Tag: anti NAB bill

  • تحریک انصاف نے سندھ میں نیب کے خاتمے کا بل چیلنج کردیا

    تحریک انصاف نے سندھ میں نیب کے خاتمے کا بل چیلنج کردیا

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف نے سندھ میں نیب قوانین ختم کرنے کا بل سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔ تحریک انصاف کے رہنما علی زیدی کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے کرپشن چھپانے کے لیے نیب قوانین کو منسوخ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے سرکاری اداروں پر نیب کا اختیار ختم کرنے کے خلاف اپوزیشن کی قانونی مزاحمت جاری ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے بعد تحریک انصاف نے بھی ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔

    تحریک انصاف کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی نے کرپشن چھپانے کے لیے نیب قوانین کو منسوخ کیا۔ سندھ اسمبلی کا بل کالعدم قرار دے کر نیب قوانین بحال کیے جائیں۔

    مزید پڑھیں: سندھ اسمبلی میں نیب آرڈیننس منسوخی کا بل منظور

    سندھ ہائیکورٹ میں ہی نیب سے متعلق نئے قانون کے خلاف مزید 5 درخواستیں بھی دائر کی گئی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ صوبائی حکومت کو نیب قوانین کے خاتمے کا اختیار نہیں۔

    یاد رہے کہ حکومت سندھ کی جانب سے احتساب آرڈیننس 1999 کا اطلاق ختم کرنے کے بعد نیب کو صوبے میں کسی کارروائی کا اختیار نہیں رہا ہے۔


  • نیب قوانین کے خاتمے کے بل پر گورنر سندھ کے اعتراضات

    نیب قوانین کے خاتمے کے بل پر گورنر سندھ کے اعتراضات

    کراچی: گورنر سندھ محمد زبیر نے سندھ اسمبلی سے منظور نیب قوانین کے خاتمے اور کیپٹو پاور پلانٹ سبسڈی کے 2 بل واپس بھجوا دیے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ محمد زبیر نے اعتراضات لگا کر دونوں بلوں کے مسودے واپس بھجوا دیے۔

    گورنر کی جانب سے اعتراض میں کہا گیا ہے کہ نیب کے خاتمے کا بل آئین اور قومی احتساب بل 1999 سے متصادم ہے۔

    گورنرسندھ نے خیبر پختونخواہ اسمبلی سے پیش احتساب ایکٹ کا بھی حوالہ دیا۔

    ان کا کہنا ہے کہ صوبائی اسمبلی وفاق سے متصادم قانون بناتی ہے تو وفاقی قانون لاگو ہوتا ہے۔ سندھ اسمبلی بل کا از سر نو جائزہ لے اور اسے مسترد کرے۔

    گورنر کا کہنا تھا کہ کرپشن معمولی معاملہ نہیں ہے، اس کا خاتمہ ریاست کی اولین ترجیحات میں سے ہے۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل سندھ اسمبلی میں نیب آرڈیننس منسوخی کا بل اپوزیشن کے شدید احتجاج کے باوجود منظور کرلیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: سندھ اسمبلی میں نیب آرڈیننس منسوخی کا بل منظور

    بل کی منظوری کے موقع پر صوبائی وزیر قانون ضیا لنجار کا کہنا تھا کہ ہم نیب آرڈیننس کو وفاق کی طرف سے سندھ کے معاملات میں مداخلت سمجھتے ہیں۔ نیب عزت دار افراد کی ساکھ کو نقصان پہنچاتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں ایسا کوئی قانون نہیں جہاں مقدمہ، سزا اور ضمانت ایک ہی ادارہ کرے۔

    واضح رہے کہ نیب آرڈیننس منسوخی بل کی منظوری سے نیب کا سندھ میں صوبائی حکومت کے ماتحت اداروں اور افسران کے خلاف کارروائی کا اختیار ختم ہوجائے گا اور نیب سندھ صرف وفاقی اداروں میں کرپشن کے خلاف کارروائی کر سکے گا۔

    بل کے منظوری کے بعد نیب سندھ حکومت یا اس کے ذیلی اداروں میں کرپشن سے متعلق کسی معاملے میں تحقیقات نہیں کر سکتی بلکہ یہ کام صوبائی محکمہ اینٹی کرپشن کرے گا۔

    محکمہ قانون سندھ کی جانب سے تیار کیے گئے مجوزہ بل کے مسودے کے مطابق اس کا اطلاق پورے سندھ پر فوری طور پر کردیا گیا تھا۔


  • سندھ اسمبلی میں آج نیب کے اختیارات کے خاتمے کا بل پیش کیا جائے گا

    سندھ اسمبلی میں آج نیب کے اختیارات کے خاتمے کا بل پیش کیا جائے گا

    کراچی : سندھ اسمبلی میں آج نیب کو بے اختیار کرنے کا بل پیش کیا جائے گا، اپوزیشن جماعتوں نے بل کی مخالفت کے لئے کمر کس لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب سندھ میں سندھ حکومت یا اس کے ذیلی اداروں میں کرپشن کی تحقیقات نہ کرے، بل آج سندھ اسمبلی میں پیش کیا جائے گا، مجوزہ بل کا نام نیشنل اکاوئنٹیبلیٹی آرڈیننس 1999 سندھ ریپیل ایکٹ 2017 رکھا گیا ہے۔

    بل کے منظوری کے بعد نیب سندھ حکومت یا اس کے ذیلی اداروں میں کرپشن سے متعلق کسی معاملے میں تحقیقات نہیں کر سکے گا بلکہ یہ کام صوبائی محکمہ اینٹی کرپشن کرے گا۔

    محکمہ قانون سندھ کی جانب سے تیار کیے گئے مجوزہ بل کے مسودے کے مطابق اس کا اطلاق پورے سندھ پر فوری طور پر ہوگا۔

    بل کی منظوری پراحتساب کمیشن کووسیع اختیار مل جائے گا، نیب کی تحقیقات صوبائی احتساب کمیشن کو منتقل ہو جا ئیں گی زیرسماعت مقدمات بھی صوبائی احتساب کورٹ میں منتقل ہوجائیں گی۔


    مزید پڑھیں : سندھ میں نیب کے اختیارات ختم کرنے کی تیاریاں مکمل


    انونی مسودے کے مطابق صوبائی محکمہ جات سے متعلقہ بدعنوانی پر کارروائی صرف صوبے کا اختیار ہے، انسداد بدعنوانی کے خلاف وفاق کی کارروائی آئین کی خلاف ورزی ہے۔

    قانون میں کہا گیا ہے کہ  انسداد بدعنوانی کے قوانین میں ترامیم کا اختیار صوبائی اسمبلی کو ہے، صوبہ سندھ کے عوام پر دو متوازی قوانین نہیں تھوپے جاسکتے،  صوبائی اسمبلی کو مرکز کے لاگو کردہ قوانین کالعدم کرنے کا بھی اختیار حاصل ہے۔

    دوسری جانب سندھ اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نے اس بل کی مخالفت اور احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ حکومت کے فیصلے کے خلاف اعلی عدالت جانے کا عندیہ بھی دیدیا ہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔