Tag: anti Encrochment operation

  • کراچی میں نالوں پر قائم تجاوزات کیخلاف آپریشن کا آغاز

    کراچی میں نالوں پر قائم تجاوزات کیخلاف آپریشن کا آغاز

    کراچی : شہر قائد میں ندی نالوں کے اطراف تجاوزات ہٹانے کیلئے کے ایم سی نے آپریشن شروع کردیا، مذکورہ آپریشن تین مراحل میں کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں نالوں پر قائم تجاوزات کے خلاف آپریشن کا آغاز کردیا گیا ہے۔ اس حوالے کیفے پیالا اور نالا اسٹاپ کے قریب انسداد تجاوزات آپریشن کا کام جاری ہے، کے ایم سی اینٹی انکروچمنٹ کا عملہ تجاوزات گرانے میں مصروف ہے۔

    کےایم سی کے سینئرڈائریکٹر بشیر صدیقی کا کہنا ہے کہ شہر میں بیک وقت3مقامات پر آپریشن کیا جائے گا، کیفے پیالہ سے ضياالدين اسپتال تک تجاوزات کا خاتمہ ہوگا، دوسراآپریشن کیفے پیالہ سے تین ہٹی کی طرف کیا جائے گا جبکہ تیسرا آپریشن نیو کراچی نالے پر کیا جائے گا۔

    اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر وسطی نے کہا کہ سپریم کورٹ کے احکامات پر مرحلہ وار آپریشن کیا جائے گا، پہلے مرحلے میں نالے کےاطراف غیرقانونی شیڈز مسمار کیے جائیں گے۔

    انہوں نے بتایا کہ دوسرے مرحلے میں غیرقانونی مکانات کو مسمار کیا جائے گا، متاثرہ افراد کو متبادل جگہ کی فراہمی کے بعد آپریشن کا دوسرا مرحلہ شروع ہوگا، رہائشی افراد کو بے گھر نہیں کیاجائے گا۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق آپریشن کے پہلے مرحلے میں نالے کے اطراف دکانیں گرائی جارہی ہیں، اینٹی انکروچمنٹ پولیس کے سو سے زائد جوان آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں

    اینٹی انکروچمنٹ پولیس نے نالا اسٹاپ پر ریڈ مارکنگ شروع کردی، نالا اسٹاپ پر7ہزار دکانیں اور9ہزار سے زائد مکانات غیرقانونی ہیں، مارکنگ کے ساتھ دکانوں اور مکانات کو نوٹس بھی دیے جارہے ہیں۔

  • کراچی میں تجاوزات کے نام پر رکشوں کو تباہ کرنے کا نوٹس لیا جائے، خرم شیر زمان

    کراچی میں تجاوزات کے نام پر رکشوں کو تباہ کرنے کا نوٹس لیا جائے، خرم شیر زمان

    کراچی : رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے کراچی کے علاقے پٹیل پاڑہ میں تجاوزات کیخلاف ہونے والے آپریشن میں غریبوں کے رکشوں کو نقصان پہنچانے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے، ان کا کہنا ہے کہ میئر کراچی اس واقعے کا فوری طور پر نوٹس لیں۔

    تفصیلات کے مطابق رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے کہا ہے کہ انسداد تجاوزات ٹیم نے پٹیل پاڑہ پل کے نیچے رکشوں کو کرین سے تباہ کیا۔

    انہوں نے کہا کہ انسداد تجاوزات ٹیم کو عوام کی املاک کو برباد کرنے کا کس نے حق دیا، میئر کراچی اس واقعے کا فوری طور پر نوٹس لیں۔

    اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ انسداد تجاوزات ٹیم نے جان بوجھ کر غریب لوگوں کے رکشوں کو تباہ کیا، میئر کراچی اس واقعے کا فوری طور پر نوٹس لیں۔

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی غریب عوام کا نقصان کسی صورت برداشت نہیں کرے گی، میئر کراچی وسیم اختر فوری طور پر ذمہ داران کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے رکشہ ڈرائیورز کے بھاری نقصانات کا ازالہ کریں۔

  • آپریشن سے متاثرہ دکانداروں میں قرعہ اندازی کے ذریعے دکانوں کی فراہمی

    آپریشن سے متاثرہ دکانداروں میں قرعہ اندازی کے ذریعے دکانوں کی فراہمی

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ تجاوزات آپریشن متاثرین کو مستقل بنیادوں پر دکانیں فراہم کی جارہی ہیں، سب کو قرعہ اندازی کے ذریعے دکانیں دی جائیں گی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کھوڑی گارڈن کے انسداد تجاوزات آپریشن کے متاثرین کرایہ داروں کو دکانیں دینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر کچھ دکانداروں کی جانب سے احتجاج بھی کیا گیا۔

    متاثرین نے بینرز اٹھا کر اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی کی، جبکہ درجنوں دکانداروں نے الاٹ منٹ لیٹر لینے سے انکار کردیا، جس کی وجہ سے قرعہ اندازی کی تقریب بدنظمی کا شکار ہوگئی۔

    تقریب سے خطاب میں وسیم اختر کا مزید کہنا تھا کہ ماضی میں کے ایم سی سے بھی غلطیاں سرزد ہوئیں اور تجاوازات کیخلاف آپریشن سے ایم کیو ایم کو بھی کافی حد تک سیاسی نقصان ہوا ۔

    کراچی، تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن، 63 بازاروں میں 9 ہزاردکانیں گرانے کی تیاری مکمل

    انہوں نے کہا کہ  سندھ حکومت کے ساتھ مل کر متاثرین کو متبادل جگہ فراہم کررہے ہیں اور کے ایم سی کے ایک ایک رجسٹرڈ کرائے دار کو متبادل جگہ فراہم کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ قرعہ اندازی میں چودہ سو پینتالیس دکانداروں کو دکانیں دی گئیں جبکہ متاثرین کی کل تعداد تین ہزار ستائیس ہے۔

  • تجاوزات آپریشن : سندھ اسمبلی کے سامنے غیر قانونی آہنی پھاٹک اور پلرز گرا دیئے گئے

    تجاوزات آپریشن : سندھ اسمبلی کے سامنے غیر قانونی آہنی پھاٹک اور پلرز گرا دیئے گئے

    کراچی : سندھ اسمبلی کے سامنے بنائے گئے غیر قانونی آہنی پھاٹک گرا دیئے گئے، کے ایم سی کے عملے نے گلشن اقبال میں شادی ہالوں سمیت پختہ تجاوزات اور کسٹم آفیسر کلب کو منہدم کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے حکم پر کراچی میں تجاوزات کے خاتمہ کی مہم زور شور سے جاری ہے، اس سلسلے میں سندھ اسمبلی کے سامنے بھی تجاوزات کاخاتمہ کر دیا گیا۔

    ڈائکٹر کے ایم سی کےمطابق سندھ اسمبلی کے باہرٹریفک کی روانی میں رکاوٹ بننے والے پھاٹک اوراس کے پلرزکو گرادیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ گلشن اقبال میں غیر قانونی شادی ہالزاور پختہ تجاوزات مسمار کر دی گئیں۔

    عزیزبھٹی پارک کےعقب میں واقع شادی ہال گرادیا گیا جبکہ برسوں سے قائم غیر قانونی کسٹمز آفیسرز کلب کو بھی بھاری مشینری کی مدد سے مسمار کر دیا گیاہے۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن میں انتظامیہ کی جانب سے سست روی دکھائے جانے پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن میں سست روی پر سپریم کورٹ برہم

    جسٹس گلزار نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے کراچی میں بنے غیر قانونی سنیما ہاؤسز اور شادی ہالز گرانے کا حکم اور فٹ پاتھوں پر قائم نرسریاں بھی ختم کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ کوئی کتنا ہی بااثر کیوں نہ ہو، غیر قانونی تعمیرات کی اجازت نہیں ہوگی۔

  • کراچی : تجاوزات کیخلاف آپریشن کا جمعرات سے دوبارہ آغاز، کے ایم سی نے کمر کس لی

    کراچی : تجاوزات کیخلاف آپریشن کا جمعرات سے دوبارہ آغاز، کے ایم سی نے کمر کس لی

    کراچی : گلشن اقبال میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کا آغاز کراچی میونسپل کارپوریشن جمعرات سے کرے گی، اس موقع پر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری بھی موجود ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کا دوسرا مرحلہ3جنوری کو شروع ہوگا، دوسرے مرحلے میں کے ایم سی اینٹی انکروچمنٹ سیل نے گلشن اقبال کا انتخاب کرلیا۔

    سینئر ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ سیل بشیر صدیقی نے کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے ڈی سی ایسٹ، رینجرز اور پولیس کو خط لکھ دیا ہے، خط میں گلشن اقبال بلاک11میں آپریشن کیلئے پولیس اوررینجرز کی نفری طلب کی گئی ہے۔

    اس حوالے سے ڈائریکٹر بشیر صدیقی کا کہنا ہے کہ مذکورہ آپریشن کا فیصلہ مکینوں کی مسلسل شکایات پر کیا گیا ہے، اس سے پہلے بھی اس علاقے میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کیے گئے ہیں۔

    مزید پڑھیں: کراچی، وفاقی حکومت کا تجاوزات کے خلاف آپریشن میں غیر قانونی گھر نہ گرانے کا فیصلہ

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ماضی میں آپریشن ہوئے وہ سیاسی مداخلت اور بااثر افراد کی پشت پناہی کے باعث کامیاب نہیں ہوسکے تھے، اس لیے دوران آپریشن ممکنہ مزاحمت کے پیش نظر پولیس اور رینجرز کی نفری کو طلب کیا گیا ہے۔

  • سن لیں!غیر قانونی قبضےہرگز برداشت نہیں کروں گا،  چیف جسٹس

    سن لیں!غیر قانونی قبضےہرگز برداشت نہیں کروں گا، چیف جسٹس

    کراچی: تجاوزات کیخلاف آپریشن پرنظرثانی کی درخواست پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے سن لیں!غیر قانونی قبضےہرگز برداشت نہیں کروں گا ، جو کرنا ہےکریں،قبضے خالی کرائیں،کراچی صاف کریں اور وفاق ، سندھ حکومت اور میئر کو مل بیٹھ کر معاملہ دیکھنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تجاوزات کیخلاف آپریشن سے متعلق نظرثانی درخواست پرسماعت ہوئی ، ایڈووکیٹ جنرل ، اٹارنی جنرل اور میئر کراچی وسیم اختر عدالت میں پیش ہوئے.

    ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ تجاوزات آپریشن سےبڑےپیمانےپربےروزگاری میں اضافہ ہورہاہے، عدالت نےایمپریس مارکیٹ اور ملحقہ علاقوں کے لئے حکم دیا تھا، سندھ حکومت لوگوں کو متبادل جگہ فراہم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کہا تھا پورے کراچی کیلئے ایمپریس مارکیٹ کوماڈل علاقہ بنایاجائے، یہ نہیں کہا تھا کہ کہیں اور آپریشن نہیں کرنا، تجاوزات تو ہٹ گئیں اب متبادل جگہ کا ایشو آئے گا، ،عدالت نے کہا حکم پر عمل ہوگیا ہے تو اب سندھ حکومت بتائے تجاوزات والوں کو کیا دیں گے۔

    میئرکراچی کی عدم پیشی پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہاں ہیں میئرصاحب کہاں سے آرہے ہیں ؟ جس پر اٹارنی جنرل نے بتایا کہ راستے بند ہونےکی وجہ سے دیر ہوئی ہوگی، تو جسٹس ثاقب نثار نے کہا باقی بھی آکربیٹھےہیں،انہیں نہیں معلوم تھاسپریم کورٹ آناہے؟

    میئرکراچی نے عدالت کو بتایا کہ ہم نےایمپریس مارکیٹ سےتجاوزات ختم کردی ہیں، جس پرچیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا میئرکراچی نے بتایا رضاکارانہ  طورپر تجاوزات ختم ہورہی ہیں، ہم نےاس وقت حکم نہیں دیاتھایہ کام میئرنےخودشروع کیاتھا، فٹ پاتھ اورسڑکیں کلیئرکرانے کا حکم واضح تھا۔

    [bs-quote quote=”میئر کراچی اپنا سیاسی کیریئر داؤپر لگا کر کام کر رہے ہیں، میئر کراچی کی کارکردگی کو سراہتے ہیں ” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہم امن وامان کی صورتحال کےلئےاس وقت بھی فکرمندتھے، ہم نےایمپریس مارکیٹ کوماڈل بنانےکیلئےکہاتھا، ہم چاہتےہیں سڑک پرچلنےوالوں کو بھی حق ملے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا سپریم کورٹ نےکراچی میں امن وامان کی صورتحال کیسےخراب کردی؟   پیدل چلنے والی خواتین،بچوں کا حق نہیں کہ راستہ صاف ملے؟ ہماراکیاتعلق؟بحالی اورمتبادل جگہ دیناحکومت کاکام ہے، جسٹس فیصل عرب نے کہا فٹ پاتھ اورسڑک کلیئرکرانابھی میئرکی ذمہ داری ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ متبادل جگہ فراہم کرناہےتوسندھ حکومت اپنا فرض ادا کرے، تاثردیا جا رہا ہے سپریم کورٹ نے صورتحال خراب کر دی ، ہر فرد چاہتا ہے فٹ پاتھ اورسڑکوں کےاطراف تجاوزات ختم ہوں۔ْ

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ  متاثرین کومتبادل جگہ دینے سےعدالت نے کب روکا ؟  چاہتا ہوں شہری فٹ پاتھ پر چلنے کا حق حاصل کریں، ہمیں تجاوزات کے دوران امن و امان پرویسےبھی تحفظات تھے۔

    [bs-quote quote=”کیا قبضہ مافیا کے سامنے سرجھکا دیں؟ کراچی کو اسی طرح چھوڑدیں ؟ ” style=”style-6″ align=”left” author_name=”چیف جسٹس "][/bs-quote]

    چیف جسٹس نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت کے کوارٹرز خالی کرانے پر حکم دیا، سرکاری زمین خالی کرانے پر ہنگامہ شروع ہو گیا، گورنرسندھ نے فون کرکے کہا کہ امن و امان کامسئلہ ہے، یہ رویہ ہے ،ریاست کو قبضےکرنے والوں کےرحم و کرم پرچھوڑ دیں؟  لوگ احتجاج شروع کردیں اور ہم ریاست کی رٹ ختم کردیں، کیا قبضہ مافیا کے سامنے سرجھکا دیں؟ کراچی کو اسی طرح چھوڑدیں ؟ سیاسی وجوہ آڑے آجاتی ہیں،آج روک دیاپھر قبضے ہو جائیں گے۔

    چیف جسٹس سپریم کورٹ نے ریمارکس دیئے میئر کراچی اپنا سیاسی کیریئر داؤپر لگا کر کام کر رہے ہیں، میئر کراچی کی کارکردگی کو سراہتے ہیں، صوبائی حکومت کو میئرکراچی کی کارکردگی کا احساس نہیں۔

    جسٹس ثاقب نثار  نے واضح کیا کہ  سن لیں!غیر قانونی قبضے برداشت نہیں کریں گے،  گھرہوں یاکھوکھےجو غیر بھی قانونی ہےکوئی برداشت نہیں، میئر کراچی نے کہا  فی الحال گھروں کے خلاف کارروائی روک دیں، جس پر چیف جسٹس نے کہا   فیصلہ کریں،جو کرنا ہے، قانون کے مطابق کام کریں، آپ کو ایک ایک پارک کی زمین خالی کرانی ہوگی۔

    میئر وسیم اختر نے کہا  پارک ابن قاسم کی زمین پر قبضہ ہے،  پارک ابن قاسم کی طرف کارروائی سے مجھے روکا گیا، ،چیف جسٹس نے میئر کراچی سے مکالمے میں کہا   آپ کی مکمل حمایت کریں گے، سندھ حکومت،وفاق اور میئرمل کر حکمت عملی بنائیں۔

    [bs-quote quote=” جو کرنا ہے کریں، قبضے خالی کرائیں، کراچی صاف کریں” style=”style-6″ align=”right” author_name=”چیف جسٹس "][/bs-quote]

    چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ   واضح کرتا ہوں، غیر قانونی قبضے ہرگز برداشت نہیں کروں گا، جو کرنا ہے کریں، قبضے خالی کرائیں، کراچی صاف کریں۔

    جسٹس ثاقب نثار  نے استفسار کیا کیا سندھ حکومت کونالوں پر قبضے خالی کرانے پر اعتراض ہے؟ میئرکراچی نے پورا پلان بنا رکھا ہے، ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے بتایا کہ میئر کراچی کے پاس بحالی کا پلان نہیں، جس پر چیف جسٹس نے کہا یہ کام توآپ کاہے،بحالی کا منصوبہ بنانا تو آپ کا کام ہے، ہم تجاوزات کے خلاف آپریشن بند نہیں کر  سکتے، اگر ہم نے روکا تو پھر آئندہ نہیں ہو پائے گا۔

    جسٹس اعجاز الحسن کا کہنا تھا کہ متاثرین کی بحالی کا کام تیز کیوں نہیں کرتے، چیف جسٹس نے استفسار کیا مئیر بتائیں، تجاوازت کے خلاف آپریشن میں کیا رکاوٹیں ہیں؟ عدالت کا کوئی حکم نامہ راستے میں رکاوٹ ہے تو سب کوطلب کرلیتے ہیں۔

    ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا میئر کراچی کو 4 ہفتے کے لیے آپریشن سے روکیں، سلمان طالب الدین کا کہنا تھا میئر کراچی بہت تیزی سے تجاوزات گرا رہے ہیں، جس پر چیف جسٹس نے کہا ہم کیوں روکیں،آپ مل بیٹھیں،خود طے کریں، یہ اپروچ ہے سندھ حکومت کی۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے سندھ حکومت کہنا چاہ رہی ہے قبضے ہو گئے, اب قانونی تحفظ دیں، آپ کہہ رہے شہر آپ نے تباہ کر دیا اب کچھ نہیں ہو سکتا، وکیل سندھ حکومت نے بتایا تجاوزارت کے دوران گھر توڑے گئے، جس پر میئروسیم نے کہا کوئی ایک گھر بتا دیں جوتوڑا گیا ہو۔

    چیف جسٹس نےکل صبح ساڑھے 8 بجے عدالت چلانے کی ہدایت کردی، جسٹس اعجاز الحسن نے کہا تینوں حکام ٹھنڈے دل سے فیصلہ کرکے آئیں۔

    چیف جسٹس نے وفاق ، سندھ حکومت اور میئر کو مل بیٹھ کر معاملہ دیکھنے کا حکم دیتے ہوئے کہا تینوں بیٹھ جائیں،آج رات12 بجے یہاں آجائیں، ہم رات یہیں بیٹھے ہیں، کل صبح ہم تھر جا رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : تجاوزات کیخلاف آپریشن : سندھ حکومت کی سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر

    یاد رہے سپریم کورٹ کے احکامات پر کراچی میں جاری تجاوزات کے خاتمے کے خلاف کارروائی زور شور سے جاری ہے، کارروائی کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر سندھ حکومت کو شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، جس کو مد نظر رکھتے ہوئے سندھ حکومت نے کراچی میں تجاوزات کےخلاف آپریشن پرنظرثانی کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی تھی۔

    سندھ حکومت نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ حالیہ تجاوزات آپریشن میں انسانی ہمدردی کو مدنظر رکھا جائے، کارروائی سے غریب طبقہ بھی بےروزگار ہورہا ہے، سندھ حکومت تجاوزات کیخلاف آپریشن میں ہرممکن مدد کو تیار ہے، تاہم تجاوزات آپریشن بہتر اور منظم انداز میں کرنے کی ضرورت ہے، سپریم کورٹ حالیہ تجاوزات آپریشن کے حکم پر نظرثانی کرے۔

  • تجاوزات کیخلاف آپریشن : سندھ حکومت کی سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر

    تجاوزات کیخلاف آپریشن : سندھ حکومت کی سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر

    کراچی : سندھ حکومت نے کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن پرنظرثانی کیلئے فوری سماعت کی درخواست دائر کردی، درخواست کی سماعت آئندہ ہفتے ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے احکامات پر کراچی میں جاری تجاوزات کے خاتمے کے خلاف کارروائی زور شور سے جاری ہے، کارروائی کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر سندھ حکومت کو شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    جس کو مد نظر رکھتے ہوئے سندھ حکومت نے کراچی میں تجاوزات کےخلاف آپریشن پرنظرثانی کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کردی ہے، درخواست میں عدالت سے فوری سماعت کی استدعا کی گئی ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ معاملے کی حساسیت کے پیش نظر فوری سماعت کی درخواست کی گئی ہے، فوری سماعت سے متعلق درخواست کی سماعت آئندہ ہفتے ہونے کا امکان ہے، منگل کوچیف جسٹس کی سربراہی میں لارجربینچ مقدمات کی سماعت کرے گا۔

    سندھ حکومت نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ حالیہ تجاوزات آپریشن میں انسانی ہمدردی کو مدنظر رکھا جائے، کارروائی سے غریب طبقہ بھی بےروزگار ہورہا ہے، سندھ حکومت تجاوزات کیخلاف آپریشن میں ہرممکن مدد کو تیار ہے، تاہم تجاوزات آپریشن بہتر اور منظم انداز میں کرنے کی ضرورت ہے۔

    سپریم کورٹ حالیہ تجاوزات آپریشن کے حکم پر نظرثانی کرے، سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ تجاوزات آپریشن سے پہلے لوگوں کو متبادل جگہ فراہم کرنا ہوگی، ہماری جانب سے متاثرین کو متبادل گھر اور دکانیں دینے کا کام کیا جارہا ہے۔

  • کسی کا گھر نہیں ٹوٹنے دیں گے، دکانداروں کو متبادل جگہ دی جائے گی، وسیم اختر

    کسی کا گھر نہیں ٹوٹنے دیں گے، دکانداروں کو متبادل جگہ دی جائے گی، وسیم اختر

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کسی کا گھر نہیں ٹوٹنے دیں گے، سعید غنی اور میں عدالت جائیں گے، وزیراعلیٰ اور وزیر بلدیات سمیت سب ساتھ ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، وسیم اختر کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا حکم ہے مجھ پر کوئی دباؤ نہیں، وزیراعلیٰ اور وزیربلدیات سمیت سب ساتھ ہیں، گھرنہیں ٹوٹنے چاہییں، سعید غنی اور میں عدالت جائیں گے۔

    تحریک انصاف کے رہنماؤں کی جانب سے میئر کے استعفے کے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ نئے سیاسی لیڈر بننے والوں سے متعلق بات نہیں کرنا چاہتا۔

    یہ باتیں وہ لوگ باتیں کر رہے ہیں جنہوں نے ابھی نئی نئی سیاست کرناشروع کی ہے، جو لوگ کسی پارٹی میں نہیں وہ بھی اچھل رہے ہیں، پی ٹی آئی میں نئے آنے والوں کو سوچنا چاہیے۔

    وسیم اختر کا مزید کہنا تھا کہ جو لوگ کے ایم سی کے کرائے دار تھے انہیں متبادل جگہ فراہم کی جائے گی،50سال کا بگاڑ ہے جس میں ادارے بھی ملوث ہیں، ان افراد کے خلاف بھی سخت کارروائی ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ ایسے قوانین بنائے جائیں کہ آئندہ کوئی تجاوزات یا غیر قانونی تعمیرات نہ بناسکے اور ایس بی سی اے بھی این او سی جاری نہ کرے۔

  • تجاوزات کے خلاف آپریشن : گڈاپ ٹاؤن اور گلستان جوہر میں غیرقانونی تعمیرات مسمار

    تجاوزات کے خلاف آپریشن : گڈاپ ٹاؤن اور گلستان جوہر میں غیرقانونی تعمیرات مسمار

    کراچی : شہر قائد سے تجاوزات ختم کرنے کے لیے گرینڈ آپریشن جاری ہے، گڈاپ ٹاؤن میں متعدد غیر قانونی تعمیرات مسمار کردی گئیں ساتھ ہی گلستان جوہرمیں بھی ایکشن شروع کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کو تجاوزات سے پاک کرنے کا مشن ستائسویں روز میں داخل ہوگیا۔ مختلف علاقوں میں تابڑتوڑ کارروائیاں جاری ہیں۔

    اولڈ سٹی ایریا کے مختلف علاقوں کھارادر، کپڑا مارکیٹ، موتن داس اور اطراف کی گلیوں میں بھاری مشینری کی مدد سےدرجنوں تجاوزات مسمار کر دی گئیں۔

    کے ایم سی حکام کی نگرانی میں ایکشن ہوا گڈاپ ٹاؤن میں بھی غیرقانونی تعمیرات اور تجاوزات پر مشینری چلا دی گئی، گلستان جوہر کی بھی باری آگئی جہاں مختلف علاقوں میں تجاوزات کا خاتمہ کر دیا گیا۔

    محکمہ انسداد تجاوزات نے بتایا ہے کہ تین دسمبر کو ائیرپورٹ کے اطراف، چار دسمبر کو ابراہیم حیدری، پانچ دسمبر کو بھینس کالونی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن ہوگا۔

  • کراچی : تجاوزات کےخلاف آپریشن کا26واں روز، غیرقانونی تجاوزات مسمار

    کراچی : تجاوزات کےخلاف آپریشن کا26واں روز، غیرقانونی تجاوزات مسمار

    کراچی : شہر قائد میں تجاوزات کے خلاف آپریشن دن رات جاری ہے، بولٹن مارکیٹ، بمبئی مارکیٹ، سنار بازار سمیت کئی علاقوں میں محکمہ انسداد تجاوزات نے کارروائیاں کیں، کلفٹن اور ناظم آبادسمیت ملیر میں بھی غیرقانونی تجاوزات مسمار کردی گئیں۔

    کراچی میں تجاوزات کےخلاف تابڑتوڑ آپریشن چھبیسویں روز بھی جاری رہا، بلدیہ عظمیٰ کراچی کے عملے نے اولڈ سٹی ایریا میں کارروائیاں کیں، بولٹن مارکیٹ، کاغذی بازار، بمبئی گلی اورسنار بازار میں تجاوزات اور سن شیڈزتوڑ دیئے گئے۔

    ناظم آباد میں پارک کی حدود میں شامل شادی لانوں کے خلاف سخت ایکشن لیا گیا۔ ضلع ملیر میں بھی تجاوزات مافیا کی شامت آگئی، بن قاسم ٹاؤن میں گلشن حدید سے تجاوزات کا خاتمہ کیا جارہا ہے۔

    سپریم کورٹ کے احکامات پر اس آپریشن کو مکمل کرنے کے لئے پندرہ دن کا وقت مقرر کیا گیا تھا تاہم میونسپل کمشنر بلدیہ عظمی کراچی ڈاکٹر سیف الرحمن کے مطابق لاکھوں ٹن ملبہ دیکھ کراندازہ ہو رہا ہے کہ آب ان آپریشن کو مکمل کرنے کی حتمی تاریخ نہیں دی جاسکتی۔

    آس وقت آپریشن کا دوسرا مرحلہ جاری ہے جس کے رہائشی علاقوں کی قبضہ شدہ بانڈری وال کو مکمل مسمار کیا جائے گا۔

    محکمہ انسداد تجاوزات کے شیڈول کے مطابق یکم دسمبر سے گڈاپ ٹاؤن، تین دسمبر کو ائیر پورٹ کے اطراف ، چار دسمبر کو ابراہیم حیدری،پانچ دسمبر کو بھی ابراہیم حیدری، بھینس کالونی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کیا جائے گا۔