Tag: anti smuggling

  • رانا ثنا اللہ کی زیر صدارت اسمگلنگ کی روک تھام سے متعلق اجلاس

    رانا ثنا اللہ کی زیر صدارت اسمگلنگ کی روک تھام سے متعلق اجلاس

    اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ اور وزیر دفاع خواجہ آصف کی زیر صدارت اسمگلنگ کی روک تھام سے متعلق اجلاس میں پولیس، کسٹم اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر مشتمل جوائنٹ چیک پوسٹس کے قیام کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ اور وزیر دفاع خواجہ آصف کی زیر صدارت اسمگلنگ کی روک تھام سے متعلق اجلاس منعقد ہوا۔

    وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ اشیائے ضروریہ کی ملک سے باہر اسمگلنگ نیشنل سیکیورٹی کا مسئلہ ہے، اس مکروہ عمل کو روکنے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھانے ہوں گے۔

    وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ یہ سنگین مسئلہ ہے، اس کے انسداد کے لیے ہر ممکن کوشش کرنا ہوگی، اس کی روک تھام کے لیے سخت فیصلے لینے ہوں گے۔

    اجلاس میں پولیس، کسٹم اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر مشتمل جوائنٹ چیک پوسٹس کے قیام کی منظوری دے دی گئی۔

    سیکریٹری داخلہ علی مرتضیٰ نے اجلاس کے شرکا کو پچھلے اجلاسوں میں کیے گئے فیصلوں پر پیش رفت پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ جوائنٹ پٹرولنگ کا آغاز بھی جلد کر دیا جائے گا۔

    بریفنگ میں کہا گیا کہ ایف بی آر میں اشیائے ضروریہ کی اسمگلنگ کے لیے سینٹرل ڈیٹا سیل کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے، اشیائے ضروریہ کی اسمگلنگ کو مؤثر طریقے سے روکنے کے لیے قوانین میں ترامیم کا بھی آغاز کردیا گیا ہے۔

  • انسداد اسمگلنگ کا آرڈیننس تیار

    انسداد اسمگلنگ کا آرڈیننس تیار

    کراچی: وزارت قانون نےانسداداسمگلنگ کا آرڈیننس تیارکرلیا ، جس کے تحت اسمگلنگ کرنےوالےکو14سال قید، سامان ضبط اور50فیصد جرمانہ ہو گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت قانون نےانسداد اسمگلنگ کیلئے آرڈیننس تیار کر لیا، جس میں ان ڈکلیئرڈروٹس سےڈالرز، گندم،چینی ،چاول کی ترسیل اسمگلنگ قرار دی گئی ہے

    وزارت قانون کا کہنا ہے کہ ہینڈ سینیٹائزرز،ماسک سمیت ضرورت کی اشیا کی ترسیل بھی اسمگلنگ ہوگی، کسٹمزایکٹ کے تحت ڈکلئیرڈ روٹس سے ہی اشیا کی ترسیل قانونی طور پرجائز ہو گی.

    وزارت قانون کے مطابق اسمگلنگ کرنےوالےکو14سال قید، سامان ضبط اور50فیصد جرمانہ ہو گا اور کسٹم حکام نےشکایت کے باوجود ایکشن نہ لیا تو سیکریٹری قانون کارروائی کریں۔

    یاد رہے گذشتہ روز وفاقی حکومت نے اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے انٹیلی جنس ایجنسیوں کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اسمگلنگ ملکی معیشت کے لیے ناسور ہے، ذخیرہ اندوزی،ناجائز منافع خوری کے خلاف سخت ایکشن ہوگا،ایسی سرگرمیوں میں ملوث عناصر کی حوصلہ شکنی ضروری ہے، قانون کے مطابق سخت ترین سزا ئیں دی جائیں گی۔

    وزیراعظم نے کہا  تھا کہ اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کا بوجھ غریب عوام برداشت کرتے ہیں، اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے انٹیلی جنس ایجنسیوں کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا،  متعلقہ محکمے دیانت دار ،فرض شناس افسران کی خدمات لیں،افسران وہاں تعینات کریں جہاں اسمگلنگ،ذخیرہ اندوزی کاخدشہ ہو۔

    ان کا کہنا تھا کہ صوبوں کے ساتھ کوآرڈینیشن کو مزید مؤثر بنایا جائے،صورتحال کی روزانہ کی بنیاد پر مانیٹرنگ کی جائے،کسی قسم کی انتظامی رکاوٹ نہ آنے دی جائے۔

  • وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس، اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے اہم فیصلے

    وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس، اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے اہم فیصلے

    اسلام آباد : حکومت نے اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے قوانین کو مزید مؤثر بنانے کا فیصلہ کرلیا،  وزیر اعظم عمران خان نے  اٹارنی جنرل کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اسمگلنگ کی روک تھام سے متعلق اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیرخزانہ اسدعمر، وزیرمملکت داخلہ، مشیر ادارہ جاتی اصلاحات ودیگر نے شرکت کی۔

    اس موقع پر حوالہ ہنڈی کی روک تھام کے لئے قوانین میں ترامیم مزید مؤثر بنانے کا فیصلہ کیا گیا،وزیراعظم نے حوالہ ہنڈی کی روک تھام سے متعلق کمیٹی قائم کردی جو ایک ہفتے کے اندر سفارشات مرتب کرکے وزیراعظم کو پیش کرے گی۔

    اٹارنی جنرل کی سربراہی میں قائم کمیٹی میں کسٹم، اسٹیٹ بینک، ایف بی آر اور ایف آئی اے ارکان شامل ہوں گے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ وزارت داخلہ انتظامی اقدامات پر اپنی سفارشات مرتب کرے۔