Tag: Anti Smog

  • دھواں چھوڑنے والی گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں بند کرنے کا حکم

    دھواں چھوڑنے والی گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں بند کرنے کا حکم

    حکومت پنجاب نے موحولیاتی آلودگی اور دھند کی صورتحال پر قابو پانے کیلئے دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز لاہور کی نمائندہ سدرہ غیاث نے باخبر سویرا میں بتایا کہ ہر سال اکتوبر اور نومبر میں اسموگ بہت زیادہ بڑھ جاتی ہے خصوصاً صبح سویرے اور شام کے اوقات میں اس کا دباؤ بہت زیادہ ہوتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ صوبائی حکومت جس طرح ان دو ماہ میں زیادہ متحرک نظر آتی ہے اگر سارا سال اس صورتحال پر نظر رکھی جائے اور چیک ایکنڈ بیلنس اسی طرح رکھا جائے تو اسموگ پر قابو پانے میں کافی حد تک مدد مل سکتی ہے۔

    سدرہ غیاث نے بتایا کہ وزیر ٹرانسپورٹ پنجاب ابراہیم مراد نے اسموگ کا سبب بننے والی گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کو فوری بند کرنے کا حکم دیتے ہوئے فیلڈ اسٹاف کو متحرک رہنے اور سخت اقدامات کی ہدایت کی ہے۔

    جگہ جگہ ناکے لگا کر گاڑیوں کو چیک کیا جارہا ہے اور اطلاعات کے مطابق اب تک چار ہزار سے زائد دھواں چھوڑنے والی اور فٹنس پر پورا نہ اترنے والی گاڑیوں کو بند کیا جاچکا ہے اکے مالکان پر جرمانے بھی عائد کیے گئے ہیں جس میں کم از کم جرمانہ 2ہزار روپے ہے۔

  • دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں پر 71 لاکھ سے زائد کے جرمانے

    دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں پر 71 لاکھ سے زائد کے جرمانے

    لاہور: صوبہ پنجاب میں اسموگ میں کمی کے اقدامات کے تحت مضر صحت دھواں اور اسموگ کا باعث بننے والی گاڑیوں کے خلاف آپریشن کیا گیا اور 71 لاکھ 72 ہزار کے جرمانے عائد کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں اسموگ کے خدشات کے تحت مضر صحت دھواں اور اسموگ کا باعث بننے والی گاڑیوں کے خلاف آپریشن کیا گیا۔

    شہر میں 71 لاکھ 72 ہزار کے جرمانے عائد کیے گئے، دھواں دینے والی 31 ہزار 669 گاڑیوں کو چالان ٹکٹس جاری کیے گئے۔

    اس حوالے سے خصوصی مہم کے تحت 241 گاڑیوں کو 2، 2 ہزار روپے کے جرمانے کیے گئے جبکہ 80 گاڑیوں کو 3 دن کے لیے تھانوں میں ضط بھی کر لیا گیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ دو برسوں سے زہریلی دھند یعنی اسموگ کا مسئلہ نہایت شدت اختیار کرگیا ہے، اسموگ موسم سرما میں صوبہ پنجاب کو خاص طور پر متاثر کر رہی ہے۔

    اسموگ کی وجہ سے سانس لینا دو بھر ہوجاتا ہے جبکہ شہریوں کی بڑی تعداد سانس کی بیماری سمیت مختلف طبی امراض میں مبتلا ہوجاتی ہے۔

    اسموگ کی بڑی وجہ پنجاب میں اینٹوں کے بھٹے اور فصلوں کی باقیات کو جلانا قرار دیا گیا تھا جس کے باعث گزشتہ برس صوبے بھر میں قائم اینٹوں کے بھٹوں کو عارضی طور پر بند کردیا گیا تھا۔

    رواں برس بھی پنجاب میں اکتوبر سے دسمبر تک اینٹوں کے بھٹے بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، شہر میں اسموگ کی آمد سے قبل اداروں کی مشترکہ ٹیمیں بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    چیئرمین جوڈیشل واٹر اینڈ انوائرمینٹل کمیشن جسٹس (ر) علی اکبر قریشی کا کہنا ہے کہ فضائی آلودگی میں اضافہ کرنے والی گاڑیوں کے چالان یقینی بنائے جائیں اور فٹنس سرٹیفکیٹ کے اجرا تک انہیں بند رکھا جائے۔

  • موسم سرما میں اسموگ کا خدشہ، روک تھام کے لیے کارروائیاں

    موسم سرما میں اسموگ کا خدشہ، روک تھام کے لیے کارروائیاں

    لاہور: صوبہ پنجاب کے شہر ڈسکہ میں فصل کی باقیات جلانے پر 2 افراد کو گرفتار کرلیا گیا، کارروائی اسموگ کی روک تھام کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے تحت کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ ڈسکہ میں دھان کی فصل کی باقیات جلانے پر 2 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کے خلاف اسموگ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، کارروائی اسموگ کی روک تھام کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے تحت کی گئی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ دو برسوں سے زہریلی دھند یعنی اسموگ کا مسئلہ نہایت شدت اختیار کرگیا ہے، اسموگ موسم سرما میں صوبہ پنجاب کو خاص طور پر متاثر کر رہی ہے۔

    اسموگ کی وجہ سے سانس لینا دو بھر ہوجاتا ہے جبکہ شہریوں کی بڑی تعداد سانس کی بیماری سمیت مختلف طبی امراض میں مبتلا ہوجاتی ہے۔

    اسموگ کی بڑی وجہ پنجاب میں اینٹوں کے بھٹے اور فصلوں کی باقیات کو جلانا قرار دیا گیا تھا جس کے باعث گزشتہ برس صوبے بھر میں قائم اینٹوں کے بھٹوں کو عارضی طور پر بند کردیا گیا تھا۔

    علاوہ ازیں اسموگ مانیٹرنگ سیل کا قیام بھی عمل میں لایا گیا جو فصلوں کو جلانے، فیکٹریوں اور دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کی مانیٹرنگ کرے گی۔

    اسموگ کی روک تھام کے اقدامات کے تحت فیکٹری مالکان کو بھی اینٹی سموگ پالیسی پر عمل درآمد کا پابند بنایا جارہا ہے، مقامی حکومت نے فصلوں کو جلانے پر بھی پابندی عائد کر رکھی ہے اور خلاف ورزی کی صورت میں جرمانوں اور گرفتاریوں کی وارننگ دے دی ہے۔