Tag: Anti-Rape Crisis Cell

  • سندھ حکومت کا خواتین اور بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات پر بڑا فیصلہ

    کراچی: سندھ حکومت نے خواتین اور بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات پر بڑا فیصلہ کرتے ہوئے صوبے بھر میں 27 اینٹی ریپ کرائسز سیل قائم کرنے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے جنسی زیادتی کے خلاف مراکز قائم کرنے کی منظوری دے دی، اس سلسلے میں جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے، پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر پہلا سیل پولیس سرجن آفس کراچی میں قائم ہوگا۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق جنسی زیادتی کا شکار ہونے والے اینٹی ریپ سیل سے استفادہ کر سکیں گے، یہ سیل متاثرہ مردوں، خواتین، بچوں اور خواجہ سراؤں کی معاونت کرے گا۔

    میڈیکولیگل ڈیپارٹمنٹ طرز پر اینٹی ریپ کرائسز سیل 24 گھنٹے فعال رہے گا، سیل متاثرین کو میڈیکولیگل سرٹیفکیٹ، ماہر نفسیات، اور قانونی خدمات فراہم کرے گا۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ حیدر آباد میں 2، سکھر، لاڑکانہ اور شہید بے نظیر آباد سمیت دیگر اضلاع میں ایک ایک سیل قائم کیا جائے گا۔

  • اینٹی ریپ کرائسز سیل کے قیام کی سمری وزیر اعظم کو ارسال

    اینٹی ریپ کرائسز سیل کے قیام کی سمری وزیر اعظم کو ارسال

    اسلام آباد : اینٹی ریپ کر ائسز سیل کے قیام کی سمری وزیر اعظم کوارسال کردی گئی ، سیل 6 گھنٹے کے اندرریپ کیس پر بغیرتاخیر طبی معائنہ یقینی بنائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت قانون نے اینٹی ریپ کر ائسز سیل کے قیام کی سمری وزیر اعظم کوارسال کردی ، سمری کی منظوری وزیراعظم عمران خان دیں گے۔

    سمری میں کہا گیا ہے کہ اینٹی ریپ کر ائسز سیل کا قیا م عورتوں،بچو ں کی حفا ظت کیلئےاہم قدم ہے، سیل 6گھنٹےکےاندرریپ کیس پربغیرتاخیرطبی معا ئنہ یقینی بنائے گا جبکہ اینٹی ریپ کر ائسز سیل کے پاس ایف آئی آردر ج کر انے کا اختیا ر ہو گا۔

    گذشتہ روز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون نے اینٹی ریپ بل2020 منظور کیا تھا، وزیرقانون و انصاف فروغ نسیم نے ‏کہا کہ ہمارے اینٹی ریپ بل کو دنیا بھر میں سراہا جا رہا ہے ، اپوزیشن سےگزارش ہےکہ اینٹی ریپ ‏بل کی مخالفت نہ کرے۔

    وزیرقانون کا کہنا تھا کہ کرمنل لا ترمیمی بل کےتحت ریپ کےعادی مجرم کو نامرد کیا جائے گا، عمرقید کاٹ کر ‏جب ریپ کرنے والا دوبارہ جرم کرے گا تو نامرد کیا جائے گا۔

    یاد رہے مارچ میں وفاقی حکومت نے زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر ضلعی سطح پر اینٹی ریپ کرائسز سیل تشکیل دینے کا فیصلہ کیا تھا ، فیصلے کے مطابق ہر ضلع کا ڈپٹی کمشنر اینٹی ریپ کرائسز سیل کا سربراہ ہوگا۔

    اینٹی ریپ کرائسز سیل بنانے کے لیے وزارت قانون و انصاف نے اینٹی ریپ آرڈیننس عمل درآمد کمیٹی قائم کی تھی، یہ کمیٹی زیادتی سے متاثرہ افراد کی معاونت کرے گی، اس کا سیل ہر ڈی ایچ کیو میں بنایا جائے گا جس میں سپورٹ آفیسر عمل درآمد کمیٹی تعینات کرے گی، اینٹی ریپ کرائسز سیل میں متعلقہ ضلع کا پولیس اور ہیلتھ آفیسر بھی شامل ہوگا۔