Tag: Anti corruption

  • اینٹی کرپشن نے راولپنڈی رنگ روڈ اسکینڈل پر انکوائری کا آغاز کر دیا

    اینٹی کرپشن نے راولپنڈی رنگ روڈ اسکینڈل پر انکوائری کا آغاز کر دیا

    لاہور : وزیر اعلی پنجاب کی ہدایات پر اینٹی کرپشن نے راولپنڈی رنگ روڈ اسکینڈل پر انکوائری کا آغاز کر دیا ، تحقیقات کے بعد حقائق قوم کے سامنے رکھے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن نے راولپنڈی رنگ روڈ اسکینڈل پر انکوائری کا آغاز کر دیا ، وزیر اعلی پنجاب کی ہدایات پر انکوائری کاآغازکیاگیاہے ، تحقیقات کیلئے ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب محمد گوہر نفیس نے ٹیم تشکیل دے دی ہے۔

    ترجمان اینٹی کرپشن پنجاب نے کہا ہے کہ ٹیم قانونی، تکنیکی اور معاشی ماہرین پر مشتمل ہے، تحقیقات کے بعد حقائق قوم کے سامنے رکھے جائیں گے۔

    یاد رہے راولپنڈی رنگ روڈ انکوائری میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا تھا، انکوائری میں بتایا گیا کہ سابق کمشنر محمد محمود نے رنگ روڈ کی سمت میں غیر قانونی تبدیلی کرائی اور کنسلٹنٹس کی ملی بھگت کے ساتھ رنگ روڈ کی سمت تبدیلی کے لیے غیر قانونی طور پر بولیوں کا اشتہار دیا ، محمد محمود، سابق ایل اے سی وسیم تابش، سابق افسر عبداللہ بے قاعدگیوں میں ملوث پائے گئے۔

    مزید پڑھیں: رنگ روڈ اسکینڈل، فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ مکمل، پبلک کرنے کی منظوری

    ذرائع کا کہنا تھا کہ تینوں مجاز افسران نے اختیارات سے تجاوز کیا اور فنڈز میں خوردبرد کی، رنگ روڈ میں بے قاعدگیوں کا مقصد رینٹل سنڈیکیٹ کو فائدہ پہنچانا تھا، تینوں افسران نے رینٹل کا اپنا سنڈیکیٹ بھی بنا رکھا تھا، ملزمان نے رنگ روڈ منصوبے کی آڑ میں رئیل اسٹیٹ کی قیمتوں میں مصنوعی اضافہ کرایا جبکہ ملزمان کے ساتھ موجودہ اور سابق سرکاری افسران بھی ملوث نکلے۔

    ذرائع کے مطابق کہ تینوں افسران کے خلاف کارروائی کے لیے کیس قومی احتساب بیورو (نیب) کو بھیج دیا گیا ہے، نیب منصوبے میں 2 ارب 30 کروڑ کے گھپلوں کی انکوائری کرے گا۔

    بعد ازاں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے رنگ روڈ اسکینڈل کے حوالے سے تحقیقاتی رپورٹ پبلک کرنے کی منظوری دیتے ہوئے ذمہ داران کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کا حکم دیا تھا۔

  • پنجاب میں 16 کروڑ روپے مالیت کی سرکاری اراضی قبضہ مافیا سے چھڑوا لی گئی

    پنجاب میں 16 کروڑ روپے مالیت کی سرکاری اراضی قبضہ مافیا سے چھڑوا لی گئی

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی ہدایت پر محکمہ اینٹی کرپشن کی قبضہ مافیا کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں، مختلف مقامات پر 16 کروڑ روپے مالیت سے زائد کی سرکاری اراضی واگزار کروا لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن پنجاب نے رحیم یار خان سے کروڑوں روپے مالیت کی سینکڑوں کنال اراضی واگزار کروالی۔ اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ 602 کنال سے زائد سرکاری رقبہ بااثر قبضہ مافیا سے واگزار کروائی گئی۔

    حکام کا کہنا ہے کہ رحیم یار خان موضع کوکاری سے محکمہ اوقاف کی 532 کنال 9 مرلہ زمین واگزار کروائی گئی، واگزار کروائی گئی زمین کی مالیت 13 کروڑ 31 لاکھ روپے ہے۔

    اینٹی کرپشن حکام کے مطابق محکمہ مال اور پولیس نفری کے ہمراہ دوسری کارروائی چک نمبر 228 میں کی گئی۔ چک نمبر 228 سے 70 کنال سرکاری اراضی واگزار کروا لی گئی۔

    حکام کا کہنا ہے کہ چک 228 سے واگزار کروائی گئی اراضی کی مالیت 2 کروڑ 62 لاکھ سے زائد ہے۔

    حکام کے مطابق مجموعی طور پر 15 کروڑ 83 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی سرکاری اراضی واگزار کروائی گئی۔ تمام واگزار شدہ اراضی متعلقہ محکموں کے حوالے کردی گئی ہے۔

  • ریٹائرڈ خاتون ٹیچر کی دہائی، پلاٹ پر قبضہ چھڑوانے کے لیے محکمہ اینٹی کرپشن حرکت میں

    ریٹائرڈ خاتون ٹیچر کی دہائی، پلاٹ پر قبضہ چھڑوانے کے لیے محکمہ اینٹی کرپشن حرکت میں

    لاہور: محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نے کارروائی کرتے ہوئے خاتون ٹیچر کے پلاٹ کو نہ صرف قبضہ مافیا سے چھڑوا دیا بلکہ قابضین پر مقدمہ بھی درج کروا دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ اینٹی کرپشن کے ڈائریکٹر جنرل گوہر نفیس نے ریٹائرڈ ٹیچر کی ٹویٹ پر ان کی فریاد سنی اور ان کا پلاٹ ہتھیانے والے قبضہ مافیا پر مقدمہ درج کروا دیا۔

    خاتون ٹیچر کے ملتان آفیسرز کالونی میں پلاٹ پر قبضہ مافیا مسلط تھا، ڈی جی کی ہدایت پر انکوائری کے بعد قابضین ارشد علی اور محمد عثمان سمیت 7 افراد پر مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    مقدمے میں ایس سی او لینڈ ریکارڈ سینٹر ملتان اور رجسٹری برانچ کے جونیئر کلرک کو بھی نامزد کیا گیا ہے، قبضہ مافیا نے ایک کنال پلاٹ پر قبضہ کر کے اس پر اپنا دفتر بنا لیا تھا۔

    گوہر نفیس کا کہنا تھا کہ چھان بین کے بعد خاتون کی مدعیت میں پرچہ درج کیا گیا۔

    خیال رہے کہ محکمہ اینٹی کرپشن حکام ڈھائی سال میں 1 لاکھ 44 ہزار 439 ایکڑ سرکاری زمین واگزار کروا چکے ہیں جس کی مالیت 425 ارب روپے سے زائد ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دیہی علاقوں سے 1 لاکھ 42 ہزار 470 ایکڑ اراضی واگزار کروائی گئی جبکہ شہری علاقوں سے 1 ہزار 969 ایکڑ اراضی واگزار کروائی گئی۔

    علاوہ ازیں عوام کی جانب سے موصول 6 ہزار 474 شکایات میں سے 5 ہزار 196 شکایات پر بھی کارروائی مکمل کی گئی، شکایات کے نتیجے میں بھی 210 کروڑ روپے سے زائد رقم ریکور ہوچکی ہے۔

  • پنجاب میں کرپٹ اور راشی سرکاری افسران کے خلاف کارروائیاں

    پنجاب میں کرپٹ اور راشی سرکاری افسران کے خلاف کارروائیاں

    لاہور: محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب کی کرپٹ سرکاری افسران کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں، ڈیرہ غازی خان اور دیپالپور میں کی جانے والی کارروائیوں میں 5 راشی افسران کو گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن پنجاب کی جانب سے کرپٹ سرکاری افسران کی گرفتاریاں جاری ہیں، سابق رجسٹری محرر اور میٹرو پولیٹن آرکیٹکٹ سمیت 5 افسران کو گرفتار کرلیا گیا۔

    محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب کا کہنا ہے کہ اینٹی کرپشن ڈیرہ غازی خان نے 3 سرکاری ملازمین کو رنگے ہاتھوں گرفتار کیا، ملزمان سے رشوت کی رقم برآمد کر لی گئی۔

    محکمے کا کہنا ہے کہ ملزمان میں ہیڈ ڈرافٹس مین اصغر علی، جونئیر کلرک محمد فرحان شامل اور میٹرو پولیٹن آرکیٹکٹ محمد عثمان شامل ہیں۔

    اسی طرح اینٹی کرپشن دیپالپور نے سابق رجسٹری محرر برکت علی کو گرفتارکر لیا گیا جبکہ محکمہ آبپاشی کے ہیڈ ڈرافٹس مین محمد طارق کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

  • پنجاب کی 12 بڑی سرکاری جامعات اینٹی کرپشن کے ریڈار پر آگئی

    پنجاب کی 12 بڑی سرکاری جامعات اینٹی کرپشن کے ریڈار پر آگئی

    لاہور: اینٹی کرپشن پنجاب کی تحقیقاتی ٹیم نے صوبے کی 12 بڑی سرکاری جامعات میں 6 ارب 61 کروڑ کا اسکینڈل بے نقاب کر دیا اور کہا وی سیز نے اختیارات کا ناجائزاستعمال کرکے سرکاری خزانے کو اربوں کا نقصان پہنچایا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کی 12 بڑی سرکاری جامعات اینٹی کرپشن کے ریڈار پر آگئی ، اینٹی کرپشن پنجاب کی تحقیقاتی ٹیم نے6ارب61 کروڑکااسکینڈل بےنقاب کر دیا۔

    اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ وی سیزکےاختیارات کےناجائزاستعمال سےسرکاری خزانےکواربوں کا نقصان ہوا، گزشتہ 10سال میں 4554 غیر قانونی بھرتیاں کی گئیں۔

    ڈی جی اینٹی کرپشن نےاسکینڈل کی تحقیقات کے لئے 4 رکنی جےآئی ٹی بنائی تھی، جے آئی ٹی نےکرپشن کی رپورٹ ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب کوپیش کر دی۔

    ڈی جی اینٹی کرپشن نے گورنر اور چانسلرکو ملوث وی سیزکےخلاف کارروائی کیلئے مراسلہ ارسال کردیا ہے ، جس میں حکام نے کہا ہے کہ پنجاب کی12 بڑی جامعات میں پالیسی نظراندازکرکےبھرتیاں کی گئیں۔

    جےآئی ٹی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گریڈ1 سے 16 تک 3138 ، گریڈ17 اوراس سےاوپرنشستوں پر1416غیرقانونی بھرتیاں کی گئیں، سرگودھا یونیورسٹی1099غیرقانونی بھرتیوں کےساتھ سرفہرست رہی۔

    رپورٹ کے مطابق پنجاب یونیورسٹی میں 689 غیر قانونی بھرتیاں ہوئیں جبکہ بہاالدین زکریایونیورسٹی میں789 غیرقانونی بھرتیاں کی گئیں۔

  • وزیراعظم کی ہدایت پر قبضہ مافیا اور کرپٹ عناصر کے گرد گھیرا مزید تنگ

    وزیراعظم کی ہدایت پر قبضہ مافیا اور کرپٹ عناصر کے گرد گھیرا مزید تنگ

    لاہور: اینٹی کرپشن پنجاب نے کروڑوں روپے مالیت کی ہزاروں کنال اراضی واگزار کرالی، ڈی جی گوہر نفیس کا کہنا ہے کہ واگزار اراضی کی مالیت 2 کروڑ 31 لاکھ روپے سے زائد ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی ہدایت پرقبضہ مافیااور کرپٹ عناصر کے گرد گھیرا مزید تنگ کردیا گیا ، اینٹی کرپشن پنجاب نے کروڑوں روپے مالیت کی ہزاروں کنال اراضی واگزار کرالی۔

    ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب نے کہا کہ ڈی جی خان میں رکھ کوٹلہ سے494کنال اراضی واگزارکرائی، واگزار اراضی کی مالیت 3 کروڑ 50 لاکھ روپے ہے۔

    اس کے علاوہ ڈی جی خان کے علاقے کوٹ چٹہ سے1000کنال زرعی اراضی واگزار کرائی گئی ، ڈی جی گوہر نفیس نے کہا کہ واگزار اراضی کی مالیت2کروڑ31لاکھ روپے سےزائدہے، راجن پور ،رکھ پتی کُھرد میراں سے200کنال اراضی واگزار۔

    سرگودھا سے 60 کروڑ کی کمرشل سرکاری اراضی اپنے نام کرانے والے اشتہاری گرفتار کرلیا ، ملزم عبدالشکور خان سے محکمہ ہاؤسنگ کی 16 کنال 18 مرلہ اراضی واپس لے لی گئی۔

    ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب نے کہا کہ ملزم عبدالشکور پر پہلے ہی پرچہ درج تھا جبکہ محکمہ آبپاشی کے بیلدار محمد حسین کو چھاپہ مار کرگرفتار کرلیا، ملزم محمد حسین کو 20 ہزار روپے رشوت لیتے ہوئےگرفتار کیاگیا۔

  • اینٹی کرپشن   کی 37 سیاستدانوں کے خلاف تحقیقات کی منظوری

    اینٹی کرپشن کی 37 سیاستدانوں کے خلاف تحقیقات کی منظوری

    لاہور : پنجاب میں محکمہ اینٹی کرپشن کو بڑے قبضہ گروپوں کے خلاف فعال کرنےکا فیصلہ کرتے ہوئے 37سیاستدانو ں کے خلاف تحقیقات کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورمیں ڈی گوہر نفیس کی سربراہی میں اینٹی کرپشن پنجاب کا اجلاس ہوا ، جس میں پنجاب میں محکمہ اینٹی کرپشن کو بڑے قبضہ گروپوں کے خلاف فعال کرنےکا فیصلہ کیا گیا، قبضوں ، مختلف پراجیکٹس میں سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے کے الزامات ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب کے 37سیاستدانو ں کے خلاف تحقیقات کی منظوری دے دی ، جس میں رانا ثناءاللہ، رانا مشہود ، خواجہ آصف، رانا مبشر کے نام شامل ہیں۔

    افضل ہنجرا، اجمل ہنجرا ، میاں ریاض،عباداللہ ، سابق چیئرمین ، سابق چیئرمین رانامحمدعظیم،اشرف عباس ڈوگر،ریاض گورائیہ، میاں ذوالفقار،روحیل اصغر، سہیل  شوکت، غزالی سلیم بٹ کے خلاف تحقیقات کی بھی منظوری دی۔

    جن کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی گئی ان میں موجودہ ایم این ایز، ایم پی ایز شامل ہیں،ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب کا کہنا ہے کہ سرکاری زمینوں پر کئی سال سے اربوں کی زمین پر قبضے ہیں۔

  • لاکھوں روپے رشوت لینے والے بد عنوان اہلکار اینٹی کرپشن کے شکنجے میں آگئے

    لاکھوں روپے رشوت لینے والے بد عنوان اہلکار اینٹی کرپشن کے شکنجے میں آگئے

    لاہور : اینٹی کرپشن نے پٹواری، اسسٹنٹ انجینئر، سینئرکلرک سمیت 4 بدعنوان سرکاری اہلکاروں کو گرفتار کرلیا، اینٹی کرپشن نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے ہمراہ کارروائی کی۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن کی چھاپہ مارٹیمیں بدعنوان سرکاری اہلکاروں کے خلاف متحرک ہیں اور لاکھوں ،ہزاروں روپے رشوت لینے والے بد عنوان اہلکار اینٹی کرپشن کے شکنجے میں آگئے۔

    اینٹی کرپشن نے پٹواری، اسسٹنٹ انجینئر، سینئرکلرک سمیت 4 بدعنوان سرکاری اہلکاروں کو گرفتار کرلیا۔

    اینٹی کرپشن کا کہنا ہے کہ محکمہ کمیونٹی اینڈورکس کے اسسٹنٹ انجینئر بھی رشوت لیتے ہوئے گرفتار ہوا، ملزم ابرار حسین نے شکایت کنندہ کو نوکری کا جھانسہ دیکر 2 لاکھ رشوت لی۔

    اینٹی کرپشن ٹیم کے مطابق فیصل آباد سے سپرنٹنڈنٹ بلڈنگ 25ہزار رشوت لیتے ہوئے گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا۔

    ڈی جی اینٹی کرپشن نے کہ میٹروپولیٹن کارپوریشن کا سینئر کلرک کو 10 ہزار رشوت لیتے ہوئے گرفتار کیا، اینٹی کرپشن نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے ہمراہ کارروائی کرتے ہوئے پٹواری سعید جان 5ہزارروپے رشوت لیتے ہوئے گرفتار کرلیا۔

  • محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب کی بڑی کارروائیاں، کروڑوں روپے مالیت کی اراضی واگزار

    محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب کی بڑی کارروائیاں، کروڑوں روپے مالیت کی اراضی واگزار

    لاہور: محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نے قبضہ مافیا کے خلاف 2 بڑی کارروائیاں کر کے کروڑوں روپے مالیت کی سینکڑوں کنال سرکاری اراضی واگزار کروا لی۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن پنجاب نے قبضہ مافیا کے خلاف 2 بڑی کارروائیاں کیں، جس میں کروڑوں روپے مالیت کی سینکڑوں کنال سرکاری اراضی واگزار کروا لی گئی۔

    ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) اینٹی کرپشن گوہر نفیس کا کہنا ہے کہ قبضہ مافیا سے تاوان کی وصولی یقینی بنائی جائے۔

    انہوں نے بتایا کہ روجھان صفدر آباد سے 480 کنال سرکاری اراضی واگزار کروائی گئی، واگزار زمین کی مالیت 3 کروڑ 10 لاکھ روپے ہے۔

    علاوہ ازیں راجن پور کے علاقے راخ مرغائی سے 104 کنال سرکاری اراضی واگزار کی گئی جس کی مالیت 1 کروڑ 50 لاکھ روپے ہے۔

    اس سے قبل اینٹی کرپشن پنجاب نے پاکپتن میں 496 کنال زرعی زمین واگزار کروائی گئی تھی جس کی مالیت 15 کروڑ 50 لاکھ روپے ہے۔

    رواں ماہ کے آغاز میں اینٹی کرپشن پنجاب نے ساہیوال، رحیم یار خان اور راجن پور میں مختلف کارروائیاں کرتے ہوئے ڈیڑھ ارب روپے سے زائد مالیت کی تجارتی اراضی واگزار کروائی تھی۔

    اینٹی کرپشن حکام کا کہنا تھا کہ ساہیوال میں ڈیڑھ ارب کی 21 کنال تجارتی اراضی، ڈیرہ غازی خان میں 5 ہزار 400 کنال اراضی، راجن پور میں 33 کروڑ روپے سے زائد کی اراضی اور رحیم یار خان سے 322 کنال اور 12 مرلے زمین واگزار کروائی گئی۔

    ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب کے مطابق صوبے میں اب تک 5 ارب 22 کروڑ روپے کی تاریخی ریکوری کی جا چکی ہے۔

  • محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب کی کارروائی، کروڑوں روپے مالیت کی سرکاری اراضی واگزار

    محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب کی کارروائی، کروڑوں روپے مالیت کی سرکاری اراضی واگزار

    لاہور: محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نے لودھراں میں 10 کروڑ 10 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی سرکاری اراضی واگزار کروا لی۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن پنجاب کی قبضہ مافیا کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں، پنجاب کے شہر لودھراں سے محکمہ انہار کی 553 کنال 2 مرلہ زمین واگزار کروائی گئی۔

    ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب کا کہنا ہے کہ واگزار زمین کی مالیت 10 کروڑ 10 لاکھ روپے ہے، علاوہ ازیں ساہیوال میں بھی نواحی قصبے میں 7 کنال 5 مرلہ سرکاری اراضی واگزار کروائی گئی جس کی مالیت 50 لاکھ روپے ہے۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل بھی اینٹی کرپشن پنجاب نے ساہیوال، رحیم یار خان اور راجن پور میں مختلف کارروائیاں کرتے ہوئے ڈیڑھ ارب سے زائد مالیت کی تجارتی اراضی واگزار کروائی تھی۔

    اینٹی کرپشن حکام کا کہنا تھا کہ ساہیوال میں ڈیڑھ ارب کی 21 کنال تجارتی اراضی، ڈیرہ غازی خان میں 5 ہزار 400 کنال اراضی، راجن پور میں 33 کروڑ روپے سے زائد کی اراضی اور رحیم یار خان سے 322 کنال اور 12 مرلے زمین واگزار کروائی گئی۔

    ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب کے مطابق صوبے میں اب تک 5 ارب 22 کروڑ روپے کی تاریخی ریکوری کی گئی ہے۔