Tag: anti terrorist court

  • ٹریفک سارجنٹ کیس:  مجید اچکزئی کی درخواست ضمانت پرفیصلہ محفوظ

    ٹریفک سارجنٹ کیس: مجید اچکزئی کی درخواست ضمانت پرفیصلہ محفوظ

    کوئٹہ : ٹریفک سارجنٹ کو کچلنے کے کیس میں عدالت نے ایم پی اے مجید خان اچکزئی کی  ضمانت کا فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے سماعت 18 دسمبر تک ملتوی کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اس موقع پر جاں بحق ہونے والے ٹریفک سارجنٹ کا بھائی اورپولیس کانسٹیبل عدالت میں پیش ہوئےاوراپنے بیانات قلم بند کروائے۔

    خیال رہے کہ کوئٹہ کے جی پی او چوک پر فرائض انجام دینے والے سب انسپکٹر حاجی عطا اللہ کو 20جون کو کچلنے والے رکن بلوچستان اسمبلی مجید خان اچکزئی کو واقعہ کے چند روز بعد ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔

    ستمبر میں عدالت نے ان پر فرد جرم عائد کی تھی، تاہم ملزم نے عدالت میں صحت جرم سے انکار کردیا۔

    عبد المجید اچکزئی پرفردجرم عائد*

      اس سے قبل رواں سال جولائی میں انسداد دہشتگردی عدالت نے عبدالمجید اچکزئی کی درخواست ضمانت خارج کردی تھی۔

    یاد رہے کہ ابتدا میں‌ پولیس نے ڈرائیور کو گرفتار کرکے گاڑی قبضے میں لینے کا دعویٰ کیا تھا، مگر مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا۔ عبد المجید اچکزئی کا تعلق حکمراں جماعت کی اتحادی پشتونخوا ملی عوامی پارٹی سے ہے۔

    وہ 2013 کے عام انتخابات میں ضلع قلعہ عبداللہ کی سیٹ پی بی-13 سے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ عدالت نے اس کیس کی سماعت 18 دسمبر تک ملتوی کر دی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ذوالفقارمرزا کی ضمانت میں توسیع کردی گئی

    ذوالفقارمرزا کی ضمانت میں توسیع کردی گئی

    کراچی: سابقِ وزیرداخلہ ذوالفقارمرزا انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کی خصوصی عدالت میں پیش ہوگئے، عدالت نے ان کی ضمانت میں 11 دن کی توسیع کردی ہے۔

    سابق وزیرداخلہ کی آج منگل کے روزعدالت میں آمد کے موقع پرسیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے ہیں۔

    ذوالفقارمرزا انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں تین مقدمات کی پیروی کے لئے پیش ہوئے جہاں عدالت نے مقدمات کی سماعت کرتے ہوئے ان کی ضمانت میں 30 مئی تک توسیع کردی گئی ہے۔

    ذوالفقارمرزا کی جانب سے ایک درخواست بھی دائرکی گئی جس میں مقدمہ انسدادِ دہشت گردی کی عدالت سے سیشن کورٹ میں منتقل کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔

    neess

    ان کا موقف تھا کہ ان کے مقدمے کی نوعیت دہشت گردی کی نہیں ہے لہذا اسے انسدادِ دہشت گردی کی عدالت سے منتقل کیا جائے۔

     عدالت میں پیشی کے موقع پرکورٹ روم میں ذوالفقارمرزاکی سرکاری وکلاء کے ساتھ تلخ کلامی بھی ہوئی۔

    عدالت نے اس درخواست کی سماعت کے لئے 25 مئی کی تاریخ دی ہے اوراب سے چھ دن بعد یہ فیصلہ کیا جائےگا کہ ذوالفقارمرزا کا کیس انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں چلایا جائے یا سیشن کورٹ منتقل کیا جائے۔

     واضح رہے کہ ذوالفقارمرزا کے خلاف دیگرمقدمات کی تاریخیں بھی نزدیک ہیں جن میں وہ ضمانت پر رہا ہیں۔

    ان کی پیشی کے موقع پرعدالت جانے والے راستوں کو کنٹینر لگا کرراستوں کو سیل کیا گیا جب کہ پولیس کے 500 اہلکارخصوصی طورپرتعینات کئے گئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز نےاب سے کچھ دن قبل ذوالفقار مرزا کی ایک متنازعہ ویڈیو نشر کی تھی جس میں سابق وزیرداخلہ   کراچی کے علاقے کلفٹن میں درخشاں تھانے میں پیشی کے موقع پرانتہائی جارحانہ انداز میں مسلح افراد کے جھتے کے ساتھ پہنچے اورتھانےکے عملے کو تقریباً یرغمال بنا لیا تھا۔

     ویڈیو نشر ہونے کے بعد ان کے خلاف مقدمہ کرائم برانچ کے مدعیت میں درج کرایا گیا جس کا نمبر 285 ہے۔ مقدمے میں پولیس عملے کو ہراساں کرنے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

    اس سے قبل ذوالفقارمرزا کے خلاف آرام باغ تھانے میں بھی مقدمہ درج کیا گیا تھا،  ایس ایچ او تھانہ آرام باغ عالم ڈاہری کی مدعیت میں درج ایف آئی آر نمبر 191/15 میں پولیس مقابلے، ہنگامہ آرائی اور بلوا سمیت کار سرکار میں مداخلت کی دفعات شامل کی گئی تھی۔

     ذوالفقارمرزا بدین میں پولیس تھانے پرحملے کے مقدمے  ملزم نامزد کئے گئے تھے۔ پولیس نے ان کے خلاف دہشت گردی، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور ڈی ایس پی کو ہراساں کرنے کے مقدمات درج کئے تھے۔

  • میرشکیل اشہتاری قرار، جائیداد ضبط کرنے کاحکم

    میرشکیل اشہتاری قرار، جائیداد ضبط کرنے کاحکم

    گلگت: انسداد ِ دہشت گردی عدالت نے جنگ جیو گروپ کے مالک میر شکیل الرحمن کو اشتہاری مجرم قرار دیتے ہوئے جائیداد ضبط کرنے کا حکم دے دیا۔

    گلگت بلتستان کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے میر شکیل الرحمن کے خلاف درج مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے انہیں اشتہاری مجرم قرار دے دیا اور کمشنر اسلام آباد اور کمشنر راولپنڈی کو ان کی جائیداد ضبط کرنے کا حکم جاری کردیا۔

    ذرائع کے مطابق انسداد ِ دہشت گردی کی عدالت نے بارہا میر شکیل الرحمن کو سمن جاری کئےاورجواب نہ ملنے پر ان کے دفتر اور رہائش گاہ کے باہر نوٹس بھی چسپاں کئے گئے لیکن ملزم کی جانب سے کسی بھی قسم کا جواب نہ ملنے پر عدالت نے اپنا فیصلہ سنادیا۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مرکزی ملزمان کی عبوری ضمانت میں توسیع

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مرکزی ملزمان کی عبوری ضمانت میں توسیع

    لاہور: انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ملزم ایس پی سکیورٹی علی سلمان اور ان کے محافظ کی عبوری ضمانت میں 9 اگست تک توسیع کردی۔

    انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ملزم ایس پی سکیورٹی علی سلمان اور ان کے محافظ کی درخواست کی سماعت کی۔

    ملزمان کے وکیل کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ ایس پی سکیورٹی علی سلمان اور ان کے محافظ تفتیش میں پوری طرح معاونت کر رہے ہیں، عبوری ضمانت میں توسیع کی جائے۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد دونوں ملزمان کی عبوری ضمانت میں 9 اگست تک توسیع کردی۔