Tag: Anti Corona Vaccine

  • کورونا ویکسین : غریب ممالک کے ساتھ کیا ہوگا؟ عالمی تنظیم نے خبردار کردیا

    کورونا ویکسین : غریب ممالک کے ساتھ کیا ہوگا؟ عالمی تنظیم نے خبردار کردیا

    جینیوا : کورونا ویکسین سے متعلق مہم چلانے والے اداروں کے اتحاد پیپلز ویکسین الائنز نے خبردار کیا ہے کہ امیر ممالک ویکسین ذخیرہ کر رہے ہیں اور غریب ممالک کی عوام اس سے مستفید نہیں ہو پائیں گے۔

    پیپلز ویکسین الائنز نامی غیر سرکاری تنظیم نے کورونا وائرس ویکسین تیار کرنے والی کمپنیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس ٹیکنالوجی میں دوسروں کو بھی شریک کریں تاکہ ویکسین زیادہ سے زیادہ تعداد میں تیار کی جاسکے۔

    تنظیم نے خبردار کیا ہے کہ دنیا کے امیر ملکوں کی جانب سے کورونا ویکسین کے بڑے بڑے آرڈر دینے کی وجہ سے بیشتر غریب ممالک کو سال2021ء میں بھی ویکسین نہیں مل سکے گی۔

    آکسفیم، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور گلوبل جسٹس ناؤ جیسی بین الاقوامی تنظیموں پر مشتمل پیپلز ویکسین الائنز کا کہنا ہے کہ درجنوں غریب ملکوں میں دس میں سے صرف ایک شخص کو ہی کورونا ویکسین مل سکے گی کیوں کہ امیر ملکوں نے ضرورت سے زیادہ ویکسین کا ذخیرہ کرنا شروع کردیا ہے، مثال کے طورپر کینیڈا نے اپنی مجموعی آبادی سے پانچ گنا زیادہ کورونا ویکسین کا آرڈر دیا ہے۔

    الائنس کا کہنا ہے کہ دنیا کے امیر ممالک میں دنیا کی مجموعی آبادی کا صرف 14فیصد رہتی ہے لیکن یہ امیر ممالک کورونا ویکسین کے 54 فیصد کا آرڈر دے چکے ہیں، اس کا مطلب یہ ہے کہ دنیا کی بقیہ86 فیصد آبادی کے لیے صرف 47 فیصد ہی ویکسین رہ جاتی ہے۔

    الائنس کے مطابق یہ امیر ممالک جتنی تعداد میں ویکسین کے آرڈر دے چکے ہیں ان میں سے ان ملکوں کی تمام آبادی کو تین مرتبہ سے زیادہ بار ٹیکے لگائے جاسکتے ہیں، الائنز کا کہنا ہے کہ اب تک سب سے مؤثر سمجھی جانے والی بیون ٹیک۔ فائزر اورموڈیرنا کی تقریباً تما م ویکسین امیر ممالک خرید چکے ہیں۔

    الائنز نے اس کی ایک مثال دیتے ہوئے کہا کہ کینیڈا نے اپنی ضرورت سے پانچ گنا زیادہ ویکسین کاآرڈر دیا ہے۔ یورپی یونین، امریکا، برطانیہ، جاپان، سوئٹزرلینڈ، آسٹریلیا، ہانگ کانگ، مکاو، نیوزی لینڈ، اسرائیل اور کویت بھی ویکسین کے کافی زیادہ آرڈر دے چکے ہیں۔

    پیپلز ویکسین الائنز کی مشیر موگا کمل نے میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اسے ملکوں کے مابین زیادہ سے زیادہ ویکسین جمع کرنے کی جنگ نہیں بننا چاہیے۔

  • کورونا ویکسین : جاتے جاتے ڈونلڈ ٹرمپ کا بڑا اعلان

    کورونا ویکسین : جاتے جاتے ڈونلڈ ٹرمپ کا بڑا اعلان

    جارجیا : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکہ اینٹی کورونا ویکسین بنانے سے صرف ایک ہفتے کے فاصلے پر ہے اور جلد ہی یہ ویکسین مارکیٹ میں دستیاب ہوگی۔

    یہ بات ڈونلڈ ٹرمپ نے جارجیا کے والڈسٹا میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ ویکسین بازار میں جلد آنے والی ہے۔ اس کے اتنی جلدی تیار ہوجانے کے سلسلے میں کسی نے سوچا بھی نہیں ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ زیادہ تر لوگوں کو محسوس ہوا ہوگا کہ اسے بننے میں پانچ سال لگیں گے لیکن ہم نے اسے سات مہینے میں تیار کرلیا ہے اور یہ اگلے ہفتے سے بازار میں آجائے گی۔

    واضح رہے کہ امریکہ میں بیماریوں پر کنٹرول اور روک تھام کرنے والی سی ڈی سی کمیٹی نے سب سے پہلے ہیلتھ ورکروں اور نرسنگ ہوم کے ملازمین کو ٹیکہ لگانے کی سفارش کی ہے۔

    سی ڈی سی کے مطابق دسمبر کے آخر تک ایجنسی کو تقریباً 4 کروڑ کوویڈ۔19 ویکسین کی خوراک کے تیار کرنے کی امید ہے۔ کورونا وائرس سے اب تک 6.64ملین سے زائد افراد متاثر ہوچکے ہیں جبکہ اس وبا کی وجہ سے 15.28 لاکھ سے زیادہ افراد کی اموات ہوچکی ہیں۔

  • کورونا ویکسین : عالمی ادارہ صحت نے خوشخبری سنادی

    کورونا ویکسین : عالمی ادارہ صحت نے خوشخبری سنادی

    عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کی ویکسین سے متعلق سائنسی دعووں کو حیران کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ویکسین کے نتائج ممکنہ طور پر ’گیم چینجر‘ ثابت ہو سکتے ہیں۔

    خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے علاقائی ڈائریکٹر برائے یورپ نے کہا ہے کہ ویکسین کے ذریعے موجودہ حالات میں خاطر خواہ تبدیلی آنے کا امکان ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کے علاقائی ڈائریکٹر ڈاکٹر ہانس کلیوج نے جمعرات کو بریفنگ کے دوران ویکسین سے متعلق سائنسدانوں کے دعووں کو حیران کن قرار دیا ہے۔

    ڈاکٹر ہانس کلیوج کا کہنا تھا کہ ابتدائی مراحل میں ویکسین کی سپلائی انتہائی محدود ہونے کے باعث ممالک کو اپنی ترجیحات طے کرنا ہوں گی۔

    انہوں نے کہا کہ بڑھتے ہوئے اتفاق رائے کے مطابق عمر رسیدہ افراد اور طبی عملے کے علاوہ پیچیدہ امراض کا شکار افراد کو سب سے پہلے ویکسین لگنی چاہیے۔

    واضح رہے کہ برطانیہ نے امریکی دواساز کمپنی فائزر کی جانب سے تیار کی جانے والی کورونا ویکسین استعمال کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ اس پیشرفت کے بعد برطانیہ ویکیسن استعمال کرنے کی اجازت دینے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے۔

    برطانیہ کی جانب سے پہلے ہی چار کروڑ خوراکوں کا آرڈر دیا جا چکا ہے جو دو کروڑ آبادی کو فی کس دو خوراکیں مہیا کرنے کے لیے کافی ہے تاہم امریکہ اور یورپ نے فائزر کمپنی کی ویکسین کے استعمال کی فی الحال منظوری نہیں دی۔

    عالمی ادارہ صحت نے گزشتہ روز بدھ کو کہا تھا کہ وہ فائزر اور موڈرنا کی ویکسین کے حوالے سے ملنے والے ڈیٹا کا جائزہ لے رہی ہے تاکہ ایمرجنسی کے دوران اس ویکسین کا استعمال ممکن بنایا جا سکے۔

  • کورونا ویکسین : کویتی حکومت نے عوام کو بڑی خوشخبری سنادی

    کورونا ویکسین : کویتی حکومت نے عوام کو بڑی خوشخبری سنادی

    کویت سٹی : امریکی دوا ساز کمپنی فائزر نے کویت کے ساتھ کورونا ویکسین کی فراہمی کا معاہدہ طے کرلیا ہے، حکام کی منظوری کے بعد مذکورہ ویکسین آئندہ سال فراہم کردی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی کمپنی فائزر اور بائیو ٹیک نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے کویت میں وزارت صحت کے ساتھ ایک معاہدہ طے کیا ہے جس کے تحت عالمی وبا کوویڈ نائنٹین کی روک تھام کیلئے آر این اے پر مبنی ویکسین بی این ٹی162کویت کو فراہم کی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق کوہتی وزارت صحت کی درخواست پر مذکورہ ویکسین کلینیکل ٹرائلز کی تکمیل اور مقامی ریگولیٹری اتھارٹی کی منظوری کے بعد رواں سال کے آخر یا سال2021تک فراہم کی جائے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ابھی اس معاہدے کی مالی تفصیلات کو ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب فائزر کمپنی کے خلیجی شعبے کے سربراہ لنڈسے ڈیچ نے کہا ہے کہ ہمیں کویتی حکومت سے تعاون کرنے کا اعزاز حاصل ہے کہ کویت کی عوام کو ممکنہ کوویڈ19ویکسین کی فراہمی کے مقاصد کے حصول کیلئے اپنے تمام وسائل کو جلد از جلد بروئے کار لائیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ فائزر کمپنی کو دنیا بھر میں کورونا وائرس کے مریضوں کی زندگیاں بچانے کیلئے یہ ہدف حاصل کرنا پہلے سے زیادہ ضروری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ ہماری ویکسین اس مقصد کو حاصل کرنے میں مددگار ثابت ہوگی لیکن یقینی طور پر اس کا انحصار کلینیکل اور ریگولیٹری پہلوؤں میں کامیابی پر منحصر ہے۔

  • سعودی عرب : کورونا ویکیسن کی مفت فراہمی کا اعلان

    سعودی عرب : کورونا ویکیسن کی مفت فراہمی کا اعلان

    ریاض : سعودی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ چند ماہ بعد مملکت میں کورونا ویکسین کے آتے ہی مریضوں کو اس کی مفت فراہمی کا عمل شروع کردیا جائے گا۔

    اس حوالے سے سعودی وزارت صحت نے کہا ہے کہ مملکت بھر میں سب لوگوں کو کورونا ویکسین مفت مہیا ہوگی۔ سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق مختلف ممالک کی جانب سے کورونا ویکسین کی جلد فراہمی کی خبروں کے تناظر میں مملکت کے شہری اور غیر ملکی ویکسین کے حوالے سے مختلف سوالات کر رہے ہیں۔

    وزارت صحت کے ترجمان نے بتایا کہ ویکسین مندرجہ ذیل شرائط پوری ہونے پر مہیا کی جائے گی۔ اول یہ کہ مذکورہ کورونا ویکسین کامیابی سے تمام تجربات سے گزر چکی ہو۔

    اس کے علاوہ متعلقہ اداروں کی جانب سے اسے باضابطہ طور پر منظور کرلیا گیا ہو اور متعلقہ ویکسین کے سائیڈ ایفکٹس بھی نہ ہوں اور اس میں کورونا وائرس ختم کرنے کی پوری صلاحیت ہو۔

    وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی نے میڈیا کو بتایا کہ سعودی عرب کے متعلقہ ادارے ان تمام امور کی پابندی کر رہے ہیں، ان میں سے کسی بھی نقطہ کو نظر انداز نہیں کیا جائے گا۔

    ترجمان کے مطابق سعودی عرب مذکورہ 3 خصوصیات رکھنے والی کورونا ویکسین سب سے پہلے حاصل کرنے والے ملکوں میں سے ایک ہوگا۔

    وزارت صحت کے ترجمان نے توجہ دلائی کہ دنیا بھر کے ممالک اور تنظیمیں نہ صرف محفوظ ویکسین تک رسائی کی دوڑ میں لگی ہوئی ہیں، کورونا ویکسین کی تیاری کے حوالے سے جتنی کوشش ہو رہی ہے تاریخ میں اس کی نظیر نہیں ملتی۔ ڈاکٹر العبد العالی نے مزید کہا کہ امید ہے کہ آئندہ چند مہینوں میں کورونا ویکسین مہیا ہو جائے۔

  • شہزادہ محمد بن سلمان کا کورونا ویکیسن سے متعلق اہم اعلان

    شہزادہ محمد بن سلمان کا کورونا ویکیسن سے متعلق اہم اعلان

    سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ جی ٹوئنٹی کے رکن ممالک نے سعودی عرب کی قیادت میں یکجہتی پیدا کر کے کورونا وبا کا مقابلہ کیا۔

    شہزادہ محمد بن سلمان نے جی 20 کے اختتامی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی معیشت کو خسارے سے بچانے کےلیے 11 ٹریلین ڈالر سے زیادہ فراہم کیے گئے۔

    شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ غریب ترین ممالک کے ساتھ تعاون کیا گیا، قرضوں کی ادائیگی معطل کر دی گئی۔
    سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے بتایا کہ ایک ارب سے زیادہ لوگوں کو گروپ کی جانب سے قرضے معطل کرنے کے پروگرام سے فائدہ پہنچا، جون 2021 تک قرضوں کی سروسز کی ادائیگی معطل رہے گی۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کورونا ویکسین فراہم کرنے کے لیے جدوجہد جاری رکھے گا۔ سربراہ کانفرنس نے سرکلر کاربن پروجیکٹ کی توثیق کر دی۔ ڈبلیو ٹی او کی اصلاح کے لیے سعودی فارمولے کی بھی منظوری دے دی۔

    محمد بن سلمان نے توجہ دلائی کہ سعودی عرب نے کورونا ویکسین کی تیاری کے لیے500ملین ڈالر پیش کیے جبکہ انسانی جانوں کی سلامتی کے لیے تمام اقدامات کیے گئے اور بے حد غریب زمروں میں شامل افراد کی مدد کی گئی۔

    ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا کہ ہم نے کورونا وائرس سے نمٹنے کےلیے فرنٹ لائن پر کام کرنے والوں کے لیے ضروری سامان فراہم کیا، وبا کے آغاز میں 21 ارب ڈالر سے زیادہ کا فوری فنڈ فراہم کیا گیا۔

    گروپ میں شامل ممالک کے عوام اور ان کی معیشتوں کو وبا کے اثرات سے بچانے کے لیے ہنگامی اقدامات کیے۔عالمی معیشت کو کھڑا رکھنے کے لیے 11 ٹریلین ڈالر سے زیادہ لگائے۔

    انتہائی خطرات سے دوچار ملکوں کو ہنگامی امداد فراہم کی۔ ایک ارب سے زیادہ آبادی والے غریب ترین ملکوں کے قرضوں کا بوجھ ہلکا کرنے کے لیے 14 ارب ڈالر سے زیادہ فراہم کیے۔

    ترقیاتی بینکوں، عالمی مالیاتی فنڈ اور عالمی بینک کے ذریعے 300 ارب ڈالر سے زیادہ محدود آمدنی والے ملکوں کو فراہم کیے گئے۔

  • کورونا ویکسین : جرمن سائنسدان نے بڑی خوشخبری سنادی

    کورونا ویکسین : جرمن سائنسدان نے بڑی خوشخبری سنادی

    برلن : جرمن سائنسدان نے کورونا وائرس کی ویکسین سے متعلق دنیا کو خوشخبری سناتے ہوئے کہا ہے کہ آنے والے موسم سرما میں کورونا مریضوں ویکسین لگنا شروع ہوجائے گی۔

    اس حوالے سے عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کورونا وائرس کی ویکسین بنانے والے ترک نژاد جرمن سائنسدان ڈاکٹر اوغور شاہین کا کہنا ہے کہ زندگی اگلے برس تک معمول پر آجائے گی۔

    ذرائع کے مطابق اوغور شاہین نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ آئندہ موسم گرما میں لوگوں کو ویکسین لگنا شروع ہو جائے گی جس کے بعد کورونا وائرس کی ایک سے دوسرے میں منتقلی کا خطرہ ٹل جائے گا اور زندگی اگلے موسم سرما تک معمول پر آجائے گی۔

    واضح رہے کہ اوغور شاہین جرمن فارما کمپنی بائیون ٹیک کے بانی ہیں، انہوں نے اپنی بیوی کے ساتھ مل کر امریکی کمپنی فائزر کے اشتراک سے کورونا وائرس کی ویکسین بنائی ہے جو 90 فیصد تک کامیاب ہے۔

    اس ویکسین کے بارے میں ماہرین یہ خدشات ظاہر کررہے ہیں کہ گرم ممالک کو اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا کیونکہ اس کو اسٹور کرنے کیلئے منفی 70 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت درکار ہوگا اور گرم ممالک میں نہ تو ایسے فریزر ہیں اور اگر ایسے فریزر موجود بھی ہوں تب بھی درجہ حرارت کو برقرار رکھنا بہت ہی مشکل کام ہوگا۔

  • کورونا ویکسین : ڈونلڈ ٹرمپ نے فائزر پر الزامات عائد کردیئے

    کورونا ویکسین : ڈونلڈ ٹرمپ نے فائزر پر الزامات عائد کردیئے

    واشنگٹن : امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ کورونا ویکسین کی تیاری سے متعلق اعلان کرنے میں جان بوجھ کر تاخیر کی گئی، کیونکہ دوا ساز ادارے بھی سیاسی وابستگی رکھتے ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے بظاہر اس ویکسین کا پورا کریڈٹ لینے کی کوشش کی ہے، جس کی تیاری کا اعلان کثیر القومی دوا ساز امریکی ادارے فائزر نے ایک جرمن فارماسوٹیکل کمپنی بائیون ٹیک کے تعاون سے کیا ہے۔

    ان دونوں کمپنیوں کے مشترکہ اعلامیے کے مطابق ان کی تیارکردہ ویکسین کے چالیس ہزار سے زائد رضاکار افراد پر ٹیسٹس نوے فیصد مؤثر ثابت ہوئے ہیں۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹرمپ نے ان کمپنیوں پر یہ الزام بھی لگایا کہ انہوں نے ان نتائج کو دانستہ روکے رکھا اور الیکشن کے بعد اس کا اعلان اس وقت کیا جب ووٹرز اپنا اپنا حق رائے دہی استعمال کر چکے تھے۔

    ٹرمپ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملکی فیڈرل ڈرگ ایجنسی اور ڈیموکریٹس نہیں چاہتے تھے کہ الیکشن سے قبل انہیں ویکسین کے نتائج کی خبر دی جاتی اور پھر پانچ روز بعد اس کا اعلان کر دیا گیا۔

    ٹرمپ کا یہ بی کہنا ہے کہ انہیں بہت پہلے سے معلوم تھا کہ دوا ساز ادارے الیکشن کے بعد ہی ویکسین کے تیار ہونے کا حتمی اور واضح اعلان کریں گے۔

    دوسری جانب فائزر کمپنی کے چیف ایگزیکٹو افیسر البرٹ بُورلا نے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ان نتائج کا اعلان اس وقت کیا جب ریسرچرز کی جانب سے فراہم کیا گیا۔

    امریکی دوا ساز کمپنی کو نتائج سے مطلع اتوار آٹھ نومبر کو کیا گیا تھا، امریکا میں خوراک اور ادویات کی نگرانی کرنے والے وفاقی ادارے ایف ڈی اے کو بھی فائزر کی جانب سے ویکسین تیار کرنے میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔

    فائزر کا یہ بھی کہنا ہے کہ ریسرچ کے تمام ڈیٹا کا مکمل معائنہ ایک آزاد مانیٹرنگ بورڈ کرتا ہے اور وہی اپنی حتمی رائے انتظامی بورڈ کو دیتا ہے، اس مانیٹرنگ بورڈ میں سائنسدان، معالجین اور ماہرِ شماریات شامل ہوتے ہیں۔

  • کوویڈ19 ویکسین خام تیل پر بھی اثر انداز، مگر کیسے؟

    کوویڈ19 ویکسین خام تیل پر بھی اثر انداز، مگر کیسے؟

    ریاض : اوپیک پلس گروپ کی جانب سے تیل کی سپلائی سے متعلق اقدام اور کورونا وائرس کی ویکسین سے متعلق پیش رفت کی پیداکردہ مشترکہ امید کے بعد خام تیل کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق خام تیل کا بینچ مارک، برینٹ کروڈ نو فیصد اضافے کے ساتھ 43 ڈالر فی بیرل سے زائد کو پہنچا۔ عالمی سطح پر معاشی لاک ڈاؤن کے خاتمے کی امید نے دنیا بھر کے بازار حصص پر بھی اچھا اثر ڈالا ہے۔

    امریکی دوا ساز کمپنی فائزر اور جرمن کمپنی بائیو این ٹیک نے کہا ہے کہ 40 ہزار سے زیادہ افراد کے ٹیسٹ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ویکسین کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے 90 فیصد تک مؤثر ہے۔

    فائزر کمپنی کا کہنا ہے کہ اسے توقع ہے کہ وہ2020 میں50 ملین ویکسین کی خوراکیں دنیا بھر میں فراہم کرے گی جبکہ سال 2021میں1.3ارب ویکسین کی خوارکیں فراہم کی جائیں گی۔

    ابو ظبی میں توانائی کی ایک کانفرنس سے خطاب میں سعودی عرب کے وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا کہ ویکسین کی شکل میں وائرس کے خاتمے کا حل مل جائے گا جبکہ ویکسین کی دستیابی سے بھی صورت حال میں بہتری آئے گی۔

    انہوں نے تیل کی ترسیل پر قابو پانے کے امکانات کے بارے میں بھی بات کی جس کی وجہ سے قیمتیں کم کرنا پڑی تھیں۔
    انہوں نے باقاعدہ اشارہ دیا کہ سعودی عرب اور روس جو کہ اوپیک پلس میں بڑے برآمد کنندگان ہیں، موجودہ ترسیل کے معاہدے میں ردوبدل کرسکتے ہیں۔

    اوپیک پلس گروپ جنوری سے عالمی منڈیوں میں یومیہ دو ملین بیرل تیل مہیا کرے گا لیکن قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ اس میں تبدیلی ہو سکتی ہے۔

    کرونا ویکسین بنانے والی کمپنی نے ایشیائی ممالک کو خوفناک خبر سنادی

    توانائی سے متعلق کچھ ماہرین نے پیشن گوئی کی ہے کہ تیل کی موجودہ پیداوار 77 لاکھ بیرل یومیہ کو مزید تین ماہ تک برقرار رکھا جا سکتا ہے، کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں جاری لاک ڈاؤن نے بھی تیل کی عالمی منڈی کو بھی متاثر کیا ہے۔

  • کورونا ویکسین کتنی فائدہ مند ہوگی؟ ماہرین صحت نے خطرے کی گھنٹی بجادی

    کورونا ویکسین کتنی فائدہ مند ہوگی؟ ماہرین صحت نے خطرے کی گھنٹی بجادی

    نیو یارک : ماہرین صحت نے کہا ہے کہ کورونا ویکسین اگر مارکیٹ میں آبھی گئی تو سو فیصد مفید نہیں ہوگی، اس جان لیوا وبا سے بچنے کیلئے ایس او پیز پر عمل کرنا ہر صورت لازمی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وانڈر بلٹ یونیورسٹی میڈیکل سینٹر میں وبائی امراض کے پروفیسر ولیم شافنر نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کے دوران بتایا کہ ویکسین وائرس کے خلاف زرہ بکتر نہیں ہوگی۔

    کورنا وائرس کے دنیا بھر میں بڑھتے پھیلاؤ کے حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے بچنے کے لیے اٹھائے جانے والے حفاظتی انتظامات جیسے ماسک پہننا، سماجی دوری اور ہاتھوں کو دھونے جیسے اقدامات ویکسین آنے کے بعد بھی برقرار رہیں گے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا ویکسین سو فیصد مفید نہیں ہوگی، موسمی انفلوئینزا کے لیے استعمال ہونے والی ویکسین حالیہ برسوں میں 60 فیصد تک کامیاب رہی ہے جبکہ اس دوران اس کی افادیت 10 فیصد بھی رہی ہے۔

    امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے کرونا وائرس کی ویکسین کے مفید ہونے کا معیار کم سے کم 50 فیصد رکھا ہے۔

    ایف ڈی اے کے لیے ماضی میں کام کرنے والے چیف سائنس دان جیسی گڈمین کے بقول جزوی طور پر مفید ویکسین زیادہ خطرے والے طبقات کے لیے سود مند ہوگی جیسے فرنٹ لائن ورکر جو اسپتالوں میں کام کر رہے ہیں یا جنہیں صحت کی تکالیف ہیں مگر یہ تمام آبادی کے لیے مفید نہیں ہوگی۔