Tag: anti encroachment operation

  • تجاوزات کے خلاف آپریشن: علاقہ مکینوں نے سڑک بند کردی

    تجاوزات کے خلاف آپریشن: علاقہ مکینوں نے سڑک بند کردی

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے علاقے عبد اللہ شاہ غازی گوٹھ میں سینکڑوں رہائشی سڑک پر آگئے، مکینوں نے تجاوزات کے خلاف متوقع آپریشن کے پیش نظر احتجاج شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے عبد اللہ شاہ غازی گوٹھ میں تجاوزات کے خلاف متوقع آپریشن سے قبل سینکڑوں رہائشی سڑک پر آگئے۔

    خواتین کی بڑی تعداد بھی احتجاج میں شریک ہے، مظاہرین نے سڑک پر مختلف مقامات پر ٹائر رکھ کر سڑک بند کردی۔

    ایک ماہ قبل بھی غازی گوٹھ میں آپریشن کے دوران پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے، وزیر اعلیٰ سندھ کے نوٹس پر ضلعی انتظامیہ کے نمائندوں کو معطل کردیا گیا تھا۔

    ڈی ایس پی، ایس ایچ او اور ایس ایچ او اینٹی انکروچمنٹ کو بھی معطل کیا گیا تھا۔

  • کراچی کے ضلع وسطی میں نالے پر قائم تجاوزات کو ہٹانے کیلئے آپریشن کا آغاز کل کیا جائے گا

    کراچی کے ضلع وسطی میں نالے پر قائم تجاوزات کو ہٹانے کیلئے آپریشن کا آغاز کل کیا جائے گا

    کراچی: ضلع وسطی میں7ہزار روڈ پر نالے پر قائم تجاوزات کوہٹانے کیلئے آپریشن کا آغاز کل کیا جائے گا، آپریشن کیلئے متعلقہ اداروں سے مدد مانگ لی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بارشوں سے پہلے نالوں کی صفائی اورتجاوزات کو ہٹانے کا مشن جاری ہے، شہر کے ضلع وسطی میں7ہزار روڈ پر نالے پرقائم تجاوزات کو ہٹانے کیلئے آپریشن 2 جون کوصبح 7 بجے شروع کیا جائے گا۔

    آپریشن کے دوران نالہ اسٹاپ سےاللہ والااسٹاپ نیوکراچی تک تجاوزات کومسمارکیاجائےگا ، کےایم سی کا کہنا ہے کہ نالے پر کچے پکے مکانات، دکانیں اور عارضی ہوٹلز قائم ہیں۔

    ڈپٹی کمشنرضلع وسطی نےآپریشن کیلئےمتعلقہ اداروں سےمددمانگ لی ہے، اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنروسطی کارینجرز،پولیس،اینٹی انکروچمنٹ فورس ، واٹربورڈ،کےالیکٹرک اورسوئی گیس حکام کومراسلہ ارسال کیا ہے ، جس میں کہا ہے کہ مداخلت یاامن وامان کی صورتحال کےپیش نظرنفری فراہم کی جائے۔

    خیال رہے کراچی میں گجر نالہ اور اورنگی نالہ پر قائم تجاوزات کے خاتمے کے لیے بڑے پیمانے پر آپریشن کیا گیا  اورنگی نالہ پر  ہیوی مشینری اور افرادی وقت کے ذریعے تجاوزات  مسمار کی گئیں حکام کے مطابق 23 میں سے آٹھ کلومیٹر رقبہ کلیئر کرا دیا گیا ہے۔

    واضح رہے  کراچی کے برساتی نالوں پر تجاوزات کی تفصیلات سامنے آئیں تھیں ، ذرائع سندھ حکومت کا کہنا تھا کہ 5 بڑے برساتی نالوں کے اطراف 87 ہزار گھر تعمیر ہیں،  برساتی نالوں سے متصل بیشتر رہائشی مکانات غیر قانونی ہیں، سب سے زیادہ تعمیرات گجر نالے کے اطراف میں ہیں۔

  • عید کے ایام میں گجر اور اورنگی نالے پر انسداد تجاوزات آپریشن روکنے کا حکم

    عید کے ایام میں گجر اور اورنگی نالے پر انسداد تجاوزات آپریشن روکنے کا حکم

    کراچی : سندھ ہائیکورٹ نےعیدکےایام میں گجر اور اورنگی نالے پر انسدادتجاوزات آپریشن روکنےکاحکم دے دیا اور کہا شہریوں کوگھروں سے بے دخل نہ کیاجائے۔

    تفصیلات کے مطابق تجاوزات کی آڑ میں لیزمکانات مسمارکرنے کے معاملے پر گجراوراورنگی نالےکےمتاثرین سندھ ہائیکورٹ پہنچ گئے ، متاثرین میں بزرگ اور خواتین بھی شامل تھیں۔

    سندھ ہائیکورٹ میں تجاوزات کی آڑ میں لیز مکانات گرانے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی ، عدالت نےعیدکےایام میں نالوں پرانسدادتجاوزات آپریشن روکنے کا حکم دیتے ہوئے عید کے ایام میں شہریوں کوگھروں سے بے دخل نہ کیا جائے۔

    خیال رہے متاثرین نےآپریشن روکنے اورمتبادل جگہ کیلئےدرخواست دائرکررکھی ہے۔

    یاد رہے کراچی کے برساتی نالوں کی بحالی کے مشن سے متعلق گجر نالہ اور اورنگی نالہ پر تجاوزات کے خلاف تین مقامات پر آپریشن جاری ہے۔آپریشن کے دوران 1000 سے زائد گھر مسمارکیے جاچکے ہیں۔

    آپریشن کے دوران امن و امان برقرار رکھنے کیلئے رینجرز پولیس انٹی اینکروچمنٹ پولیس سٹی وارڈن لیڈیز پولیس کے آفیسرز و جوان بڑی تعداد میں موجود ہیں۔ ہر ٹیم کیساتھ علاقہ اسسٹنٹ کمشنر، کے الیکٹرک۔ سوئی سدرن گیس، واٹر بورڈ اور دیگر اداروں کی ٹیمیں موجود ہوتی ہیں۔

  • گجر نالے پر تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن کا آغاز

    گجر نالے پر تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن کا آغاز

    کراچی : گجر نالے پر تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن کا آغاز کردیا گیا ، پہلے مرحلے میں عارضی تجاوازت کو ہٹایا جارہا ہے اور گھروں اور دکانوں کے اضافہ حصوں کو گرایا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے سب سے بڑے نالے گجر نالے کو اصل شکل میں بحال کرنے اور نالے پر قائم تجاوزات کے خاتمے کے لیے حکمت عملی تیار کرلی گئی ہے۔

    گجز نالے پر تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن کا آغاز کردیا گیا ، انسدادتجاوزات آپریشن کےلیے 3ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں ، کے ایم سی ،ضلعی انتظامیہ ،محکمہ کچی آبادی اورپولیس آپریشن میں شریک ہیں۔

    آپریشن کا آغاز نارتھ کراچی زیر وپوائنٹ سے کیا گیا ہے ، پہلے مرحلے میں عارضی تجاوازت کو ہٹایاجارہا ہے جبکہ گھروں اوردکانوں کے اضافہ حصوں کوگرایاجارہاہے ، 30فٹ کی حدود میں قائم تمام تجاوازت ہٹائی جائیں گی۔

    آپریشن کے دوران کسی بھی مزاحمت اور سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر رینجرز ، پولیس اور اینٹی انکروچمنٹ فورس کے جوان طلب کئے گئے ہیں۔

    یاد رہے اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر سینٹرل نے آپریشن کے لیے کمشنر ، انسداد تجاوزات سیل ،پویس و رینجرز حکام ، واٹر بورڈ ، سوئی گیس اور کے الیکٹرک حکام کو ہنگامی مراسلہ لکھا تھا ، جس میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کے لیے ہیوی مشینری اور سیکیورٹی مانگی گئی تھی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ نالے پر تجاوزات کے خلاف آپریشن اینٹی انکروچمنٹ سیل کے ایم سی کرے گا، آپریشن کے ذریعے تیرہ کلو میٹر طویل گجر نالے کو 210 فٹ چوڑا کیا جائے گا ، گجر نالے کی بحالی میں پانچ ہزار مکانات اور 25 ہزار افراد متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

    ذرائع کے مطابق گجر نالے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے ماڈل ڈیزائن تیار کیا گیا ہے ، نالے پر 30 فیصد جگہ خالی کرانے کے لیے مارکنگ کردی گئی ہے ، گجر نالے کے دونوں اطراف 26 کلو میٹر رقبے سے تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے گا ، دونوں اطراف بائونڈری وال ، سڑک اور فٹ پاتھ تعمیر کی جائے گی۔

    حکام نے کہا کہ نالے میں پانی کا فلو تیز کرنے کے لیے بل کھاتے گجر نالے کی سمت کو بھی سیدھا کیا جائے گا ، نالے کو گہرا اور چوڑا کرنے سمیت صفائی کا کام بھی کیا جائے گا ، آپریشن کے دوران نالے کو مختلف مقامات پر 60 سے 80فیصد چوڑا کیا جائے گا۔

  • کراچی : نالوں پر قائم تجاوزات کیخلاف آپریشن کا دوسرا روز

    کراچی : نالوں پر قائم تجاوزات کیخلاف آپریشن کا دوسرا روز

    کراچی : گجر نالے کے اطراف تجاوزات کے خلاف آپریشن دوسرے روز بھی جاری ہے، گزشتہ روز نالے کے کناروں پر قائم ہلکی تجاوزات کا خاتمہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں نالوں کے اطراف قائم ہونے والی تجاوزات کیخلاف کارروائی جاری ہے ، پہلے روز ہونے والی کارروائی میں نالوں کے اطراف قائم شیڈز اور چھوٹی دیواریں گرا دی گئیں۔

    گجرنالے کے اطراف کمرشل تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوسرے دن کے ایم سی کا عملہ کام میں مصروف ہے، کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے پولیس اور رینجرز کی نفری بھی محکمہ انسداد تجاوزات کے ساتھ موجود ہے۔

    آپریشن کے پہلے دن دکانداروں کو ضروری سامان منتقل کرنے کیلئے متنبہ کیا گیا تھا تاکہ متاثرین کا زیادہ نقصان نہ ہو، آج ہونے والے آپریشن کے دوران کمرشل تجاوزات کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا۔

    آپریشن کے پہلے دن نالوں سے سافٹ انکروچمنٹ کا خاتمہ کیا گیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ گجرنالے کے اطراف تجاوزات کے خلاف آج بھرپورکارروائی ہوگی، پہلےمرحلے میں تجارتی عمارتیں، دکانوں اور شیڈز کو مسمار کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق کیفے پیالہ،لیاقت آباد اور نالہ اسٹاپ نیو کراچی تک کارروائی کی جائے گی جبکہ دوسرے مرحلے میں غیرقانونی رہائشی عمارتوں کو مسمار کیا جائے گا، اس کے علاوہ رہائشیوں کو متبادل جگہ دینے کے بعد دوسرا مرحلہ شروع کیا جائے گا۔

    کراچی میں نالوں پر قائم تجاوزات کیخلاف آپریشن کا آغاز

    گزشتہ روز گجر نالے کے اطراف تجاوزات کے خلاف آپریشن سے قبل علاقہ مکینوں نے احتجاج کیا، مکانات خالی کرانے کے اعلانات پر ناظم آباد نمبر چار کی سڑک کو شہریوں نے احتجاجاً بند کر دیا اور مکانات مسمار کرنے کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا تاہم پولیس سے کامیاب مذاکرات کے بعد احتجاج ختم کردیا گیا تھا۔

  • انسداد تجاوزات آپریشن : احسن آباد میں مظاہرین کی ہنگامہ آرائی، دو گاڑیاں اور ایک گھر نذر آتش

    انسداد تجاوزات آپریشن : احسن آباد میں مظاہرین کی ہنگامہ آرائی، دو گاڑیاں اور ایک گھر نذر آتش

    کراچی : انسداد تجاوزات آپریشن کیخلاف احسن آباد میں شہریوں نے مظاہرہ کرکے ہنگامہ آرائی کی، مظاہرین ے دو گاڑیوں اور ایک گھر کو نذر آتش کردیا، پولیس کی اضافی اور رینجرز اہلکار موقع پر پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقہ احسن آباد میں انسداد تجاوزات آپریشن کے دوران متاثرین آپے سے باہرہوگئے، انہوں نے ہنگامہ کھڑا کر دیا، دکانوں میں توڑ پھوڑ کرکے دو گاڑیوں کوآگ لگا دی۔

    اس موقع پر مشتعل افراد نے ایک گھر بھی جلا ڈالا۔ پولیس کی اضافی نفری نے صورتحال کنٹرول کی بعد ازاں رینجرز کی بھاری نفری بھی تعینات کر دی گئی۔

    مشتعل افراد نے سڑکوں پر ٹائر جلائے اور انتظامیہ کیخلاف زبردست نعرے لگائے، مظاہرین نے پولیس پر بھی پتھراؤ کیا۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ ہم نے قبضہ نہیں کیا یہ جگہ خریدی ہے۔

    صورتحال آؤٹ آف کنٹرول ہونے پر پولیس کی اضافی اور رینجرز کو طلب کر لیا گیا، اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ ہاؤسنگ سوسائٹی کے دو سو سے زائد ایکڑ پر لینڈ مافیا قابض ہے۔

    شرپسندوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے علاقے میں پولیس اور رینجرز کی نفری تعینات ہے۔

  • ایمپریس مارکیٹ اور اس کے اطراف بحالی کا کام اب تک شروع نہ ہوسکا، تجاوزات پھر قائم

    ایمپریس مارکیٹ اور اس کے اطراف بحالی کا کام اب تک شروع نہ ہوسکا، تجاوزات پھر قائم

    کراچی : کے ایم سی نے عدالتی احکامات پر تو شہر کی قدیم ایمپریس مارکیٹ کو مسمار کردیا تاہم ابھی تک اس کی بحالی کا کام نہ کرسکی، متعلقہ حکام فنڈز کی عدم دستیابی کا رونا رو رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں سپریم کورٹ کے احکامات پر کے ایم سی کا پہلا ٹارگٹ ایمپریس مارکیٹ تھا مگر ایمپریس مارکیٹ کی بحالی کا تاحال آغاز نہیں ہوسکا۔

    کے ایم سی کے محکمہ انسداد نے قدیمی ایمپریس مارکیٹ کو پرانی حیثیت میں بحال کرنے کا کام شروع کیا۔ ایمپریس مارکیٹ کی عمارت کے گرد 1500سے زائد دکانیں تھیں اور دیکھتے ہی دیکھتے سالوں سے قائم دکانوں کو مسمار کردیا گیا۔

    ساتھ ساتھ ہی ایمپریس مارکیٹ کے اندر سے بھی تجاوزات کا خاتمہ کردیا گیا، لیکن پھر کیا تھا، ایمپریس مارکیٹ کے گرد ملبے کا ڈھیر جمع ہوگیا، چار ماہ میں خدا خدا کرکے ملبہ کو اٹھایا گیا لیکن ایمپریس مارکیٹ کو پرانی حیثیت میں بحال کرنا کے ایم سی کے لئے ایک امتحان بن گیا۔

    کے ایم سی حکام کے مطابق ایمپریس مارکیٹ عمارت کے گرد پارک بننا تھا جب کہ اندر آرٹ گیلری اور میوزیم بنانا تھا۔ چار مہینے گزر گئے۔ مگر تاحال ایمپریس مارکیٹ کی اصل بحالی نہ ہوسکی بلکہ عمارت کے گرد تجاوزات دوبارہ قائم ہونا شروع ہوگئیں۔

    کے ایم سی حکام کے مطابق فنڈز کا نہ ہونا بحالی کام میں رکاوٹ کی بنیادی وجہ ہے، شہر میں سپریم کورٹ کے احکامات پر ادھورا عمل درآمد ایک سوالیہ نشان ہے۔

  • ماڑی پور ٹرک اسٹینڈ پر چار دن بعد تجاوزات کے خلاف آپریشن کا فیصلہ

    ماڑی پور ٹرک اسٹینڈ پر چار دن بعد تجاوزات کے خلاف آپریشن کا فیصلہ

    کراچی : کے ایم سی نے ماڑی پور ٹرک اسٹینڈ پر چار دن بعد تجاوزات کے خلاف آپریشن کا فیصلہ کرلیا، میئر کراچی کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کو بجلی کے غیرقانونی کنکشنز فوری منقطع کرنے کا کہہ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے واضح احکامات پر کراچی میں تجاوزات کیخلاف آپریشن کا سلسلہ جاری ہے، اس سلسلے میں کےایم سی نے ماڑی پور ٹرک اسٹینڈ پرتجاوزات کےخلاف 4 دن بعد آپریشن کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

    کے ایم سی کے محکمہ انسداد تجاوزات سیل کا کہنا ہے کہ ٹرک اسٹینڈ سے غیرقانونی دکانوں اور تجاوزات کو صاف کردیا جائے گا، مذکورہ آپریشن ٹرک اسٹینڈ اسیوسی ایشن کے عہدیدارن کو اعتماد میں لے کر کیا جائے گا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ماڑی پورٹرک اسٹینڈ کے قریب سے گزرنے والے نالے پر غیر قانونی دکانیں قائم ہیں، نالے پرٹرک مافیا نے ورکشاپ اور مکینک کی دکانیں تعمیر کردی تھیں، تجاوزات کے باعث نالہ مکمل طور پر بند ہوگیا۔

    نالے پر1500سے زائد دکانیں غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئیں، ٹرک اسٹینڈ کا گیٹ نمبر1،2،4،5مکمل تجاوزات سے بھردیا گیا۔
    ذرائع کے مطابق مئیر کراچی وسیم اختر نے کے الیکٹرک حکام سے رابطہ کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ماڑی پور ٹرک اسٹینڈ پر تجاوزات کیخلاف آپریشن ہونے جارہا ہے لہٰذا بجلی کے غیرقانونی کنکشنز فوری طور پر منقطع کیےجائیں۔

  • کراچی : تجاوزات کے خلاف آپریشن، درجنوں غیر قانونی دکانیں اور پتھارے مسمار

    کراچی : تجاوزات کے خلاف آپریشن، درجنوں غیر قانونی دکانیں اور پتھارے مسمار

    کراچی : تجاوزات کے خلاف کے ایم سی کا آپریشن کراچی میں زور شور سے جاری ہے، شہر قائد کے مختلف علاقوں میں غیر قانونی دکانوں اورپتھاروں کو مسمار کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل درآمد کرتے ہوئے کے ایم سی انسداد تجاوزات سیل کی مختلف علاقو ں میں کارروائیاں جاری ہیں، اس سلسلے میں لیاقت آباد میں کے ایم سی کے عملے نے مختلف کارروائیوں کے دوران چالیس غیرقانونی دکانوں، پتھاروں اورکیبن پربلڈوزر چلا دیا۔

    طارق روڈ پر گرین بیلٹ پر قائم چھ سے زائد دکانوں کو مسمارکردیا گیا۔ اس کے علاوہ ناگن چورنگی اور یوپی موڑ پر بھی قائم ناجائز دکانیں، کیبن، اسٹالز اور پتھارے ہٹادیئے گئے اور ان کا سامان بھی تحویل میں لےلیا گیا۔

    دوسری جانب کراچی میں ڈھائی ماہ سے جاری تجاوزات کے خلاف آپریشن کے بعد ملبہ ہٹائے نہ جانے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ 22 جنوری کو سپریم کورٹ نے بڑا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ غیرقانونی شادی ہال ہو یاشاپنگ مال اورپلازہ، کراچی میں ہرقسم کی غیرقانونی تجاوزات فوری گرادی جائیں اور حکام کو کہا کہ بندوق اٹھائیں، کچھ بھی کریں، عدالتی فیصلے پر ہر حال میں عمل کریں، کراچی کو چالیس سال پہلے والی پوزیشن میں بحال کریں۔

  • کراچی کے عوام کو ریلیف دینے کیلئے کوئی سامنے نہیں آتا، مرتضیٰ وہاب

    کراچی کے عوام کو ریلیف دینے کیلئے کوئی سامنے نہیں آتا، مرتضیٰ وہاب

    کراچی : سندھ کے مشیراطلاعات مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ تجاوزات کے خلاف آپریشن پر سب کھڑے ہوجاتے ہیں لیکن کراچی کے عوام کو ریلیف دینے کیلئے کوئی سامنے نہیں آتا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ تجاوزات کے خلاف آپریشن کا ملبہ بھی سندھ حکومت نے اٹھایا ہے، کیونکہ ملبہ اٹھانے کیلئے کے ایم سی کے پاس پیسے نہیں تھے۔

    کراچی والوں کیلئے صرف پیپلزپارٹی نے اقدامات کیے، ووٹ لینے کی تو بات سب کرتے ہیں لیکن مسائل پر سامنے کوئی نہیں آتا۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ غیرقانونی معاملات کو سپورٹ نہیں کریں گے ،سارے پلاٹ غیرقانونی نہیں، مشرف دور میں رہائشی عمارتوں اور کئی سڑکوں کو کمرشل کیا گیا تھا، سپریم کورٹ کو بتائیں گے عمارتوں کے کمرشل کرنے کا کیاطریقہ کار رہا۔

    سٹی کونسل سے منظورشدہ فیصلے کو عدالت میں چیلنج کیا گیا تھا، عدالت نے ان درخواستوں کو نمٹا کرشہری حکومت کے حق میں فیصلہ دیا۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کراچی والے پریشان ہیں، اس مسئلے پر سیاست نہ کی جائے، سیاست کے بجائے عوام کے مسائل پرتوجہ دینی ہوگی، شہریوں نے اربوں روپے خرچ کرکے کاروبارشروع کیا اور چھت حاصل کی، سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے بجائے سب کو مل بیٹھنا چاہیے۔