Tag: Anti Polio

  • ملک بھر میں 2025 کی تیسری انسداد پولیو مہم شروع، وفاقی وزیر صحت کی والدین سے اپیل

    ملک بھر میں 2025 کی تیسری انسداد پولیو مہم شروع، وفاقی وزیر صحت کی والدین سے اپیل

    ملک بھر میں 2025 کی تیسری انسادا پولیو مہم آج سے شروع ہوگئی، یکم جون تک جاری مہم میں 4 کروڑ 58 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر میں انسداد پولیو مہم یکم جون تک جاری رہے گی، سندھ کے 30 اضلاع میں ایک کروڑ 6 لاکھ سے زائد بچوں کو انسداد پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔

    سات روزہ مہم میں لاہور سمیت پنجاب میں 2 کروڑ 30 لاکھ، بلوچستان میں 36 لاکھ اور خیبرپختونخوا میں70 لاکھ سے زائد بچوں کو انسداد پولیو ویکسین پلائی جائےگی۔

    وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر اسلام آباد میں نیوز کانفرنس میں والدین سے اپیل کی کہ وہ اس قومی مہم کا حصہ بنیں اور اپنے بچوں کو مستقل معذوری سے بچائیں۔

    انہوں نے کہا کہ قومی پولیو مہم آج سے ملک بھر میں شروع ہو گئی ہے، دوسری مرتبہ پاکستان اور افغانستان میں بیک وقت پولیو مہم شروع کی گئی ہے، میری ہاتھ جوڑ کر والدین سے درخواست ہے کہ بچوں کو پولیو کے قطرے پلوائیں۔

    وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ خدا کا واسطہ ہے والدین یہ بات سمجھیں کہ یہ اُن کے بچوں کی بہتری ہے، مہم میں کوئی سازش نہیں، والدین منفی باتیں ذہن سے نکال کر بچوں کو پولیو سے بچائیں کیوں کہ کینسر کا علاج ہے لیکن پولیو لاعلاج ہے۔

    وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر مستقل معزوری سے بچائیں، قطرے نہ پلوانے والے والدین کو پولیس کچھ نہیں کہے گی، پولیس صرف سیکیورٹی فراہم کرے گی، پاکستان اور افغانستان کی آئندہ نسلوں کیلئے دعا گو ہوں۔

    https://urdu.arynews.tv/khyber-pakhtunkhwa-another-polio-case-confirmed/

  • سندھ اور بلوچستان میں انسداد پولیو مہمات کا آغاز

    سندھ اور بلوچستان میں انسداد پولیو مہمات کا آغاز

    کراچی / کوئٹہ: صوبہ سندھ اور بلوچستان میں انسداد پولیو مہمات کا افتتاح کردیا گیا، سندھ میں 1 کروڑ اور بلوچستان میں 25 لاکھ بچوں کو قطرے پلائے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ بلوچستان میں 5 روزہ پولیو مہم کا افتتاح کر دیا گیا، سیکریٹری صحت نے چلڈرن اسپتال میں مہم کا افتتاح کیا۔

    سیکریٹری صحت نور الحق بلوچ کا کہنا ہے کہ 25 لاکھ 86 ہزار کے قریب بچوں کو قطرے پلانے کا ہدف مقرر ہے، مہم میں 10 ہزار سے زائد ٹیمیں حصہ لیں گی۔

    دوسری جانب صوبہ سندھ میں بھی وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر انسداد پولیو مہم کا آغاز کردیا، وزیر اعلیٰ سندھ نے پولیو کے قطرے پلانے کے ساتھ بچوں کو گفٹ بھی دیے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ یہ سال کی دوسری پولیو مہم ہے جو پاکستان بھر میں چلائی جا رہی ہے، سندھ کے 30 اضلاع میں 1 کروڑ بچوں کو قطرے پلائے جائیں گے، مہم میں 70 ہزار سے زائد پولیو ورکرز حصہ لیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ جولائی 2020 سے اب تک ایک بھی پولیو کیس رپورٹ نہیں ہوا، گٹر کے پانی میں جولائی 2021 سے کوئی پولیو وائرس نہیں پایا گیا، سنہ 2021 میں ایک پولیو کیس رپورٹ کیا گیا جس کا تعلق بلوچستان سے تھا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے عوام سے ان کے گھر آنے والی ٹیموں سے تعاون کرنے کی بھی ہدایت کی۔

  • رواں سال کی پہلی انسداد پولیو مہم: 2 کروڑ سے زائد بچوں کی ویکسی نیشن

    رواں سال کی پہلی انسداد پولیو مہم: 2 کروڑ سے زائد بچوں کی ویکسی نیشن

    اسلام آباد: رواں سال کی پہلی انسداد پولیو مہم میں 2 کروڑ سے زائد بچوں کو حفاظتی قطرے پلانے کا ہدف حاصل کرلیا گیا، سال 2021 میں پورے ملک سے صرف ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق رواں سال کی پہلی انسداد پولیو مہم اختتام پذیر ہوگئی، کوآرڈینیٹر مہم ڈاکٹر شہزاد بیگ کا کہنا ہے کہ 2 کروڑ 24 لاکھ بچوں کو حفاظتی قطرے پلانے کا ہدف حاصل کیا گیا۔

    ڈاکٹر شہزاد کا کہا تھا کہ مہم ملک کے 70 مخصوص اضلاع میں چلائی گئی، مہم میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد تربیت یافتہ پولیو ورکرز نے حصہ لیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ 28 فروری سے قومی سطح کی مہم شروع ہو رہی ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس انسداد پولیو کے لیے ہنگامی اور مؤثر اقدامات اٹھائے گئے جن کی بدولت سال 2021 میں پورے ملک سے صرف ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا۔

    اس سے قبل سنہ 2020 میں 84 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے تھے۔

  • ملک بھر میں انسداد پولیو مہم کامیابی سے جاری

    ملک بھر میں انسداد پولیو مہم کامیابی سے جاری

    اسلام آباد: ملک بھر میں انسداد پولیو مہم کامیابی سے جاری ہے، اب تک ساڑھے 3 کروڑ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جاچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق 29 مارچ سے شروع ہونے والی ملک گیر انسداد پولیو مہم کامیابی سے جاری ہے، انسداد پولیومہم کا ہدف 4 کروڑ بچوں کو پولیو کے قطرے پلانا ہے۔

    پہلے 4 دن میں ساڑھے 3 کروڑ سے زائد بچوں کو قطرے پلائے جا چکے ہیں۔

    گھر گھر جا کر پولیو کے قطرے پلانے والے پولیو ورکرز کی تعداد 2 لاکھ 90 ہزار ہے جو بطور فرنٹ لائن ورکرز اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔

    انسداد پولیو مہم کی سیکیورٹی کی ذمہ داری پاک فوج احسن طریقے سے نبھا رہی ہے، مسلح افواج اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے پولیو ٹیموں کی حفاظت یقینی بنا رہے ہیں۔

    انسداد پولیو مہم کے دوران اب تک کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ دیکھنے میں نہیں آیا، عوام میں پولیو کے بارے میں آگاہی بڑھانے میں میڈیا بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

    مہم کے دوران کرونا وائرس سے بچاؤ کے اقدامات اور حفاظتی تدابیر کا خاص خیال رکھا جا رہا ہے۔

  • کرونا وائرس سے سنبھلنے کے بعد پختونخواہ میں پہلی انسداد پولیو مہم

    کرونا وائرس سے سنبھلنے کے بعد پختونخواہ میں پہلی انسداد پولیو مہم

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ میں کرونا وائرس سے سنبھلنے کے بعد پہلی انسداد پولیو مہم کا آغاز 13 اگست سے کیا جائے گا، 45 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ کے 21 اضلاع میں 13 اگست سے انسداد پولیو مہم کا آغاز ہوگا، ایمرجنسی آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے بعد یہ صوبے کی پہلی بڑی انسداد پولیو مہم ہوگی۔

    ایمرجنسی سینٹر کا کہنا ہے کہ 45 لاکھ 63 ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے، مہم کے لیے 609 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جبکہ 14 ہزار 335 موبائل ٹیمیں بھی حصہ لیں گی۔

    ایمرجنسی سینٹر کے مطابق مہم میں کرونا ایس او پیز پر سختی سے عمل ہوگا، عملے کو سرجیکل ماسک، ہینڈ سینی ٹائزرز، پی پی ایز اور تھرمل گنز دی جائیں گی۔

    خیال رہے کہ اب تک ملک میں رواں برس پولیو کیسز کی تعداد 64 ہوچکی ہے، سب سے زیادہ پولیو کیسز پختونخواہ میں سامنے آئے جن کی تعداد 22 ہے۔

  • اسلامی ترقیاتی بینک نے پولیو کے خاتمے کے لیے بڑے پیمانے پر اعانت کی: حماد اظہر

    اسلامی ترقیاتی بینک نے پولیو کے خاتمے کے لیے بڑے پیمانے پر اعانت کی: حماد اظہر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر کا کہنا ہے کہ اسلامی ترقیاتی بینک نے پولیو خاتمہ پروگرام کے لیے بڑے پیمانے پر مالی اعانت کی، پروگرام نے ایک مذہبی عنصر لانے میں بھی کردار ادا کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر نے پولیو کے خاتمے سے متعلق تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیو خاتمہ پروگرام کی حمایت کے لیے اس کا حصہ بننے پر فخر ہے۔

    حماد اظہر کا کہنا تھا کہ پروگرام میں شریک اسٹیک ہولڈرز کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں۔

    حماد اظہر نے حکومت پاکستان کی جانب سے ایل ایل ایف ڈونر سرٹیفکیٹ پر بھی دستخط کیے۔ انہوں نے بتایا کہ اسلامک ڈویلپمنٹ بینک نے 12.43 بلین ڈالر کے پورٹ فولیو کی منظوری دی۔

    انہوں نے کہا کہ پروگرام سے پولیو وائرس کے خاتمے میں مدد ملے گی۔ سنہ 1988 میں پروگرام کے آغاز پر پولیو 125 سے زائد ممالک میں موجود تھا، روزانہ تقریباً 1 ہزار سے زائد بچے پولیو سے مفلوج ہوتے تھے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حفاظتی ٹیکے 3 ارب بچوں تک پہنچائے گئے، پولیو میں 99 فیصد کمی ہوئی۔ آئی ایس ڈی بی نے پولیو خاتمہ پروگرام کے لیے بڑے پیمانے پر مالی اعانت کی۔ پروگرام نے ایک مذہبی عنصر لانے میں بھی کردار ادا کیا ہے۔

  • رواں برس سندھ میں پولیو کیسز کی تعداد صفر

    رواں برس سندھ میں پولیو کیسز کی تعداد صفر

    کراچی: انسداد پولیو کی صوبائی ٹاسک فورس کے مطابق مشترکہ کاوش سے سندھ میں اس سال پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، رواں برس 1 لاکھ 18 ہزار سے زائد بچوں کے والدین نے ویکسینیشن سے انکار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت انسداد پولیو کی صوبائی ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا۔

    اجلاس میں وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ مشترکہ کاوش سے سندھ میں اس سال پولیو کا کیس رپورٹ نہیں ہوا، ہماری حکومت کی کمٹمنٹ ہے کہ پولیو کا خاتمہ کریں۔

    اجلاس میں وزیر اعلیٰ کو بریفنگ دی گئی کہ ستمبر میں کراچی کے 11 مقامات سے نمونے لیے گئے، ستمبر میں سکھر سے پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی۔ اپریل سے ستمبر تک کراچی میں ایک لاکھ سے زائد بچوں کی ویکسی نیشن نہ ہوسکی۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایک لاکھ 18 ہزار557 بچوں کے والدین نے ویکسی نیشن سے انکار کیا، 96 ہزار 906 بچوں کی گھر پر نہ ہونے کے باعث ویکسی نیشن نہ ہوسکی۔ دیہی سندھ میں 88 ہزار 464 بچے گھروں پر نہ ہونے کے سبب ویکسی نیشن سے محروم رہ گئے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے تمام اسکولوں میں ٹیم بھیج کر بچوں کی ویکسی نیشن کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ صرف افغانستان اور پاکستان ہی دو ممالک ہیں جہاں پولیو پایا جاتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کاوشیں مزید تیز اور بہتر کر کے پولیو کا جڑ سے خاتمہ کرنا ہوگا۔

    خیال رہے کہ رواں برس اب تک ملک میں پولیو کے صرف 4 کیسز سامنے آئے ہیں جن میں سے 3 بلوچستان اور ایک خیبر پختونخواہ میں ہے۔

    سنہ 2017 میں پولیو کے 8 کیسز رپورٹ ہوئے، سنہ 2016 میں 20، سنہ 2015 میں 54 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    اینڈ پولیو پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں پولیو کیسز کی بلند ترین شرح سنہ 2014 میں دیکھی گئی جب ملک میں پولیو وائرس کے مریضوں کی تعداد 306 تک جا پہنچی تھی۔

    یہ شرح پچھلے 14 سال کی بلند ترین شرح تھی۔ اس کے بعد پاکستان پر سفری پابندیاں بھی عائد کردی گئیں تھی۔ اسی سال پڑوسی ملک بھارت پولیو فری ملک بن گیا۔