے مفاد کے لیے این آر او کیا جاسکتا ہے تو ملکی مفاد میں بھی اقدام کیا جائے، قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے خصوصی پیکج دیا جائے، کیاپاکستان کا مستقبل بچانے کے لیے کسی کو معاف نہیں کیا جاسکتا؟

    میزبان وسیم بادامی کے دہشت گردوں کے طبی علاج کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم حسین سے زندگی میں کبھی ٹیلی فون پر بات نہیں ہوئی،ہاں ان سے ایک دوبار ملاقات ضرور ہوئی ہے ان سے کسی دہشت گرد تو دور کی بات کسی عام آدمی کے علاج کے لیے بھی بات نہیں ہوئی، علاج کرانا ہوتا تو متحدہ قومی موومنٹ کے اپنے میڈیکل سینٹر بہت تھے، ضیا الدین ہاسپٹل میں میری بہن زیر علاج رہیں یا اپنے کسی شناسا سے ملنے اسپتال گیا تو وہیں ڈاکٹر عاصم سے ملاقات ہوئی۔

    سانحہ بلدیہ کے سوال پر انہوں نے کہا کہ سانحہ بلدیہ سے ایم کیو ایم کا کوئی تعلق نہیں، حماد صدیقی کا نام بھی غلط طریقے سے ڈالا گیا،جس وقت آگ لگی میں نائن زیرو پر موجو د تھا اطلاع ملنے پر مجھ سمیت کئی رہنما جائے حادثہ پر گئے۔

    سانحہ بلدیہ کی جے آئی ٹی رپورٹ پر انہوں نے کہا کہ واقعے میں میرا کوئی لینا دینا نہیں، بھائیلہ برادران سے کوئی واقفیت نہیں، مقدمہ عدالت میں ہے آپ مجھے جلد بری ہوتا ہوا دیکھیں گے۔ عشرت العباد اور مصطفی کمال کی تلخی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ مصطفی کمال کی پہلی پریس کانفرنس تک عشرت العباد ہمارے رابطے میں تھے،

    بانی متحدہ کے حکم پر سب کچھ ہوتا تھا اس لیے مورد الزام بھی وہی ہیں، بانی ایم کیو کس کس کو احکامات دیتے تھے یہ سب کو معلوم ہے، بانی متحدہ را کے ایجنٹ ہیں اس میں کوئی شک نہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ وسیم اختر سے جیل میں بھی کوئی رابطہ نہیں رہا، وسیم اختر، قادر پٹیل اور رئوف صدیقی کو رہائی پر مبارک باد پیش کرتا ہوں۔

  • انیس قائم خانی کی درخواست ضمانت منظور

    انیس قائم خانی کی درخواست ضمانت منظور

    حیدرآباد: سیشن جج کی عدالت نے پاک سرزمین پارٹی کے رہنماء انیس قائم خانی کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق انیس قائم خانی کے  خلاف 1994 میں درج جلاؤ گھیراو کے مقدمے میں قبل از ضمانت گرفتاری کی درخواست پر سماعت ہوئی، دوران سماعت ملزم کے وکیل نے عدالت کو دلائل

    دیے کہ ’’ملزم کے خلاف درج مقدمہ جھوٹ پر مبنی ہے اور میرا ملزم کسی قسم کے جلاؤ گھیراؤ او ر اقدام قتل میں ملوث نہیں ہے‘‘۔

    پڑھیں :                انیس قائم خانی طبعیت بگڑنے کے باعث جیل سے اسپتال منتقل

    عدالت نے ملزم کے دلائل سننے کے بعد مقدمے میں ضمانت قبل از گرفتاری دیتے ہوئے انیس قائم خانی کو ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم جاری کردیا۔

    یاد رہے انیس قائم خانی کی ڈاکٹر عاصم کیس میں ضمانت منسوخ کرتے ہوئے عدالت نے ملزم کو جیل بھیجنے کے احکامات جاری کیے تھے تاہم گزشتہ روز طبیعت ناساز ہونے کے باعث انیس قائم خانی کو کراچی کے جناح اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں :       وسیم اختر،انیس قائم خانی، اورروف صدیقی کو سینٹرل جیل منتقل کردیا گیا

    ڈاکٹر نے انہیں ابتدائی طبی معائنے کے بعد آئی سی یو میں شفٹ کردیا ہے جہاں ڈاکٹر عاصم طبیعت ناسازی کے باعث پہلے ہی داخل ہیں۔

                واضح رہے انیس قائم خانی کے خلاف حیدرآباد میں 22 سال قبل جلاؤ گھیراؤ اور اقدام قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

  • رؤف صدیقی اور انیس قائم خانی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ

    رؤف صدیقی اور انیس قائم خانی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ

    کراچی : انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ایم کیو ایم کے صوبائی اسمبلی کے ممبر رؤف صدیقی اور پاک سرزمین پارٹی کے رہنماء انیس احمد قائم خانی کی درخواستِ ضمانت کے حوالے سے سماعت، جج نے  درخواست پر فیصلہ تین اگست تک محفوظ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق رؤف صدیقی اور انیس قائم خانی کی جانب سے دائر درخواست ضمانت پر انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سماعت ہوئی، دورانِ سماعت انیس قائم خانی کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ’’میرے موکل نے دہشتگردوں کے علاج کے لیے کبھی سفارش نہیں کی اور نہ ہی کبھی گرفتار ملزمان سے دہشت گردوں کے علاج کے لیے مدد طلب کی۔

    انہوں نے مزیدعدالت کو دلائل دیتے ہوئے مزید بتایا کہ ’’انیس قائم خانی کو گرفتار کرنے کے لیے پولیس نے پرانے مقدمات کھولے ہیں جبکہ انیس قائم خانی کے خلاف کوئی ثبوت موجود نہیں ہے، وکیل ایم الیاس خان نے عدالت کو بتایا کہ ملزم سے اب تک جرح نہیں کی گئی ، جس پر جج نے اپنے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ’’کیا کوئی ملزم پکڑا جائے تو اُس سے جرح ہوگی‘‘۔

    پڑھیں :     نامزد میئر وسیم اختر جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ

    رینجرز کے وکیل نے عدالت میں موقف پیش کرتے ہوئے اصرار کیا کہ ’’عدالتی فیصلے کے مطابق ملزمان ضمانت کے مستحق نہیں ہیں، رؤف صدیقی کی درخواست ضمانت کی نقول موصول نہیں ہوئے ہیں۔

    عدالت نے تمام فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد درخواست ضمانت پر تین اگست تک فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

    یاد رہے ڈاکٹر عاصم کے نجی اسپتال میں  دہشت گردوں کو علاج و معالجے کے کیس میں نامزد میئر کراچی وسیم اختر، رؤف صدیقی، انیس قائم خانی اور قادر پٹیل کی ضمانت منسوخی کے بعد انہیں جیل بھیجنے کا حکم نامہ جاری کیا گیا تھا، تینوں ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے ڈاکٹر عاصم سے روابط کی بناء پر دہشت گردوں کو علاج و معالجے کی سہولیات فراہم کروائی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں :   ڈاکٹر عاصم کا ویڈیو بیان چوہدری نثارکی نااہلی کا ثبوت ہے، مولا بخش چانڈیو

    کیس کے مرکزی ملزم ڈاکٹر عاصم اور عثمان معظم پہلے ہی پولیس کی حراست میں موجود ہیں، جبکہ میئرکراچی کو اشتعال انگیز تقاریر اور دیگر مقدمات میں نامزد ہونے پر تحقیقات کے لیے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے حوالے کیا گیا ہے، ایس ایس پی کے مطابق ملزم نے دوران تفتیش سانحہ 12 مئی کے حوالے سے اہم انکشافات کیے ہیں اور اس واقعے میں ملوث ملزمان کو وسیم اختر کی نشاندہی پر گرفتار کیا جائے گا۔

    مئیر کراچی وسیم اختر کو عدالتی احکامات کی روشنی میں گزشتہ روز 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر سینٹرل جیل منتقل کردیا گیا ہے جہاں اُن سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔

    دوسری جانب وسیم اختر کے وکلا کی جانب سے تین اشتعال انگیز تقاریر مقدمات میں دائر کی گئی درخواست عدالت کو موصول ہوگئی ہے، جس پر عدالت نے تمام فریقین کو نوٹسس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

  • انیس قائم خانی کی درخواستِ ضمانت سماعت کے لیے منظور، فریقین کو نوٹس جاری

    انیس قائم خانی کی درخواستِ ضمانت سماعت کے لیے منظور، فریقین کو نوٹس جاری

    کراچی : انیس قائم خانی کی درخواستِ ضمانت پر انسداد دہشت گردی کی عدالت میں کیس کی سماعت ، اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر اور سرکاری وکیل کو 27 تک جواب دائر کرنے کا حکم جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پاک سرزمین پارٹی کے رہنماء انیس قائم خانی کی درخواستِ ضمانت پر کیس کی سماعت ہوئی، دورانِ سماعت ملزم کے وکیل نے جج سے استفتار کیا کہ ’’جب مقدمہ درج ہوا تو میرے موکل پاکستان میں موجود نہیں تھا، انیس قائم خانی پڑھے لکھے ہیں کبھی دہشت گردوں سے تعلقات نہیں رکھے‘‘۔

    وکیل انیس قائم خانی نے عدالت کو مزید بتایا کہ ’’میرے موکل کو پہلے کبھی کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہیں کیا گیا، اب پولیس دیگر مقدمات میں بھی ملزم کو گرفتار کررہی ہے‘‘۔

    اس موقع پر وکیل رینجرز نے عدالت کو دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ’’ملزم کی ضمانت کے حوالے سے درخواست پر سماعت اور فیصلہ کرنے کا حق صرف اے ٹی سی کے پاس ہے،ملزم کے خلاف دہشت گردوں کو سہولیات فراہم کرنے اور علاج و معالجے کے حوالے سے ثبوت موجود ہیں‘‘۔

    عدالت نے دلائل پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ رینجرز وکیل سے پوچھا کہ ’’آپ اس اتھارٹی کے بارے میں کیا کہتے ہیں جو  ملزم کے وکیل کی جانب سے دائر کی گئی ہے؟،جس پر رینجرز وکیل نے جواب دیا کہ ’’یہ آپ کو اختیار ہے کہ آپ ضمانت کی درخواست سُن سکتی ہیں کیونکہ اعلیٰ عدلیہ نے بھی یہی فیصلہ کیا ہے، ہم قانون کے پابند ہیں اور قانون کی پاسداری چاہتے ہیں‘‘۔

    جج نے رینجرز وکیل کے جواب پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ’’عدالت نے میرٹ پر فیصلہ دیا ہے ، کسی بھی مقدمے میں ضمانت دینے یا نہ دینے کا فیصلہ عدالت کے اختیار میں ہے، عدالت نوٹس جاری کردے میرے موکل کو کوئی اعتراض نہیں ہے‘‘۔ جج نے رینجر وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’آپ لوگوں نے عدالت کا قیمتی وقت ضائع کیا اگر آپ پہلے کہہ دیتے تو میں پہلے ہی نوٹس جاری کردیتی‘‘۔

    عدالت نے درخواست گزار سمیت تمام متعلقہ حکام کو نوٹس کا جواب 4 روز میں دینے کا حکم نامہ جاری کرتے ہوئے سماعت27 جولائی تک ملتوی کردی۔

    دوسری جانب رہنماء پیپلزپارٹی عبدالقادر پٹیل کو جیل میں بی کلاس اور علاج کی سہولیات فراہم کرنے کے حوالے سے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں درخواست دائر کردی گئی، جس میں کہا گیا ہے کہ رہنماء پیپلزپارٹی ہائی بلڈ پریشر کے مریض ہیں انہیں کسی بھی اسپتال میں علاج کی سہولیات فراہم کی جائیں۔

    وکیل قادر پٹیل مندو خان کی جانب سے درخواست دائر پر سماعت آج ہی متوقع ہے۔

  • کراچی: انیس قائمخانی کی ایک اور مقدمے میں گرفتاری کی اجازت

    کراچی: انیس قائمخانی کی ایک اور مقدمے میں گرفتاری کی اجازت

    کراچی : کراچی انسداددہشتگردی کی عدالت نے انیس قائم خانی کو نئے مقدمے میں گرفتار کر نے کی اجازت دیدی جبکہ انیس قائمخانی پہلے سے گرفتار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حیدر آباد پولیس بھی پاک سر زمین پارٹی کے رہنما انیس قائمخانی کیخلاف اپنا مقدمہ لے کر اے ٹی سی پہنچ گئی، دہشت گردی کی عدالت نے حیدر آباد پولیس کو گرفتاری کی اجازت دیدی ہے، انیس کے خلاف 1994 میں کینٹ حیدر آباد میں مقدمہ درج ہوا تھا، جس میں انیس قائمخانی پر فائرنگ اور گاڑیاں جلانے کی دفعات شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں : انیس قائم خانی کی درخواست ضمانت مسترد

    واضح رہے کہ انیس قائمخانی دہشت گردوں کے علاج کی سہولت کیس میں پہلے سے گرفتار ہے۔

    یاد  رہے کہ 19 جولائی کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے انیس قائمخانی کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی، جس کے بعد انہیں حراست میں لے لیا گیا تھا۔

    دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ نے رؤف صدیقی کی درخواست ضمانت کی فوری سماعت کی درخواست مسترد کردی۔

    سندھ ہائیکورٹ نے ایم کیوایم کےرہنما رؤف صدیقی کی درخواست ضمانت کی فوری سماعت کی درخواست مسترد کردی، ایم کیوایم کے رہنما رؤف صدیقی نے جلد سماعت کیلئے درخواست دائر کی تھی۔

    خیال رہے کہ ڈاکٹر عاصم کیس میں دہشتگردوں کےعلاج میں سہولت کار ہونے کے الزام میں وسیم اختر ، رؤف صدیقی ، پاک سر زمین کے انیس قائمخانی اور پیپلزپارٹی کے قادر پٹیل کو گرفتار کیا گیا تھا۔

  • انیس قائم خانی کی درخواست ضمانت مسترد

    انیس قائم خانی کی درخواست ضمانت مسترد

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ  نے پاک سر زمین پارٹی کے رہنماء انیس قائم خانی کی  درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے کا حکم جاری کردیا ۔

    تفصیلات کے مطابق دہشت گردوں کے سہولت کار اور علاج معالجے کے کیس میں گرفتار ملزم انیس قائم خانی کے وکلاء کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ سے ضمانت کے لیے درخواست دائر کی گئی تھی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ’’انیس قائم خانی نے ڈاکٹر عاصم سے فون پر بات کی اور نہی ہی دہشت گردوں کا علاج کروایا‘‘۔

    درخواست میں مزید لکھا گیا تھا کہ ’’ڈاکٹر عاصم نے انیس قائم خانی پر کوئی الزام عائد نہیں کیا جبکہ تفتیشی افسر نے بھی عدالت میں بھی انیس قائم خانی کا نام نہیں لیا، دورانِ سماعت سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کیا کہ انیس قائم خانی نے ایم کیو ایم کے کارکنان کو علاج کی سہولت دلوائیں۔

    دوسری جانب نامزد میئر کراچی وسیم اختر اور رؤف صدیقی کے وکلاء کی جانب سے بھی ضمانت کے لیے درخواست دائر کی گئی ہے ، جس پر اعتراضات لگا کر واپس کردیا گیا تھا تاہم ایم کیو ایم کے وکلاء اعتراضات دور کرنے کے بعد دوبارہ دائر کریں گے، جس پر سماعت آج ہی متوقع ہے۔

    واضح رہے انیس قائم خانی کو 2 روز قبل درخواست ضمانت مسترد ہونے پر  اے ٹی سی سے گرفتار کیا گیا تھا۔

  • ڈاکٹر عاصم کیس، گرفتار ملزمان کے وکلا کی جانب سے درخواست ضمانت دائر

    ڈاکٹر عاصم کیس، گرفتار ملزمان کے وکلا کی جانب سے درخواست ضمانت دائر

    کراچی : دہشت گردوں کو علاج و سہولیات فراہم کرنے کےالزام میں گرفتار نامزد میئر کراچی وسیم اختر  روف صدیقی سمیت انیس قائم خانی اور قادر پٹیل کے وکلاء نے ضمانت کے لیے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست جمع کروادی ۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز انسداد دہشت گردی کی عدالت سے  گرفتار ہونے والے مئیر کراچی وسیم اختر، روف صدیقی کے وکلاء نے ضمانت کے لیے درخواست انسداد دہشت گردی کی عدالت میں جمع کروائی جو مسترد کردی گئی، جس کے بعد انہوں نے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔

    اس موقع پر ایم کیو ایم کے وکیل اور رابطہ کمیٹی کے رکن محفوظ یار خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’جے آئی ٹی کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے، عدالت سے درخواست مسترد ہونے کے بعد اب ہم ضمانت کے لیے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کررہے ہیں‘‘۔

    انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے اپیل کی کہ وہ سیاسی شعور کے ساتھ فیصلے کریں اور بطور وزیر اعلیٰ اس کیس میں اپنا کردار ادا کرتے ہوئے آواز بلند کریں۔

    دوسری جانب پاک سر زمین پارٹی کے رہنماء انیس قائم خانی کے وکلاء نے بھی سندھ ہائی کورٹ میں درخواستِ ضمانت دائر کردی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ’’ڈاکٹر عاصم کی جے آئی ٹی میں انیس قائم خانی کا نام موجود نہیں ہے ، اُن کی گرفتاری غیر قانونی ہے عدالت ضمانت کی درخواست کو تسلیم کرتے ہوئے ضمانت کا فیصلہ کرے‘‘۔

    مزید پڑھیں : وسیم اختر،انیس قائم خانی، اورروف صدیقی کو سینٹرل جیل منتقل کردیا گیا

     قبل ازیں پیپلزپارٹی کے رہنماء قادر پٹیل کے وکلاء نے گزشتہ روز سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے  جس میں کہا گیا ہے کہ ’’انسداد دہشت گردی عدالت کا فیصلہ انصاف پر مبنی نہیں ہے، میرے موکل کو عدالت کے فیصلے پر شکوک و شبہات ہیں کہ وہاں سیاسی بنیادوں پر فیصلے کیے جارہے ہیں‘‘۔

    یاد رہے ڈاکٹر عاصم کیس میں گزشتہ روز نامزد میئر کراچی وسیم اختر، ممبر قومی اسمبلی و رہنما ایم کیو ایم روف صدیقی، پاک سرزمین پارٹی کے رہنماء انیس احمد قائم خانی اور پی پی کراچی ڈویژن کے سابق صدر کو عدالت نے جیل بھیجنے کا حکم دیتے ہوئے وسیم اختر کو 3 اگست کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

    ڈاکٹر عاصم کیس میں رینجرز وکلاء کی جانب سے یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ ملزم نے دوران تفتیش دہشت گردوں کے علاج و معالجے اور دیگر سہولیات فراہم کرنے کا اعتراف کیا ہے، جبکہ تفتیشی افسر ڈی ایس پی الطاف  حسین اور ڈاکٹر عاصم کے وکلاء نے رینجرز کے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے نے اسپتال سے ریکارڈ حاصل کر کے اُس میں ہیر پھیر کی اور عدالت سے غلط بیانی کی ہے۔

    رینجرز وکیلوں کی جانب سے ڈاکٹر عاصم کیس کے تفتیشی افسر پر تحفظات کا اظہار کیا جاچکا ہے اور عدالت میں درخواست دائر کی جاچکی ہے کہ ڈی ایس پی نے بل اور ثبوتوں کے نقول کو  فائل سے غائب کردیا ہے جو بدنیتی پر مبنی ہے، رینجرز وکلاء کی جانب سے عدالت میں تمام ریکارڈ بھی پیش کیا جاچکا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹرعاصم  نے گہرے تعلقات کی بنا پر ایم کیو ایم ، لیاری گینگ وار اور القاعدہ کے 6 ممبران کو سہولیات فراہم کی ہیں، پاسبان کے صدر ڈاکٹر عثمان معظم پہلے ہی جیل میں موجود ہیں جبکہ ڈاکٹر عاصم طبیعت ناسازی کے باعث جناح اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

     

     

  • بہت جلد اپنا جناح گراؤنڈ بنا کرجلسہ کریں گے، انیس قائم خانی

    بہت جلد اپنا جناح گراؤنڈ بنا کرجلسہ کریں گے، انیس قائم خانی

    کراچی : انیس قائم خانی نے کہا ہے کہ بہت جلد اپنا جناح گراؤنڈ بنا کر جلسہ کریں گے۔ ہمیں چاہنے والے شہر کی دیوارون پر نعرے نہ لکھیں، یہ بات انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    تفصیلات کے مطابق انیس قائم خانی نے سیاسی جماعتوں کوسرپرائزدینےکااعلان کردیا، کمال ہاؤس میں سیاسی گہما گہمی عروج پر پہنچ گئی ۔

    ایم کیو ایم کے باغی رہنماؤں سے ملاقات کیلئے آنے والوں کی لائن لگ گئی، انیس قائم خانی نے کہا کہ اپنا جناح گراؤنڈ بنا کر جلسہ کریں گے جو ایک سرپرائز ہوگا۔

    انیس قائم خانی کا کہنا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ کے جو بھی لوگ آئیں گے وہ پریس کانفرنس کے ذریعے پتہ چل جائے گا، ایم کیو ایم کی کئی وکٹیں گری ہوئی ہیں، کئی رہنما رابطے میں ہیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ کراچی سمیت پورے سندھ میں ہماری حمایت میں وال چاکنگ ہو رہی ہے۔ اگر ہماری وجہ سے کوئی سمجھتا ہے کہ شہر کا امن خراب ہوگا تو چاہنے والوں سے کہتا ہوں شہر کی دیواروں پر نعرے نہ لکھیں ۔ ہم دیواروں پر نہیں دل میں بسنے آئے ہیں۔

     

  • ڈاکٹرصغیراحمد نے مصطفیٰ کمال اورانیس قائم خانی کا ہاتھ تھام لیا

    ڈاکٹرصغیراحمد نے مصطفیٰ کمال اورانیس قائم خانی کا ہاتھ تھام لیا

    کراچی : سابق صوبائی وزیرصحت رکن سندھ اسمبلی اورایم کیوایم کے اہم رہنماء ڈاکٹرصغیراحمد نے سابق سٹی ناظم کراچی مصطفیٰ کمال اور انیس قائم خانی کا ہاتھ تھام لیا۔

    انہوں نے مصطفیٰ کمال اور انیس قائم خانی کی مبینہ جماعت میں شمولیت کا اعلان کر دیا۔ یہ بات انہوں نے باضابطہ ایک پریس کانفرنس میں کہی۔

    ان کا کہنا تھا کہ وہ دونوں رہنماؤں کے شانہ بشانہ پاکستان کی ترقی کے لئے مثبت کردار اداکرناچاہتے ہیں ، ایسا کردار جس سے پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن اور دنیا میں ایک مضبوط ملک بن کر ابھرے۔

    ایسا کام کرنا چاہتاہوں کہ کراچی ترقی کی راہ پر گامزن ہو، کراچی ترقی کرے گاتو سندھ ترقی کرے گااور پھر پاکستان ترقی کرے گا۔

    انہوں نے کہا کہ مصطفیٰ کمال اور انیس قائم خانی نے ہمت کی اور وہ بات کردی جو بہت سے لوگ کررہے ہیں، میں نے پہل کی اور پارٹی سے جانے کے بعد کبھی دونوں سے رابطہ نہیں رہا۔

    ڈاکٹر صغیر احمد نے اپنے خطاب میں میڈیا کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے میڈیا نے عوام کو جھنجوڑ دیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جس طرح میں کراچی کی گلی کوچوں میں ذیادتی ہوتے دیکھ رہا ہوں، بہت سارے لوگ بات تو کرتے ہیں پر اس کا اظہار نہیں کر پاتے۔

    میں بھی کمزوریوں اور مصلحتوں کا شکار تھا مصطفیٰ کمال اور انیس قائم خانی نے جو کہا وہ بات سب جانتے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ انیس جون 1992 کا وہ جمعہ کادن مجھے آج تک یاد ہے کہ جب ایک ٹولہ نکلتا تھا اور لوگوں کی وفاداریاں تبدیل کراتا تھا۔

     

    انہوں نے کہا کہ میں یہ ارباب اختیار کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ خدارا اردو بولنے والے مہاجروں کو غدار نہ سمجھا جائے ، ان کو قومی دھارے میں شامل کرکے واپس لیا جائے اور ان کی حب الوطنی کا مذاق نہ اڑایا جائے۔

    ڈاکٹر صغیر احمد نے کہا کہ میں بحٰیثیت پاکستانی اور سندھ کے شہری ہونے کے ناطے سمجھتا ہوں کہ اپنا کردار صاف اور واضح طور پر اداکرنے کی ضرورت ہے۔

    سمجھ نہیں آرہاتھاکہ دوافراد سے اتنا خوف اور گھبراہٹ کیوں تھی، تمام لوگوں کو کہناچاہتاہوں کہ اگر سیاست کرناچاہتے ہیں تو اسے اپنے لوگوں ملک کے لیے کریں، کسی کو خوش کرنے کے لیے سیاست نہ کریں۔